لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف سینئر صحافی ضیا شاہد نے کہا ہے کہ شہباز شریف کے حافی ڈیوڈ روز اور ڈیلی میل کے خلاف مقدمہ کا جب تک فیصلہ نہیں ہو جاتا اس وقت تک کچھ کہنا بہت مشکل ہے لیکن یہ بات اپنی جگہ پر درست ہے کہ پاکستان کی نسبت برطانیہ میں پریس کے قوانین بہت سخت ہیں اگر وہاں مقدمہ ہو جاتا ہے اور پھر ثابت ہو جاتا ہے تو پھر اس سے نکلنا بہت مشکل ہے یہاں تک کہ بہت بڑے بڑے ادارے بڑے اخبار، بڑے میگزین ایسے ہیں جو اس قسم کے معمولی معمولی جو مقدمات تھے ان پر وہ ہارے بعض کی قرقی ہو گئی بعض بالکل بند ہو گئے لہٰذا بہت مشکل کام ہے وہاں آسانی سے مقدمہ سے جان نہیں چھڑائی جا سکتی۔ زلزلہ زدگان کی برطانوی امداد میں خوردبرد کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ وہ وزیراعظم کو ٹارگٹ کر رہے ہیں وہ معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کے لئے کوئی دھچکا ہو سکتا ہے اس سوال کے جواب میں ضیا شاہد نے کہا کہ کافی مشکل کیس ہے اتنا آسان نہیں ہے ایک تو وہاں اتنی جلدی فیصلے نہیں ہوتے۔ لیکن فیصلہ بہت ٹھوس بنیادوں پر ہوتا ہے اور عام طور پر نتائج بہت خوفناک نکلتے ہیں۔ اس فیصلے کو دنیا میں مانا جائے گا۔ یہ کہنا تو بہت مشکل ہے کہ کشتیاں کس کی جلیں گی اور کون بچے گا لیکن اپنی جگہ یہ سنجیدہ کیس ہے اس کے نتائج بہت اچھے نکلیں گے۔ میں اپنے ملک کی عدالت کی بہت عزت کرتا ہوں اس کے باوجود میں یہ سمجھتا ہو ںکہ برطانیہ کے لاز خاص طور پر اخبارات اور میڈیا سے متعلق بہت سخت ہیں اور میں نے بہت کیسز پڑھے ہیں میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ وہاں بچنا بہت مشکل ہے۔ اگر حکومت کے حق میں فیصلہ آیا تو بھی مشکل ہے خلاف آیا تو بھی بہت مشکل ہو گا اس لئے کہ پاکستان کے حالات میں، پاکستان کے عدالتی انصاف میں جتنے سکم رہ جاتے ہیں جتنے دلال میں خامیاں رہ جاتی ہیں ان میں سے مقدمہ در مقدمہ ایک دوسرے کے خلاف، ایک مقدمہ ہوتا ہے اور دوسرے دن اس کے خلاف کیس آ جاتا ہے یا اس کے حق میں یا مخالف۔ دونوں شکلوں میں محسوس یہ ہوتا ہے کہ بعض اوقات تو پتہ بھی نہیں چلتا کہ ابھی دو دن پہلے فیصلہ آیا اور آج اس فیصلے کا ری بٹل آ رہا ہے۔ برطانیہ جیسے ملک میں بہت سوچ سمجھ کر فیصلے ہوتے ہیں اور جو ہوتے ہیں وہ پھر واپس نہیں ہوتے۔ مجھے یاد پڑتا ہے کہ کوثر نیازی ایک جیس جیتے تھے ایک اخبار کے خلاف جیت لیا تھا۔ اس اخبار کو بڑا جرمانہ ہو گیا تھا دیکھنا ہو گا کہ شہزاد اکبر صاحب نے کچا پکا ہاتھ ڈالا ہے یا اس میں کوئی جان نظر آتی۔ شہباز شریف کے پاس بہترین صلاحیت کے حامل وکلا موجود ہوں گے ان کے پاس وسائل بھی ہیں۔ ان کا سابق حکومت سے تعلق رہا ہے ان پر کرپشن کے الزامات بھی بے تحاشا ہیں۔ منی لانڈرنگ کے بھی بے اندازہ الزامات ہیں اس قسم کے روپیہ پیسہ ان کے لئے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ شہزاد اکبر کے نوازشریف شہباز شریف پر چودھری شوگر ملز کے اکاﺅنٹ سے 560 ملین ٹرانسفر ہوئے اس بارے میں بات کرتے ہوئے ضیا شاہد نے کہا کہ جتنا بڑا الزام ہے ہو تو پوری حکومتوں کو پلٹ دے گا اس الزام کی نوعیت اور سکیل اتنا بڑا ہے کہ یہ بڑا سیریس معاملہ ہے۔ ضیا شاہد نے کہا جانے والے ڈی جی آئی ایس پی آر ایک طرح سے بریف کر رہے تھے انہوں نے اپنی بریفنگ میں اکثرباتیں وہ پہلے ہی کہہ چکے ہیں لیکن یہ جتنا بھی باتیں ہو چکی ہیں برطانیہ نے یورپی یونین سے علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے راہیں جدا ہو گئیں۔ برطانوی پارلیمنٹ نے بریگزٹ بل کی توثیق بھی کر دی ہے۔ اس کے دنیا پر اثرات ہوں گے کیونکہ جب سے برطانیہ یورپی یونین کا رکن تھا اس وقت سے یورپ کو ایک ملک ہی سمجھا جاتا تھا اب ایک برطانیہ ایک الگ ملک ہے۔ سلامتی کونسل کا رکن ہے۔ ویٹو پاور ہے اوراس کے علاوہ اب یورپ کے جو چھوٹے چھوٹے ممالک نے جو مل کر ایک یورپین یونین بنائی ہوئی ہے اب اس کی وہ پوزیشن نہیں ہے جو برطانیہ کی ہے اس لئے میں یہ سمجھتا ہوں کہ برطانیہ کی اہمیت کم نہیں ہو گی بلکہ پہلے سے زیادہ بڑھے گی۔ یورپ سے ملنے کی وجہ سے بہت سے معاملات میں ان کی رائے متاثر ہوتی تھی اور برطانیہ الگ شناخت کے طور پر سلامتی کونسل کے رکن کے طور پر سامنے نہیں آ سکتا تھا۔ شہباز شریف کی طرف سے برطانیہ کے اخبار کو نوٹس سے ان کو برطانیہ میں رہنے کا جواز بھی مل گیا ہے ابھی تک تو یہ بات تھی کہ ان کے بھائی بیمار تھے وہ ان کی عیادت کے لئے ساتھ آئے ہوئے اب انہوں نے مقدمہ کر کے ایک اورجواز پیدا کر لیا ہے کہ زیادہ عرصہ تک وہاں رکنے کا جواز پیدا کر لیا ہے۔
Monthly Archives: January 2020
آٹا بحران میں 204فلور ملز ملوث175کا گندم کوٹہ معطل 28ملز کے لائسنس ختم 5کروڑ جرمانہ
لاہور (نامہ نگار) صوبہ بھر مےں گزشتہ دو ماہ کے دوران آٹے کا بحران پیدا کرنے اور قیمتوں میں اضافے کرنے مےں 204 فلور ملیں ملوث پائی گئیں، پنجاب کے نو ڈویژن میں قائم ایک ماہ25 دن کے دوران 28 ملوں کے لائسنس معطل جبکہ 176 ملوں کا وٹہ معطل کیا گیا۔محکمہ خوراک کے ترجمان کے مطابق آٹا سکینڈل میں ملوث فلور ملوں کو 5 کروڑ 62 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ آٹا بحران میں ملوث فلور ملز میں سے 14 کا تعلق لاہور ڈویژن سے ہے، جبکہ دوسرے نمبر پر راولپنڈی کی 8 فلور ملز کےخلاف لائسنس معطلی کی کارروائی کی گئی۔ترجمان محکمہ خوارک نے کہا کہ پنجاب حکومت نے وزیر اعظم کا نوٹس لینے کے بعد جدید ٹیکنالوجی سے بھی فلور ملوں اور آٹے کی نگرانی کا منصوبہ بنا لیا ہے۔انکا کہنا تھا کہ محکمہ خوراک پنجاب نے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے اشتراک سے فلور لیجر مینجمنٹ سسٹم سافٹ تیار کرکے لاہور میں عملی طور پر شروع کر دیا،آئندہ ماہ کے اختتام تک پورے پنجاب میں یہ جدید سافٹ وئیر نافذالعمل عمل ہو جائےگا جس سے فلور ملوں کو گندم کی فراہمی، آٹے کی تیاری اور مارکیٹ میں بھیجے گئے آٹے کی مقدار کو مانیٹر کیا جا سکے گا۔
نئی دہلی ،جنونی کی شہریت بل کے خلاف مظاہرہ پر فائرنگ
نئی دہلی (نیٹ نیوز) بھارت میں شہریت ترمیمی ایکٹ سی اے اے این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی مظاہرے پوری قوت کے ساتھ اری ہیں اس دوران دہلی میں جامعہ نگر میں سی اے اے کے خلاف ریلی میں شریک لوگوں پر ایک شدت پسند مسلح شخص نے فائرنگ کردی جس میں ایک طالب علم زخمی ہوگیا،بھارتی میڈیا کے مطابق سی اے اے اور این آر سی کے خلاف قومی دارالحکومت دہلی سمیت ملک کے کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اس دوران مہاتما گاندھی کے قتل کی برسی کے موقع پر سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف نکالی گئی ریلی میں شریک لوگوں پر ایک شدت پسند شخص نے فائرنگ کردی جس میں ایک طالب علم زخمی ہوگیا – مسلح شخص کا نام گوپال بتایا گیا ہے اور وہ فائرنگ کرتے اور پستول ہوا میں لہراتے ہوئے کہہ رہا تھا کہ لو آزادی چاہئے یہ لو آزادی اور دہلی پولیس زندہ باد کے بھی نعرے لگا رہا تھا – مسلح شخص کافی دیر تک ہوا میں پستول لہراتا رہا اور پولیس پاس میں ہی کھڑی تھی تاہم کافی دیر بعد مسلح شخص کو گرفتار کیا گیا ۔ اس بعد جامعہ نگر میں افراتفری اور خوف وہراس پھیل گیا ۔واقعے کے بعد بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر آگئے ہیں اور وہ پولیس کی مبینہ لاپرائی پر شدید برہمی کا اظہار کر رہے ہیں – وہاں موجود بھیڑ کا کہنا ہے کہ ایک پرامن مظاہرہ ہو رہا تھا اور اسی وقت ایک شخص نے فائرنگ شروع کردی ۔ ہندوستانی ٹیلی ویژن چینلوں کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے دہلی میں ایک انتخابی ریلی میں مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے اشتعال انگیز نعرے لگوائے تھے جس میں دیش کے غداروں کو گولی مارو ۔۔۔۔ کو جیسے نعرے بھی شامل تھے اور جمعرات کو فائرنگ کا یہ واقعہ اسی انتخابی نعرے سے متاثر معلوم ہو رہا ہے – دوسری جانب مہاتماگاندھی کے قتل کی برسی کے موقع پر سی اے اے اور این آرسی کے خلاف پورے ملک میں ریلیاں نکالی گئیں جامعہ ملیہ کے باہر بھی بڑی تعداد میں لوگوں نے جامعہ سے راج گھاٹ تک ریلی نکالنے کی کوشش تاہم فائرنگ کے واقعے کے بعد وہ ریلی وہیں پر رک گئی جامعہ ملیہ کے باہر ہزاورں کی تعداد میں طلبا اور طالبات اور عام لوگ احتجاجی مظاہرہ میں شریک تھے اور سی اے اے کے خلاف نعرے لگانے کے ساتھ ساتھ دہلی پولیس کی لاپروائی پر شدید غم غصے کا اظہار کررہے تھے – ادھر شاہین باغ سمیت دہلی کے اٹھائیس سے زائد مقامات پر لوگ بدستور احتجاجی دھرنے پر بیٹھے ہیں ۔ ریاست اترپردیش کے بھی مختلف شہروں منجملہ لکھنو میں حسین آباد کے گھنٹہ گھر پر ہزاروں کی تعداد میں خواتین اور بچے پرجوش انداز میں احتجاجی دھرنے پر بیٹھے سی اے اے اور این آرسی کے خلاف نعرے لگارہے ہیں – بہار ، جھارکھنڈ ، کرناٹک ، تلنگانہ ، مغربی بنگال ، راجستھان ، آسام، تریپورا اور ملک کی دیگر ریاستوں کے شہروں میں یس اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں – بھارتی میڈیا کا کہنا ہے دہلی میں اسمبلی انتخابات کے موقع پر سیاسی رہنماوں کے اشتعال انگیز بیانات اور نعروں سے ماحول کافی خراب ہوسکتا ہے – دوسری جانب بہار پولیس نے سی پی آئی لیڈر کنہیا کمار کو اس وقت گرفتار کرلیا جب وہ سی اے اے اور این آرسی کے خلاف ایک ریلی نکال رہے تھے۔ بھارت کی مشرقی ریاست بہار کے بائیں بازو کے سیاست دان کنہیا کمار کو پولیس نے ساتھیوں سمیت گرفتارکر لیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کنہیا کمار بھارتی حکومت کی جانب سے پیش کئے گئے شہریت کے متنازع قانون کے خلاف ریلی کی قیادت کر رہے تھے۔گرفتاری کے موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف مودی سرکار شہریت ثابت کرنے کے ثبوت مانگ رہی لیکن میری گرفتاری کے آرڈز تک نہیں دکھائے گئے۔خیال رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو گزشتہ سال دسمبر سے شہریت کا متنازع قانون لانے کے بعد سے سخت تنقید کا سامنا ہے۔کہا جا رہا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون بھارت کے مسلمان اقلیتوں اور ملک کے سیکولر نظریے کے خلاف ہے۔کنہیا کمار کا شمار ان سیاست دانوں میں ہوتا ہے جو بی جے پی حکومت کے متنازع قانون کے سخت مخالف ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور لاکھوں بھارتی نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں ناکام ہوئے ہیں۔انہوں نے بھارتی وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ نریندر مودی کی ہندو انتہا پسندانہ پالیسیزسے ملک کی سیکولر شناخت کو نقصان پہنچ رہا ہے اور اقلیتوں کی زندگی مشکل ہورہی ہے۔
بھارتی فوج 80لاکھ کشمیریوں کا مقابلہ نہ کر سکی ،کروڑوں پاکستانیوں کا کیسے کریگی،میجر جنرل آصف غفور
اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غور نے بھارتی حکمرانوں اور ملٹری لیڈر شپ کے غیر ذمہ دارانہ بیانات پرواضح کیا ہے کہ جو فوج آٹھ ملین کشمیریوں کو 71سال سے شکست نہیں دے سکی وہ207ملین پاکستانیوں کو کیسے شکست دے سکتی ہے؟، مسلط شدہ جنگ کا بھرپور جواب دیں گے،پاکستانی سول و ملٹری لیڈر شپ خطے میں امن کی خواہاں ہے،انڈین سول ملٹری لیڈر شپ کو بھی خطے میں امن کی اہمیت کا ندازہ ہونا چاہیے، مقبوضہ کشمیر میں لگیآگ پورے خطے میں پھیل سکتی ہے، د±نیا کو بھی اس خطرے کا ادراک ہو نا چاہیے، پاکستانی سول و ملٹری لیڈر شپ خطے میں امن کی خواہاں ہے،آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے پاک افغان اور پاک ایران سرحد کو مضبوط و محفوظ کیا،گر‘بھارتی’میرے جانے پر خوش ہیں تو میرے لیے یہ اعزاز ہے، یکم فروری سے نئے ڈی جی اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ جمعرات کو یہاں ڈیفنس رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہاکہ ڈیفنس رپورٹرز میڈیا میں میری بنیادی ٹیم رہے۔ انہوںنےن کہاکہ ڈیفنس رپورٹرز نے بھر پور طریقے سے افواج پاکستان کی رپورٹنگ کی۔ انہوںنے کہاکہ ڈیفنس رپوٹرز نے ذمہ دارانہ رپورٹنگ سے افواج کے جذبہ کو مظبوط کیا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان نے پچھلی دو دہائیوں میں دہشت گردی کے خلاف بقا کی جنگ لڑی۔ انہوںنے کہاکہ اس جنگ میں ڈیفنس رپورٹرز نے افواج کا بھر پور ساتھ نبھایا۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا کا افواج پاکستان کی کامیابی میں اہم کردار رہا۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا نے افواج اور شہیدوں کے لواحقین کے دل جیتے۔ انہوںنے کہاکہ فروری 2019 میں پاک بھارت جنگ دستک دے چکی تھی۔ انہوںنے کہاکہ افواج پاکستان کی تیاری، موثر جواب نے امن کا راستہ ہموار کیا۔انہوںنے کہاکہ تینوں سروسز نے اپنے آپ کو قابل فورس کے طور پر منوایا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستانی قیادت نے اس خطرے کو احسن طریقے سے نمٹایا۔ انہوںنے کہاکہ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی س±پیریر ملٹری سٹریٹیجی نے جنوبی ایشیا کو بہت بڑی تباہی سے بچایا۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی حکومت اور ملٹری لیڈر شپ غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں،جو فوج آٹھ ملین کشمیریوں کو 71سال سے شکست نہیں دے سکی وہ207ملین پاکستانیوں کو کیسے شکست دے سکتی ہے؟۔ انہوںنے کہاکہ جنگ میں کسی کی ہار جیت نہیں ہوتی، انسانیت ہارتی ہے۔میجر جنرل آصف غفور نے کہاکہ مسلط شدہ جنگ کا بھرپور جواب دیں گے۔ انہوںنے کہاکہ انڈین لیڈر شپ کہتی ہے 7،10دن میں پاکستان کو ختم کر دیں گے۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہاکہ پاکستان اور افواجِ پاکستان ہمیشہ آپ کو اپنےSurprise کریں گی۔ انہوں نے کہاکہ بات صرف 7،10دِن کی نہیں اس سے پہلے اور بعد کی بھی ہے۔انہوںنے کہاکہ پہلے بھی کہا تھا جنگ شروع آپ کریں گے، ختم ہم کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستانی سول و ملٹری لیڈر شپ خطے میں امن کی خواہاں ہے۔ انہوںنے کہاکہ انڈین سول ملٹری لیڈر شپ کو بھی خطے میں امن کی اہمیت کا ندازہ ہونا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی لیڈر شپ کو چاہیے کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم وستم کو بند کریں۔انہوںنے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں لگی آگ پورے خطے میں پھیل سکتی ہے۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہاکہ د±نیا کو بھی اس خطرے کا ادراک ہو نا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ آرمی چیف جنرل باجوہ کی ملٹری ڈپلومیسی نے اقوامِ عالم میں پاکستان کا مقام بلند کیا۔ انہوںنے کہاکہ کامیاب ملٹری ڈپلومیسی نے خطے میں امن کے لیے پاکستان کے کردار کو نمایاں کیا۔ انہوںنے کہاکہ آرمی چیف نے پاکستان کی سلامتی و ترقی کو ہمیشہ مقدم رکھا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان مشکل وقت میں بہتری کی طرف جا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ 20سال پہلے کیNegative RelevancسےPositive Relevanceمیں جا چ±کاہے۔ انہوںنے کہاکہ اس مثبت پیش رفت کو برقرار رکھنا ہے،متحد ہو کر مشکلات کا مقابلہ کرنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ کوئی د±نیاوی طاقت ایک متحد قوم کو شکست نہیں دے سکتی۔ انہوںنے کہاکہ افواج اسلحے کے زور پر نہیں، جذبہ ایمانی اور عوام کی حمایت سے لڑتی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ذمہ دارافراد ایسے بیانات نہیں دیتے،آرمی چیف نے آپریشن شیر دل سے ضرب عضب تک کی کامیابیوں کو ردالفساد کے ذریعے مستحکم کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ آپریشن ردالفساد سب سے مشکل آپریشن اور دائمی امن کیلئے اہم ترین مرحلہ ہے،خطے میں امن کیلئے آرمی چیف کے تاریخی اقدامات رہے۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہاکہ آرمی چیف نے ملکی امن کیلئے اہم اور مشکل اقدامات کیے۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہاکہ آرمی چیف نے مذہبی ہم آہنگی و مدرسہ ریفارمز میں اہم کردار ادا کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آرن ے کہاکہ آرمی چیف نے پاک افغان اور پاک ایران سرحد کو مضبوط و محفوظ کیا،باجوہ ڈاکٹرائن ملکی سلامتی پر کوئی بھی سمجھوتہ کیے بغیر ملک اور خطے میں امن لانا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ آئی ایس آئی دنیا کی مانی ہوئی انٹیلی جنس ایجنسی ہے ، آئی ایس آئی اور آئی بی ،ایم آئی نے مل کر بہت سے دہشت گردی کے واقعات کو روکا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ ہمیں اپنی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر فخر ہے۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہاکہ بطور ترجمان کوئی بات ذاتی رائے نہیں ہوتی،ملٹری ترجمان پالیسی سے مبرا کوئی بات نہیں کر سکتا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ اگر‘بھارتی’میرے جانے پر خوش ہیں تو میرے لیے یہ اعزاز ہے۔ انہوںنے کہاکہ آپ سب کے تعاون کا شکریہ، میڈیا کا شکریہ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستانی عوام بالخصوص سوشل میڈیا پر نوجوانوں کا شکریہ۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہاکہ ہم سب کا ایک عہدِوفا ہے،عہدِوفا وطن، وطن کی مٹی و ہم وطنوں کے ساتھ۔ انہوںنے کہاکہ عہدِوفا کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ،انشااللہ ہم اس عہد کو وفا کریں گے۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہاکہ یکم فروری سے نئے ڈی جی اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
نیب ،نیازی گٹھ جوڑ نے مقدمات بنائے،شہباز شریف چودھری شوگر ملز منی لانڈرنگ کے لیے استعمال ہوئی،شہزاد اکبر
لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف نے برطانوی صحافی ڈیوڈ روز کا چیلنج قبول کرلیا، شہباز شریف نے صحافی ڈیوڈ روز اور برطانوی اخبار ڈیلی میل کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ لندن کی کوئنز ڈویژن بینچ میں دائر کر دیا ہے، شہباز شریف کا موقف ہے کہ اخبار نے جھوٹے، بے بنیاد الزامات لگائے اور اسے سیاسی مقاصد کےلئے میرے خلاف استعمال کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے برطانوی صحافی ڈیوڈ روز کا چیلنج قبول کرتے ہوئے صحافی ڈیوڈ روز اور لندن کے مقامی برطانوی اخبار ڈیلی میل کے خلاف لندن ہائیکورٹ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کردیا ہے، لندن میں میاں شہباز شریف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ لندن ہائیکورٹ کی کوئنز بینچ ڈویژن نے ڈیلی میل اور صحافی ڈیوڈ روزکو نوٹسز بھی جاری کر دیئے ہیں جبکہ شہباز شریف کے وکیل الاسڈائرپیپرنے کہا کہ رائل کورٹ آف جسٹس میں مقدمہ شروع ہونے میں 9ماہ س ایک برس تک وقت لگ سکتا ہے۔ شہباز شریف کے لاءفرم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اخبار کی طرف سے معقوم جواب نہ دینے پر عدالت سے رجوع کیا گیا ہے جبکہ صحافی ڈیوڈ روز کی جانب سے شہباز شریف پر خوردبرد کے بے بنیاد الزامات لگائے گئے اور آرٹیکل سیاسی مقاصد کےلئے شہباز شریف کے خلاف مہم کا حصہ تھا، الاسڈائیر پیپر کا مزید موقف ہے کہ شہباز شریف کو اپنی ساکھ عزیز ہے اور وہ ان مضحکہ خیز الزامات سے اپنا نام کلیئر کرائیں گے، درخواست میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ڈیوڈ روز کے آرٹیکل میں الزامات جھوٹے اور بے بنیاد تھے اور بغیر ثبوت کے الزامات لگانا سیاسی صور پر نقصان پہنچانے کی کوشش تھی، جبکہ شہباز شریف کی جانب سے اخبار کو پہلا قانونی نوٹس 26جولائی 2019کو دیا گیا تھا اور یاد رہے کہ برطانوی صحافی ڈیوڈ روز کئی بار میاں شہباز شریف کا مقدمہ کرنے کا چیلنج دے چکے ہیں ۔شہباز شریف نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ڈیلی میل کی خبر اس پروپیگنڈے اور سازش کا حصہ ہے جو عمران خان اور اس کے ساتھی کر رہے ہیں اور وہ لوگ اپوزیشن کے پیچھے لگے ہوئے ہیں، خاص طور پر مسلم لیگ (ن) کے لوگوں کے خلاف اور یہ سب کھ شمیڈ احتساب کے نام پر کیا جا رہا ہے تا کہ لوگوں کے سامنے اپوزیشن کی جگ ہنسائی ہوئی ۔ شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان عوامی خدمت میں وہ کچھ نہیں کر سکے جو مسلم لیگ نون کی حکومت نے کئے ہیں لیکن جب سے عمران خان نے کرکٹ چھوڑی ہے تو وہ صرف یوٹرن اور دروغ گوئی کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا ہے، ان کی مثال ایسی ہے جیسے چور مچائے چور جبکہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ بھی سب کے سامنے آچکی ہے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ برلن سے جاری ہوئی ہے پاکستانی حکام کہاں سے وضاحت دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے خلاف من گھڑت عمران خان کی ہدایت پر بنائی گئی اور وزیراعظم خان کے چاپلوس شہزادہ اکبر نے ہدایات پر من و عن عمل کیا جبکہ مجھ پر روز 10اور18سوالتا پوچھتے تھے تو یہ جواب کہ میں لندن میں مقدمہ دائر کر دیا ہے،نیب اور نیازی کا گٹھ جوڑ ہے، مجھے آشیانہ کیس میں ضمانت ملی ہے جو ان کے منہ میں طمانچہ ہے، عدالت نے جب پوچھا ثبوت کہاں ہیں تو وہ پیش نہیں کر سکے، اگر پاکستان میں نیب نیازی گٹھ جوڑ کا مقدمہ پاکستان میں کروانا چاہیے تھا جہاں گندا نالے کا مقدمہ بنایا گیا لیکن لندن میں خبر چلا کر اپنے چاپلوس لگوائے گئے، سٹوری چلا کر لندن کے لوگوں کو پتہ نہیں کیا پیغام دیا گیا، لندن کے لوگوں میں یہ سوچ ڈالی گئی کہ ان کے پیسوں پر کرپشن کی گئی، شہباز شریف نے کہا کہ برطانوی امداد سے پاکستان میں سب سے بڑے پروجیکٹس بنے، فلاحی کام ہوئے، ماں اور بچے کے ہسپتال تعمیر ہوئے ہیں اور ان پیسوں سے کرپشن کرنا صرف پتھر دل انسان کا ہی کام ہو سکتا ہے،یہ کام میں نہیں کر سکتا ہوں ،موجودہ حکومت نے مجھے بدنام کرنے کی بجائے ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی اور پاکستان کو بدنام کیا ہے، اور دنیا کو پیغام دیا ہے کہ امداد پاکستان کو نہ دیا جائے کیونکہ یہاں لوٹ مار ہے، میاں شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت نے میاں نواز شریف کے سوچ کہ پاکستان ہوائی جہاز کی اڑان کی طرح ترقی کرے اور دنیا دیکھے اس سوچ تباہ کر دیا ہے، موجودہ حکومت16ماہ ملک کو کئی سال پیچھے لے گئی ہے، حکومت بھکاری بنادیا ہے اور بھکاری کبھی اپنی چوائس نہیں رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خدا کی قسم کھا کر کہہ سکتا ہوں کہ میاں نواز شریف کے دور میں ترقی ہوئی ہے اور انتھک محنت اور کوشش بھی کی گئی ہے۔ صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے جھوٹی خبر شائع کرنے پر برطانوی اخبار ڈیلی میل اور صحافی ڈیوڈ روز کے خلاف لندن کی عدالت میں مقدمہ دائر کردیا ہے۔صدر مسلم لیگ (ن) اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے جھوٹی خبر شائع کرنے پر برطانوی اخبار ڈیلی میل اور صحافی ڈیوڈ روز کے خلاف لندن کی ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کردیا ہے جس کے بعد عدالت کی جانب سے ڈیلی میل اخبار اور صحافی ڈیوڈ روز کو نوٹس بھی جاری کردیے گئے ہیں۔لندن میں پریس کانفرنس کے دوران شہباز شریف کا کہنا تھا کہ من گھڑت اسٹوری عمران خان نیازی کی ہدایت پر چھاپی گئی، نیب اورنیازی کا گٹھ جوڑ نہ ہوتا تو میرے خلاف آشیانہ کیس نہ ہوتا، چیف جسٹس نے عدالت میں کہا کہ نیب بتائے شہبازشریف نے کہاں کرپشن کی ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نیب کا آج تک مجھے فارمل نوٹس نہیں ملا، نوازشریف کی زیر قیادت پاکستان میں کئی ترقیاتی منصوبوں میں سینکڑوں بلین بچائے تاہم عمران خان کے حواریوں نے جو کچھ کیا اس کا لندن ہائی کورٹ میں انصاف ہوگا۔مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی جانب سے دعوی 14 جولائی کو ان کے خلاف شائع ہونے والے آرٹیکل پر دائر کیا گیا ہے، آرٹیکل میں شہباز شریف پر برطانوی عوام کے ٹیکس کے پیسے کی خرد برد کا الزام لگایا گیا تھا۔
کروناوائرس کا خوف ،دنیا میں چینی شہریوں کا داخلہ بند،اٹلی نے وائرس کے شبہ میں 6ہزار سیاح بحری جہاز میں بند کر دئیے
بیجنگ، نئی دہلی، فن لینڈ، دبئی، نیویارک (نیٹ نیوز) چینی صحت حکام نے اعلان کیا ہے کہ چین کے صوبائی سطح کے31علاقوں اور سنکیانگ پروڈکشن اینڈ کنسٹرکشن کورپس میں کرونا وائرس کے باعث نمونیا کے 7711مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ کل 70 افراد اس مرض کی وجہ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔قومی صحت کمیشن نے اپنی روزمرہ کی رپورٹ میں کہا ہے کہ بدھ کے آخر تک 1370مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے اور12167 افراد کے کرونا وائرس سے متاثر ہونے کا شبہ تھا ۔کل 124افراد کو صحت یاب ہونے کے بعد ہسپتال سے فارغ کردیا گیا ہے ۔بدھ تک 1737نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ ان میں خود اختیار علاقہ تبت میں پہلا تصدیق شدہ مریض سامنے آیا ہے جبکہ 4148نئے مشتبہ مریض سامنے آئے ہیں۔38ہلاکتوں میں سے 37صوبہ ہوبے اور ایک صوبہ سیچھوان میں ہوئی ہے ۔بدھ کو 131مریض شدید بیمار ہوئے اور 21مریضوں کو صحت یاب ہونے کے بعد ہسپتال سے فارغ کیا گیا ۔کمیشن نے کہا ہے کہ مریضوں سے قریبی رابطہ رکھنے والوں، کل 88693 کا سراغ لگا لیا گیا تھا۔ ان میں سے2364 کو طبی مشاہدے کے بعد بدھ کو فارغ کر دیا گیا جبکہ81947 دیگر ابھی تک زیرِ مشاہدہ ہیں۔بدھ کے آخر تک ہانگ کانگ کے خصوصی انتظامی علاقہ میں 10،مکا خصوصی انتظامی علاقہ میں7اور تائیوان میں 8مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ شمالی فن لینڈ کے ایک ہسپتال میں بدھ کو ایک چینی سیاح کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ فن لینڈ میں چینی سفارت خانے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے مریض کے ساتھ رابطہ کیا ہے ۔سفارت خانے کے مطابق فن لینڈ ہسپتال نے کہا ہے کہ مریض کا تعلق ووہان سے ہے جہاں سے کرونا وائرس وبا پھوٹی ہے۔ اس مریض کی حالت مستحکم ہے تاہم اسے دیکھ بال اور دو ہفتے تک علاج کی ضرورت ہے ۔ چین کی فٹبال ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ 2020 سیزن کے لئے سب ڈومیسٹک میچوں کو ملتوی کیا جائے گا تاکہ نوول کوروناوائرس پر بہتر طور کنٹرول کیا جا سکے ۔ چین نے ملک بھر میں کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں مدد کیلئے 29 جنوری شام 5بجے تک 27 ارب 30 کروڑ یوآن (تقریبا 3 ارب 94 کروڑ امریکی ڈالر)کی رقم مختص کردی ہے۔ یہ بات چین کی وزارت خزانہ کی جانب سے جمعرات کو بتائی گئی ہے۔ یورپی ملک فن لینڈ میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آ گیا۔ فن لینڈ میں چینی سفارتخانے کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ شمالی فن لینڈ میں 32 سالہ چینی سیاح خاتون میں کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے پر اسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، مریض کا تعلق چین کے صوبہ ووہان سے ہے۔ سفارتخانے کے مطابق فن لینڈ کے ہسپتال نے بتایا کہ مریض کی حالت مستحکم ہے لیکن اسے 2 ہفتے تک نگرانی اور علاج کے لیے ہسپتال میں رکھا جائے گا۔ چین کی شہری اور دیہی کمیونٹی تنظیموں سے کہا گیا ہے کہ وہ کرونا وائرس کی وبا کے دوران کوئی اجتماع نہ کریں۔ یہ بات شہری امور کی وزارت نے جمعرات کو بتائی ہے۔ وزارت اور قومی صحت کمیشن کی طرف سے جاری ہونے والے مشترکہ رہنما اصولوں کے مطابق شہری اور دیہی کمیونٹی تنظیموں سے کہا گیا ہے کہ وہ وبائی علاقے اور دیگر مقامات سے واپس آنے والے لوگوں کو مقامی اور طبی صحت کے اداروں سے مل کر بخار اور علامات کی مانیٹرنگ کریں اور ان پر زور دیں کہ وہ گھر پر ہی طبی نگہداشت حاصل کریں۔ بھارتی ریاست کیرالہ میں کورونا وائر س کے پہلے کیس کی تصدیق ہو گئی ۔بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت صحت کی جنب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ کیرالہ کے ہسپتال میں ووہان یونیورسٹی کی ایک طالبہ میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے جسے ہسپتال کے علیحدہ وارڈ میں رکھا گیا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مریض کی حالت مستحکم ہے اور کی قرہیب سے نگرانی جاری ہے۔
کرونا وائرس :چین میں موجود 4پاکستانی بھی متا ثر ،ہلاکتوں کی تعداد 132
ووہان، بیجنگ، دبئی (نیٹ نیوز) چینی محکمہ تعلیم نے کرونا وائرس کی وبا کے دوران بیرونِ ملک تعلیم کے لیے سفر کرنے والے طلبا کو سوچ سمجھ کر انتظامات رنے کی ہدایت کی ہے۔وزارتِ تعلیم کے بیرون ممالک تعلیمی خدمات مرکزنے کہا ہے کہ اس نے یہ ہدایات وبائی صورتحال اوربعض ممالک اور خطوں کی طرف سے داخلے پر عائد کئی گئی پابندیوں کے پیش نظر دی ہیں۔مرکز کے مطا بق طلبا کو ہدایات دی گئی ہیں کہ انہیں کوئی خاص ضرورت درپیش نہ ہو تو وہ اپنی روانگی ملتوی کر دیں۔ مزید یہ کہ اگر انہیں بیرونِ ملک جانا ہو تو روانگی سے قبل اپنی منزل میں داخلے بارے ضابطوں کو جان لینا چاہئے اور ہوائی یا بحری اڈوں پر سرحدی جانچ پڑتال کے لیے پہلے پہنچ جائیں۔مرکز نے کہا کہ ایسے افراد جن میں سانس کی تکلیف مثلا بخار کی تکلیف ،کھانسی اور سانس کی تنگی کے اثرات موجود ہوں، انہیں فوری طور پر اپنے سفری پروگرام منسوخ کر تے ہو ئے طبی امداد حاصل کرنی چاہئے۔چین میں مرکزی حکومت کے زیرِانتظام صنعتی اداروں(ایس او ایز)نے وسطی چینی صوبہ ہوبے میں نمونیا کا باعث بننے والے کرونا وائرس کے خاتمے کے لئے بھاری رقوم اور اشیا کا عطیہ دیا ہے۔سرکاری اثاثہ جات کی نگرانی اور سٹیٹ کونسل کے انتظامی کمیشن کے مطابق ہوبے کو ایس او ایز کی طرف سے منگل شام 4بجے تک تقریباً60 کروڑ یوآن (8 کروڑ 65 لاکھ امریکی ڈالر) کے عطیات براہ راست موصول ہوئے۔ حکومت جاپان نے نئی قسم کے کورونا وائرس سے پھیلنے والے نمونیا کو متعدی امراض کی سرکاری فہرست میں شامل کر لیا ہے۔جاپانی کابینہ نے ایک آرڈیننس کی منظوری دی جس کے تحت اس بیماری پر ملک کے متعدی امراض اور قرنطینہ کے قوانین لاگو ہوں گے۔اس آرڈیننس کے تحت متاثرہ فرد کو جبری طور پر ہسپتال میں داخل کیا جا سکے گا۔حکام مریضوں کو کام سے مخصوص مدت تک چھٹی لینے کی ہدایت بھی کر سکیں گے، تمام طبی اخراجات حکومت ادا کرے گی۔قرنطینہ قانون کے تحت ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں پر حکام ا±ن افراد کا طبی معائنے کرانے کا حکم دے سکیں گے جن پر اس وائرس سے متاثر ہونے کا شبہ ہو، انکار کرنے کی صورت میں سزا دی جا سکے گی۔یہ آرڈیننس 7 فروری سے نافذ العمل ہو گا۔ ملائشیا میں کورونا وائرس کے مزید 3 مریضوں کی نشاندہی ہوئی ہے جبکہ ملایشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی زد میں آئے ہوئے چینی شہر ووہان سے اپنے شہریوں کے انخلاءکے لئے متعلقہ چینی حکام سے رابطے میں ہیں،انہوں نے بتایا کہ ووہان میں ملائشیا کے 78 شہری ہیں۔دریں اثاءملائشیا کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ ملائشیا میں کورونا وائرس کے مزید 3 مریضوں کی نشاندہی ہوئی ہے جس کے بعد ملک میں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی کل تعداد7ہو گئی ہے۔انہوںنے بتایا کہ تمام متاثرہ افراد جن میں ایک 4سالہ بچی اور 52 سالہ شخص شامل ہے ،چینی شہری ہیں۔ متحدہ عرب امارات میں کورونا وائرس کے پہلے کیس کی نشاندھی کر دی گئی۔متحدہ عرب امارات کی وزارت صحت کے حوالے سے سرکاری خبر رساں ادارے وام نے بتایا ہے کہ چینی شہر ووہان سے آنے والا ایک خاندان کورونا وائرس سے متاثر ہوا ہے، وزارت نے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد نہیں بتائی تاہم کہا ہے کہ متاثرہ افراد کی حالت مستحکم ہے اور ان کی مسلسل طبی مانیٹرینگ کی جا رہی ہے۔ چین میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 6 ہزار کے قریب آگئی جبکہ وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 132 تک پہنچ گئی ہے۔چین کے قومی ہیلتھ کمشن سے جاری بیان کے مطابق کورونا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 5,974 ہو گئی ہے جو کہ 2002-3 میں سارس وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد سے زیادہ ہو چکی ہے۔ادارے کے مطابق بدھ کے روز مزید 1,400افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے اور اس وائرس سے مرنے والوں کی تعداد بھی بڑھ کر 132ہو گئی ہے۔
10دن میں پاکستان کو شکست دیں گے،مودی کی بڑھک ،تم ہماری طاقت نہیں جانتے ہو،پاکستان کا جواب
اسلام آباد،نئی دہلی(نمائندگان خبریں) بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی فوج سات سے 10دن میں پاکستانی فوج کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ بھارتی کیڈٹس کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ بھارت نوجوان سوچ کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور ہم نے سرجیکل اسٹرائیکس سے دہشتگردوں کو ان کے ٹھکانوں میں نشانہ بنایا۔ ا نہوں ے کہا کہ دو ایئر سٹرائیکس سے نہ صرف جموں و کشمیر بلکہ ملک کے دیگر علاقوں میں بھی امن قائم ہوا۔انہوں نے الزام لگایا کہ پاکستان نے دہائیوں سے(مقبوضہ)جموں و کشمیر میں بھارت کیخلاف سازشی جنگ چھیڑ رکھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھارتی فوج نے متعدد بار اپنی حکومت سے بارڈر پر دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کرنے کی اجازت مانگی، لیکن نہیں دی گئی۔ بھارتی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ حکومت نوجوان سوچ کے ساتھ آگے بڑ ھ رہی ہے۔بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ جموں وکشمیر میں آزادی کے بعد سے ہی مسئلہ برقرار ہے، کچھ خاندانوں اور سیاسی جماعتوں نے خطے میں اس مسئلے کو زندہ رکھا، جس کے نتیجے میں وہاں دہشت گردی پروان چڑھ رہی ہے۔دفتر خارجہ نے ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ متشدد بیانات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس کا نوٹس لے، دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اہم بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی انتہا پسند بیانیہ سے خطے کے امن و استحکام کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں، تاہم کسی بھی جارحانہ اقدام کو ناکام بنانے کیلئے پاک افواج کو کمزور نہ سمجھا جائے، انڈین وزیراعظم نریندر مودی کے بیانات ہی جے پی کی انتہا پسند سوچ کے عکاس ہیں، پاکستان انکے جنگ کو ہوا دینے والے بیان کو مسترد کرتا ہے، پاکستانی مسلح افواج اور عوام کے عزک کو کمزور نہیں سمجھنا چاہیے، بالا کوٹ میں بھارتی ایڈوینچر کے دوران بھارتی طیاروں کو گرانا ہماری مسلح افواج کی تیاری کا ثبوت ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم مودی کا بیان بھارت کے پاکستان مخالف لاعلاج جنون کو ظاہر کرتا ہے، بی جے پی حکومت اندرونی اور بیرونی تنقید سے توجہ ہٹانے کیلئے بھونڈی کوششیں کررہی ہے۔
خزانے پر بوجھ 27سرکاری جائیدادوں کی نجکاری ،4کھرب حاصل ہو نگے ،رقم بیرونی قرضے اتارنے پر خرچ ہو گی
اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) نجکاری کمیشن بورڈ نے 2 پاور پلانٹس کی نیلامی میں حصہ لینے کے لیے 12 فرموں کو پری کوالیفائیڈ کرلیا اور او جی ڈی سی اور پی پی ایل کے حصص کی فروخت کے لیے مالیاتی مشیر کی خدمات حاصل کرنے کی منظوری بھی دیدی۔ نجکاری بورڈ خسارے میں چلنے والی سرکاری ملکیتی 27 جائیدادوں کی کھلی نیلامی کے ذریعے فروخت کرنے کی بھی منظوری دی اور ان تمام اثاثوں کے یے 6.7 ارب روپے کی محفوظ قیمت بھی مقرر کردی، مالیاتی مشیروں نے صرف ایک جائیداد کی قیمت کا تخمینہ5 ارب روپے لگایا ہے جبکہ باقی 26 اثاثوں کی مالیت 1.7 ارب روپے بتائی گئی ہے۔ پاور پلانٹس کی نیلامی اور دو کمپنیوں کے حصص کی فروخت سے 4 کھرب کے لگ بھگ رقم حاصل ہوگی جس سے بجٹ خسارہ پورا کرنے میں مدد لی جائے گی۔ وزیراعظم عمران خان یہ تمام اثاثے عوامی قرضوں کی ادائیگی میں استعمال کرنا چاہتے ہیں جن میں 14 ارب روپے یومیہ کی شرح سے اضافہ ہورہا ہے۔ پاور پلانٹس کی نیلامی اور2 کمپنیوں کی فروخت سے 4 کھرب کے لگ بھگ رقم حاصل ہو گی،وزیراعظم نے رقم عوامی قرضوں کی ادائیگی میں استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق نجکاری کمیشن بورڈ نے 2 پاور پلانٹس کی نیلامی میں حصہ لینے کے لیے 12 فرموں کو پری کوالیفائڈ کر لیا۔او جی ڈی سی اور پی پی ایل کے حصص کی فروخت کے لیے مالیاتی مشیر کی خدمات حاصل کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی ہے،نجکاری بورڈ خسارے میں چلنے والی سرکاری ملکیتی 27 جائیدادوں کی کھلی نیلامی کے ذریعے فروخت کرنے کی بھی منظوری دی۔ان تمام اثاثوں کے لیے 6.7 ارب روپے کی محفوظ قیمت بھی مقرر کر دی۔مالیاتی مشریوں نے صرف ایک جائیداد کی قیمت کا تخمینہ 5 ارب روپے لگایا ہے،جب کہ باقی 26 اثاثوں کی مالیت 1.7 ارب روپے بتائی گئی ہے۔پاور پلانٹس کی نیلامی اور دو کمپنیوں کی فروخت سے 4 کھرب کے لگ بھگ رقم حاصل ہو گی۔جس سے بجٹ خسارہ پورا کرنے میں مدد لی جائے گی۔وزیراعظم عمران خان یہ تمام اثاثے عوامی قرضوں کی ادائیگی میں استعمال کرنا چاہتے ہیں جن میں 14 ارب روپے یومیہ اضافہ ہو رہا ہے۔ وزیر نجکاری محمدمیاں سومرو نے کہا ہے 6 ریاستی اداروں اور املاک کی نجکاری کے لیے نیلامی موصول ہوچکی ہے جس کے بعد متعلقہ ادارے اور محکمے عدالتی احکامات سمیت پیپرا قوانین کو مد نظر رکھ کر ان کا جائزہ لیں گے۔معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان اور نجکاری ڈویژن کے سیکریٹری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد میاں سومرو نے کہا کہ اسٹراٹیجک سیل 10 برس بعد ہورہی ہے اور اس عمل میں عموما 2 برس یا زائد کا دورانیہ لگ جاتا ہے جسے تقریبا ایک برس میں مکمل کرلیا گیا۔انہوں نے کہا کہ نیلامی میں دنیا کی بیشتر نئی کمپنیوں نے دلچسپی کا اظہار کیا۔اس ضمن میں نجکاری ڈویژن کے سیکریٹری نے نیلامی سے متعلق تفصیلات بتائیں کہ حکومت کی جانب سے 2018 کے دسمبر میں 6 اداروں اور املاک کی نجکاری کا ہدف دیا گیا اور رواں مالی سال میں دوپاور پلانٹس، دو کنونشن سینٹر، سروسز ہوٹل لاہور اور ایس ایم ای بینک کی نجکاری کا عمل مکمل ہوجائےگا۔انہوں نے بتایا کہ اداروں کی نجکاری میں پیپرا قوانین اور عدالتی فیصلوں کو مدنظر رکھا جائے گا اور پاکستان سے 5 جبکہ دنیا بھر سے 8 کمپنیوں نے نیلامی میں دلچسپی کا اظہارکیا۔انہوں نے کہا کہ اسٹیل ملز ہماری ترجیحات میں صف اول پر ہے۔سیکریٹری نجکاری ڈویژن نے بتایا کہ ‘فنانشل ایڈوائزکی تعیناتی ہوچکی ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ رواں برس مئی تک اسٹیل ملز کی نجکاری کے سلسلے میں نیلامی ہوجائے گی۔انہوں نے کہا اسی طرح دیگر ریاستی اداروں جو مسلسل خسارے کے باعث ملکی خزانے پر بوجھ بن رہے ہیں ان کی نجکاری مرحلہ وار ہوجائے گی اور بہت جلد 27 سرکاری اراضی کی جلد نیلامی کا عمل شروع ہوجائےگا۔
ٹرمپ کا بیت المقدس پلان ،سعودیہ ،قطر ،امارات، مصر حامی،پاکستان ،ترکی ،ایران ،مخالف
انقرہ، اومان، ریاض (مانیٹرنگ+ نیوز ایجنسیاں) سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اسرائیل فلسطینی تنازعے کے حل کی کوششوں کی قدر کرتا ہے۔ ساتھ ہی اسرائیل فلسطینیوںکے درمیان براہ راست مذاکرات کے آغاز کا بھی مطالبہ کیا ہے۔سعودی عرب کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے تجویز کیے گئے منصوبے کے بارے میں اگر کوئی عدم اتفاق ہے تو اسے امریکی سرپرستی میں مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے ”تاہم امن عمل پر آگے بڑھا جائے تا کہ ایک ایسا معاہدہ طے پا سکے جس میں فلسطینی عوام کے جائز حقوق حاصل کیے جا سکیں۔سعودی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق، ”سعودی بادشاہت صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کی طرف سے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان ایک جامع امن معاہدے کے لیے کوششوں کی قدر کرتی ہے۔فلسطینیوں کی طرف سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ امن معاہدے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ منصوبہ ”تاریخ کے کوڑے دان میں جانے کے قابل ہے۔فلسطینیوں کی طرف سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ امن معاہدے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ منصوبہ’ ‘تاریخ کے کوڑے دان میں جانے کے قابل ہے۔ ٹرمپ نے اپنے منصوبے کو تاریخی قرار دیا تھا۔سعودی عرب کے فرمانروا اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے درمیان ٹیلیفون پر بات چیت ہوئی ہے۔ شاہ سلمان نے فلسطینی صدر کو یقین دلایا ہے کہ مملکت فلسطینی قوم کے شانہ بہ شانہ کھڑی ہوگی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فلسطینی صدر سے بات چیت کرتے ہوئے شاہ سلمان نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور مظلوم فلسطینی قوم کے حوالے سے ہمارا موقف آج بھی وہی ہے جو مملکت کے بانی شاہ عبدالعزیز کے دور میں تھا۔ سعودی عرب فلسطینی قوم کے ساتھ ہے۔ فلسطینی قوم جو بھی فیصلے کرے، اپنی امنگوں اور خواہشات کے لیے جو اقدام اٹھائے گی سعودی عرب اس کا ساتھ دے گا۔دوسری طرف فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے شاہ سلمان کی طرف سے مسئلہ فلسطین کو غیرمعمولی پذیرائی اور اہمیت دینے پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔قدس کی غاصب اور جابر صیھونی فوجیوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ناپاک صیہونی منصوبے سینچری ڈیل کی رونمائی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر فائرنگ کی جس سے 22 فلسطینی زخمی ہو گئے۔فلسطین کی ہلال احمر کمیٹی کا کہنا ہے کہ صیہونی فوجیوں نے کل رات مقبوضہ قدس، الخلیل اور غرب اردن کے علاقے البیرہ میں فلسطینی مظاہریں پر آنسو گیس کے شیل داغے، لاٹھی چارج کیا اور ربر کی گولیاں چلائیں جس سے 22 فلسطینی زخمی ہو گئے۔ترکی اور اردن کے مختلف شہروں میں ہزاروں افراد احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئے اور امریکی سفارتخانے اور قونصل خانے کے باہر نعرے بازی کی گئی۔امریکی صدر ڈولڈ ٹرمپ کے تیار کردہ مغربی ایشیا پلان یا وہی سینچری ڈیل منصوبے کے خلاف ترکی میں زبردست احتجاج کیا گیا۔ سیکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔رپورٹ کے مطابق استنبول میں امریکی قونصل خانے کے باہر سیکڑوں مظاہرین نے اکٹھا ہو کر امریکا اور ٹرمپ کے خلاف نعرے لگائے جبکہ انقرہ میں بھی امریکی سفارتخانے کے باہر احتجاج کیا گیا۔ادھراردن میں بھی سیکڑوں افراد نے امریکی سفارخانے کے باہر ٹرمپ کے مغربی ایشیا پلان یا سینچری ڈیل منصوبے کے خلاف احتجاج کیا۔ ایران نے بھی اس منصوبے کو مکمل طور پرمسترد کر دیا ہے۔ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے پلان کو مشرق وسطی اور دنیا کے لیے ڈرانا خواب قراردیا۔فلسطینی وزیراعظم نے کہا کہ منصوبہ بین الاقوامی قوانی کے خلاف ہے۔پاکستان نے 1967 سے قبل کی سرحدوں کی بنیاد پر فلسطین کی جانب سے یروشلم (بیت المقدس)کو اس کی آزاد ریاست کا دارالحکومت بنانے کے مطالبے کی حمایت کی ہے۔دفتر خارجہ کا مذکورہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مشرق وسطی کے لیے امن منصوبے کے اعلان کے ایک روز بعد سامنے آیا۔ٹرمپ کے امن منصوبے سے متعلق جاری بیان میں دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے امریکا کی جانب سے مشرق وسطی کے لیے پیش کیا گیا امن منصوبہ دیکھا ہے۔دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی قراردادوں کے مطابق دو ریاستی حل کی حمایت کی ہے کہ پاکستان عالمی سطح پر اتفاق کیے گئے پیرامیٹرز، 1967 سے قبل کی سرحدوں اور بیت المقدس کو فلسطین کے دارالحکومت کے طور پر ایک قابلِ عمل، آزاد ریاست فلسطین کا قیام چاہتا ہے۔مذکورہ مسئلے سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادیں مغربی کنارے میں موجود تمام نئی آبادیوں کو غیر قانونی قرار دیتی ہے اور 1967 کی عرب اسرائیل جنگ سے قبل کے سرحدوں کی بنیاد پر متفقہ اراضی کے تبادلوں کے ساتھ اس کے حل کا مطالبہ کرتی ہیں۔یورپی یونین امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کردہ مشرق وسطی کے امن منصوبے کا مطالعہ اور جائزہ لے گی۔ برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق خارجہ امور اور سکیورٹی پالیسی کے لئے یورپی یونین کے اعلی نمائندے جوزپ بوریل نے اسرائیل اور فلسطین کے مابین مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لئے یورپی یونین کی تیاری کی تصدیق کردی۔ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کردہ نام نہاد امن پلان کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ” بیت المقدس مسلمانوں کا مقدس مقام ہے۔ اسے اسرائیل کے حوالے کرنے کا پلان ہرگز قبول نہیں کیا جا سکتا”۔صدر ایردوان نے دورہ سینیگال سے واپسی کے دوران طیارے میں اخباری نمائندوں کے ساتھ بات چیت میں کہا ہے کہ یہ نام نہاد امن پلان قیام امن اور مسئلے کے حل کے لئے کوئی خدمت سرانجام نہیں دے گا۔صدرایردوان نے شام کے شہر ادلب کی حالیہ صورتحال کا بھی جائزہ لیا۔انہوں نے کہا ہے کہ ہمارے روس کے ساتھ سوچی میں اور آستانہ میں بعض مذاکرات اور سمجھوتے طے پائے تھے۔ جب تک روس ان سمجھوتوں کے ساتھ وفادار رہے گا ہم بھی اسی وفاداری کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں گے۔ مسئلہ فلسطین کے اہم سٹیک ہولڈرز حماس کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ ٹرمپ کا منصوبہ فرسودہ اور جارحانہ ہے۔ امریکی صدر کا مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کے حوالے کرنے کا پلان ناقابل قبول ہے۔ مقبوضہ بیت المقدس کی سرزمین ہمیشہ فلسطینیوں کی رہے گی۔ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ منصوبہ کو ایک ہزار بار نہ کہتے ہیں۔ ادھر فرانس نے ٹرمپ کے منصوبہ کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے اس منصوبے کا احتیاط سے جائزہ لیا جائے گا۔ قطر کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ قطر امن پلان کے سلسلہ میں کوششوں کا خیرمقدم کرتا ہے لیکن ساتھ ہی بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ فلسطینیوں کو رعائتیں اور مراعات دیئے بغیر کوئی حل قابل قبول نہ ہوگا۔ ٹرمپ کے معاملے میں کوششوں کو سراہتے ہیں۔یو اے ای کی جانب سے جاری کیے بیان میں کہا گیا ہے کہ پلان مذاکرات کی جانب واپس آنے کا اہم نقطہ آغازہے۔ دیرپاامن کی ضمانت متعلقہ فریقوں کے درمیان متفقہ لائحہ عمل سے ہی دی جاسکتی ہے۔ مصر کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی اور فلسطینی امن منصوبہ کا احتیاط سے جائزہ لیں پلان میں ایک ایسے حل کی حمایت کی گئی ہے جس کے تحت آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے ذریعے فلسطینیوں کے جائز حقوق کی بحالی ممکن ہوسکے گی۔
ہائیکورٹ نے اسحاق ڈار کا گھر نیلام کرنے سے روک دیا
اسلام آباد/لاہور ( این این آئی) اسلام آباد ہائیکورٹ نے احتساب عدالت کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے سابق وزیر زانہ اور (ن) لیگ کے رہنما اسحاق ڈار کا گھر نیلام کرنے سے روک دیا ،گھر کی نیلامی کے عمل کی تکمیل کےلئے آنے والی ٹیم واپس روانہ ہوگئی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہرمن اللہ اور جسٹس لبنی سلیم پرویز نے تبسم اسحاق کی درخواست پر 7نومبر2019 ءکے احتساب عدالت کے فیصلے کو معطل کرتے ہوئے حکم امتناع جاری کیا۔ درخواست گزار کی جانب سے قاضی مصباح ایڈوکیٹ نے عدالت میں موقف اپنایا کہ گلبرگ لاہورمیں گھر 14 فروری 1989 ءکو اسحاق ڈار نے حق مہر کے عوض اپنی اہلیہ کو دیا اور نیب نے گھر منجمد کرتے ہوئے نیلامی کیلئے پنجاب حکومت کی تحویل میں دےدیا۔ ہائیکورٹ کے دورکنی بنچ کو بتایا گیا کہ احتساب عدالت نے تبسم اسحاق کی نیب کے اقدام کے خلاف درخواست 7 نومبر 2019 ءکو خارج کردی تھی۔ عدالت نے درخواست گزار وکیل کے دلائل کے بعد احتساب عدالت کے فیصلے پر حکم امتناع جاری کیا اور نیب کو نوٹس جاری کرکے 13 فروری تک جواب طلب کرلیا ۔ دوسری جانب عدالتی فیصلے سے قبل لاہور میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے گھر کی نیلامی کے لیے ٹیم پہنچی تھی جبکہ اس موقع پر اسحاق ڈار کی فیملی کے وکلا ءبھی موقع پر موجود تھے۔وکلا ءاور نیلامی کے لیے موجود ٹیم میں بحث مباحثہ ہوا اور انتظامیہ کی جانب سے وکلا ءکو دستاویز وصول کرنے کی درخواست کی گئی جس سے وکلا ءنے انکار کردیا جبکہ اسحاق ڈار کی فیملی کے وکلاءکی جانب سے انتظامیہ کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم سے بھی آگاہ کیا گیا۔ بعد ازاں اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاﺅن ذیشان رانجھا نے بتایا کہ اسحاق ڈار کے گھر کی نیلامی کا عمل روک دیا گیا ۔
کرونا وائرس جرمنی پہنچ گیا ،ہلاکتوں کی تعداد 106ہو گئی ،پاکستان میں خصوصی وارڈ قائم
بیجنگ،برلن، اسلام آباد (نیٹ نیوز)چین میں کرونا وائرس جان لیوا مرض میں تبدیل ہوگیا ،کروناوائرس سے چین میں ہلاکتوں کی تعداد 106ہو گئی ۔غیرملکی بررساں ادارے کے مطابق متاثرہ افراد کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے جبکہ دیگر ملکوں میں بھی مریضوں میں اس وائرس کی تشخیص سامنے آرہی ۔چین میں کرونا وائرس سے مزید24 افراد ہلاک ہوگئے جس کے بعد مجموعی طور پر چین میں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 106 ہوگئی۔حکام کے مطابق 1300 نئے کیسز بھی رپورٹ ہوئے ہیں جن کے بعد چین میں مہلک وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 4ہزار سے زائد ہوگئی۔ دارالحکومت بیجنگ میں بھی کرونا وائرس سے پہلی ہلاکت رپورٹ ہوگئی ، مرنے والی بچی کی عمر 9 ماہ تھی۔جرمنی میں بھی کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا ۔ دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے شہریوں کو چین کے سفر پر نظرثانی کی ہدایت کی ہے ۔پاکستان اور امریکا سمیت کئی ممالک اپنے ایئرپورٹس پر وائرس سے بچاﺅکے لیے حفاظتی اقدامات کررہے ہیں۔چین کی مختلف یونیورسٹیز میں زیر تعلیم پاکستانی طالب علموں نے کہاہے کہ وہ حفاظت کے پیشِ نظر صحت اور سفر کے حوالے سے بالعموم انھی ہدایات کے پابند ہیں جو وہاں تمام عوام اور طلبا کے لیے ہیں البتہ کچھ مسائل کا انھیں خصوصی طور پر سامنا ہے۔پاکستانی طلبا نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں بتایا کہ ان کی یونیورسٹیز میں نئے سال کے موقعے پر یوں بھی تعطیلات تھیں اور وہ سرما کی چھٹیوں کے لیے پاکستان آ نے کا سوچ رہے تھے۔وائرس کی وبا سامنے آنے کے بعد ان کا یہ ارادہ اور بھی پختہ ہوا لیکن اب سفر اتنا آسان ثابت نہیں ہو رہا۔بیجنگ میں کمیونیکیشن یونیورسٹی آف چائنا کے طالب علم جمال افضل کا کہنا تھا کہ انھوں نے پاکستان کے لیے ٹکٹ بک کروا لی ہے لیکن انھیں خدشہ ہے کہ ان کی فلائٹ کینسل نہ ہو جائے۔ ان کے مطابق پاکستان کے لیے قومی ائر لائن پی آئی اے کچھ پروازیں بھی منسوخ ہوئی ہیں جبکہ اس وقت دستیاب پروازوں کی ٹکٹ بہت مہنگی ہے۔متاثرہ شہر ووہان میں موجود ایک طالبہ فرح ڈگری مکمل ہونے پر اب پاکستان جا رہی تھیں لیکن 29 جنوری تاریخ کے لیے ان کی فلائٹ کینسل کی جا چکی ہے۔ فرح نے البتہ یہ بھی کہا کہ وہ اس وقت کسی بھی طرح پاکستان کے سفر کو محفوظ تصور نہیں کرتیں۔مجھے علم نہیں ہے۔ اس وائرس کی تشخیص میں کئی دن لگ جاتے ہیں۔ تو مجھے علم نہیں ہے کہ میں خدانخواستہ اس وقت وائرس سے متاثرہ ہو سکتی ہوں یا مشتبہ طور پر اسے اپنے ساتھ پاکستان لے جاسکتی ہوں۔ ایسی صورت میں خود کو معاف نہیں کر سکوں گی۔تحریم عظیم بیجنگ میں کمیونیکیشن یونیورسٹی کی طالبہ ہیں، انھوں نے بتایا کہ ان کی یونیورسٹی میں پڑھائی کا نیا سال کچھ دیر سے شروع کرنے کے اعلان کیا گیا ہے۔ چین کے ایمیگریشن حکام نے چینی شہریوں کو بیرون ملک سفر ملتوی کرنے کا مشورہ دیا ہے تاکہ کرونا وائرس کے پھیلا کو روکا جا سکے۔قومی ایمیگریشن انتظامیہ نے کہا ہے کہ اس مشورے کا مقصد چینی اور غیر ملکی شہریوں دونوں کی زندگی اورصحت کا تحفظ کرنا اور غیر ضروری نقصان سے بچنا ہے کیونکہ چند ملکوں اور علاقوں نے وائرس کے پھیلا کے پیش نظر داخلے پر پابندیاں لگا دی ہیں۔
شاہ رخ، سلمان، عامر، سیف علی خان کی شہریت خطرے میں پڑگئی
ممبئی (این این آئی) بھارت میں بسنے والے مسلمان فنکاروں، اداکاروں سلمان خان، شاہ رخ خان، عامر خان، سیف علی خان اور دیگر کے اہلخانہ کو ی اے اے قانون کی وجہ سے بھارتی شہریت کا مقدمہ لڑنا ہوگا اب شہریت کے چھین جانے کے خدشہ کے ساتھ ساتھ ان فنکاروں کی مشکلات میں اضافے کے خطرے کی گھنٹی بج گئی۔ حکمران جماعت بی جے پی کی طرف سے ممبئی، نئی دہلی میں رہائش پذیر فنکاروں کی فہرستیں تیار کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے بارے میں بھی معلومات اکٹھی کی جائیں گی، بی جے پی کے ممبئی اور نئی دہلی میں موجود دفاتر کو خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ان فنکاروں کے سوشل میڈیا کے اکاو¿نٹس کو مانیٹر کیا جائے اور فنکاروں کے بیانات کی جانچ پڑتال کی جائے تاکہ اس بنیاد پر ان فنکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ سینئر ایڈووکیٹ ندیم بھٹی کا کہنا ہے کہ اس قانون کا بغور جائزہ لیا ہے، بھارتی مسلمانوں کے لیے تیار کیا جانے والا کالا قانون بھارت کو تقسیم کرنے میں معاون ہوگا۔ نریندر مودی ایک ظالم حکمران ہے، دنیا بھر میں انسانی حقوق کیلیے کام کرنیوالے ادارے اور ممالک کو بھارت میں مظالم نظر نہیں آتے، مقبوضہ کشمیر میں لگنے والی آگ نے پورے بھارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ واضح رہے کہ مودی حکومت کی طرف سے11دسمبر کو شہریت ترمیمی قانون 2019 پیش کیا گیا جس کے منفی خدشات سے مسلمان باشندوں میں اضطراب پایا جارہا ہے۔