بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کی منظوری، 79 دنوں میں 69 ہلاکتیں ہوئیں

بھارت میں شہریت کا متنازع قانون منظور ہونے کے بعد سے 79 دنوں کے دوران پرتشدد واقعات میں 69 افراد ہلاک ہوگئے۔بھارتی خبر رساں ادارے دی ہندو کے مطابق بھارتی پارلیمنٹ نے 11 دسمبر 2019 کو سٹیزن ترمیمی ایکٹ کو منظور کیا جس کے بعد سے 79 روز کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والے پر تشدد واقعات میں 69 افراد جان سے گئے۔دی ہندو کے مطابق سٹیزن ایکٹ امینڈمنٹ (سی اے اے) کی منظوری کے بعد آسام میں 6، اتر پردیش میں 19، کرناٹکا میں 2 اور حالیہ دنوں میں نئی دہلی فسادات میں 42 افراد ہلاک ہوئے۔اس کے علاوہ اترپردیش، کیرالا، تامل ناڈو، مہاراشٹرا، بہار، مغربی بنگال، مدھیا پردیش، راجستھان، گجرات اور تلنگانا سمیت ملک بھر میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کیا گیا۔واضح رہے کہ شہریت کے متنازع قانون کے خلاف نئی دہلی میں ہونے والے احتجاج پر گزشتہ ہفتے پولیس اور بے جی پی کے غنڈوں نے حملہ کیا جس کے بعد دارالحکومت کے شمال مشرقی علاقوں میں ہندو مسلم فسادات پھوٹ پڑے جن میں مسلمانوں کی املاک سمیت مساجد کو نشانہ بنایا جب کہ مسلمانوں کو شناخت کرکے انہیں قتل کیا گیا

اتحادی جماعت سے معاملات طے، مہاتیر محمد پھر وزیراعظم بننے کیلیے تیار

کوالالمپور: ملائیشیا کے قائم مقام وزیراعظم مہاتیر محمد اور ان کے اتحادی انور ابراہیم کے درمیان ایک بار پھر معاملات طے پاگئے۔عرب خبر رساں ادارے کے مطابق مہاتیر محمد نے اپنی حکومت کے سابق اتحادی انور ابراہیم کے ساتھ چند روز بعد ہی معاملات طے پانے پر ایک بار پھر وزیراعظم بننے کے لیے حامی بھرلی ہے۔اس حوالے سے ایک بیان میں مہاتیر محمد نے کہا کہ اب وہ پراعتماد ہیں کہ ان کے پاس بھارتی اکثریت کے لیے ممبرز کی مطلوبہ تعداد ہے۔عرب میڈیا کے مطابق حکومتی اتحاد پکاتان ہرپان نے بھی وزیراعظم کے لیے مہاتیر محمد کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔اس کے علاوہ عوامی انصاف پارٹی کے سربراہ اور مہاتیر محمد کے اتحادی انور ابراہیم نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں اتحاد جاری رکھنے کا اعلان کیا۔عرب میڈیا کا کہنا ہےکہ اتحادی جماعت سے معاملات سے طے پانے کے بعد مہاتیر محمد کے پاس اب مستقل وزیراعظم بننے کے لیے مطلوبہ حمایت موجود ہے۔

پی ایس ایل 5: سلطانز بمقابلہ گلیڈی ایٹرز، زلمی اور یونائٹیڈ کا ٹاکرا ہوگا

سنسنی خیز مقابلوں کے ساتھ پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) سیزن 5 کامیابی سے جاری ہے اور آج بھی اس ایونٹ کے دومیچز کھیلے جائیں گے۔ملتان کے کرکٹ اسٹیڈیم میں دوپہر 2 بجے کھلے جانے والے میچ میں ملتان سلطانز کا مقابلہ دفاعی چیمپئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے ہوگا۔دوسرے میچ میں شام 7 بجے راولپنڈی اسٹیڈیم میں اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی کی ٹیمیں آمنے سامنے آئیں گی۔تحریر جاری ہے‎آج کے میچز میں ملتان کو ہوم گراؤنڈ ہونے کا فائدہ حاصل ہوگا تاہم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اچھے کھیل کے ذریعے میچ جیتنے کی کوشش کریں گے۔اسی طرح اسلام آباد یونائیٹڈ کو بھی ہوم گراؤنڈ کا فائدہ ہوگا لیکن پشاور زلمی اپنی فتح کے سلسلے کو برقرار رکھنے کے لیے میدان میں اترے گی۔ر پہلے میچ کے حوالے سے دونوں موں کی بات کی جائے تو ملتان سلطانز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز دونوں نے اس سیزن میں 4 میچز کھیلے ہیں اور 3 میں کامیابی حاصل کی ہے۔تاہم بہترین رن ریٹ کے باعث ملتان سلطانز 6 پوائنٹس حاصل کرکے پہلے نمبر پر ہے جبکہ کوئٹہ بھی 6 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر موجود ہے۔دوسرے میچ کی ٹیموں کی بات کریں تو اس میں بھی دونوں ٹیموں نے 4 میچز کھیلے ہیں اور 2 میں کامیابی حاصل کی ہے لیکن بہترین رن ریٹ کی وجہ سے اسلام آباد پوائنٹس ٹیبل پر تیسری پوزیشن پر ہے

کرونا کے حوالے سے افواہوں سے بچنے کے لیے میڈیا غیر تصدیق شدہ خبریں شائع نہ کرے ،ضیا شاہد

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی ضیا شاہد نے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے متعلق جتنی خبریں آئی یں ان سے خوف اور سنسنی پھیل گئی ہے۔ دو صوبوں میں سکول بند ہو گئے ہیں۔ پنجاب میں بھی سوچا گیا لیکن پھر کہا گیا کہ فی الحال اس کی ضرورت نہیں ہے۔ عوام میں یہ کہا جا رہا ہے پیاز فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔ کوئی صاحب کہتے ہیں کلونجی کیلئے کہہ رہے ہیں باقاعدہ ٹیسٹ اس کا ہے نہیں صرف علامات ہوتی ہیں۔ وہ علامات تو کسی بھی شخص کو نزلہ ہو سکتا ہے فلو ہو سکتا ہے ضروری نہیں وہ کرونا وائرس ہو جیساکہ پروفیسر شاہد ملک نے بتایا ہے کہ 14 دن کے اندر یہ از خود ہو جاتا ہے۔ پاکستان اور چین کا بارڈر بھی ملتا ہے ہماری تو زمینی سڑک شاہراہ ریشم اور لوگ سڑک سے جاتے ہیں اور سامان بھی آتا ہے زیادہ اموات ہیں وہ ایران سے ہیں اس کی کیا وجہ ہے بیماری چائنہ کے ایک صوبے سے شروع ہوئی۔ ان لوگوں بارے خبریں آ رہی ہیں جو کسی نہ کسی طریقے سے ایران گئے یا ایران سے واپس آئے ایران میں وہ کیسے چائنہ ٹریول کر گئے۔ چین سے تو ایران ایسا بارڈر بھی نہیں ملتا حکومت جو اقدامات کر رہی ہے پنجاب حکومت کے ہیلتھ منسٹری کے دفتر میں وزیر اعلیٰ خود آئے ہوئے تھے اور وہ کئی گھنٹے بیٹھے رہے۔ انہوں نے کوشش بھی کی کہ جتنی احتیاطی تدابیر بھی ہو سکتی ہے عام آدمی کو علامات کا کیسے پتہ چلے۔ دوسرا یہ کہ احتیاطی تدابیر کیا اختیار کی جائے۔ یہ حکم کیا جاتا ہے کہ یہ علاج ایلوپیتھک میں نہیں ہوتا وہ ہومیو پیتھک میں موجود ہوتا ہے۔ ہمارے ہاں لوگوں نے پیسے بنانے کیلئے ماسک بنانے اور بلیک کرنے شروع کر دیئے۔ حکومت کو چاہیے کہ لالچ میں ماسک بلیک کرنے اور ذخیرہ کرنے والوں کو پکڑے۔ یہ دھوکہ بازی اور چیٹر جو ہیں ہر جگہ پر فریب دینے والے لوگ ہوتے ہیں بنگالی بابوں کا رس کرونا جیسے مہلک علاج سے کیا تعلق ہے۔اسلم نے صفائی کو نصف ایمان کیا ہے جب دن میں نماز پڑھنی ہے تو وضو کرنا ہے تو اس طرح سے از خود اللہ تعالیٰ نے ایک ریفریشر کورس مقرر کر دیا ہے مسلمان کیلئے اگر ہم اس پر پریکٹس کریں تو ہم بہت ساری چیزوں سے بچ سکتے ہیں۔ چین میں تو حرام جانور کھانے سے یہ بیماری شروع ہوئی خود اسلام کا جو زندگی کا نظام ہے وہ تو خود صفائی کی ترغیب دیتا ہے۔ افواہوں کے حوالہ سے بات کرتے ہوئے ضیا شاہد نے کہا ہے کہ یہ میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ غیر تصدیق شدہ خبریں نہیں چھاپنی چاہیے کیونکہ اس سے خواہ مخواہ سستی پھیلتی ہے۔ بنیادی طور پر ہمیں کرکٹ کی طرح لائن اینڈ لینتھ صحیح رکھنی چاہیے اور اللہ سے رحمت کی استدعا کرنی چاہیے اللہ تعالیٰ رحم کرے گا ابھی تک بھی پاکستان میں جو حالات ہیں آج بھی دو کیسز شاید سامنے آتے ہیں اس طرح کی علامات والے لوگ کرتے ہیں پتہ نہیں کیسے اندازہ کیا جائے یا ع ام فلو ہے اتنی سائنس اور ٹیکنالوجی ترقی پر ہے میڈیسن کے ماہرین اتنے موجود ہیں کیا وجہ ہے کہ اتنے دن گزرنے کے باوجود اس کا کوئی علاج سامنے نہیں آ سکا۔ علی پور میں پسند کی شادی کرنے پر اس کے والد اور بھائی نے اس کو زندہ دفنا دیا اور 2 ماہ بعد لاش برآمد ہوئی۔ ضیا شاہد نے کہا یہ بہت بڑی درندگی ہے کہ اپنی ہی بیٹی کو بچے سمیت زندہ دفن کر دیا۔ اس طرح کی غیرت کے نام پر کہانیاں زیادہ تر جنوبی پنجاب اور سندھ سے سامنے آتی ہیں۔

پٹرول 5.89 ‘ ڈیزل 7.50 روپے لٹر سستا کرنیکی سفارش

اسلام آباد(نامہ نگار خصوصی) یکم مارچ سے پٹرولیم مصوناعات کی قیمتوں میں سات روپے50 پیسے فی لٹر کمی کی تجویز دیتے ہوئے سمری پٹرولیمویژن کو ارسال کردی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق اوگرا کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں پانچ روپے 89 پیسے فی لٹر اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں سات روپے 30 پیسے کمی کی تجویز دی گئی ہے۔آئل اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی اوگرا نے سمری پٹرولیم ڈویژن کو ارسال کر دی ہے۔ وزارت خزانہ ہفتے کو قیمتوں میں کمی کے حوالے سے فیصلہ کرے گی۔ اوگرا کی جانب سے وزارت خزانہ میں پٹرول کی قیمت میں 6 روپے فی لٹر کمی کی تجویز دی گئی ہے۔ سمری میں ڈیزل 7 روپے 50 پیسے سستا کرنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت میں بھی نمایا کمی کا امکان ہے۔اوگرا کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی حتمی منظوری وزیر اعظم عمران خان دیں گے ، ان کی جانب سے منظوری کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اطلاق یکم مارچ سے ہوگا۔

بھارت ، مسلمانوں پر حملے جاری ،ہلاکتیں 42ہو گئیں ،اقوام متحدہ کا نوٹس ، کینیڈا نے اپنے شہریوں کو بھارت جانے سے روک دیا

جنیوا (نیٹ نیوز) بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ہونے والے مسلم کش فسادات کے دورانہلاکتوں کی تعداد 42 ہو گئی ہے جبکہ مظالم پر عالمی میڈیا میں بھی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہوا ہے، آج مزید دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں ، ایوب شبیر نامی شخص کو ڈنڈوں سے تشدد کر کے مار دیا گیا، بیٹے کا کہنا تھا کہ والد کباڑیے کا کام کرتے تھے، صبح باہر نکلے تو مار دیے گئے۔دوسری طرف مشتعل ہجوم نے ایک مسلمان کے گھر کو آگ لگا دی جس کے باعث 85 سالہ خاتون جان بحق ہو گئی، اکبری نامی خاتون دم گھٹنے سے جان کی بازی ہار گئی۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہجوم نے پٹرول بموں سے گھر پر حملہ کیا اور گھر والوں کو اندر ہی محصور رکھا۔بھارتی میڈیا این ڈی ٹی وی کے مطابق ہلاک ہونے والوں کی تعداد 42 ہے، 38 کا انتقال جی ٹی بی ہسپتال میں ہوا، تین کا انتقال ایل این پی جی ہسپتال میں ہوا جبکہ ایک کی ہلاکت جگ پرویش چندرا ہسپتال میں ہوئی۔ادھر بھارتی میڈیا نے 42 میں سے 28 ہلاک شدگان کی فہرست جاری کر دی ہے، مرنے والوں میں 20 مسلمان اور 8 ہندو ہیں۔ فسادات میں دو سو سے زائد زخمی اب بھی ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ بعض زخمیوں کی حالات تشویشناک بتائی گئی ہے۔حالات قابو سے باہر ہونے کے بعد بھارتی فوجیوں نے گشت شروع کر دیا ہے، نئی دہلی میں ایسا لگ رہا ہے جیسے ہو کا عالم ہے اور مقبوضہ کشمیر والا منظر سامنے آ رہا ہے۔ دہلی کے شمال مشرقی محلے میں پرتشدد جھڑپوں کے دوران شہید ہونیوالی مساجد میں مسلمانوں نے پہلی بار ہفتہ وار نماز جمعہ ادا کی ہے۔جمعے کو دہلی کے مضافات میں مسجد کی چھت پر تقریبا 180 مسلمانوں نے نماز جمعہ ادا کی۔ نمازیوں میں سے ایک محمد سلیمان کا کہنا تھا کہ اگر وہ ہماری مسجدوں کو جلائیں گے تو ہم انہیں دوبارہ تعمیر کر لیں گے اور دعا کریں گے۔ یہ ہمارا مذہبی حق ہے اور کوئی بھی ہمیں اس حق سے روک نہیں سکتا۔واضح رہے کہ دہلی میں گزشتہ اتوار کو شہریت ترمیمی قانون کے مخالفین اور حامیوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوئی تھیں اور پھر بعد میں یہ تشدد مسلم کش فسادات کی شکل اختیار کرگیا۔ بھارتی پارلیمان سے چند کلو میٹر کے فاصلے پر ہونے والے مسلم کش فسادات تین روز تک جاری رہے جس میں درجنوں افراد کی ہلاکت کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر مکانات، دکانوں اور گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا گیا۔دریں اثنا نئی دہلی میں ہونے والے فسادات کے بعد امتحانات کے التوا کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، نئی دہلی ہائیکورٹ نے حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس ہر حال میں کچھ کر کے دکھائے اور سکیورٹی میں اپنا کردار ادا کرے۔دریں اثنا عالمی میڈیا بھی نئی دہلی میں ہونے والے مسلم کش فسادات کو سامنے لے آیا ہے، جس کے بعد بین الاقوامی میڈیا پر بھی بھارت میں ہونے والے مسلم کش فسادات پر آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔برطانوی اخبار دی گارڈین کا کہنا ہے کہ نئی دہلی میں ہونے والے فسادات گجرات قتل عام کے بعد بد ترین فسادات ہیں، فسادات کی وجہ مودی سرکار کا شہریت سے متعلق قانون ہے۔امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ دلی فسادات کے پیچھے صرف ایک شخص کپل مشرا کا ہاتھ ہے، بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے گلی کوچے کسی جنگ زدہ علاقے کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ایک اور امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ 42 افراد کی ہلاکت کے بعد دہلی پولیس کی اہلیت پر انگلیاں اٹھنے لگی ہیں، پولیس فسادیوں کو روکنا نہیں چاہتی یا روک نہیں سکتی۔ برطانوی اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن کا کہنا ہے کہ بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں افسوسناک ہیں، بنیادی انسانی حقوق کے متصادم شہری قوانین نہیں بننے چاہئیں۔سربراہ لیبر پارٹی کا کہنا تھا کہ شہریوں کو عبادت کرنے اور زندگی گزارنے کی مکمل آزادی ہونی چاہیے، نئی دہلی میں مسلم آبادی پر پر تشدد واقعات کی مذمت کرتا ہوں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ انتہا پسندانہ نظریات تشدد کی طرف لے جاتے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ جنیوا میں بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں ہونیوالی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات کروں گا۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی سربراہ مچل بچلیٹ نے مقبوضہ کشمیر اور نئی دہلی کی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ بھارتی قانون نافذ کرنے والے ادارے طاقت کے استعمال سے گریز کرتے ہوئے مظاہرین کے ساتھ نرمی سے پیش آئیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے 43 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ مچل بچلیٹ نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور متنازع شہریت بل کے مظاہرین پر طاقت کے استعمال پر بھارتی حکومت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں انسانی حقوق معطل اور نئی دہلی میں آزادی اظہار رائے کو کچلا جارہا ہے۔ برطانیہ کے قائد حزب اختلاف جریمی کوربن نے بھی دہلی میں ہونے والے قتل عام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے حق کے لیے مظاہرہ کرنے والوں کےساتھ کھڑے ہیں۔ہندو اکثریت والے ملک بھارت میں دیگر اقلیتوں کیساتھ مسلمانوں کی زندگی بھی اجیرن بنا دی گئی ہے۔ بی جے پی کے غنڈوں کو پولیس کی مدد بھی حاصل ہے اور تعلیمی اداروں کو بھی جلایا جا رہا ہے۔ ہندوبلوائیوں نے پولیس کی مدد سے مسلمانوں کے گھر نذرآتش کر دیے ہیں اور وہ بے بسی کے عالم میں اپنی جان بچ جانے کے کسی معجزے کا انتظار کر رہے ہیں۔بی جے پی کے وزیر کپل مشرا نے امن مارچ کا ڈھونگ رچانے کوشش کی جو کامیاب نہیں ہوسکی۔ کپل شرما کے سپورٹرز نے صحافیوں کو بھی دھمکیاں دی ہیں۔ بھارت میں احتجاج مظاہروں کے دوران دہلی پولیس کے اہلکاروں کا مسلم خواتین طالبات کے نازک اعضا پر تشدد، پچاس سے زائد خواتین کو پوشیدہ اعضا پرزخم ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت میں متنازعہ شہریت بل کیخلاف جاری مسلم کمیونٹی کے احتجاج میں بھارتی پولیس کی ستم گری کی ایک اور داستان منظر عام پر آگئی ہے۔احتجاجی مظاہرے میں شریک خواتین طالبات نے بھارتی مظالم کا پردہ چاک کرتے ہوئے کہا ہے کہ پر امن احتجاجی مظاہرہ کرنا چا رہے تھے۔ بھارت میں بڑے پیمانے پر مسلم کش فسادات اور جلا گھیرا کے واقعات کے باعث کینیڈا نے اپنے شہریوں کو بھارت جانے سے گریز کرنے کی ہدایات کر دی۔کینیڈا نے بھارت کی حالیہ صورتِ حال اور مسلم کش فسادات کے بعد پیدا ہونے والی صورت حالے کے پیش نظر اپنے شہریوں کے لیے سفری پابندیوں کے احکامات جاری کیے ہیں۔کینیڈین حکومت کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق کینیڈین شہری بھارت کے سفر سے گریز کریں، خاص طور پر گجرات، پنجاب، راجستھان، اروناچل پردیش، آسام اور منی پور جانے میں احتیاط برتی جائے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے، بھارت میں تشدد کی آگ بھڑکانے کا ذمہ دار ان سیاسی قائدین کو ٹھہرایا ہے، جو نفرت انگیز تقاریر کر کے پرتشدد ماحول پیدا کررہے ہیں۔ ایمنسٹی نے ان کو فوری طور پر کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق نئی دہلی اور بینگلور سے شائع ہونے والی ایمنسٹی کی تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیاکہ نئی دہلی کے شمال مشرقی حصے میں ہونے والے فسادات میں اب تک بتیس سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں جبکہ 100 سے زیادہ زخمی ہیں۔ جامعہ ملیہ یونیورسٹی اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ہونے والے پر تشدد واقعات اور ان سے پہلے رونما ہونے والے ایسے ہی فسادات کے پیچھے بھی سیاسی رہنماں کی نفرت انگیز تقاریر کا ہاتھ تھا۔ انوراگ ٹھاکر جیسے مرکزی وزرا سے لے کر یوگی آدتیہ ناتھ جیسے وزرائے اعلی تک، منتخب نمائندوں نے لوگوں سے غداروں کو گولی مارنے اور انتقام لینے کا مطالبہ کیا،

کرونا وائرس 55ممالک میں پھیل گیا ،پاک ایران بارڈر عارضی طور پر کھول دیا گیا ،ائیر پورٹس پر چیکنگ مزید سخت

لاہور، کوئٹہ، اسلام آباد، کراچی (نمائندگان خبریں) کرونا خدشات کے باعث بند پاک ایران بارڈر عارضیور پر کھل گیا۔ سرحد پار پھنسے ایک سو پچاس زائرین تفتان کے پاکستان ہاس منتقل، سکریننگ کے بعد جانے کی اجازت دی جائے گی۔بلوچستان حکومت کے وزرا کا کہنا ہے صوبے میں کرونا کا ایک بھی مشتبہ مریض نہیں ہے۔ پانچ ہزار زائرین ایرانی سرحد پر موجود ہیں جنہیں مرحلہ وار پاکستان ہاس منتقل کیا جا رہا ہے۔ تفتان کورنٹائن سنٹر میں 273 زائرین موجود ہیں۔ صوبے میں سوائے اپوزیشن کے سب ایک پیج پر ہیں۔ادھر کراچی میں کرونا وائرس سے متاثرہ نوجوان کے دوست اور اہلخانہ کلیئر قرار دیدیے گئے ہیں۔ فیملی سمیت 32 افراد کی جانچ کی گئی لیکن کسی میں بھی تصدیق نہیں ہوئی۔ ذرائع کے مطابق نوجوان کے دوستوں، کلاس فیلوز اور اہل خانہ کے تمام ٹیسٹ نیگیٹو آئے ہیں۔ محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ شہری خوفزدہ نہ ہوں، صورتحال قابو میں ہے۔کرونا وائرس پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر اسلام آباد انتظامیہ نے ملازمین کو بائیومیٹرک مشینوں کے ذریعے حاضری لگانے سے روک دیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بالخصوص اسلام آباد میں کرونا سے متاثرہ مریض زیر علاج ہے۔ وائرس ایک شخص سے دوسرے میں پھیل سکتا ہے، اس لئے شہری پرہجوم جگہوں اور محافل میں ہاتھ ملانے سے گریز کریں۔ کھانسی اور زکام والے شخص سے دو میٹر کے فاصلے پر رہیں۔ دفاتر میں کمپیوٹر کا استعمال کرنے والے افراد کو دستانے پہننے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ایف آئی اے نے بھی کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر اسلام آباد ائیرپورٹ پر انسداد انسانی سمگلنگ سیل میں میڈیکل ایکسپرٹ تعینات کرنے کی درخواست کر دی ہے۔ محکمہ صحت کے نام درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے مسافروں میں کرونا وائرس کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ ایف آئی اے جسمانی تفتیش کے لیے دوسرے ممالک سے آنے والے مشتبہ افراد کو چوبیس گھنٹے تحویل میں رکھتا ہے۔ متاثرہ افراد سے یہ وائرس سٹاف میں منتقل ہو سکتا ہے۔ادھر کرونا وائرس پر قابو پانے کیلئے ملک بھر میں اقدامات جاری ہیں۔ ائیرپورٹس پر ہیلتھ کانٹرز میں تھرمل سکینرز اور گنز میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سول ایسوی ایشن کے اجلاس میں یہ طے کیا گیا کہ یومیہ بنیاد پر ایئرپورٹ بلڈنگز میں فیومیگیشن کی جائے گی۔ ہیلتھ کانٹرز پر موجود پیرا میڈیکل سٹاف کی موجودگی بھی مانیٹر ہوگی۔ کراچی کے جناح ٹرمینل ایئرپورٹ پر جراثیم کش، لوشن اور ماسک رکھنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ پنجاب میں کرونا وائرس کے 25 مشتبہ مریض سامنے آئے، جو سارے کے سارے نیگٹو ہیں۔جناح ہسپتال کے پروفیسر ڈاکٹر راشد ضیا کا کہنا ہے کہ گرمیوں کے آتے ہی کرونا وائرس کے خطرات کم ہو جائیں گے۔ ماسک صرف نزلہ اور زکام کے مریضوں کیلئے ضروری ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ قوت مدافعت کا نظام بہتر بنا کر کرونا وائرس سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔دوسری جناب ڈائریکٹر کمیونی کیبل ڈیزیزز ڈاکٹر شہناز نسیم کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے ڈرنے کی نہیں احتیاط کی ضرورت ہے۔ پنجاب میں 25 مشتبہ مریض سامنے آئے، جو سارے کے سارے نیگٹو ہیں۔ احتیاطی تدابیر سے عمل کر کے کرونا وائرس سے بچا جاسکتا ہے۔کرونا وائرس کی روک تھام اور علاج معالجہ کے حوالے سے لاہور کے تین ہسپتالوں میں آئسولیشن وارڈز قائم کر دئیے گئے ہیں۔ میو ہسپتال کی ایمرجنسی اور نارتھ میڈیکل وارڈ کرونا وائرس کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ میو ہسپتال میں 35 بیڈز اور پی کے ایل آئی میں 75 بیڈز پر مشتمل آئسولیشن وارڈ قائم کیے گئے ہیں۔ ڈریپ نے ادویہ ساز کمپنیوں کو فیس ماسک درآمد کرنے اور بنانے کے حوالے سے لائسنس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ادھر پنجاب کے دوسرے بڑے شہر فیصل آباد میں کرونا وائرس کے مشتبہ مریض کی رپورٹ آ گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ شخص میں کرونا وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی۔ ذرائع کے مطابق شاہان نامی فیصل آباد کا یہ شہری چین سے آیا تھا۔ اس لیے شک کا اظہار کرتے ہوئے اسے الائیڈ ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔سندھ حکومت نے ایران سے واپس آنیوالے چھ سو سے زائد زائرین کی سکریننگ کر لی ہے، کوئی نیا مریض سامنے نہیں آیا۔ مشیر قانون بیرسٹر مرتضی وہاب کہتے ہیں کہ شہری خوف کا شکار نہ ہوں، تعلیمی ادارے پیر سےکھول دئیے جائینگے۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر مرتضی وہاب نے بتایا کہ کرونا وائرس کے متاثرہ مریض کی فیملی اور دیگر 28 افراد کو ٹیسٹ کے بعد کلیئر قرار دیا گیا ہے۔ تاہم مقامات مقدسہ کی زیارت کے لیے گئے چار سو افراد اب بھی ایران میں ہیں۔ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ ماسک ذخیرہ کرنیوالوں کےخلاف کاروائی ہو رہی ہے۔ اس موقع پر ملک کے معروف معالج ڈاکٹر عبدالباری نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ ہر فرد کو ماسک پہننے کی ضروررت نہیں ہے۔سندھ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کرونا وائرس سکریننگ کے نتائج کی بنیاد پر دومارچ سے تعلیمی ادارے کھول دیئے جائینگے۔ کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے حکومت الرٹ، تعلیمی اداروں کو بند نہ کرنے کا فیصلہ سکولز میں تین روزہ آگاہی مہم چلائی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق کرونا وائرس کے حوالے سے خصوصی آگاہی مہم میں بچوں کو بتایا جائے گا کہ اس وائرس سے کیسے بچا جا سکتا ہے۔ سول ایوی ایشن محکمہ ہیلتھ سمیت دیگر محکمے کرونا وائرس کے خلاف متحرک لاہور ایئرپورٹ پر سول ایوی ایشن کی جانب سے کرونا وائرس کی سکیننگ کا عمل تیز کر دیا گیا۔ روزانہ کی بنیاد پر 20 سے 25 ہزار مسافروں کی سکیننگ کا عمل جاری ہے۔ بورے والا کے نواحی گاﺅں 199 ای بی کے رہائشی دو افراد کرونا وائرس کے شبہ میں ٹی ایچ کیو ہسپتال منتقل فرحان نے کچھ روز قبل ہی ایران کا سفر کیا تھا ۔ کرونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر اسلام آباد ضلعی انتظامیہ نے ایڈوائزری جاری کر دی ملازمین کو بائیو میٹرک مشینوں کے ذریعے حاضری سے روک دیا۔ کراچی میں 32 افراد کی ٹیسٹ رپورٹ آ گئی کسی میں کرونا وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔ محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ شہری خوفزدہ نہ ہوں صورتحال قابو میں ہے۔ کراچی میں متاثرہ نوجوان کے دوستوں، کلاس فیلوز اور اہل خانہ کو ٹیسٹ کے بعد کلیئر قرار دے دیا گیا تمام کی ٹیسٹ رپورٹ نیگیٹو آ گئیں۔ پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد ماسک کی مہنگے داموں فروخت اور ذخیرہ اندوزی کرنے پر ڈریپ نے انتباہ جاری کر دی۔ ملک میں کرونا وائرس کے دو مریضوں کی تصدیق کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے کمپنیوں کو فیس ماسک اور میڈیکل ڈیوائسز کی تیاری کیلئے ہنگامی بنیادوں پر لائسنس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاک ایران تفتان گیٹ چھٹے روز بھی مکمل طور پر بند ایران سے پاکستان آنے اور جانے والوں کی آمدروفت اور ایمیگریشن پر پابندی عائد ایرانی بارڈر پر بڑی تعداد میں پھنس گئے تفتان میں خیمہ بستی قائم کر دی گئی۔کرونا وائرس کے باعث پاک ایران سرحد پر تجارتی بندش کی وجہ سے تفتان میں کاروباری سرگرمیاں ختم ہو گئیں جس کے بعد تاجر برادری اور مزدور شہر چھوڑ کر جانے لگے جبکہ کرونا سے بچاﺅ کیلئے ملک بھر میں ماسک مہنگے داموں فروخت ہونے لگے یا مارکیٹ سے غائب ہی ہو گئے۔ کرونا وائرس میں مبتلا شہری کی حالت خطرے سے باہر قرار دی گئی ہے۔ حکومت پاکستان کرونا سے خبردار رہنے کیلئے تمام تر حفاظتی اقدامات کرنے لگی۔ اطلاعات کے مطابق اس سلسل میں وزیر اعظم کی ہدایت پر کرونا وائرس سے بچاﺅ اور حفاظتی اقدامات بارے وزارت صحت نے کرونا وائرس سے بچاﺅ ککیلئے ویب پورٹل تیار کر لیا۔ ذرائع کے مطابق سی ای او شباہت علی شاہ نے اس حوالے سے مطلع کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے وزارت صحت کو ویب پورٹل تیار کر کے دیا۔ وزارت صحت کے تعاون سے این آئی ٹی بی نے ویب پورٹل تشکیل دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ این آئی ٹی بی کی ٹیم نے مختصر وقت میں ویب پورٹل تیار کیا گیا۔ این آئی ٹی بی نے کرونا وائرس کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ویب پورٹل تشکیل دیا ہے۔ وزارت صحت کی جانب سے ویب پورٹل کو عوام کیلئے فعال کر دیا ویب پورٹل کے ذریعے عوام کو کرونا وائرس سے بچاﺅ کی آگاہی دی جا سکے گی۔ ویب پورٹل کرونا وائرس سے بچاﺅ کی آگاہی کے لیے مفید ثابت ہو گا۔

روہڑی میں خوفناک حادثہ ،ٹرین کی بس کو ٹکر ،22جاں بحق متعدد زخمی

روہڑی، سکھر، کراچی، راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) روہڑی کے قریب کندھرا پھاٹک پر پاکستان ایکسپریس کی زد میں مسافر بس آگئی جس کے نتیجے میں22افراد جاں بحق ہوگئے۔پولیس کے مطابق روہڑی کے قریب کندھرا پھاٹک پر مسافر بس کراچی سے راولپنڈی جانے والی پاکستان ایکسپریس کی زد میں آگئی اور حادثہ پھاٹک نہ ہونے کے باعث پیش آیا۔پولیس نے تایا کہ مسافر بس اور ٹرین کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 30 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ کمشنر سکھر شفیق مہیسر نے حادثے میں 30 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ جاں بحق ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کو تعلقہ اسپتال روہڑی اور سول اسپتال سکھر منتقل کیا گیا ہے جبکہ ایک کلو میٹر تک کے علاقے کی سرچنگ کی جارہی ہے۔پولیس کے مطابق مسافر کوچ کراچی سے سرگودھا جارہی تھی اور خوفناک حادثے میں بس کے 2 ٹکڑے ہوگئے۔ ریسکیو ٹیموں نے جائے حادثہ پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ذرائع کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والی مسافر بس کراچی سے سرگودھا جبکہ ٹرین پاکستان ایکسپریس سندھ سے پنجاب آ رہی تھی۔ روہڑی کے قریب کندھرا پھاٹک پر مسافر بس پاکستان ایکسپریس کی زد میں آ گئی۔ریسکیو ٹیموں کا کہنا ہے کہ حادثے میں 28 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہیں۔ زخمیوں کو ایمبیولینسوں کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے جہاں انھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق حادثے میں زخمی ہونے والے بعض مسافروں کی حالت تشویشناک ہے۔حادثے کے بعد تعلقہ ہسپتال اور سول ہسپتال سکھر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق مسافر بس کے ڈرایور کے شارٹ کٹ نے مسافروں کی جان لے لی۔ کراچی سے پنجاب جانے والی مسافر کوچ نے نیشنل ہائی وے بند ہونے کے باعث جاڑے ماں سے شارٹ کٹ لینے کی کوشش کی جس کے باعث ایکسیڈنٹ ہوا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حادثے کی جگہ پر پھاٹک موجود نہیں بلکہ لنک روڈ بنا ہوا تھا۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ٹرین حادثے میں ہلاکتوں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے سندھ حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر زخمیوں کے بروقت علاج کو ممکن بنائے۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آئے روز کے ٹرین حادثات وفاقی حکومت کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان بن چکے ہیں۔ ایک ٹرین حادثے پر استعفی کی باتیں کرنے والے عمران خان آخر کتنے حادثوں بعد جاگیں گے؟ان کا کہنا تھا کہ سیاست دانوں کی کردار کشی میں مصروف پی ٹی آئی حکام کو عوام کی زندگیوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔