بنوں: فوجی قافلےکے قریب خودکش حملے میں پاک فوج کے 9 جوان شہید ہوگئے

بنوں: علاقے جانی خیل میں فوجی قافلےکے قریب خودکش حملے میں پاک فوج کے 9 جوان شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فوجی قافلے کے قریب موٹرسائیکل  سوار  حملہ آور نے خودکش حملہ کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق خودکش حملے میں پاک فوج کے 9 جوان شہید اور 5 سکیورٹی اہلکار  زخمی بھی ہوئے، شہدامیں ایک جے سی او نائب صوبیدار صنوبر علی بھی شامل ہیں۔

واقعےکے بعد سکیورٹی فورسز  نے علاقےکا محاصرہ کرکے سرچ  آپریشن شروع کردیا ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز  دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں، ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

نگران وزیراعظم کی مذمت

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ میں  بنوں ڈویژن میں دہشت گرد حملے میں 9 بہادر سپاہیوں کی شہادت پر افسردہ ہوں، بنوں دہشت گرد حملے میں بہت سے لوگ زخمی ہوئے۔

نگران وزیراعظم کا کہنا ہےکہ  دہشت گردی سراسر قابل مذمت ہے ،اس کے خلاف پرعزم ہیں، میری ہمدردیاں شہداء اور  زخمیوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوا، وزارت خزانہ

 وزارت خزانہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں پر ردعمل دے دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ ‏پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردبدول کے حوالے سےفی الحال کو ئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی نوٹیفیکیشن جعلی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردو بدل سے متعلق فیصلہ آج کیا جائے گا ۔

خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر ایک نوٹیفیکیشن گردش کر رہا تھا جس کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 22 روپے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں19 روپے سے زائد کا اضافہ ہوگیا ہے۔

48 گھنٹے میں بجلی بلوں پر ریلیف کا اعلان کریں گے، نگران وزیراعظم

اسلام آباد:  وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا 48 گھنٹے میں بجلی بلوں پر ریلیف دینے کا اعلان کریں گے۔

نگران وزیراعظم نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا بجلی کے بلوں کے مسئلے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے، الیکشن تاریخ پرسپریم کورٹ جو فیصلہ کرے گی احترام کریں گے، دہشت گردی، حساس معاملات کو مدنظر رکھ کر نادرا قوانین میں ترمیم کی گئی ہیں۔

انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ نادرا کا چیئرمین فوجی لگانے کی وجہ بھی یہی حساس معاملات ہیں، نادرا چیئرمین کے فرائض کے لئے سپیشلائزڈ پروفیشنل کی ضرورت تھی۔
نگران وزیراعظم نے مزید کہا پاکستان میں کوئی بحران نہیں، حالات مشکل ہیں پرجلد سرخرو ہوں گے، سوچی سمجھی پلاننگ کے تحت بے یقینی اورمایوسی پھیلائی جارہی ہے۔

17 غیر منتخب جج پارلیمنٹ کی قانون سازی کوکیسے بدنیتی قرار دے سکتے ہیں؟ جسٹس منصور

قومی احتساب بیورو  (نیب) ترامیم کیس میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور  علی شاہ  نے  ریمارکس دیے کہ 17 غیر منتخب جج  25 کروڑ  عوام کی منتخب پارلیمنٹ کی قانون سازی کو کیسے بدنیتی قرار  دے سکتے ہیں؟ 

سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کے خلاف چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نےکی۔

وفاق کے وکیل مخدوم علی خان نےکہا کہ قانون سازی میں ترمیم کی صورت میں قانون بدل جانے پر سپریم کورٹ نے ہمیشہ قانون ہی کی حمایت کی۔

چیف جسٹس پاکستان نےکہا کہ  آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ نیب ترامیم سے بنیادی حقوق متاثر نہیں ہو رہے،لگتا ہےکہ اب آمدن سے زائد اثاثے رکھنا کوئی سنجیدہ جرم نہیں رہا۔

وکیل مخدوم علی خان نےکہا کہ قانون کی سختی کم کرنےکا مطلب مجرموں کی حوصلہ افزائی کرنا نہیں ہوتا، مختلف ادوار  میں جرائم سے نمٹنےکے لیے مختلف طریقہ کار  اپنائے جاسکتے ہیں،50 کروڑ  روپے کی حد اس لیے مقرر کی گئی کیونکہ مختلف عدالتوں کی آبزرویشنز  دی جاچکی تھیں۔

چیف جسٹس پاکستان نےکہا کہ اگر ہم 1999 سے اب تک پبلک سیکٹر میں دیکھیں تو گرواٹ نظر آئے گی،  پی آئی اے کو دیکھ لیں، بجلی کی ترسیلاتی کمپنیوں کو دیکھ لیں، لائن لاسز  پورے ملک میں 40 فیصد تک ہیں۔

وکیل خواجہ حارث  کا کہنا تھا کہ  2018 سے 2021 تک نیب تفتیش اور ریفرنسز کی مد میں 18 ارب روپے خرچ ہوئے، قانون کا ماضی سے اطلاق کرنے سے عوامی پیسے ضائع ہوں گے، ترامیم کے بعد 50 کروڑ سے کم پلی بارگین کرنے والا درخواست دے کر صاف شفاف ہوجائےگا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ کیا 18 ارب روپے خرچ کرنے سے سپریم کورٹ پارلیمان کو قانون سازی سے روک سکتی ہے؟ پلی بارگین کے عمل کو  پارلیمنٹ نے اس لیے روکا کہ کچھ پلی بارگین کےکیسز میں دباؤ کا پہلو موجود تھا، پلی بارگین ختم کرانے  والا  کسی دوسرے قانون کی زد میں آ جائےگا،17غیر منتخب جج 25 کروڑ عوام کی منتخب پارلیمنٹ کی قانون سازی کو کیسے بدنیتی قرار دے سکتے ہیں؟

وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ترامیم میں کہیں نہیں لکھا کہ نیب سے واپس ہونے والا مقدمہ کہاں چلےگا؟ پچاس کروڑ سے کم والا پیسے واپس لےکر نیب کے اختیار سے ہی نکل گیا۔

چیف جسٹس نےکہا یہ سنجیدہ معاملہ ہےکہ 49 کروڑ کرپشن والا نیب سے بچ کر آزاد ہوجائےگا۔

وکیل خواجہ حارث نےکہا کہ نیب ترامیم سے سیکڑوں افراد کو کلین چٹ دی گئی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ مخصوص افراد کے لیے قانون سازی ثابت کرنےکا پیمانہ کافی سخت ہے، نئے قانون کے تحت بے نامی جائیداد رکھنا مسئلہ نہیں، ایسا کرنا ہے تو پھر معلوم ذرائع آمدن سے زائد اثاثوں کو جرم کی کیٹیگری سے نکال دیں، یہ تو احتساب کی ریڑھ کی ہڈی تھی۔

عدالت نے کیس کی سماعت یکم ستمبر تک ملتوی کردی۔

بجلی کے زائد بل: 400 یونٹس والے صارفین کو ریلیف دینے کا ہنگامی پلان تیار

اسلام آباد: وزارت خزانہ نے بجلی کے 400 یونٹس تک استعمال کرنے والے صارفین کو ریلیف دینے کے لیے ہنگامی پلان تیار کرلیا۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہےکہ بجلی کے بلوں میں ریلیف کا پلان ہنگامی بنیادوں پر تیار کیا گیا ہے اور نگران حکومت کی جانب سے بجلی کے بلوں میں 250 ارب روپے کے ریلیف کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق نگران وزیرخزانہ نے  آئی ایم ایف حکام سے بجلی کے بلوں میں ریلیف کی درخواست کی ہے اور بجلی کے بلوں کی ادائیگیوں میں سہولت دینے کی تجویز آئی ایم ایف کے حوالے کی ہے جس میں ہرصارف کو بجلی کے بل قسطوں میں ادا کرنے کی سہولت دینے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

ذرائع کا بتانا ہےکہ وزارت خزانہ کی جانب سے بجلی کے 400 یونٹس استعمال کرنے والوں کے لیے ریلیف کا پلان تیار کیا گیا ہے، اگر آئی ایم ایف نے رضامندی ظاہرکی تو 2 ماہ کے لیے معاہدہ ہوسکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق اگست اور ستمبر کے بل اقساط میں لینے کے لیے وزارت خزانہ تحریری گارنٹی دے گی اور بنیادی ٹیرف میں7 روپے کا اضافہ واپس لے کرمرحلہ وارکرنے پر غور کیا جارہا ہے یعنی بجلی کے بنیادی یونٹ مرحلہ وار بڑھائے جائیں۔

اس کے علاوہ بجلی چوری کی روک تھام کے لیے بھی ایکشن پلان تیار کیا جارہا ہے۔

بجلی کے بلوں میں اضافہ کیوں ہوا؟

واضح رہے کہ آئی ایم ایف سے اسٹینڈ بائے معاہدے کے بعد حکومت نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافہ کیا جس کے نتیجے میں 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے علاوہ دیگر صارفین کے بنیادی یونٹ کی قیمت میں اضافہ کیا گیا۔

حکومت کی جانب سے بجلی کے بنیادی یونٹ کی قیمت میں اضافہ نافذ کیے جانے کے بعد بجلی کے بلوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا جس کے بعد ملک بھر میں تاجر برادری اور عوام کا احتجاج جاری ہے۔

نگران وزیراعظم نے بجلی کے زائد بلوں پر نوٹس لیا اور مسلسل دو روز پاور ڈویژن سمیت دیگر متعلقہ حکام  کے ساتھ طویل اجلاس ہوئے لیکن فوری طور پر ان اجلاسوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔

نیپرا نے بجلی یونٹ میں 4 روپے 96 پیسے کا بنیادی اضافہ کیا جس کے بعد ملک بھر کے صارفین کا بجلی کا بل بڑھ گیا۔100 یونٹ تک کے صارفین کا پہلے فی یونٹ 13روپے 78 پیسے کا تھا، اب 16 روپے 48 پیسے کا ہے، یعنی 3 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

200 یونٹ تک فی یونٹ پہلے 18روپے 95 پیسے کا تھا اور اب 22روپے 95 پیسے کا ہے، مطلب 4 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

واپڈا اور وزارت آبی وسائل کی بجلی کے فری یونٹس کی سہولت ختم کرنیکی مخالفت

واٹر اینڈ پاور ڈویلمپنٹ اتھارٹی (واپڈا) اور وزارت آبی وسائل نے بجلی کمپنیوں کے ملازمین کو فری یونٹس کی سہولت ختم کرنےکی مخالفت کر دی۔

بجلی کے بھاری بھرکم بلوں کے خلاف کراچی سے لیکر کشمور تک پاکستان کے ہر شہر میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں اور عوام کی جانب سے مختلف محکموں کو دی جانے والی فری بجلی ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب نگران حکومت نے بجلی صارفین کو ریلیف پہنچانے کے لیے آئی ایم ایف کو بھی پلان پیش کر دیا ہے اور ذرائع کا اس حوالے سے بتانا ہے کہ حکومت کی جانب سے 400 تک یونٹس استعمال کرنے والوں کو ریلیف پہنچانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

دوسری جانب تاجروں اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے بھی بجلی کے بھاری بلوں پر حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے بلوں میں عائد بھاری ٹیکسز فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

اب ذرائع کا بتانا ہے کہ واپڈا اور وزارت آبی وسائل نے بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں کے ملازمین کو فری یونٹس کی سہولت ختم کرنے کی مخالفت کر دی ہے۔

ذرائع کے مطابق واپڈا اور وزارت آبی وسائل کا مؤقف ہے کہ فری یونٹس کی سہولت ختم کرنے سے کوئی بچت نہیں ہو گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل الیکٹرک ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے فری یونٹس کی بجائے یوٹیلیٹی الاؤنس دینے کی تجویز دی ہے جبکہ وزارت خزانہ نے بجلی کے فری یونٹس کی سہولت ختم کرنے کی تجویز سامنے رکھی ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاور ڈویژن کے حکام نے تجویز دی ہے کہ ملازمین کو ماہانہ تنخواہ میں فری یونٹس کے برابر رقم دی جائے۔

ذرائع کے مطابق اس وقت ملک میں ایک لاکھ 89 ہزار 171 ریٹائرڈ اور حاضر سروس ملازمین کو فری یونٹس دیے جا رہے ہیں، ریٹائرڈ اور حاضر سروس ملازمین کو ماہانہ 3 کروڑ 47 لاکھ 58 ہزار 825 فری یونٹس دیے جا رہے ہیں۔

سائفر کیس،عمران خان کی ضمانت کیلئے درخواست منظور سماعت 2 ستمبر کو ہوگی

قانونی امور پر عمران خان کے ترجمان عمران خان نعیم حیدر پنجوتھہ ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ انہوں نے 3 مزید درخواستیں دائرکردی ہیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر نعیم حیدرنے بتایا کہ ان تینوں درخواستوں پر عدالت کی جانب سے نوٹس جاری کرتے ہوئے 2 (ممکنہ طور پر ستمبر) تاریخ دے دی گئی ہے۔

انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ تینوں درخواستیں کس عدالت میں دائر کی گئی ہیں۔

نعیم پنجوتھہ کے مطابق عمران خان کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائرکردی ہے۔ (یہ درخواست ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں عمران خان کیخلاف سائفر کیس کی سماعت کے دوران دائر کی گئی)۔

اس کے علاوہ پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے وزارت داخلہ کا نوٹیفکیشن منسوخ کرنے اور کیس کا اوپن ٹرائل کرنے کی درخواست بھی دائرکی گئی ہے۔

 

ایشیا کپ کا آغاز آج سے پاکستان اور نیپال کے مابین ملتان میں میچ کے ساتھ ہورہا ہے، اکتوبر میں بھارت میں شیڈول ورلڈ کپ کے تناظر میں ایشیائی شوپیس ایونٹ بھی ون ڈے فارمیٹ میں کھیلا جائے گا، اس لیے ایشیائی کرکٹ سپرپاورز کیلئے ایشیا کپ میگا ایونٹ کیلئے فل ڈریس ریہرسل کی طرح ہے۔ اس میں شریک پاکستان، بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان کی ٹیمیں ورلڈ کپ میں بھی شریک ہوں گی۔ ایشیا کپ میں شامل ان ٹیموں میں سے کسی کو اپنے پیسرز پر ناز ہے تو کوئی اپنے بیٹرز پر اترا رہا ہے، کوئی اپنے اسپنرز سے خوش ہے تو کسی کو آل راؤنڈرز سے دوطرفہ اٹیک کی توقع ہے، اس ٹورنامنٹ کے انتہائی سنسنی خیز ہونے کی توقع ظاہر کی جارہی ہے۔ اس بار ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان نے کرنا تھی تاہم بھارت کی جانب سے اپنی ٹیم بھیجنے سے انکار کے بعد پی سی بی کی جانب سے ہائبرڈ ماڈل پیش کیا گیا، جس کے تحت اس کو 4 میچز کی میزبانی مل گئی اور فائنل سمیت باقی 9مقابلے سری لنکا میں ہوں گے۔ پاکستان ٹیم اپنی مہم کا آغاز نیپال کے خلاف میچ سے کرے گی جبکہ بھارت سے ہائی وولٹیج ٹاکرا 2 ستمبر کو پالے کیلی میں ہوگا۔ ٹیم کی قیادت بابراعظم کے مضبوط ہاتھوں میں ہے، گرین شرٹس نے حال ہی میں افغانستان کو 3 میچز کی سیریز میں کلین سوئپ کرکے ون ڈے رینکنگ میں نمبر ون پوزیشن کا اعزاز حاصل کیا ہے، جس سے پاکستانی ٹیم کے حوصلے کافی بلند ہوچکے اور ان کی نگاہیں اب ایشیائی چیمپئن بننے پر مرکوز ہوچکی ہیں۔

ایشیا کپ کا آغاز آج سے پاکستان اور نیپال کے مابین ملتان میں میچ کے ساتھ ہورہا ہے، اکتوبر میں بھارت میں شیڈول ورلڈ کپ کے تناظر میں ایشیائی شوپیس ایونٹ بھی ون ڈے فارمیٹ میں کھیلا جائے گا، اس لیے ایشیائی کرکٹ سپرپاورز کیلئے ایشیا کپ میگا ایونٹ کیلئے فل ڈریس ریہرسل کی طرح ہے۔

اس میں شریک پاکستان، بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان کی ٹیمیں ورلڈ کپ میں بھی شریک ہوں گی۔ ایشیا کپ میں شامل ان ٹیموں میں سے کسی کو اپنے پیسرز پر ناز ہے تو کوئی اپنے بیٹرز پر اترا رہا ہے، کوئی اپنے اسپنرز سے خوش ہے تو کسی کو آل راؤنڈرز سے دوطرفہ اٹیک کی توقع ہے، اس ٹورنامنٹ کے انتہائی سنسنی خیز ہونے کی توقع ظاہر کی جارہی ہے۔

اس بار ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان نے کرنا تھی تاہم بھارت کی جانب سے اپنی ٹیم بھیجنے سے انکار کے بعد پی سی بی کی جانب سے ہائبرڈ ماڈل پیش کیا گیا، جس کے تحت اس کو 4 میچز کی میزبانی مل گئی اور فائنل سمیت باقی 9مقابلے سری لنکا میں ہوں گے۔

پاکستان ٹیم اپنی مہم کا آغاز نیپال کے خلاف میچ سے کرے گی جبکہ بھارت سے ہائی وولٹیج ٹاکرا 2 ستمبر کو پالے کیلی میں ہوگا۔ ٹیم کی قیادت بابراعظم کے مضبوط ہاتھوں میں ہے، گرین شرٹس نے حال ہی میں افغانستان کو 3 میچز کی سیریز میں کلین سوئپ کرکے ون ڈے رینکنگ میں نمبر ون پوزیشن کا اعزاز حاصل کیا ہے، جس سے پاکستانی ٹیم کے حوصلے کافی بلند ہوچکے اور ان کی نگاہیں اب ایشیائی چیمپئن بننے پر مرکوز ہوچکی ہیں۔

عثمان بزدار آج پھر نیب طلب، پیش نہ ہونے پر گرفتاری کا امکان

لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو آج پھر طلب کر لیا۔

نیب لاہور کی جانب سے عثمان بزدار کو آج ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

دوسری جانب نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر سابق وزیراعلیٰ 30 اگست کو پیش نہیں ہوئے تو ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں گے۔

گزشتہ دنوں بھی نیب نے سابق وزیر اعلیٰ کو مطلوبہ ریکارڈ کے ساتھ نیب کی کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کا سمن جاری کیا تھا۔

نیب عثمان بزدار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات، مبینہ غیر قانونی تقررو تبادلوں کے کیس کی تحقیقات سمیت گندم کی برآمد میں مبینہ بے ضابطگیوں کی چھان بین کر رہا ہے۔

عثمان بزدار کے خلاف سرکاری محکموں کے ٹھیکوں میں بے ضابطگیوں اور کرپٹ پریکٹس کے الزامات کی بھی نیب میں تحقیقات جاری ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو متعدد بار نیب نے طلب کیا مگر وہ پیش نہیں ہوئے۔

مہنگائی،بجلی کا بل بھی دگنا ہونے کے باوجود IMFناراض ہوگی،پی ڈی ایم اپنی حکومت میں کئے جانے والے فیصلوں کا ملبہ نگران حکومت پر ڈال رہی ہے،سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد

شیخ رشید احمد کا اپنے ٹویٹ میں کہنا تھا کہ مہنگائی بھی بڑھ گئی بجلی کا بل بھی دگنا ہوگیا ہےاور بلآخر IMF بھی روٹھ جائے گی سارا کام 16مہینے میں اپنے کیسز ختم کرانے اور سارے فائدے اٹھانے میں لگایا اب 8دن کی نگران حکومت پر سارا ملبہ گرایا جا رہا ہے جس کا اس میں کوئی کردار نہیں الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں کا شیڈول پہلے جاری کر دیا اور سیاسی پارٹیوں کو مشاورت کے لئے بعد میں بلایا اب عوام سیاسی پارٹی کا نام نہیں ہے ریاست کے استحکام اور سلامتی کا نام ہے مہنگائی اور بجلی کا بل عوام کی بقاء کا مسئلہ بن گیا ہےاب مسئلہ سیاسی سے زیادہ معاشی ہوگیا ہے نہ باورچی خانہ چل رہا ہے نہ کارخانہ چل رہا ہے نہ دوکان چل رہی ہے گھروں میں معاشی صف ماتم بچھ گئی ہے اس کی ساری ذمہ داری 16 مہینوں میں 13 پارٹیوں کی نااہل نالائق ناکام حکومت پر آتی ہے

بجلی بلز میں ریلیف کا معاملہ، نگران حکومت کا آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا فیصلہ

نگران وفاقی حکومت نے بجلی کے بلوں میں ریلیف سے متعلق وزارت توانائی کی جانب سے دی گئی سفارشات پر عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف فراہم کرنے کا فیصلہ نہ ہوسکا، اجلاس بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف کی شرائط دیکھنے کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت توانائی کی جانب سے دی گئی سفارشات پر آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کافیصلہ کرلیا گیا ہے اور آئی ایم ایف کی منطوری کے بعد عوام کو ریلیف دیاجاسکتا ہے۔

دوسری جانب وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہےکہ بجلی کے بلوں میں ممکنہ ریلیف پر آئی ایم ایف کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، بجلی کے بلوں میں ٹیکسیشن میں کمی آئی ایم ایف کو اعتماد میں لیے بنا نہیں کی جاسکتی اور بلوں میں ٹیکسیشن میں کمی کی تو آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی۔

ذرائع نے بتایا کہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس اور ٹیکسیشن کیلئے آئی ایم ایف سے معاہدہ طے ہوا ہے جس کے تحت سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کو بجلی بلوں میں ریلیف نہیں دیا جاسکتا، دسمبر تک سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 4.37 روپے مزید فی یونٹ مہنگا ہوگا جس کے بعد سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 122 ارب وصول کیے جائیں گے۔

‎لاڈلے کی سزا معطل ہوئی ہے ختم نہیں ہوئی: شہباز شریف

اسلام آباد:  توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی پر مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم میاں شہبازشریف کا رد عمل آ گیا۔

سابق وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ‎لاڈلے کی سزا معطل ہوئی ہے ختم نہیں ہوئی، ‎چیف جسٹس کا ’’گُڈ ٹو سی یو‘‘ اور ’’وشنگ یو گڈ لک‘‘ کا پیغام اسلاآباد ہائی کورٹ تک پہنچ گیا ‎فیصلہ آنے سے پہلے ہی سب کو پتہ ہو کہ فیصلہ کیا ہوگا تو یہ نظام عدل کے لئے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔،

انہوں نے کہا کہ ‎اعلیٰ عدلیہ سے واضح پیغام مل جانے پر ماتحت عدالت یہ نہ کرے تو اور کیا کرے؟ ‎نوازشریف کی سزا یقینی بنانے کیلئے مانیٹرنگ جج لگا تھا، لاڈلے کو بچانے کیلئے خود چیف جسٹس مانیٹرنگ جج بن گئے، ‎نظامِ عدل کا یہ کردار تاریخ کے سیاہ باب میں لکھا جائے گا۔

صدر مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ ‎ایک طرف جھکے ترازو اور انصاف کو مجروح کرتا نظام عدل قابلِ قبول نہیں، ‎خانہ کعبہ کے عکس والی گھڑی بیچ کھانے والے کے سامنے قانون بے بس ہے، ‎چور اور ریاستی دہشتگرد کی سہولت کاری ہوگی تو ملک میں عام آدمی کو انصاف کہاں سے ملے گا، ‎9 مئی ہو، جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ، پولیس پر پٹرول بم کی برسات ہو، سب معاف۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطل کر دی ہے۔

400 یونٹ تک کے بجلی بل اقساط میں وصول کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد :  وفاقی حکومت نے 400 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو ریلیف دینے کا فیصلہ کر لیا۔

ذرائع کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت بجلی کے بلوں میں عوام کو ریلیف دینے کا معاملے پر مشاورتی اجلاس ہوا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ 400یونٹ تک کے بجلی بل آئندہ 6 ماہ میں اقساط میں وصول کیے جائیں گے جس کی منظوری آئی ایم ایف سے لی جائے گی۔

آئی ایم ایف کی رضا مندی کے بعد صارفین کیلیے ریلیف کا اعلان کیا جائے گا۔