صبا قمر کے فوٹو شوٹ پر شوبز شخصیات کی تعریفیں، مداح برہم

اداکارہ صبا قمر کی جانب سے حال ہی میں کرائے گئے مختلف فوٹو شوٹس کی بولڈ تصاویر کو سوشل میڈیا پر شیئر کیے جانے پر ان کے مداح اداکارہ پر برہم دکھائی دے رہے ہیں۔

تاہم اداکارہ کے فوٹو شوٹ پر شوبز شخصیات نے ان کی تعریفیں کرتے ہوئے ان کے انداز کو دل چرانے والا قرار دیا۔

صبا قمر نے تین دن قبل کرائے گئے فوٹو شوٹ کی تصاویر کو انسٹاگرام پر شیئر کیا، جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئیں، تاہم ان کے انداز پر مداح ناراض دکھائی دیے اور ان کی تصاویر پر برے کمنٹس کیے۔

بعض مداحوں نے اداکارہ کے انداز کو نا مناسب قرار دیا، تاہم شوبز شخصیات نے ان کے انداز و لباس کی تعریفیں کیں۔

مداحوں کی تنقید پر صبا قمر نے اگرچہ کوئی جواب نہیں دیا، تاہم اگلے ہی دن انہوں نے فوٹو شوٹ کی مزید بولڈ تصاویر شیئر کیں، جس پر مداحوں نے مزید سخت اور برے کمنٹس کیے۔

تاہم اداکارہ کو مداحوں کے برے کمنٹس پر کوئی اثر نہیں پڑا اور انہوں نے 30 دسمبر کو مزید بولڈ تصاویر شیئر کیں۔

اداکارہ کی جانب سے انسٹاگرام پر شیئر کی گئی تصاویر میں انہیں موسم سرما کے خواتین کے لباس کی تشہیر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

اداکارہ کو تصاویر میں لیدر طرز پر بنے جدید انداز کے گرم کپڑے پہنے دیکھا جا سکتا ہے تاہم مداحوں نے ان کے بولڈ فوٹو شوٹ پر اعتراض کرتے ہوئے ان کے انداز کو بے حیائی پھیلانے کا سبب قرار دیا جب کہ شوبز شخصیات نے ان کے انداز کو دل چرانے والا قرار دیا۔

پیٹرول 2.31 روپے، ڈیزل 1.80 روپے فی لیٹر مہنگا

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3 روپے 95 پیسے فی لیٹر تک اضافے کی منظوری دے دی۔

وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق ‘عوام کے ریلیف’ کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی سفارشات کے برعکس پیٹرولیم مصنوعات میں کم سے کم اضافہ کرنے کی منظوری دی۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ اوگرا کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 10.68 روپے فی لیٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 8.37 روپے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی تھی۔

تاہم عوام کو ممکنہ حد تک ریلیف فراہم کرنے کی حکومتی ترجیحات کو مدنظر رکھتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں 2.31 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 1.80 روپے فی لیٹر اضافہ منظور کیا گیا ہے۔

اسی طرح اوگرا کی جانب سے مٹی کے تیل میں 10.92 روپے فی لیٹر جبکہ لائٹ ڈیزل میں 14.87 روپے اضافہ تجویز کیا گیا تھا۔

اس کے برعکس مٹی کے تیل کی قیمت میں 3.36 روپے جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت مین 3.95 روپے اضافہ کیا گیا ہے۔

نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔

مسلم لیگ (ن) کے دو اراکین کے استعفے جعلی، کارروائی کی ضرورت نہیں، اسپیکر

قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دو اراکین اسمبلی کے مؤقف کو درست مانتے ہوئے ان کے استعفوں پر مزید کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘اسپیکر نے رولنگ دی ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے دو اراکین قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی اور محمد سجاد اعوان نے اپنے استعفوں سے لاتعلقی ظاہر کی ہے جو 14 دسمبر 2020 کو قومی اسمبلی کو موصول ہوئے تھے’۔

بیان میں کہا گیا کہ ‘دونوں اراکین نے بھی استعفوں کو جعلی قرار دیا تھا، اس لیے مزید کارروائی کی ضرورت نہیں ہے’۔

اپنی رولنگ میں اسپیکر نے کہا کہ ‘بحیثیت اسپیکر فرائض کے تحت معاملے پر اپنی ڈیوٹی انجام دی اور قانون، قواعد اور سپریم کورٹ کے فیصلے میں دی گئی گائیڈ لائنز کے مطابق استعفوں کا جائزہ لیا گیا’۔

اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ ‘موصول ہونے والے استعفے دونوں اراکین قومی اسمبلی کے بیان سے مطابقت نہیں رکھتے اور مزید کارروائی کی ضرورت نہیں ہے’۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے گزشتہ روز چیئرمین سینٹ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے 2 اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی تصدیق سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ارکان اسمبلی نے آج سیکریٹری اسمبلی سے ملاقات کی اور انکار کیا کہ یہ استعفے ہمارے نہیں ہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے دونوں ارکان کا حوالے دے کر بتایا تھا کہ انہوں نے استعفوں کو جعلی قرار دیا تاہم دونوں ارکان اسمبلی کے استعفوں سے متعلق رائے کل دوں گا۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے درمیان اس وقت ایک تنازع کھڑا ہوگیا تھا جب سیکریٹریٹ کی جانب سے مانسہرہ اور ایبٹ آباد سے 2 لیگی قانون سازوں کو خطوط جاری کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ وہ اپنے استعفوں کی تصدیق کے لیے اسپیکر اسد قیصر کے سامنے پیش ہوں، جبکہ دونوں قانون سازوں نے اسپیکر کو کسی قسم کے استعفے بھیجنے سے انکار کیا تھا۔

اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسی طرح کا ایک خط ایبٹ آباد سے مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی سردار اورنگزیب نالوتھا کو خیبرپختونخوا اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے بھی جاری کیا گیا تھا۔

تاہم مسلم لیگ (ن) نے ان استعفوں کو ’جعلی‘ قرار دیتے ہوئے دونوں اسمبلیوں کے اسپیکرز سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کریں اور ہمیں بتائیں کہ ان کے پاس یہ استعفے کس نے جمع کروائے تھے۔

اسی حوالے سے جب مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا تھا کہ پارٹی کے قانون سازوں کے استعفے ’جعلی‘ لگتے ہیں۔

دوسری جانب مرتضیٰ جاوید عباسی کا کہنا تھا کہ وہ کیسے استعفیٰ اسپیکر کو بھیج سکتے ہیں جب وہ خود پارٹی قیادت کے فیصلے کی روشنی میں اراکین قومی اسمبلی سے استعفے جمع کرنے کے ذمہ دار ہیں۔

تاہم چند روز قبل ایک خطاب میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا تھا کہ دونوں اراکین قومی اسمبلی کے استعفے کسی نے شرارت کرکے اسپیکر کو بھیجے اور میں نے ان اراکین سے کہا ہے کہ وہ پیش ہو کر استعفوں کی تصدیق کردیں۔

پاکستان اور چین کے مابین دوطرفہ تعاون اور روابط کا فروغ ناگزیر ہے: وزیر خارجہ

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تیزی سے بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے اور درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پاکستان اور چین کے مابین دوطرفہ تعاون اور روابط کا فروغ ناگزیر ہے۔

تفصیل کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چینی ہم منصب وانگ ژی کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ دوران گفتگو دو طرفہ تعلقات، کورونا وبائی لہر اور خطے میں امن و امان کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خارجہ نے چینی ہم منصب کو نئے سال کی مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے مابین گہری اور مثالی دوستی کو خطے میں امن و استحکام کا ضامن سمجھا جاتا ہے۔ پاکستان، ون چائنہ پالیسی سمیت قومی سلامتی سے متعلق چین کی داخلی پالیسیوں کی حمایت کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خوشی کی بات یہ ہے کہ دونوں ممالک کی قیادت پاکستان چین اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے کے منصوبوں کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کی روک تھام اور ویکسین کی تیاری کے حوالے سے چین کی خدمات قابل تحسین ہیں۔ پاکستان ميں بھی چین کی تیار کردہ ویکسین کا ٹرائل کیا جا رہا ہے۔

دونوں وزرائے خارجہ کے مابین زراعت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی کے تبادلے، تحقیقی اور علمی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے اپنے ہم منصب سے کہا کہ ہم چینی صدر شی جن پنگ کے جلد دورہ پاکستان کے متمنی ہیں۔

نیوزی لینڈ میں نئے سال کا جشن شروع

نیوزی لینڈ کے شہری ملک بھر میں سال 2020 کو الوداع اور 2021 کا استقبال کر رہے ہیں، جس کے لیے مختلف مقامات پر جمع ہوگئے ہیں۔

این زی ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق ہزاروں افراد آکلینڈ کے وسطی علاقے وکٹوریا ویسٹ میں جمع ہوگئے ہیں اور اسکائی ٹاور میں ہونے والی آتش بازی سے محظوظ ہو رہے ہیں۔

اسکائی ٹاور کے گرد جمع شہریوں نے نئے سال کے آغاز سے 15 منٹ پہلے ہی جشن منانا شروع کردیا۔

اسکائی ٹاور کو مختلف رنگ برنگی روشنیوں سے سجایا گیا تھا اور اطراف میں موسیقی کی آواز بھی بلند ہورہی تھی جہاں مقامی گلوکار براہ راست گا رہے تھے۔

نیوزی لینڈ کے مشہور ہاربر برج کو بھی روشنیوں سے سجایا گیا ہے اور دیگر عمارتیں بھی ٹمٹما رہی ہیں۔

میونسپل کارپوریشن کے مطابق لوگوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہوگئی ہے اور نیا سال شروع ہونے کے باوجود شہری جمع ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے خوشی کی بات ہے کہ ہم نیوزی لینڈ میں اس طرح نئے سال کا جشن منا رہے ہیں اور یہ ہماری خوش قسمتی ہے جس کے لیے ہم نے کوشش بھی کی ہے۔

نیوزی لینڈ کے ساحلوں پر بھی آتش بازی کا سلسلہ جاری ہے اور حکام کے مطابق سب کچھ معمول کے مطابق ہو رہا ہے اور کوئی ناخوش گوار واقعے رپورٹ نہیں ہوا۔

ونگاماٹا سرف کلب میں پولیس کو طلب کر لیا گیا ہے جہاں ہزاروں نوجوان جمع ہیں اور کئی نوجوانوں کے ہاتھ میں بوتلیں اور دیگر اشیا ہیں اور اسی طرح سیلو پارک میں بھی سیکڑوں افراد موجود ہیں۔

آکلینڈ میں تقریبات کے منتظم ہمیش کلارک کا کہنا تھا کہ کارکنوں کے مطابق گزشتہ برس کے مقابلے میں اس سال شہریوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ کھلی فضا میں موجود ہیں اور اس دباؤ کے سال کو الوداع کرنا چاہتا ہیں۔

کلارک نے کہا کہ تمام تقریبات گھریلو ماحول میں ہورہی ہیں جو بہت شان دار ہے اور ہم ایسا ہی چاہتے تھے جو لوگوں کو جمع کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔

چیف جسٹس نے کرک میں مندر جلانے کا ازخود نوٹس لے لیا

چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے خیبر پختونخوا کے علاقے کرک میں مندر کو آگ لگانے اور مسمار کے واقعے کا ازخود نوٹس لے لیا۔

چیف جسٹس نے آئی جی اور سیکریٹری خیبر پختونخوا سے 4 جنوری 2021 تک رپورٹ طلب کر لی جب کہ اس نوٹس کی سماعت 5 جنوری کو اسلام آباد میں چیف جسٹس  کریں گے۔

سپریم کورٹ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا کے علاقے کرک میں ہجوم نے مندر جلا دیا تھا، چیف جسٹس پاکستان نے ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار سے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور اس کا ازخود نوٹس لیا ہے۔

پاکستان ہندو کونسل کے چیف پیٹرن ایم این اے رمیش کمار نے چیف جسٹس سے ملاقات کی اور انہیں واقعے سے آگاہ کیا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ میں واقعےکا پہلے ہی ازخود نوٹس لے چکا ہوں۔

سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر ایم این اے رمیش کمارنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے حکومت سے زیادہ عدلیہ پر اعتماد ہے، شعیب سڈل کی سربراہی میں کمیشن بنادیا گیا ہے۔

ایم این اے رمیش کمار نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان کو شری پرم ہنس جی مہاراج مندر جلانے کے واقعے سے آگاہ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ واقعے کا انسداد دہشت کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمے میں نامزد کئی افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، واقعے پر وزیر اعظم نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

آج 31 دسمبرہے، استعفوں کی ڈیڈ لائن رات 12 بجے ختم ہورہی ہے، شبلی فراز

وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز کہتے ہیں کہ آج 31 دسمبرہے، استعفوں کی ڈیڈ لائن رات 12 بجے ختم ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے دو مستعفی ارکان اسپیکر قومی اسمبلی کی طلبی پر مُکر گئے۔

شبلی فراز نے کہا کہ رواں برس اپوزیشن کو ان کے غیر جمہوری ہتھکنڈوں نے”ناک آﺅٹ”کردیا، حکومت گرانےکیلئےاتحاداپنےمفادات،سوچ،بیانیےکی بھینٹ چڑھ گیا۔

وزیر اعظم کا تعمیرات کے شعبے کے لیے پیکج کا اعلان

وزیر اعظم عمران خان نے تعمیرات کے شعبے کے لیے پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھوٹے گھروں پر سبسڈی دی جائے گی اور اگلے پانچ سال تک 5 مرلے گھر پر بینک 5 فیصد اور 10 مرلے کے گھر پر 7فیصد سے زیادہ شرح سود نہیں دینا ہو گا۔

اسلام آباد میں تعمیرات کے شعبے کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے تعمیرات کے شعبے میں جو مراعات دی تھیں تو مجھے یہ بتاتے ہوئے انتہائی خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ 186ارب کے منصوبے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے پورٹل پر رجسٹر ہو چکے ہیں جبکہ ڈرافٹ کی شکل میں 116 ارب کے منصوبے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں اس کے علاوہ 136 ارب کے منصوبوں کی منظوری کا عمل چل رہا ہے، ہم یہ سمجھتے ہیں پنجاب سے جو معاشی سرگرمی جنم لے گی وہ تقریباً 1500ارب کی سرگرمی ہو گی جس سے پنجاب میں ڈھائی لاکھ نوکریاں ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح خیبر پختونخوا، بلوچستان اور کراچی سمیت دیگر جگہ بھی منصوبے شروع ہوئے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے کے لیے کم مالیت کے گھروں کے سلسلے میں ہمیں سب سے بڑی کامیابی یہ حاصل ہوئی ف’فور کلوژر لا’ منظور ہوا ہے، یہ بدقسمتی سے بہت دیر سے منظور ہوا جس کی وجہ سے ہمیں دیر ہوئی لیکن اب منظور ہو کر عدالت سے پاس ہو چکا ہے اور اس کی وجہ پاکستان میں پہلی مرتبہ کم مالیت کے گھروں میں بھی بینک فنانس کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بینکوں نے ہم سے اور اسٹیٹ بینک سے وعدہ کیا ہے کہ دسمبر 2021 تک 378 ارب روپے تعمیرات کی سرگرمی کے لیے الگ رکھا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کم لاگت کے گھر میں شرح سود پر جو سبسڈی دی ہے اس کے تحت اگلے پانچ سال تک 5 مرلے کے گھر پر شرح سود 5فیصد سے زیادہ نہیں ہو گی جبکہ 10 مرلے کے گھر پر 7فیصد سے زیادہ شرح سود نہیں ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ کم لاگت کے گھروں کو 30 ارب کی سبسڈی دیں گے، یعنی پہلے جو ایک لاکجھ گھر بنیں گے، ان میں سے فی گھر 3لاکھ روپے کی گرانٹ ملے گی تاکہ ان کا خرچہ نیچے آئے اور جو پیسہ وہ کرائے پر خرچ کرتے تھے وہ گھر کی اقساط دینے پر چلا جائے گا اور ابتدائی 3 لاکھ گھروں پر فی گھر کے حساب سے 3اکھ روپے کی سبسڈی ملے گی۔

عمران خان نے کہا کہ آٹومیٹڈ اپروول ریجیم میں بڑا کارنامہ ہوا اور سی ڈی ای، ایل ڈی اے نے خودکار نظام پر بہت کام کیا ہے جس کا فائدہ یہ ہوا ہے کہ جس کام میں مہینے اور سال لگتے تھے، اب وہ خودکار طریقے کی وجہ سے چند ہفتوں میں ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شہروں کے نئے ماسٹر پلان بناتے ہوئے ان کا پھیلاؤ روکنے کی ضرورت ہے کیونکہ زرعی زمینیں کم ہوتی جا رہی ہیں اور اس کے نتیجے میں آںے والے وقتوں میں ہمیں فوڈ سیکیورٹی کا بڑا مسئلہ آ رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو ہمارے شہروں کے نئے ماسٹر پلان بن رہے ہیں اور زمین کے ریکارڈ کو ڈیجیٹل خطوط پر استوار کررہے ہیں، کیونکہ عداکتیں زمینوں کے تنازعات کے مقدمات سے بھری ہوئی ہیں لہٰذا اگست تک تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور اسلام آباد کو ڈیجیٹل خطوط پر استوار کر لیا جائے گا جس سے زمینوں کا مسئلہ ہی ختم ہو جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام سرکاری زمینوں کا ڈیجیٹل ڈیٹا مرتب کرنا اس لیے ضروری ہے کیونکہ ہمارا یہ سرمایہ مردہ پڑا ہوا ہے، حکومتی ادارے خسارے میں ہیں اور وہ قرض اور سود ادا کررہے ہیں لیکن انہی اداروں کے پاس اربوں روپے کی زمین پڑی ہوئی ہے اور زمین کے ریکارڈز ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے ان سے فائدہ نہیں اٹھایا جا سکتا۔

عمران خان نے کہا کہ میں تعمیرات کی صنعت کو نئے سال کی خبوشخبری دینا چاہتا ہوں کہ فکس ٹیکس کی مدت میں 31دسمبر 2021 تک توسیع کردی ہے اور اب آپ کے پاس ایک سال اضافی آ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعمیرات کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والوں کے لیے آمدن کے ذرائع بتانے کے حوالے سے استثنیٰ کی مدت میں بھی 30جون 2021 تک توسیع کردی ہے جبکہ جن منصوبوں کو 30ستمبر 2023 تک مکمل ہونا تھا اس میں بھی ایک سال کی توسیع کردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خریدار کو جائیداد خریدتے وقت جو اپنی آمدن کو بتانا ہوتا تھا، ہم نے اس کو بھی ہم نے استعثنیٰ دیتے ہوئے 31مارچ 2023 تک توسیع دے دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ہم نے تعومیرات کی صنعت کے لیے پیکج کا اعلان کیا تو کورونا کی وجہ سے وہ اس سے صحیح سے مستفید نہیں ہو سکے لہٰذا انہوں نے اس میں توسیع کا مطالبہ کیا تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ہماری ریکارڈ سیمنٹ کی فروخت ہوئی ہے اور سیمنٹ کی فروخت کا مطلب ہے کہ اپکستان میں تعمیرات کا عمل تیز ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی طرح پاکستان کو بھی خصوصاً سروسز کے شعبے میں کورونا سے بہت نقصان پہنچا لیکن تعمیرات کی صنعت کھولنے سے پاکستان کورونا کے بحران سے بہتر انداز میں نکلنے میں کامیاب رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ 1960 کی دہائی کے بعد پہلی حکومت ہے جس نے اپنی انڈستری کی ترقی کا فیصلہ کیا جس سے ہمارے ملک میں روزگار اور معیشت کے مواقع کھلیں گے اور ہم اپنے قرضے واپس کر سکیں گے جبکہ اپنی نوجوان آبادی کو روزگار بھی دے سکیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ ہم تعمریات کی صنعت کی مکمل حمایت کریں گے اور اسی وجہ سے ہم نے اس استثنیٰ میں انہیں توسیع دی ہے جبکہ تعمیرات کی صنعت میں آںے والی رکاوٹوں کو بھی دور کریں گے۔

ایمن اور منال خان کے والد انتقال کرگئے

پاکستانی ڈراما انڈسٹری کی مقبول اداکاراؤں ایمن خان اور منال خان کے والد انتقال کر گئے۔

دونوں اداکاراؤں کے والد کے انتقال کی خبر ایمن خان کے شوہر اور اداکار منیب بٹ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر جاری پوسٹس میں دی۔

منیب بٹ نے فیس بک پوسٹ اور انسٹاگرام پر جاری اسٹوری کے ذریعے ایمن اور منال کے والد کے انتقال سے آگاہ کیا۔

اداکار منیب بٹ نے بتایا کہ ایمن اور منال کے والد انتقال کرگئے، انہوں نے مزید کہا کہ ان کی نمازِ جنازہ اور تدفین سے متعلق جلد بتایا جائے گا۔

خیال رہے کہ 19 دسمبر کو اداکارہ منال خان نے مداحوں سے والد کی صحتیابی کی دعا کرنے کی اپیل کی تھی۔

منال خان نے انسٹاگرام پر جاری اسٹوری میں کہا تھا کہ میرے والد کے لیے دعا کریں وہ شدید بیمار ہیں۔

خیال رہے کہ منال خان کی جانب سے والد کی بیماری کی نوعیت سے متعلق کوئی تفصیل نہیں بتائی گئی تھی۔

ایمن اور منال خان کے والد کا نام مبین خان تھا اور وہ دونوں اداکاراؤں کی سوشل میڈیا پوسٹس میں بھی اکثر نظر آتے تھے۔

خیال رہے کہ 25دسمبر کو پاکستانی ٹیلیویژن کی اداکاراؤں سارہ خان اور نور ظفر خان کے والد کراچی میں انتقال کرگئے تھے

چینی کمپنی سے عالمی وبا سے بچاو کی 12 لاکھ ویکسین خریدیں گے:فواد چوہدری

وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ چینی کمپنی سائنوفارم سے کورونا وائرس کی 12 لاکھ ویکسین خریدی جائیں گی۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر کا کہناہے کہ چینی کمپنی سے ویکسین خریداری کابینہ کمیٹی کافیصلہ ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ  ویکسین2021 کی پہلی سہ ماہی میں فرنٹ لائن ورکرز کو مفت لگائی جائیں گی۔

انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں کہا کہ نجی شعبہ یا کوئی اور بین الاقوامی طور پر منظور شدہ ویکسین درآمد کرنا چاہے  تو کرسکتا ہے۔

بھارتی بے بنیاد اور من گھڑت مہم کا مقابلہ حقائق سے کرینگے:عمران خان

وزیرِ اعظم عمران خان  نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ   پاکستان کے خلاف بے بنیاد اور من گھڑت بھارتی مہم کا مقابلہ حقائق سے کیا جائے  عوام اور عالمی برادری کے سامنے بھارت کا اصل چہرہ سامنے لایاجائے  اس امر کا اظہارپاکستان کے خلاف جاری بھارتی پراپیگنڈے خصوصا بھارتی میڈیا کی ہائبرڈ وارفئیر کے حوالے سے اجلاس میں کیا ہے  ہوا ۔اجلاس میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود  قریشی، وزیرِ  اطلاعات سینیٹر شبلی فراز، وزیرِداخلہ شیخ رشید احمد ،  وزیرِ مواصلات مراد سعید، معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف، فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا ڈاکٹر ارسلان خالد و دیگر شریک ہوئے ۔اجلاس میں پاکستان کے خلاف بھارتی میڈیا کی جانب سے غلط معلومات اور منفی پراپیگنڈے   کا جائزہ لیا گیا۔وزیرِ اعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کیے گئے غیر قانونی اقدامات،  انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور ہندوفاشسٹ ایجنڈے  اور اس کے نتیجے میں علاقائی امن و امان کو درپیش خطرات سے توجہ ہٹانے کے لئے بھارتی میڈیا کی جانب سے  پاکستان کے خلاف بے بنیاد اور منفی پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے جس کا مقصد  نہ صرف عالمی توجہ ہٹانا ہے بلکہ ملک  میں انتشار  پھیلانا ہے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ بھارتی میڈیا کے منفی پراپیگنڈے کو ناکام بنانے اور اس حوالے سے عوام میں بہتر شعور اجاگر کرنے کے سلسلے میں بھرپور اقدامات کیے جائیں۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ  بے بنیاد اور من گھڑت مہم کا مقابلہ حقائق سے کیا جائے  اور عوام اور عالمی برادری کے سامنے بھارت کا اصل چہرہ سامنے لایاجائے۔وزیرِ اعظم نے امید ظاہر کی کہ پاکستانی میڈیا بھی اس ضمن مین اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کرے گا۔

استعفے نہیں تحریک عدم اعتماد پیپلز پارٹی کا نیا لائحہ عمل حکومت کے اتحادیوں سے رابطے

 پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ استعفے ہمارا ایٹم بم ہیں جسے بہت احتیاط کے ساتھ استعمال کیا جائے گا۔وزیر اعظم کے استعفے تک کوئی بات نہیں ہوگی۔ وزیر اعظم عمران خان کو ہر صورت جانا ہوگا مگر وہ کیسے جائیں گے اسے ابھی شیئر میں نہیں کرسکتا،موجودہ حکومت کو گھر بھیجنے کے لئے ہر سیاسی ہتھیار استعمال کریں گے جس میں سینیٹ کے الیکشن میں حصہ لینا بھی شامل ہے ۔پی ڈی ایم ملکر الیکشن لڑے تو سینیٹ میں کامیاب ہو سکتے ہیں، تحریک عدم اعتماد بھی لائی جائے ۔ اسمبلیوں سے استعفوں کو نواز شریف کی وطن واپسی سے مشروط کرنے کے معاملے کی میں تصدیق یا تردید نہیں کرسکتا ،پارٹی اجلاس میں ارکان کو اپنی رائے دینے کا حق حاصل ہے ، مسلم لیگ(ن) کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کی شب پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے 7 گھنٹے طویل اجلاس کے بعدبلاول ہائو س میڈیا سیل میں پریس کانفرنس میں کیا۔ بلاول نے کہا کہ ہمارے سامنے بہت بڑا چیلنج ہے ، ہم سب کو مل کر اس کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ حکومت کو نکالنا ہے ، ہمیں پاکستان کی سیاست اور حکومت سے اسٹیبلشمنٹ کا عمل دخل اب روکنا چاہیے ، ہم جمہوری لوگ ہیں ہمارا جب بھی کوئی پارٹی اجلاس ہوتا ہے اس میں ہر معاملے پر غور ہوتا ہے ۔ یہ حکومت صرف اسٹیبلشمنٹ کے کندھے پر قائم ہے ،اس کی حمایت کے بغیر یہ ایک دن بھی قائم نہیں رہ سکتی ہے ۔ ایک دن بھی اسٹیبلشمنٹ اپنی سپورٹ ختم کردے تو یہ حکومت فورا گرجائے ، جی ڈی اے اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سیاستدان کیسے اس حکومت کے ساتھ کھڑے ہوسکتے ہیں؟ بلوچستان کے سیاست دان اس وجہ سے حکومت کیساتھ ہیں کیوں کہ انکو مجبور کیا جاتا ہے ۔اسمبلیوں سے استعفوں کو نواز شریف کی واپسی سے مشروط کرنے سے متعلق سوال پر چیئرمین پی پی نے کہا کہ سی ای سی اجلاس میں ارکان نے اپنی اپنی رائے کا اظہار کیا ،میں اجلاس کے فیصلوں سے آگاہ کر رہا ہوں آپ کے سوال کی تردید یا تصدیق نہیں کرسکتا،اجلاس میں رائے دینا ہر ممبر کا حق ہے ۔ پیپلزپارٹی سمجھتی ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ وزیراعظم گھر جائیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک سیاسی اور معاشی گرداب سے اسی صورت میں باہر نکل سکتا ہے کہ پاکستان کواصل جمہوریت کی طرف بڑھنے دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ 31 دسمبر تک تمام ارکان کے استعفے پارٹی قیادت کے پاس جمع ہونگے اسکی سی ای سی نے بھی حمایت کی ہے ۔پارٹی نے پی ڈی ایم کے 31جنوری تک وزیراعظم کو گھر بھیجنے کے فیصلے کی بھی تائید کی ہے ۔سی ای سی نے پی ڈی ایم کے فیصلوں کی توثیق کی ہے ۔پی ڈی ایم میں جو طے ہوا ہے ویسے ہی ہم آگے بڑھیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری سی ای سی کی رائے ہے کہ حکومت کو ہر فورم پر چیلنج کیا جائے ۔سلیکٹڈ نااہل حکومت کو سڑکوں پر بھی چیلنج کیا جائے گا،ناکام کرپٹ حکومت کو عدالتوں میں بھی چیلنج کرنا چاہیے ۔ سلیکٹڈ حکومت کو پارلیمنٹ اور پنجاب اسمبلی میں چیلنج کرنا چاہئے ۔بلاول نے کہا کہ اس حکومت کو سینیٹ الیکشن میں بھی چیلنج کرنا چاہئے ۔ پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہم اپنی رائے کو پی ڈی ایم کے فورم پر رکھیں گے ۔ سی ای سی نے شفاف انتخابات کا مطالبہ کیا ہے جس میں پچھلے الیکشن کی طرح دھاندلی نہ ہو۔ سلیکٹڈ حکومت کی وجہ سے عوام تکلیف میں ہے ، 2018کے الیکشن الیکشن نہیں سلیکشن تھی جس کی وجہ سے عمران خان کی حکومت بنی، انہی کی وجہ سے یہ حکومت بچی ہوئی ہے ، ہم نے وزیراعظم عمران خان کو 31جنوری کی ڈیڈ لائن دی ہے کہ عمران خان گھر چلے جائیں،عمران خان کو خود گھر چلے جانا چاہیے ورنہ ہمیں بھیجنا پڑے گا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ڈی ایم کے ایکشن پلان کی پیپلزپارٹی نے توثیق کی ہے ۔سی ای سی کی رائے ہے کہ حکومت کو ہر ہتھیار کے ساتھ چیلنج کرنا ضروری ہے ، پی ڈی ایم کو سینیٹ الیکشن میں حصہ لینا چاہیے ۔ اگرپی ڈی ایم ملکر الیکشن لڑے تو سینیٹ میں اکثریت حاصل کرسکتی ہے ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سی ای سی خود مختلف تنظیموں سے رابطہ کرے گی جو اس حکومت سے تنگ ہیں۔انہوں نے کہا کہ سٹیل ملز کے ملازمین کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے اور پی آئی اے کے ملازمین کو زبردستی اسلام آباد بھیجا جارہا ہے ۔پیپلز پارٹی اس پر سخت احتجاج کرتی ہے ۔ہم ان تمام طبقوں سے رابطہ کریں گے جن کے ساتھ ظلم ہورہا ہے ۔انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے رہنماخواجہ آصف کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس کو سیاسی انتقام سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ عمل جمہوریت کے منافی ہے ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سی ای سی نے سینیٹ الیکشن فورم پر حکومت کو چیلنج کرنے کی رائے دی، اسے پی ڈی ایم کے سامنے لایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مردان کے جلسے میں پیپلز پارٹی کے نمائندے موجود تھے جلوس بھی نکلے مگر ان کو سٹیج تک آنے کا موقع نہیں ملا۔انہوں نے کہا کہ میڈیا میں پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کے خلاف پراپیگنڈا ہوتا ہے اور خالی جگہوں کو دکھانے کا سلسلہ چلتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم قیادت ایک ساتھ ہے ایک ساتھ رہے گی ۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے استعفے دینے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ،ہوگا تو سامنے رکھیں گے ۔جہاں تک سینیٹ الیکشن اور عمران خان کے جانے کا معاملہ ہے اس میں کوئی تکرار نہیں ہے ۔پارٹی کی جانب سے سینیٹ الیکشن میں شامل ہونا ہماری تجویز ہے ۔اجلاس میں مردم شماری کے ایشو پر بات ہوئی ، ہم پہلے روز سے اس مردم شماری کے خلاف آواز اٹھاتے رہے ہیں کیونکہ یہ صوبوں کے خلاف ہے ۔مردم شماری پر بھی ہمیں شدید اختلافات ہیں، ہم حکومت کے اتحادیوں سے بھی رابطہ کریں گے جنہوں نے مردم شماری پر اعتراضات کیے اورآبادی کے تحت عوام کو ان کاحق دلائیں گے ۔ 2018کے الیکشن میں جو دھاندلی ہوئی اسکا آغاز مردم شماری سے ہوا، مردم شماری والا معاملہ بھی پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر اٹھائیں گے ۔سی ای سی اجلاس میں گلگت بلتستان کے الیکشن میں دھاندلی کی مذمت کی گئی اور انتخاب کو مسترد کیا گیا ۔اجلاس نے کشمیر میں عوام کے ساتھ ظلم کی بھی مذمت کی ۔اجلاس نے بلوچستان میں جو کچھ ہورہا ہے اس پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی۔اس وقت عوام تاریخی مہنگائی کا شکار ہیں،بجلی ،گیس کے بل، ادویات اوراشیائے خوردونوش کی قیمتیں کنٹرول سے باہر ہیں ،پورے خطے میں پاکستان کی منفی گروتھ ریٹ ہے ۔قوم کو آج جس صورتحال کا سامنا ہے یہ سب کچھ حکومت کا کیا دھرا ہے ،حکومت کی نااہلی کا بوجھ ملک کے عوام برداشت کررہے ہیں ۔بلاول بھٹو نے کہا کہ آزاد کشمیر کے الیکشن شفاف ہونے چاہئیں، کشمیر کے عوام کے ساتھ جو ناانصافی ہورہی اسکی مذمت کی گئی،اجلاس میں سندھ اور بلوچستان کے ساحلوں پر قبضہ کیا جارہا ہے ، سندھ اور بلوچستان کو ایک ہوکر اس معاملے پر آواز بلند کرنی چاہیے ، ہم تاجروں، مزدوروں، پی آئی اے اور سٹیل مل کے ملازمین سے رابطے کریں گے ، ہم ان سب لوگوں سے رابطہ کریں گے جو اس حکومت کے باعث تکلیف کا شکار ہیں، جو کسانوں کا معاشی قتل ہورہا ہم اس پر بھی آواز بلند کریں گے ، ہمارا احتجاج تب تک کامیاب نہیں ہوگا جب تک عوام ہمارا ساتھ نہیں دیتے ، عوام تب ہمارا ساتھ د یں گے جب انکے مسائل پر بات ہو۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں مہنگائی خطے میں سب سے زیادہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو اس وقت جن مصائب کا سامنا ہے اس کی ذمہ دار صرف اور صرف سلیکٹڈ حکومت ہے ،سیاسی معاملات میں اسٹیبلشمنٹ کے عمل دخل کی وجہ سے صورتحال اور بھی خراب ہوئی ہے اس لئے اسٹیبلشمنٹ کے سیاسی عمل دخل کو روکناہوگا۔ بلاول کا کہنا ہے کہ ہمارا عزم ہے ہمیشہ کی طرح تمام جمہوری قوتوں کوساتھ لے کرچلیں۔

مودی چل کر عوامی لیڈر کے پاس آتا ہے،یہی ووٹ کو عزت ہے:مریم نواز

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ جب کمزور وزیراعظم عوام کی آتا ہے تو بھارت جیسا کمزور دشمن وار کرتا ہے ،یہ وزیراعظم عوامی نہیں ہے یہ نالائق اعظم ہے ،میں کشمیر کی بیٹی ہوں میری رگوں میں نواز شریف کا خون ہے، عمران کی نالائقی کی وجہ سے کشمیر مودی کی جھولی میں جاگرتا ہے،جب کمزور وزیراعظم عوام کی آتا ہے تو بھارت جیساکمزور دشمن وار کرتا ہے ،یہ وزیراعظم عوامی نہیں ہے یہ نالائق اعظم ہے ،جب میں کشمیر جارہی تھی تو عمران خان ڈر گیا ،اس وقت کش جانے سے دو دن پہلے مجھے میرے باپ کے سامنے گرفتار کرلیا گیا،اللہ کا شکر ہے کہ پاکستان نواز شریف کے ہاتھوں ایٹمی طاقت بنایا ،آج نواز شریف کی آواز دھونس سے بند ہے ،آج ہمارے مخالف بھی نواز شریف کی زبان بول رہے ہیں ،پاکستان کے چپے چپے پر نواز شریف کی خدمت کے نشان موجود ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مریم نواز نے کہا کہ ارشد ملک جج نواز شریف سے گھر میں اگر معافی مانگ کرگیا ،اس نے کہا کہ میں نے آپ اور آپ کی بیٹی سے زیادتی ہے مجھے معاف کردیں ،جب نواز شریف نے کہا تھا کہ عمران خان آپ کاکام کرکٹ کھیلنا ہے جاؤ کرکٹ کھیلو ،آج نواز شریف کی ہربات سچ ثابت ہورہی ہے ،پونے تین سال بعد عوام کے سامنے ڈھٹائی سے کہتا ہے کہ مجھے سمجھ ہی نہیں آئی ،جب آپ کو کچھ پتہ نہیں پھر عوام کی زندگیوں سے کیوں کھیل رہے ہو،میرے کمرے پر حملہ ہوا عمران خان کو پتہ ہی نہیں تھا کہ کراچی میں کیا ہوا ہے ،یہ پانامہ کی رٹ لگاتے ہیں ایک منتخب وزیراعظم کو اقامہ پر گھر بھیج دیا جاتا ہے شرم کرو۔آج قدرت کا انتقام دیکھو نواز شریف نے اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑا ہوا ہے ۔نواز شریف پر ایک بھی الزام ثابت نہیں ہوا،آج نواز شریف کا اللہ سچا ثابت کررہا ہے ،آج سلیکٹیڈ خاموش ہے اور نالائقی کا سامنا کررہا ہے ،حکومت کرنا عوامی نمائندوں کا کام ہے،آپ کی یہ سوچ ہے مریم۔نواز کو ڈرا لو گے یہ آپ کی خام خیالی ہے ،اس ظالم عمران خان کو جانا ہی پڑے گا ،تم کہتے ہو کہ مسلم لیگ ن اور پی ڈی ایم فوج کے خلاف بات کرتی عمران خان تمیں حیا نہیں آتی ،مہنگائی بڑھ گئی ،ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ چکاہیووٹ کو عزت دینا ضروری ہے، کشمیریوں پرظلم ہوتاہے،بیٹوں کی شہادت ہوتی ہیں،زخم ہماریدلوں پرلگتاہے،کمزورحکمرانوں کی وجہ سیہی بھارت جیسا دشمن پاکستان پر وار کرتاہے، پچھلے سال مجھے مقبوضہ کشمیرآنا تھا،میرے اعلان پرعمران خان کواتنا ڈرتھا کہ مجھے گرفتار کرلیا،کشمیریوں سیمیرا خون کا رشتہ ہے ہی، اب دل کا رشتہ بھی بن گیاہے، مسلم لیگ ن نے آزاد کشمیر کے کونےکونے کو ترقی سے سنوارا،مسلم لیگ ن نے نوازشریف کیہاتھوں پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا،نظریہ عوام کا پیٹ نہیں بھرسکتا،نظریے کے پیچھے نوازشریف کی خدمات ہیں،جو اپنا معاملہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑتا ہے اللہ تعالیٰ اسے سرخرو کرتا ہے،نوازشریف کی زبان بند ہے لیکن آج ہمارے مخالف بھی ان کی زبان بول رہے ہیں،جب ووٹ کو عزت نہیں ملتی تو پاکستان کی شہہ رگ پر وار ہوتا ہے،یہ نواز شریف کو کہتا تھا کہ مودی کا یار مگر مودی کی جھولی میں کشمیر کا مقدمہ کون ہار کر آیا ،جب سلیکٹڈ اور کمزور وزیراعظم آتا ہے پاکستان کی شہ رگ پر بھارت حملہ کرتا ہے ،جب عوامی لیڈر وزیراعظم ہوتا ہے تو مودی جیسا چل کر پاکستان آتا ہے، یہی ہے ووٹ کی عزت ہے