وزیراعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا

پٹرول کی قیمت میں 6روپے 22پیسے، لائٹ ڈیزل 5 روپے 78 پیسے اور مٹی کا تیل 6 روپے 37 پیسے اضافے کی تجویز مسترد کردی، موجودہ قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وزیراعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اوگرا کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی ہے ۔ اس حوالے سے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے ۔عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود وزیراعظم نے قیمت بڑھانے کی اجازت نہیں دی ہے ۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کیے گئے نوٹیفیکیشن کے ساتھ انہوں نے لکھا کہ ’’اوگرا نے تقریباً 6 سے 7 روپےفی لیٹر تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھانے کی تجویز کی۔

وزیراعظم عمران خان نے یہ تجویز منظور نہیں کی۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔

عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے باوجود وزیراعظم نے اجازت نہیں دی‘‘ ۔

اس سے قبل خبر سامنے آئی تھی کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ اور وفاقی حکومت نے اوگرا کی جانب سے بھجوائی گئی سمری منظور کر لی ہے ۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 6روپے 22پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6روپے82پیسےفی لیٹراضافہ ہوا ہے۔ لائٹ ڈیزل 5 روپے 78 پیسے مہنگا کرنے کی منظوری دے دی گئی جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 6 روپے 37 پیسے اضافہ کیا گیا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا ۔ تاہم اب وزیراعظم عمران خان نے اوگرا کی جانب سے بھجوائی گئی سمری مسترد کرتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے ۔

Whether you are using Viagra recreationally, to compare your sexual performance or to raise your self-confidence, one thing is clear; using Viagra for any other reason than to treat erectile dysfunction is dangerous. cialis for sale According to a Finnish study, there are more users of this type than actual sufferers of erectile dysfunction.

ملتان میں" خبریں "چوک کا افتتاح

ملتان(خبریں،ویب ڈیسک)خبریں”چوک پر گرین بیلٹ کی صفائی ،پھلواڑی اور اسے پر کشش بنانے کی ذمہ داری بھی “خبریں” گروپ کے سپرد ،امتنان شاہد نے آم کا پودا لگا کر شجر کاری مہم کا سلسلہ آگے بڑھایا،تقریب میں “خبریں”کے کارکنوں ،شہریوں کی بھی شرکت شہر کے تاریخی اور ملتان کو خطے کے مختلف علاقوں سے ملانے کیلئے مرکزی شاہراﺅں کے سنگم ڈیرا اڈا کو”خبریں”چوک سے منسوب کردیا گیا۔ایڈیٹر خبریں گروپ آف نیوز پیپرز سی ای او چینل ۵ امتنان شاہد نے ڈیرہ اڈا کو “خبریں”سے منسلک دیرینہ کارکنوں سے کرایا ،”خبریں”کے ابتدائی دنوں سے خبریں سے منسلک آرٹ سیکشن کے انچارج اقبال قریشی اور ڈیرہ غازی خان کے علاقے مانہ احمدانی کے نمائندہ خبریں مختار احمدانی نے ڈیرہ اڈا کو”خبریں”چوک سے منسوب ہونے کا افتتاح فیتہ کاٹ کرکیا،امتنان شاہد نے اس حوالے سے افتتاح”خبریں”کے کارکنوں سے کروا رکر ایک منفرد مثال قائم کی ہے،امتنان شاہد نے “خبریں “چوک پر آم کی قسم لیٹ سند ھڑی کا پودا لگا کر شجر کاری مہم کا سلسلہ بھی آگے بڑھایا۔”خبریں”چوک پر موجود گرین بیلٹ کی صفائی ،پھلواڑی اور اسے پر کشش بنانے کی ذمہ داری بھی “خبریں”گروپ آف نیوز پیپرز نے لے لی ہے،اس موقع پر جنرل منیجر “خبریں”گروپ آف نیوز پیپرز نے لے لی ہے۔اس موقع پر جنرل منیجرخبریں رزاق شاہین،جوائنٹ ایڈیٹر سجاد حسین بخاری ڈپٹی ڈائرکٹر ایڈیٹر ضیابلوچ ،بزنس منیجر عابد علی خان،شامل ہیں،

Women have to be well informed before buying Cerazette online. cialis How does this contraceptive pill work and how effective is it.

جارح مزاج بیٹسمین یوسف پٹھان نے کرکٹ کو خیر باد کہہ دیا

بھارتی کرکٹ ٹیم کے جارح مزاج بیٹسمین یوسف پٹھان نے کرکٹ کو خیر باد کہہ دیا۔

38 سالہ بیٹسمین کی ریٹائرمنٹ پر سچن ٹندولکر سمیت دیگر کرکٹرز نے ان کی خدمات کا اعتراف کیا ہے۔

یوسف پٹھان نے اپنے بیان میں کہا کہ ’وقت آگیا ہے کہ میں اپنی زندگی کی اس اننگز پر فل اسٹاپ لگاؤں لہٰذا میں تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا باضابطہ اعلان کرتا ہوں‘۔

یوسف پٹھان نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2007 کے فائنل میں پاکستان کیخلاف میچ میں ڈیبیو کیا تھا جس کے بعد انہوں نے 57 ون ڈے، 22 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے۔

یوسف کا کہنا تھا کہ دو بار ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کا حصہ رہنا اور سچن ٹنڈولکر کو اپنے کندھوں پر اٹھانا میرے کیریئر کے یاد گار لمحات ہیں— فوٹو: فائل

وہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2007  اور ون ڈے ورلڈ کپ 2011 کی فاتح بھارتی ٹیم کا حصہ رہے۔ یوسف کا کہنا تھا کہ دو بار ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کا حصہ رہنا اور سچن ٹنڈولکر کو اپنے کندھوں پر اٹھانا میرے کیریئر کے یاد گار لمحات ہیں۔

Modified Fat Metabolism: These specific ingredients can also assist to diminish the amount of fat being accumulated or boost up amount of stored fat used as energy or being burned. cialis generic Improved Stress Sufferance: Stress can often be a restraint to sticking with exercise objectives and healthy diet plan.

پاکستان میں ‘کورونا وائرس ٹو’ کی موجودگی کی تصدیق

اسلام آباد : وزارت قومی صحت نے ملک میں کوروناوائرس ٹوکی موجودگی کی تصدیق کردی اور کہا کوروناوائرس کی نئی قسم شدت والی نہیں تاہم شہری کورونا گائیڈ لائنز سمیت ایس او پیز پرسختی سےعمل کریں۔

تفصیلات کے مطابق وزارت قومی صحت کی جانب سے کوروناوائرس کے حوالے سے اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے ، جس میں ملک میں کوروناوائرس ٹوکی موجودگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ملک میں سارس کوویڈ ٹو وائرس کے کیس سامنےآئے ہیں۔

وزارت قومی صحت کا کہنا ہے کہ 92 ممالک میں سارس کوویڈ ٹو نامی وائرس پایا گیا ہے، سارس کوویڈٹو وائرس پہلی بار برطانیہ میں سامنے آیا تھا تاہم کوروناوائرس کی نئی قسم شدت والی نہیں ہے۔

کوروناوائرس کی نئی قسم کی منتقلی کاعمل تیزہے، شہری کورونا گائیڈ لائنز سمیت ایس او پیز پرسختی سےعمل کریں اور اپنےمقررہ وقت پر کورونا ویکسی نیشن یقینی بنائیں۔

ترجمان نے کہا ہے کہ وزارت قومی صحت کوروناوائرس ٹو پرگہری نظر رکھے ہوئےہے، جدیدسرویلنس سسٹم سےکورونا وائرس ٹوکی مانیٹرنگ جاری ہے۔

یاد رہے پاکستان میں کورونا سے مزید تینتیس افراد چل بسے، جس کے بعد مہلک وائرس سے اب تک جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد بارہ ہزارآٹھ سوسینتیس ہوگئی، ملک میں گزشتہ روزانتالیس ہزارچھیاسی کوروناٹیسٹ کئے گئے، جس میں سے ایک ہزارتین سوپندرہ افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی۔

ملک میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آنےکی شرح تین اعشاریہ تین چھ فیصد رہی اورکورونا کے فعال کیسزکی تعداد اکیس ہزارپانچ سوچون تک جا پہنچی ہے۔

Cordyceps is a mushroom extract. cialis south africa It improves cell communication by increasing the uptake of oxygen.

صحافی خاشقجی کے قتل کا حکم سعودی ولی عہد نے دیا تھا، امریکا

واشنگٹن: امریکی خفیہ ایجنسی نے اپنی تفتیشی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ استنبول کے قونصل خانے میں صحافی جمال خاشقجی کو قتل کرنے کی منظوری سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے دی تھی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ’’امریکی انٹیلیجنس کی کوآرڈینیٹر ایورل ہینس‘‘ نے ترکی کے قونصل خانے میں سعودی خاندان کے ناقد صحافی جمال خاشقجی کو بیدردی سے قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کرنے کے واقعے کی تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ جوبائیڈن انتظامیہ کو دیدی ہے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے صحافی جمال خاشقجی کی گرفتاری اور قتل کے لیے ذاتی طور پر منظوری دی تھی۔ رپورٹ میں ذمہ داروں کے تعین کے نتیجے میں امریکا نے سعودی عرب کے 76 شہریوں پر پابندیاں بھی عائد کردی ہیں۔

جن 76 سعودی شہریوں پر پابندی عائد کی گئی ہیں ان کے حوالے سے امریکا کی نئی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ افراد ’بیرون ملک مقیم شہریوں کے لیے خطرہ‘ ثابت ہو سکتے ہیں۔ ان افراد میں سعودی انٹیلی جنس، دفاع سمیت اہم اداروں کے ارکان شامل ہیں۔

سعودی عرب نے پہلے تو واشنگٹن پوسٹ کے جلاوطن سعودی صحافی کے قتل کی تردید کی تھی تاہم بعد میں نہ صرف قتل کی تصدیق بلکہ 5 ملزمان کو سزائے موت بھی سنائی گئی تھی اور جمال خاشقجی کے بیٹے نے والد کے قاتلوں کو معاف بھی کردیا تھا۔

واضح رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو 2 اکتوبر 2018 میں استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے کے اندر قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کردیئے گئے تھے اور پھر کبھی ان کی باقیات نہیں مل سکی تھیں۔

A systemic review failed to prove that acupuncture alone was effective in treating ED. cialis for sale The authors did note the small sample size and poor quality of the studies involved.

مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کو رہا کر دیا گیا

لاہور: مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور  پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو  ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

نائب صدر مسلم لیگ (ن) حمزہ شہباز  کو تمام قانونی تقاضے پورے ہونے کے بعد لاہور کی کوٹ لکھپت جیل سے رہا کیا گیا ہے۔

قبل ازیں حمزہ شہباز کے ایک ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے ادریس رفیق اور عدیل خان نے جمع کرائے جن کا عدالتی عملے کی جانب سے جائزہ لیا گیا۔

ضمانتی مچلکوں کی تصدیق کے حمزہ شہباز کی رہائی کی روبکار جاری کی گئی،  احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج اکمل خان نے لیگی رہنما کی رہائی کی روبکار جاری کی۔

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو رہائی کے بعد ریلی کی شکل میں رہائش گاہ تک لایا جائے گا اور ان کے استقبال کی تیاریاں بھی مکمل کرلی گئی ہیں، لاہور کے 12 مقامات پر حمزہ شہباز کے لیے استقبالیہ کیمپ لگائے گئے ہیں۔

واضح رہےکہ لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کی  2 ضمانتی مچلکوں کے عوض رہائی کا حکم دیا تھا۔

ہو سکتا ہے لانگ مارچ کی ضرورت ہی پیش نہ آئے: مریم نواز

لاہور: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہےکہ  ڈسکہ اور سینیٹ الیکشن کے بعد لانگ مارچ کی تیاری ہے لیکن ہو سکتا ہے لانگ مارچ کی ضرورت ہی پیش نہ آئے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ این اے 75 کو حکومت اس لیے چیلنج کررہی ہے کیونکہ ان کی چوری پکڑی گئی ہے،   ایک حلقہ کھلنے سے پوری حقیقت سامنے آگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  حکومت دھاندلی کے باوجود الیکشن ہار گئی اس لیے صاف اور شفاف الیکشن سے ڈرتی ہے، یہ جانتے ہیں آزاد اور  شفاف الیکشن ہوا تو ان کی ضمانتیں ضبط ہوجائیں گی۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کی تیاریاں انشا اللہ اب شروع ہوں گی ، ڈسکہ اور سینیٹ الیکشن کے بعد لانگ مارچ کی تیاری ہے لیکن ہو سکتا ہے لانگ مارچ کی ضرورت ہی پیش نہ آئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی ارکان اب اپنی ہی جماعت کو ووٹ دینے کو تیار نہیں اور  نہیں جانتی کہ یوسف رضا گیلانی کامیاب ہوں گے یا نہیں  البتہ وہ امیدوار ہیں اور خود رابطے کررہے ہیں۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک بار تو ساز باز کر کے آگئے ہیں  اب  پی ٹی آئی کے ارکان انہیں ووٹ نہیں دیں گے، عمران کی کارکردگی سے ان کے ووٹ بینک پر اثر پڑا ہے، اب ان کے ارکان بھی ان کا ساتھ نہیں دیں گے۔

مریم نواز نے کہا کہ حمزہ شہباز میری طرح پارٹی کارکن ہیں اور  جہاں پارٹی ہمیں ذمہ داری دے گی ہم دونوں پوری کریں گے۔

پاکستان اور قطر میں نیا معاہدہLNGدرآمد سے 3ارب ڈالر بچت

وزیر اعظم عمران خان نے بتایا ہے کہ پاکستان کا قطر کے ساتھ ایک معاہدہ ہوا ہے جس سے ہر سال ملک کو 30 کروڑ ڈالر کی بچت ہوگی اور آئندہ دس سالوں میں 3 ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔

لاہور میں گرین بزنس ڈسٹرکٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے میں خوشی ہورہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک پر مشکل وقت آتا ہے تو اس سے سوچنے کے لیے پرانی سوچ سے ہٹ کر کچھ کرنا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دس سالوں میں جتنے قرضے چڑھے اور معاشی بد انتظامی ہوئی اس کی وجہ سے مالی خسارہ اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ گیا تھا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ سے روپے کی قدر میں کمی ہوئی اور مہنگائی میں اضافہ ہوا، ‘یہ ہمیں وراثت میں ملے تھے’۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ‘ہم نے اپنی آمدنی بڑھانی ہے اور اپنے خرچ کو کم کرنا ہے، آمدنی نہیں بڑھی تو نہ ہم اپنے خرچ پورے کرسکتے ہیں اور نہ ہی قرضوں کی قسطیں ادا کرسکتے ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان کی دولت کو بڑھانا ہے تاکہ ہم قرضے واپس کرنے کی قوت حاصل کرسکیں’۔

انہوں نے کہا کہ گرین بزنس ڈسٹرکٹ آمدنی کو بڑھانے میں مدد دے گا، اس کے پہلے مرحلے میں 1300 ارب روپے پیدا ہوں گے جس میں سے وفاقی حکومت کو ٹیکسز کی مد میں 250 ارب روپے ملیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے دوسرے مرحلے میں والٹن ایئرپورٹ کو ڈی نوٹیفائی کیا جائے گا جس سے یہاں اونچی عمارتیں قائم ہوسکیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں جدید شہر اوپر کی جانب جارہے ہیں، گلبرگ، فیروز پور روڈ وغیرہ معاشی حب بن سکتے ہیں اور یہاں اونچی عمارتیں بن سکیں گی، لاہور پھیل رہا ہے اور اس کو روکنے کے لیے اونچائی کی جانب جانا پڑے گا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ لاہور کے پھیلنے سے پانی، سیوریج کے مسائل پیدا ہوگئے ہیں، سارا سیوریج نیچے جارہا، سرد موسم میں جب راوی سکڑتا ہے تو وہ بالکل ایک نالے کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ والٹن ایئرپورٹ ڈی نوٹیفائی ہونے کے بعد جب یہ سارے کمرشلز اوپر جائیں گے تو اس سے تقریباً 6 ہزار ارب روپے اکٹھے کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایئرپورٹ شہر کے درمیان نہیں ہوتے، والٹن ایئرپورٹ کو علیحدہ جگہ دے دی گئی ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ اور راوی سٹی کا منصوبہ سارے پاکستان کے لیے دولت پیدا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ‘چند لوگوں کو تحفظات ہیں کہ درخت کاٹے جائیں گے اور یہ منصوبے ماحول دوست نہیں ہوں گے، میں بتانا چاہوں گا کہ میں پاکستان کا سب سے بڑا ماحول دوست خود کو سمجھتا ہوں’۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے پہلے ہم نے درخت لگانے کا منصوبہ تیار کیا تھا، بتانا چاہتا ہوں کہ کوئی درخت نہیں کاٹا جائے گا، اگر کسی درخت کو ہٹانا پڑا تو اسے ری لوکیٹ کردیں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘ہم سارے درخت اگانے کی نئی ٹیکنالوجیز کو یہاں استعمال کریں گے’۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ‘جب بھی کوئی ہاؤسنگ سوسائٹیز بنتی ہیں تو سب سے بڑی سرمایہ کاری تارکین وطن پاکستانی کرتے ہیں، اس میگا پروجیکٹ پر بھی زیادہ تر توجہ تارکین وطن پاکستانیوں کا ہے اور اس کی وجہ سے پاکستان میں ڈالرز آئیں گے’۔

انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ پروجیکٹ سے تنخواہ دار طبقے کے گھر بنانے کے خواب کو پورا کرنے کی کوشش کی ہے، اس منصوبے میں 50 ہزار اپارٹمنٹس کا اعلان کیا گیا جو نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کے تحت ہے۔

PAFنے بھارتی Mig-21گرائے2سال مکمل ،بہادری کی نئی داستان رقم کی

27 فروری 2019 تاریخ کا وہ دن ہے جب پاک فضائیہ کے شاہینوں نے دشمن کو منہ توڑ جواب دے کر دنیا کو یہ بتایا تھا کہ مملکت خداداد کے دفاع کے لیے ہم ہمہ وقت تیار ہیں۔

سال 2019 میں آج ہی کے دن یعنی 27 فروری کو پاک فضائیہ نے ملک کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی طیاروں کو مار گرایا تھا اور ان کا پائلٹ ابھی نندن بھی گرفتار کرلیا تھا۔

فضائی معرکے میں نئی تاریخ رقم کرنے سے متعلق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل نے بتایا تھا کہ پاک فضائیہ نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی فورسز کے 2 لڑاکا طیاروں کو مار گرایا۔

انہوں نے بتایا تھا کہ ایک بھارتی لڑاکا طیارہ مقبوضہ کشمیر میں گر کر تباہ ہوا جبکہ دوسرا طیارہ پاکستان کے علاقے آزاد کشمیر میں گرا اور ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا تھا کہ پاک فوج نے ایک بھارتی پائلٹ کو گرفتار بھی کرلیا تھا۔

جسے بعد ازاں پاکستان نے جذبہ خیرسگالی کے تحت بھارت کو واپس کردیا تھا۔

آج کے دن کو پاکستانی تاریخ میں ’آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ‘ کے نام سے یاد رکھا جاتا ہے اور اس معرکے میں تاریخ رقم کرنے پر ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان نے اسے ’آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ‘ کا نام دیا۔

فروری 2019 میں ہونے والی پاک-بھارت کشیدگی

برسوں سے روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان فروری 2019 میں کشیدگی میں شدت اس وقت آئی جب 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے شہر پلوامہ میں بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی بس پر حملے میں 44 بھارتی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے، جس کے بعد بھارت کی جانب سے اس حملے کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دیا گیا تھا جبکہ پاکستان نے انتہائی واضح الفاظ میں ان الزامات کی تردید کی۔

پلوامہ حملے کے بعد سے ہی بھارتی حکومت کی جانب سے مسلسل غیر ذمہ دارانہ بیانات کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا اور انہی غیر ذمہ دارانہ رویوں کو بنیاد بناتے ہوئے بھارتی طیاروں نے پاکستانی حدود میں گھسنے کی ناکام کوشش کی تھی۔

بھارتی طیاروں نے 27 فروری 2019 کو پاکستانی فضائی حدود کی پہلی مرتبہ خلاف ورزی نہیں کی، اس سے ایک روز قبل بھی وہ ایسا کرچکے تھے تاہم پاک فضائیہ کی بروقت کارروائی کی وجہ سے وہ واپس لوٹ گئے تھے۔

بھارت نے الزام لگایا تھا کہ پلوامہ حملہ کالعدم تنظیم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کی جانب سے کروایا گیا، ساتھ ہی انہوں نے اس حملے کے ماسٹر مائنڈ کی ہلاکت کا دعویٰ بھی کیا تھا تاہم بغیر کسی ثبوت کے بھارت نے اس معاملے کو پاکستان سے جوڑتے ہوئے 1995 میں دیا گیا ’پسندیدہ تجارتی ملک‘ کا درجہ واپس لے لیا تھا۔

اس کے علاوہ 17 فروری 2019 کو بی جے پی حکومت نے بھارت میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 4 کی نشریات پر پابندی عائد کردی تھی اور یہی نہیں بلکہ بھارتی درآمدکنندگان نے پاکستانی سیمنٹ کی درآمد روک دی تھی جس کے نتیجے میں پاکستان کی سیمنٹ فیکٹریوں کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

بھارتی حکام کی الزام تراشیوں کے جواب میں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو ’قابلِ عمل معلومات‘ فراہم کرنے کی صورت میں تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی تھی اور ساتھ ہی خبردار کیا تھا کہ اگر بھارت نے کسی قسم کی جارحیت کی تو پاکستان اس کا بھرپور جواب دے گا۔

تاہم بھارت نے تحقیقات کی پیشکش کو نہ صرف مسترد کیا تھا بلکہ وزیراعظم عمران خان کے بیان کو حقیقت کے برعکس قرار دیا تھا۔

پلوامہ واقعے کے بعد جہاں دونوں ممالک میں ایک مرتبہ پھر کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا تو وہیں 26 فروری کو بھارت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھارتی فضائیہ کے طیاروں نے پاکستان کی حدود میں در اندازی کرتے ہوئے دہشت گردوں کا مبینہ کیمپ تباہ کردیا۔

بھارت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس کی فضائیہ نے دہشت گردوں کے مبینہ کیمپ پر حملے میں 350 افراد کو ہلاک کردیا، تاہم بعد ازاں بھارتی حکومت کی جانب سے اس دعوے کے کوئی شواہد پیش نہیں کیے گئے تھے اور اسے اپنے ہی ملک میں ہزیمت اور شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

بھارت کی جانب سے آزاد کشمیر کے علاقے میں دراندازی کی کوشش کو پاک فضائیہ نے ناکام بناتے ہوئے بروقت ردعمل دیا تھا اور دشمن کے طیاروں کو بھاگنے پر مجبور کردیا تھا۔

بعد ازاں پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل نے بتایا تھا کہ آزاد کشمیر کے علاقے مظفرآباد میں داخل ہونے کی کوشش کر کے بھارتی فضائیہ کے طیاروں نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی خلاف ورزی کی۔

انہوں نے بتایا تھا کہ اس خلاف ورزی پر پاک فضائیہ فوری طور پر حرکت میں آئی اور بھارتی طیارے واپس چلے گئے۔

ٹرمپ کا نگریس ارکان کا قتل چاہتا تھا،سر براہ واشنگٹن پولیس کا انکشاف

امریکی کانگریس کی عمارت کیپٹل ہل کی سیکیورٹی کی ذمے دار قائم مقام پولیس سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کے کانگریس سے خطاب کے دوران کیپٹل ہل پر دوبارہ حملے کا خدشہ ہے، لہذٰا سیکیورٹی سخت رکھنا ناگزیر ہے۔

کیپٹل ہل کے اطراف اضافی سیکیورٹی برقرار رکھنے کی حامی قائم مقام پولیس سربراہ یوگانانڈا پٹ مین نے جمعرات کو کانگریس کمیٹی کو بتایا کہ انتہا پسند عناصر صدر بائیڈن کے کانگریس سے خطاب کے دوران کیپٹل ہل کو دوبارہ نشانہ بنا سکتے ہیں۔

پٹ مین نے بتایا کہ “چھ جنوری کو کیپٹل ہل پر حملہ کرنے والی ملیشیا کے کارکنوں نے اشارہ دیا ہے کہ وہ امریکی صدر کے خطاب کے دوران پھر عمارت پر حملہ کریں گے۔”

پٹ مین نے کانگریس کمیٹی کو بتایا کہ جب تک ہم ان خطرات سے نمٹ نہیں لیتے، اس وقت تک کانگریس کی عمارت کے ارد گرد سیکیورٹی کی موجودہ صورتِ حال برقرار رکھی جائے۔

صدر بائیڈن کے کانگریس سے خطاب کی تاریخ کا تاحال اعلان نہیں کیا گیا۔ تاہم عام طور پر سال کے آغاز پر یہ خطاب ہوتا ہے۔

چھ جنوری کو کیپٹل ہل پر ہلاکت خیز حملے کے بعد عمارت کے اطراف خاردار تاریں اور چیک پوائنٹس قائم کر دی گئی تھیں جہاں نیشنل گارڈز اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔

امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ لگ بھگ پانچ ہزار نیشنل گارڈز مارچ کے وسط تک یہاں تعینات رہیں گے۔

خیال رہے کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ کے حامیوں نے چھ جنوری کو اُس وقت کیپٹل ہل پر دھاوا بول دیا تھا جب اراکینِ کانگریس بائیڈن کی انتخابات میں کامیابی کی توثیق کے لیے جمع تھے۔

NESTLE LACTOGEN-1نے بچوں کی زندگی کے سامنے منافع مقصد بنا لیا،

لاہور(خبریں،چینل ۵ ،ویب ڈیسک)دنیا کی سب سے بڑی پیکیجڈ فود کمپنی نیسلے نے زندگی کے سامنے منافع کو مقصد بنا لیا ،معدے اور انتڑیوں کی امراض میں اضافہ کی وجہ اس کمپنی کے دودھ میں شامل ملاوٹ شدہ اشیااور مذکورہ اجزا انتڑیوں کومتاثر کرتے ہیں۔شیر خوار فارمولہ نے افریقہ ،جنوبی امریکہ اور جنوبی ایشین ممالک میں خوفناک اثرات مرتب کیے،نیسلے کی اپنی عالمی سطح پر تیار شدہ فارمولہ مصنوعات میں بہت سے تضادات ہیں اور ان میںصحت سے متعلق کچھ دعوﺅں کی ساکھ پر شبہ ہے،کمپنی کی مصنوعات اپنی ہی بتائے گئے اصولوں کی نفی کرتی ہے۔چینجینگ مارکیٹ فاﺅنڈیشن کی رپورٹ،تفصیلات کے مطابق طبی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں مصنوعی دودھ کے زیادہ استعمال کے سبب بہت سے بچے موت کا سبب بن رہے ہیں۔

وزیراعظم نے سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا،منصوبے کے پہلے فیز میں 1300ارب کے وسائل پیدا ہونگے:عمران خان

لاہور : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کی لانچنگ کیلئے تیار ہیں ، جب ملک میں مشکل وقت آتا ہے تو ہٹ کر فیصلے اور سوچنا پڑتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں وزیراعظم عمران خان نے سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا اس پراجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے خوشی محسوس ہورہی ہے، آج صبح قطر کیساتھ ایل این جی کا نیا معاہدہ طے ہواہے، ہر سال اس معاہدے کے تحت 300ملین ڈالر کی بچت ہوگی، پچھلے ایک سال سے قطر کیساتھ معاہدے کی کوشش کررہے تھے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ جب ملک میں مشکل وقت آتا ہے تو ہٹ کر فیصلے اور سوچنا پڑتا ہے، اسوقت پاکستان کو دو بڑے مسائل کا سامنا ہے، پاکستان کے پچھلے 10سال اندھیروں کی دہائی تھے ، امپورٹ اور ایکسپورٹ میں اتنا خسارہ تھا کہ باہر سے قرضے لینا پڑے، اس کی وجہ سے روپے پر دباؤ پڑا اور مہنگائی ہو گئی، ان مسئلوں سے نکلنے کیلئے اخراجات کم اور پیسہ بڑھانا ہے، ہمیں اپنی دولت بڑھانا ہوگی تاکہ قرضے واپس کرسکیں۔

وزیراعظم نے کہا سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کامنصوبہ پیسہ جنریٹ کرے گا، پہلے فیز میں 1300ارب روپے جنریٹ ہوں گے ، والٹن ایئرپورٹ ڈی نوٹیفائی ہوگا تو اطراف کاعلاقہ معاشی حب بن سکے گا۔

لاہور شہر کی صورتحال کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ لاہور کو پھیلنے سے روکنے کیلئے اونچی عمارتوں کی طرف جانا ہوگا، لاہور اتنی تیزی سے پھیلا ہے کہ منفی اثرات سامنے آرہےہیں، یہاں سب سے بڑا مسئلہ صاف پانی کی قلت کا سامنا ہے، دوسرا مسئلہ سیوریج کا ہے جونیچے سندھ تک جارہاہے ، راوی سردیوں میں سکڑنے کی وجہ سے سیوریج کا نالا بن جاتاہے جبکہ دنیا میں ماڈرن شہر اوپرجاتے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا والٹن ایئرپورٹ ڈی نوٹیفائی ہونےسے کمرشل سرگرمیاں 6ہزار ارب تک جاسکیں گی ، راوی سٹی سے بھی پورے پاکستان کو فائدہ ہوگا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کہا جارہاہے کہ یہاں درخت کٹ رہےہیں ، کسی نے آج تک پاکستان میں درخت لگانے کا نہیں سوچا تھا ، پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا انوائرمنٹلسٹ اپنے آپ کو سمجھتاہوں، بچپن میں چھانگا مانگا، چیچہ وطنی اور دنیاپور کے ریسٹ ہاؤس میں گیا ہوں ، بڑے بڑے جنگل ختم ہوگئے ،زمینوں پر قبضے ہوگئے، لاہور میں کوئی درخت نہیں کٹے گا جسے ہٹانا پڑا اس کی جگہ تبدیل کردیں گے۔

اوورسیزپاکستانیوں سے متعلق عمران خان نے کہا اوورسیزپاکستانی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں، پاکستان کی ہاؤسنگ سوسائٹیز میں اوورسیز زیادہ انویسٹ کرتے ہیں، راوی اور والٹن کے منصوبوں پر اوورسیز پاکستانی کی دلچسپی زیادہ ہے، راوی اور والٹن کے منصوبوں سے پیسہ باہر سے آئےگا روپے پر دباؤ نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار تنخواہ دار،مزدور طبقے کیلئے گھر بن رہےہیں، نیا ہاؤسنگ پروگرام میں بینکوں کو شامل کیا ہے ، تنخواہ دار، مزدور طبقہ صرف اپنے گھر کا خواب ہی دیکھتے تھے۔

پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ کیلئے اب تک تو صرف اسٹرکچر ہی تیارہورہاتھا، اب انشااللہ نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کی لانچنگ کیلئے تیار ہیں ، بڑے پراجیکٹ کیلئے کم وقت میں تیاری پر خراج تحسین پیش کرتاہوں، لاہور اب ماڈرن سٹی کی طرف بڑھے گا۔