Tag Archives: imran khan

دہشتگردی کی دفعات برقرار ،19کو پھر پیشی

اسلام آباد (این این آئی، اے این این) اسلام آباد انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عمران خان کے خلاف پی ٹی وی حملہ سمیت دیگر کیسز سے اے ٹی سی کی دفعات نکالنے اور مقدمہ سیشن کورٹ منتقل کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کی عبوری ضمانت میں 19 دسمبر تک توسیع کردی اور انہیں آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیدیا ۔دی۔ پیر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملوں، ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو پر تشدد سمیت چار مقدمات کی سماعت کی سماعت کے دور ان عمران خان چوتھی بار انسداد دہشت گردی عدالت کے روبرو پیش ہوئے ۔انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مقدمات سے دہشت گردی دفعات ختم کرنے کی عمران خان کی درخواست پر ان کے وکیل بابر اعوان نے دلائل دیئے۔دوران سماعت عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے مو¿قف اپنایا کہ پولیس کے مطابق پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے کارکنان نے ڈنڈوں، غلیلوں سے حملہ کیا، کیا ڈنڈوں اور غلیلوں سے حملہ کرنا دہشت گردی ہے؟ پولیس کی جانب سے پراسیکیوٹر چوہدری شفقات نے دلائل دیتے ہوئے مقدمات سے دہشتگردی کی دفعات نکالنے کی درخواست کی مخالفت کی۔سرکاری استغاثہ نے کہا کہ بابر اعوان کے دلائل سے اختلاف کرتا ہوں ¾ وہ سینیٹر رہ چکے ہیں اور اگر دہشتگردی ایکٹ میں کوئی خامی تھی تو وہ ترمیم لے آتے۔انہوںنے کہا کہ ایک منتخب حکومت کو طاقت کے زور پر ہٹانے کےلئے لانگ مارچ کیا گیا جبکہ قانون ہاتھ میں لینا اور پولیس ملازم پر تشدد بھی دہشتگردی ایکٹ کے تحت قابل سزا جرم ہے جس کی سزا عمر قید ہے؟۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کی طرف سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ یہ جرم ارادی طور پر نہیں کیا گیا جبکہ چاروں مقدمات میں وہ مرکزی ملزم ہیں۔سرکاری استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان لوگوں کو لے کر آئے اور اپنی تقریروں میں وزیراعظم ¾سیکرٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کو للکارا جس کی وجہ سے لوگ مشتعل ہوئے۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ میں تمہارے خاندان کا جینا حرام کردوں گا۔انہوںنے کہا کہ دھرنے کے دوران 26 پولیس اہلکار زخمی ہوئے جن کی میڈیکل رپورٹس موجود ہیں۔پراسیکیوٹر نے کہا کہ عمران خان پہلے کیس میں تین سال تک مفرور رہے اور پیش ہوتے ہی عدالت کے دائرہ اختیار پر سوال اٹھا دیا، ملزم کو اس کیس ضمانت بھی نہیں ملنی چاہیے۔پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دھرنا طاقت کے ذریعے منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کےلئے تھا۔بابر اعوان نے کہا کہ ان مقدمات میں دہشتگردی کا کوئی عنصر نہیں ¾اگر کوئی جرم ہوا بھی تو وہ دہشتگردی کا جرم نہیں۔ اس موقع پر پراسیکیوٹر نے عمران خان کے خلاف ایف آئی آر کا متن اور ان کی تقاریر پڑھ کر سنائیں، پراسیکیوٹر نے کہاکہ عمران خان نے اپنے کارکنان کو اشتعال دلایا اور وزیراعظم ہاو¿س پر قبضہ کرنے کا کہا۔ بابر اعوان نے کہا کہ صرف تقاریر پر دہشت گردی کا مقدمہ نہیں بنایا جاسکتا، پھر تو پاناما کا فیصلہ آنے کے بعد حکومتی وزرا پر 2 ہزار پرچے بننے چاہیے تھے۔ سرکاری استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان لوگوں کو لے کر آئے اور اپنی تقریروں میں وزیراعظم، سیکرٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کو للکارا جس کی وجہ سے لوگ مشتعل ہوئے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ میں تمہارے خاندان کا جینا حرام کردوں گا۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کے دوران 26 پولیس اہلکار زخمی ہوئے جن کی میڈیکل رپورٹس موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان سے کٹر، ڈنڈے، غلیلیں برآمد کی گئیں جبکہ مظاہرین نے پولیس افسر سے سرکاری پستول بھی چھینا تھا۔پراسیکیوٹر نے عمران خان اور عارف علوی کی گفتگو کا ریکارڈ بھی عدالت میں پیش کیا جس پر بابر اعوان نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے ریکارڈ مانگا۔سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل ایڈووکیٹ بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ تقریروں کی بنیاد پر اگر مقدمے بنائے جائیں تو پاناما کیس سے اب تک 200 سے زائد مقدمے درج ہوتے۔انہوںنے کہاکہ عمران خان نے دھرنے میں مظاہرین سے کہا تھا کہ لوگوں پر تشدد نہ کرو انہیں نہ مارو۔انہوں نے کہا کہ کہ ڈی چوک میں لوگ احتجاج ریکارڈ کرانے کےلئے جمع ہوئے تھے ¾ان لوگوں کا مقصد ہرگز دہشتگردی نہیں تھا۔بابر اعوان کی جانب سے استدعا کی گئی کہ مقدمے کا ٹرائل اے ٹی سی کی بجائے سیشن کورٹ میں کیا جائے۔عدالت نے دونوں جانب سے دلائل سننے کے بعد کیس پر فیصلہ محفوظ کیا جو تھوڑی ہی دیر میں سنادیا گیا۔انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے مقدمے سے اے ٹی سی کی دفعات نکالنے اور اسے سیشن کورٹ منتقل کرنے کی عمران خان کی استدعا مسترد کردی۔عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف کی عبوری ضمانت میں 19 دسمبر تک توسیع کردی اور انہیں آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔

آصف زرداری کے ہوتے ہوئے پیپلزپارٹی سے اتحاد ممکن نہیں

اسلام آباد(ویب ڈیسک)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کے ہوتے ہوئے پیپلزپارٹی سے کسی صورت اتحاد ممکن نہیں۔اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مخالفین نے جان بوجھ کر مجھ پر دہشت گردی کے کیسز بنائے، مجھے ڈرایا اور دھمکایا گیا کہ میں کرپٹ شریف مافیا کا پیچھا چھوڑ دوں، اور یہ تاثر پیدا کیا گیا کہ ہم چور ہیں تو باقی سب بھی چور ہیں لیکن ایسا کبھی بھی نہیں ہوسکتا، میں نے پاکستان سے کرپشن کا خاتمہ کرنے کا عہد اور عوام سے وعدہ کررکھا ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی جائیداد سے متعلق تمام منی ٹریل عدالت میں پیش کی لیکن نوازشریف سے جب پوچھا گیا کہ پیسا کہاں سے آیا تو ان کے پاس جواب میں صرف قطری خط تھا اور اسی قطری خط سے نواز شریف نے بچوں کی جائیداد سے متعلق سوال پر بھی سہارا لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاو¿ن میں پولیس حکمرانوں کی ذاتی ملازم بنی ہوئی تھی اور میرے خلاف مقدمات میں بھی حکومتی پراسیکیوٹر شریف خاندان کا ترجمان بنا ہوا ہے یہ سب چور اور ان کے لیڈرز بھی چور ہیں۔پیپلزپارٹی سے اتحاد کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے ہوتے ہوئے پیپلزپارٹی سے اتحاد نہیں ہوسکتا۔

شہباز شریف اور نواز شریف کو جیل بھیجنے تک ان کا پیچھا کریں گے:عمران خان

جڑانوالا(ویب ڈیسک) تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے طاہرالقادری جو بھی کریں گے ہم ان کا ساتھ دیں گے۔جڑانوالا میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں پر اسرائیل کے ظلم پر  دنیا چپ ہے، ظلم کے باوجود عالمی طاقتوں کے چپ رہنے سے ثابت ہوگیا کہ اقوام متحدہ کمزور ملک کی مدد کرنے نہیں آتی، اگر خدانخواستہ پاکستان پر بھی کسی نے قبضہ کرنے کی کوشش کی تو اقوام متحدہ مدد کو نہیں آئے گی ہمیں اللہ کا شکر ادا کرنا چاہئے کہ ہمارے پاس طاقتور فوج ہے ہماری حفاظت ہماری فوج کررہی ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی کوشش تھی کہ فرقہ وارانہ اختلافات پیدا کرکے مسلم امہ کو آپس میں لڑایا جائے لیکن بیت المقدس کے حوالے سے امریکی صدر کے بیان اور بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنانے کے اقدام سے مسلمانوں کو یہ فائدہ ہوا کہ سب ایک مؤقف پر اکٹھے ہوگئے۔چیرمین تحریک انصاف  کا کہنا تھا کہ  طاہرالقادری کو پیغام دیتا ہوں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے آپ جو بھی کریں گے ہم آپ کے ساتھ نکلیں گے اور آپ کا بھرپور ساتھ دیا جائے گا۔ ماڈل ٹاؤن میں 14 افراد کا قاتل رانا ثنااللہ ہے جس نے پولیس کو عوام پر گولیاں چلانے کا حکم دیا، خود (ن) لیگ کے رہنما اور  عابد شیر علی کے والد کا کہنا ہے کہ راناثنااللہ نے 18 افراد کو فیصل آباد میں قتل کیا، ہم سب سے پہلے صوبائی وزیرقانون اور اس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہازشریف کو جیل تک پہنچائیں گے، جس طرح ہر فرعون کے بعد ایک موسیٰ آتا ہے اسی طرح اب پنجاب حکومت کا بھی وقت آگیا ہے ہم انہیں بے گناہوں کے قتل میں انجام تک پہنچائیں گے۔عمران خان کہا  کہ 50 سال قبل ہم برصغیر میں سب سے آگے تھے لیکن آج کرپشن کی وجہ سے بہت پیچھے چلے گئے ہیں، نوازشریف جیسے حکمران جو بچوں کو ارب پتی بنادیتےہیں اور خود کہتے ہیں میرے پاس کچھ بھی نہیں، اداروں میں اپنی پسند کے کرپٹ افراد کو بٹھادیا جاتا ہے تاکہ حکمرانوں کو کوئی پکڑ نہ سکے، لیکن اب قوم جاگ چکی ہے اور نوازشریف کا نظریہ کرپشن بھی سمجھ چکی ہے ہم یہ میچ پاکستان کو جیت کر دکھائیں گے نوازشریف اس حقیقت کو سمجھ جائیں کہ ان کے مقابلے میں اب وہ شخص کھڑا ہے جسے خریدا نہیں جاسکتا۔

سانحہ ماڈل ٹاﺅن ، طاہر القادری کا ساتھ دینگے یا نہیں ؟؟ عمران خان نے واضح کر دیا

 اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ طاہر القادری کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں کہ اگر سانحہ ماڈل ٹاؤن پر انصاف کے لئے سڑکوں پر نکلے تو ہم ان کا ساتھ دیں گے۔اسلام آباد میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ سب کو ماڈل ٹاون رپورٹ دیکھنی چاہیے، شہباز شریف اوررانا ثناء اللہ فوری استعفے دیں، رانا ثناء اللہ نے گولیاں چلانے کا حکم جاری کیا اورشہبازشریف کا جھوٹ پکڑا گیا، مقدمہ شہباز شریف اورعابد شیرعلی پرچلنا چاہیے، طاہرالقادری کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتا ہوں، طاہرالقادری اگرسانحہ ماڈل ٹاؤن پرانصاف کیلئے سڑکوں پر نکلے تو ہم ان کا ساتھ دیں گے۔عمران خان نے کہا کہ ہم نے صاف اورشفاف الیکشن کے لئے  پرامن احتجاج کیا پھربھی ہم پرالزامات لگائے گئے، آمرکی گود میں پلنے والے میرے خلاف مقدمات درج کررہے ہیں۔ عمران خان نے نوازشریف سے ہاتھ  ملانے کے سوال پر جواب دیا کہ میں مجرموں اور قوم کے دشمنوں سے ہاتھ نہیں ملاتا۔مقبوضہ بیت المقدس کے حوالے سے امریکی اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ فلسطینی مسلمانوں پر ظلم کی انتہا کردی گئی ہے، ٹرمپ جیسے لوگ مسلمانوں کو انسان ہی نہیں سمجھتے اور اس متعلق ہمارے کٹھ پتلی وزیراعظم کو طیب اردگان جیسا موقف اختیار کرنا چاہیے۔

اس سے قبل چیئرمین تحریک انصاف عمران خان انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے جہاں ان کی ضمانت قبل از گرفتاری میں 11 دسمبر تک توسیع دے دی گئی جب کہ مقدمہ سیشن عدالت بھجوانے کی استدعا پر نوٹس جاری کردیا گیا۔

ملک تقسیم کرنے کی خوفناک سازش بے نقاب ،عمران خان کا تہلکہ خیز انکشاف

بہاولنگر، چشتیاں (نمائندگان خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف کا نظریہ کرپشن ہے ¾ بتایا جائے ختم نبوت قانون کو چھیڑنے کی کیا ضرورت تھی ¾ کیا دباﺅ تھا ¾ کس کو خوش کر نے کےلئے قانون میں تبدیلی کی گئی ؟نوازشریف کرپشن کا پیسہ بچانے کےلئے کوئی بھی سمجھوتہ کر سکتے ہیں ¾ہماری حکومت آئی تو پولیس کو میرٹ پر لے آئیں گے ¾ سیاسی مداخلت ختم کرینگے ¾پاکستان میں جمہوریت کو بچانے کیلئے قبل از وقت انتخابات ضروری ہیں ¾اگلے الیکشن کیلئے ٹکٹس کا فیصلہ پارلیمانی بورڈ کی مشاورت سے کروں گا۔ اتوار کو جلسہ سے خطاب کے دور ان پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے ایبٹ آباد خطاب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ”نواز شریف نے کہا کہ وہ ایک نظریے کا نام ہیں لیکن ان کا نظریہ کرپشن ہے“۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ ملنے والوں کا نظریہ بھی کرپشن ہے، انہیں فکر ہے اگر نواز شریف کا پیسہ پکڑا گیا تو اگلی باری ان کی ہے ¾یہ پیسہ نہیں بچے گا ¾ہم پیسہ واپس پاکستان لے کر آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ ”نواز شریف ہر وہ کام کرنے کو تیار ہیں جس سے پاکستان کو نقصان ہو ¾نواز شریف پاکستان فوج کیخلاف سازش کرنے کو تیار ہیں۔عمران خان نے سابق وزیراعظم کو میر جعفر اور میر صادق سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے کہ ختم نبوت قانون کو چھیڑنے کی کیا ضرورت تھی؟ کیا دباو¿ تھا؟ کس کو خوش کرنے کےلئے قانون میں تبدیلی کی۔عمران خان نے کہا کہ ”میں دعوے سے کہتا ہوں کہ نواز شریف کرپشن کا پیسہ بچانے کےلئے کوئی بھی سمجھوتہ کرسکتے ہیں ¾یہاں تک کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے بھی دوستی کرسکتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ چشتیاں میں تبدیلی آگئی ہے ¾ 7 ال پہلے یہاں جلسے میں دو تین سو لوگ ہوتے تھے تاہم اب تعداد سب کے سامنے ہے۔انہوں نے خیبرپختونخوا پولیس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کے پی پولیس نے بڑا قتل عام ہونے سے بچالیااگر پولیس پشاور کے زرعی ٹریننگ انسٹیٹیوٹ پر حملے کے بعد 5 منٹ میں نہ پہنچتی تو بڑا نقصان ہوتا۔ عمران خان نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ پولیس میں تبادلے اور پرموشن میرٹ پر ہوں، ہماری حکومت آئی تو ملک کی پولیس کو میرٹ پر لے آئیں گے اور سیاسی مداخلت ختم کردیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ پولیس کا غلط استعمال ہو تو پولیس عوام کی رکھوالی نہیں کرسکتی ¾سندھ میں تحریک انصاف کے لوگوں پر جھوٹے پرچے ہیں، جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی پر جھوٹے مقدمے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کمزور کو انصاف نہیں ملتا ¾طاقتور کو پولیس نہیں پکڑتی، پولیس عوام کی دشمن بن جاتی ہے، عوام پولیس سے ڈرتی ہے، سندھ اور پنجاب کی پولیس ٹھیک کرکے دکھائیں گے، سارے ایس ایچ اوز کا تبادلہ رائے ونڈ سے ہوتا ہے، حمزہ شہباز اورمریم نواز پولیس افسروں کے تبادلے کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پختونخوا کی پولیس سارے پاکستان کی مثال بن گئی ¾کوئی ایک مخالف بتادیں جس پر جھوٹی ایف آئی آر درج ہوئی ہو، خیبر پختونخوا میں پولیس کی عزت ہے، پولیس میں سیاسی مداخلت ختم کردیں تو دنیا کی پولیس کا مقابلہ کرسکتی ہے۔عمران خان نے کہا کہ حکومتی ارکان قومی اسمبلی کو 94 ارب کے فنڈز رشوت کے طور پر دیئے گئے ہیں ¾پاکستان میں جمہوریت کو بچانے کیلئے قبل از وقت انتخابات ضروری ہیں¾ عمران خان نے کہا کہ 20 سال سے کرپشن کے خلاف جدوجہد کررہا ہوں ، اگلے الیکشن کیلئے ٹکٹس کا فیصلہ پارلیمانی بورڈ کی مشاورت سے کروں گا۔عمران خان سے قبل پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے چشتیاں میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے منشور میں کسان کی خوشحالی شامل ہے کیونکہ کسان آج بھی پانی کو ترس رہا ہے۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ کاشتکاروں کو پانی مل گیا توملک خوشحال ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ قیادت درست ہوتو ادارے بھی درست ہوتے ہیں، ہم غربت اور مہنگائی پر حملے کریں گے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف کی قیادت نے پولیس میں سیاسی مداخلت ختم کی۔

.

فوج نے دھرنا ختم کرا کے ملک بچایا :عمران خان

اسلام آباد (آئی این پی، مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت صدیقی نے کیا بیان دیا ہے، مجھے سمجھ نہیں آرہا، عوام تو فوج کو دعائیں دے رہی ہے، حکومت نے ایک منصوبے کے تحت ختم نبوت کے قانون میں ترمیم لائی، میرا خیال ہے کہ انہوں نے بیرونی ایجنڈے پر یہ ترمیم کی، احسن اقبال تو کہتے تھے کہ فیض آباد دھرنا 3گھنٹے میں ختم کرا دیں گے، دھرنے کے معاملے پر ہماری پارٹی کا موقف تھا کہ طاقت کا استعمال نہ کیا جائے، ملٹری آپریشن مسئلے کا حل نہیں ہے، اس سے سیاسی معاملات مزید خراب ہوتے ہیں، الیکشن میں تاخیر تو تحریک انصاف کو سوٹ کرتا ہے، قبل از وقت انتخابات جمہوری نظام کا حصہ ہے، نواز شریف تو چاہتا ہے کہ جمہوریت ڈی ریل ہو، فوج آ جائے، اس سے اس کا پیسہ بچ جائے گا، اتنا پیسہ سلطانہ ڈاکو نے نہیں کمایا جتنا نواز شریف نے کمایا۔ پیر کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ احسن اقبال نے احتساب عدالت کے باہر رینجرز کے مسئلے پر ڈرامہ کیا، وہ عدالت کے باہر فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے تھے، حکومت ایک منصوبے کے تحت ختم نبوت کے قانون میں ترمیم لائی، میرا خیال ہے کہ انہوں نے بیرونی ایجنڈے پر یہ ترمیم کی، احسن اقبال نے زندگی میں کوئی کام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں نے الیکشن بل پر احتجاج کیا، احسن اقبال تو کہتے تھے کہ فیض آباد دھرنا 3 گھنٹے میں ختم کر دیں گے، ہماری قوم یہ جاننا چاہتی ہے کہ یہ کیوں کیا گیا، احسن اقبال اور مریم نواز کے جھوٹ سامنے آرہے ہیں، شریف خاندان 30 سال سے بچ رہا تھا، پاکستان کی تاریخ میں اتنے موقعے کسی کو نہیں ملے جتنے شریف خاندان کو ملے ہیں، (ن) لیگ شریف خاندان کو بچانے میں لگی ہوئی ہے، یہ لوگ فوج کو پوری دنیا کے سامنے بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف عدلیہ کے بارے میں جو کچھ کہہ رہے ہیں دنیا میں کہیں اور ہوتا تو یہ جیل میں ہوتے۔ عمران خان نے کہا کہ حکومت نواز شریف کو بچانے کےلئے اتنظامیہ کو استعمال کر رہی ہے اور ساتھ ساتھ 94ارب روپے کی رشوت بھی دے رہی ہے، یہ لوگ نواز شریف کو بچانے کے چکر میں جمہوریت کو بدنام کر رہے ہیں، دھرنے کے معاملے پر ہماری پارٹی کا موقف تھا کہ طاقت کا استعمال نہ کیا جائے، جب سویلین حکومت کی رٹ ختم ہو جائے تو فوج کو طلب کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت صدیقی نے کیا سٹیٹمنٹ دی ہے، مجھ سمجھ نہیں آرہا، عوام تو فوج کو دعائیں دے رہی ہے، میں تسلیم کرتا ہوں کہ ماضی میں فوج نے غلط فیصلے کئے، میں نواب اکبر بگٹی کے خلاف آپریشن کے بھی خلاف تھا اور میں نے ملٹری آپریشنز کے خلاف سٹیٹمنٹ دیں، ملٹری آپریشن مسئلے کا حل نہیں ہے،اس سے سیاسی معاملات مزید خراب ہوتے ہیں، چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ مسلمان اسلام کے نام پر مرنے کےلئے تیار رہتے ہیں، فوج دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے اور اس دھرنے کے معاملے میں بھی اپنا کردار ادا کیا، آپ کو اس کی تعریف کرنی چاہیے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ ہے، دیگر پارٹیاں قبل از انتخابات کا مطالبہ اس لئے نہیں کر رہیں کیونکہ یہ ان کے مفاد میں نہیں ہے، پیپلز پارٹی کا پنجاب میں نام و نشان مٹ چکا ہے، الیکشن میں تاخیر تو تحریک انصا ف کو سوٹ کرتا ہے،قبل از انتخابات جمہوری نظام کا حصہ ہے، اس سے جمہوریت مضبوط ہوتی ہے، انگلینڈ اور ترکی کی مثال آپ کے سامنے ہے۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف تو چاہتا ہے کہ جمہوریت ڈی ریل ہو ، فوج آ جائے، اس سے اس کا پیسہ بچ جائے گا، قبل از انتخابات کی ملک کو ضرورت ہے، میری سوچ بائیں بازو کی ہے، ہم مدرسے کے طلباءکی بہتری کےلئے اقدامات کرنا چاہتے ہیں اور مولانا سمیع الحق اس سلسلے میں زبردست کردار ادا کر سکتے ہیں، پاکستان کی قوم میں پہلے سے زیادہ شعور آگیا ہے، قوم اپنے مقروض ہونے کی وجہ سمجھ گئی ہے، آنے والے الیکشن میں سونامی پلس آنے والا ہے، میں قائداعظم کے بعد دوسرا لیڈر ہوں جس نے باہر پیسہ کمایا اور ملک میں واپس لایا، اتنا پیسہ سلطانہ ڈاکو نے نہیں کمایا جتنا نوز شریف نے کمایا، حسن نواز 600کوڑ روپے کے گھر میں رہ رہا ہے۔

”طاقت کا استعمال معاملہ کا حل نہیں “عمران خان کا دھرنے بارے دبنگ بیان

 اسلام آباد(ویب ڈیسک)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد دھرنا ختم کرانے کے لیے طاقت کا استعمال  معاملے کا حل نہیں جب کہ مظاہرین سے بھی پرامن رہنے کی اپیل  کرتا ہوں۔اسلام آباد میں دھرنا مظاہرین کے خلاف کارروائی  پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ریاستی طاقت کا استعمال کسی صورت مسئلے کا حل نہیں  ہے، حکومت مظاہرین کے خلاف  طاقت کا استعمال نہ کرے جب کہ دھرنا مظاہرین بھی پرامن رہیں ۔عمران خان نے کہا کہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا بنیادی جزو اور حصہ ہے، جس نااہلی سے حکومت نے معاملے کو نمٹانے کی کوشش کی اس سے ریاست کی رٹ ختم ہوتی نظرآرہی ہے، راجہ ظفرالحق کی کمیٹی کی تحقیقات کی روشنی میں ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی اس لیے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی میں تاخیر سے کچھ چھپائے جانے کے تاثر نے جنم لی ہے۔پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ حکومت کا سارا زور شریفوں کی کرپشن بچانے پر ہے، ملک جل رہا ہے اور وزیراعظم نااہل شخص کے دربار پر حاضری دے رہے ہیں، حکومت کے اسی طرزعمل کے باعث قبل ازوقت انتخابات کامطالبہ کرتا آیا ہوں، آج ایک بار پھر مطالبہ کرتا ہوں کہ جلد انتخابات کرائے جائیں۔

کپتان کو تفتیش کیلئے پولیس کے سامنے پیش ہونے کا حکم،کھلاڑیوں میں کھلبلی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پی ٹی وی حملہ کیس سمیت دیگر 3 مقدمات میں عمران خان کو پولیس کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دیدیا۔ تحریک انصاف کے دھرنے کے وقت عمران خان پر چار مقدمات درج کیے گئے تھے جن میں پی ٹی وی حملہ، پارلیمنٹ حملہ اور ایس ایس پی عصمت جونیجو تشدد کیس بھی شامل ہے۔جمعہ کے روز کیس کی سماعت کے سلسلے میںوہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوئے جہاں دوران سماعت عدالت نے عمران خان کو تفتیش کے لیے پولیس کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا۔عدالت نے کیس کے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ پی ٹی وی حملہ، پارلیمنٹ حملہ اور ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو کیس سمیت چاروں مقدمات میں عمران خان کا بیان ریکارڈ کیا جائے، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 7 دسمبر تک کے لیے ملتوی کردی۔

عمران خان نااہلی کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے اہم اقدام

لاہور (ویب ڈیسک)سپریم کورٹ نے چیرمین تحریک انصاف عمران خان کی نااہلی سے متعلق دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے سماعت کے دوران آبزرویشن دی کہ عمران خان نے لندن فلیٹ ظاہر کیا لیکن کبھی آف شور کمپنی ڈکلیئر نہیں کی۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی سے متعلق دائر درخواست پر سماعت کی۔سماعت شروع ہوئی تو عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں 3 سوال اٹھائے گئے تھے، سورس آف لندن پراپرٹی، کتنی قیمت پر بیچا گیا اور رقم کہاں خرچ ہوئی اور لندن پراپرٹی پاکستان میں کب ڈکلیئر کی گئی۔وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایمنسٹی اسکیم کے تحت لندن فلیٹ 2000 میں ظاہر کیا گیا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ لندن فلیٹ ظاہر کیا گیا لیکن کمپنی کبھی ڈکلئیر نہیں کی گئی۔اس موقع پر وکیل نعیم بخاری نے دلائل میں کہا کہ عمران خان نہ بینیفشل مالک تھے اور نہ شیئر ہولڈر اس لیے ظاہر نہیں کی۔وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ عمران خان کے کسی جواب میں تضاد نہیں اور انہوں نے کسی جواب سے یوٹرن نہیں لیا، جواب میں تبدیلی کی کوئی نشاندہی نہیں کی گئی تاہم کیس میں سوالات درخواست گزار نے نہیں عدالت نے اٹھائے۔نعیم بخاری نے کہا کہ لندن فلیٹ کی منی ٹریل اور قیمت فروخت مانگی گئی اور ہم نے لندن فلیٹ ظاہر کرنے کی تفصیلات بھی عدالت کو دیں۔عمران خان کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کے مؤکل سے 2002 کے اثاثے بتاتے ہوئے غلطی ہوسکتی ہے غلط بیانی نہیں اور 2002 کی غلط بیانی پر موجودہ الیکشن پر نااہلی مانگی گئی ہے تاہم عمران خان نے کچھ چھپایا ہوتا تو ریٹرننگ آفیسر کاغذات مسترد کر سکتا تھا۔سماعت کے دوران حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے دلائل میں کہا کہ عدالت نے عمران خان کو جواب میں تبدیلی کی اجازت نہیں دی لیکن عمران خان نے سماعت میں 18 مرتبہ مؤقف بدلا اور 18 سچ بولے۔اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ سچ بولنے کا فائدہ یہ ہےکہ آپ کو یاد نہیں رکھنا پڑتا کہ پہلے کیا کہا تھا، مجموعی تصویر سامنے رکھ کر دیکھنا ہے کہ بددیانتی ہوئی یا نہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہم سچ کی تلاش کے لیے ہی یہ سماعت کر رہے ہیں اور یہ نہ سمجھا جائے کہ فیصلہ کیا جانے والا فیصلہ کل آجائے گا۔

جہانگیر ترین نا اہلی کیس ،سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی نا اہلی کیس کا فیصلہ محفوظ کرنے کے بعد اب سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کی نا اہلی کیس کا فیصلہ بھی محفوظ کر لیا ہے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کے تحریری جواب اور ان کی ٹرسٹ ڈیڈ میں تضاد ہے۔جسٹس عطا بندیال نے کہا کہ ٹرسٹ ڈیڈ میں کہاں لکھا ہے کہ جائیداد کو کرائے پر نہیں دیا جا سکتا؟ عدالت نے ٹرسٹ کے لیے شائنی ویو کو دئے گئے چیک کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے کہ یہ چیک کس حق میں ڈرا ہوئے؟ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ جہانگیر ترین ٹرسٹ کی انکم کسی کو دینے کی ہدایت دیں، کیا جہانگیر ترین کا ٹرسٹ پر کنٹرول نہیں؟ جس پر وکیل نے کہا کہ جہانگیر ترین کمپنی کے بینیفیشل نہیں ہیں۔سماعت کے دوران جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ یہ ٹھیک ہے کہ پیسہ قانونی طریقے سے بھیجا گیا ، جہانگیر ترین نے تمام منی ٹریل بتائی ، ہو سکتا ہے کہ اثاثہ اآپ کا ہو لیکن ظاہر نہ کیا گہا ہو۔ کاغذات نامزدگی میں کسی کو بینیفشری نہیں بتایا گیا، جسٹس عمر عطا نے کہا کہ جہانگیر ترین نے ٹیکس اتھارٹی کو بچوں کے بینیفشری ہونے کا بتایا ، ان کو اپنے گوشواروں میں ٹرسٹ کو ظاہر کرنا چاہئیے تھا ، چیف جسٹس نے کہا کہ جہانگیر ترین نے رقم ٹرسٹ کو نہیں بھیجی ، بلکہ براہ راست آف شور کمپنی کو بھیجی۔جس پر جہانگیر ترین کے وکیل نے کہا ٹرسٹ خود ایک قانونی ادارہ ہے ، جسٹس عمر عطا نے کہا کہ ٹرسٹ کے کاغذات میں کسی کو بینیفیشری نہیں بنایا گیا۔ ٹرسٹ ڈیڈ میں صاف ظاہر ہے کہ دو لائف ٹائم بینیفیشری ہیں۔ جہانگیر ترین کے وکیل نے کہا کہ اکاو¿نٹنگ مقاصد کے لیے بچوں کو بینیفیشل آنر ظاہر کیا۔جہانگیر ترین کے وکیل سکندر بشیر نے کہا کہ میں ڈرافٹنگ میں غلطیوں پر عدالت سے معافی مانگتا ہوں۔میں نے رضا کارانہ طور پر آف شور کمپنی ظاہر کی۔ ان کے وکیل کا کہنا تھا کہ میں عدالت کی آبزرویشن سے سیکھنے کی کوشش کروں گا۔ جس کے بعد چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ٹرسٹ بچوں کا اثاثہ نہیں ہے؟ چیف جسٹس نے کہا کہ جہانگیر ترین کا تحریری جواب دیکھ کر بہت افسوس ہوا۔ ان کے تحریری جواب اور ٹرسٹ ڈیڈ میں تضاد ہے۔ عدالت نے جہانگیر ترین اہلیت کیس کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی۔

پی ٹی وی ،پارلیمنٹ حملہ،ایس ایس پی تشدد کیس سمیت 4مقدمات میں کپتان کو بڑی خوشخبری مل گئی ،کھلاڑیوں کے بھنگڑے

اسلام آباد (ویب ڈیسک )تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان چار مقدمات میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہو گئے ۔میڈ یا رپورٹس کے مطابق عمران خان اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوئے جہاں پی ٹی وی حملہ ،پارلیمنٹ حملہ اور ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو تشدد کیس سمیت 4مقدمات میں ان کی ضمانت منظور کرلی گئی ہے۔عدالت نے عمران خان کو آج ہی پولیس کے سامنے شامل تفتیش ہونے کا بھی حکم دیا ۔عدالت نے چار مقدمات میں 2,2لاکھ کے مچلکے اور2شخصی ضمانتوں کے عوض عمران خان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 24نومبر تک ملتوی کردی ۔

کپتان اہم ترین مشن پر روانہ ،کونسے اہم ناراض رہنما کو منانے چل نکلے

لاہور (ویب ڈیسک)سابق وزیر خارجہ سردار آصف سے تجدید وفا کرینگے ،سابق وزیر خارجہ نے 2013میں تحریک انصاف کو جوائن کیا تھا لیکن جب ان کو قصور سے ٹکٹ نہ ملا تو پارٹی سے کنارہ کشی کر لی تاہم عمران خان کی طر ف سے کوششیں کی گئیں بالآخر سردار آصف احمد علی مان گئے اور جلد ہی دونوں کے درمیان ملاقات ہو گی جس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس بھی ہوگی جس میں سردار آصف قصور سے اپنے باقی دوستوں کے ساتھ دوبارہ تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کرینگے

نواز شریف اربوں روپے بچانے کے لئے ریاستی اداروں کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،عمران خان

اسلام آباد (ویب ڈیسک)چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ کرپشن بے نقاب کرنے پر نواز شریف سپریم کورٹ کے ججز کو نشانہ بنا رہے ہیں۔سماجی رابطہ سائٹ ٹوئٹر پر نواز شریف کی جانب سے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف غیرقانونی طریقے سے کمائی جانے والی رقم اور کرپشن بے نقاب کرنے پر سپریم کورٹ کے ججز پر حملے کر رہے ہیں جس پر انہیں شرم آنی چاہیے۔عمران خان نے کہا کہ نواز شریف قوم کے لوٹے گئے اربوں روپے بچانے کے لئے ریاستی اداروں کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔خیال رہے کہ احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا تھا کہ ‘مجھے پتہ تھا کہ فیصلہ میرے خلاف ہی آئے گا، کیونکہ یہ جج صاحبان بغض سے بھرے بیٹھے ہیں اور ان کا غصہ فیصلے کے الفاظ کی صورت میں سامنے آگیا ہے’۔