Tag Archives: imran khan

پاکستان تیزی سے معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے: وزیراعظم

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان تیزی سے معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے۔وزیراعظم عمران خان سے سینئر قانون دان ڈاکٹر بابر اعوان نے وزیراعظم آفس میں ملاقات کی جس میں ملک کی مجموعی سیاسی، آئینی اور قانونی صورت حال پر مشاورت کی گئی۔بابر اعوان کا کہنا تھا کہ قوم نے حکومتی پالیسیوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے، قومی ترقی کے لیے اداروں کی مضبوطی اور تنظیم نو نا گزیر ہے۔انہوں نے وزیراعظم سے کہا کہ کرپشن کے خلاف مہم میں تیزی عوامی مفاد میں ہے، کرپشن کے مرکزی کردار ایک ایک کر کے بری طرح بے نقاب ہو چکے۔ان کا کہنا تھا کہ احتساب کا عمل بلا امتیاز جاری ہے اور لوٹ مار کرنے والے منطقی انجام کو پہنچیں گے۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قومی اداروں کی تنظیم نو کا عمل ڈی ریل نہیں ہو گا، پوری قوم کرپشن اور غربت سے نجات چاہتی ہے، عوام کو مایوس نہیں کریں گے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مشکل فیصلے قوم اور ملک کے وسیع تر مفاد میں کر رہے ہیں اور پاکستان تیزی سے معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے۔

وزیر اعظم کی داتا دربار دھماکے کی شدید مذمت، رپورٹ طلب

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے داتادربار میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔وزیراعظم عمران خان نےلاہور میں داتا دربارکے قریب ایلیٹ فورس کی گاڑی پر دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔وزیر اعظم نے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے جب کہ غم زدہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔صدرعارف علوی نے داتا دربار لاہور میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا رمضان کے با برکت میہنے میں انسانیت سوز حرکت کرنے والے گمراہی میں مبتلا ہیں، صدر مملکت نے شہداء کے بلند درجات اور لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سمیت متعددسیاسی رہنماؤں نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، بلاول بھٹو نے دھماکے میں قیمتی جانوں کے زیاں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ داتا دربار دھماکے میں ملوث درندوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدرشہبازشریف نے بھی داتا دربارلاہور کے باہردھماکے کی شدید مذمت کرتےہوئے کہا خانقاہوں اور اولیاء کے مزارات پر دہشت گردی کرنے والے مسلمان نہیں ہوسکتے، اس نوعیت کی وارداتیں کرنے والے پاکستان اور اسلام دشمن ہیں، پوری قوم ان کے خلاف متحد ہے۔ شہباز شریف نے کہا نواز شریف کی قیادت میں پانچ سال میں دہشت گردی پر قابو پالیا گیا تھا، اس کا واپس آنا افسوسناک ہے، حکومت کا نیشنل ایکشن پلان پر بریفنگ کو یکسر فراموش کرنا غفلت اور عاقبت نااندیشی کی انتہاہے، امن وامان کی بگڑتی صورتحال تشویشناک ہے،غور کرنا ہوگا کہ یہ واقعات دوبارہ کیوں ہورہے ہیں۔معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بھی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور اظہارتعزیت کیا اورکہا کہ مزاروں اورولیوں کی آرام گاہوں کو نشانہ بنانے والے اسلام اور پاکستان دشمن ہیں۔
واضح رہے کہ داتا دربار کے قریب پولیس کی گاڑی کے نزدیک دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 5 اہلکاروں سمیت 8 افراد شہید جب کہ 24 زخمی ہوگئے۔

پیسہ بنانے والا ایک لندن بھاگ گیا دوسرا کوشش کر رہا ہے، وزیراعظم

لاہور(ویب ڈیسکوزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کرپشن کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہےکیونکہ بدعنوانی اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا جبکہ پیسہ بنانے والا ایک لندن بھاگ گیا دوسرا کوشش کر رہا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے اوکاڑہ میں رینالہ خورد میں نیا پاکستان ہاوٴسنگ منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا  ہمیں پانچ سال میں 50 لاکھ گھربنانےہیں، ریاست غریبوں کو چھت فراہم کرنےکی ذمےداری لے گی، مشکل نہ ہوتا تو پچھلی حکومت یہ کام کرچکی ہوتی، مدینےکی ریاست دنیا کی پہلی فلاحی ریاست تھی، جب ریاست کمزورطبقے کی ذمے داری لیتی ہےتواللہ اس کی مددکرتاہے، مدینےکی فلاحی ریاست میں جانوروں کا بھی خیال رکھا جاتاتھا۔وزیراعظم نے کہا 50 لاکھ گھر پرائیویٹ سیکٹربنائےگا، پیسہ جب ملک میں آئے تو روزگار بڑھے گا، جب گھروں کی تعمیرشروع ہوگی، مزید40 صنعتیں کھلیں گی اور لوگوں کو روزگارملےگا، گھربنانےکےلیے بینکوں سےقرضہ دیاجائےگا، کم تنخواہ دار طبقہ بھی بینکوں سےقرضہ لےکرگھربناسکےگا40  صنعتیں صرف تعمیرات کےساتھ جڑی ہوئی ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے کچی آبادیوں کے حوالے سے کہا چین کےتعاون سےکچی آبادیوں کےلیےنئی تیکنیک لا رہےہیں، کچی آبادیوں میں پہلےسےموجودگھروں کی جگہ گھربنائیں گے، اسٹیٹ بینک نے قانون تبدیل کیاہے تاکہ قرضے دے سکیں۔بعدازاں لاہور میں ایچی سن کالج میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پیسہ بنانے والا ایک لندن بھاگ گیا ،دوسرا کوشش کر رہا ہے، پیسے بنانے والوں کا برا حال ہوتا ہے، عظیم لوگ پیسے کمانے سے نہیں بلکہ ذمہ داری نبھانے سے بنتے ہیں۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان لاہور کے دورے پر پہنچے تو ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن اعجاز حسین شاہ نے وزیراعظم سے ملاقات کی اس موقع پر وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار بھی موجود تھے۔وزیراعظم عمران خان نے اعجاز شاہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کرپشن کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، کرپشن کے ناسور نے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے، اداروں کو تباہ کیا ہے اور عام آدمی کی زندگی کو متاثر کیا ہے، کرپشن اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا، کرپشن کے خاتمے اور بدعنوان عناصر کے خلاف بلاتفریق و امتیاز کارروائی کو ایک مشن سمجھ کر پورا کیا جائے، حکومت اس ضمن میں ہر ممکنہ تعاون فراہم کرے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کا افتتاح کردیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک )وزیراعظم عمران خان نے وفاقی دارالحکومت کے جی 13 میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کا افتتاح کردیا۔ وزیراعظم عمران خان نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کا افتتاح کردیا ہے، ہاؤسنگ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بڑی جدوجہد کے بعد ہم اس مقام تک پہنچے ہیں جب سے حکومت میں آیا دل میں کوئی کنفیوژن نہیں، میراخواب پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا تھا، کیوں کہ فلاحی ریاست کمزور طبقے کی ذمہ داری لیتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت کے پہلے دن ہی کہا گیا کہ حکومت ناکام ہوگئی ہے، میرا ویژن بڑا کلیئر ہے کہ مجھے کیا کرنا ہے، ہاؤسنگ اسکیم پورے پاکستان میں شروع کریں گے، یہ آسان کام ہوتا تو 70 سال میں کوئی بھی کردیتا۔ گزشتہ سالوں میں ملک میں بڑے پیمانے پر تاریخی لوٹ مار کی گئی، ماضی کی حکومتوں کےلیےگئےقرضوں کا سود ہماری حکومت 6 ارب روپےروزانہ اداکررہی ہے۔

ارکان پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں و مراعات میں اضافے پروزیراعظم برہم

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ ، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، صوبائی وزرا اورارکان پنجاب اسمبلی کی تنخوہوں اور مراعات میں اضافے پرشدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹرپراظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میں پنجاب اسمبلی کی جانب سے وزیراعلی، وزراء اور ارکان اسمبلی کی تنخواہوں اورمراعات میں اضافے کے فیصلے سے بہت مایوس ہوا ہوں، اس طرح کے فیصلوں کا کوئی دفاع نہیں کیا جاسکتا، عوام کوبنیادی ضرورتوں کی فراہمی تک فیصلہ نامناسب ہے، ملک میں خوشحالی ہوتو اس طرح کے فیصلوں کاجواز بھی بنتا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی نے ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا بل منظور کیا تھا جس کے تحت اراکین اسمبلی کی تنخواہ اورمراعات 83 ہزار ماہانہ سے بڑھا کر 2 لاکھ روپے تک کر دی گئی، جس کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب کی تنخواہ اور مراعات وزیر اعظم سے بھی زیادہ ہوگئی ہے۔

وزیراعظم کا خیر سگالی کے طور پر بھارتی پائلٹ کو کل رہا کرنے کا اعلان

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے خیر سگالی کے طور پر گزشتہ روز گرفتار کئے گئے بھارتی پائلٹ ابھے نندن کو کل رہا کرنے کا اعلان کیا ہے۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ اور اپوزیشن کا شکر گزار ہوں، ایسا وقت جب بیرونی خطرات کا سامنا ہے پوری قوم متحدہ ہے، وزیراعظم بننے کے بعد بھارت کو امن کا پیغام بھیجا لیکن کوئی جواب اچھا نہیں آیا، میں نے کہا تھا کہ بھارت دوستی کی طرف ایک قدم بڑھائے ہم دو قدم بڑھائیں گے لیکن کوئی مثبت ردعمل نہیں آیا، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھارت میں الیکشن کی وجہ سے جنگی ماحول پیدا کر رکھا ہے تاہم بھارت ہماری مذاکرات کی پیشکش کو کمزوری نہ سمجھے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ موقع ملا تو ہم نے کرتارپور راہداری کھولی تاکہ معاملات آگے بڑھیں، کرتار پور راہداری کھولنے کے باوجود بھی بھارت کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خوف تھا کہ بھارت میں انتخابات سے پہلے کوئی نہ کوئی واقعہ ہوگا جسے الیکشن میں استعمال کیا جائے گا تاہم  پاکستان کو پلوامہ حملے سے ملنا کیا تھا۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے بھارت سے کہا ہمیں ثبوت دیں ہم کارروائی  کریں گے تاہم بھارت انتخابات کی وجہ سے بہتر جواب نہیں  دے رہا تھا، پلوامہ حملے کے تھوڑی دیر بعد ہی پاکستان پر الزام لگادیا گیا، بھارت نے آج پلوامہ حملے پر ڈوزیئر بھیجا ہے۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کوئی ملک اجازت نہیں دیتا کہ اس کی خودمختاری کو چیلنج کیا جائے، میں نے کل شام کوشش کی کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو فون کروں۔ انہوں نے کہا کہ جب بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو صبح 3 بجے پتا چلا تاہم ہم نے فوری طور پر جوابی کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا جب کہ اگلے دن ہم نے صرف یہ دکھانے کیلیے کارروائی کی کہ ہم میں جواب دینے کی بھر پور صلاحیت ہے۔

تمام افواہوں ،قیاس آرائیوں کا خاتمہ ،مشرف کی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ کا بڑا گروپ کیا کرنیوالا ہے؟ دیکھئے خبر

لاہور(خبریں ویب ڈیسک) آل پاکستان مسلم لیگ کا بڑا گروپ پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کے لیے تیار ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ آل پاکستان مسلم لیگ کے ایک بڑے گروپ کے پی ٹی آئی کے ساتھ معاملات طے پا گئے ہیں اس حوالے سے ایک تقریب کی بھی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل ارشد داد تقریب کا خیر مقدم کریں گے۔پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر امجد پہلے ہی حکومتی جماعت میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں۔دو روز قبل آل پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی صدر ڈاکٹر امجد بھی کپتان کے قافلے میں شامل ہوگئے تھے۔انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں تحریک انصاف میں شمولیت کا باضابطہ اعلان کیا۔ جمعہ کو ہونے والی ملاقات میں مرکزی سیکرٹری جنرل تحریک انصاف ارشد داد اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق بھی ملاقات میں موجود تھے۔ڈاکٹرامجد نے کہا کہ تحریک انصاف کی قیادت اور منشور پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتا ہوں۔ ڈاکٹر امجد نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں مرکزی حکومت اصلاحات کے ایجنڈے پر گامزن ہے۔ڈاکٹر امجد نے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے قیام کے ابتدائی دنوں میں ہی پاکستان کو ایک نئی ڈگر پر ڈال دیا ہے۔ڈاکٹر امجد نے کہاکہ وزیراعظم کی قیادت میں کامیاب خارجہ پالیسی کے ملکی معیشت پر نہایت مثبت اثرات نمایاں ہوئے ہیں۔ڈاکٹر امجد نے کہاکہ کپتان کے قافلے میں شامل ہوکر ملکی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار کروں گا۔وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ڈاکٹر امجد کی تحریک انصاف میں شمولیت کا خیر مقدم کیا گیا۔واضح رہے آل پاکستان مسلم لیگ سابق صدر جنرل پرویز مشرف کی جماعت ہے۔ڈاکٹر امجد نے 10اگست 2018ءکو اے پی ایم ایل کی صدارت کو خیر آباد کہہ دیا تھا۔گذشتہ سال جون میں جنرل پرویز مشرف نے انہیں اپنی جگہ پارٹی صدارت کے لیے نامزد کیا تھا۔

سعودی عرب اور یواے ای نے کسی شرط کے بغیر ہماری مدد کی ہے، وزیر اعظم

 لاہور(ویب ڈیسک)  وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور یواے ای نے کسی شرط کے بغیر ہماری مدد کی ہے۔لاہور میں تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میں پاکستان کو خوددار دیکھنا چاہتا ہوں، جب آپ امداد یا قرضہ لیتے ہیں تو اپنی خودمختاری کھو بیٹھتے ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے باعث دوست ممالک سے رابطہ کیا۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے کسی شرط کے بغیر ہماری مدد کی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم امن کے داعی ہیں اور امن کے لیے جو کردار ادا کرسکے کریں گے، جہاں بھی ضرورت پڑی پاکستان ثالثی کا کردار ادا کرے گا، پاکستان کی فوج اب کسی اور کی جنگ نہیں لڑے گی، امداد کے بدلے ہمیں کوئی جنگ نہیں لڑنی۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان مشکل وقت سے نکل گیا ہے یقین دلاتا ہوں کہ ہم مل کر کام کریں گے ، صنعت کے لیے ماحول درست کریں گے، صنعتوں کو گیس اور بجلی سستی ملے گی،اگرصنعت کوری بیٹ نہیں دیں گے تو ان کا دیوالیہ نکل جائے گا، جائز طریقے سے پیسہ بنانے سے ملک کا فائدہ ہوتا ہے،سرمایہ کاروں کی دلچسپی تب ہی بڑھے گی جب وہ پیسا بنائیں گے، مہاتیر محمد نے سرمایہ کاروں کو دولت بنانے کا موقع دیا، یو اے ای کے شیخ محمد نے بھی ایسا ہی کیا، اگر منافع بنتا ہے تو مزید لوگ آ کر سرمایہ کاری کریں گے۔

سپریم کورٹ نے وزیراعظم کی نااہلی کیلئے دائر اپیل مسترد کردی

اسلام آباد(ویب ڈیسک)سپریم کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے لیے دائر اپیل مسترد کردی۔سپریم کورٹ میں وزیراعظم عمران خان کی اہلیت سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی درخواست کی سماعت ہوئی۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ عمران خان نے عدالت سے کئی حقاق چھپائے، کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کی اور جمائما کے اثاثے ظاہر نہیں کیے، عمران خان نے ٹکڑوں میں دستاویزات فراہم کیں جو غیر تصدیق شدہ اور ناقابل قبول ہیں۔وکیل اکرم شیخ نے فیصلے پر نظر ثانی کے دلائل میں نواز شریف کے خلاف مقدمے کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 5 رکنی بینچ نے کاغذات نامزدگی میں اقامہ چھپانے پر نواز شریف کو متفقہ طور پر نااہل کیا، اس کیس میں 5 رکنی بینچ کا فیصلہ تین رکنی بینچ پر لازم تھا۔جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ پاناما اور عمران خان کیس کا موازنہ درست نہیں، ہر کیس کے اپنے حقائق ہوتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اقامہ پر نااہلی پانچ رکنی بینچ کی نہیں تھی بلکہ جے آئی ٹی تحقیقات کے بعد تین رکنی بینچ نے نااہل کیا۔اکرم شیخ نے کہا کہ سیاسی جماعت کے اکاو¿نٹس کی پڑتال کے لیے الیکشن کمیشن کو عدالت نے پانچ سال تک محدود کر دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اکاو¿نٹس کی پڑتال کی قانون میں میعاد مقرر نہیں، پانچ سال تک اکاو¿نٹس کی پڑتال کا فیصلہ ہر سیاسی جماعت پر لاگو ہو گا، عدالت نے سب کے لیے یکساں پیمانہ مقرر کیا ہے، عدالت پانچ سال کا وقت دینے کے موقف پر قائم ہے۔سپریم کورٹ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔

ہمارے ارکان اسمبلی نے 60کروڑ لئے ،عمران خان کا چونکا دینے والا انکشاف

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سینیٹ الیکشن میں ووٹ بیچنے والے پارٹی کے بیس ارکان کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر ان اراکین نے جواب نہ دیا تو پارٹی سے نکال کر معاملہ نیب کوبھیج دینگے، تیس سے چالیس سال ووٹ بکتا رہا ہے ، پاکستانی تاریخ میںہم نے پہلی بار ایکشن لیا ہے، میںنہ بکنے والے اراکین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، نواز شریف کو ملک سے باہر نہیں جانے دینا چاہئے تھا، یہ کرپشن کی یونین ہے، جمہوریت کے پیچھے چھپ رہے ہیں، پاکستان میں پہلی مرتبہ طاقتور کو قانون کی گرفت میں لایا گیا، جنوبی پنجاب کے علیحدہ صوبے کی حمایت کرتے ہیں،جنوبی پنجاب محاذ سے بات چیت چل رہی ہے، ٹکٹ دینے کیلئے کوئی پیسہ مانگ رہاہے تو بتائیں اس کیخلاف کارروائی ہوگی، 29 اپریل کو پتہ چل جائے گا کہ عوام کس کے ساتھ ہیں۔ بدھ کو بنی گالہ میں پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کا اجلاس ہوا جس میں پرویز خٹک، شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین ، خیبرپختونخوا کے صوبائی وزراءسمیت سینیٹر اور اراکین قومی اسمبلی شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران وزیراعلی پرویز خٹک نے سینیٹ انتخابات میں تحریک انصاف کے ارکان صوبائی اسمبلی کی ہارس ٹریڈنگ سے متعلق رپورٹ پیش کی ۔ رپورٹ میں ان تمام اراکین اسمبلی کے نام تھے جنہوں نے پیسوں کے عوض اپنا ووٹ تحریک انصاف کی بجائے دوسری جماعتوں کے امیدواروں کو دیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ تحریک انصاف کے 30 ارکان کو ہارس ٹریڈنگ ڈیل کی پیشکش ہوئی جن میں 15 ارکان صوبائی اسمبلی کو ووٹ کے بدلے پیسے دیئے گئے جبکہ ایک رکن نے ڈیل کے بعد اپنا ارادہ بدل دیا۔ ووٹ کے بدلے ناصرف پی ٹی آئی بلکہ اے این پی اور قومی وطن پارٹی کے ارکان کو بھی رقم دی گئی، اس سارے عمل میں ایک ارب 20 کروڑ روپے تقسیم ہوئے اور تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی نے 60 کروڑ روپے وصول کئے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ27 فروری کو خیبر پختونخوا اسمبلی میں پی آٹی آئی کے3 ارکان نے 11 کروڑ 40 لاکھ روپے وصول کئے۔28 فروری کو 5 ارکان اسمبلی نے4،4 کروڑ، یکم اور2 مارچ کو6 ارکان نے 3،3 کروڑ روپے لئے۔ 2 مارچ کو اسلام آباد میں پی ٹی آئی کی ایک خاتون رکن صوبائی اسمبلی پیسے وصول کرنے کےلئے اسلام آباد پہنچی، اس نے 3 کروڑ روپے لینے سے انکار کرتے ہوئے 5 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا لیکن اسے 4 کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی۔اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے عمران خان نے کہا سینیٹ میں ووٹ بیچنے والے ارکان کیخلاف ایکشن کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد الزامات کی پوری تحقیقات کی۔ سینیٹ الیکشن میں ووٹ کی خریدوفروخت پر کوئی ایکشن نہیں لیتا تھا۔ جنہوں نے اپنا ووٹ بیچا وہ ہماری پارٹی میں مزید نہیں رہ سکتے۔ بیس ایم پی ایز کو پارٹی سے نکالنا برداشت کرسکتے ہیں مگر ضمیر فروشی نہیں، ہم نے ووٹ بیچنے والوں کو نہیں چھوڑنا ۔ جنہوں نے اپنا ووٹ نہیں بیچا وہ شاباش کے مستحق ہیں۔عمران خان نے اعلان کیا کہ بیس ارکان کو شوکاز نوٹس جاری کیا جائےگا۔ شوکاز نوٹس کا جواب نہیں ملا تو نام نیب میں بھیجیں گے۔عمران خان نے کہا کہ جس جس ایم پی اے نے ووٹ بیچا اس کا نام نیب کو دے رہے ہیں تاکہ ان کے بینک اکاﺅنٹس چیک کریں ۔انہوں نے بتایا کہ ووٹ بیچنے والوں میں نرگس علی، دینا ناز، نگینہ خان ، فوزیہ بی بی ، نسیم حیات ، سردار ادریس ، عبید مایار ، زاہد درانی، عبدالحق ، قربان خان، امجد آفریدی، عارف یوسف، جاوید نسیم، یاسین خلیل، فیصل زمان، سمیع علی زئی ،معراج ہمایوں ، خاتون بی بی، بابر سلیم اور وجیہہ الدین شامل ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کو ملک سے باہر نہیں جانے دینا چاہئے تھا۔ انہوں نے وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک ملزم کو پروٹوکول دیا جارہا ہے ۔ نوازشریف کے ملک سے باہر جانے پر سخت تحفظات ہیں، انہوں نے کہا کہ نواز شریف کیخلاف کیسز آخری مراحل میں ہیں۔ بیرون ملک جانے سے ان کے کیس میں فیصلہ نہیں آسکے گا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ٹکٹ دینے کیلئے کوئی پیسہ مانگ رہاہے تو مجھے بتائیں اس کیخلاف کارروائی ہوگی۔عمران خان نے کہا کہ 29 اپریل کو پتہ چل جائے گا کہ عوام کس کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا ایمان ہے کہ 29 اپریل کو مینار پاکستان ہونیوالا جلسے میں اتنے لوگ شرکت کرینگے کہ پہلے کسی جلسے میں اتنے لوگ شریک نہیں ہوئے ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے لوگ علیحدہ صوبہ چاہتے ہیں ان کے مطابات ماننے چاہئیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ووٹ کو عزت دو کے سیمینار کے موقع پر نواز شریف کیساتھ موجود لوگوں کو ڈر ہے کہ کل ان کی باری آئیگی ، یہ لوگ ووٹ کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پہلی مرتبہ ایک طاقتور کو قانون کی گرفت میں لایا گیا ہے۔ حکومت منی لانڈرنگ میں ملوث نواز شریف کو بچانے کی کوشش کررہی ہے ۔ ایک سوال پر عمران خان نے کہا کہ (ن) لیگ سے پی ٹی آئی میں آنیوالے وجیہہ الزمان نے بھی ووٹ بیچا ہے جب سے سینیٹ انتخابات شروع ہوئے ہیں اراکین اپنے ووٹ بیچتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کمیٹی میں سینیٹ انتخابات کے طریقہ کار میں تبدیلی کی کوشش کی ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف جواب دینے کی بجائے اداروں پر حملہ کررہے ہیں ۔ ایک سوال پر عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کا ٹکٹ لینے کیلئے اگر کسی نے پیسہ دیا تو وہ ضائع ہوگا۔گزشتہ الیکشن میں ٹکٹ پر توجہ نہیں دی ، اس بار کسی امیدوار کے حوالے سے مطمئن نہ ہوا تو ٹکٹ نہیں دونگا۔

نوازشریف بند گلی نہیں اڈیالہ جیل کی طرف جارہے ہیں، عمران خان

پشاور(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کو بند گلی کی طرف نہیں اڈیالہ کی طرف بھیجا جارہا ہے۔وزیر اعلی ہاؤس پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ فاٹا اصلاحات پرعمل درآمد ہوجانا چاہیے تھا مگراب تک نہیں ہوا، اگر الیکشن جیت کر اقتدارمیں آگئے تو فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کردیں گے اور 3 سے 5 ماہ میں قبائلی علاقوں میں بلدیاتی انتخابات کرائیں گے، فاٹا کے حوالے سے جلد آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کروں گا ، جس میں ان سے فاٹا کے 3 نکات پر بات ہوگی، ان کے سامنے فاٹا میں سیکورٹی چیک پوسٹ کم سے کم کرنے، بارودی سرنگوں کے خاتمے اور لاپتہ افراد کا معاملہ  اٹھاؤں گا۔ کئی گھرانوں کے لوگ غائب ہیں اور ان کے ماں باپ پریشان ہیں۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ شہباز شریف کو قرضے کی بات کرتے ہوئے شرم آنی چاہئے، نواز اور شہباز نے جتنا قرضہ لیا ہے پورے پاکستان کی تاریخ میں کسی نےنہیں لیا، شہباز شریف سوچ رہےہیں کہ وہ خیبر پختونخوا میں بھی پیسے بناسکتے ہیں، لاہور اور ملتان کی میٹرو بس سروس کے خسارے سے ہر سال شوکت خانم جیسے دو نئے اسپتال بنائے جاسکتے ہیں لیکن پشاور میں میٹرو منصوبہ خسارے کا شکار نہیں ہوگا کیونکہ اس منصوبے پر کوئی سبسڈی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ حکومت پی ٹی آئی بنائے گی، نوازشریف کو بند گلی کی طرف نہیں اڈیالہ کی طرف دھکیلا جارہا ہے۔

عمران خان کا چیئرمین سینیٹ کے لیے بلوچستان کے امیدوار کی مکمل حمایت کا اعلان

اسلام آباد(ویب ڈیسک)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سینیٹ کے چیئرمین کے لیے بلوچستان کے سینیٹر کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔اسلام آباد میں وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ کوشش ہے کہ چیئر مین سینیٹ بلوچستان سے ہو اور اس حوالے سے تحریک انصاف بلوچستان کے سینیٹر کی مکمل حمایت کرے گی۔عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر بلوچستان سے چیئرمین سینیٹ منتخب ہو جاتا ہے تو یہ بہت بڑی کامیابی ہو گی کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے آیا۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کو اپنے ساتھ ہونے والی احساس محرومی کا اندازہ ہے اور اگر چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے آ جاتا ہے تو یہ اچھا اقدام ہو گا۔اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ بلوچستان سے سینیٹر منتخب کروانے کے لیے سب سے پہلے آواز بلند کرنے پر عمران خان اور تحریک انصاف کے شکر گزار ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے بھی گزشتہ روز سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ ان کی جماعت بلوچستان کے لیے قربانی دینے پر راضی ہے جو ایک اچھی چیز ہے۔اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے چیئرمین سینیٹ کے لیے دو ناموں کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے بتایا کہ انوارالحق کاکڑ اور صادق سنجرانی ہمارے امیدوار ہیں اور جلد کسی ایک نام پر اتفاق کر لیا جائے گا۔

پی ٹی آئی سینیٹرز پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کو ووٹ نہیں دیں گے، عمران خان

 اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کور کمیٹی کا متفقہ فیصلہ ہے کہ ہمارے سینیٹرز پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ کو ووٹ نہیں دیں گے۔اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف فاٹا اور بلوچستان کے ساتھ کھڑی ہے، بلوچستان میں احساس محرومی ہے لہذا بلوچستان سے چیئرمین اور فاٹا سے ڈپٹی چیئرمین ہونا چاہیے۔ سینیٹ ایک کینفیڈریشن کی حمایت کرتا ہے جب کہ تحریک انصاف کے اراکین متفق ہیں کہ بلوچستان اور فاٹا کو موقع دیا جائے، فاٹا اور بلوچستان نے بہت قربانیاں دی ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ پرویز خٹک، جہانگیرترین، اسد عمر اور دیگر رہنما فاٹا سینیٹرز سے ملاقات کر رہے ہیں، پی ٹی آئی وفد بلوچستان اور فاٹا سینیٹرز سے اس فیصلہ پر کھڑا رہنے کا کہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا یہ متفقہ فیصلہ ہے کہ ہمارے سینیٹرز پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ کو ووٹ نہیں دیں گے جب کہ ہم امید کرتے ہیں پیپلز پارٹی بھی بلوچستان اور فاٹا کی حمایت کرے گی۔