کورونا وائرس: پاکستان کا ایران سے براہ راست پروازیں معطل کرنے کا اعلان

پاکستان نے پڑوسی ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے خطرے کے پیش نظر ایران کے ساتھ رات 12 بجے سے براہ راست پروازیں معطل کرنے کا اعلان کردیا۔خیال رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بذریعہ  پہلے ہی رواں ہفتے کے اوائل میں معطل کردی گئی تھی۔اس حوالے سے ایوی ایشن ڈویژن کے جوائنٹ سیکریٹری عبدالستار کھوکھر کی جانب سے بتایا گیا کہ 27 اور 28 فروری کی درمیانی شب یعنی رات 12 بجے سے ایران سے براہ راست پروازوں پر تاحکم ثانی پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔تحریر جاری ہے‎خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے 2 کیسز کے رپورٹ ہونے کے بعد مذکورہ فیصلہ کیا گیا کیونکہ دونوں متاثرہ اشخاص نے حال ہی میں ایران کا دورہ کیا تھا۔یہ نہیں بلکہ پاکستان سے عمرہ اور سیاحت کے لیے سعودی عرب جانے کے خواہش مند افراد بھی عارضی طور پر وہاں کا سفر نہیں کرسکیں گے

بھارتی طیارے گرانے کا ایک سال مکمل: ‘حیران کن ردِ عمل نے دشمن کا غرور خاک میں ملادیا‘

اسلام آباد: پاک فضائیہ کی جانب سے 27 فروی کو بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرانے کا ایک سال مکمل ہونے پر ایئرہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں ایک پروقار تقریب منعقد کی گئی۔واضح رہے کہ گزشتہ برس 27 فروری کو پاک فضائیہ نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے بھارت کے 2 لڑاکا طیاروں کو گرا کر ایک بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کیا تھا اور پاک فضائیہ نے اس کامیابی کو ‘آپریشن سوئفٹ ریٹورٹ’ کا نام دیا تھا۔اسی سلسلے میں منعقدہ تقریب میں چیف آف ایئراسٹاف ایئرچیف مارشل مجاہد انور نے بطور مہمانی خصوصی شرکت کی، جہاں انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔تقریب کے دوران پاک فضائیہ کے شاہینوں نے فلائی پاسٹ کا شاندار مظاہرہ کی

پاکستان سپر لیگ کی راولپنڈی آمد، آج گلیڈی ایٹرز اور یونائیٹڈ مدمقابل

پاکستان سپر لیگ میں لیگ کی دو بہترین ٹیمیں دفاعی چیمپیئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کی آج ٹیمیں مدمقابل ہوں گی جس کے ساتھ ہی راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم پہلی مرتبہ پی ایس ایل کے میچ کی میزبانی کرے گا۔پاکستان سپر لیگ میں اب تک کھیلے گئے میچوں میں ملتان سلطانز کی ٹیم سرفہرست ہے جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیمیں دوسرے اور تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان کی خاص بات یہ ہے کہ یہ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جس کے ساتھ ہی لیگ کی پہلی مرتبہ راولپنڈی آمد ہوئی ہے۔راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم رواں سال پاکستان سپر لیگ کے 8میچوں کی میزبانی کرے گا۔تحریر جاری ہے‎یہ دونوں ٹیمیں رواں سال لیگ کے افتتاحی میچ میں بھی مدمقابل آئی تھیں جہاں فتح نے گلیڈی ایٹرز کے قدم چومے تھے۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیمیں 10بار مدمقابل آئیں، 6میں گلیڈی ایٹرز کامیاب رہے جبکہ چار میچز میں یونائیٹڈ کو فتح نصیب ہوئی۔

بھارت میں مسلمانوں کے قتل عام پر پاکستان مسلم ممالک کو غفلت سے بیدار کرے ،ضیا شاہد

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی ضیا شاہد نے کہا ہےمودی جب سے اقتدار میں آیا ہے یہ جنونی آدمی ہے۔ مودی 22 کروڑ مسلمانوں کو اٹھا کر سمندر میں نہیں پھینک سکتا۔ ہ سب کو مار سکتے ہیں مسلمانوں کی شناخت نہیں چھینی جا سکتی۔ اب جو کچھ مسلمانوں کے ساتھ ہو رہا ہے یہ بہت شرمناک ہے ویڈیو فلمیں بنی ہوئی ہیں کہ ننگا کر کے چیک کیا جاتا ہے کہ مسلمان ہے کہ نہیں ہے۔ اب اس سے زیادہ سول آبادی سے کیا زیادتی ہو سکتی ہے۔ آر ایس ایس متعصب گروپ ہے۔ جو بھارت ماتا کا نعرہ بلند کرتے ہیں یہ ہندواتا کہتے ہیں کہ بھارت میں جو بھی رہے وہ ہندو بن کر رہے۔ جو ہندو نہیں اس کے لئے بھارت میں جگہ نہیں ہے۔ جو لوگ سمجھتے ہیں کہ امریکی صدر نے پاکستان کے حق میں چار لفظ کہہ دیئے تو بہت کارنامہ انجام دے دیا۔ بات یہ ہے کہ جنگی ہتھیار اس نے انڈیا کو دےے دیا۔ پیسہ انڈیا کو دے دیا معاہدے انڈیا سے کر لئے اور اگر انہوں نے ہماری تعریف کر بھی دی تو اس سے کیا فرق پڑتا ہے۔ انڈیا اپنے آپ کو دنیا کے سامنے ایکسپوز بھی کر رہا ہے اب ساری دنیا کے سامنے اس کی اصل اور ننگی حقیقتیں سامنے آ رہی ہیں کہ یہ فاشسٹ لوگ ہیں وہ ہمیں دہشت گرد کہتے تھے۔ یہ تو خود مودی دہشت گرد بن کر سامنے آ رہا ہے۔ انڈین میڈیا میں شور مچا ہے کہ ٹرمپ انڈیا میں آ کر پاکستان کی تعریفیں کر رہا ہے۔ میلانیا کا لباس دیکھ کر تنقید ہو رہی ہے کہ انہوں نے سفید لباس پہنا ہوا ہے اور گرین کلر کا ٹچ دیا ہے کہ وہ پاکستان کا جھنڈا بنا کر بھارت آ رہی ہیں۔ دراصل ان سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ختم ہو گئی وہ تعصب جنون سےے اور نفرت میں پاگل ہو چکے ہیں۔ الامی کانفرنس، سعودی عرب متحدہ عرب امارات کو چاہئے کہ انڈیا کے ساتتھ اقتصادی تعلقات برقرار رکھیں لیکن یہ کم از کم انڈیا میں مسلمانوں کی خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے جس طرح سے مدہب کی بنیاد پر ان کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔ اگر اس پر بھی سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات اور قطر اور بحرین اس بات پر چپ رہتے ہیں وہ تصویریں بنوا لیتے ہیں مودی سے ان کو ایوارڈ بھی دے دیتے ہیں۔خون مسلم کی ارزانی ہو رہی ہے۔ مسلم ممالک کی خاموشی مجرمانہ ہے۔ ہندوﺅں کو بھی ختم نہیں کیا جا سکتا ہے۔ یہ تو جیو اور جینے دو والی بات ہو سکتی ہے۔ پرامن بقائے باہمی کے تحت چلنا ہو گا۔ عالم اسلام بھی بالکل خاموش ہے پتہ چلتا ہے فلاں ملک کا انڈیا سے فلاں معاہدہ تھا فلاں تجارت کر رہے ہیں۔ اس لئے چپ ہیں۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ثالثی کے لئے تیار ہیں اس لولی پاپ کا کیا فائدہ؟ میرے خیال میں ہو سکتا ہے کہ ہمارے وزیر خارجہ کو ایک طوفانی دورہ رکنا چاہئے ان کو اس بات پر کیا کرنا چاہئے کہ وہ انڈیا میں مسلمانوں کے ساتتھ جو ظلم ہو رہا ہے اسے رکوانے کی کوشش کریں۔ 26 فروری کو بھارت کی طرف سے حملہ کرنے کی کوشش کی گئی جس کو ایک سال ہو گیا۔ 27 فروری کو ہم نے اس کا نہ جواب دیا ضیا شاہد نے کہا کہ بھارت اب اور اسلحہ لے رہا ہے وہ اسلحہ اس نے کس کے خلاف استعمال کرنا ہے امریکہ نے یہ جو فیصلہ کیا ہے کہ بھارت کو علاقے کا تھانیدار بنا دیا جائے۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ پاکستان کے قابل تشویش بات ہے۔ ہمیں سوچنا پڑے گا ہم جس امریکہ پر بہت زیادہ اعتماد کر رہے ہیں درست سمجھ رہے ہیں وہ صرف یہ لولی پاک دے کر میں ثالثی کے لئے تیار ہوں۔ اس کے علاوہ ہمیں امریکہ سے کیا ملا ہے۔ ایک دفعہ بھی کھل کر انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بھی حالات ٹھیک کرو۔ وہ تو اپنے ملک میں لوگوں کو جینے کا حق دینے کو تیار نہں۔ امریکہ چاہتا ہے کہ زبانی طور پر ہمیں خوش ہی کر دے اور اپنے معاملات بھارت کے ساتھ رکھے ہوئے ہے پاکستان اور عمران خان کو خاص طور پر وہ ان پر زیادہ تکیہ کر رہا ہے اور انہیں کو کوورٹ کرتا ہے عمران خان اپنے گڈ آفسز پورے کے پورے استعمال کریں کہ امریکہ بھارت کو مجبور کرے کہ اپنی مسلم اقلیت بلکہ وہ ساری اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک بند کرے اصولی بات ہے کہ 22 کروڑ لوگوں کو کسی بھی ملک سے نکالا نہیں جا سکتا۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت خود نہیں کر رہی وہ اپنے آر ایس ایس کے غنڈوں کے ذریعے یہ کروا رہی ہے۔ آر ایس ایس ولے جو ہیں مسلمانوں پر حملے کرتے اور پولیس ان غنڈوں کی حفاظت کرتی ہے۔ کیونکہ دلی کی پولیس فیڈرل پولیس ہے ۔ حالانکہ ایک صوبہ ہے اس میں صوبائی پولیس نہیں ہے بلکہ اسی شہر میں وفاقی پولیس ہے۔ ایران میں کرونا وائرس آنے سے پاکستان کے لئے مشکلات بڑھیں گی کیونکہ ہمارے ہاں لوگ لازماً ایران اور عراق میں زیارتوں پر جاتے ہیں۔ ان کو روکنا بھی مشکل ہے اس وقت لگ رہا ہے کہ کرونا وائرس نے بہت ساری چیزوں کو تبدیل کر دا ہے۔ جب تک ایران سے لوگوں کا آنا محفوظ نہیں ہو جاتا۔ ایران کے بارے میں یہ بات بتاﺅں پاکستان اور ایران کے درمیان سمگلنگ کوئٹہ میں عام ہے۔ یعنی آپ یہاں 34 ہزار کی گاڑی لینا مشکل لگتی ہے وہاں 7,6 ہزار کی نان کسٹم پیڈ گاری مل جاتی ہے۔ اور سب لوگ لے کر پھر رہے ہیں۔ ایرانی پٹرول وہاں ہر دکان پر دستیاب ہے۔ عمران خان جب آٹے کی سمگلنگ کی بات کرتے ہیں پہلے پاک ایران سمگلنگ تو بند کروائیں۔ روس، جرمن، برطانیہ کو مل کر وائرس کا حل تلاش کریں جو پوری دنیا کے لئے خطرہ بن چکا ہے۔ بڑی خوفناک بات کہ ساری دنیا کے سائنسدان ڈاکٹر مل کر اس وقتاس بیماری کا حل تلاش کریں اس کی کوئی ویکسین فوراً ایجاد ہونی چاہئیں۔ ضیا شاہد نے کہا کہ میں نہیں مانتا کہ کوئی بندہ روز وہاں چارہ کاٹنے جاتا تھا اور شیروں کو بیہوشی کے ٹیکے لگا دیئے جاتےے تھے وہ ٹیکے چارر دن سے نہیں لگے اس لئے اس کو شیر کھا گئے یہ کوتاہی ہے اس ادارے کی اگر ایک جگہ کھلے شیر پھر رہے ہیں تو اس میں لوگوںکو کیوں جانے دیا گیا۔ غریب آدمی تھا اس کے گھر والے کہتے ہیں اس کو قتل کر کے کسی نے پھینک دیا ہے جو صورتحال پولیس پتہ کروائے۔

نئی دہلی میں مسلمانوں کا شناخت کر کے قتل عام ،بد ترین تشدد،جاں بحق افراد کی تعداد 24ہو گئی ،سینکڑوں زخمی

نئی دہلی(نیٹ نیوز)بھارتی حکومت کے متنازع شہریت کے قانون کے خلاف احتجاج کےدوران ہونے والے فسادات میں ہلاکتوں کی تعداد 24ہوگئی،حکومت نے مشیر قومی سلامتی اجیت دوول کو نئی دہلی کی صورتحال کو کنٹرول میں رکھنے کا ٹاسک سونپا ہے،نئی دہلی حکام نے صورتحال معمول پر آنے کا دعوی کیا ہے۔نئی دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں اب بھی صورتحال کشیدہ ہے اور بدھ کی صبح گوکل پوری کی ایک مارکیٹ میں دکان کو آگ لگادی گئی،نئی دہلی کے وزیر اعلی اروِند کجریوال نے شہر میں فوج بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر کی صورتحال پولیس کے قابو سے باہر ہے، فوج بلانے کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھیں گے۔بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی کی ہائیکورٹ نے شہر میں ہونے والے فسادات پر رات گئے ہنگامی سماعت کی اور پولیس کو شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے کی ہدایت کی جب کہ عدالت نے فسادات میں زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ہونے والے حالیہ فسادات میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمانوں کو شناخت کرنے کے بعد تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔نئی دہلی کی صورتحال پر برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی بنائی گئی ایک ویڈیو میں مسلمان نوجوان سرفراز علی نے ہندو انتہا پسندوں کے تشدد کے بارے میں بتایا۔زخمی حالت میں نوجوان نے ایمبولینس میں بیان دیا کہ وہ اور اس کے والد ساتھ تھے کہ کچھ لوگوں نے ان سے نام پوچھے، انہیں گھیر لیا اور پھر نعرے لگانے کو کہا۔نوجوان کے مطابق اسے اور اس کے والد کو ہندو انتہا پسندوں نے جے شری رام نعرے لگانے پر مجبور کیا جس کے بعد نوجوان سے شناختی کارڈ مانگا گیا۔نوجوان کے مطابق اس نے اپنا نام کچھ اور بتایا لیکن اسی دوران انتہا پسندوں نے اس پر اور والد پر تشدد شروع کردیا جب کہ ان کی گاڑی جلانے کی بھی کوشش کی گئی۔نوجوان نے بتایا کہ اسے اور اس کے والد کو کافی دیر تک تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔نوجوان کا کہنا تھا کہ ہندو انتہا پسند مسلمانوں کو نام پوچھ کر اور ان کی شناخت کرکے ان پر حملہ کررہے ہیں جب کہ ہندوں کو شناخت کے بعد جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔سرفراز علی کے مطابق کئی لوگوں کی ہندو شناخت ہونے کے بعد انہیں جانے دیا گیا جب کہ نام پوچھنے پر میں نے فرضی نام بتایا تو انہیں یقین نہیں ہوا جس پر پتلون اتارنے کا کہا گیا۔دریں اثنا دہلی ہائیکورٹ نے رات گئے ایک ہنگامی اجلاس میں پولیس کو ہدایت کی ہے کہ وہ تشدد میں زخمی ہونے والے افراد کو علاج کےلئے محفوظ راستہ یقینی بنائیں۔شہر میں اس وقت بڑے پیمانے پرتشدد واقعات پیش آئے جب مسلح گروپوں نے دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں لوٹ مار جلا گھیرا کرتے ہوئے عمارتوں اور گاڑیوں کو آگ لگادی ۔پولیس نے بدھ کی صبح وزیراعلی اروند کجروال کی رہائش کے باہر جمع ہونے والے لوگوں کو منتشر کردیا جو تشدد میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کررہے تھے اس موقع پر جمع ہونے والے افراد میں زیادہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)کے طلبا ، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ایلومینائی ایسوسی ایشن (اے اے جے ایم آئی ) اور جامعہ کوآرڈینشن کمیٹی کے ارکان شامل تھے۔اطلاعات کے مطابق طلبا کجروال سے ملنے اور نئی دہلی تشدد کے بارے میں اپنے مطالبات کی فہرست جمع کرنا چاہتے تھے جبکہ پولیس نے ان پرواٹر کینین کا استعمال کیا اور ان میں سے چند کو موقع پر حراست میں لے لیا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نئی دہلی کے مسلمانوں پر قیامت کی گھڑی، بلوائیوں اور سرکاری اہلکاروں کو کھلی چھوٹ دیدی گئی ، مسلمانوں کی املاک کو جلانے اور لوٹنے کا سلسلہ بھی جاری رہا ، حملوں میں جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد 20جبکہ 150 زخمی ہیں، انتہاپسندوں نے مسلم نوجوانوں کو نشانہ بنایا۔ مساجد اور درگاہوں کی بھی بے حرمتی کی گئی ، بھجن پورہ میں مزار کو نذر آتش کیا گیا، اشوک نگر میں مسجد کو آگ لگائی گئی اور مینار پر ہنومان کا جھنڈا بھی لہرا دیا گیا۔جعفر آباد میں مسلم کش قانون کے خلاف مظاہرہ کرنے والی خواتین کے گرد نوجوانوں نے ہاتھوں کی زنجیر بنائی۔ نئی دہلی پولیس کے مطابق پرتشدد واقعات میں پولیس کے 56 اہلکار بھی زخمی ہوئے ۔ مظاہرین نے کہا کہ کئی نوجوانوں کو ان کی آنکھوں کے سامنے گولی ماری گئی۔شمال مشرقی دلی کے علاقے چاند باغ، بھجن پورہ، برج پوری، گوکولپوری اور جعفرآباد میں زخمیوں کو ہسپتال لے جانے والی ایمبولینسوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ۔حکام نے کہا کہ زخمیوں میں سے متعدد کی حالت نازک ہے اور ہلاکتوں کی تعداد بڑھ بھی سکتی ہے۔ہنگاموں کی کوریج کے دوران این ڈی ٹی وی کے رپورٹرز کو بھی مارا پیٹا گیا اور انہیں روک کر کہا گیا کہ اپنا ہندو ہونا ثابت کرو۔ اس موقع پر پولیس صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں کشیدہ صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکومت تصادم کو روکے اور مظاہرین کو پر امن مظاہرے کی اجازت دے، اقوام متحدہ نئی دلی پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے ۔بین الاقوامی میڈیا کے مطابق بدھ کو سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوترین کے ترجمان کی جانب سے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں کشیدہ صورتحال پر اپنے بیان میں کہا کہ سیکرٹری جنرل یو این نے نئی دہلی کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور مظاہرین کو پر امن طریقے سے مظاہرہ کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔ سیکرٹری جنرل کی جانب سے موجودہ حالات پر افسوس کا اظہار بھی کیا ہے۔

نئی دہلی خون خرابہ آغاز ،بھارت پھنس گیا ،واپسی مشکل ،عمران خان

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت کے منہ توڑ جواب کو ایک سال مکمل ہونے پر وزیراعظم ہاﺅس میں تقریب کا انعقاد ہوا۔گزشتہ سال 27 فروری کو پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت کے منہ توڑ جواب کا ایک سال مکمل ہونے پر اسلام آباد میں تقریب منعقد ہوئی، جس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، بھارتی جارحیت پر پاکستان کا ذمہ دارانہ جواب کے موضوع پر تقریب وزیرِ اعظم آفس میں ہوئی جس میں بھارت کو پاک افواج کے جواب پر خصوصی ڈاکومنٹری بھی پیش کی گئی۔تقریب میں وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزرا سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی شریک تھے، جب کہ وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خصوصی خطاب کیا۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارت ایک خطرناک راستے پر نکل چکا ہے اور جس راستے پر بھارت نکل چکا ہے اس سے واپسی مشکل ہے، نفرت پر قائم معاشرے کے آخر میں خون ہی ہوتا ہے، ہندوستان پھنس چکا ہے عالمی برادری کو کردار ادا کرنا ہوگا۔وزیراعظم نے بتایا کہ گزشتہ برس ہمیں پتہ تھا کہ بھارت پلوامہ واقعے کے بعد کچھ کرےگا، لیکن پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اس معاملے پر ایک پیج پر تھیں، مجھے صبح 3 بجے ایئرچیف نے فون پر بھارتی حملے کا بتایا، ہم بھارت کو اسی وقت جواب دے سکتے تھے لیکن ہم نےبھارت کو اگلے روزجواب دیا، ہماری جوابی کارروائی ایک ذمہ دار ملک جیسی تھی، بھارتی جارحیت کا جس طرح جواب دیا دنیا یاد رکھے گی، بھارتی پائلٹ کی واپسی بھی ایک ذمہ دار قوم کی نشانی تھی۔ بھارت نفرت کی راہ پر چل پڑا ہے، جو قوم اس رستے پر چلی اسے نقصان ہوا، نازیوں نے بھی یہی پالیسی بنائی تھی، روانڈا میں بھی اسی وجہ سے لہو بہا۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی انتہا پسندی کا نتیجہ بھی خون ریزی کی شکل میں نکلنا ہے۔ میانمار اور بوسنیا میں یہ پالیسی اپنائی گئی جس کا نتیجہ سب کے سامنے ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہم نے اونچ نیچ دیکھی، قوم نے مشکل حالات دیکھے۔ قومیں مشکل وقت میں متحد ہو جاتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ ہم مشکل وقت سے نکل آئے ہیں۔ امریکہ سپر پاور ہونے کے باوجود افغان جنگ نہیں جیت سکا جبکہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف مشکل جنگ جیتی۔ دوسری جانب بھارت بہت خطرناک راستے پر چل پڑا ہے۔ بھارت نے جو راستہ چنا ہے، اس کی واپسی بہت مشکل ہے۔ عمران خان نے کہا کہ بھارت نے جو نسل پرستانہ اور فاشسٹ نظریہ اپنایا ہے ادھر سے واپسی انتہائی مشکل ہے، شہریت ترمیمی قانون کے انتہا پسند ہندوں آر ایس ایس کا نظریہ اپنایا اور اب بھارت میں فسادات کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ ‘اس کا منطقی انجام ہے خونریزی ہے’۔وزیراعظم عمران خان نے کہ ‘انتہاپسندی اور قومیت پسندی کی بنیاد پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) بھارتی اقلیتوں پر ظلم اٹھا رہی ہے اور اگر بی جے پی نے پیچھے ہٹنے کی کوشش کی تو یہ ہی انتہا پسندی اور قومیت پسندی انہیں پیچھے ہٹنے نہیں دے گی’۔علاوہ ازیں عمران خان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کو روکنے کے لیے کردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کررہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی اقدامات سے جنوبی ایشیا کا امن خطرے میں پڑ گیا اس لیے یہ وقت ہے کہ دنیا بھارتی اقدامات کا نوٹس لے۔تقریب کے ابتدائیہ خطاب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارا پہلا پیغام تھا کہ بھارت کسی بھی جارحیت کے بارے میں نہ سوچے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو واپس کرنے کے وزیراعظم کے اقدام کو دنیا بھر میں سراہا گیا۔خیال رہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی طیاروں کو گرانے کے بعد گرفتار کیے گئے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو تمام کاغذی کارروائی کے بعد واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کر دیا گیا اور وہ واپس اپنے ملک پہنچ گئے تھے۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا دو ایٹمی قوتیں مسئلہ کشمیر کے عسکری حل کے بارے میں سوچ سکتی ہیں اگر ایسا ہے تو یہ محض خودکشی ہوگی۔علاوہ ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق کہا کہ مقبوضہ کمشیر میں 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدات غیر قانونی ہیں۔خیال رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی۔علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے مقبوضہ وادی پر 2 رپورٹس جاری کیں اور یورپی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بحث کی گئی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے یکطرفہ اقدامات خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔علاوہ ازیں شایہ محمود قریشی نے کہا کہ دہشت گردی کو شکست دینے پر قوم کو اپنی افواج پر فخر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘بھارت نے بابری مسجد کو شہید کیا اور پاکستان نے کرتارپور راہداری تعمیر کی اور متنازع شہریت ترمیمی قانون کی وجہ سے نئی دہلی گزشتہ 48 گھنٹے سے فسادات کی زد میں ہے۔

کرونا پاکستان آگیا ،2افراد میں تصدیق ،ابھی پریشانی والی کو ئی بات نہیں ،وفاقی مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا

کراچی‘اسلام آباد (نمائندگان خبریں) پاکستان میں کرونا وائرس کے دو کیسز کی تصدیق ہوگئی، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرز انے وائرس کی صدیق کردی۔ محکمہ صحت نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پاکستان میںکرونا وائرس کا دو کیسز رپورٹ ہوگئے، 22 سالہ یحیی جعفری ایران سے جہاز کے ذریعے کراچی پہنچا تھا۔یحیی جعفری کے ساتھ ان کے اہلخانہ بھی تھے، یحیی جعفری کو نجی اسپتال میں داخل کردیا گیا۔معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ دونوں مریضوں کا اسٹینڈرڈڈ کلینیکل علاج کیا جارہا ہے، دونوں مریضوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔انہوں نے کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں معاملات کنٹرول میں ہیں، تفتان سے واپس آکر کل پریس کانفرنس کروں گا۔ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب کا کہنا ہے کہ یحیی جعفری میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے، مریض کو فوری طور پر آئسولیشن وارڈ منتقل کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیکریٹری ہیلتھ سے بات ہوئی انہوں نے تصدیق کی ہے، وفاقی حکومت کو ایئرپورٹ پر سرویلنس کی ضرورت ہے، معاملے سے نمٹنے کے لیے جو کٹس چاہیے ہوتی ہیں وہ ہمارے پاس موجود ہیں۔محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ شخص کے اہلخانہ کا معائنہ بھی کیا جارہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس سے متاثرہ شخص کے ساتھ سفر کرنے والے دیگر افراد کا ڈیٹا بھی حاصل کیا جارہا ہے۔ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر مبین کا کہنا ہے کہ اطلاع ہے کہ کرونا وائرس کا پہلا مریض سامنے آیا ہے لیکن ٹیسٹ سے قبل یہ کہنا قبل ازوقت ہوگا، ٹیسٹ رپورٹ آنے کے بعد صورتحال مزید واضح ہوجائے گی۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے تسلیم کیا ہے کہ پانچ سے چھ ہزار زائرین کورونا وائرس کی وجہ سے تفتان میں پھنسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ کورونا وائرس کو روکنے کے لیے پوائنٹ آف انٹری اہم ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ اس وقت چین اور ایران سمیت دنیا کے 30 ممالک اس وبا کی لپیٹ میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو ٹریس کرنے کے لیے ان کے نمبر اور نام لے رہے ہیں۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے وزیراعلی بلوچستان کے ساتھ تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کل محکمہ صحت کے حکام کے ساتھ تفتان بارڈد پر جائیں گے۔ ترجمان پمز ہسپتال ڈاکٹر وسیم خواجہ کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں 2مشتبہ کرونا وائر س کے مریضوں کے ٹیسٹ قومی ادارہ صحت کو بھجوا دئیے گئے ہیں ،جن میں ایک مقامی اور چائنز مریض شامل ہے۔جبکہ دو مریض آئسولیشن وارڈ میں داخل ہیںجن کو طبی امداد دی جارہی ہے ۔ترجمان پمزہسپتال کا کہنا تھا کہ اللہ کے کرم سے ابھی تک ہسپتال میں جتنے بھی مشتبہ مر یضوں کو داخل کیا گیا ہے اور جتنے بھی مریضوں کے ٹیسٹ کئے گئے ہیںتما م کے تما م نیگیٹو آئے ہیں فی الحال ابھی تک کرونا وائرس کا ایک مریض بھی اسلام آباد میں موجود نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ پمز ہسپتال میں ان کی پوری ٹیم کرونا وائرس کے لیے الرٹ ہے ہسپتال میں آنے والے تما م مریضوں کو کرونا کے حوالے سے مکمل آگاہی دی جارہی ہے ۔اگر کسی بھی مریض میں ایک یا دو علاما ت بھی موجو د ہو ں ان کا فوری طور پر ٹیسٹ کیا جاتا ہے اور آئسولیشن وارڈ میں داخل کر دیا جاتا ہے جہاں پر ان کو مکمل طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں ۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے 2 کیسز سامنے آگئے

کراچی (ویب ڈیسک)پاکستان میں کورونا وائرس کے 2 کیسز سامنے آگئے ہیں اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بھی دونوں کیسز کی تصدیق کی ہے۔کورونا وائرس کا پہلا کیس کراچی میں سامنے آیا ہے اور ایک 22 سالہ شخص یحییٰ جعفری میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ دوسرے مریض سے متعلق فی الحال مزید معلومات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پاکستان میں کورونا وائرس کے 2 کیسز کی تصدیق کرتے ہوئےکہا ہے کہ دونوں مریضوں کا اسپتال میں علاج کیا جارہا ہے اور دونوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔معاون خصوصی کے مطابق پریشانی کی کوئی بات نہیں ، صورتحال قابو میں ہے ، کل تافتان سے واپسی پر پریس کانفرنس کروں گا۔دوسری جانب ترجمان محکمہ صحت سندھ نے تصدیق کی ہے کہ یحییٰ جعفری اور اس کے اہلخانہ کو مخصوص وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے۔ترجمان کے مطابق یحییٰ جعفری نامی نوجوان چند روز قبل ہوائی جہاز کے ذریعے ایران سے کراچی پہنچا ہے۔حفاظتی انتظامات کے تحت متاثرہ شخص کے اہلخانہ کی بھی نگرانی کی جارہی ہے اور انہیں بھی مخصوص وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے۔ترجمان کے مطابق متاثرہ شخص کے ساتھ سفر کرنے والے دیگر افراد کا ڈیٹا بھی حاصل کیا جارہا ہے۔حکام کے مطابق 18 فروری سے متاثرہ شخص کو نزلہ اور بخار کا سامنا تھا اور ا?ج26 فروری کو مریض کو اسٹیڈیم روڈ پر نجی اسپتال میں داخل کیا گیا۔ترجمان سندھ حکومت مرتضٰی وہاب کا کہنا ہے کہ متاثرہ شخص کو فوری طور پر آئسولیشن وارڈ منتقل کردیا گیاہے جب کہ اس کے ساتھ جہاز میں سفر کرنے والے دیگر افراد کو بھی تلاش کررہے ہیں۔مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ یحیٰی جعفری کو ائیرپورٹ پر اسکین نہیں گیا گیا تھا، ائیرپورٹ صوبائی حکومت کے نہیں وفاقی حکومت کے کنٹرول میں ہیں،ائرپورٹ پر فوری طور پر نگرانی بڑھانے کی ضرورت تھی۔سندھ حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے سندھ حکومت تمام اقدامات کررہی ہے،کورونا وائرس سے متعلق کٹس موجود ہیں جو کہ اسپتال میں فراہم کردی گئیں ہیں،ایران سےاہ نے والی فلائٹس روکنا بھی ضروری قدم ہوگا۔پاکستان کے ہمسایہ ملک ایران میں مہلک کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 19 تک جاپہنچی۔ایرانی وزارت صحت کے حکام نے کورونا وائرس سے اب تک ملک میں 19 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ حکام کے مطابق ایران میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 139 تک جاپہنچی ہے۔کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر پاک ایران سرحد تفتان میں امیگریشن گیٹ چوتھے روز بھی بند ہے۔ شہریوں اور گاڑیوں کی آمد و رفت معطل ہے جبکہ کوئٹہ تفتان ریلوے سروس تا حکمِ ثانی معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تفتان میں قرنطینہ مرکز میں زائرین سمیت 270 افراد کو 14 دن کی مدت مکمل ہونے پر منزل کی طرف روانہ کیا جائے گا۔ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ ایران میں موجود پانچ ہزار سے زائد پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے طریقہ کار طے کیا جائے گا۔اس کے علاوہ چمن ، طورخم اور شمالی وزیرستان میں پاک افغان بارڈر پر مسافروں کی تھرمل اسکیننگ ، پیرا میڈیکل اسٹاف کی خصوصی ٹیم تعینات، آئسولیشن وارڈ قائم کردیے گئے ہیں۔خیال رہے کہ کورونا وائرس سب سے پہلے چین کے شہر ووہان سے پھیلنا شرو ع ہوا جو اب تک دنیا کے تقریباً 30 سے زائد ممالک میں پہنچ چکا ہے۔چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق کورونا وائرس سے ہلاکتوں میں مسلسل کمی دیکھنے میں آ رہی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 76 افراد کی ہلاکت کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 2 ہزار 715 ہو گئی ہے۔