فوجی افسران سزائے موت کے شکنجے میں

راولپنڈی(اے این این ، آن لائن) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کے 2 افسران سمیت 3 افراد کی سزا کی توثیق کردی ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر)کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 2 فوجی افسران سمیت 3 افراد کی سزا کی توثیق کردی ہے، سزا پانے والوں میں لیفٹیننٹ جنرل (ر)جاوید اقبال، بریگیڈیئر(ر) راجہ رضوان اور حساس ادارے کا افسر ڈاکٹر وسیم شامل ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل(ر)جاوید اقبال کو 14 سال قید بامشقت جب کہ بریگیڈیئر(ر) راجہ رضوان اور حساس ادارے کے ملازم ڈاکٹر وسیم اکرم کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق سزا پانے والے افراد پر ملک کے ساتھ غداری، حساس راز و معلومات غیرملکی ایجنسیوں پر افشاں کرنا اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کا لزام ثابت ہوا ہے، اور ان افسران کے خلاف الگ الگ کیسز میں پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ 2 سال کے دوران مختلف رینک کے 400 افسران کو سزائیں سنائی جاچکی ہیں جس میں سروس سے برطرفیاں بھی شامل ہیں۔ رواں برس فروری میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران اس بات کی تصدیق کی تھی کہ آرمی کے دو سینئر افسران جاسوسی کے الزام میں زیر حراست ہیں اور آرمی چیف نے ان کا فیلڈ جنرل کورٹ مارشل آرڈر کیا ہوا ہے۔ پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ یکساں احتساب کی پالیسی پرآئندہ بھی سختی سے عمل ہوگا، گزشتہ2 سالوں میں مختلف رینک کے 400 افسران کو سزائیں دی گئیں، متعدد افسران کو نوکریوں سے فارغ ہونا پڑا، لیفٹیننٹ جنرل ر محمد افضل اور میجرجنرل ر خالد زاہد اختر کو این ایل سی کے4.3 ارب اسٹاک مارکیٹ میں لگانے سزاو¿ں کا سامنا کرنا پڑا، اسد درانی کو”را“ کے سابق سربراہ اے ایس دلت کے ساتھ ملکر کتاب لکھنے پرکورٹ مارشل کا سامنا کرنا پڑا۔ واضح رہے گزشتہ 2 سال میں مختلف رینک کے 400 افسران کو سزائیں دی گئیں۔ جس میں این ایل سی اسکینڈل میں لیفٹیننٹ جنرل ر محمد افضل کو دی گئی،این ایل سی اسکینڈل میں میجرجنرل ر خالد زاہد اختر کو بھی سزائیں ہوئیں۔ دونوں افسران پراین ایل سی کے4.3ارب اسٹاک مارکیٹ میں لگانے کا الزام ہے۔متعدد افسران کو نوکریوں سے فارغ ہونا پڑا۔ اسی طرح جنرل اسد درانی کا احتساب بھی اسی پالیسی کے تحت عمل میں آیا۔ آئندہ بھی احتساب کی پالیسی پر یکساں عملدرآمد ہوگا۔ جنرل (ر) اسد درانی کیخلاف ”را“ کے سابق سربراہ اے ایس دلت کے ساتھ ملکر کتاب لکھنے کا الزام ہے۔ جنرل (ر)اسد درانی کو ”را“ کے سابق سربراہ اے ایس دلت کے ساتھ ملکر کتاب لکھنے پرکورٹ مارشل کا سامنا کرنا پڑا۔

پابندیاں کیوں لگائیں، امریکہ کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے

بیجنگ (آن لائن) ہواوے دنیا کی بڑی ٹیلی کمیونیکشنز نیٹ ورکنگ آلات سپلائی کرنے والی کمپنی ہے جو دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی جنگ میں اہم ترین بن گئی۔تفصیلات کے مطابق ہواوے نے امریکی انتظامیہ کی جانب سے کمپنی کو
بلیک لسٹ کیے جانے کے فیصلے کو امریکی عدالت میں چیلنج کرتے ہوئے قانونی جنگ کو تیز کردیا ہے۔ہواوے کی جانب سے ٹیکساس کی ڈسٹرکٹ عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے اور کمپنی نے اس میں زور دیا ہے کہ نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ امریکی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ہواوے کے مطابق اس کی نئی درخواست پر سماعت رواں سال 19 ستمبر کو ہوگی، چینی کمپنی نے ایک درخواست دائر کرتے ہوئے اس کی مصنوعات پر نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ کے تحت پابندیوں کی آئینی حیثیت پر سوال اٹھایا ہے۔ہواوے کے چیف لیگل آفیسر سونگ لیو پنگ نے امریکی حکومت کے فیصلوں پر کہا ہے امریکی سیاستدان ایک پوری قوم کی مضبوطی کو ایک نجی کمپنی کے خلاف استعمال کررہے ہیں، یہ نارمل نہیں، ایسا کبھی بھی تاریخ میں نہیں دیکھا گیا۔ہواوے نے رواں سال مارچ میں امریکی بل کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے اسے غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی کانگریس ایسے شواہد پیش کرنے میں ناکام رہی جو ہواوے مصنوعات پر پابندیوں کو سپورٹ کرسکے۔

اقتصادی بحران ختم ہونے کو ہے

اسلام آباد (ملک منظور احمد )صدر مملکت ڈاکٹر عا رف علوی نے کہا ہے کہ پا کستان جلد مو جو دہ اقتصا دی بحران سے با ہر نکل آئے گا ۔دنیا کے اکثر مما لک اقتصا دی بحرا نوں کا شکار ہو ئے ہیں تاہم یہ مما لک ان بحرا ون سے با ہر نکل آئے ہیں ۔پا کستان ±قدرتی وسا ئل سے ما لا مال ہے۔وزیر اعظم عمران خا ن سے پرا نی دو ستی ہے تما م قو می اشوز پر وزیر اعظم سے مشا ورت ہو تی ہے۔اعوان صدر میں سینئر صحا فیوں سے غیر رسمی گفتگو کر تے ہو ئے کہا کہ پا کستان اقتصا دی اور معا شی ترقی کر نے کی پو ری صلا حیت رکھتا ہے۔ہما ری سمت درست ہے اور حکو مت ان مسا ئل پر قا بو پا نے کے لئے ہر ممکن اقدا مات کر رہی ہے۔

محسن داوڑ کا مشکل وقت شروع

شمالی وزیرستان‘ بنوں( آن لائن‘آئی این پی ) بویا میں فوجی چیک پوسٹ پرحملہ کرنے کے بعد فرار ہو جانے والے محسن داوڑ کو گرفتار کر لیا گیا۔ 26مئی کو محسن داوڑ نے علی وزیراور اپنے ساتھیوں کے ہمرہ پاک فوج کی یک پوسٹ پر حملہ کیا تھا جس میں 1فوجی شہید جبکہ 5زخمی ہو گئے تھے۔ پاک فوج کی جوابی کارروائی پر 3حملہ آور ہلاک جبکہ 10زخمی ہو گئے تھے۔سکیورٹی اداروں نے حملہ کرنے پر علی وزیراور ان کے ساتھیوں کو گرفتار کر لیا تھا جبکہ محسن داوڑ فرار ہو گئے تھے جس کے بعد انہوں نے غیر ملکی میڈیا پر پاکستان اور افواجِ پاکستان کے خلاف انٹرویو بھی دیا تھا ، آج سکیورٹی فورسز نے انہیں گرفتار کر لیا ہے۔شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملے میں ملوث رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کو 5 روزہ ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیا گیا، تفصیلات کے مطا بق 26مئی کو خاڑ کمر چیک پوسٹ پر حملے کے بعد سے مفرور محسن داوڑ کو شمالی وزیرستان سے حراست میں لیا گیا،خاڑ چیک پوسٹ پر حملے میں پانچ جوان زخمی ہوئے تھے جس کے بعد رکن اسمبلی علی وزیر سمیت 8 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا تاہم محسن داوڑ ہجوم کو مشتعل کرنے کے بعد فرار ہو گئے تھے،تھانہ سی ٹی ڈی بنوں میں انسپکٹر محمد جلیل خان کی مدعیت میں سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملے کا مقدمہ درج کیا گیا جس میں دہشت گردی، 302،324 سمیت کل 10 دفعات شامل کی گئیں،بعدازاں محسن داوڈ کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے انہیں 5 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔دوسری جانب محسن داوڈ کے وکیل کا کہنا ہے کہ ممبر قومی اسمبلی نے جرگے کے فیصلے کی روشنی میں خود کو قانون کے حوالے کیا۔

قیدی نمبر 420کا مشن کھاﺅ پیو بھاگ جاﺅ

اسلام آباد(نامہ نگارخصوصی)وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کے کوڈ آف کنڈکٹ میں رازداری اولین ہوتی ہے، جوڈیشل کونسل کی ہدایات پر ہی ریفرنسز ے متعلق وزیر قانون میڈیا کو آگاہ کریں گے، مسلم لیگ (ن) والے قیدی نمبر 420 کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے جیل گئے تھے، انہی قصیدہ گو اور لطیفہ گو نے اپنے ادوار میں سپریم کورٹ پر حملے، ججز کو ہدایات اور اٹیچی کیس دینے کی روایات متعارف کرائی تھیں، مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے درمیان مک مکا ہوا ہے، دونوں پارٹیوں کی قیادت اثاثے چھپانے، منی لانڈرنگ اور جعلی اکاﺅنٹس کے معاملات میں براہ راست ملوث ہیں۔ وہ جمعرات کو مشیر تجارت عبدالرزاق داﺅد کے ہمراہ پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر ملائیشیا میں پھنسے ہوئے 320 پاکستانی وطن واپس پہنچ چکے ہیں، اس معاملے میں وزیراعظم عمران خان نے ذاتی دلچسپی لی، عید الفطر کے موقع پر ان 320 خاندانوں کے لئے ایک تحفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ہر سطح پر عوام کا درد سمجھتے ہیں اور عوام کی آسانیوں کے لئے خود بھی اور اپنی ٹیم کے ذریعے بھی فوری اقدامات اٹھانے کو ترجیح دیتے ہیں اور ان کا یہ عزم ہر روز مثبت سمت میں آگے بڑھ رہاہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کا کوئی بھی شہر جہاں پر صنعت قائم ہے اور مسائل کا شکار ہے، اسے مسائل سے نکالنا اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہماری ترجیح ہے، اور اس میں کوئی تفریق نہیں برتی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل نے اٹارنی جنرل آف پاکستان اور دیگر فریقین کو 14 جون کے لئے نوٹسز جاری کر دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کے کوڈ آف کنڈکٹ میں رازداری اولین ہوتی ہے، جوڈیشل کونسل کی تمام کارروائی ان کیمرہ ہوتی ہے جب تک سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے واضح ہدایات نہ ہوں تو تب تک حکومت ریفرنسز سے متعلق میڈیا سے کچھ بھی شیئر نہیں کر سکتی، اس ضمن میں سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے ہدایات سامنے آنے پر ہی ریفرنسز سے متعلق میڈیا سے شیئر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں، عدلیہ، میڈیا اور عام شہریوں پر بھی کوڈ آف کنڈکٹ لاگو ہوتا ہے، کوئی بھی اس سے باہر نہیں ہے جو بھی آئین اور قانون کی خلاف ورزی کرے گا اس کا ہر صورت احتساب ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ٹیکس نیٹ کو بڑھانا ہو گا اس وقت ہمارے پاس 31 لاکھ 40 ہزار صنعتی کمرشل کنکشنز ہیں لیکن جی ایس ٹی صرف 40 ہزار دے رہے ہیں، انہیں بڑھانے کے لئے دونوں اطراف سے کوششیں ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف قیدی نمبر 420 ہیں، انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لئے (ن) لیگ والے مرید بن کر جیل میں گئے ہیں اور ان کی قصیدہ گوئی کرتے رہے ہیں، آج ان کی تقریر کا محور عدلیہ کا وقار تھا، عوام قیدی نمبر 420 کے فریب میں آنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج جو عدلیہ کے وقار کی بات کر رہے ہیں، ان کی اپنے دور حکومت میں طلال چوہدری اور نہال ہاشمی توہین عدالت میں ٹرافی اور گولڈ میڈل حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں، ان کے منہ سے یہ باتیں زیب نہیں دیتیں۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کا احترام سب پر واجب ہے لیکن مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی اپنی منشاءاور مرضی کے مطابق قانون اور اداروں کا احترام کرتے ہیں، ان کا مشن ہے کہ کرپشن کرو، کھاﺅ پیو اور بھاگ جاﺅ۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے مسلم لیگ (ن) کو کرپشن لیگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ (ن) لیگ کی کرپشن کے سامنے رکاوٹ صرف وزیراعظم عمران خان اور پی ٹی آئی ہیں، اب عوام بھی ہمارے ساتھ ہیں، وہ بھی کرپشن کرنے والوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کا عزم کر چکے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئینی اور قانونی اداروں پر حکومت کا کوئی اختیار نہیں ہے، جن لوگوں پر آئینی اور قانونی اداروں نے الزام لگائے ہیں، وہ لوگ ان کے سامنے جائیں اور ان کے سامنے جواب دیں، وہی مناسب فورم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوام کے فائدے کے لئے اصلاحات لا رہے ہیں، حکومت اپوزیشن کی تحریک نما گیدڑ بھبکیوں سے خائف ہونے والے نہیں ہے، حکومت عوام کے ساتھ مل کر ترقی اور خوشحالی کے ایجنڈے کو پورا کرے گی۔

جمعتہ الوداع کے موقع پر وزیر اعلی پنجاب کی خصوصی ہدایات جاری

زیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی جمعۃالوداع کے موقع پرصوبہ بھر میں عوام کے وجان  مال کے تحفظ کیلئے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کو یقینی بنانے کی ہدایت۔ امن عامہ کی فضا کو برقرار رکھنے کیلئے ہر ضروری اقدام کیا جائے۔ عثمان بزدار مساجد، امام بارگاہوں اور دیگر عبادت گاہوں کی فول پروف سکیورٹی یقینی بنائی جائے۔عثمان بزدار پولیس افسران سکیورٹی انتظامات کو خود مانیٹر کریں اور فیلڈ میں موجود رہیں۔ عثمان بزدار امن عامہ کی فضا برقرار رکھنے کیلئے وضع کردہ سکیورٹی پلان پر من و عن عملدرآمد کیا جائے۔عثمان بزدار عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔عثمان بزدار وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی سعودی عرب سے جمعۃالواع پر سکیورٹی انتظامات کے حوالے سے صوبائی کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کو ہدایات۔ [5/31, 11:21 AM] Sadaf Reporter: ٹیکرز نمبر766 لاہور31مئی: کرکٹ ورلڈ کپ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلا میچ،وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی پاکستانی ٹیم کیلئے نیک تمنائیں۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں قومی کرکٹ ٹیم کی جیت کیلئے دعا گو ہوں۔ عثمان بزدار انشاء اللہ جمعۃالوداع کے موقع پر قوم کی دعاؤں اور کھلاڑیوں کی محنت سے پہلے میچ میں فتح ملے گی۔ عثمان بزدار ویسٹ انڈیز ایک مضبوط ٹیم ہے لیکن پاکستانی کھلاڑی صلاحیتوں میں کسی سے کم نہیں۔ عثمان بزدار قوم میدان میں کھلاڑیوں سے شاندار پرفارمنس کی توقع رکھتی ہے۔ عثمان بزدار امید ہے کہ آج پاکستانی کھلاڑی پیشہ ورانہ اور بہترین کھیل کا مظاہرہ کرکے جیت اپنے نام کریں گے۔ عثمان بزدار کھلاڑیوں کو پوری صلاحیتوں کے ساتھ میدان میں اترنا ہوگا۔عثمان بزدار پاکستانی کھلاڑیوں کو جیت کیلئے بیٹنگ، باؤلنگ اور فیلڈنگ میں عمدہ کارکردگی دکھانا ہوگی۔ عثمان بزدار ٭٭٭٭

عمران خان امت مسلمہ کے لیے لیڈر بن کر سامنے آئیں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے کالم نگار عبدالباسط خان نے کہا ہے کہ مکہ میں او آئی سی کا اجلاس خطے کی موجودہ صورتحال میں بہت اہمیت کا حامل ہے۔ ایران کی اوآئی سی میں شرکت کی کوئی اطلاع نہیں مگر یہ کانفرنس ایران کیخلاف نہ ہو اس حوالے باقی صفحہ 6بقیہ نمبر 10 aسے پاکستان کا کردار بہت اہم ہوگا۔ امریکہ اگر ایران پر حملہ کرتا ہے تو صورتحال بہت خراب ہوگی۔ وزیراعظم عمران خان کے لیے موقع ہے کہ اس اجلاس کے ذریعے خود کو مسلم امہ کے لیڈر کے طور پر سامنے لائیں اور امت مسلمہ میں اتحاد کے لیے پاکستان اس کانفرنس کو لیڈ کرے۔ مودی کے آنے کے بعد کشمیر کا موضوع او آئی سی میں زیر بحث آئے گاتاکہ ہندوستان کو راہ راست پر لایا جائے۔ پشتون تحریک پر پاکستان کی اپوزیشن جماعتوں نے پوائنٹ اسکورنگ کی ہے۔ فاٹا میں پاک فوج نے امن قائم کیا، ملک دشمن کہتے ہیں کہ فوج وزیرستان سے چلی جائے۔ امریکا بہت عرصے سے کردستا ن اور پشتونستان دو آزاد ریاستیں بنانے کے ایجنڈے پر کام کر رہا ہے۔ ٹرمپ کا یہ پلان پاکستان کو کسی صورت قبول نہیں۔بین الاقوامی میڈیا کشمیر میں بھارتی مظالم کی بجائے امریکی ایجنڈے کو ہوا دے رہا ہے۔ اربوں کے ہیر پھیر بے نامی اکاﺅنٹس کی باتیں ہوئیں مگر زرداری کے خلاف اب تک کوئی ٹھوس ثبوت سامنے نہیں آیا۔پہلی بار پاکستانی ٹیم کی باﺅلنگ لائن ورلڈ کپ میں موثر دکھائی نہیں دے رہی۔ میزبان تجزیہ کار میاں حبیب نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کی طرح آشیرباد لینے کے لیے عمران خان نے امریکا کا سفر نہیں کیا۔وزیرستان کی پشتون عوام کی اکثریت انہیں استعمال کرنے والوں کے بیانیے سے متنفر ہو چکی ہے۔ قومی سیاسی جماعتوں کی اپنے مفاد اور ریاست پر دباﺅ بڑھانے کے لیے ملک دشمنوں کے حق میں باتیں اچھی نہیں ہیں۔ پاکستان سے غداری کرنے والوں کے گلے میں ایسا طوق ڈلے گا کہ عوام اسے کبھی معاف نہیں کریں گے، یہ حوش کے ناخن لیں۔ بلاول اور مریم نواز کے بیانات کسی قومی سیاسی جماعت کے رہنما کو زیب نہیں دیتے۔ کالم نگاراشرف عاصمی کا کہنا تھا کہ مسلم امہ کے سربراہان اتحاد کا ایجنڈا پہلے نمبر پر رکھیں۔او آئی سی کے اجلاس سے وزیراعظم عمران خان کے خطاب میں امریکا ، بھارت ،اسرائیل اور امت مسلمہ کے خلاف ممالک کو مسلم امہ کے اتحاد کا واضح پیغام جائے گا۔ رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر کی ریاست اور فوج کیخلاف بغاوت سے دنیا میں اچھا تاثر نہیں گیا، ریاست کو اپنی رٹ منوانے کے لیے ہر حد تک جانا چاہیے۔تحریک طالبان کا محسن داوڑ کا حامی بننے پر واضح ہے کہ یہ کن ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں۔نیب کی کارکردگی صفر ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے دعاگو ہیں ، پاکستان کرکٹ ٹیم ہمارا مان ہیں۔ تجزیہ کارامجد اقبال نے کہا کہ مسلم امہ کی تباہی مسلم ممالک کے درمیان علاقائی مفادات کے لیے ہونے والی جنگوں سے ہوئی۔امریکا نے پاکستان کو افغان مذاکرات سے نکال دیا ہے، امریکا کیساتھ ہمارے تعلقات اچھے نہیں۔ بھارت نے بھی ایران سے تجارت معطل کر دی ہے۔ایران امریکا کشیدگی او آئی سی پر حاوی نظر آئی گی۔ وزیرستان کے پشتون عوام سے مذاکرات کیساتھ غیر قانونی حرکت پر سزا ہونی چاہیئے۔ ریاست پر غیر قانونی مطالبہ ماننے کے لیے کوئی دباﺅ نہیں ڈال سکتا۔نیب آصف زرداری کے خلاف حالیہ پیشیوںمیں ٹھوس ثبوت پیش نہیں کر سکی، احتساب کے ادارے کی کارکردگی سوالیہ نشان ہے۔ ورلڈ کپ میں انگلینڈ فیورٹ اور ہائی اسکورنگ میچ کھیلے جائیں گے۔ یہ پاکستانی ٹیم کیخلاف سازش سی ہے۔

محسن داوڑ کی گفتگو میں فوج سے نفرت کی بو آتی ہے‘ جنرل (ر)عبدالقیوم فوج کو آگے کرنے کے بجائے پختونوں سے سیاسی بات چیت کی جائے‘ ریاست مخالفین کا محاسبہ ضروری ہے جگ ہنسائی سے بچنے کیلئے مسائل خود حل کریں‘ عبداﷲ گل کی نیوز ایٹ سیون میں بات چیت

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) دفاعی تجزیہ کارجنرل( ر) عبدالقیوم نے کہا ہے کہ محسن داوڑ کی گفتگو سے افواج باقی صفحہ5بقیہ نمبر29 پاکستان کے خلاف نفرت کی بو آتی ہے جوہماری قومی سلامتی پر حملہ ہے۔پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف بڑی قربانیاں دی ہیں وہ علاقے دہشت گردوں سے خالی کرائے جو بڑے دشوار گزار تھے۔ چینل فائیو کے پروگرام ”نیوز ایٹ سیون“میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فوج کے آگے کرنے کے بجائے پشتونوں سے سیاسی طور پر بات کرنی چاہئے۔کے پی میں تحریک انصاف کی اکثریت ہے۔انہوں نے کہا کہ فوج تو دور اگر ایک پولیس کا سپاہی بھی ایک ہزار لوگوں کو رکنے کو کہے تو رک جانا چاہئے یہی قانون ہے جس کی پابندی لازم ہے۔ دفاعی تجزیہ کارعبداللہ گل نے کہا کہ میں اب بھی سمجھتا ہوں ہمیں وزیرستان کے لوگوں سے مل بیٹھ کر بات کرنی چاہئے لیکن کسی پنجاب کارڈ کے چکر میں نہیں پڑنا چاہئے جو لوگ پاکستان مخالف ہیں ان کا محاسبہ ہونا ضروری ہے۔ہمیں اپنے مسائل خود ہی حل کرنا چاہئیں تاکہ جگ ہنسائی نہ ہو۔ آرمی پبلک سکول پر حملے کے بعد ضرب عضب شروع کیا گیا جس میں پاک فوج کو بڑی پذیرائی ملی ۔اس سے قبل قبائلی علاقوں میں مسلح گروپ اغوا برائے تاوان ،منشیات فروشی سمیت دیگر جرائم میں ملوث تھے۔آپریشن کے وقت قبائلی لوگوں کو آئی ڈی پیز بننا پڑا لیکن انہوں نے ان مشکلات کو برداشت کیا ۔اب بھی اسی ہزار خاندان اپنے گھروں سے دور ہیں۔قبائلی علاقوں میں آپریشن کے بعد بڑی مثبت تبدیلیاں آئیں۔لگتا ہے منظور پشتین کو بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔

فوج نے اپنے افسروں کو عبرتناک سزا دے کر خود احتسابی کی بڑی مثال قائم کر دی

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ بہت ہی بڑی خبر ہے کہ عام طور پر فوج کے بارے میں تو اس قسم کی باتیں سوچی بھی نہیں جا سکتیں لیکن اس سے یہ لگتا ہے وہاں بھی یہ اثرات پہنچ سکتے ہیں لیکن یہ بات خوش آئند ہے کہ بڑا ایکشن لیا گیا ہے اور جو زیادہ سے زیادہ سزا دی گئی ہے۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ پاکستان کی فوج نے اپنی سابقہ روایات برقرار رکھی ہیں اور اس قسم کے معاملات میں نہایت سخت ایکشن لیا گیا ہے یہ کافی دیر سے معاملہ چل رہا تھا اس کو بہت عرصہ لگ گیا ہے لیکن جو لوگ اس میں ملوث ہیں وہ غالباً ان میں سے شاید ہی کوئی ایسا ہو جو فوج میں ہو اکثر لوگ تو سابق ہو چکے ہیں لیکن اس کے باوجود جو ایکشن لیا گیا ہے اس بات کی دلیل ہے کہ کتنی تندہی سے اس کا کھوج لگایا گیا ہو گا اور واقعی ایک صاحب جن کا تعلق فوج ہی سے ہے سابق سینئر پوزیشن میں ہیں وہ مجھے کہہ رہے تھے کہ میرا بس چلے تو میں اپنے ہاتھ سے ان مجرموں کو سزائیں دوں۔ میں نے کہا کہ اب بھی آپ ہی کے ہاتھ سے ہے انہوں نے کہا کہ غصہ مجھے اتنا ہے کہ پاک فوج سے تعلق رکھتے ہوئے جن لوگوں کے بارے میں یہ سمجھتے ہیں کہ وطن کے لئے جان تک قربان کر دیئے ہیں وہ اگر خود ان پر یہ الزام آئے کہ انہوں نے یہ حرکت کی یا ان کے کسی قول و فعل سے ملک و ملت کے مفادات کو نقصان پہنچا تو یہ واقعی بڑی تکلیف دہ بات ہے۔ ضیا شاہد نے کہا یہ تصور نہیں کیا جا سکتا کہ ہم جب پاک آرمی کی طرف دیکھتے ہیں کہ اگر کوئی ان ٹییگریٹی ہو سکتی ہے اگر کوئی حب الوطنی ہو سکتی ہے یہ لوگ اس کی معراج پر ہیں۔ جو اپنی جان تک قربان کر کے ملک و ملت کا دفاع کرتے ہیں۔ پھر جب اس قسم کی کوئی بات سنائی دیتی ہے تو آدمی کے رونگٹھے کھڑے ہو جاتے ہیں لیکن میں یہ سمجھتا ہوں کہ اس کے باوجود اگر اس قسم کا کوئی واقعہ ہوا ہے تو انتہائی افسوسناک اور تشویشناک بھی ہے اور میں یہ سمجھتا ہوں کہ اس پر مضبوط ایکشن لے کر فوج نے اپنی سابقہ روایات کو بھی برقرار رکھا ہے اور یہ اداروں کے لئے ایک مثال بنے گی۔ جو بھی ایکشن لیا گیا ہے وہ ایکشن اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ ایکشن لینے والوں کو خراج تحسین کیا جائے انہوں نے اپنی فورس کو گندی اور آلودگی سے جس طرح سے بال بال بچایا ہے اس پر ان کو خراجج تحسین پیش کرنے کو جی چاہتا ہے۔ اس کا پہلو یہ بھی ہے اور یہی فرق ہے فوجی اور سول اداروں میں۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ حال ہی میں جس طرح سے یہ یاور صاحب کو گرفتار کیا گیا ہے چونکہ اس کی قانون میں گنجائش موجود ہے ضروری نہیں ہے کہ فوجی مقدمات وہ صرف فوج ہی لوگوں پر عائد ہوں کسی سویلین پر بھی فوج کی عدالتوں میں کیس چلائے جا سکتے ہیں خاص طور پر جب وہ کیس ملک دشمنی کے ہوں۔ محسن داوڑ کی گرفتاری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ضیا شاہد نے کہا کہ فی الحال تو یہی اندازہ ہوتا ہے کہ سول کورٹس میں ہی سزا دی جائے گی لیکن اگر حکومت اور فوج چاہے تو پھر اس پر فوجی عدالتوں میں گھسیٹا جا سکتاہے۔ معیشت کے سلسلے میں بات کرتے ہوئے ضیا شاہد نے کہا ہے کہ یہ صرف بینکاروں کا یا ماہرین معاشیات کا معاملہ ہے۔ بجٹ قریب آئے تو ارکان اسمبلی کا کام ہوتا ہے بلکہ پورا سال بجٹ کے حوالے سے کہ اخراجات کتنے کرنے ہیں کمائی کہاں سے ہونی ہے اور کس طرح سے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس کے دائرے میں کھینچا جا سکتا ہے یہ وہ چیز ہے جو سال کے 12 مہینے اور 24 گھنٹے ان کے ہیں اس پر مسلسل کام ہونا چاہئے۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ اس مسئلے پر مضبوط بنیادوں پر کام ہونا چاہئے کہ جنوبی پنجاب ہو یا کوئی اور علاقہ جس ضلع یا ڈویژن کے فنڈز ہیں وہ اس علاقے میں استعمال ہونے چاہئیں۔ ایسے راستے احتیار کرنے چاہئیں کہ جو چور دروازے ماضی میں رہے ہیں ان کو بند کیا جا سکے۔ خاص طور پر جب معاملات وائٹ کالر کرائمز کے بارے میں آئیں۔ دو قسم کے کرائم ہوتے ہیں۔ ایک کرائم ہے فوجداری کرائم اور دوسرا وائٹ کالر کرائم۔ وائٹ کالر کرائم جو آج کل بالکل عام ہو گیا ہے ہر بڑا آدمی وائٹ کالر کرائم میں مبتلا ہے۔ بڑے بڑے سیاستدان، ارکان اسمبلی ارکانٹ سینٹ اور سابق وزراءجس کو دیکھو وہ وائٹ کالر کرائم میں مبتلا ہے۔ جس طرح سے پہلے قرضہ لیا جاتا ہے پھر اس کو ایسے منصوبوں پر لگایا جاتا ہے جہاں سے پیسے آسانی سے نکالے جا سکیں اس کمائے ہوئے پیسے کو پاکستان سے باہر بھیج کر دنیا بھر کے ملکوں میں پراپرٹی خریدی جاتی ہیں اور اپنا کالا دھن باہر جمع کیا جاتا ہے۔ جب تک ان چیزوں پر قابو نہیں پایا جائے عام آدمی بیچارا کیا کر سکتا ہے۔ صرف سرکاری کاموں کا ٹھیکیدار جو ہے کس طرح سے بل بناتا ہے مجھے ایک آدمی نے کہا کہ آپ کو پتہ ہے کہ سب سے زیادہ جو دلچسپی لی جاتی ہے پیسوں کے سلسلے میں وہ عوامی منصوبوں میں لی جاتی ہے۔ بڑے بڑے میگا پراجیکٹس میں زمین کے نیچے چلنے والی گاڑی، زمین کے اوپر چلنے والی بس، کیونکہ پیسہ بہت خرچ ہوتا ہے جہاں خرچ ہو گا تو اس میں سے نکالا جا سکے گا اب اس میں عام آدمی کا بھی بیچارے کا شمار قطار تک نہیں ہے۔ سابق سربراہوں کو دیکھیں کس طریقے سے ان کی اولادیں پیسہ کما رہی ہیں اور پاکستان سے باہر بھیج رہی ہیں اور اب بھیجا ہوا پیسہ کبھی واپس منگواتی ہیں کبھی پھر باہر بھیج دیتی ہیں جن ناموں سے ٹرانزکشنز ہوتی ہیں ان کے فرشتوں کو بھی پتہ نہیںہوتا ان میں کوئی چوکیدار ہے کوئی ڈرائیور کوئی معمولی کارکن ہے کسی جگہ پر جو یہ کہتا ہے کہ میں نے تو آج تک 50 لاکھ روپے اکٹھے دیکھے نہیں آپ کہتے ہیں کہ میں 50,50 لاکھ کے ساتھ چیک ایشو کئے ہیں۔ جس طرح سےع دالتیں جو ہیں ان کو ریلیف دیتی ہیں اور ان کو ہر قسم کی سہولت دیتی ہیں اس سے لگتا ہے کہ ارادہ دور دراز تک سزائیں دینے والی اتھارٹیز ہیں ان کا ارادہ ان لوگوں کو پکڑنے کا ہے ہی نہیں۔ جو لوگ دشمن ملکوں کی ایجنسیوں سے پیسہ لے کر ریاست کے خلاف کام کر رہے ہوں ان کے بارے میں سیاسی جماعتوں کو سنجیدگی سے سوچ سمجھ کر بات کرنی یا حمایت کرنی چاہئے۔ ریاست کے خلاف کام کرنے والوں کو عام مجرم کی طرح نہیں سمجھا جا سکتا۔ اس بات کا بھی کوئی ضابطہ کار طے ہونا چاہئے کہ اگر کوئی کسی سیاسی جماعت کا سربراہ ہے تو وہ کسی ایسے شخص کی حمایت کیسے کر سکت ہے جس پر ریاست کے خلاف بغاوت کے الزامات ہوں آئی ایس پی آر نے واضح کہا ہے کہ یہ لوگ دشمن ملک سے پیسے لے کر کام کر رہے ہیں تو بلاول بھٹو اور خواجہ آصف کو ان کے بارے میں سوچ سمجھ کر رائے دینی چاہئے۔ اب تو سوشل میڈیا پر ویڈیوز چل رہی ہیں جن میں ایک خاتون جو بیرون ملک سے لئے پیسے آگے پہنچاتی ہیں محسن داوڑ کو کہہ رہی ہیں کہ پاک فوج کے خلاف کھلم کھلا رائے دو جواب میں وہ کہتتے ہیں کہ ایسا مشکل ہے تو کہتی ہیں کہ یہ ضروری ہے ورنہ ہمارا مقصد کیسے پورا ہو گا۔ ایسی فوٹیجز سامنے آنے کے بعد تو ایسے عناصر کی حمایت کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہ جاتی۔ پاکستان میں کسی کو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ بیرون ملک سے پیسے لے کر پاک فوج کے خلاف دریدہ دہنی کرے۔