کیا حکومت مافیا ہے؟, نتائج کا ڈر نہیں, سپریم کورٹ کا دوٹوک اعلان

اسلام آباد (اے این این ‘مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ نے از خود نوٹس کیس میں نہال ہاشمی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے پیر کو جواب طلب کر لیا ہے۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں ہونے والی ازخود نوٹس کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل، جسٹس عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت بنچ کے سربراہ جسٹس اعجاز افضل نے کہا ہمیں نتائج کا خوف نہیں، ہم نے جے آئی ٹی کو منتخب کیا ہے اورہم جانتے ہیں ہم نے کیا کرنا ہے۔ جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ ہم ہرچیز دیکھ رہے ہیں، بہت سی چیزیں بڑھا چڑھا کر پیش کی جارہی ہیں، ہم نے جے آئی ٹی کو منتخب کیا اور رجسٹرار سے لوگوں کو منتخب کرنے کے لیے کہا، ہمیں نتائج کا ڈر نہیں اور ہمیں کوئی ڈرا بھی نہیں سکتا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے دورن سماعت کہا ایسی دھمکیوں پر فوج داری کا کیا مقدمہ بنتا ہے، آپ چاہتے ہیں ہم بیک آف ہو جائیں۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا مافیا والے دھمکیاں دیتے ہیں،بچوں کو دھمکیاں دیتے ہیں۔ جسٹس عظمت سعید نے نہال ہاشمی سے استفسار کیا کہ کیا آپ کی حکومت نے مافیا کو جوائن کرلیا ہے کیونکہ صرف مافیا والے بچوں کو دھمکیاں دیتے ہیں۔ ہم نے 3 نومبر کو بھی آمر کو برداشت کیا لیکن کسی نے بچوں کی دھمکی نہیں دی۔ نہال ہاشمی نے عدالت کے روبرو کہا کہ میرا اس دن روزہ تھا، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ صرف نہال ہاشمی نہیں دیگر حکومتی اراکین بھی اسی طرز مہم چلا رہے ہیں، کابینہ کے ارکان پامانا کیس کی سماعت کے دوران دھمکیاں دیتے رہے۔ روز ہ سب کاہی ہوتا ہے، آپ شوکاز کاجواب دیں، شوکاز کے جواب کا ویڈیو کے ساتھ موازنہ کیا جائے گا۔ نہال ہاشمی نے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہو ئے کہا کہ میں وضو سے ہوں اور کلمہ پڑھ کر کہتا ہوں کسی ادارے کو دھمکی نہیں دی،ایک مائنڈ سیٹ تھا جس پر بات کی۔ عدالت نے اس موقع پر کہا ہم آپ کو شوکاز نوٹس جاری کررہے ہیں،آپ جواب داخل کریں۔ سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے پیر تک جواب طلب کرلیا جب کہ اٹارنی جنرل کو پراسیکیوٹر مقرر کردیا گیا ہے۔سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے نہال ہاشمی نے کہا کہ وہ میں وضو سے ہیں اور کلمہ پڑھ کر کہتے ہیں کہ انہوں نے کسی ادارے کو دھمکی نہیں دی، انہوں نے ایک خاص ذہنیت پر بات کی ہے، جب عدالت میں معافی سے متعلق پوچھا گیا تو کہا اللہ سے بھی معافی مانگتا ہوں اور عدلیہ سے بھی۔ سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کو شو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 5جون تک جواب جمع کرانے اورمعاملے کے فوجداری پہلو کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں قائم سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے نہال ہاشمی کے متنازع بیان پر از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ نہال ہاشمی نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے جس دن جے آئی ٹی کے ارکان کے حوالے سے بیان دیا اس روز ان کا روزہ تھا جس پر بینچ کے رکن جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ روزہ سب کا ہوتا ہے۔ آپ شو کاز کاجواب دیں جس کا ویڈیو کے ساتھ موازنہ کیا جائے گا۔بینچ کے رکن جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیے کہ نہال ہاشمی کی زبان میں کوئی اور بول رہا تھا۔ ایسی دھمکیاں دہشتگرد مافیا دیتے ہیں۔سپریم کورٹ کا ادارہ ہمار ی زندگی ہے۔عدالت نے ریمار کس دیے کہ ہم نے ملٹری ڈکٹیٹرشپ کا بھی مقابلہ کیا مگر انہوں نے بھی ہمارے بچوں کو دھمکیاں نہیں دیں، صر ف نہال ہاشمی ہی نہیں دیگر وزراءبھی نے بھی اسی قسم کے بیان دیے۔ بدترین دشمن بھی بچوں کو دھمکیاں نہیں دیتے۔سپریم کورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہم روز اول سے بے خوف ہیں، چاہے انجام جوبھی ہو بلا خوف فیصلے دیتے ہیں۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب آپکو مبارک ہو آپکی حکومت نے دہشتگرد مافیا کو جوائن کر لیا، یہ آپ کی حکومت ہے جس میں ہمیں دھمکایا جار ہا ہے۔ جسٹس اعجاز افضل نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے دور حکومت میں ہمیں دھمکایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فرشتے تو نہیں لیکن کوشش یہی ہوئی ہے کہ ہر کام قانون کے مطابق ہو۔ بنچ میں شامل جسٹس عظمت سعید نے اٹارنی جنرل اشتراوصاف سے استفسار کیا کہ بچوں کو نقصان پہنچانے کی دھمکیاں کون دیتا ہے جس پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ بزدل شخص ایسی دھمکیاں دیتا ہے جس پر جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا کہ بزدل نہیں بلکہ کسی گینگ سے تعلق رکھنے والا شخص ہی ایسا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ نے تین نومبر 2007ءکواس وقت کے ڈکٹیٹر پرویز مشرف کا مقابلہ کیا تھا اور عدلیہ کسی کی دھمکیوں میں نہیں آنے والی ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ نہال ہاشمی حکومتی سنیٹر تھے، 28 مئی کو نہال ہاشمی نے بیان دیا۔ 2دن تک حکومت چپ بیٹھی رہی۔ جسٹس عظمت سعید نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ ا یسی دھمکیاں دہشتگرد اور مافیا دیتے ہیں۔ آپ کو ایسی کمیونٹی کا حصہ بننا مبارک ہو۔ اس طرح کی دھمکیاں تو اٹلی کا بدنام زمانہ سیسلین مافیا دیتا ہے۔ کیا حکومت دہشتگرد اور مافیا ہے۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا حکومت کی طرف سے کوئی دھمکی نہیں دی گئی۔ عدالت نے نہال ہاشمی کو پانچ جون تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کی اور کہا کہ تحریری بیان ا ور ویڈیو کا موازنہ کریں گے۔ سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی ازخود نوٹس کیس میں اٹارنی جنرل کو استغاثہ مقرر کرتے ہوئے سماعت پانچ جون تک ملتوی کردی۔

قانون کے مطابق حل ورنہ, حسین نواز کا بڑا اعلان

اسلام آباد (نیوز رپورٹر) وزیر اعظم محمد نواز شریف کے بڑے صاحبزادے حسین نواز نے کہاہے کہ تمام معاملات قانون کے مطابق چلتے ہیں تو ٹھیک ورنہ معاملہ سپریم کورٹ میںچلے گا اور عوام کے سامنے آئیگا ¾ بارہ اکتوبر 1999کو قید تنہائی میں پوچھ گچھ ہوتی تھی ¾ کسی وکیل سے نہیں ملنے دیا جاتا تھا ¾ آج ایسی بات نہیں ہے تاہم معاملات وہی ہیں ¾ انہی چیزوں کی دوبارہ چھان بین ہورہی ہے ¾ وزیر اعظم ¾ میرے یا میرے کسی بہن بھائی کے خلاف کوئی بے ضابطگی ¾ کوئی جرم اور کوئی برائی ہے ہی نہیں تو سامنے کیا آئےگا ؟دو گھنٹے انتظار کرایا گیا ہے ¾ جے آئی ٹی کے ساتھ طویل سیشن چلا ہے ¾میرے جوابات سے مطمئن ہوئے یا نہیں ان سے پوچھا جائے ۔ جمعرات کو پانا ما لیکس کی تحقیقات کےلئے قائم جے آئی ٹی کا اجلاس واجد ضیاءکی سربراہی میں ہوا ¾وزیراعظم کے بڑے صاحبزادے حسین نواز پانچ روز میں تیسری بار جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے اور تقریباً چھ گھنٹے تک سوالوںکے جواب دیئے ۔جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے حسین نواز شریف نے کہاکہ جے آئی ٹی کے ساتھ طویل سیشن اٹینڈ کر کے آیا ہوں ¾صبح دس بجے پہنچ گیا تھا اب سوا چار بجے واپس آیا ہوں انہوںنے کہاکہ جے آئی ٹی نے مجھے دوبارہ بلایا ہے سمن ابھی نہیں ملا وہ بھی مل جائیگا انہوںنے بتایا کہ مجھے دو گھنٹے انتظارکرایاگیا ہے ۔ 12اکتوبر 1999ءکے مارشل لا کے حوالے سے سوال پر وزیر اعظم کے صاحبزادے نے کہاکہ اس وقت قید تنہائی میں پوچھ گچھ ہوتی تھی ¾ کسی وکیل سے نہیں ملنے دیا جاتا تھا ¾ خاندان ¾بچوں اور گھر والوں سے نہیں ملنا دیا جاتا تھا آج ایسی بات نہیں ہے تاہم معاملات آج بھی وہی ہیں ¾ انہی چیزوں کی دوبارہ چھان بین ہورہی ہے انہوںنے کہاکہ حسین شہید سہروری سے لیکر آج تک ہمارے ساتھ ہی سب کچھ ہوتاچلا آیاہے ۔ایک سوال پر حسین نواز نے کہاکہ یہاں کسی کے رویئے پرڈسک کر نے نہیں آیا ہوں ۔ایک اور سوال پر انہوںنے کہاکہ تمام معاملا ت قانون کے مطابق چلتے ہیں تو ٹھیک ہے اگر معاملہ فیئر ہو کر نہیں چلے گا تو سپریم کورٹ میں چلے گا اور عوام کے سامنے آئےگا ایک اور سوال پر انہوںنے کہاکہ جس جس کو بلایا جائیگا وہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوگا ایک اور سوال پر حسین نواز شریف نے کہاکہ جو سوالات پوچھے گئے ہیں ان کے جوابات دیئے ہیں وہ مطمئن ہوئے یا نہیں ان سے پوچھا جائے۔انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم ¾ میرے یا میرے کسی بہن بھائی کے خلاف کوئی بے ضابطگی ¾ کوئی جرم ¾ کوئی برائی ہے ہی نہیں ¾اس میں کوئی ثبوت نہیں ملے گا یہ بات سب کو کلیر ہونا چاہیے ایسی کوئی چیز ہے ہی نہیں توسامنے کیا آئےگی ۔ایک اور سوال پر انہوںنے کہاکہ وکیل کو ساتھ بٹھانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ نہیں معلوم کس چیز کی پوچھ گچھ ہورہی ہے‘ سیاستدان ہمیشہ جواب دیتے آئے ہیں ‘ جو اثاثے مشرف دور میں تھے آج بھی وہی ہیں‘ جتنی بار جے آئی ٹی بلائے گی میں آﺅں گا‘ حسن نواز کو سمن جاری ہوا تو وہ بھی پیش ہوں گے۔ جمعرات کو جوڈیشل اکیڈمی آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حسین نواز نے کہا کہ جے آئی ٹی میں اپنے ساتھ وکیل لے جانے کی اجازت نہیں۔ نہیں معلوم کس چیز کی پوچھ گچھ ہورہی ہے۔ سیاستدان ہمیشہ سے جواب دیتے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو اثاثے مشرف دور میں تھے آج بھی وہی ہیں۔ جتنی بار جے آئی ٹی بلائے گی میں آﺅں گا حسن نواز کو سمن جاری ہوا تو وہ بھی پیش ہوں گے۔ پاناما کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے وزیراعظم کے چھوٹے صاحبزادے حسن نواز کو(آج) جمعے کے روز طلب کر لیا۔ذر ائع کے مطابق حسن نواز کو گزشتہ روز جے آئی ٹی میں پیش ہونا تھا، لیکن طبیعت ناساز ہونے کے باعث وہ پیش نہیں ہو سکے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حسن نواز اب جمعے کے روز جے آئی ٹی کو اپنا بیان قلم بند کرائیں گے، جے آئی ٹی میں پیشی کےلیے حسن نواز برطانیہ سے پاکستان آئے ہیں ۔ جے آئی ٹی نے حسین نواز کو بھی (آج ) چوتھی بار طلب کیا ہے اور اس ضمن میں سمن جاری کر دئیے گئے ہیں ۔ حسین نواز جے آئی ٹی کو مطلوب متعلقہ دستاویزات پیش کریں گے۔ جوڈیشل اکیڈمی سے باہر آنے کے بعد حسین نواز نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی نے مجھے دو گھنٹے انتظار بھی کروایا، وکیل کو ساتھ بٹھانے کی اجازت نہیں دی گئی، میں نے ہر سوال کا جواب دیا ہے لیکن وہ مطمئن ہوئے یا نہیں یہ آپ ان سے پوچھیں۔ انہوں نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے مجھے دوبارہ بلا لیا ہے تاہم ابھی سمن جاری نہیں کئے گئے، یہاں جس کو بھی، جب بھی بلایا جائے گا وہ پیش ہو گا۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ جب میں نے، میرے والد یا بہن بھائیوں نے کوئی جرم کیا ہی نہیں توپھر یہ لوگ ثابت کیا کریں گے؟ ہمارے خلاف کسی قسم کا کوئی ثبوت ہے نہیں نکلے گا۔ حسین نواز نے مزید کہا کہ اگر معاملہ قانون کے مطابق نہیں چلے گا تو سپریم کورٹ اور عوام کے سامنے جائیں گے، تاہم یہاں کسی کا رویہ ڈسکس کرنے نہیں آیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حسین شہید سہروردی سے لے کر آج تک ہمارے ساتھ یہی ہوتا چلا آ رہا ہے۔ وزیراعظم کے صاحبزادے نے مزید کہا کہ پنجاب کی ایک کہاوت ہے کہ لسی اور لڑائی کو جتنا بھی بڑھائیں اس کی انتہاءپر کوئی نہیں ہوتی۔

سابق حکمرانوں کی کرپشن بارے وزیراعلیٰ کا اہم انکشاف

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے )وزیراعلی پنجاب محمدشہبازشریف کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا ،جس میں جاری ترقیاتی منصوبوں او رفلاحی پروگرامو ںپر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا -وزیراعلی شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ( ن) کی حکومت نے تعلیم،صحت او رسوشل سیکٹر کے فروغ کے لئے بے مثال کام کیاہے -عوام کی خدمت او رانہیں ریلیف و سہولتوں کی فراہمی کے مشن کو کامیابی سے آگے بڑھایا ہے -انہو ںنے کہاکہ اربوں روپے کے رمضان پیکیج سے بھی عوام کو ریلف مل رہاہے اوروزیراعظم کی قیادت میں خود مختار او ر خوشحال پاکستان کی منزل کی جانب بڑھ رہے ہیں-انہو ںنے کہاکہ قوم سے کئے گئے وعدے پورے کر کے سرخرو ہوں گے-ماضی کے حکمرانوں کی کرپشن کے باعث عوام مسائل کی دلدل میں دھنستے چلے گئے-انہوںنے کہاکہ قوم آج تک ان کرپٹ حکمرانوں کی لوٹ مار کو بھلا نہیں سکے-سابق حکمرانوں کا ہر نئے دن کا سورج کرپشن کے ایک نئے سکینڈل کے ساتھ طلوع ہوتا رہا-انہوںنے کہاکہ انتشار او رالزام تراشی کی سیاست کے علمبر داروں نے بھی عوام کی مشکلات بڑھائیں-دھرنوں اور لاک ڈاﺅن کے ذرےعے ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر پیدا کر کے عوام کے خلاف ساز ش کی-انہوںنے کہاکہ عوام کی ترقی کے دشمنوں کو ترقی کرتا او رآگے بڑھتا ہوا پاکستان اچھا نہیں لگتا اور ملک کی تیز رفتار ترقی ان عناصر کی پریشانیاں بڑھا رہی ہے -ساہیوال کول پاور پلانٹ کا دوسرا یونٹ بھی پوری آب وتاب سے چل رہاہے -انہوںنے کہاکہ سی پیک کے تحت مکمل ہونے والے اس پہلے منصوبے سے 1320میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی-انہوںنے کہاکہ اراکین اسمبلی محنت کریں اور عوام کی خدمت میں دن رات ایک کر دیں – منتخب نمائندوںکو ترقیاتی منصوبوں کی شفاف ، بروقت اور معیاری تکمیل میں اپنا کردار ادا کرنا ہے- اراکین اسمبلی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ تعلیم ،صحت ،سوشل سیکٹر او رغریب عوام کی فلاح کے لئے شہبازشریف کے ا قدامات بے مثال ہیں- گوجرانوالہ میں بڑے منصوبوں کی تکمیل پر عوام آپ کے لئے دعا گو ہیں-انہوںنے کہاکہ گوجرانوالہ میں آپ کے بے مثال ترقیاتی کامو ںنے عوام کے دل جیت لئے ہیں-آپ نے دیانتداری او رحب الوطنی سے ایسے کارہائے نمایاں سرانجام دئےے ہیں جنہیں عوام کبھی بھلا نہیں سکتے -انہوںنے کہاکہ بجلی کے کارخانوںکی مقررہ مدت سے قبل تکمیل آپ کی انتھک محنت کی مثا ل ہے- ایم این اے حمزہ شہبازشریف، صوبائی وزراءملک ندیم کامران، منشا ءاللہ بٹ، حمیدہ وحید الدین اور گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے اراکین صوبائی اسمبلی نے اجلاس میں شرکت کی -ضلعی و انتظامی افسران ویڈیولنک کے ذرےعے اجلاس میں شریک ہوئے ۔

تماشا لگانے والوں کو وزیر اعظم نے خبردار کر دیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے احتجاج اور نعرے بازی کے حوالے سے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے غیررسمی بات کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ صدر مملکت ممنون حسین کا خطاب مثبت اور اچھا تھا لیکن اس دوران اپوزیشن کے رویئے پر وہی کہوں گا جو پوری قوم کہہ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں تماشا لگانے والوں نے تماشا لگایا لیکن ہم اپنے کام کرتے رہیں گے اور جمہوریت اپنے 5 سال پورے کرے گی۔واضح رہے کہ پارلیمنٹ میں صدر مملکت ممنون حسین کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے بھرپور احتجاج اور نعرے بازی کی جب کہ ایوان جمشید دستی کی سیٹیوں سے گونجتا رہا۔ جمشید دستی نے سروسز چیفس کے قریب مہمانوں کی گیلری کے پاس جاکر سیٹیاں بجائیں جس پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت تمام سروسز چیفس بھی جمشید دستی کی طرف دیکھتے رہے۔

کچی آبادیاں نوگوایریا, پی اے سی میں انکشاف

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) پارلیمنٹ کی پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ اسلام آباد کی کچی آبادیاں نوگوایریا ہیں، جی 12 میں سی ڈی اے سمیت کوئی قانون نافذ کرنے والا ادارہ نہیںجاسکتا، کمیٹی نے سی ڈی اے زمین پر غیر قانونی مارکیز، ہاﺅسنگ سوسائیز، ریسٹورنٹس سمیت زیرقبضہ پلاٹوں کی تفصیلات حاصل کرلیں، کمیٹی نے جسٹس (ر) سردار رضاکی سربراہی میں قائم جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ طلب کرلی، گزشتہ روز ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینئر سنیٹر مشاہد حسین سید کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے کمیٹی کو بتایا کہ سی ڈی اے کی زمین پر غیر قانونی رہائشی سکیم، ہوٹلز اور ریسٹورنٹ بنائے گئے۔ رکن کمیٹی میاں عبدالمنان نے کہا کہ ہمیں بتائیں سی ڈی اے کی زمین پر غیر قانونی مارکیز اور شادی ہال کیسے بن گئے۔ میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز نے بتایا کہ سی ڈی اے کی ایکوائر زمین پر مارکیٹیں بنائی گئیں، ماضی میں ساری کنسٹرکشن اسٹام پیپرز پر ہوتی تھی ، سی ڈی اے کی زمین پر مزید کنسٹرکشن کو رکوا دیا گیا۔ سی ڈی اے کی زمین پر مزید کنسٹرکشن کو رکوا دیا گیا۔ سی ڈی اے میں گزشتہ 25 سے 30 سال سال کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ذیلی کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں جسٹس (ر) سردار رضا کی سربراہی میں قائم جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ بھی طلب کرلی۔

گردہ سکینڈل کے مرکزی ملزموں کو پکڑے بغیر تحقیقات ٹھپ, اہم انکشافات منظر عام پر!!!

لاہور (خصوصی رپورٹ) گردہ سکینڈل میں ملوث چھوٹے کردار تو پکڑے گئے مگر بااثر افراد کے اثرورسوخ کی بنا پر مرکزی ملزم گرفتار نہ ہوئے۔ ایف آئی اے نے جن تین ڈاکٹر کے نام ظاہر کئے مگر پکڑا کسی کو بھی نہ لیکن تحقیقات کھڈے لائن لگا دی۔ ڈاکٹر فواد کی اہلیہ لبنیٰ کا بینک اکاﺅنٹ منجمد کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق گردہ مافیا کو بااثر افراد کی پشت پناہی کے باعث ایف آئی اے گردہ سکینڈل میں ملوث بڑے مجرمو ں کو گرفتار نہ کرسکی۔ ایف آئی اے نے تفتیش میں تین ڈاکٹروں کے نام ظاہر کئے لیکن انہیں گرفتار نہیں کیا گیا۔ وہ ڈاکٹروں اور ان کے چند نچلے درجے کے ملازموں کو جیل بھجوا کر ایف آئی نے تحقیقات کھڈے لائن لگا دیں۔ ڈاکٹر فواد اور ڈاکٹر التمش نے لاہور‘ اسلام آباد اور کئی دوسرے اضلاع میں گردوں کی پیوندکاری کے آپریشنز میں معاونت کرنے والے جن دوسرے بڑے ڈاکٹروں اور سرجنز کے نام بتابتائے انہیں عدم ثبوتوں کا بہانہ بنا کر گرفتار نہیں کیا گیا۔ ڈاکٹر فواد اور ڈاکٹر التمش کو بچانے کے لئے بھی گردہ مافیا نے کوششیں تیز کردیں۔ بیرون ملک سے گردے کی پیوندکاری کے لئے آنے والے غیرملکیوں کو بھی واپسی کی اجازت ینے بارے غور کیا جارہا ہے۔ ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق ڈکٹر فواد اور ڈاکٹر التمش کو گردوں کی غیرقانونی پیوندکاری ے دوران رنگے ہاتھوں گرفتار کرنے کے بعد تحقیقات کے دوران پنجاب کے کئی اضلاع سمیت اسلام آباد اور راولپنڈی کے کئی ڈاکٹروں کے نام سامنے آئے جن میں ڈاکٹر خالد‘ ڈاکٹر نسیم اور ڈاکٹر علی سمیت متعددد ڈاکٹر اور سرجن اہم ہیں۔ ایف آئی اے کے افسران پر گردہ مافیا کی سرپرستی کرنے والے بااثر افراد کے دباﺅ کے باعث ایف آئی اے نے ڈاکٹر فواد اور ڈاکٹر التمش کے علاوہ اس گروہ میں شامل کسی ڈاکٹر یا سرجن کو گرفتار نہیں کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے نے مری سے قابت‘ قمر اور فضائل کو گرفتار کیا جبکہ گوجرانوالہ سے عبدالمجید کو گرفتار کیا گیا۔ ان چاروں ملزموں کا تعلق بھی ہسپتالوں کے نچلے درجے کے سٹاف سے ہے۔ ایف آئی اے نے اس کیس میں ایک خاتون صفیہ بی بی کو گرفتار کیا۔ وہ بھی سابقہ نرس ہے اور چند آپریشنز میں اسسٹنٹ کے طور پر کام کرچکی ہے۔ اس بارے میں ایف آئی اے کے تفتیشی افسر خضرہاشمی نے بتایا کہ ڈاکٹر فواد‘ ڈاکٹر التمش ‘ صفیہ بی بی ‘ ثاقب‘ قمر‘ فضائل‘ اشفاق اور عبدالمجید کے ریمانڈ اور تفتیش مکمل ہونے پر انہیں جیل بھجوا دیا ہے۔ ڈاکٹر فواد اور تفتیش مکمل ہونے پر انہیں جیل بھجوا دیا ہے۔ دریں اثنا گردہ سکینڈل میں ایف آئی اے نے ملزم ڈاکٹروں کے اہلخانہ کے گرد گھیرا تنگ کرنا شروع کر دیا، ڈاکٹر فواد کی اہلیہ کا اکاونٹ منجمد جبکہ ٹھوکر نیاز بیگ پر واقع نجی اسپتال کو سمن جاری کر دیا گیا۔ ڈاکٹر فواد کی اہلیہ لبنی کا بینک اکاونٹ بھی منجمد کر دیا گیا، ڈاکٹر فوادکی اہلیہ کے اکاونٹ میں63لاکھ روپے کی موجو د گی کا انکشا ف ہو اہے ، ایف آئی اے نے ملزم کے دیگر اکاونٹس کی تفصیلات بھی اکٹھی کرنا شروع کر دیں۔ ایف آئی اے نے ٹھوکر نیاز بیگ پر واقع نجی اسپتال کیخلاف بھی کارروائی کافیصلہ کیا ہے ، ابتدائی طور پر اسپتال انتظامیہ کو سمن جاری کیا گیا ہے ، اسپتال انتظامیہ سے عمانی خاتون کا جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے سلسلے میں جواب طلب کیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر فواد کی ایک اہلیہ ڈاکٹر ، جبکہ دوسری نرس ہے اور دونوں مبینہ طور پر ملزم کیساتھ ملوث ہو سکتی ہیں۔ ایف آئی اے نے اس تناظر میں بھی مزید تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے ۔

سنی لیون کا طیارہ بھی خوفناک حادثہ سے بال بال بچ گیا

ممبئی: (ویب ڈیسک )بالی ووڈ میں بولڈ مناظر کی عکس بندی کے حوالے سے مشہور اداکارہ سنی لیون کا نجی طیارہ اڑان بھرتے ہی بڑی تباہی سے بچ گیا۔سنی لیون اور ان کے شوہر ڈینیل ویبراپنی ٹیم کے ہمراہ فوکر طیارے کے ذریعے سیر و تفریح کے لیے جارہے تھے کہ مہا راشٹرا میں دوران پرواز خراب موسم کے باعث طیارہ ہچکولے کھانے لگا اور اس کا بیلنس آو¿ٹ ہوگیا لیکن اس دوران پائلٹ نے کمال مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے طیارے کو بحفاظت زمین پر اتار لیا اور اوریوں جہاز حادثے سے بال بال بچ گیا۔سنی لیون نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کو مداحوں سے شیئر کیا اور حادثے میں بال بال بچنے پر رب کا شکر اداکیا جب کہ دوسری ٹوئٹ میں اداکارہ کا کہنا تھا کہ ہماری زندگی پائلٹ کے ہاتھ میں تھی اور اس نے ہمیں بچالیا۔ دوسری جانب اداکارہ کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر مداحوں نے نیک تمنا?ں کا اظہار کیا ہے۔