”فاسٹ اینڈ فیورئیس 8“نے اب تک 122 ارب کما لیے

لاس اینجلس (شوبز ڈیسک)اڑتی اچھلتی گاڑیوں نے دنیا بھر میں دھوم مچا کر 122 ار ب روپے کمالیے۔”فاسٹ اینڈ فیوریس 8“ نے دنیا بھر سے اپنی کمائی کا اکاﺅنٹ اب بند کرلیا، ایکشن اور ایڈ ونچر سے بھرپور فلم نے صرف چین سے ہی 40 ارب روپوں کی کمائی کی ہے۔ہالی وڈ فلم ’فاسٹ اینڈ دی فیوریس‘14 اپریل کو ریلیز ہوئی، فلم نے دنیا بھر سے 122ارب روپے کا بزنس کر لیا ہے۔فلم میں وین ڈیزل کے علاوہ ڈیوائن جانسن، میشال روڈ رگیز اور جیسن سٹیتھم نے مرکزی کردار نبھائی ہیں۔

ٹھرکی پروفیسر شاگرد کیساتھ قابل اعتراض حالت میں پکڑا گیا ،پھر کیا ہوا ،دیکھیئے خبر

سرگودھا (ڈسٹرکٹ رپورٹر) یونیورسٹی آف سرگودھا کا پروفسر طارق حبیب اپنی سٹوڈنٹ کے ساتھ زبردستی کرتے قابل اعتراض حالت میں گرفتار ، لڑکی کی منت سماجت اور پروفیسر طارق حبیب کو مک مکا پر چھوڑ دیا گیا ،تفصیلات کے مطابق اردو ڈیپارٹمنٹ میں تعینات لیکچرار طارق حبیب اپنی سٹوڈنٹ کو تھیسسز میں خصوصی مدد کیلئے 24/05/17 کو اپنے ساتھ ڈھڈی کالونی لاہور روڈ میں واقع مکان میں لے گیا جو پروفیسر طارق حبیب نے اسی مقصد کیلئے رکھا ہوا ہے وہاں پہنچ کر پروفیسر طارق حبیب نے لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ شروع کردی اور امتحان میں اضافی نمبرز دینے کالالچ دیکر تعاون کرنے کا کہا لڑکی کے انکار پر اسے فیل کرنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے بلیک میل کیا اورپھرلڑکی کے ساتھ زبردستی شروع کردی لڑکی کے چیخنے پر گزرتے ہوئے سپیشل برانچ اور سیٹلائٹ ٹاﺅن تھانہ کے اہلکار نے فوری طور پر مداخلت کی اور پروفیسر طارق حبیب کو قابل اعتراض حالت میں زبردستی کرتے ہوئے گرفتار کر لیا اور لڑکی کو طارق حبیب کے شر سے بچایا ، لڑکی نے اپنی بدنامی اور مستقبل کے خوف کے پیش نظر اہلکاروں سے منت سماجت کی جبکہ پروفیسر طارق حبیب نے اپنا تعارف ملک کے معروف شاعر و ادیب کے طورپر بھی کروایا اہلکاروں نے مک مکا کرکے لڑکی کو موقع سے جانے کا کہا یہ امر قابل ذکر ہے کہ یونیورسٹی آف سرگودھا میں اکثرواقعات زنا اور زبردستی کے رپورٹ ہوئے ہیں اور قابل افسوس امر یہ ہے کہ یونیورسٹی کے اساتذہ بھی اس میں ملوث پائے گئے ہیںجسکی تازہ مثال پروفیسر طارق حبیب کا موقع پر گرفتار ہونا ہے پروفیسر طارق حبیب یونیورسٹی میں ”ٹھرکی “کے نام سے مشہور ہے اور اکثر طالبات اس کے ٹھرکی رویے سے نالاں بھی ہیں مگر اسائنمنٹ مارکس اور تھیسسزکی وجہ سے بلیک میل ہونے پر مجبور ہوتی ہیں وائس چانسلر یونیورسٹی آف سرگودھا سے فوری طورپر کارروائی کا مطالبہ ۔اس سلسلہ میں پروفیسر طارق حبیب سے ان کے ذاتی موبائل پر رابطہ کیا گیا اور ان کو تمام وقوعہ کے متعلق بتایا گیا اور ان سے اس سلسلہ میں موقف مانگا گیا تاکہ ان کا موقف لفظ بہ لفظ شائع ہو سکے لیکن موصوف نے پوری روداد سننے کے تھوڑی دیر بعد فون کرنے کا کہہ کر معذرت کر لی اور اس سلسلہ میں انہیں بتایاگیا کہ اگر آپ کی کال نہ آئی تو آپ کی خبر شائع ہو جائے گی لیکن کئی گھنٹے گزرنے کے بعد تک بھی موصوف نے رابطہ نہ کیا۔

”طالبان نے کابل پر حملہ نہیں کیا تو پھر تیسرا گروپ کون؟“ نامورتجزیہ کار ضیاشاہد کی چینل ۵ کے مقبول پروگرام میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں وتبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی وتجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ کابل دھماکہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہاں حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں۔ وہ خود اعتراف کرتے ہیں کہ 70 فیصد علاقہ طالبان کے کنٹرول میں ہے۔ 30 فیصد علاقے میں بھارتی انٹیلی جنس اور افغانستان کے حساس اداروں کے لوگ ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ خود ان کا اپنی ہی سرزمین پر سو فیصد عملدرآمد نہیں۔ افغانستان کے فراڈ الیکشن میں 2 متحارب فریق عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی نے کامیابی کے متضاد دعوے کیے۔ امریکہ نے آ کر دونوں میں ففٹی ففٹی تقسیم کر دیا۔ آدھے اختیارات صدر جبکہ آدھے چیف ایگزیکٹو کے پاس ہیں جسکا نتیجہ یہ نکلا کہ وہ دہشت گردوں پر قابو نہیں کر سکتے۔ ان کی پاکستان میں آمدروفت اور یہاں سے بھاگ کر ادھر جانے والے دہشت گردوں پر کوئی کنٹرول نہیں۔ ہمارے ملک میں تو کاغذی وآئینی صدر ہے جس کا روز سوشل میڈیا پر مذاق اڑایا جاتا ہے کہ 16 لاکھ روپے لینے والے صدر کے ذمے کوئی کام نہیں لیکن پھر بھی وہ ایک آئینی صدر ہیں جبکہ افغانستان میں جو 30 فیصد علاقے پر حکومت ہے وہ بھی ففٹی ففٹی میں تقسیم ہے۔ ایسے ملک کی کیا حیثیت ہو سکتی ہے۔ افغانستان میں امریکہ ناکام ہوا خاص طور پر اوبامہ انتظامیہ جو کئی برس کابل میں حکومت قائم رکھنے کے بعد نیٹو کا لشکر سنبھالا اور رخصت ہو گئی۔ پہلے کہا چلے جائیں گے پھر کہا کہ 10 ہزار لوگ چھوڑیں گے پھر کہا کہ بحرہند کے اوپر سے جہاز سے مانیٹرنگ کریں گے اور جب کبھی ضرورت پڑی تو چند منٹ میں ہمارے جہاز پہنچ جائیں گے۔ تورا بورا کے پہاڑوں کو بمباری سے اڑایا گیا، اسامہ کے ٹھکانے تباہ کیے گئے لیکن فضائی بمباری کرنا آسان ہوتا ہے جبکہ گراﺅنڈ بیس پر مخالفوں پر قابو پانا، ایک متفقہ حکومت قائم کرنا سمیت دیگر زمینی حقائق کچھ اور ہوتے ہیں۔ طالبان کے کابل دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے کے انکار کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ پہلے سے زیادہ خوفناک صورتحال ہے، وہاں کچھ علاقوں پر افغان حکومت اور کچھ پر طالبان کا کنٹرول ہے اور اگر حملہ طالبان نے نہیں کیا تو اس کا مطلب ہے کہ کسی تیسرے گروپ نے سر اٹھایا ہے جو حکومت وامریکہ دونوں کے ساتھ نہیں ہے اور اتنا بڑا دھماکہ بھی کر دیا، یہ پہلے سے زیادہ تشویشناک بات ہے۔ نہال ہاشمی کے بیان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ مولا جٹ کردار سے بھی بڑا پاگل ہے دماغی معائنہ ہونا چاہیے۔ وزیراعظم نے صرف استعفیٰ لے کر انتہائی چھوٹا قدم اٹھایا ہے۔ نہال ہاشمی کی باتیں سن کر محسوس ہوا کہ یا تو اس کو کوئی بہت بڑی شہ دی گئی ہے کہ بول دو کچھ نہیں ہوتا یا پھر وہ انتہائی پاگل انسان ہے کوئی عقلمند شخص ایسا بیان نہیں دے سکتا۔ وزیراعظم نواز شریف کو سوچنا چاہیے یہ تیسرا سنیٹر ہے۔ اس سے پہلے سنیٹر مشاہد اللہ نے آرمی پر چڑھائی کر دی تھی تو ان سے استعفیٰ لے لیا گیا۔ پرویز رشید بارے ابھی تک کوئی بات طے نہیں ہو سکی اور اب نہال ہاشمی ہیں۔ دانیال عزیز نے بھی گزشتہ دنوں عمران خان کو صحافیوں کا داماد کہہ دیا تھا جس پر صحافیوں نے احتجاج کیا تو ان کو تحریری معافی مانگنا پڑی۔ نوازشریف کو خاص طور پر سندھ پر بہت توجہ دینی چاہیے۔ سندھ کے تین سابق وزرائے اعلیٰ غوث علی شاہ، ارباب رحیم اور لیاقت جتوئی پارٹی چھوڑ گئے اس کے علاوہ سابق سپیکر قومی اسمبلی الٰہی بخش سومرو،سابق گورنر ممتاز بھٹو بھی پارٹی سے نکل گئے۔ سندھ میں 5 وزیر پارٹی سے دلبرداشتہ ہو کر نکل گئے۔ نواز شریف کو غور کرنا چاہیے کہ سارا قصور سندھیوں کا ہے یاگڑبڑ کہیں اور ہے۔ ابھی بھی صدر الدین راشدی اور جتوئی کے بیٹے سمیت متعدد رہنما پارٹی سے ناراض ہیں۔ ایک ایک کر کے پرانے ساتھی پارٹی چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ اسد عمر، عمران خان کے ساتھ آئے تو نون لیگ نے ان کے بھائی محمد زبیر کو توڑا وروزیر بنایا ، پھر گورنر سندھ لگا دیا حالانکہ یہ دونوں بھائی غیرسیاسی ہیں ان کا کوئی سیاسی بیک گراﺅنڈ نہیں۔ وزیراعظم کو سندھ کی صورتحال پر اعلیٰ سطحی اجلاس بلانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نہال ہاشمی کو اس زمانے سے جانتا ہوں جب وہ تیسرے درجے کے معمولی سے وکیل تھے اور ضلعی سطح پر کام کرتے تھے، خورشید شاہ کے پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو اسمبلی کے باہر نہیں بلکہ اندر جا کر لڑائی لڑنی چاہیے۔ یہ ایک بچگانہ بات ہے۔ اسمبلی کے اندر حکومت کے ایک ایک بل پر لڑیں، ماضی میں ایسی ایسی اپوزیشن گزری ہے کہ مارشل لاءدور میں اور انتہائی کم تعداد میں ہونے کے باوجود اسمبلی کے اندر حکومت نہیں چلنے دیتی تھی۔ احتجاج، ہنگامے، مظاہرے جمہوریت کا حسن ہیں لیکن اپوزیشن کا کام اسمبلی میں لڑنا ہے۔ عمران خان بھی اسمبلی جاتے ہیں اور پھر احتجاج کا اعلان کر دیتے ہیں ۔ اس رویے کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ تجزیہ کار نے کہا کہ اگر میاں نواز شریف اپنے عہدے پر مریم نواز کو لانا چاہیں تو آئینی وقانونی طریقے سے لا سکتے ہیں۔ پرویز مشرف کو بھی جب 3 ماہ کیلئے چودھری شجاعت حسین کو وزیر اعظم بنانا پڑا تھا تو سیٹیں خالی کروا لی گئی تھیں۔سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے کہا ہے کہ ملک میں سو دن بہت اہم ہیں۔ شریف خاندان کے ساتھ دیکھیں کیا ہوتا ہے۔ ن لیگ کے پاس نہال ہاشمی جیسے قربانی دینے والے لوگ موجود ہیں۔ جن کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں۔ ن لیگ نے انہیں سندھ سے اٹھا کر پنجاب کے کوٹے سے سنیٹر بنایا، یہ سارے قربانی و صدقے کے لوگ ہیں۔ اصل مسئلہ کیس کا ہے جس کی وجہ سے جے آئی ٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ سپریم کورٹ نے اچھا فیصلہ دیا ہے۔ یہ سارے لوگ نوازشریف کی نوازشات میں ہیں۔ نوازشریف کی پالیسی ہے کہ وہ ایسے شخص کو نوازتے ہیں جس کا کوئی سیاسی بیک گراﺅنڈ نہ ہو۔ یہ سارے لوگ میری گلی سے کونسلر بھی نہیں بن سکتے۔ نوازشریف نے آخری وقت پرویز رشید کو بچانے کی بہت کوشش کی لیکن اداروں کے ایکشن لینے پر دوبارہ نام ڈال دیا گیا۔ نوازشریف کو معلوم ہے کہ وہ جا رہے ہیں، وہ مریم نواز کو وزیراعظم بنانا چاہتے ہیں۔ پارٹی میں ان کا کوئی قابل اعتماد شخص نہیں ہے اور نہ ہی وہ اقتدار کسی کے ساتھ شیئر کریں گے۔ اسحاق ڈار ان کے بھروسے والے ہیں جن کے تمام اداروں سے اچھے تعلقات ہیں لیکن وہ سینٹ میں ہیں قومی اسمبلی میں نہیں۔ نوازشریف چاہتے ہیں کہ ان کو فوج نکالے لیکن فوج کا فیصلہ ہے کہ وہ کسی کو نہیں نکالیں گے لیکن سپریم کورٹ جو فیصلہ دے گی اسے سورج غروب ہونے سے پہلے پہلے نافذ العمل کر دیں گے۔ ن لیگ کو جو باتیں کرنے والے مراسی، کرائے کے لوگ ملتے ہیں وہ انہیں اپنا مالشیا بنا لیتے ہیں۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ نہال ہاشمی کا بیان ان کی ذاتی رائے ہے، اس کا پارٹی یا شریف خاندان سے کوئی تعلق نہیں۔ وزیراعظم نے ان کے انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان پر فوری نوٹس لیا، ان کی پارٹی رکنیت معطل کر کے سینٹ کی رکنیت سے استعفیٰ لے لیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آئینی و قانونی حقوق ہونے کے باوجود عدالت کا سامنا کر رہے ہیں۔ شریف فیملی اپنی تین نسلوں کا جواب دے رہی ہے۔ وزیراعظم کا نہال ہاشمی کے بیان پر ایکشن واضح پیغام دیتا ہے کہ کسی آئینی و قانونی ادارے کی تضحیک کرنے کی کسی کو اجازت نہیں۔ اپوزیشن نے سیاست چمکانے کی کوشش کی اور ایک مخصوص ٹولہ اداروں کے درمیان تصادم چاہتا ہے۔

وزیراعظم نہال ہاشمی سے کیوں نہ ملے؟, سنسنی خیز انکشاف

اسلام آباد (ویب ڈیسک) نہال ہاشمی پارٹی ڈسپلن اور غیرذمہ دارانہ بیان پر تحریری وضاحت پیش کرنے کے لیے وزیراعظم ہاﺅس گئے مگر وزیراعظم نہ ملے۔ مسلم لیگ ن کے سینیٹرنہال ہاشمی کو جے آئی ٹی کے خلاف بیان لے ڈوبا، میاں محمد نواز شریف نے بطور پارٹی صدر طلب کر لیا،وہ پہنچے مگر پارٹی کے قائد نے ان سے ملاقات نہ کی۔وزیراعظم کی ہدایت پر پارٹی ترجمان ڈاکٹر آصف کرمانی نے نہال ہاشمی سے ملاقات کی اور انہیں شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیا۔ ذرائع کےمطابق آصف کرمانی نے وزیراعظم کی سخت ناراضی اور تنبیہ کا پیغام بھی دیاجس پر نہال ہاشمی نے وضاحت دی کہ غلطی ہوگئی۔ تاہم ترجمان مسلم لیگ ن نے ان کی وضاحت مسترد اور پارٹی رکنیت فوری معطل کر دی،وزیراعظم کی طرف سے ہدایت بھی آگئی کہ نہال ہاشمی سینیٹ سے بھی استعفا دے دیں۔ نہال ہاشمی نے ڈاکٹر آصف کرمانی کے ساتھ جاکر سینیٹ آفس میں استعفیٰ جمع کرادیا،استعفے میں لکھا ہے کہ وہ ناگزیر وجوہات کی بنا پر استعفا دے رہے ہیں ، فوری منظور کیا جائے۔ اب چیئرمین سینیٹ استعفے کا جائزہ لینے کے بعد نہال ہاشمی کو ڈی سیٹ کرنے کے لیے اسے الیکشن کمیشن کو بھجوائیں گے۔

نہال ہاشمی کی جے آئی ٹی کو دھمکی, سپریم کورٹ طلبی کی اندرونی کہانی

کراچی (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سنیٹر نہال ہاشمی نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ احتساب لینے والوں ہم تمہارا یوم حساب بنادیں گے ¾ تم جس کااحتساب کر رہے ہو وہ نوازشریف کا بیٹاہے۔تحریک انصاف کی جانب سے مسلم لیگ کے رہنما نہال ہاشمی کی 28 مئی کو کی گئی ایک تقریر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ہے ¾ویڈیو میں نہال ہاشمی خطاب کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں تم جس کا احتساب کر رہے ہو وہ نوازشریف کا بیٹا ہے۔ ہم نواز شریف کے کارکن ہیں۔ جنہوں نے حساب لیا ہے اور جو لے رہے ہیں کان کھول کر سن لو، ہم تمہیں نہیں چھوڑیں گے، تم آج حاضر سروس ہو، کل ریٹائر ہوجاو¿ گے۔ ہم تمہارے بچوں اور خاندان کے لئے پاکستان کی زمین تنگ کردیں گے۔ احتساب لینے والوں ہم تمہارا یوم حساب بنادیں گے۔بعد ازاں متنازع تقریر پر اپنا موقف دیتے ہوئے نہال ہاشمی نے کہا کہ میری تقریر غیر جمہوری افراد کے خلاف تھی۔ مسلم لیگ (ن) کا ہر دور میں احتساب ہوتا رہا ہے۔ اگر مجھے جے آئی ٹی کے بارے میں بولنا ہوتا تو نام لیتا ¾ احتساب کے نام پر انتقام نہیں ہونا چاہیے اور میں یوم تکبیر کی تقریب سے خطاب کررہا تھا۔ جب پاکستان ترقی کرتا ہے ایسا مائنڈ سیٹ آجاتا ہے جو پاکستان کو پیچھے لیجانا چاہتا ہے ۔کچھ لوگ پاکستان کو آگے نہیں جانے دینا چاہتے اور پاکستان میں کچھ لوگ آئین اور جمہوریت کے خلاف ہیں ¾کچھ لوگ پاکستان کو آگے نہیں جانے دینا چاہتے ¾جب پاکستان ترقی کرتا ہے ایسا مائنڈ سیٹ آجاتا ہے جو پاکستان کو پیچھے لےجانا چاہتا ہے۔سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا کہ خود وکیل ہوں ،اس طرح کسی کا نام نہیں لیتا،اگر نام لینا ہوتا تو سیدھا نام لیتا اور میں وکیل ہوں اس لئے عدلیہ کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ وزیراعظم نوازشریف نے حسین نواز کو جے آئی ٹی میں طلب کرنے اور تفتیش کرنے کے حوالے سے سنیٹر نہال ہاشمی کے متنازع بیان کا نوٹس لیتے ہوئے نہ صرف وضاحت کے لئے وزیراعظم ہاﺅس طلب کیا ہے بلکہ پارٹی پالیسی اور ڈرپلن کی خلاف ورزی پر نہال ہاشمی کے خلاف انضباطی کارروائی کا حکم دیا ہے۔ پاناما کیس جے آئی ٹی کے اراکین کو دھمکی دینے والے سنیٹر نہال ہاشمی کی پارٹی رکنیت معطل کر دی گئی۔ آصف کرمانی نے نہال ہاشمی کو پارٹی رکنیت معطلی اور شوکاز نوٹس سے آگاہ کیا۔ نہال ہاشمی نے سینٹ کی نشست سے استعفیٰ دے دیا۔ جبکہ مسلم لیگ ن کے سابق رہنما سنیٹر نہال ہاشمی کو بڑھکیں مارنا کچھ زیادہ ہی مہنگا پڑ گیا، پہلے تو پارٹی سے فارغ کیا گیا اور اب چیف جسٹس آف پاکستان نے ان کی تقریر پر ازخود نوٹس لے لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے نہال ہاشمی کی تقریر کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے انہیں ذاتی حیثیت میں سپریم کورٹ طلب کر لیا ہے۔ نہال ہاشمی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیلئے جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ تشکیل دے دیا گیا ہے جو آج دوپہر ایک بجے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کرے گا۔

شفافیت کے ریکارڈ قائم, کوئی انگلی نہیں اُٹھا سکتا

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف نے کہا ہے کہ وزےراعظم کی قےادت مےں عوام کی بے لوث خدمت کے سفر کو دےانت اورامانت کے ساتھ آگے بڑھاےا گےاہے اوررکاوٹوں ومشکلات کے باوجودترقےاتی منصوبے اوربجلی کے پراجےکٹس رفتار اور معےار سے مکمل کےے گئے ہےں جس کی پاکستان کی 70سالہ تارےخ مےں کوئی دوسری مثال نہےں ملتی ۔وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف نے ان خےالات کا اظہار گوجرانوالہ ڈوےژن سے تعلق رکھنے والے اراکےن پارلےمنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کےاجنہوںنے آج ےہاںان سے ملاقات کی،4گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات مےں ترقےاتی منصوبوں ،فلاح عامہ کے پروگراموں ،تعلےم ،صحت و دےگر سماجی شعبوں کی بہتری کےلئے جاری سکےموں اور آئندہ مالی سال کے بجٹ کی ترجےحات کے حوالے سے تبادلہ خےال کےاگےا۔وزےراعلیٰ محمد شہبازشرےف نے کہا کہ شکست خوردہ عناصر نے ذاتی مفادات کی خاطر عوام کی ترقی اور خوشحالی کے پروگراموں مےں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی اوردھرنے ملک کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے خلاف ناپاک سازش تھی۔دھرنوں کا دھڑن تختہ ہوا تو لاک ڈاو¿ن کے ذرےعے نئی سازش تےار کی گئی۔اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور عوام کی حماےت سے دھرنوں کی طرح لاک ڈاو¿ن بھی ناکام رہااوراب الزام تراشی اورافراتفری کی منفی سےاست اپنی موت آپ مر چکی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اگلے دو ماہ مےں توانائی کے نئے منصوبے مکمل ہوںگے اور5 ہزارمےگاواٹ اضافی بجلی نےشنل گرڈ مےں شامل ہوگی۔10جون کو ساہےوال کول پاور پراجےکٹ سے مزےد 660مےگاواٹ بجلی حاصل ہوگی،اس طرح ےہ منصوبہ مجموعی طور 1320مےگاواٹ بجلی مہےا کرے گاجبکہ اس منصوبے کے دوسرے پلانٹ نے آزمائشی طور پر بجلی کی پےداوار کا آغاز کردےاہے ۔ انہوںنے کہا کہ22ماہ مےں ساہےوال کول پاور پراجےکٹ کی تکمےل سے دنےا کےساتھ چےن کا رےکار ڈ بھی ٹوٹ گےا ہے۔ چےن مےں اتنی پےداواری گنجائش کا بجلی کامنصوبہ 27ماہ مےں مکمل ہوا جبکہ پاکستان مےں ےہ منصوبہ 22ماہ مےں مکمل ہوا ہے۔وزےراعلیٰ نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے منصوبوں کے قبرستان بنائے۔ قومی وسائل کو بے دردی سے لوٹاگےااورکئی منصوبے کرپشن اور ہوس کی نذرکردےئے گئے۔سابق ادوار لوٹ مار،مجرمانہ غفلت اور کرپشن سے لتھڑے ہوئے تھے جبکہ مسلم لےگ(ن) کی حکومت نے شفافےت،رفتار اورمعےار کے روشن مےنار تعمےر کےے ہےںاورہمارے منصوبے شفافےت کی خود گواہی دےتے ہےں۔ اوروزےراعظم محمد نوازشرےف کی قےادت مےں مسلم لےگ(ن) کی حکومت نے پاکستان کی70سالہ تارےخ مےں شفافےت ،معےار اور رفتار کے نئے رےکارڈقائم کےے ہےں اورہمارے منصوبوںکی شفافےت پر مخالفےن بھی انگلی نہےں اٹھا سکتے۔انہوں نے کہا کہ 3600مےگاواٹ کے گےس پاور پراجےکٹس بھی رےکارڈ مدت مےں مکمل کےے جارہے ہےں۔بھکھی گےس پاور پراجےکٹ سے 717مےگاواٹ بجلی حاصل کی جارہی ہے اور ےہ منصوبہ بھی رےکارڈ مدت مےں مکمل کےاگےاجبکہ دےگر گےس پاور منصوبے بھی مقررہ مدت سے قبل مکمل ہوںگے اوران گےس پاورمنصوبوں مےں 112ارب روپے کی حقےقی بچت کی گئی ہے ۔وزےراعلیٰ نے کہا کہ قائداعظم سولر پارک بہاولپورمےں 400مےگاواٹ شمسی توانائی پےدا کی جارہی ہے جبکہ شمسی توانائی کے300مےگاواٹ کے منصوبوں پر کام جاری ہے اورےہ منصوبے بھی اس سال کے آخر مےں بجلی کی پےداوار شروع کردےں گے۔ انہوںنے کہا کہ عوام کےلئے ہر ممکن آسانیاں پیدا کررہے ہیں اور صوبے میں 318 سستے رمضان بازار لگائے گئے ہےں جبکہ صوبے کے عوام کےلئے 9 ارب روپے کا تاریخی رمضان پیکیج دیا گیا ہے ،جس کے تحت رمضان بازاروں اورعام مارکےٹوں مےں20کلو آٹے کا تھےلا250روپے جبکہ 10کلو آٹے کا تھےلا125روپے سستاکےاگےاہے اوراس تارےخی اقدام سے عوام کو بے پناہ رےلےف ملا ہے کےونکہ 20کلو آٹے کا تھےلا 500روپے اور10کلو آٹے کا تھےلا250روپے مےں دستےاب ہے۔انہوںنے کہا کہ کھادکی قیمتوں میں کمی اور بلا سود قرضوں سے چھوٹے کاشتکاروںکوبے حد فائدہ حاصل ہواہے اوراسی بناپر زرعی پےدوارمےں خاطر خواہ اضافہ ہواہے اورپنجاب حکومت بجٹ مےں بھی کاشتکاروں کی فلاح وبہبود کےلئے ٹھوس اقدامات کا اعلان کرے گی،اسی طرح خادم پنجاب دیہی روڈز پروگرام کے تحت تقرےباً60ارب روپے کی لاگت سے دیہی آبادی کو سہولتےں فراہم کرنے کےلئے دےہات مےں کارپٹڈ سڑکیں تعمیر کی گئی ہیں اور آئندہ بجٹ مےں دےہی سڑکوں کی تعمےر کےلئے مزےد وسائل مختص کےے جائےں گے-انہوںنے کہا کہ جنوبی اےشےاءاور پاکستان کی تارےخ کے سب سے بڑے پنجاب اےجوکےشنل انڈومنٹ فنڈ کے ذرےعے ملک بھر کے مالی مشکلات سے دوچار2لاکھ سے زائدطلبا وطالبات زےور تعلےم سے آراستہ ہورہے ہےں۔ ساڑھے 17ارب روپے کے تعلےمی فنڈکی آمدن سے اب تک11ارب روپے کے وظائف مےرٹ کی بنےاد پر تقسےم کےے جاچکے ہےں۔پنجاب اےجوکےشنل انڈومنٹ فنڈ کے ذرےعے غرےب گھرانوں کے ہونہار بچوں پر اعلی تعلےم کے دروازے کھلے ہےںاوراس فنڈسے صرف پنجاب ہی نہےںبلکہ سندھ، بلوچستان، خےبرپختونخواہ،گلگت بلتستان، آزاد کشمےراورپاکستان بھر سے طلبا و طالبات مستفےد ہورہے ہےں ۔پنجاب حکومت نے پنجاب اےجوکےشنل انڈومنٹ فنڈ قائم کر کے قوم کے تابناک مستقبل کی بنےاد رکھ دی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ےہ مشہورکہاوت ہے کہ ہمےشہ پےاسا کنوےں کے پاس جاتا ہے، کنواں پےاسے کے پاس نہےں آتاجبکہ پےف اےسا ادارہ ہے جو مےرٹ کے پاس جاتاہے ۔اس فنڈ کے تحت غرےب گھرانوں کے ذہےن بچے اوربچےا ں ملکی اورغےر ملکی ےونےورسےٹوں مےں اعلی تعلےم حاصل کررہے ہےں۔انہوںنے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ مےں اس بے مثال تعلےمی فنڈ مےں 5ارب روپے مزےد دےںگے۔جس سے اس فنڈکا حجم22ارب روپے سے تجاوز کرجائے گا،اسی طرح پنجاب اےجوکےشن فاو¿نڈےشن کی واو¿چر سکےم کے تحت 23لاکھ بچوں کو سکولوں مےں داخل کراےاگےا ہے جبکہ اربوں روپے کے لاکھوں لےپ ٹاپ صرف اورصرف مےرٹ پر ہونہار طلباو طالبات کو دئےے گئے ہےں۔صحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری کا ذکر کرتے ہوئے وزےراعلیٰ نے کہا کہ اس ضمن مےں بے پناہ کاوشےں کی گئی ہےں اور اب ہم انتہائی تےزی انہوںنے کہا کہ عوام کےلئے ہر ممکن آسانیاں پیدا کررہے ہیں اور صوبے میں 318 سستے رمضان بازار لگائے گئے ہےں جبکہ صوبے کے عوام کےلئے 9 ارب روپے کا تاریخی رمضان پیکیج دیا گیا ہے ،جس کے تحت رمضان بازاروں اورعام مارکےٹوں مےں20کلو آٹے کا تھےلا250روپے جبکہ 10کلو آٹے کا تھےلا125روپے سستاکےاگےاہے اوراس تارےخی اقدام سے عوام کو بے پناہ رےلےف ملا ہے کےونکہ 20کلو آٹے کا تھےلا 500روپے اور10کلو آٹے کا تھےلا250روپے مےں دستےاب ہے۔انہوںنے کہا کہ کھادکی قیمتوں میں کمی اور بلا سود قرضوں سے چھوٹے کاشتکاروںکوبے حد فائدہ حاصل ہواہے اوراسی بناپر زرعی پےدوارمےں خاطر خواہ اضافہ ہواہے اورپنجاب حکومت بجٹ مےں بھی کاشتکاروں کی فلاح وبہبود کےلئے ٹھوس اقدامات کا اعلان کرے گی،اسی طرح خادم پنجاب دیہی روڈز پروگرام کے تحت تقرےباً60ارب روپے کی لاگت سے دیہی آبادی کو سہولتےں فراہم کرنے کےلئے دےہات مےں کارپٹڈ سڑکیں تعمیر کی گئی ہیں اور آئندہ بجٹ مےں دےہی سڑکوں کی تعمےر کےلئے مزےد وسائل مختص کےے جائےں گے-انہوںنے کہا کہ جنوبی اےشےاءاور پاکستان کی تارےخ کے سب سے بڑے پنجاب اےجوکےشنل انڈومنٹ فنڈ کے ذرےعے ملک بھر کے مالی مشکلات سے دوچار2لاکھ سے زائدطلبا وطالبات زےور تعلےم سے آراستہ ہورہے ہےں۔ ساڑھے 17ارب روپے کے تعلےمی فنڈکی آمدن سے اب تک11ارب روپے کے وظائف مےرٹ کی بنےاد پر تقسےم کےے جاچکے ہےں۔پنجاب اےجوکےشنل انڈومنٹ فنڈ کے ذرےعے غرےب گھرانوں کے ہونہار بچوں پر اعلی تعلےم کے دروازے کھلے ہےںاوراس فنڈسے صرف پنجاب ہی نہےںبلکہ سندھ، بلوچستان، خےبرپختونخواہ،گلگت بلتستان، آزاد کشمےراورپاکستان بھر سے طلبا و طالبات مستفےد ہورہے ہےں ۔پنجاب حکومت نے پنجاب اےجوکےشنل انڈومنٹ فنڈ قائم کر کے قوم کے تابناک مستقبل کی بنےاد رکھ دی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ےہ مشہورکہاوت ہے کہ ہمےشہ پےاسا کنوےں کے پاس جاتا ہے، کنواں پےاسے کے پاس نہےں آتاجبکہ پےف اےسا ادارہ ہے جو مےرٹ کے پاس جاتاہے ۔اس فنڈ کے تحت غرےب گھرانوں کے ذہےن بچے اوربچےا ں ملکی اورغےر ملکی ےونےورسےٹوں مےں اعلی تعلےم حاصل کررہے ہےں۔انہوںنے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ مےں اس بے مثال تعلےمی فنڈ مےں 5ارب روپے مزےد دےںگے۔جس سے اس فنڈکا حجم22ارب روپے سے تجاوز کرجائے گا،اسی طرح پنجاب اےجوکےشن فاو¿نڈےشن کی واو¿چر سکےم کے تحت 23لاکھ بچوں کو سکولوں مےں داخل کراےاگےا ہے جبکہ اربوں روپے کے لاکھوں لےپ ٹاپ صرف اورصرف مےرٹ پر ہونہار طلباو طالبات کو دئےے گئے ہےں۔صحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری کا ذکر کرتے ہوئے وزےراعلیٰ نے کہا کہ اس ضمن مےں بے پناہ کاوشےں کی گئی ہےں اور اب ہم انتہائی تےزی سے درست سمت کی جانب بڑھ رہے ہےں ۔ ہسپتالوں کو اپ گرڈ کرنے کےساتھ اےمرجنسےوں کو درست کےا جارہاہے ،صفائی اور دےگر سہولتوں کے نظام کو آو¿ٹ سورس کرنے کا کام جاری ہے ۔اسی طرح رواں برس پہلی بار انتہائی اعلی معےار کی ادوےات خرےد کر ہسپتالوں کو دی گئی ہےں اور اب عام آدمی بھی وہی دوائی استعمال کررہا ہے جو اشرافےہ استعمال کرتی ہے۔وزےراعلیٰ نے تحصےل ہےڈ کوارٹر ہسپتال پھالےہ کو 40بستروں سے بڑھا کر60بستروں اورشےخو پورہ ،گوجرانوالہ روڈ کی تعمےرکا اعلان کےا،جس پر ساڑھے پانچ ار ب روپے سے زائد لاگت آئے گی۔ وزےراعلیٰ نے کہا کہ گوجرانوالہ مےں بنائے جانے والے فلائی اوور سے شہرےوں کو بے پناہ سہولت ملے گی اوراس منصوبے سے شہرےوں کو دےرےنہ مسئلہ حل ہوا ہے ۔انہوںنے کہا کہ چےن پاکستان کی مشکلات کو اپنی مشکلات سمجھتا ہے۔وزےراعظم محمد نوازشرےف کی قےادت پر چےنی لےڈر شپ نے بھر پور اعتماد کا اظہارکےا ہے۔نےت نےک ،عزم صمےم اورجذبے صادق ہوںتو منزل آسان ہوجاتی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ عوام سے کےے گئے وعدے پورے کےے گئے ہےں ۔ آئندہ اےک برس مےںعوام کی توقعات پر پورا اترےں گے۔2018ءکے عام انتخابات مےں کارکردگی اورشفافےت کی جےت ہوگی۔صوبائی وزراءمنشاءاللہ بٹ،حمےد ہ وحےد الدےن ،اےم اےن اے حمزہ شہبازشرےف،گوجرانوالہ ڈوےژن سے تعلق رکھنے والے اراکےن اورانتظامی و پولےس افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف سے رکن قومی اسمبلی سردار اویس لغاری نے ملاقات کی جس میں جنوبی پنجاب میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور آئندہ بجٹ میں جنوبی پنجاب کے عوام کیلئے فلاحی پروگراموں پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کیلئے آئندہ بجٹ میں ریکارڈ وسائل مہیا کریں گے اور جنوبی پنجاب کی ترقی کیلئے وسائل کی کمی نہیں آنے دیں گے۔ جنوبی پنجاب کے عوام کی ترقی اور خوشحالی مجھے دل و جان سے عزیز ہے اور میں ذاتی طور پر جنوبی پنجاب کی ترقی و خوشحالی کے پروگراموں کی نگرانی کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا پروگرام جنوبی پنجاب سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے اور اس پروگرام کا آغاز جنوبی پنجاب کی 37 تحصیلوں سے بیک وقت کیا جائے گا اور اس پروگرام پر انتہائی تیز رفتاری سے عملدرآمدہوگا اور 2018 کے ابتدائی ماہ میں اس پروگرام کو مکمل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پینے کاصاف پانی فراہم کرکے جنوبی پنجاب کے عوام کو ان کا حق دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملتان میٹرو بس پراجیکٹ جنوبی پنجاب کے عوام کو جدید سفری سہولتیں فراہم کر رہا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت جنوبی پنجاب کے عوام کو مزید خوشیاں دے گی۔ وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف نے کہا ہے کہ ےہ دن منانے کا مقصد والدین کی عظمت اور انکی بچوں سے محبت واچھی پرورش پر انہےں خراج تحسین پیش کرنا ہے،اس امرمےں کوئی شک و شبہ نہےں کہ والدین کی خدمت و ا حترام سے ہی د نیا اورآخرت میں کامیابی ملتی ہے۔وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف نے والدین کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام مےں کہا کہ والدین سچے جذبے اور صادق رشتے کا نام ہے،جس کا کوئی نعم البدل نہیں۔مےرے والدےن کی مےری بہترےن تربےت مےرے لئے اےک قےمتی اثاثہ ہے اور اپنے والدےن کی بہترےن تعلےم و تربےت کی بنا پرآج مےں اس مقام پر ہوں ۔مےرے والد مرحوم نے مےری بہترےن تعلےم و تربےت پر بھر پور توجہ دی جبکہ مےری والدہ صاحبہ نے بھی ہر موقع پر مےری رہنمائی کی ہے ۔انہوںنے کہا کہ والدین کا رشتہ ہر غرض اور بناوٹ سے پاک ہوتاہے اوردےن اسلام میں والدین کے حقوق واحترام پر بہت زیادہ زور دیا گیا ہے۔ بچوں کے لیے والدین کی حیثیت ایک سائبان کی طرح ہوتی ہے۔ جہاں ماں کے قدموں تلے جنت رکھی گئی ہے وہاں باپ کو جنت کا دروازہ قرار دیاہے۔والدین کے رشتے کی خوبصورتی یہ ہے کہ وہ اپنی انتھک محنت اور خلوص سے ہماری شخصیت کی تعمیر کرتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ والدین اولاد کی شخصیت میں اخلاص، رواداری، ایثار، محبت، اپنایت اور قربانی کے احساس کو ابھارتے ہیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیر صدارت اعلی سطح کااجلاس منعقد ہوا جس میں صحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا-وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو صحت کی معیاری ، جدید سہولتوں کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے اور صحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری کے لئے اٹھائے گئے اقدامات نتیجہ خیز ثابت ہو رہے ہیں-انہوںنے کہا کہ عوام کو صحت کی بہتری اور معیاری سہولتوں کی فراہمی کے لئے وسائل کی کمی نہیں آنے دیں گے -پنجاب حکومت ہیپا ٹائٹس کنٹرول پروگرام کو موثر انداز سے آگے بڑھا رہی ہے -لاہو رمیں ہیپاٹائٹس فلٹر کلینک نے جگر کے امراض میں مبتلا مریضوں کو علاج معالجہ فراہم کرنا شروع کر دیاہے – لاہورکے بعد صوبے کے تمام اضلاع میں ایسے ہیپاٹائٹس فلٹر کلینکس بنائے جا رہے ہیں-ان کلینکس کے لئے باصلاحیت،پیشہ ور او راعلی معیار کی ہیومن ریسورس حاصل کی جائے -ہیومن ریسورس کی جدید او رمعیاری تربیت کا اہتمام کیا جائے- دکھی انسانیت کی خدمت کے جذبے سے سرشار ہوکرہیپاٹائٹس فلٹر کلینکس کے قیام کے منصوبے کو آگے بڑھانا ہے -فلٹر کلینکس کا قیام حکومت پنجاب کا شاندار اقدام ہے -ان کلینکس کے قیام سے جگر کے امراض میں مبتلا مریضوں کو بہتر علاج معالجہ ملے گا-ہیپاٹائٹس فلٹر کلینکس کے قیام کا ہدف حاصل کرنے کے لئے محنت او رعزم کے ساتھ آگے بڑھناہے -ہیپا ٹائٹس کے پھیلاﺅ کی وجوہات اور بچاﺅ کے حوالے سے عوام میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے -اس مقصد کے لئے بھرپور آگاہی مہم چلائی جائے-انہوںنے کہا کہ مختلف شہروں میں کارڈیک یونٹ کے قیام کافیصلہ کیا گیا ہے اورکارڈیک یونٹ کے قیام سے امراض قلب کے ہسپتالوں میں مریضوں کا رش کم کیا جا سکتاہے -انہوں نے کہا کہ کارڈیک یونٹ کے قیام کے لئے پلان مرتب کر کے پیش کیا جائے -انہوںنے کہا کہ موٹر بائیک ایمبولینس سروس کا تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز سے اجراءکیا جا رہاہے اورپیشنٹ ٹرانسفر سروس بھی کامیابی سے جاری ہے -انہوںنے کہا کہ ہسپتالوں میں ایمبولینس سروس ڈیسک قائم کردئےے گئے ہیںاورسرکاری ہسپتالوں کی ایمبولینسز ریسکیو 1122 کے سپرد کر دی گئی ہیں۔