طالبان سے متعلق امریکی اعتراف پر دنیا حیران

واشنگٹن(این این آئی)افغانستان کی تعمیر نو سے متعلق ادارے سی آئی جی اے آر کے سپیشل انسپکٹر جنرل نے کہا ہے کہ نائین الیون کے دہشت گرد حملوں کے بعد افغانستان کو ایک محفوظ ملک بنانے کے لیے امریکی قیادت کے تحت فوجی کارروائیوں کے 16 سال گذر جانے کے بعد جنوبی ایشیاءکے اس جنگ زدہ ملک کے حالات میں اطمینان بخش بہتری کے آثار دکھائی نہیں دے رہے جبکہ افغانستان کے علاقوں پر طالبان قبضہ بڑھتا جارہاہے، صرف اکتوبر کے مہینے میں افغانستان میں موجود 11 ہزار امریکی فوجیوں پر مشتمل فورسز نے دشمنوں کے ٹھکانوں پر 653 بم گرائے جو 2012 کے بعد کسی ایک مہینے میں مہلک بم گرانے کا ایک ریکارڈ ہے اور جو ایک سال پہلے ، اکتوبر کے دوران حملوں سے تین گنا زیادہ ہے۔امریکی ٹی وی کے مطابق افغانستان میں امن و امان سے متعلق ایک حالیہ رپورٹ اس صورت حال کی ایک مایوس کن تصویر پیش کرتی ہے۔افغانستان کی تعمیر نو سے متعلق ادارے سی آئی جی اے آر کے سپیشل انسپکٹر جنرل نے کہا کہ امریکی فوج کی کارروائیاں افغان حکومت کے اپنے عوام پر کنٹرول کو بہتر بنانے میں ناکام رہی ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صرف اکتوبر کے مہینے میں افغانستان میں موجود 11 ہزار امریکی فوجیوں پر مشتمل فورسز نے دشمنوں کے ٹھکانوں پر 653 بم گرائے جو 2012 کے بعد کسی ایک مہینے میں مہلک بم گرانے کا ایک ریکارڈ ہے اور جو ایک سال پہلے ، اکتوبر کے دوران حملوں سے تین گنا زیادہ ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کے جانی نقصان میں بھی اضافہ ہوا ہے اور پچھلے سال کے 11 مہینوں میں 11 امریکی فوجی ہلاک ہوئے جو ایک سال پہلے کے مقابلے میں دو گنا زیادہ ہیں۔ امریکی کانگریس، محکمہ دفاع اور محکمہ خارجہ کو بھیجی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منشیات پر کنٹرول کے لیے 8 ارب 70 کروڑ ڈالر کی امداد کے باوجود پچھلے سال افغانستان میں افیون کی پیداوار میں 87 فی صد اضافہ ہوا اور پوست کے زیر کاشت رقبے میں بھی 63 فی صد اضافہ دیکھنے میں آیا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت کے کنٹرول کے اضلاع کی تعداد گھٹ رہی ہے جب کہ ان علاقوں کی تعداد بڑھ رہی ہے جن پر طالبان کا قبضہ یا اثر و رسوخ ہے۔افغان صوبے فرح کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہاں تشدد کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ صوبے کے باشندوں کا کہنا ہے کہ طالبان نے کئی سرکاری چوکیاں تباہ کر دی ہیں اور سپائیوں کا ہلاک کیا جانا تقریباً روز مرہ کا معمول ہے۔رپورٹ میں ایشیا فاو¿نڈیشن کی ایک رپورٹ کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان کے سروے میں جواب دینے والے 50 فی صد افغان باشندے یہ سمجھتے ہیں کہ طالبان کے ساتھ مفاہمت ہو سکتی ہے اور 16 فی صد رائے دہندگان طالبان کے پر جوش حامی تھے۔رپورٹ کے مطابق پچھلے سال افغانستان میں صحافیوں کے خلاف تشدد کے 167 واقعات ریکارڈ ہوئے۔پچھلے چند دنوں میں دارالحکومت کابل میں تشدد کے بدترین واقعات دیکھنے میں آئے میں ۔ ان تین حملوں میں سوا سو سے زیادہ افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔

پختونخواہ سے متعلق زرداری کے دعوے نے سب کو حیران کر دیا

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی ) سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے پختونوں کو شناخت دی اب ان محرومیوں کا ازالہ ہوگا۔ جعلی خان کی سونامی نے پختونخوا کو صرف زخم دیئے ہیں۔ زرداری ہاوس اسلام آباد میں صوابی سے سابق ایم پی اے سکندرعرفان کی قیادت میں 13 رکنی وفد کی جانب سے عوامی نیشنل پارٹی کو چھوڑ کر پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کرنے کے موقع پر اظہار خےال کر رہے تھے۔ پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کرنے والوں میں امتیاز احمد خان، ملک امان اللہ خان، محمد اقبال،جان عالم خان،سبحان اللہ خان،فقیر محمد خان، علی گوھر خان، ھارون رشید، صفدر علی، ملک الیاس خان،غلام فاروق خان اور عبدالوحید خان شامل ہیں۔اس موقع پر پولیٹیکل سیکریٹری رخسانہ بنگش، کے پی کے صدر ھمایوں خان،سینیٹر سردار علی خان اور بہرمند خان تنگی بھی موجود تھے۔ آصف علی زرداری نے سکندرعرفان خان اور دیگر کی پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا خیرمقدم مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ٓاپ بلاول بھٹو زرداری کی طاقت بنیں بلاول بھٹو زرداری ملک کا مستقبل ہیں۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام نے دہشت گردوں اور شدت پسندوں کا بہادری سے مقابلہ کیا ہے اور پیپلز پارٹی نے ہی دہشت گردوں اور شدت پسندوں سے مزاحمت کی ہے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ انشا ءاللہ وفاق اور چاروں صوبوں میں انتخابات جیتیں گے پنجاب اور پختون خوا میں جیالے وزیر اعلی ہونگے۔ وزیر اعلی ہاوس میں بھٹو کے نعرے گونجیں گے۔آصف علی زرداری نے وفد کو ہدایت کی کہ ابھی سے اپنے اپنے حلقے میں سرگرم ہو جائیں اس عزم کے ساتھ کہ انتخابات جیتنے ہیں۔

ڈاکٹر طاہرالقادری اچانک ایسی جگہ پہنچ گئے کہ سن کر آپ بھی دنگ رہ جائینگے

لاہور (آن لائن) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ بیرون ملک روانہ ہوگئے بتایاگیا ہے کہ طاہر القادری لاہور سے براستہ ترکی برطانیہ کے دوے پر روانہ ہوئے ہیں جہاں وہ مختلف تنظیمی پروگراموں میں شرکت کرنے کے ساتھ ساتھ برطانیہ کی مختلف یونیورسٹیوں میں لیکجر دیں گے جس کے بعد طاہر القادری کینیڈا جائیں گے جہاں وہ اپنا میڈیکل چیک اپ بھی کروائیں گے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرا لقادری کا بیرون ملک دورہ بائیس دن کا ہوگا اور اس طرح وہ اپنا دورہ مکمل کرنے کے بعد وطن واپسی پر سعودی عرب میں عمرہ کی ادائیگی کیلئے روکیں گے اور پھر واپس وطن آ جائیں گے جبکہ صوبائی دارالحکومت لاہور کے مختلف سیاسی حلقے طاہرا لقادری کے اس دورے کے دھرنوں مظاہروں اور سیاسی کزنز سے مایوسی کی وجہ قرار دے رہے۔

ورثے میں ملی بیماری سے متعلق شہباز شریف نے بڑا دعویٰ کر دیا

لاہور(پ ر)وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل نے ملاقات کی،جس مےں قومی معےشت کی مضبوطی کےلئے اٹھائے گئے اقدامات اورچائنہ پاکستان اکنامک کورےڈور کے تحت جاری منصوبوں پر بات چےت ہوئی۔وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خود مختار اور خوشحال پاکستان کی منزل کا حصول ہمارا مشن ہے اوراس مشن کی تکمےل کےلئے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جار ہے ہےں ۔انہوںنے کہاکہ حکومت کی ٹھوس معاشی پالےسےوں کے باعث معےشت مےں نماےاں بہتری آئی ہے اور صوبے مےں اقتصادی و تجارتی سرگرمےاں کو فروغ ملا ہے ۔انہوںنے کہا کہ معےشت کو مضبوط بنانے کے حوالے سے حکومت کے اٹھائے گئے موثر اقدامات بار آور ثابت ہوئے ہےں ۔ورثے مےں ملنے والی بےمار معےشت کی بحالی پاکستان مسلم لےگ(ن) کی حکومت کا عظےم کارنامہ ہے۔انہوںنے کہاکہ حکومت کی موثر ترقےاتی حکمت عملی کے باعث معاشی و تجارتی سرگرمےوں کو فروغ ملاہے اور سرماےہ کاری بڑھنے سے روزگار کے لاکھوں نئے مواقع پےدا ہورہے ہےں۔وزےراعلیٰ نے کہا کہ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کاعظےم الشان منصوبہ ہے اورسی پےک کے تحت پاکستان بھر مےںبہت سے منصوبے مکمل ہوچکے ہےں ۔سی پےک کے تحت توانائی کے منصوبے مکمل ہونے سے ہزاروں مےگاواٹ بجلی نےشنل گرڈ مےں شامل ہوئی ہے ۔انہوںنے کہاکہ دنیا پاکستان میں منصوبوں کی تیز رفتاری سے تکمیل پر حیران ہے۔چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری کا منصوبہ حقیقی معنوں میں ایک گیم چینجر ثابت ہواہے۔ سی پیک نے پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری کے دروازے کھول دیئے ہیں اورہم سی پیک کے عظیم الشان سرمایہ کاری پیکیج پر چین کے صدر، وزیراعظم اور چینی عوام کے شکرگزار ہیں۔انہوںنے کہاکہ سی پیک عظیم دوست چین کا ایسا عظیم تحفہ ہے جسے پاکستان کے عوام کبھی فراموش نہیں کر سکتے – سی پیک کے تحت ہونےوالی سرمایہ کاری سے دونوں ممالک کے عوام کے باہمی روابط بھی بڑھے ہیں -سی پےک کے منصوبے ملک و قوم کی تقدیر بدل دیں گے۔ وزےراعلیٰ نے کہاکہ سی پیک ایک اٹل حقیقت بن چکا ہے اورےہ منصوبہ خطے سے دہشت گردی و انتہاپسندی کے خاتمے اور غربت میں کمی لانے کے حوالے سے بھی اہم کردار ادا کرےگا۔اقتصادی راہداری سے اقتصادی و سماجی ترقی کا نیا دور شروع ہوگا، پاکستان تجارتی و معاشی سرگرمیوں کا محور بنے گا۔انہوںنے کہاکہ سی پیک منصوبہ تاریخ کا دھارا موڑ دے گا ۔ انہوںنے کہاکہ عوام کی ترقی کے مخالفین نے سی پیک کے عظےم منصوبے کو روکنے کی کوشش کی – ذاتی ایجنڈے کی خاطر قومی مفادات کو نقصان پہنچانے والے ملک و قوم کے خیر خواہ نہیں – وزےراعظم کے مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزےراعلیٰ پنجاب شہبازشرےف نے صوبے کی ترقی کےلئے بے مثال اقدامات کےے ہےں۔پنجاب کی ترقی سب کےلئے رول ماڈل بن چکی ہے ۔انہوںنے کہا کہ شہبازشرےف نے انتھک محنت اورمثالی اقدامات سے صوبے کو بدل کررکھ دےا ہے ۔ وزےراعلیٰ محمد شہبازشرےف نے لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں شدید زلزلے کے بعد امدادی سرگرمیوں سے متعلقہ اداروں کو چوکس رہنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ متعلقہ ادارے اور محکمے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع پر فوری طور پر امدادی سرگرمیوں کےلئے تیار رہیں اور پی ڈی اےم اے، رےسکےو1122 اوردےگر اداروں کےساتھ انتظامےہ بھی پوری طرح الرٹ رہے ۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ جہاں کہیںسے بھی کسی قسم کے نقصان کی اطلاع ملے،کسی حکم کا انتظار کےے بغےر وہاں فوری طورپر امدادی سرگرمےاں شروع کی جائےں۔

پاک افغان مذاکرات …. اندرونی کہانی نے سب کو چونکا دیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان کے وزیر داخلہ، خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے سربراہ پر مشتمل وفد گزشتہ روز پاکستان آیا جس نے پاکستانی حکام سے اہم بات چیت کی۔ پاکستان کی جانب سے ان مذاکرات میں وزیر اعظم پاکستان، وزیر داخلہ، ڈی جی، آئی ایس آئی اور چیف آف جنرل اسٹاف جنرل بلال نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق مزید کہا ہے کہ پچھلے دنوں جلال آباد (کابل) میں دہشت گردی کے واقعات ہونا بڑی افسوسناک صورتحال یہ ہے کہ اس جانب سے انگلیاں پاکستان کی جانب اٹھائی جا رہی ہیں۔ افغان حکومت کا دعویٰ ہے کہ افغانستان میں ہونے والے واقعات کے پیچھے حقانی نیٹ ورک کا ہاتھ ہے اس وقت پاکستان پر الزام لگانے والوں میں افغانی حکمرانوں کے ساتھ ساتھ عوام میں اس کے علاوہ ٹرمپ کی مضبوط آواز بھی ان کے ساتھ مل گئی ہے۔ پاکستان میں افغانی سفیر اشرف غنی کا ”اسپیشل اینوائے“ بھی ہے پاکستانی حکام سے زیادہ تر ڈیلینگ وہی کرتے ہیں۔ افغان وزیر داخلہ، این ڈی ایس کے سربراہ پر مشتمل وفد پاکستان آیا ہے افغانستان میں پہلے ہوئے واقعات کی شدت ہماری آرمی پبلک سکول پر ہونے والے حملے کے برابر ہے۔ کابل افغانستان میں وہی فضائیہ پیدا ہوئی ہے جو اس وقت یہاں پیدا ہوئی تھی۔ آج کا افغان وفد کادورہ معمول کادورہ نہیں تھا جس طرح آرمی پبلک سکول حملے کے بعد ہماری آرمی چیف اور ڈی جی، آئی ایس آئی افغانستان گئے تھے اس طرح افغان وفد کا یہاں آنااپنے تحفظات پاکستانی حکام تک پہنچانا تھا۔ اس مذاکرات میں میری اطلاع کے مطابق وزیر اعظم، وزیر داخلہ، ڈی جی آئی ایس آئی اور چیف آف جنرل اسٹاف، جنرل بلال بھی موجود تھے۔ افغانستان کی روایتی شکایات کی طرح آج بھی انہوں نے پاکستان پر الزام لگائے ہیں پاکستان نے بھی اپنے تحفظات ان کے سامنے رکھے ہیں۔ افغانستان کی طرف سے این ڈی ایس کے چیف اور وزیر داخلہ آئے تھے۔ افغانستان حکومت کے حالات کا اندازہ ہی نہیں لگایا جا سکتا۔ اس وقت وہاں موجود حکومت انتشار کا شکار ہوئی ہے۔ اس معاملے پر افغانحکومت سے زیادہ امریکہ برہم ہے اس لیے امریکہ افغانستان اور پاکستان میں کشیدگی دور ختم نہیں ہو گا وہ سمجھتے ہیں طالبان پر ہمارا کنٹرول ہے طالبان میں اب بے شمار دھڑے موجود ہیں جنہیں کوئی ملک بھی اپنے لیے استعمال نہیں کر سکتا ہے۔ اب داعش بن گئی ہے جبکہ وائس آف امریکہ کے مطابق افغانستان کا ایک اعلیٰ سطحی وفد اس وقت پاکستان کے دورے پر آیا ہوا ہے، جہاں اس وفد کے ارکان نے متعدد اہم پاکستانی حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔ تاہم ان ملاقاتوں کی کوئی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔پاکستانی دفتر خارجہ کے ایک اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈی ڈبلیو کو بتایا، ”ان ملاقاتوں کے حوالے سے ہمارے پاس ابھی تک کچھ نہیں ہے اور نہ ہی ہم نے تاحال کوئی بیان جاری کیا ہے۔“دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل ایک ٹویٹ میں اس امر کی تصدیق کی تھی کہ ایک افغان وفد پاکستان کا دورہ کر رہا ہے۔ انہوں نے لکھا تھا، ”افغان حکومت نے پاکستان سے درخواست کی تھی کہ ایک اعلیٰ سطحی وفد، جس میں افغان وزیر داخلہ اور افغان انٹیلی جنس کے سربراہ ہوں گے، پاکستان کا دورہ کرنا چاہتا ہے۔ یہ وفد افغان صدر کا ایک پیغام پہنچانا اور دونوں ممالک کے مابین تعاون پر بات چیت کرنا چاہتا ہے۔“یہ ٹویٹ افغان میڈیا میں آنے والی ایک ایسی خبر کے بعد کی گئی تھی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ صدر اشرف غنی نے پاکستانی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے فون پر تعزیتی پیغام لینے سے انکار کر دیا تھا اور ایک افغان وفد کو پاکستان بھیجا ہے، جو حالیہ حملوں کے حوالے سے کچھ ثبوت لے کر جائے گا۔ افغانستان میں ہونے والے چند حالیہ لیکن بہت ہلاکت خیز حملوں کی ذمہ داری طالبان قبول کر چکے ہیں۔ افغان حکومت کا دعویٰ ہے کہ افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کو مبینہ طور پر پاکستان کی حمایت حاصل ہے جبکہ اسلام آباد حکومت ان الزامات کو مسترد کرتی ہے۔ اسی دورے کے حوالے سے پاکستان کے ایک وفاقی وزیر سے رابطہ کیا تو انہوں نے اپنی شناخت میڈیا میں ظاہر نہ کیے جانے کی شرط پر ڈی ڈبلیو کو بتایا، ”یہ بات غلط ہے کہ اشرف غنی نے وزیر اعظم کی ٹیلی فون کال وصول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ اس دورے کے حوالے سے میں صرف یہی کہوں گا کہ دونوں ممالک کا یہ عزم ہے کہ وہ دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم نہیں کریں گے۔“

راﺅ انوار کی گمشدگی ”بچہ بغل میں ڈھنڈورا شہر میں “

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ضیا شاہد کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ شیخ رشید صاحب نے جب استعفیٰ دیا۔ اس وقت سیاسی پچ ایسی تھی۔ عمران خان نے بھی اس کا اعلان کیا تھا۔ اس وقت طاہر القادری نے شاید ان کو راضی کر لیا ہے اور امید تھی کہ اس کے پیچھے لائن لگ جائے گی۔ لیکن ایسا ممکن نہیں ہو سکا۔ شیخ رشید پہلے دبئی چلے گئے پھر ان کا آپریشن ہو گیا بعد ازاں تحریک انصاف کا بھی کوئی استعفیٰ نہیں آیا۔ شاید اسی لئے سیالوی صاحب کی جانب سے بھی استعفیٰ واپس ہو گئے۔ اب انہوں نے سوچا ہو گا کہ میں اکیلا استعفیٰ دے کر کیا کروں گا۔ ہمارے سیاستدان ایک جذباتی ماحول بنا کر اپنے مقاصد پورا کرنا چاہتے ہیں، شیخ رشید کے نہ آگے نہ پیچھے کوئی نہ بیوی نہ بچہ وہ چھڑے چھانٹ ہیں۔ ان کا اسٹائل ہمیشہ ایسا ہی ہووتا ہے۔ ہماری تاریخ ایسے واقعات سے بھری پڑی ہے۔ لوگ ڈاکٹر شاہد مسعود کے پیچھے ڈنڈے لے کر پڑےہوئے ہیں کوئی کہتا ہے کہ وہ اکاﺅنٹ نہیں دے سکے انہیں پھانسی چڑھا دیا جائے۔ اداروں کی کتنی ہی چیزیں غلط ہو جاتتی ہیں۔ میاں شہباز شریف نے اتنے وعدے کئے جو پورے نہیں ہوئے کہ اگر یہ مانا جاتا تو اس وقت ان کا سولہواں نام چل رہا ہوتا۔ آج جدید دور ہے۔ صرف ایک موبائل اوراس پر انٹرنیٹ کی ضرورت ہے نہ سی ڈی چاہئے نہ کوئی اور چیز۔ کتنی ہی پورنو گرافی کی سائٹس چل رہی ہیں ہر قسم کی بیہودہ سٹوری، ویڈیو، مواد اس پر موجود ہے۔ بہاﺅالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں ہے۔ وہ علاقے کی واحد یونیورسٹی ہے۔ رفیق رجوانہ صاحب گورنر پنجاب اس کے چانسلر ہیں۔ ایک لڑکی زکریا یونیورسٹی کے سرائیکی ڈیپارٹمنٹ میں پڑھتی ہے وہا ںکے استاد اجمل مہار نے اس سے کہا کہ میری بیوی آپ سے ملنا چاہتی ہے۔ جب وہ لڑکی اپنے استاد کے گھر جاتی ہے۔ وہاں ایک نوجوان علی رضا پہلے سے موجود ہے۔ علی رضا قریشی کے باپ کا نام اختر عالم قریشی ہے یہ یونین کونسل کا ناظم ہے۔ اس کا چچا شاہد عالم قریشی ہے۔ وہ بھی ایک مشہور شخص ہے اور انجمن تاجران کے صدر ہیں۔ لڑکی کو استاد گھر لے کر پہنچتا ہے وہاں اس کے ساتھ زیادتی کی جاتی ہے۔ اس کی ویڈیو فلم بنتی ہے۔ استاد بھی وہاں موجود ہے۔ شاگرد بھی موجود ہے۔ اس کے بعد بچی وائس چانسلر کو درخواست دیتی ہے۔ انہوں نے کتنے ہی دن یہ درخواست دبائے رکھی۔ پھر وہ لڑکی گلگشت کالونی ملتان کے ایس پی عمران جلیل کے پاس جاتی ہے اور وہاں پولیس کو درخواست دیتی ہے۔ وہ بھی اسے درگزر کر دیتا ہے ہر شخص اس کے چچا کا نام سنتے ہی خاموش ہوتا رہا۔ پولیس کو یہاں سے آمدن زیادہ ہوتی ہے۔ اس لئے وہ اس قسم کے کیسوں سے خوش پھرتی ہے۔ ایس پی نے ضرور اس لڑکے کے چچا کو فون کیا ہو گا اور مال متا بھی لیا ہو گا۔ ہمارے وہاں کے فوٹوگرافر کو اس کی ویڈیو فلم مل گئی۔ لوگوں نے ثبوت دکھائے اور پولیس سے کہا کہ ایکشن کیوں نہیں لیتے۔ تو پولیس نے لڑکے کو گرفتار کر لیا ابھی تک ایف آئی آر نہیں کاٹی گئی۔ ایسے وائس چانسلر پر لعنت ہے جس نے اس استاد کے خلاف ایکشن نہیں لیا، پولیس نے بھی معاملہ دبانے کی کوشش کی۔ میرے پاس اس قسم کی تین ویڈیوز موجود ہیں۔ جس میں صاف دکھائی دیتا ہے کہ یہ کام لڑکیوں کی مرضی سے نہیں ہو رہا۔ جب یہاں خاتون محتسب بنی۔ ہم نے ان کا انٹرویو بھی کیا۔ تین کیسز میرے پاس آئے۔ ایک لڑکی ملتان سے ریڈیو پاکستان سے آئی تھی۔ اسے وہاں کے انچارج سے شکایت تھی ایک لڑکی گوجرانوالہ کی اور ایک لاہور کی لڑکی شکایت لے کر میرے پاس آئی تھی۔ میں تینوں کیسز میں اس خاتون محتسب سے پوچھتا رہا۔ جواب ملا۔ آج خط لکھا ہوا ہے آج پوچھا جا رہا ہے۔ وغیرہ ادارے کو ایسے ہونے چاہئیں کہ ایسی درخواست پر فوری ایکشن ہونا چاہئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب صاحب ذرا دیکھ لیں ان کا یہ ادارہ کس طرح کام کرتا ہے۔ اس واقعہ پر میں گورنر پنجاب، آئی جی پولیس اور ترجمان پنجاب حکومت سے ضرور بات کروں گا کہ آپ نے کسی قسم کے لوگ پال رکھے ہیں۔ جن سے پولیس بھی خوفزدہ ہے۔ سرگودھا میں 600 بچوں کی ویڈیو بنی۔ اس کا ملزم کمپیوٹر انجینئر تھا۔ میں نے ترجمان پنجاب حکومت سے کل بھی سوال کیا تھا آج بھی فون کروں گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ آپ کی رپورٹ پر ضرور ایکشن ہو گا۔ لیکن ابھی تک سرگودھا میں کوئی ایکشن نہیں ہوا۔ میں کل رانا ثناءاللہ سے بھی پوچھا تھا کہ جناب وہاں سے رپورٹ منگوائیں پولیس نے یہ رویہ پکڑ رکھا ہے کہ جناب یہ علاقہ ہمارا نہیں ہے جہاں وقوعہ ہوا ہے۔ وہ علاقہ ہمارا نہیں ہے۔کیا چھوٹے بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کا تعلق کسی بھی پولیس افسر کے علاقے سے نہیں ہے کیا ان مجرموں کو پکڑنا صرف ایف آئی اے کا کام ہے۔ ایک جرم جہاں سرزد ہوا ہو وہ پولیس کے کسی نہ کسی تھانے کے علاقے میں آتا ہے ڈی پی او صاحب سے پوچھنا چاہئے انہوں نے کون سا قانون پڑھ رکھاو¿ مجرم آپ کے پاس ہے ویڈیو کی صورت میں ثبوت بھی موجود ہے۔ کیوں پولیس اور ڈی پی او ایکشن لینے سے قاصر ہے۔ راﺅ انوار کے معاملے میں شاید کوئی جن وغیرہ تھے جو نظر نہیں آتے تھے۔ اس سلسلے میں جو لوگ تردید کرنے والے ہیں۔ وہی ان کے پیچھے بھی ہوں گے۔ مثال ہے کہ ”لڑکا بغل میں ڈھنڈورا شہر میں“۔ نمائندہ خبریں ملتان میاں غفار نے کہا ہے کوئی بھی پولیس افسر گلگشت کالونی واقعہ پر سامنے آ کر بتانے کو تیار نہیں ہے۔ اختر عالم قریشی وہ انجمن تاجران کا نائب صدر ہے۔ یہ تاجروں کا ایک بڑا گروہ ہے یہ لوگ باقاعدہ ملتان کا قبضہ مافیا، بھتہ مافیا اور بدمعاش ہیں اس کا بھائی شاہد عالم قریشی بھی اس کے ساتھ شامل ہے۔ غلہ منڈی میں انہوں نے مسجد کا دروازہ بند کر رکھا ہے اور وہاں قبضہ کر رکھا ہے۔ فوڈاتھارٹی کے اہلکاروں پر بھی انہوں نے حملہ کیا تتھا۔ سرائیکی ڈیپارٹمنٹ کا پروفیسر اجمل مہار سے بھی یونیورسٹی کی حدود میں ایک عورت کے ساتھ پکڑا گیا تھا۔ لیکن ٹیچر یونین نے اسے بچا لیا۔ یہ اتنا ہوشیار ہے کہ گھر میں ملازم گونگے بہرے رکھتا ہے پروفیسر کا گھر اڈا بنا ہوا ہے۔ اس لڑکی کو بھی یہ بہانے سے وہاں لے کر گیا تھا۔ اختر عالم قریشی وغیرہ ایک مافیا ہے جو ملتان میں غنڈہ گردوں کی منشیات فروشوںکی سرپرستی کرتا ہے۔ پولیں یہاں بے بس ہے۔ ابھی تک اس نے پرچہ نہیں کاٹا۔ سہراب گوٹھ کو ایجنسیاں بھی خطرناک علاقہ کہتی ہیں۔ لیکن یہاں کارروائی نہیں کرتے۔ ملزم پولیس کی تحویل میں ہے اب پروگرام کے بعد پرچہ کٹ جائے گا۔ لیکچرار کے پیچھے تنظیم آ کر کھڑی ہو جاتتی ہے۔ اجمل مہار 2010ءمیں عورت کے ساتھ پہلی مرتبہ پکڑا گیا تھا۔ 8 برسوں میں کئی لوگ بولے لیکن اسے کسی نے نہیں پکڑا۔

جیکولین فرنینڈس فلم ”ریس 3 “ میں پول ڈانس کرینگی

ممبئی(شوبز ڈیسک) بالی وڈ اداکارہ جیکولین فرنینڈس فلم ”ریس 3 “ میں پول ڈانس کریں گی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ جیکولین فرنینڈس بلاک بسٹر فلم ”جڑواں 2 “ کے بعد فلم ”ریس 3 “ میں اداکار سلمان خان کے ساتھ مرکزی کردار ادا کریں گی اور فلم ”اے جینٹلمین“ میں پول ڈانس سے متاثر ہونے کے بعد فلم ساز اب فلم ”ریس 3 “ میں بھی جیکولین کا پول ڈانس شامل کریں گے جس کے لئے انہیں ٹریننگ دی جارہی ہے۔ ہدایتکار ریمو ڈی سوزا کی فلم میں اداکار سلمان خان ، انیل کپور ،بوبی دیول ، جیکولین فرنینڈس ، ڈیزی شاہ ،ثاقب سلیم اور پوجا ہیج شامل ہیں۔ فلم رواں سال ریلیز کی جائے گی۔

بطور فنکار پاکستان‘ بھارت کے درمیان موجود فاصلوں کو نہیں مانتی

لاہور(شوبز ڈیسک)بالی ووڈ گلوکارہ پلک موچھال کا کہنا ہے کہ ایک فنکار ہونے کی حیثیت سے پاکستان اور بھارت کے درمیان موجود فاصلوں کو نہیں مانتی، تفصیلات کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ جب بھی پاکستانی فنکاروں کے ساتھ ملتی ہوں تو بہت خوشی ہوتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستانی فلم ”زہر عشق“کے گیت بھی ریکارڈ کروائے ہیں جو بہت جلد سلورسکرین کی زینت بنے گی۔پلک موچھال کا کہنا ہے کہ بطور فنکار پاکستان اور بھارت کے درمیان موجود فاصلوں کو نہیں مانتی۔انہوں نے کہا کہ میوزک ملکوں کو قریب لانے میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔

بالی وڈ اداکارہ پریتی زنٹا نے زندگی کی 43بہاریں دیکھ لیں

ممبئی (شوبز ڈیسک) بالی وڈ اداکارہ پریتی زنتا نے زندگی کی 43بہاریں دیکھ لیں، انہوں نے اپنی پہلی ہی فلم کےلئے فلم فیئر ایوارڈ حاصل کیا۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطا بق ہماچل پردیش کے پہاڑی علاقے شملہ میں 31جنوری1975ءکو پیدا ہوئی ،پریتی زنٹا نے 1998ءمیں بالی ووڈ میں قدم رکھا۔ ان کے ٹیلنٹ نے پہلی ہی فلم دل سے سے ناقدوں اور فلم بینوں کو اپنا گرویدہ بنا لیا۔اسی برس ریلیز ہوئی فلم سولجر نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ کل ہو نہ ہو، کوئی مل گیا، ویر زارا، دل چاہتا ہے، سلام نمستے ، کبھی الوداع نہ کہنا ان کی بہترین فلموں میں شامل ہیں۔ 29 فروری2016ءکو پریتی نے امریکا کے جین گوڈینو سے شادی کر کے فلموں سے کنارہ کشی اختیار کر لی۔

عاطف اسلم کی ماہرہ خان کیساتھ تصویرپر مداحوں کی تنقید

لاہور (شوبزڈیسک )عاطف اسلم کی نیکر پہن کر ماہرہ خان کے ساتھ تصویر نے نیا تنازعہ کھڑا کر دیا‘ پاکستانیوں نے انہیں کسی اور وجہ سے نہیں بلکہ لباس کے باعث تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔سوشل میڈیا ویب سائٹ انسٹاگرام پر ماہرہ خان کیساتھ عاطف اسلم کی ایک تصویر گردش کر رہی ہے جس میں وہ ”شارٹس” یعنی نیکر پہنے ماہرہ خان کیساتھ بیٹھے ہیں اور کچھ دیکھنے میں مصروف ہیں۔ جب یہ تصویر منظرعام پر آئی تو پاکستانیوں کو یہ بات قابل اعتراض لگی کہ وہ مسلمان مرد ہیں اس لئے نیکر پہن کر ماہرہ خان کیساتھ کیوں بیٹھے ہیں۔

سٹیج ڈراموںمیں بیہودہ رقص معاشرے میں بگاڑ کی وجہ ہے

لاہور (شوبز ڈیسک) سینئر اداکار سہیل احمد نے کہا ہے کہ بچوں پر جنسی تشدد معاشرے میں بے راہ روی کی وجہ سے ہے اور اسکو روکنے کے لئے والدین کے ساتھ معاشرے کے دیگر افراد کو بھی کام کرنا ہو گا ۔ انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ ٹی وی اور انٹرنیٹ پر فحش مواد اور اسٹیج ڈراموںمیں بیہودہ رقص بھی معاشرے میں بہت ساری خرابیاں پیدا کررہے ہیں اور ان کے تدارک کے لئے کوئی عملی اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں خود تھیٹر سے وابستہ رہا ہوں اور میں نے ہمیشہ فیملیز ڈرامے پیش کرنے کی کوشش کی مگر آج بیہودہ رقص نے ڈرامہ کا حلیہ ہی بیگاڑ دیا ہے ، پہلے اسٹیج ڈرامہ کو آرٹ کونسل مانیٹرنگ کرتا تھا اور اب تین ادارے ملکر بھی ڈرامے میں ہونیوالی فحاشی کو روکنے میں ناکام ہو چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تھیٹر میں جرائم پیشہ لوگوں کی آمدو رفت اور بعض پولیس افسران کے اداکاراﺅں سے تعلقات معمول بن چکے ہیں ۔