سندھ حکومت اور تاجروں کی ملاقات ، حکومت نے چھوٹی مارکیٹوں کو کھولنے پر رضا مندی ظاہر کردی

کرا چی (ویب ڈیسک)سندھ حکومت اور تاجروں کی ملاقات میں صوبائی حکومت نے چھوٹی مارکیٹوں کو کھولنے پر رضا مندی ظاہر کردی، جس کے بعد تاجر آج 9 مئی کو کمشنر آفس میں مارکیٹوں کی تفصیلات جمع کرائیں گے۔تاجروں کی جانب سے 9 مئی کو جمع کرائی جانے والی تفصیلات کی روشنی میں انہیں مختلف کیٹگری میں تقسیم کیا جائے گا۔تاجروں کو پیر 11 مئی سے دکانیں کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ اس موقع پر تاجروں رہنماو¿ں کے صدر جمیل پراچہ کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومتی ارکان سے ایک نکاتی ایجنڈے پر بات کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایس او پیز کو حتمی شکل دینے کیلئے 2 دن دیئے ہیں۔

آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کو موسمی خبرنامہ میں شامل کرنے کا بھارتی اقدام مسترد

 

 

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان نے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو موسمی خبرنامہ میں شامل کرنے کا بھارتی اقدام مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے جاری کردہ نام نہاد سیاسی نقشہ کی طرح یہ اقدام بھی کالعدم ہے۔ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کی جانب سے جاری اہم بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت یو این سلامتی کونسل قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے۔ بھارتی غیر قانونی اقدام سے کشمیر کی متنازع حیثیت ختم نہیں ہو سکتی۔ان کا کہنا تھا کہ مودی سرکار کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو نہیں چھین سکتی۔ بھارت بے بنیاد دعوو¿ں سے عالمی برادری کو گمراہ کرنے سے باز رہے۔

کورونا وائرس سے نمٹنے کا مشن وزیراعظم عمران خان کے نام سی ای او یوٹیوب سوسن ووجکی کا خط

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) کورونا وائرس سے نمٹنے کا مشن، یوٹیوب کا پاکستان کو اشتہاری گرانٹ کی مد میں 50 لاکھ ڈالرز امداد دینے کا اعلان، یوٹیوب کورونا صورتحال میں پاکستان کی مدد کرے گا۔وزیراعظم عمران خان کے نام سی ای او یوٹیوب سوسن ووجکی نے خط میں لکھا ہے کہ کورونا وائرس کا پھیلاو¿ روکنے میں مدد کیلئے اشتہاری گرانٹ میں 50 لاکھ ڈالرز فراہم کریں گے۔سوسن ووجکی نے اپنے خط میں وزیراعظم عمران خان کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ پاکستان کی حمایت کیلئے تیار ہیں۔ سی ای او یوٹیوب نے کہا کہ کورونا صورتحال میں یوٹیوب پاکستان کی مدد کرے گا۔انہوں نے لکھا کہ آپ کو اپنی مسلسل مدد کی پیشکش کرنا چاہتے ہیں۔ صارفین کو غلط اطلاعات سے بچانے کیلئے ایسے مواد کو ہٹا رہے ہیں۔ یوٹیوب صارفین کیلئے درست معلومات کی فراہمی یقینی بناتے رہیں گے۔ یوٹیوب انتظامیہ کو اس عالمی وبائی بیماری کے چیلنجز اور اس کے خطرات کا ادراک ہے۔

ایک دن میں 24 افراد جاں بحق،کرونا سے اموات کی تعداد 618 ہوگئی

 

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان میں کورونا کے متاثرین تیزی سے بڑھنے لگے، ملک بھر میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 27 ہزار 474 تک پہنچ گئی جبکہ ایک دن میں 24 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد اموات کی تعداد 618 ہوگئی۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 1637 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں سب سے زیادہ 10 ہزار 471، سندھ میں 9 ہزار 691، خیبر پختونخوا میں 4 ہزار 327، بلوچستان میں ایک ہزار 876، گلگت بلتستان میں 421، اسلام آباد میں 609 جبکہ آزاد کشمیر میں 79 کیسز رپورٹ ہوئے۔

بلوچستان میں میجر سمیت 6جوان شہید ایک شدید زخمی بلوچستان کی گاڑی پر پٹرولنگ کے دوران FC پاک ایران سر حد سے 14کلومیٹر دورریمورٹ کنٹرول حملہ کیا گیا

راولپنڈی (ویب ڈیسک) بلوچستان کے ضلع کیچ میں فورسز کی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق واقعہ کیچ کے علاقہ بلیدہ میں پیش آیا، بارودی سرنگ دھماکے میں ایک افسر اور 5 سپاہی شہید ہو گئے، شہدا میں میجر ندیم عباس بھٹی، نائیک جمشید، لانس نائیک تیمور، لاننس نائیک خضر حیات، سپاہی ساجد اور سپاہی ندیم شامل ہیں۔

لاک ڈاون میں نرمی کے پہلے 10دن،کرونا سے اموات میں100فیصد اضافہ ایک دن میں مزید 35اموات ،1764نئے کیس رپورٹ ملک میں مجمووعی کیسز کی تعد اد ہزار 837ہوگئی

لاہور ، کراچی ، اسلام آباد (ویب ڈیسک  ) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کورونا وائرس سے متعلق تازہ ترین اپ ڈیٹ جاری کردیں، ملک میں کورونا کے ایکٹوکیسز کی تعداد 17713، تصدیق شدہ کیسز کی تعداد بھی 25837تک پہنچ گئی، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 1764نئے کیسز رپورٹ ہوئے ،35مزید اموات کے ساتھ مجموعی اموات594 ہوگئیں ۔این سی او سی کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 10ہزار33تک پہنچ گئی، سندھ میں 9ہزار93 کورونا وائرس کیسز رپورٹ ہوئے، خیبر پختونخواہ میں کیسز کی تعداد 3956اور اسلام آباد میں 558ہوگئی، بلوچستان میں 1725, گلگت بلتستان میں394کیسز رپورٹ ہوئے، آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد 78ہوگئی۔ مُلک بھر میں اب تک 7530مریض مکمل طور پر صحتیاب ہوگئے۔ این سی او پی مطابق کورونا وائرس سے سے موت کے منہ میں جانے والے افراد کی تعداد 594تک پہنچ گئی۔گزشتہ چوبیس گھنٹوں می35نئی اموات ہوئیں ہیں جن میں سندھ میں 171، پنجاب میں 183، کے پی کے میں 209، گلگت بلتستان 3، اسلام آباد میں 4 اور بلوچستان میں 24 مریض کورونا وائرس کے باعث جان بحق ہوئے۔ کورونا متاثرین میں مقامی پھیلاﺅ84 فیصد جبکہ غیرملکی سفری پھیلاﺅ 16 فیصد ہے۔ اب تک 2 لاکھ 57 ہزار 247افراد کے کورونا وائرس کے لیے ٹیسٹ کئے گئے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں11ہزار993 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے۔ملک کے 739ہسپتالوں میں قائم آئسولیشن وارڈز میں 5019 مریض زیر علاج ہیں۔ 210کورونا متاثرین کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ۔پاکستان میں 10 روز میں کورونا سے اموات میں 100 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ گزشتہ 10 دنوں میں ہونےو الی اموات میں 100 فیصد اضافے کے ساتھ کورونا وائرس کیسز میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ آج کی تاریخ تک ملک بھرمیں سب سے زیادہ 46 اموات ریکارڈ کی گئی۔ مارچ کے مہینے میں اموات کی تعداد ایک ہندسے میں رہی جبکہ مئی میں یہ تعداد 2 ہندسوں میں داخل ہوئی اور نیچے نہیں آئی۔گزشتہ 10 دنوں میں ہونےوا لی اموات کی تعداد 28 اپریل سے 7 مئی تک 297 ہو چکی ہے جو گزشتہ دس دنوں سے 100 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران پاکستان میں 1764 نئے کیسز سامنے آگئے جبکہ 35 افراد مہلک واائرس سے جاں بحق ہو گئے۔ ریلوے واشنگ لائن میں کام کرنے والے ملازمین کے کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنا شروع ہوگئے ، شعبہ میکینکل کے دو کیرج کلینر عدنان شفیع اور محمد رضا کے کرونا ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آنے سے واشنگ لائن میں دیگر کام کرنے والے ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑ گی۔مےڈےا رپورٹس کے مطابق ریلوے واشنگ لائن میں ٹی ایل اے ،ڈیلی ویجزز پر کام کرنے والے دو ملازموں کیرج کلینر عدنان شفیع اور محمد رضا کے کرونا ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آگئی ہے ان دنوں ریلوے واشنگ لائن میں بوگیوں کی میٹننس کے حوالے سے شعبہ میکینکل کے ملازمین کام کررہے ہیں جبکہ دیگر ملازمین نے ڈی ایس ریلوے سے واشنگ لائن میں جراثیم کش سپرے کروانے اور ریلوے ہسپتالوں میں بھی علاج معالجہ کی سہولتیں فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگ لائن میں کام کرنے والے دیگر ملازمین کی زندگیوں کو بھی اب خطرہ لاحق یوگیا ہے لہذا ریلوے حکام کو چاہئے کہ وہ واشنگ لائن میں کام کرنے والے ملازمین کو تمام حفاظتی کیٹس فراہم کریں تاکہ واشنگ لائن میں کام کرنے والے ملازمین کرونا وائرس سے محفوظ رہ سکیں۔پنجاب میں کورونا وائرس کے 961 نئے کیس رپورٹ ہونے کے بعد صوبہ بھر میں مجموعی تعداد 10033 ہو گئی۔ 768 زائرین سنٹرز، 1926 رائے ونڈ سے منسلک افراد، 86 قیدیوں، 7259 عام شہریوں میں کورونا وائرس کے کیس سامنے آئے۔ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق عام شہروں میں سب سے ذیادہ لاہور میں کورونا وائرس کے 3856 کنفرم مریض ہیں۔ ننکانہ 20، قصور 69، شیخوپورہ 41، راولپنڈی 581، جہلم 73، اٹک 39،چکوال 7، گوجرانوالہ 422، سیالکوٹ 350، ناروال 25، گجرات میں 436 ،حافظ آباد 48، منڈی بہاوالدین 38، ملتان 203، خانیوال 8، وہاڑی 56، فیصل آباد 311، چینیوٹ 38، ٹوبہ 22، جھنگ 59، رحیم یار خان 95، سرگودھا میں 101 ،میانوالی 24، خوشاب 17، بھکر 14، بہاولنگر 13، بہاولپور 57، لودھراں 16، ڈی جی خان 39، مظفر گڑھ 95، لیہ 7، ساہیوال 24، اوکاڑہ 29 پاکپتن میں 26 کنفرم مریض ہے۔1252 طبی عملے کے ٹیسٹ کیے گیے، 184 کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے۔ کل 10033 متاثرین میں 7971 مرد، 2061 خواتین، 6 ٹرانس جینڈر شامل ہیں۔کورونا وائرس سے اب تک کل 183 اموات، 4062 افراد صحت یاب، 22 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔اب تک کل 117206 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔کاہنہ ہسپتال کے 1ڈاکٹر عرفان نرس امبرین اورتہمینہ میں کوروناوائرس کی تصدیق، انچارج ڈاکٹرفیض الحسن نے تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ پورے عملے کے ٹیسٹ کیے جارہے ہیں مزیدکسی ڈاکٹریادیگرعملے میں کورونامثبت آنے پرانہیں فوری کرنطینہ کردیاجائے گا،لاک ڈاﺅن میں نرمی کے حوالے سے ڈاکٹرفیض الحسن کاکہناتھاکہ ڈاکٹرزحکومت کے اقدامات سے مطمئن نہیںکاہنہ کے علاقہ میں تولاک ڈاﺅن کے دوران بھی عوام نے خودکوگھروں تک محدودنہیں کیااب حکومت نے لاک ڈاﺅن میں نرمی کااعلان کیاہے تواس کی مکمل ذمہ داری حکومت اورانتظامیہ پرعائدہوگی کوروناابھی تیزی کے ساتھ پھیل ہے ایسے حالات سخت ترین لاک ڈاﺅن اورعوامی آگاہی کے متقاضی ہیں نہ کہ نام نہادلاک ڈاﺅن میں نرمی کے ۔

لاک ڈاﺅن سے پاکستان میں 50 لاکھ بچے پیدا ہونگے

(ویب ڈیسک)دنیا کی آبادی میں ایک ارب 16 کروڑ اضافہ ہوگا: یونیسیف کی رپورٹ،اس عرصے میں بھارت میں 2 کروڑ 10 لاکھ بچے پیدا ہونگے جو کسی بھی ملک میں سب سے زیادہ ہے،چین دوسرے نمبر پر ہے،جہاں ایک کروڑ 35 لاکھ بچوں کی پیدائش متوقع ،نائیجیریا 64 لاکھ، انڈونیشیا میں 40 لاکھ آبادی میں اضافہ ہوگا،کورونا ماﺅں اور نومولود بچوں کیلئے خطرہ ثابت ہوسکتا ہے، عالمی ادارہ صحت

نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں کے طلبہ گزشتہ برس کے نتائج پر اگلی جماعت میں پرموٹ کردیئے جائینگے، شفقت محمود بورڈ کے امتحانات منسوخ ،ڈاکٹرزاور انجینئرز کیلئے داخلہ کیسے ہوگا؟ نیا تنازعہ! مستقبل داﺅ پر لگ گیا بچوں کی تعداد 20رکھ کر کلاسیں شروع کی جائیں، اساتذہ گیارہویں میں خراب نمبروں والے کا بہتری کا چانس ختم، مستقبل کو خطرہ ہوسکتا

انٹرو نمبرایک
لاہور (جنرل رپورٹر) حکومت کی جانب سے بورڈ کے امتحان منسوخ ہونے سے تعلیمی نظام بری طرح متاثر ہونے کا خدشہ ہے تعلیمی نظام جو پہلے بھی زوال پذیر ہے بالکل تباہ ہوکر رہ جائیگا، جس کا ازالہ ممکن نہ ہوگا۔ پنجاب ٹیچرز یونین کے مرکزی صدر چوہدری سرفراز، سید سجاد اکبر کاظمی، رانا لیاقت علی، رانا الطاف، رانا انوار، عبدالقیوم راہی و دیگر نے کہا ہے کہ بورڈز امتحانات کی منسوخی غیر دانشمندانہ فیصلہ ہے اس سے طالب علموں کی کارکردگی بری طرح متاثر ہوگی پہلی سے آٹھویں جماعت تک تک تو بچوں کی اگلی کلاسز میں پرموشن سمجھ میں آتی ہے لیکن نویں سے دسویں ، گیارہویں سے بارہویں میں پرموشن سمجھ سے بالاتر ہے کیونکہ نویں اور گیارہویں کلاسز کے امتحانات ہی نہیں ہوئے جبکہ دسویں کے پرچہ جات بورڈ لے چکا ہے ان کے سائنس مضامین کے پریکٹیکل ابھی ہونا باقی تھے کم ازکم پریکٹیکل سے دسویں جماعت کے نتائج کا اعلان کرنے کے لئے تو اقدامات ہونے چاہیںاب تک کی رپورٹس کے مطابق 13 سال سے 22 سال تک کے بچے و نوجوان کورونا وائرس سے متاثر نہیں ہوئے نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں کلاس کا کلاس حجم 20/20 بچوں پر رکھ کر ان کی پڑھائی کا آغاز جون میں کر نے کے لئے حکمت عملی بنانی چاہیے وفاقی حکومت کو بورڈز امتحانات کے خاتمے اور تعلیمی اداروں کو 15 جولائی تک بند رکھنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ دوسری طرف بارہویں یعنی ایف ایس کے امتحان کے بعد میڈیکل کالجوں اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں داخلے ہوتے ہیں یہ مرحلہ بچوں کے مستقبل کیلئے نہایت اہم ہے اگر کسی بچے کا رزلٹ گیارہویں میں اچھا نہیں تھا تو وہ بارہویں میں اپنی کسر پوری کرسکتا ہے لیکن امتحان نہ ہونے سے وہ گیارہویں کے رزلٹ کے مطابق ہی نیا رزلٹ حاصل کریگا جس سے وہ اپنی زندگی کا اہم ترین موقع گنوا سکتا ہے اس طرح بی ایس آنرز میں داخلوں کا بھی بارہویں کے رزلٹ پر انحصار ہوتا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ امتحان نہ لینے کے فیصلے سے بعد میں داخلوں کے وقت انتہائی پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔

انٹرو نمبر2
اسلام آباد(آئی این پی )قومی رابطہ کمیٹی(این سی سی) اجلاس کے بعد وزیراعظم اور دیگر وفاقی وزرا کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ جب کروناپھیلا تو ہمیں طلبہ کی صحت کا مکمل خیال کرنے اور تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے صوبوں کی مشاورت سے تمام تعلیمی اداروں کو 31 مئی تک بند کرنے اور تمام امتحانات کو ملتوی کرتے ہوئے جون اور جولائی میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔سوفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے مارچ کے اوائل میں یہ فیصلے کیے اور وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق ٹیلی تعلیم کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے ٹی وی چینل کے ذریعے تعلیم کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔شفقت محمود نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو مزید ڈیڑھ ماہ بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ہی بورڈز کے امتحانات منسوخ کردیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں جماعتوں کے تمام بورڈز کے طلبہ کو گزشتہ برس کے نتائج کی بنیاد پر اگلی جماعت میں پروموٹ کیا جائے گا جبکہ یونیورسٹیز میں داخلے کے لیے گیارہویں جماعت کے نتائج موجود ہوں گے۔شفقت محمود کہنا تھا کہ یکم جون تک پاکستان میں جتنے امتحانات شیڈول ہیں وہ نہیں ہوں گے جس میں مختلف جماعتوں، تمام بورڈز، میٹرک اور انٹر کے امتحانات کے ساتھ ساتھ کیمبرج اسکول سسٹم کے امتحانات بھی نہیں ہوں گے جبکہ دیگر غیر ملکی اداروں مثلا پیئرسن، بیکیلوریا وغیرہ کے امتحان بھی منعقد نہیں کیے جائیں گے۔وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ اسکولوں کو کھولنے کے معاملے کو امتحانات سے اس لیے علیحدہ کیا گیا کہ امتحانات کے لیے تیاری درکار ہوتی ہے جس کے بچوں کو معلوم ہونا ضروری ہے کہ آگے کیا ہونے والا ہے۔علاوہ ازیں گزشتہ روز وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا تھا کہ موجودہ حالات کے باعث ہمیں یکم جون سے اسکول کھولنا ممکن نظر آرہا۔

لاک ڈاﺅن ہفتے سے ختم، ہدایات پر عمل لازمی،کورونا بڑھا تو پھر لاک ڈاﺅن کردیں گے ، عمران خان،ٹرینیں، پبلک ٹرانسپورٹ، مقامی پروازیں بدستور بند، چھوٹی مارکٹیں، گلی محلوں کی دکانیں، اسپتالوں کے آﺅٹ ڈور کھولنے کا فیصلہ ،تعلیمی ادارے 15 جولائی تک بند

اسلام آباد(صباح نیوز)وزیراعظم عمران خان نے ہفتہ سے لاک ڈاﺅن کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاﺅن مرحلہ وارکھلے گا تاہم ہر شعبے کو ایس او پی پر عمل کرنا ہوگا ، حکومت ڈنڈے کے زور پر سماجی فاصلہ برقرار نہیں رکھ سکتی اگر ایس او پیز پر عمل نہ کیا گیا اور کیسز بڑھے تو دوبارہ لاک ڈاﺅن کیا جائے گا ،اگر اس مشکل وقت سے نکلنا ہے تو عوام کو حکومت سے تعاون کرنا ہوگا ،جمعات کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرائے اعلی نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعدکرونا کی موجودہ صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ کرونا کی وبا کے آغاز پر پورے ملک میں لاک ڈاﺅن کا اعلان کیا ۔ پوری دنیا میں وائرس کا پھیلاﺅ روکنے کیلئے سماجی دوری کو اپنایا گیا۔وائرس تیزی سے پھیلتا ہے سماجی فاصلے سے اس کا پھیلاﺅ کم ہو جاتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ رمضان میں دو نفل پڑھ کر اللہ کا شکر ادا کریں، جیسی تباہی دیگر ممالک میں مچی اللہ نے پاکستان کو محفوظ رکھا، قوم بن کر حالات کا مقابلہ کریں گے۔پاکستان میں یورپ اور دیگر ممالک سے حالات مختلف ہیں یورپی ممالک میں اموات کی تعداد پاکستان سے کہیں زیادہ ہے ۔ کرونا کے حوالے سے فیصلے صوبوں کے ساتھ مشاورت کے بعد کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہفتہ کے روز سے مرحلہ وار لاک ڈاﺅن کھولنے کا فیصلہ کیا ہے لاک ڈاﺅن ختم کرنے کا فیصلہ چھوٹے کاروباری طبقے کی مشکلات کم کرنے کیلئے کیا گیا ۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہم نے پاکستان کی تاریخ میں احساس پروگرام کے تحت سب سے بڑا پیکیج دیا ۔ اگلے مرحلے میں کامیابی کے امکانات عوامی تعاون سے مشروط ہوں گے۔کاروباری شعبوں کیلئے بنائے گئے ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا ۔ مشکل وقت سے نکلنے کیلئے حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔ احتیاط نہ کرنے کی صورت میں اگر کیسز بڑھے تو دوبارہ لاک ڈاﺅن کرنا پڑے گا۔پبلک ٹرانسپورٹ پر ہمارا پوری طرح اتفاق نہیں ہے، احتیاطی تدابیر پر عمل کے ساتھ پبلک ٹرانسپورٹ کو کھلنا ہے۔ میرا خیال ہے اسے کھلنا چاہیے کیونکہ یہ عام آدمی استعمال کرتا ہے، اسد عمر سے کہا ہے کہ صوبوں سے پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے پر مشاورت کریں۔ حکومت نے فی الحال ٹرین اوربس سروس نہ کھولنے کا فیصلہ کیا جبکہ مقامی فلائٹ آپریشن بھی بند رہے گا۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرنے اس حوالے سے اپنی سفارشات بھی پیش کیں۔سوا لاکھ پاکستانی بیرون ملک پھنسے ہوئے ہیں۔ بیرون ملک سے وطن واپس آنے والوں کو خود قرنطینہ میں چلا جانا چاہیے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ لوگوں کو کرونا کے ساتھ بھوک سے بھی بچانا ہے۔ کرونا کے باعث ٹی بی کے پھیلاﺅ کا خطرہ بھی بڑھ رہا ہے۔ کرونا کی وجہ سے بیروزگار ہونے والوں کی وزیراعظم ریلیف فنڈ سے مالی مدد کی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں خطے میں سب سے کم ہیں ۔ کرونا ٹائیگر فورس یونین کونسل کی سطح پر بیروزگار ہونے والوں کا ڈیٹا اکٹھا کرے۔ جبکہ وزیراعطم کے فوکل پرسن ڈاکٹر فیصل نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بتدریج کرونا کے کیسز میں اضافہ ہورہاہے ۔ پاکستان میں دیگر ممالک کی نسبت صورتحال بہت بہتر ہے۔ گزشتہ چند ہفتوں میں ہمیں اپنے طبی نظام کو بہتر کرنے کا موقع ملا۔ انہوں نے کہاکہ پسماندہ علاقوں میں طبی سہولیات بہتر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بیماری کا پھیلاﺅ روکنے میں شہریوں کا کلیدی کردار ہوگا جبکہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ قومی رابطہ کمیٹی کے سامنے وہ فیصلے رکھے جن پر صوبوں کا اتفاق تھا۔وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ چھوٹی مارکیٹیں اور محلے کی دکانیں کھولنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ جتنے بھی فیصلے کر رہے ہیں ان کا مقصد انسانی زندگیاں ہیں، تمام فیصلے صوبوں کی مشاورت سے کیے جا رہے ہیں۔ اسد عمر نے کہا ہے کہ ٹاک شوز میں لگتا ہے کہ وفاق و صوبے دست و گریباں ہیں۔انہوں نے کہاکہ وزیرِ اعظم عمران خان چاہتے تو ٹرانسپورٹ کے بارے میں فیصلہ صوبوں پر مسلط بھی کر سکتے تھے، مگر وہ چاہتے ہیں کہ تمام صوبوں کے ساتھ مل کر فیصلے کیے جا ئیں۔اسد عمر نے کہا کہ قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں چھوٹی مارکیٹیں کھولنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا، محلے کی دکانیں بھی کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سحری کے بعد بھی دکانیں کھولنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم تمام کاروبار ہفتے میں 2 دن بند رکھے جائیں گے۔وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمرنے یہ بھی کہا کہ قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اسپتالوں کی او پی ڈیز بھی کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ اسکولوں کو بند رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ جبکہ وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہاکہ پائپ ملز، پینٹ، سرامکس، کے مینو فیکچرنگ یونٹس اوردکانوں کوکھولا جائے گا ۔ الیکٹریکل کیبلز اور ایلو مینیم کے مینو فیکچرنگ یونٹس اور دکانوں کو کھولا جائے گا۔ گلی محلوں کے اندر موجود دکانوں کو بھی کھولا جائے گا۔ جبکہ وزیر تعلیم شفقت محمود نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ تمام تعلیمی ادارے 15 جولائی تک بند رہیں گے۔ تمام بورڈز کے امتحانات منسوخ کردئیے گئے ہیں۔سابقہ نتائج کی بنیاد پر طلباءکو اگلی کلاس میں بھیجنے یا نہ بھیجنے کا فیصلہ ہوگا۔ جبکہ معاون خصوصی قومی سلامتی معید یوسف نے کہاکہ بیرون ملک سے وطن واپس آنے والوں کیلئے خاطر خواہ اقدامات کیے ہیں۔ آئنہ ہفتے 32 فلائٹس کے ذریعے ساڑھے 7 ہزار لوگوں کو وطن لایا جائے گا۔ آئندہ ہفتہ سے امریکہ، ملائشیائ، عراق، کینیڈا سے بھی فلائٹس کا سلسلہ شروع ہوگا۔ سیلف قرنطینہ کا فیصلہ ہوا تو وطن واپس لانے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکے گا۔ معید یوسف نے مزید کہاکہ وطن واپس آنے والوں میں سے بیشتر کرونا سے متاثر نہیں ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے 9 مئی (ہفتہ )سے ملک میں کرونا وائرس کے پھیلاو¿ کو روکنے کےلئے نافذ العمل لاک ڈاو¿ن کو صوبوں کی مشاورت سے مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر ایس او پیز پر عمل نہ کیا گیا اور کیسز بڑھے تو پھر لاک ڈاﺅن کرنا پڑے گا، اگلے مرحلے میں ہماری کامیابی میں پاکستانیوں کا بہت بڑا ہاتھ ہوگا، اس مشکل وقت سے نکلنا ہے تو عوام کو حکومت سے تعاون کرنا ہوگا،ہمارا پبلک ٹرانسپورٹ کے معاملے پر مکمل طور پر اتفاق نہیں ، میرے خیال ہے اسے کھلنا چاہیے ،ابھی صوبوں کو خدشات ہیں اور کوئی ایسا فیصلہ نہیں کرنا چاہتے جس سے صوبوں کو مسئلہ ہو لہٰذا وہ خود اس حوالے سے ایس او پیز تیار کریں۔ جمعرات کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی (این سی سی ) کا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں کرونا وائرس کے باعث لاک ڈاو¿ن سے ہونے والے مشکلات میں کمی کے لیے چھوٹے کاروبار اور تعلیمی ادارے کھولنے کے حوالے سے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی سفارشات پر غور کیا گیا۔اجلاس میں وفاقی وزرا، پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ ، وزیراعظم آزاد کشمیر اور اعلیٰ حکام اجلاس نے شرکت کی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرنے اس حوالے سے اپنی سفارشات بھی پیش کیں۔این سی سی اجلاس میں کئے گئے چھ فیصلوں کی تفصیلات سامنے آگئیں جس کے مطابق تعمیراتی شعبے کے دوسرے فیز کو کھولنے کی اجازت ہوگی۔ چھوٹی مارکیٹوں کو کھولنے کی اجازت ہوگی، محلے اور دیہی علاقوں میں دکانیں کھولنے کی اجازت ہوگی، فجر یعنی سحری کے بعد شام 5 بجیں تک دکانیں کھلی رہیں گی لیکن رات میں بند رکھی جائیں گی۔فیصلے کے مطابق ہفتے میں 2 روز اشیائے ضروری کے سوا تمام کاروبار اور مارکیٹیں بند رہیں گی۔ ہسپتالوں کی مخصوص اور نشاندہی شدہ آو¿ٹ پیشنٹ ڈیپارٹمنٹ (او پی ڈی) کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔ تعلیمی اداروں کی تعطیلات 31 مئی سے آگے بڑھانے اور بورڈ امتحانات سے متعلق بھی اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا۔ وفاقی وزیر صنعت حماد اظہر نے کہا ہے کہ الیکٹرک اور اسٹیل سے منسلک کاروباروں کو کھولا جائے گا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ لاک ڈاو¿ن میں مرحلہ وار نرمی کے دوران پینٹ اور پائپ سے منسلک کاروباروں کو کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ اسکول اور تمام تعلیمی ادارے 15 جولائی تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جیسی تباہی دیگر ممالک میں مچی اللہ نے پاکستان کو محفوظ رکھا، رمضان میں دو نفل پڑھ کر اللہ کا شکر ادا کریں۔ جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ رمضان میں دو نفل پڑھ کر اللہ کا شکر ادا کریں، جیسی تباہی دیگر ممالک میں مچی اللہ نے پاکستان کو محفوظ رکھا، قوم بن کر حالات کا مقابلہ کریں گے، لاک ڈاو¿ن مرحلہ وار کھول رہے ہیں، عوام کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ اگر انہوں نے ایسا نہ کیا اور کرونا کے کیسز میں اضافہ ہوا تو ملک پھر سے بند کرنا پڑے گا، ڈنڈے کے زور پر عوام کو سمجھانا نہیں چاہتے اور پولیس کے ڈنڈے کے زور پر عوام پر ایس او پیز لاگو نہیں کرسکتے۔

کپتان اظہر علی کا بیٹ اور شرٹ نیلام

لاہور : (ویب ڈیسک ) ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی کا بیٹ اور شرٹ 22 لاکھ روپے میں نیلام ہوگئے ،یہ رقم کورونا وائرس کے متاثرین کی امداد پر خرچ کی جائے گی۔ اظہر علی کے بیٹ اور شرٹ کی نیلامی سے بائیس لاکھ روپے جمع ہوگئے ہیں۔ جس میں سے 10 لاکھ روپے میں نیلام ہونے والا بیٹ بھارتی شہر پونا کے میوزیم میں رکھا جائے گا جب کہ شرٹ کیلی فورنیا کے شہری نے 11 لاکھ روپے میں خریدی ہے۔ نیو جرسی میں مقیم ایک پاکستانی نے ایک لاکھ روپے اس نیک مقصد کے لیے عطیہ کیے۔ اس نیلامی سے ملنے والی رقم کورونا متاثرین کی مدد کے لیے استعمال کی جائے گی۔اظہر علی کا کہنا ہے کہ وہ ان تمام لوگوں کے مشکور ہیں جنہوں نے یہ انمول اشیا کی نیلامی میں حصہ لے کر اس نیک کام میں میرا ساتھ دیا۔ اظہر علی سے پہلے فاسٹ بولر رومان رئیس نے شرٹ اور گیند نیلام کرکے رقم کورونا متاثرین کے فنڈز میں دی۔ واضح رہے کہ اظہر علی نے سوشل میڈیا پر گزشتہ ہفتے بیٹ اور شرٹ نیلامی کے لیے پیش کیے تھے۔ اظہر نے اس نیلام کردہ بیٹ سے یواے ای میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ میں ٹرپل سنچری اسکور کی تھی، نیلام کردہ ٹی شرٹ اظہر علی نے فاتح آئی سی سی ون ڈے چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنی تھی اور اس پر پوری ٹیم کے آٹوگراف بھی موجود ہیں۔

امریکی میڈیا میں اشتہارات کی غیر معمولی کمی، مالی بحران سنگین ہوگیا

واشنگٹن(محسن ظہیر سے)کرونا وائرس کے سبب اشتہارات سے ہونے والی آمدن میں غیرمعمولی کمی سے امریکا میں بھی اخباری صنعت مالی بحران کا شکار ہوگئی جس کے بعد نمائندہ تنظیموں نے حکومت سے ہنگامی بنیاد پر امداد کی اپیل کی ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آمدن میں کمی نے عالمی سطح پر اخباری صنعت کو بیمار کر دیا ہے اور میڈیا ہا?سز نے ملازمین کو فارغ کرنا شروع کر دیا ہے۔ امریکا میں بھی کئی اخبارات میں ملازمین کو بغیر ادائیگی کام کرنے یا انہیں بغیر تنخواہ کے چھٹیوں پر جانے پر زور دیا جا رہا ہے تو کہیں بیشتر ملازمین کی تنخواہوں میں کمی کر دی گئی ہے۔ اس ضمن میں امریکہ میں سیکڑوں اخبارات پر مشتمل نمائندہ تنظیموں نیوز میڈیا الائنس اور امریکن نیوز پیپرز نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کانگریس کے رہنما?ں کو خطوط لکھے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ ابلاغ کے کئی اداروں کو اشتہارات سے ہونے والی آمدنی تقریبا ختم ہو گئی ہے جس کے بعد ان کی بقا غیر یقینی ہوتی جارہی ہے۔ رواں ہفتے کے آغاز پر امریکا کے سب سے بڑی اخباری چین گینیٹ نے مالی بحران دور کرنے کی غرض سے ملازمتوں میں کمی اور ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اسی طرح ایک اور میڈیا کمپنی لی انٹرپرائزز نے آیندہ تین ماہ کے دوران 70 سے زیادہ اخبارات کے ملازمین کو بلامعاوضہ چھٹیوں پر چلے جانے پر زور دیا تھا۔ ایک اور مقامی اخبار ٹامپا بے ٹائمز نے پرنٹ ایڈیشنز ہفتے میں صرف 2 بار اتوار اور بدھ کو شائع کرنے کا اعلان کیا تھا تاکہ کم ہونے والی آمدن کو کسی حد تک بچایا جاسکے۔ نیو اورلینز کے سب سے بڑے خبر رساں ادارے ٹائمز پکیون اور دی ایڈووکیٹ نے معاشی بحران کے سبب 10 فی صد عملے میں کمی کا اعلان کیا تھا جبکہ سی اینڈ جی نیوز پیپرز نے ڈیٹرائٹ کے علاقے میں اپنے 19 پرنٹ ایڈیشنز کی اشاعت معطل کر دی ہے۔