سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ گندم درآمد کرنے کے اپنے فیصلے پر ڈٹ گئے ہیں۔
سینئیر صحافیوں کو دئے گئے ایک انٹرویو میں انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ میں اپنے فیصلے کو ’اون‘ کرتا ہوں، گندم منگوانے کا فیصلہ غلط نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں چار ملین میٹرک ٹن کا گیپ تھا، پرائیوٹ سیکٹر نے 3 اعشاریہ 4 ملین میٹرک ٹن گندم امپورٹ کی، ابھی بھی اعشاریہ چھ کا گیپ ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ گندم کا جہاز راستے میں ڈوب جاتا تو پاکستان کے ڈالر نہیں پرائیوٹ پارٹی کا پیسہ ڈوبتا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی نے منافع کمایا ہوگا مجھے کیا پتہ، مفت میں صرف تبلیغ ہی کی جاسکتی ہے۔