تازہ تر ین

نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں کے طلبہ گزشتہ برس کے نتائج پر اگلی جماعت میں پرموٹ کردیئے جائینگے، شفقت محمود بورڈ کے امتحانات منسوخ ،ڈاکٹرزاور انجینئرز کیلئے داخلہ کیسے ہوگا؟ نیا تنازعہ! مستقبل داﺅ پر لگ گیا بچوں کی تعداد 20رکھ کر کلاسیں شروع کی جائیں، اساتذہ گیارہویں میں خراب نمبروں والے کا بہتری کا چانس ختم، مستقبل کو خطرہ ہوسکتا

انٹرو نمبرایک
لاہور (جنرل رپورٹر) حکومت کی جانب سے بورڈ کے امتحان منسوخ ہونے سے تعلیمی نظام بری طرح متاثر ہونے کا خدشہ ہے تعلیمی نظام جو پہلے بھی زوال پذیر ہے بالکل تباہ ہوکر رہ جائیگا، جس کا ازالہ ممکن نہ ہوگا۔ پنجاب ٹیچرز یونین کے مرکزی صدر چوہدری سرفراز، سید سجاد اکبر کاظمی، رانا لیاقت علی، رانا الطاف، رانا انوار، عبدالقیوم راہی و دیگر نے کہا ہے کہ بورڈز امتحانات کی منسوخی غیر دانشمندانہ فیصلہ ہے اس سے طالب علموں کی کارکردگی بری طرح متاثر ہوگی پہلی سے آٹھویں جماعت تک تک تو بچوں کی اگلی کلاسز میں پرموشن سمجھ میں آتی ہے لیکن نویں سے دسویں ، گیارہویں سے بارہویں میں پرموشن سمجھ سے بالاتر ہے کیونکہ نویں اور گیارہویں کلاسز کے امتحانات ہی نہیں ہوئے جبکہ دسویں کے پرچہ جات بورڈ لے چکا ہے ان کے سائنس مضامین کے پریکٹیکل ابھی ہونا باقی تھے کم ازکم پریکٹیکل سے دسویں جماعت کے نتائج کا اعلان کرنے کے لئے تو اقدامات ہونے چاہیںاب تک کی رپورٹس کے مطابق 13 سال سے 22 سال تک کے بچے و نوجوان کورونا وائرس سے متاثر نہیں ہوئے نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں کلاس کا کلاس حجم 20/20 بچوں پر رکھ کر ان کی پڑھائی کا آغاز جون میں کر نے کے لئے حکمت عملی بنانی چاہیے وفاقی حکومت کو بورڈز امتحانات کے خاتمے اور تعلیمی اداروں کو 15 جولائی تک بند رکھنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ دوسری طرف بارہویں یعنی ایف ایس کے امتحان کے بعد میڈیکل کالجوں اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں داخلے ہوتے ہیں یہ مرحلہ بچوں کے مستقبل کیلئے نہایت اہم ہے اگر کسی بچے کا رزلٹ گیارہویں میں اچھا نہیں تھا تو وہ بارہویں میں اپنی کسر پوری کرسکتا ہے لیکن امتحان نہ ہونے سے وہ گیارہویں کے رزلٹ کے مطابق ہی نیا رزلٹ حاصل کریگا جس سے وہ اپنی زندگی کا اہم ترین موقع گنوا سکتا ہے اس طرح بی ایس آنرز میں داخلوں کا بھی بارہویں کے رزلٹ پر انحصار ہوتا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ امتحان نہ لینے کے فیصلے سے بعد میں داخلوں کے وقت انتہائی پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔

انٹرو نمبر2
اسلام آباد(آئی این پی )قومی رابطہ کمیٹی(این سی سی) اجلاس کے بعد وزیراعظم اور دیگر وفاقی وزرا کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ جب کروناپھیلا تو ہمیں طلبہ کی صحت کا مکمل خیال کرنے اور تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے صوبوں کی مشاورت سے تمام تعلیمی اداروں کو 31 مئی تک بند کرنے اور تمام امتحانات کو ملتوی کرتے ہوئے جون اور جولائی میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔سوفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے مارچ کے اوائل میں یہ فیصلے کیے اور وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق ٹیلی تعلیم کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے ٹی وی چینل کے ذریعے تعلیم کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔شفقت محمود نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو مزید ڈیڑھ ماہ بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ہی بورڈز کے امتحانات منسوخ کردیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں جماعتوں کے تمام بورڈز کے طلبہ کو گزشتہ برس کے نتائج کی بنیاد پر اگلی جماعت میں پروموٹ کیا جائے گا جبکہ یونیورسٹیز میں داخلے کے لیے گیارہویں جماعت کے نتائج موجود ہوں گے۔شفقت محمود کہنا تھا کہ یکم جون تک پاکستان میں جتنے امتحانات شیڈول ہیں وہ نہیں ہوں گے جس میں مختلف جماعتوں، تمام بورڈز، میٹرک اور انٹر کے امتحانات کے ساتھ ساتھ کیمبرج اسکول سسٹم کے امتحانات بھی نہیں ہوں گے جبکہ دیگر غیر ملکی اداروں مثلا پیئرسن، بیکیلوریا وغیرہ کے امتحان بھی منعقد نہیں کیے جائیں گے۔وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ اسکولوں کو کھولنے کے معاملے کو امتحانات سے اس لیے علیحدہ کیا گیا کہ امتحانات کے لیے تیاری درکار ہوتی ہے جس کے بچوں کو معلوم ہونا ضروری ہے کہ آگے کیا ہونے والا ہے۔علاوہ ازیں گزشتہ روز وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا تھا کہ موجودہ حالات کے باعث ہمیں یکم جون سے اسکول کھولنا ممکن نظر آرہا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv