ہائیکورٹ نے اسحاق ڈار کا گھر نیلام کرنے سے روک دیا

اسلام آباد/لاہور ( این این آئی) اسلام آباد ہائیکورٹ نے احتساب عدالت کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے سابق وزیر زانہ اور (ن) لیگ کے رہنما اسحاق ڈار کا گھر نیلام کرنے سے روک دیا ،گھر کی نیلامی کے عمل کی تکمیل کےلئے آنے والی ٹیم واپس روانہ ہوگئی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہرمن اللہ اور جسٹس لبنی سلیم پرویز نے تبسم اسحاق کی درخواست پر 7نومبر2019 ءکے احتساب عدالت کے فیصلے کو معطل کرتے ہوئے حکم امتناع جاری کیا۔ درخواست گزار کی جانب سے قاضی مصباح ایڈوکیٹ نے عدالت میں موقف اپنایا کہ گلبرگ لاہورمیں گھر 14 فروری 1989 ءکو اسحاق ڈار نے حق مہر کے عوض اپنی اہلیہ کو دیا اور نیب نے گھر منجمد کرتے ہوئے نیلامی کیلئے پنجاب حکومت کی تحویل میں دےدیا۔ ہائیکورٹ کے دورکنی بنچ کو بتایا گیا کہ احتساب عدالت نے تبسم اسحاق کی نیب کے اقدام کے خلاف درخواست 7 نومبر 2019 ءکو خارج کردی تھی۔ عدالت نے درخواست گزار وکیل کے دلائل کے بعد احتساب عدالت کے فیصلے پر حکم امتناع جاری کیا اور نیب کو نوٹس جاری کرکے 13 فروری تک جواب طلب کرلیا ۔ دوسری جانب عدالتی فیصلے سے قبل لاہور میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے گھر کی نیلامی کے لیے ٹیم پہنچی تھی جبکہ اس موقع پر اسحاق ڈار کی فیملی کے وکلا ءبھی موقع پر موجود تھے۔وکلا ءاور نیلامی کے لیے موجود ٹیم میں بحث مباحثہ ہوا اور انتظامیہ کی جانب سے وکلا ءکو دستاویز وصول کرنے کی درخواست کی گئی جس سے وکلا ءنے انکار کردیا جبکہ اسحاق ڈار کی فیملی کے وکلاءکی جانب سے انتظامیہ کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم سے بھی آگاہ کیا گیا۔ بعد ازاں اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاﺅن ذیشان رانجھا نے بتایا کہ اسحاق ڈار کے گھر کی نیلامی کا عمل روک دیا گیا ۔

کرونا وائرس جرمنی پہنچ گیا ،ہلاکتوں کی تعداد 106ہو گئی ،پاکستان میں خصوصی وارڈ قائم

بیجنگ،برلن، اسلام آباد (نیٹ نیوز)چین میں کرونا وائرس جان لیوا مرض میں تبدیل ہوگیا ،کروناوائرس سے چین میں ہلاکتوں کی تعداد 106ہو گئی ۔غیرملکی بررساں ادارے کے مطابق متاثرہ افراد کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے جبکہ دیگر ملکوں میں بھی مریضوں میں اس وائرس کی تشخیص سامنے آرہی ۔چین میں کرونا وائرس سے مزید24 افراد ہلاک ہوگئے جس کے بعد مجموعی طور پر چین میں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 106 ہوگئی۔حکام کے مطابق 1300 نئے کیسز بھی رپورٹ ہوئے ہیں جن کے بعد چین میں مہلک وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 4ہزار سے زائد ہوگئی۔ دارالحکومت بیجنگ میں بھی کرونا وائرس سے پہلی ہلاکت رپورٹ ہوگئی ، مرنے والی بچی کی عمر 9 ماہ تھی۔جرمنی میں بھی کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا ۔ دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے شہریوں کو چین کے سفر پر نظرثانی کی ہدایت کی ہے ۔پاکستان اور امریکا سمیت کئی ممالک اپنے ایئرپورٹس پر وائرس سے بچاﺅکے لیے حفاظتی اقدامات کررہے ہیں۔چین کی مختلف یونیورسٹیز میں زیر تعلیم پاکستانی طالب علموں نے کہاہے کہ وہ حفاظت کے پیشِ نظر صحت اور سفر کے حوالے سے بالعموم انھی ہدایات کے پابند ہیں جو وہاں تمام عوام اور طلبا کے لیے ہیں البتہ کچھ مسائل کا انھیں خصوصی طور پر سامنا ہے۔پاکستانی طلبا نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں بتایا کہ ان کی یونیورسٹیز میں نئے سال کے موقعے پر یوں بھی تعطیلات تھیں اور وہ سرما کی چھٹیوں کے لیے پاکستان آ نے کا سوچ رہے تھے۔وائرس کی وبا سامنے آنے کے بعد ان کا یہ ارادہ اور بھی پختہ ہوا لیکن اب سفر اتنا آسان ثابت نہیں ہو رہا۔بیجنگ میں کمیونیکیشن یونیورسٹی آف چائنا کے طالب علم جمال افضل کا کہنا تھا کہ انھوں نے پاکستان کے لیے ٹکٹ بک کروا لی ہے لیکن انھیں خدشہ ہے کہ ان کی فلائٹ کینسل نہ ہو جائے۔ ان کے مطابق پاکستان کے لیے قومی ائر لائن پی آئی اے کچھ پروازیں بھی منسوخ ہوئی ہیں جبکہ اس وقت دستیاب پروازوں کی ٹکٹ بہت مہنگی ہے۔متاثرہ شہر ووہان میں موجود ایک طالبہ فرح ڈگری مکمل ہونے پر اب پاکستان جا رہی تھیں لیکن 29 جنوری تاریخ کے لیے ان کی فلائٹ کینسل کی جا چکی ہے۔ فرح نے البتہ یہ بھی کہا کہ وہ اس وقت کسی بھی طرح پاکستان کے سفر کو محفوظ تصور نہیں کرتیں۔مجھے علم نہیں ہے۔ اس وائرس کی تشخیص میں کئی دن لگ جاتے ہیں۔ تو مجھے علم نہیں ہے کہ میں خدانخواستہ اس وقت وائرس سے متاثرہ ہو سکتی ہوں یا مشتبہ طور پر اسے اپنے ساتھ پاکستان لے جاسکتی ہوں۔ ایسی صورت میں خود کو معاف نہیں کر سکوں گی۔تحریم عظیم بیجنگ میں کمیونیکیشن یونیورسٹی کی طالبہ ہیں، انھوں نے بتایا کہ ان کی یونیورسٹی میں پڑھائی کا نیا سال کچھ دیر سے شروع کرنے کے اعلان کیا گیا ہے۔ چین کے ایمیگریشن حکام نے چینی شہریوں کو بیرون ملک سفر ملتوی کرنے کا مشورہ دیا ہے تاکہ کرونا وائرس کے پھیلا کو روکا جا سکے۔قومی ایمیگریشن انتظامیہ نے کہا ہے کہ اس مشورے کا مقصد چینی اور غیر ملکی شہریوں دونوں کی زندگی اورصحت کا تحفظ کرنا اور غیر ضروری نقصان سے بچنا ہے کیونکہ چند ملکوں اور علاقوں نے وائرس کے پھیلا کے پیش نظر داخلے پر پابندیاں لگا دی ہیں۔

شاہ رخ، سلمان، عامر، سیف علی خان کی شہریت خطرے میں پڑگئی

ممبئی (این این آئی) بھارت میں بسنے والے مسلمان فنکاروں، اداکاروں سلمان خان، شاہ رخ خان، عامر خان، سیف علی خان اور دیگر کے اہلخانہ کو ی اے اے قانون کی وجہ سے بھارتی شہریت کا مقدمہ لڑنا ہوگا اب شہریت کے چھین جانے کے خدشہ کے ساتھ ساتھ ان فنکاروں کی مشکلات میں اضافے کے خطرے کی گھنٹی بج گئی۔ حکمران جماعت بی جے پی کی طرف سے ممبئی، نئی دہلی میں رہائش پذیر فنکاروں کی فہرستیں تیار کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے بارے میں بھی معلومات اکٹھی کی جائیں گی، بی جے پی کے ممبئی اور نئی دہلی میں موجود دفاتر کو خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ان فنکاروں کے سوشل میڈیا کے اکاو¿نٹس کو مانیٹر کیا جائے اور فنکاروں کے بیانات کی جانچ پڑتال کی جائے تاکہ اس بنیاد پر ان فنکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ سینئر ایڈووکیٹ ندیم بھٹی کا کہنا ہے کہ اس قانون کا بغور جائزہ لیا ہے، بھارتی مسلمانوں کے لیے تیار کیا جانے والا کالا قانون بھارت کو تقسیم کرنے میں معاون ہوگا۔ نریندر مودی ایک ظالم حکمران ہے، دنیا بھر میں انسانی حقوق کیلیے کام کرنیوالے ادارے اور ممالک کو بھارت میں مظالم نظر نہیں آتے، مقبوضہ کشمیر میں لگنے والی آگ نے پورے بھارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ واضح رہے کہ مودی حکومت کی طرف سے11دسمبر کو شہریت ترمیمی قانون 2019 پیش کیا گیا جس کے منفی خدشات سے مسلمان باشندوں میں اضطراب پایا جارہا ہے۔

پاکستان کا شمار پر امن ممالک میں ہونے لگا ،پاک فوج کا کردار قابل تعریف ،غیر ملکی سفیر

اسلام آباد ( ملک منظور احمد ) وفاقی دارلحکومت اسلام آبا میں تعینات مختلف ممالک کے سفیروں نے پاکستان میں سیکورٹی اور لاءاینڈ آرڈر کی صورتحال میں ہتری کے بعد دنیا کے اہم ممالک کی طرف سے پاکستان کے بارے میں اپنی ٹریول ایڈ وائزری میں تبدیلی کے فیصلے کو انتہائی خوش آ ئند قرار دیتے ہوئے اس تو قع کا اظہار کیا ہے سیکورٹی خدشات کے خا تمے کے بعد غیر ملکی سرمایہ کاراور غیر ملکی سیاح بڑی تعداد میں پاکستان کا رخ کریں گے ۔سفارت کاروں نے دہشت گردی کے خاتمے میں افواج پاکستان کی لا زوال خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ۔ ڈین آف ڈپلومیٹک کور اور ترکمانستان کے سفیر عطا جان نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیکورٹی اور لاءاینڈ آرڈر کی صورتحال میں بہت بہتری آئی ہے ۔پاکستان سے متعلق مختلف ممالک کی جانب سے ٹریول ایڈ وائزری کو نرم کرنا خوش آئند ہے ۔پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں ۔غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ان مواقعوں سے استفادہ کرنا چاہیے ۔یہ امر خوش آئند ہے کہ پاکستان کا شمار سیاحت کے لحاظ سے دنیا کے 10پرکشش ترین ممالک میں ہوا ہے۔ اسلام آباد میں تعینات یورپی یونین کی سفیر انڈرولا کیمینارا نے خبریں کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر انتہائی اطمینان کا اظہار کیا کہ اب پاکستان کا شمار پر امن ممالک میں ہو نے لگا ہے ۔سیکورٹی کی صورتحال میں بہت بہتری آئی ہے ،پاکستان میں سیاحت کے بے شمار مواقع موجود ہیں ۔بعض ممالک نے پاکستان سے متعلق ٹریول ایڈ وائزری میں تبدیلی کی ہے جس سے اقوام عالم میں ایک اچھا پیغام دیا گیا ہے ۔غیر ملکی شہری بغیر سیکورٹی خدشات کے سفر کرسکتے ہیں ۔مراکش کے سفیر محمد کرمون نے خبریں کے ساتھ گفتگو کے دوران کہا کہ سیاحت کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون کریں گے ۔سیاحت کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون کریں گے ۔سیاحت کی صنعت کو فروغ دے کر پاکستان خطیر زر مبادلہ کما سکتا ہے ۔رومانیہ کے سفیر نکولائی گویا نے بھی برطا نیہ کی طرف سے ٹریول ایڈ وائزری میں تبدیلی کو نہایت خوش آئند قرار دیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پاکستان کے امیج کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے ۔پاکستان وہ ملک ہے جو قدرتی منا ظر سے مالا مال ہے ۔پاکستان کا تہذیبی ورثہ نہایت اہمیت کا حامل ہے ۔ثقافتی سرمایہ کاری کے ذریعے امن کو اجاگر کیا جا سکتا ہے ۔سپین کے سفیر مینول ڈوران نے خبریں سے گفتگو کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں نے چترال اور دیگر شمالی علاقوں کا دورہ کیا ہے ،میں ان علاقوں کا قدرتی حسن دیکھ کر انتہائی متاثر ہوا ہوں ۔یہ علاقے سیاحوں کے لیے انتہائی پر کشش ہیں ۔جب بھی موقع ملا میں دوبارہ ان خوبصورت سیاحتی مقامات کا دورہ کروں گا۔

کیماڑی سے پشاور تک لوٹ مار ،ٹرین جلنے پر استعفی دینا چاہیے تھا،چیف جسٹس کا شیخ رشید سے مکالمہ

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) سپریم کورٹ آف پاکستان میں صاف پانی کی فراہمی سے متعلق کیس کے دوران نیب نے آراو پلانٹس تنصیب میں خورد ردکی رپورٹ جمع کرادی ، عدالت نے سندھ واٹر کمیشن اور اس کے سیکرٹریٹ کو تحلیل کرتے ہوئے اپنا تمام تر ریکارڈ چیف سیکرٹری سندھ کے حوالے کرنے کا حکم دیا ، عدالت نے سندھ کول اتھارٹی کیس اور صاف پانی کیس کو یکجا کرنے جبکہ نیب کو مقدمات کے حوالے سے ریفرنس و دیگر معاملات ایک ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دیا، چیف جسٹس گلزار احمدنے نیب کی کارکردگی پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ نیب استحصالی ادارہ بن چکا جس مقصد کے لئے ادارہ بنا تھا وہ ختم ہوگیا ۔ منگل کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے سندھ کے شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ نیب کی جانب سے آر او پلانٹس تنصیب میں پیسے کی خورد برد کی رپورٹ جمع کروائی گئی جبکہ واٹرکمیشن نے بھی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ لاکھوں روپے کھا لیے گئے لیکن ایک بھی آر او پلانٹ نہیں لگا، سب پیسے کھا کر ہڑپ کر گئے۔دوران سماعت چیف جسٹس نے نیب کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیب لوگوں پرہاتھ ڈالتا ہے، نیب کا تفتیشی افسر ریفرنس تیار کرنے میں پانچ سال لگاتا ہے، پھر ایک دن نیب کا افسر خود کہتا ہے کہ ملزم کو جانے دیا جائے، نیب اب استحصالی ادارہ بن چکا ہے، نیب کو جو کردار ادا کرنا چاہیے تھا وہ ادا نہیں ہو رہا، اسے جس مقصد کے لئے بنایا گیا وہ ختم ہوگیا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ملک کی بہتری کے لیے نیب نے جو کردار ادا کرنا تھا اس میں رکاوٹ بن گئے ہیں، ایک سال میں مقدمات کا فیصلہ ہونا چاہئے 6، 6 سال گزر جاتے ہیں، 4 گواہان کی جگہ آپ مقدمے میں 200 گواہ بنالیتے ہیں، آپ 2 سال میں ریفرنس بناتے ہیں اور 10، 10 سال آدمی کو رگڑتے رہتے ہیں، آپ کے تفتیشی افسران میں صلاحیت ہی نہیں کہ وہ تفتیش کو انجام تک پہنچائیں، آپ کے اندر کام کرنے کی صلاحیت ہی نہیں، آپ پر تو اربوں روپے کا جرمانہ ہونا چاہئے، یہ جرمانہ آپ کی جیبوں سے جانا چاہئے ،حکومت ایک روپیہ نہیں دے گی۔سپریم کورٹ نے سندھ واٹر کمیشن اور اس کے سیکرٹریٹ کو تحلیل کرتے ہوئے اپنا تمام تر ریکارڈ چیف سیکرٹری سندھ کے حوالے کرنے کا حکم دیا اور کیس کی سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کردی۔ عدالت نے ہدایت کہ سندھ حکومت واٹر کمیشن کی رپورٹ پرہر 15 دن میں عمل در آمد رپورٹ پیش کرے، ایڈووکیٹ جنرل واٹرکمیشن کی رپورٹ پرعملدرآمد یقینی بنائیں۔ سپریم کورٹ نے سندھ میں واٹر کمیشن کا کام پورا ہونے کے بعد تمام درخواستیں نمٹا دیں۔عدالت نے سندھ میں تھر کول مائننگ کی آڈٹ رپورٹ پر جواب جمع نہ کرانے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کول اتھارٹی کی جانب سے کول مائینز پر 158 ارب روپے کے اخراجات کی تفصیل جمع کرائی جائے۔ عدالت نے سندھ کول اتھارٹی کیس اور صاف پانی کیس کو یکجا کرنے جبکہ نیب کو مقدمات کے حوالے سے ریفرنس و دیگر معاملات ایک ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دیا۔سپریم کورٹ نے سندھ واٹر کمیشن اور اس کے سیکریٹریٹ کو تحلیل کرتے ہوئے تمام تر ریکارڈ چیف سیکرٹری سندھ کے حوالے کرنے کا حکم د یدیا، عدالت نے ہدایت کہ سندھ حکومت واٹر کمیشن کی رپورٹ پرہر 15 دن میں عمل در آمد رپورٹ پیش کرے، ایڈووکیٹ جنرل واٹرکمیشن کی رپورٹ پرعملدرآمد یقینی بنائیں، سندھ کول اتھارٹی کی جانب سے کول مائینز پر 158 ارب روپے کے اخراجات کی تفصیل جمع کرائی جائے، نیب کو مقدمات کے حوالے سے ریفرنس و دیگر معاملات ایک ماہ میں مکمل کرنے کا حکم، چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ نیب استحصالی ادارہ بن چکا جس مقصد کے لئے ادارہ بنا تھا وہ ختم ہوگیا،نیب کو جو کردار ادا کرنا چاہیے تھا وہ ادا نہیں ہو رہا۔ منگل کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے سندھ کے شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ نیب کی جانب سے آر او پلانٹس تنصیب میں پیسے کی خرد برد کی رپورٹ جمع کروائی گئی جبکہ واٹرکمیشن نے بھی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ لاکھوں روپے کھا لیے گئے لیکن ایک بھی آر او پلانٹ نہیں لگا، سب پیسے کھا گئے ہڑپ کر گئے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے نیب کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیب لوگوں پرہاتھ ڈالتا ہے، نیب کا تفتیشی افسر ریفرنس تیار کرنے میں پانچ سال لگاتا ہے، پھر ایک دن نیب کا افسر خود کہتا ہے کہ ملزم کو جانے دیا جائے، نیب اب استحصالی ادارہ بن چکا ہے، نیب کو جو کردار ادا کرنا چاہیے تھا وہ ادا نہیں ہو رہا، اسے جس مقصد کے لئے بنایا گیا وہ ختم ہوگیا ہے۔

نواز، زرداری سے 2کھرب وصول کرینگے ،سکیورٹی کے نام پر قومی خزانے میں ڈاکہ ڈالا گیا،وفاقی کابینہ

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ کابینہ نے شریف خاندان، آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی سے کیمپ آفسسز اور سکیورٹی کی مد میں خرچ کی گئی رقم ایک مہینے میں واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔کابینہاجلاس کے بعد معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران مراد سعید نے کہا کہ ماضی میں قومی اداروں کو گروی رکھ کر قرضے لیے گئے، 10 سال میں 24 ہزار ارب روپے کا قرضہ لیا گیا۔ اس قدر قرضوں کے باوجود ملک میں صحت اور تعلیم سمیت کسی شعبے میں بہتری نہیں آئی، پاکستان کو شاہ خرچیاں کرنے والے حکمرانوں نے لوٹا۔ مراد سعید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان قوم کے ٹیکس کا پیسہ بچارہے ہیں، وہ وزیراعظم ہاس کی بجائےبنی گالہ میں ذاتی رہائش گاہ میں مقیم ہیں۔ یوسف رضا گیلانی نے اپنی وزارت عظمی کے دوران ملتان اور لاہور میں 5 کیمپ آفسز بنا رکھے تھے۔ آصف زرداری نے 3 کیمپ آفس رکھےتھے، آصف زرداری نے سیکیورٹی کےنام پر163ارب سے زائد کے اخراجات کیے، شریف خاندان کے لئے سیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد 2753 تھی، جاتی امراکی سیکیورٹی پر 214 کروڑ 13لاکھ روپے خرچ ہوئے، جاتی امرا کے اطراف باڑ لگانے پر قومی خزانے سے27 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ وزیر کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے لندن کے 25 نجی دورے کیے، وہ بیرون ملک علاج کے لیے خصوصی طیارے پر گئے، شہباز شریف نے 872 کروڑ 59لاکھ سے زائد خرچ کئے، انہوں نے نواز شریف کے طیارے کو 556 بار استعمال کیا، کابینہ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ماضی میں پیسوں کا جو ضیاع کیا گیا وہ ان سے واپس لیں گے۔ انہوں نے ایک مہینے میں پیسے واپس نہ کئے تو قانونی کارروائی ہوگی جب کہ آئندہ کے لیے فیصلہ ہوا ہے کہ صدر یا وزیراعظم کیمپ آفسسز نہیں رکھ سکیں گے۔ معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاہے کہ آٹا بحران پیدا کرنے والے مافیا کےلئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی گئی ہے، منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں سے آئینی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا ، آٹا بحران پر تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہو گی، الیکشن کمیشن کا آزادانہ اور شفاف کردار ہے، وزیراعظم نے شفاف الیکشن کےلئے پارلیمانی کمیٹی کو فریقین سے مشاورت کی ہدایت کی ہے، یوریاکھاد کی بوری پر ٹیکس کم کرنے سے 395روپے کا ریلیف ملے گا، نور الحق کو وائس چیئرمین اوگرا تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے، کابینہ نے سستے گھروں کی فراہمی کےلئے وزارت ہاﺅسنگ کی جامع پلان پیش کرنے کی ہدایت کی ، 5فروری کو یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منایا جائے گا، پاکستان براڈ کاسٹنگ ایکٹ اور اے پی پی آرڈیننس میں بھی ترمیم، اسلم خان کو پی آئی اے بورڈ میں پرائیویٹ ممبر تعینات کرنے کی منظوری دی گئی جبکہ وفاقی وزیر مواصلات مرادسعید نے کہاکہ سابق حکمرانوں سے اضافی اخراجات کی رقم وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سابق حکمرانوں کےلئے گئے قرضے ہم ادا کر رہے ہیں، کیمپ آفیسرز کے قیام کو روکنے کےلئے قوانین میں ترامیم کی گئی ہے، آصف زرداری نے سکیورٹی کے نام پر163ارب سے ائد کے اخراجات کئے، شریف خاندان کےلئے سکیورٹی اہلکاروں کی تعداد2753تھی، شریف خاندان نے27کروڑ روپے سے گھر پر خاردار تار لگائی۔منگل کو یہاں پی آئی ڈی میں وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کے ہمراہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ اجلاس کا ایجنڈا 18نکاتی تھا، آٹے کا بحران کے حوالے سے کابینہ میں بات ہوئی ہے، آٹا بحران پیدا کرنے والے مافیا کےلئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی گئی ہے، منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں سے آئینی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آٹا بحران پر تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داروں کے خلاف کاروائی ہو گی، الیکشن کمیشن کا آزادانہ اور شفاف کردار ہے، وزیراعظم عمران خان نے شفاف الیکشن کےلئے پارلیمانی کمیٹی کو فریقین سے مشاورت کی ہدایت کی ہے،اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے کہا کہ 10سال میں24ہزار ارب روپے کا قرض لیا گیا، قرضوں کے باوجود صحت اور تعلیم سمیت کسی شعبے میں بھی بہتری نہیں آئی، یوسف رضا گیلانی نے ملتان اور لاہور میں پانچ کیمپ آفس رکھے تھے جبکہ آصف زرداری نے تین کیمپ آفس رکھے تھے، شریف برادران کے سی ایم آفس سمیت پانچ کیمپ آفس تھے۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے سیکیورٹی کے نام پر163ارب سے زائد کے اخراجات کئے، شریف خاندان کےلئے سکیورٹی اہلکاروں کی تعداد2753تھی، شریف خاندان نے27کروڑ روپے سے گھر پر خاردار تار لگائی۔ مراد سعید نے کہا کہ شہباز شریف نے نواز شریف کے طیارے کو556مرتبہ استعمال کیا، شہباز شریف نے 872کروڑ 59لاکھ سے زائد کی عیاشیاں کیں، نواز شریف کے خزانے سے لندن کے 25نجی دورے کئے، وزیراعظم عمران خان پی ایم ہاﺅس کی بجائے بنی گالہ میں ذاتی رہائش گاہ میں مقیم ہیں، وزیراعظم عمران خان بیرون ملک دوروں پر خصوصی جہاز استعمال نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکمرانوں سے اضافی اخراجات کا پیسہ وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سابق حکمرانوں کےلئے گئے قرضے ہم ادا کر رہے ہیں، کیمپ آفیسرز کے قیام کو روکنے کےلئے قوانین میں ترامیم کی گئی ہے۔ معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے صحافیوں کے سوالات پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ آئی جی سندھ کی تعیناتی کے ایجنڈے کو موخر کیا گیا ہے، آئی جی سندھ کے حوالے سے گورنر سندھ کو وزیراعلیٰ سے مشاورت کی ہدایت کی گئی، آئی جی سندھ کی تعیناتی پر سندھ سے تعلق رکھنے والے اتحادیوں نے اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ کےلئے نیا نام مشاورت سے لانے کا فیصلہ کیا ہے، گورنر سندھ کو وزیراعلیٰ سندھ سے مشاورت کا ٹاسک دیا گیا ہے، اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 8جنوری کے فیصلوں کی توثیق کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوریاکھاد کی بوری پر ٹیکس کم کرنے سے 395روپے کا ریلیف ملے گا، نور الحق کو وائس چیئرمین اوگرا تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے،سستے گھروں کی فراہمی کےلئے وزارت ہاﺅسنگ کی جامع پلان پیش کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ 5فروری کو یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منایا جائے گا، پاکستان براڈ کاسٹنگ ایکٹ اور اے پی پی آرڈیننس میں بھی ترمیم کی منظوری دی گئی، اسلم خان کو پی آئی اے بورڈ میں پرائیویٹ ممبر تعینات کرنے کی منظوری دی گئی، کابینہ اجلاس میں اقتصادی اشاریوں میں بہتری کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ معاون خصوصی نے کہا کہ برآمدات میں 4.5فیصد اضافہ ہوا ہے، پی ایس ڈی پی اور صوبائی ترقیاتی پروگرام کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کرونا وائرس کی روک تھام کےلئے اقدامات سے آگاہ کیا، کرونا وائرس سے متاثرہ چینی صوبے ووہان میں 500پاکستانی طلباءموجود ہیں، وزارت خارجہ کو چین میں مقیم پاکستانیوں کی معلومات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، ٹی وی چینلز سے روزانہ ایک گھنٹہ کشمیری بھائیوں کے نام کرنے کی اپیل کی ہے، مولانا فضل الرحمان جس کے کندھوں پر بندوق چلانا چاہتے تھے وہ کمزور نکلے، آٹا بحران پر تحقیقاتی رپورٹ میں شامل کسی شخص کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے وزراءکو کرپشن نہیں تحفظات کی وجہ سے کابینہ سے الگ کیا گیا، پارٹی آئین پر عمل ہرکارکن اور لیڈر پر لازم ہے۔

امریکہ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنا دیا

غزہ، یروشلم، واشنگٹن، انقرہ، قاہرہ (نیٹ نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطی کے لیے امن منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) اسرائیل کا ‘غیر منقسم دارالحکومت’ رہے گا جبکہ فلسطین کا ‘دارالحکومت مشرقی یروشلم میں ہوگا۔واضح رہے کہ یروشلم کے مغربی حصے پر اسرائیل کا قبضہ ہے۔امریکا نے اپنے امن منصوبے میں مغربی پٹی میں اسرائیلی آباد کاری کو تسلیم کرتے ہوئے مغربی کنارے میں نئی بستیاں آباد کرنے پر 4 سال کی لگادی۔اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ‘اس طرح فلسطینیوں کے زیر کنٹرول علاقہ دگنا ہوجائے گا’۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مشرق وسطی کے لیے امن منصوبہ 80 صفحات پر مشتمل ہے۔امریکی صدر نے کہا کہ امریکا فلسطینیوں کے نئے دارالحکومت میں ‘فخر سے’ اپنا سفارت خانہ کھولے گا۔انہوں نے دعوی کیا کہ اس منصوبے سے فلسطین میں 50 ارب ڈالر کی نئی تجارتی سرمایہ کاری ہوگی اور اگرسب کچھ اچھی طرح انجام پایاتو اس سے 10 لاکھ فلسطینیوں کی ملازمتیں پیدا ہوسکتی ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ ایک غیر معمولی اور انتہائی نمایاں پیشرفت ہے امریکی صدر نے دوران پریس کانفرنس قریب کھڑے اسرائیلی وزیر اعظم کو مخاطب کرکے کہا کہ جناب وزیر اعظم ، اس منصوبے کو تسلیم کرنے کی جانب اٹھائے گئے قدم کے لیے شکریہ۔دوسری جانب خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق فلسطینی رہنماں نے وائٹ ہاﺅس کے ساتھ مذکورہ منصوبے کے اعلان کے بعد کسی بھی مذاکرات میں شامل ہونے سے انکار کردیا اور توقع کی جارہی ہے کہ وہ معاہدہ قبول نہیں کریں گے۔علاوہ ازیں اس منصوبے کے اجرا سے ہزاروں فلسطینیوں نے سڑکوں پر احتجاج شروع کردیا۔واضح رہے کہ سابق امریکی صدور کے مقابلے میں ٹرمپ اسرائیل کے ساتھ زیادہ دوستانہ رہے۔ٹرمپ انتظامیہ نے گزشتہ برس نومبر میں کئی دہائیوں پر مشتمل امریکی خارجہ پالیسی کو تبدیل کردیا تھا جب انہوں نے اعلان کیا کہ وہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی آباد کاریوں کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی نہیں سمجھتا۔امریکا کی جانب سے مذکورہ امن منصوبے کے اعلان پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے منصوبے کوغیر معمولی اور پائیدار امن کے لئے حقیقت پسندانہ راستہ قرار دیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین اور اسرائیل کے مابین امن کا پلان پیش کردیا۔ ان کے منصوبے کے مطابق فلسطین اور اسرائیل دو علیحدہ ریاستیں ہوں گی، فلسطین کا دارالحکومت مشرقی یروشلم میں ہوگا جبکہ اسرائیل کی یہودی بستیوں کو تحفظ حاصل ہوگا، اس پلان کے مطابق اگلے 4 سال کیلئے یہودیوں کی آباد کاری پر پابندی عائد ہوجائے گی اور فلسطین کا علاقہ ڈبل کردیا جائے گا۔واشنگٹن میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو سے ملاقات کے موقع پر مشرق وسطی میں امن کا معاہدہ کے نام سے اپنا منصوبہ پیش کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے اسے ڈیل آف سنچری قرار دیا۔ٹرمپ کے امن منصوبے کے مطابق مغربی کنارے میں قائم کی گئی یہودی بستیوں کو تحفظ حاصل ہوگا اور آئندہ 4 سال تک کوئی نئی یہودی بستی نہیں بسائی جائے گی ۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ فلسطین کے نئے دارالحکومت میں پورے فخر کے ساتھ سفارتخانہ کھولے گا، اس امن معاہدے کے تحت فلسطین کے اندر 50 ارب ڈالر کی کمرشل سرگرمیاں ہوں گی اور اگر اس پر ٹھیک سے عملدرآمد ہوا تو فلسطینیوں کیلئے 10 لاکھ نئی نوکریاں پیدا ہوں گی اور کوئی فلسطینی بے گھر نہیں رہے گا۔اسرائیلی وزیر اعظم کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران ٹرمپ نے ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ نے امن منصوبے کو قبول کرکے بہت بڑا قدم اٹھایا ہے۔دوسری جانب اسرائیلی رہنماں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کیے گئے امن معاہدے کو مسترد کردیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھی اسے قبول نہ کرے۔اس حوالے اسرائیلی عہدیداروں کو اطلاع دی گئی ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے 70 فیصد علاقے پر غیر خودمختار فلسطینی ریاست قائم ہوگی جس کا دارالحکومت بیت المقدس یروشلم کے پڑوس ہوگا۔یروشلم ، بشمول مسجد اقصی اور دیگر تمام مقدس مقامات ، اسرائیلی زیر اقتدار رہیں گے۔ تاہم ، مسلم اور عیسائی مقامات کا انتظام پی اے اور اسرائیل مشترکہ طور پر کریں گے۔ امریکیوں کا کہنا ہے کہ اگر فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت ہوتی ہے تو یہ پیش رفت فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ ہموار کرے گی۔فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ ان پر اس ڈیل کو قبول کرنے کا بڑا دبا تھا لیکن انہوں نے اسے مسترد کیا۔انہوں نے کہا ہے کہ ”مجھے خبردار کیا گیا ہے کہ مجھے اپنے اس موقف کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑ سکتی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا، ”میری زندگی اب تھوڑی بچی ہے اور میں اپنی قوم سے غداری کا مرتکب نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”آنے والے دن فلسطینیوں کے لیے مشکل ہوں گے لیکن ہمیں اور ہمارے نوجوانوں کو مزاحمت کے لیے آگے آنا ہوگا۔فلسطینی تنظیموں نے اس منصوبے کے خلاف مظاہروں کا اعلان کر رکھا ہے۔عرب لیگ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اسرائیل، فلسطین امن منصوبے پر غور کے لیے آیندہ ہفتے کے روز اپنا ہنگامی اجلاس بلانے کا اعلان کیا ہے۔عرب لیگ کے ڈپٹی سیکریٹری حسام زکی نے منگل کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس بھی اس اجلاس میں شرکت کریں گے۔اس میں صدر ٹرمپ کی صدی کی ڈیل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔عرب لیگ کا یہ غیر معمولی اجلاس فلسطینی قیادت کی درخواست ہی پر طلب کیا گیا ہے۔دریں اثنا مصر کی تاریخی دانش گاہ جامعہ الازہر کے شیخ احمد الطیب نے قاہرہ میں منعقدہ ایک کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کے منصوبے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔اس کانفرنس میں دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے مسلم اسکالر اور علما شریک تھے۔شیخ الازہر نے کہاہماری عرب اور مسلمان کے طور پر شناخت ختم ہوچکی ہے۔ میں ٹرمپ کے ساتھ اسرائیلی لیڈر کو دیکھتے ہوئے مکمل شرمساری محسوس کررہا ہوں۔انھوں نے کہاوہ (امریکی صدر) ہمارے مسائل کے بارے میں منصوبہ بندی کررہے ہیں،ان پر بات چیت کررہے ہیں، انھیں کنٹرول کررہے ہیں۔ہمارے لیے وہ مسائل حل کررہے ہیں لیکن وہاں کوئی عرب یا مسلمان موجود نہیں ہے۔صدر ٹرمپ نے اپنے مجوزہ امن منصوبے کے اعلان کے لیے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو وائٹ ہاس میں آنے کی دعوت دی تھی لیکن کسی فلسطینی لیڈر کو مدعو نہیں کیا ہے۔اس منصوبے کے اعلان سے قبل تجزیہ کاروں نے کہا کہ ٹرمپ کا اقدام ان کی انتظامیہ کی بہت سی پالیسیوں کی ہی تائید کرے گا۔انھوں نے پہلے ہی اسرائیل کے مفادات اور مقاصد کے مطابق اپنی پالیسیاں وضع کررکھی ہیں۔ حماس کے عہدیدار نے کہا کہ امن منصوبے پر ٹرمپ کے بیانات جارحانہ ہیں اور یروشلم کے لیے امریکی صدر کی تجاویز بکواس ہیں۔ غزہ کی پٹی میں حماس گروپ کی رہنمائی کرنے والے سمیع ابوزہری نے رائٹرز کو بتایا کہ ٹرمپ کا بیان جارحانہ ہے اور اس سے سخت غم وغصہ پیدا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یروشلم کے بار ے میں ٹرمپ کا بیان بکواس ہے اور یروشلم ہمیشہ فلسطینیوں کیلئے ایک سر زمین رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی اس معاہدے کا مقابل کرینگے اور یروشلم فلسطینی سرزمین میں ہی رہے گا۔اردن کے وزیر خارجہ محمد الصفدی کا کہنا ہے کہ انہیں صدی ڈیل کے منصوبے کی تفصیلات معلوم نہیں ہیں۔ معروف فلسطینی اور عربی تجزیہ کار عبدالباری عطوان نے لکھا ہے صدی معاہدے کے ذریعے فلسطینی مقصد کو ختم کرنے کیلئے ٹرمپ اور نیتن یاہو کے مشترکہ منصوبے کے برخلاف اس منصوبے پر کبھی عمل درآمد نہیں ہو سکے گا بلکہ یہ اوسلو معاہدوں کے خاتمے اور مزاحمتی محاذ کے استحکام کا باعث بنے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے آئی جی سندھ کلیم امام کو اسلام آباد طلب کرلیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی) سندھ کلیم امام کو ملاقات کے لیے اسلام آباد طلب کرلیا۔ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ اسلام آباد روانہ ہوگئے ہیں جہاں وہ بدھ کی دوپہر وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے گزشتہ روز کراچی کے دورے کے دوران آئی جی سندھ سے ملاقات نہایت مختصر رہی تھی جس کے باعث آئی جی صوبے کی صورتحال پر انہیں بریفنگ بھی نہیں دے سکے تھے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وزیراعظم سے ملاقات میں آئی جی سندھ کلیم امام کو نیا ٹاسک دیا جاسکتا ہے۔خیال رہے کہ سندھ کابینہ نے 15 جنوری کو آئی جی کلیم امام کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کی منظوری دی تھی جس کے بعد وفاق کی جانب سے آئی جی کا تبادلہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے مشروط کیا گیا تھا۔اس حوالے سے وفاقی کابینہ نے آج ہونے والے اجلاس میں آئی جی کے تبادلے کی منظوری مو¿خر کرتے ہوئے معاملہ گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ کے سپرد کردیا ہے۔گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ملاقات میں آئی جی سندھ کی تبدیلی پر اتفاق کیا گیا تھا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ ملاقات میں وزیراعظم نے مشتاق مہر کی تعیناتی کا گرین سگنل دیا تھا جس کے بعد وفاقی کابینہ کی منظوری سے نوٹیفکیشن جاری ہونا تھا تاہم اب کابینہ نے آئی جی سندھ کی منظوری مو¿خر کردی ہے۔