All posts by saqib

اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش

 اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما اور سینیٹ میں قائد ایوان اسحاق ڈار نے اپوزیشن (پی ٹی آئی) کو ایک بار پھر ساتھ مل کر کام کرنے کی پیش کش کردی۔

سینیٹ اجلاس چیئرمین یوسف رضاگیلانی کی زیر صدرات شروع ہوا تو پہلے اجلاس میں رہ جانے والے سینیٹرز فیصل واوٴڈا اور مولانا عبدالواسع نے حلف اٹھایا۔

اس موقع پر شبلی فراز کا کہنا تھا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پر ظلم و ستم کی کوئی حد نہیں چھوڑی گئی، نگراں حکومت غیر آئینی طریقے سے چلتی رہی الیکشن منعقد کرانے کی لیے سپریم کورٹ جانا پڑا اور پھر عوام نے ثابت کیا یہ وہ کس کے ساتھ کھڑے ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کو سیلوٹ پیش کرتا ہوں مگر پھر ہماری مخصوص نشستیں ہمیں نہیں دی گئیں، کیا مناسب ہے کہ ہاوٴس آف فیڈریشن کو ا ایک صوبے کو محروم کیا جائے۔

اس کے جواب میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ میں سیاسی انتقام کا حامی نہیں ہوں مگر پی ٹی آئی نے جی ایچ کیو اور حساس تنصیبات پر حملہ کرایا جو نہیں ہونا چاہیے تھا، الیکشن کمیشن اور نگران حکومت ایک تھی ایک صوبے کے الیکشن درست تو باقی کے کیسے غلط ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے پیش کش کی کہ اپوزیشن کو کہتا ہوں کہ آئیں مل کر ملک کو بحران سے نکالیں، ماتم سے نہیں اعتماد سے ملک کو بھنور سے نکالا جا سکتا ہے۔

سینیٹر انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ جب بھی کوئی اسمبلی تحلیل ہوتی ہے تو نوے روز میں انتخابات ہوجاتے ہیں نوے روز میں انتخابات جیسے فریضہ ہیں اسی طرح ہر دس سال بعد مردم شماری بھی آئین کے آرٹیکل دو سو پنتالیس کے مطابق ہر دس سال بعد ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ  انتخابات ملتوی ہوئے، آٹھ فروری کی تاریخ سب کی مشترکہ تھی۔ سینیٹ اجلاس میں قومی احتساب آرڈینیس ترمیمی بل دو ہزار تیئس کو ڈیفر کردیا گیا۔

عاصم اظہر نے اپنی تمام پوسٹیں ڈیلیٹ کر کے انسٹاگرام پر سب کو انفالو کردیا

  کراچی: نامور پاکستانی گلوکار عاصم اظہر نے سماجی رابطے کی سائٹ انسٹاگرام سے تمام پوسٹس ڈیلیٹ کر کے سب کو انفالو کردیا۔

پاکستانی گلوکار عاصم اظہر سماجی رابطے کی سائٹ انسٹاگرام پر خاصے متحرک تھے اور وہ اپنی تصاویر و ویڈیوز یہاں شیئر کرتے تھے تاہم اب اچانک انہوں نے اپنے انسٹاگرام پر شیئر کردہ تمام مواد ڈیلیٹ کردیا۔

اسی کے ساتھ انہوں نے سب کو سوشل میڈیا ایپ سے انفالو بھی کردیا ہے جس کی تاحال کوئی وجہ سامنے نہیں آسکی البتہ اس حوالے سے ایک بار پھر قیاس آرائیاں شروع ہوگئیں ہیں۔

سزا اور جزا کے بغیر سرکاری محکموں میں اصلاحات ممکن نہیں، وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سرکاری محکموں میں سزا اور جزا کے مؤثر نظام کے بغیر اصلاحات ممکن نہیں ہے۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے اپنی زیر صدارت بجلی کے شعبے میں اصلاحات کے جائزے کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا۔

اسلام آباد میں معنقد ہونے والے تیسرے اور حتمی اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ صنعتی شعبے کو کم نرخوں پر بجلی فراہم کرنے کیلئے بھی ایک جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے جبکہ انہوں نے اعلان کیا کہ ہر ماہ بجلی کے شعبے کی اصلاحات کے نفاذ پر جائزہ اجلاس کی خود صدارت کرونگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ صنعتی ترقی اور برآمدات بڑھانے کیلئے صنعتوں کو کم لاگت پر بجلی کی فراہمی یقینی بنائیں گے جبکہ شہباز شریف نے کم بجلی خرچ کرنے والے پنکھے درمیان آمدن والے صارفین میں تقسیم کرنے کا فارمولا بھی پیش کرنے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں بجلی کے ترسیلی نظام اور تقسیم کار کمپنیوں (DISCOs) کے حوالے سے بڑے فیصلے کیے گئے۔ وزیرِ اعظم نے بجلی کے ترسیلی نظام بالخصوص نیشنل ٹرانسمیشن و ڈسپیچ کمپنی کی اصلاحات و تنظیمِ نو کی اصولی منظوری دی۔

وزیرِ اعظم نے اس حوالے سے سفارشات کو حتمی شکل دینے اور اصلاحات و تنظیمِ نو کے اطلاق کو یقینی بنانے کیلئے کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کیا اور بتایا کہ بجلی کے شعبے کی اصلاحات کا نفاذ یقینی بنانے کیلئے وزیرِ اعظم آفس میں سیل قائم کر دیا ہے جو پورے عمل کی کڑی نگرانی کرے گا۔

شہباز شریف نے اپنے گزشتہ دورِ حکومت میں بجلی کی ذیادہ کھپت والے پنکھوں کو کم بجلی استعمال کرنے والے پنکھوں سے تبدیل کرنے کے منصوبے کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی اور کم بجلی خرچ کرنے والے پنکھوں کو کم آمدن والے صارفین کو فراہم کرنے کیلئے جامع پلان بھی طلب کر لیا۔

اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اسحاق ڈار، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، سردار اویس خان لغاری، ڈاکٹر مصدق ملک، عبدالعلیم خان، سابق وزیرِ بجلی محمد علی، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، ارکان قومی اسمبلی بلال اظہر کیانی، انجینئیر قمر الاسلام، وزیرِ اعظن کے کوارڈینیٹر رانا احسان افضل، چئیرمین ایف بی آر، چئیرمین نیپرا اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کو نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے مسائل اور اسکی اصلاحات کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ، تقسیم کار کمپنیوں کی صورتحال، نقصانات اور انکی نجکاری و آؤٹ سورسنگ کے حوالے سے بھی سفارشات پیش کی گئیں۔

اجلاس کو ٹیرف ریشنالائیزیشن، صنعتوں و گھریلو صارفین کو فراہم کی جانے والی بجلی کے نرخوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا جبکہ شرکا کو مختلف تجاویز میں گھریلو صارفین کو کھانا پکانے کے علاوہ دیگر استعمال کیلئے گیس کی بجائے بجلی استعمال کرنے کے حوالے سے مختلف لائحہ عمل پیش کئے گئے۔

وزیرِ اعظم نے بریفنگ کی تعریف کرتے ہوئے ہدایات جاری کیں کہ منظور شدہ اصلاحات کا نفاذ معینہ مدت میں یقینی بنایا جائے۔

سائفر کی کاپیاں دیگر لوگوں نے واپس نہیں کیں، صرف عمران کیخلاف مقدمہ کیوں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سوال اٹھایا ہے کہ سائفر کیس درج ہوا تو کئی دیگر افراد نے بھی سائفر کاپیز واپس نہیں کی تھیں پھر صرف بانی پی ٹی آئی کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا مطلب یہ ہے کہ باقی لوگوں کا سائفر پاس رکھنا ٹھیک تھا؟ پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ باقی شخصیات نے سائفر کاپیز واپس کر دیں، بانی پی ٹی آئی سے متعلق ہمیں معلوم تھا کہ انہوں نے سائفر کاپی گم کر دی ہے، بانی پی ٹی آئی نے سائفر کاپی دانستہ طور پر اپنے پاس رکھ لی اورکوتاہی برتتے ہوئے واپس نہیں کی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی۔

چیف جسٹس نے سوال کیا اس حد تک تو آپ تسلیم کریں گے کہ سائفر کاپی دانستہ واپس نا کرنے اور غفلت برتتے ہوئے گم کرنے کے الزامات بیک وقت نہیں لگائے جا سکتے تھے۔

ایف آئی اے کے سپیشل پراسیکیوٹر حامد علی شاہ نے کہا بانی پی ٹی آئی کے پاس جب سائفر آیا تو انہوں نے دانستہ طور پر اپنے پاس رکھ لیا، پھر کوتاہی برتتے ہوئے سائفر کاپی واپس نہیں کی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل نے سائفر کیس معطل کرنے کا عندیہ دیدیا

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ کہتے ہیں بانی پی ٹی آئی نے یہ پبلک کر دیا، وہ کر دیا، آخر کیا پبلک کیا ہے؟ سائفر تو عدالتی ریکارڈ پر ہی نہیں ہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا سائفر دستاویز موصول کرنے والا کہاں ہے؟ اسے لازمی طور پر معلوم ہونا چاہیئے تھا کہ سائفر پاس رکھ لینے کے کیا نتائج ہیں؟ ڈاکیومنٹ تو وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری نے وزیراعظم کو دینا تھا۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ میں اس متعلق بعد میں عدالت کی معاونت کروں گا، ان کا کہنا تھا سائفر ایک قابلِ احتساب کلاسیفائیڈ دستاویز ہے، پاکستانی سفیر اسد مجید نے وزرات خارجہ کو سائفر بھجوایا جس کی ماسٹر کاپی رکھنے والے گواہ نے بتایا کہ ایک کلاسیفائیڈ ڈاکومنٹ تھا۔

سائفر ٹیلی گرام موصول کرنے والے افسر نے بتایا کہ انہوں نے ڈاؤن لوڈ کرکے اس پر نمبر لگایا تھا، سائفر کے مصنف نے بیان دیا کہ ایک ملاقات میں بات چیت کو سائفر کی صورت میں لکھا۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے آپ کہہ رہے ہیں کہ ایک گواہ یہ کہہ رہا ہے ، دوسرا گواہ وہ کہہ رہا ہے ، تب مان لیں لیکن ڈاکومنٹ تو ریکارڈ پر ہی نہیں، یہ تو وہ ہی ہو گیا قتل ہو گیا ڈیڈ باڈی نہیں دکھانی لیکن فلاں یہ کہہ رہا ہے فلاں وہ کہہ رہا ہے۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ سائفر ایک کرپٹو فارم میں تھا اور دوسرا اس پر خفیہ دستاویز کا نمبر بھی لگا ہوا تھا، سائفر کی موومنٹ سائفر گائیڈ لائن کے مطابق ایک حفاظتی کنٹینر میں ہوتی ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کنٹینر سے کیا مراد ہے؟ جس پر پراسیکیوٹر نے بتایا ڈاکومنٹ ایک کنٹینر میں بھیجا جاتا جو چمڑے سے بنا ایک تھیلہ ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا سائفر کاپی اس لیے بھیجی جاتی ہے کہ وہ اس ڈاکومنٹ کو پڑھ کر ایکشن لینے سے متعلق آگاہ کرے، جن کو سائفر کاپیاں واپس کرنے کے لیے کہا گیا تو ان کی جانب سے واپس کردی گئیں، وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے سائفر کاپی واپس نہیں آئی، ہمیں معلوم تھا کہ سائفر کاپی گم کر دی گئی ہے۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالتی استفسار پر بتایا کہ وہ تین سے چار سماعتوں میں دلائل مکمل کر لیں گے، جس کے بعد سماعت 30 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔

اسمگلنگ کی روک تھام میں آرمی چیف کی معاونت پر شکر گزار ہوں، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسمگلنگ کا خاتمہ کیے بغیر معیشت مستحکم نہیں ہوسکتی، روک تھام کے لیے تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے، اسمگلنگ کی روک تھام میں آرمی چیف کی معاونت پر شکر گزار ہوں۔

جمعرات کو وزیراعظم شہید کسٹمز انسپکٹر سید حسنین علی ترمذی کی رہائش گاہ ایبٹ آباد پہنچے جہاں شہبازشریف نے شہید کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور علی ترمذی کے اہلخانہ سے فاتحہ خوانی کی۔

شہباز شریف نے کہا کہ حسنین علی ترمذی نے فرائض کی ادائیگی میں جام شہادت نوش کیا، شہید سید حسنین علی ترمذی کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، انہوں نے اسمگلروں کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی جان قربان کی، حسنین علی ترمذی پوری قوم کا ہیرو ہے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ اسمگلرز کا مکمل طورپر خاتمہ یقینی بنائیں گے، اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے پوری طرح متحد ہیں، اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، جب تک اس کا خاتمہ نہیں ہوگا ہماری معیشت مضبوط نہیں ہوگی۔ شہیدوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ان واقعات میں 8 افراد شہید ہوئے، ایسے واقعات کی مکمل طورپر بیخ کنی کی جائے گی، اسمگلرز ہمارے مشترکہ دشمن ہیں ان کے خلاف ہمیں اپنی کمر کسنی ہوگی، آج ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ اسمگلنگ کا خاتمہ کرکے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے’۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جو پیکج شہدا کا پنجاب میں بنایا ہے وہی خیبرپختونخوا کو دیا ہے، شہید کے بچوں کو فی الفور ایک کروڑ روپے دیں گے، ایک کروڑ 35لاکھ روپے کا گھر بنا کردیں گے، ان کے بچوں کی تعلیم اور علاج فری ہوگا۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے متحرک ہیں، اسمگلنگ کا خاتمہ مکمل طور پر یقینی بنائیں گے، صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر اسمگلنگ کا خاتمہ کریں گے۔

وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت، وزیراعلیٰ اور آئی جی کا شکر گزار ہوں، پاکستان کے سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر کا بھی شکر گزار ہوں، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر پوری طرح ہمیں سپورٹ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسمگلنگ کا خاتمہ نہیں ہوگا تو معیشت مضبوط نہیں ہوگی، اسمگلنگ کا خاتمہ اتنا ضروری ہے جتنا معیشت کو دوبارہ زندہ کرنا، اسمگلنگ کا خاتمہ کرکے عوام کے اربوں روپے بچائیں گے۔

دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے آئی ٹی کے شعبے میں خواتین کی پذیرائی کے عالمی دن کے حوالے سے تقریب میں بطورمہمان خصوصی شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کو بااختیار بنانے کیلئے انہیں جدید ٹیکنالوجی اور پیشہ ورانہ مہارتوں سے آراستہ کرکے ان کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لئے پرعزم ہیں، ہزاروں ڈالر کمانے والی بچیوں سے مل کرخوشی ہوئی، مصنوعی ذہانت اور روبوٹکس سمیت ہمیں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا چاہیئے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ان خواتین کی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ صنفی امتیاز کا خاتمہ اولین ترجیح ہے، سعودی عرب میں کاروبار سمیت مختلف شعبوں میں 40 فیصد خواتین کام کرتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے انتہائی باصلاحیت لاکھوں نوجوانوں پر مشتمل ملک کے عظیم اثاثہ کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے ہرممکن سہولیات فراہم کریں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے انہیں پیشہ ورانہ تربیت اور جدید ٹیکنالوجی کی مہارتیں فراہم کرنے پر پختہ یقین رکھتا ہوں، انٹرپرینیورز ملک کے لیے زرمبادلہ کما رہے ہیں، نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے ضروری سرمایہ کاری فراہم کی جائے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ فن ٹیک کے فروغ کے لئیے ہرممکن اقدامات کر رہے ہیں، اس کا معاشی ترقی میں اہم کردار ہے۔

نواز شریف کی ہدایت پر مسلم لیگ (ن) پنجاب کا کل ہنگامی اجلاس طلب

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ہدایت پر پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کا کل ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، سابق وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر ن لیگ پنجاب کا کل ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف چین میں موجود ہیں، اجلاس میں ن لیگ پنجاب کے تنظیمی امور اور نواز شریف کی صدارت کے معاملات زیر غور لائے جائیں گے۔

نواز شریف کی چین میں صحابی رسول ﷺ کے مزار پر حاضری

ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے پارٹی معاملات میں وفاقی اور پنجاب کابینہ میں ممکنہ توسیع بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔

آٹھ فروری انتخابات میں ’ووٹ ڈلے کسی اور کے نکلے کسی اور کے‘، رانا ثنا کا اعتراف؟

ذرائع نے مزید بتایا کہ نوازشریف نے رانا ثناء اللہ کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی کو عوامی سطح پر دوبارہ متحرک کیا جائے۔

نواز شریف 5 روزہ دورے پر جاتی امراء سے چین کے لیے روانہ

ن لیگ کے قائد نوازشریف نے پنجاب میں تنظیمی عہدوں اور حکومتی عہدوں کی رپورٹ بھی لینے کی ہدایت کی۔

جامعہ کراچی میں قائم یونیسکو چیئرکے ڈائریکٹر ڈاکٹراقبال چوہدری سبکدوش

  کراچی: اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونائیٹڈ نیشنز ایجوکیشنل، سائنٹیفک اینڈ کلچرل آرگنائزیشن( یونیسکو) نے جامعہ کراچی میں قائم یونیسکو چیئر کے ڈائریکٹر/چیئرہولڈر ڈاکٹر اقبال چوہدری کو عہدے سے سبکدوش کردیا، اس سلسلے میں جامعہ کراچی کو باقاعدہ خط/ای میل بھی موصول ہوگئی ہے۔ 

یہ چیئر جامعہ کراچی کے ادارے انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بایولوجیکل سائنسز(آئی سی سی بی ایس) میں medicinal and bio- organic natural product chemistry کے عنوان پر سن 2027 تک قائم کی گئی ہے اور آئی سی سی بی ایس کے سابق  ڈائریکٹر اقبال چوہدری ہی اس کے چیئرہولڈر تھے تاہم گزشتہ ستمبر 2023 میں ڈاکٹر اقبال چوہدری کو ان کی مدت ملازمت پوری ہونے پر آئی سی سی بی ایس کی ڈائریکٹر شپ سے سبکدوش کرتے ہوئے ڈاکٹر فرزانہ شاہین کو ڈائریکٹر آئی سی سی بی ایس کا چارج دے دیا گیا تھا۔

’’ ایکسپریس ‘‘ کو ذرائع نے بتایا کہ 8 اپریل کو ایک ای میل کے ذریعے آئی سی سی بی ایس کی انتظامیہ نے یونیسکو سے رابطہ کرکے اس بات کی اطلاع دی کہ ڈاکٹر اقبال چوہدری اب آئی سی سی بی ایس کے سربراہ نہیں رہے اور جامعہ کراچی سے بھی ریٹائرہوچکے ہیں لہٰذا ضروری ہے کہ چیئر کا ڈائریکٹر کسی حاضر سروس پروفیسر/سائنٹسٹ کو بنایا جائے۔

اس ای میل کے ذیل میں یونیسکو نے مذکورہ اقدام کرتے ہوئے ڈاکٹر اقبال چوہدری کو چیئرہولڈر سے سبکدوش کردیا اور اپنی ای میل میں یونیسکو نے لکھا ہے کہ ڈاکٹر اقبال چوہدری کا نام اب یونیسکو چیئر کے ڈیٹا بیس سے ہٹا دیا گیا ہے۔

ادھر یونیسکو چیئر کے ڈائریکٹر/چیئرہولڈر کے لیے جامعہ کراچی کے وائس چانسلر سے نام  طلب کیے گئے ہیں، اس سلسلے میں یونیورسٹی انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ وہ نئے چیئرہولڈر کے لیے نام مع سی وی یونیسکو کو ارسال کردیں، اگر 30 جون تک یونیورسٹی کی جانب سے یونیسکو چیئر کے لیے نئے نام موصول نہ ہوئے تو ایسی صورت میں یہ گمان کیا جائے گا کہ جامعہ کراچی چیئر کو چلانے میں مزید دلچسپی نہیں رکھتی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ایک تین رکنی کمیٹی کی رپورٹ پر ڈاکٹر فرزانہ شاہین نے جامعہ کراچی میں قائم یونیسکو چیئر کی عمارت کی مزید تعمیر رکوادی تھی اور اس سلسلے میں آئی سی سی بی ایس کی موجودہ انتظامیہ کی جانب سے یہ موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اضافی فنڈز کی اتھارٹی کی جانب سے منظوری کے بغیر اس کی مزید تعمیرات کرائی جارہی تھیں جس کے لیے آئی سی سی بی ایس سے فنڈز کا تقاضہ بھی کیا جارہا تھا۔

خیال رہے کہ یہ یونیسکو چیئر ’’ بی‘‘ ٹائپ ہے جس کے لیے یونیسکو فنڈ نہیں دیتا بلکہ صرف ٹائٹل دیا جاتا ہے اور جس ادارے کو چیئر کا ٹائٹل ملتا ہے فنڈ کا بندوبست اسی ادارے کی ذمے داری ہوتی ہے۔

یاد رہے کہ ڈاکٹر اقبال چوہدری آئی سی سی بی ایس میں ڈاکٹر عطاء الرحمن کی جامعہ کراچی سے ریٹائرمنٹ کے بعد سن 2003 سے اس ادارے کے ڈائریکٹر چلے آرہے تھے اور ریٹائرمنٹ کے بعد سن 2019 میں انھیں مزید چار سال کے ایک بار پھر ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر اقبال چوہدری کی ریٹائرمنٹ کے سبب جامعہ کراچی کی انتظامیہ یونیسکو چیئر کے لیے ان کا نام دوبارہ بھجوانے میں دلچسپی نہیں رکھتی۔

ججز کو دھمکی آمیز خطوط؛ سپریم کورٹ کا لارجر بینچ 30 اپریل کو سماعت کریگا

سپریم کورٹ آف پاکستان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ملنے والے دھمکی آمیز خطوط کے معاملے پر کاز لسٹ جاری کردی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 6 رکنی لارجر بینچ 30 اپریل ساڑھے گیارہ بجے سماعت کرے گا۔ بینچ میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس جمال خان مندوخیل شامل، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اختر افغان شامل ہیں۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 3 اپریل کو ازخود نوٹس لیکر پہلی سماعت کی تھی اور پہلی سماعت کے تحریری حکمنامہ میں جسٹس یحییٰ آفریدی نے اختلافی نوٹ بھی لکھا تھا۔
جسٹس یحییٰ آفریدی کے علاوہ تمام ججز بینچ میں موجود ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز نے 25 مارچ کو جوڈیشل کونسل کو خط لکھا تھا۔

متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی

  کراچی: متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی، پاکستانی کمپنی کو 40  لاکھ ڈالر کا گوشت برآمد کرنے کا آرڈر مل گیا۔ 

یو اے ای کی کمپنی نے پاکستانی کمپنی کو 40لاکھ ڈالر کا منجمد گوشت یو اے ای کو برآمد کرنے کا آرڈر دیا ہے۔ اس سلسلے میں دی اورگینک میٹ لمیٹڈ نے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کو بذریعہ آگاہ کردیا ہے۔

پاکستانی کمپنی کا کہنا ہے کہ یو اے ای مارکیٹ کیلیے ہونے والا یہ معاہدہ پاکستانی گوشت کے معیاری ہونے کا ثبوت ہے۔

خیال رہے کہ پاکستانی کمپنی کو یو اے ای کی  کمپنی سے دوسری مرتبہ 40لاکھ ڈالر منجمد گوشت  برآمد کرنے کا آرڈر ملا ہے۔

زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی

  کراچی: اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران غیرملکی قرضوں کی ادائیگی کے باعث ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں مجموعی طور پر 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی آگئی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری اعداد وشمار کے مطابق19 اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 7 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی اور غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے قومی ذخائر 7 ارب 98 کروڑ 12 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں۔

کمرشل بینکوں کے ذخائر ایک کروڑ 97 لاکھ ڈالر کمی سے 5 ارب 29 کروڑ 93 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے جبکہ زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر میں ایک ہفتہ کے دوران 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی ہے۔

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ملک کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 13 ارب 28 کروڑ 5 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں۔

فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس

 اسلام آباد: اپوزیشن گرینڈ الائنس اور تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ہمارا افواج سے کوئی اختلاف نہیں اور نہ ہی الائنس کسی ادارے کے خلاف نفرت پھیلانے کے لیے بنایا گیا، کوئی بھی ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چل سکتا۔

اسلام آباد میں اپوزیشن گرینڈ الائنس کے مختصر اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں یہ الائنس کسی ادارے کے خلاف نفرت پھیلانے کیلئے نہیں بنایا بلکہ پاکستان کو بچانے کے لیے بنایا گیا ہے کیونکہ ملک اس وقت خطرناک ترین دور سے گزر رہا ہے اور اسے بحرانوں سے اجتماعی سوچ کے ذریعے ہی نکالا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان جب تک آئین کے دائرے میں نہیں چلے گا، پارلیمنٹ پالیسیوں کا منبع نہیں ہوں گی تب تک مسائل کو حل نہیں کیا جا سکتا۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہمارا افواج یا ایجنسی سے کوئی اختلاف نہیں ہے بلکہ ہم سمجھتے ہیں کہ کوئی ملک بھی ایجنسیوں کے بغیر نہیں چل سکتا تاہم ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ فوج آئینی دائرے میں رہتے ہوئے اپنا کام کرے۔

انہوں نے کہا کہ گرینڈ الائنس میں ہر جماعت کا ایک نمائندہ موجود ہے جبکہ پی ٹی آئی کے نمائندے کو کوآرڈینیٹر بنانے پر اتفاق ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک بھر میں جلسے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

گرینڈ الائنس کا پانچ مئی کو کراچی میں جلسہ ہوگا پھر دس مئی کو فیصل آؓباد میں پنڈال سجائیں گے۔ تمام جگہوں ہر جلسوں کی تیاری کی ہدایت کر دی گئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے کہا تعاون ہونا چاہیے، لیکن میں کہتا ہو آئیے دو دو نمائندے منتخب کریں اور بیٹھ کر بات کریں، تحریک انصاف سے میں نے بات نہیں کی لیکن میں انہیں آمادہ کر لوں گا کیونکہ ملک کے تمام فیصلے اور پالیسیاں پارلیمنٹ میں بننی چاہیں۔

ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا

 اسلام آباد: سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی حمایت سے سینیٹر بنا جس کے لیے  میں ان کا شکر گزار ہوں، ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے۔ 

سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ میں پی ٹی آئی کا حصہ  رہا، چیئرمین پی ٹی آئی نے مجھے بہت کچھ سکھایا، انہوں نے کہا کہ اس وقت پارٹی ستاروں میں اور چیئرمین چاند پر تھے۔

فیصل واوڈا نے سینیٹر شپ کے لیے پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے حمایت پر ان جماعتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں نے سینیٹ  میں واپسی کی اور دوسروں کی طرح بیٹھا نہیں رہا۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ میں وکٹ کے دونوں طرف نہیں کھیلا، ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، جو کچھ ایوان میں  ہوتا رہا وہ اب نہیں ہونے دیں گے، قانون بنائیں گے تو اس پر عمل بھی کرائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو حق نہیں دیں گے کہ وہ باہر سے صادق اور امین کا سرٹیفکیٹ جاری  کردے۔

اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور

 اسلام آباد: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا ہے کہ اگر ہمیں حق نہ دیا گیا تو حکومت کو گرائیں گے اور پھر اس بار اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے۔

اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان تحریک انصاف کے 28ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے ایک بار پھر وفاقی حکومت کو خبردار کیا اور کہا کہ ہمیں ہمارا پورا حق ملنا چاہیے، اگر ہمیں حق نا دیا گیا تو پہلے حکومت کو گرائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ’غلط کرنے والوں کو بھی معلوم ہے کہ وہ ٹھیک نہیں کررہے، اب بھی وقت ہے کہ غلط کرنے والی اپنی اصلاح کریں اور ہمیں اشتعال دلانے سے گریز کریں، ہم جواب دینگے تو اس میں بھی ہمارا نقصان ہے اور نہ دیا تب بھی خمیازہ ہی بھگتنا ہوگا۔

علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی ائی کو کوئی مائنس نہیں کر سکتا ہے لہذا ایسے خواب دیکھنا چھوڑ دیں،  ہم نہیں چاہتے کہ کچھ لوگوں کی وجہ سے ہمارے اداروں کے خلاف نفرت پیدا ہو کیونکہ یہ ادارے ہمارے ہیں اور ان کے بارے میں نفرت پیدا ہو یہ برداشت نہیں کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ نو مئی کے اوپر اج بھی اچھے سے جواب دے سکتے ہیں مگر ملک کی خاطر چپ ہیں۔ بانی پی ٹی ائی کو مزید جیل میں رکھنا کسی کے بس میں نہیں ہے کیونکہ جو لوگ یہ چاہتے تھے اب اُن کی ہمت جواب دے رہی ہے اور عمران خان کا حوصلہ مزید بڑھ رہا ہے۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ عوام کو آج بخوبی علم ہے کہ ملک میں چور اور مسلط کیا ہوا کون ہے، ملک کا بچہ بچہ عمران خان کے لیے جان دینے کو تیار ہے۔