All posts by Muhammad Saqib

حکومت کرکٹ کی بہتری کیلئے ہرممکن تعاون کرے گی، نگران وزیراعظم

 اسلام آباد: نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ کی بہتری کیلئے حکومت ہر ممکن تعاون کرے گی۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت پاکستان کرکٹ بورڈ کے امور کے حوالے سے اہم اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف نے وزیرعظم کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے انتظامی امور سے آگاہ کیا۔

اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کرکٹ کا کھیل پوری قوم کو متحد کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے جس سے قومی جذبہ ابھرتا ہے۔ صرف ٹیم ورک کی بدولت ہی پاکستان کرکٹ ٹیم متحد ہو کر ہر میدان میں کامیابی حاصل کر سکتی ہے۔

وزیراعظم نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی میں ٹرینرز ، سپورٹ اسٹاف اور دیگر عہدیداران کی تعیناتی کرتے ہوئے ملکی مفاد اور وقار کا خیال رکھا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کھلاڑیوں کو اچھی کوچنگ کے ساتھ ساتھ بہترین تربیت بھی کی جائے تاکہ وہ ہر سطح پر ملک و قوم کی بہتر نمائندگی کر سکیں۔

وزیراعظم نے کرکٹ بورڈ مینجمنٹ کمیٹی کے انتخابات بطریق احسن کروانے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ کرکٹ کو ملک کے دور دراز علاقوں میں بھی فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اندرون سندھ، بلوچستان، جنوبی پنجاب، گلگت بلتستان، کے پی کے نئے ضم شدہ اضلاع، آزاد جموں و کشمیر وغیرہ میں کرکٹ کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے جس کو قومی سطح پر نمائندگی کا موقع دینے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کوئٹہ کے بگٹی اسٹیڈیم اور پشاور کے اربابِ نیاز اسٹیڈیم کی بحالی کا کام فوری شروع کیا جائے تاکہ یہاں قومی اور بین الاقوامی کرکٹ میچز کا انعقاد کیا جاسکے۔  گوادر کے کرکٹ اسٹیڈیم اور گلگت بلتستان کے علاقے نگر میں موجود پسن اسٹیڈیم کو کرکٹ میچوں کے انعقاد کےقابل بنایا جا سکتا ہے۔

وزیر اعظم نے کرکٹ بورڈ کو ضلع نگر کے پسن اسٹیڈیم کا فوری سروے کرانے کی ہدایت بھی کی۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ موجودہ کرکٹ اسٹیڈیمز کی جدید خطوط پربحالی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کیا جائے۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ جدید سہولیات سے آراستہ نئے کرکٹ اسٹیڈیمز اور ان کے ساتھ بین الاقوامی معیار کے ہوٹلز اور شاپنگ ایریاز کے قیام کے لئے لائحہ عمل تیار کیا جائے تاکہ سیاحت کو بھی فروغ دیا جا سکے۔

وزیراعظم نے کرکٹ کی ترقی کے لئے اسلام آباد میں 4 کرکٹ گراؤنڈز کو سی ڈی اے سے لے کر پاکستان کرکٹ بورڈ کی سرپرستی میں دینے کی ہدایت بھی کی۔ پاکستان سپر لیگ کے حوالے سے وزیراعظم نے لیگ کے میچز کا انعقاد ملک بھرمیں کرانے کے لئے جامع حکمت عملی بنانے کی ہدایت کی۔  پاکستان کو کرکٹ کے میدان میں دوست ممالک کے ساتھ ہر ممکن تعاون کے فروغ کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

اجلاس کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان سپر لیگ کا انعقاد فروری 2024 میں ہو گا۔ لیگ کے میچز کراچی ، لاہور ، راولپنڈی اور ملتان میں منعقد ہوں گے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان کرکٹ چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کرے گا۔

بریفننگ میں بتایا گیا کہ ملک میں کرکٹ ایسوسی ایشنز کی تعداد 6 سے بڑھا کر 16 کردی گئی ہے جس سے علاقائی ٹیلنٹ اجاگر ہو گا۔ مزید برآں اسلام آباد ، لاہور، کراچی، گوجرانوالہ، پشاور اور بہاولپور میں کرکٹ کے انفراسٹرکچر کی تعمیر پر کام ہو رہا ہے۔ قذافی اسٹیڈیم لاہور، نیشنل اسٹیڈیم کراچی اور ملتان اسٹیڈیم کی شمسی توانائی پر منتقلی پر کام کیا جا رہا ہے۔

اجلاس کو پاکستان میں خواتین کی کرکٹ کے فروغ کے لیے اٹھائے جا رہے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں نگران وفاقی وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد، پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر، چیف سلیکٹر وہاب ریاض، ڈائریکٹر قومی کرکٹ ٹیم محمد حفیظ، بولنگ کوچ عمر گل اور سعید اجمل نے بذریعہ وڈیو لنک آسٹریلیا سے شرکت کی۔

سابق ویسٹ انڈین آل راؤنڈرفل سیمنز کراچی کنگز کے ہیڈکوچ مقرر

  کراچی: پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز کراچی کنگز نے سابق  ویسٹ انڈین آل راؤنڈر فل سیمنز کو ہیڈ کوچ مقرر کردیا ۔

کراچی کنگز  نے سابق ویسٹ انڈین آل راؤنڈر فل سیمنز کی خدمات حاصل کرلی ہیں اور انہیں  ٹیم کے ہیڈ کوچ کی ذمے داریاں سونپی گئی ہیں۔

فل سیمنز 2016  میں ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ جیتنے والی ویسٹ انڈین ٹیم کے کوچ تھے۔ سابق ویسٹ انڈین کرکٹر نے کراچی کنگز کا حصہ بننے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ فل سمینز 1987 کے ورلڈ کپ میں ویسٹ انڈیز کی نمائندگی کرتے ہوئے کراچی کنگز کے ہوم گراؤنڈ نیشنل اسٹیڈیم میں کھیل چکے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے سندھ اور بلوچستان کے صوبائی الیکشن کمشنرز کے تبادلے کر دیے

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سندھ اور بلوچستان کے صوبائی الیکشن کمشنرز کے تبادلے کر دیے، الیکشن کمیشن نے نوٹیفیکیشن جاری کردیے۔

الیکشن کمیشن نے سندھ اور بلوچستان کے صوبائی الیکشن کمشنرز کے تبادلے کر دیے۔

صوبائی الیکشن کمشنر بلوچستان شریف اللہ کو صوبائی الیکشن کمشنر سندھ تعینات کر دیا گیا، جبکہ صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان کو صوبائی الیکشن کمشنر بلوچستان تعنیات کر دیا گیا۔

بھارتی سپریم کورٹ نے فاشسٹ ہندوتوا نظریے کے سامنے سر جھکا دیا، صدر مملکت

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر سے متعلق فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی عدلیہ نے فاشسٹ ہندوتوا نظریے کے سامنے سر جھکا دیا۔

بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے عارف علوی نے کہا کہ پاکستان بھارتی سپریم کورٹ کا مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ برقرار رکھنے کا فیصلہ سختی سے مسترد کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی عدلیہ نے فاشسٹ ہندوتوا نظریے کے سامنے سر جھکا کر بھارتی حکومت کے لیے موزوں فیصلے دیا، ایسے فیصلے بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر پر قبضے کو قانونی حیثیت نہیں دے سکتے۔

عارف علوی نے کہا کہ جموں و کشمیر کا مسئلہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے، جو 7 دہائیوں سے زائد عرصے سے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ بھارتی عدالتوں میں مسلمانوں کے خلاف فیصلے دینے کی ایک تاریخ ہے، بابری مسجد، سمجھوتہ ایکسپریس، حیدرآباد مکہ مسجد دھماکے اور 2002 کے گجرات فسادات کے دوران  قتل عام کے فیصلوں کی مثالیں دنیا کے سامنے ہیں۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ غیر قانونی بھارتی زیرِ تسلط جموں وکشمیر کی حیثیت نہیں بدل سکتا، فیصلہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگوں کے بھارتی غیر قانونی قبضے کے خلاف منصفانہ جدوجہد کے عزم کو مزید تقویت دے گا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری بھارت کے ماضی میں کشمیری عوام سے کیے گئے وعدوں پر عمل درآمد کروائے، پوری پاکستانی قوم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیری بھائیوں کے حق خودارادیت کے حصول تک ان کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

سنگین واقعات میں ملوث دہشت گردوں کو افغانستان سے واپس بلایا گیا، بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی پالسیوں کے باعث ملک کو دہشت گردی کا سامنا ہے، دہشت گردوں کو ایک بار پھر پاکستان پر ملسط کیا گیا، پی ٹی آئی حکومت نے دہشت گردوں کو پناہ دی، سنگین واقعات میں ملوث دہشتگردوں کو افغانستان سے واپس بلایا گیا، پارلیمان اور عوام سے پوچھے بغیر یہ فیصلہ لیا گیا، راتوں رات ایسا یو ٹرن لیا گیا جس کے اثرات پاکستان کے عوام بھگت رہے ہیں۔

اسلام آباد میں نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ بہت اچھا اقدام ہے جو سرفراز بگٹی نے لیا ہےشہدا اور سیاستدان جو دہشت گردی کا شکار ہوئے ان کے پورٹریٹ لگائے گئےجدوجہد کے نتیجے میں پاکستان میں امن قائم ہوادہشت گردی کو ملک سے ختم کردیا گیا تھا ایسا فیصلہ بدقسمتی سے لیا گیا تھا کہ دوبارہ دہشت گردی آئی پارلیمان اور عوام سے پوچھے بغیر فیصلہ لیا گیا کہ دہشت گردوں کو انگیج کیا گیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ کا کہنا تھا کہ ان دہشت گردوں کو پھر پاکستان پر مسلط کردیا گیاجگہ جگہ ایک بار پھر دہشت گردی نظر آرہی ہےہماری فوج اور پولیس دہشت گردی کے نشانہ پر ہیں مسلسل کوشش کے بعد ملک کو ان دہشت گردوں سے پاک کرایا تھا، پارلیمان کی منظوری کے بغیر راتوں رات یو ٹرن لیا گیا، پاکستان کے عوام اس کے نتائج بھگت رہے ہیں، ایک بار پھر دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے عوام اور پولیس و فوج کو قربانی دینا ہوگی، سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے اس فیصلے کی تحقیقات ہونا چاہئیں کہ اس لے پیچھے کیا محرکات تھےعوام کو یقین دلانا ہوگا کہ آنے والے دنوں میں پھر ایسا یوٹرن نہ لیا جائے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میرا مطالبہ ہے کہ تحقیقات کی جائیں کہ پروسیجرز فالو کئے بغیر طالبان کو واپس آنے کی اجازت دی گئی ان تحقیقات کی روشنی میں ہمیشہ کے لیے ایسے فیصلوں کو روکنا ہوگا ہم پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین اور پیپلزپارٹی دونوں پلیٹ فارمز سے انتخابات میں حصہ لیتے ہیں۔

بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر سابق وزیر خارجہ نے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول نہیں، بھارت اقوام متحدہ کے موقف کو نہیں مانتا دنیا کو سوچنا ہوگا کہ کب تک ایسی روایات کو قبول کرے گابھارت بار بار عالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہےبھارت سلامتی کونسل کی قراردادوں سے انحراف نہیں کرسکتا کشمیر ایک تنازعہ ہے جو حل طلب ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف حکومت نے جیلوں سے دہشت گردوں کو رہا کرایا، سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے دہشت گردوں کو قبائلی علاقوں میں بسایا، حالات جو بھی ہوں انتخابی مہم چلائیں گے، ذوالفقار بھٹو قتل کیس کو سماعت کے لیے مقرر کرنا اچھا فیصلہ ہے کارروائی کو لائیو دکھانے کے لیے درخواست دائر کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کو جیلوں سے نکالا گیا، جو پاکستان میں دہشت گردی کرتے رہے چالباز نے انہیں رہا کردیا، سنگین واقعات میں ملوث دہشت گردوں کو افغانستان سے واپس بلایا گیا، راتوں رات ایسا یو ٹرن لیا گیا جس کے اثرات پاکستان کے عوام بھگت رہے ہیں، یہ یقین دہانی کرنی چاہیے کہ ایسے فیصلے دوبارہ نہیں کیے جائیں۔

دہشت گردوں کو معاف کرنے کا کسی کے پاس اختیار نہیں، نگراں وزیرداخلہ

اس موقع پر نگراں وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو کا نظریہ آج بھی زندہ ہے، بینظیر پاکستان اور دنیا کی بڑی لیڈر تھیں ان کا نظریہ آج بھی زندہ ہے۔

سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی جنگ میں شہید ہونے والوں کو سلام پیش کرتے ہیں، وزارت داخلہ میں سویلین شہداء کے پورٹریٹ لگائے گئے، شہداء کے لواحقین کو چاروں صوبوں سے بلایا گیا، دہشت گردوں کو معاف کرنے کا کسی کے پاس اختیار نہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے وزارت داخلہ میں قائم کی گئی شہداء گیلری میں محترمہ بے نظیر بھٹو کی تصویر آویزاں کی، اس موقع پر نگراں وفاقی وزیرداخلہ بھی موجود تھے۔

دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور کا پہلا نمبر، کراچی میں فضا صاف

  کراچی: سمندر کی جنوب مغربی ہوائیں چلنے کے سبب کراچی میں فضا کا معیار بہتر اور صاف ہوگیا۔

ہواؤں کی تبدیلی کے سبب پیرکو کراچی دنیا کے آلودہ شہروں کی فہرست میں 35 ویں نمبر جبکہ لاہور بدستور پہلے نمبرپررہا، لاہور کی فضاؤں میں پرٹیکیولیٹ میٹرز کی تعداد 268 ریکارڈ ہوئی۔

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی 245 پرٹیکیولیٹ میٹرزکے ساتھ دوسرے، ڈھاکہ 230 پرٹیکیولیٹ میٹرزکے ساتھ تیسرے جبکہ کویت سٹی 174پرٹیکیولیٹ میٹرزکے ساتھ چوتھے نمبرپرریکارڈ ہوا۔

ائیرکوالٹی انڈیکس کے مطابق 150 تا 200 آلودہ، 200 تا 300 آلودہ ترین جبکہ 300 سے زائد درجہ خطرناک آلودگی کوظاہرکرتا ہے۔ لاہور کی فضائیں بدستورآلودہ ریکارڈ ہورہی ہیں۔

پاکستان کا ایسا حال آج تک نہیں دیکھا، قوم جاننا چاہتی ہے 2018ء میں کیا ہوا، نواز شریف

 لاہور: مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ 2018ء میں سب نے ن لیگ کے جیتنے کی پیش گوئی کی تھی، میرے دور میں پاکستان ترقی کررہا تھا سی پیک کی رفتا تیز تھی، قوم جاننا چاہتی ہے کہ الیکشن 2018ء میں کیا ہوا تھا؟

ن لیگ کے امیدواروں کو پارٹی ٹکٹ دینے کے حوالے سے پارٹی قائد میاں نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ اجلاس میں اسحاق ڈار، شہاز شریف، مریم نواز اور دیگر ضلعی رہنماؤں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

اجلاس کے بعد خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ دنیا بہت آگے چلی گئی اور ہمارا ملک بہت پیچھے چلا گیا ہمیں اس بات کا ادراک ہونا چاہیے، اللہ تعالیٰ پاکستان کی حفاظت فرمائے۔

نواز شریف نے کہا کہ اس ملک کو دنیا میں منفرد مقام حاصل تھا ہمیں افسوس کرنا چاہیے کہ ہم اس وقت دنیا کے پست ترین ممالک میں سے ہیں، ہم چھوٹی سے چھوٹی چیز درآمد کررہے ہیں، یہ ملک بہت امیدوں کے ساتھ بنا تھا 79 سال ہوگئے ہمیں تو بہت آگے نکل جانا چاہیے تھا مگر ایسا نہ ہوسکا۔

انہوں ںے کہا کہ میرے دور میں پاکستان ترقی کررہا تھا سی پیک کی رفتا تیز تھی، سال 2018ء میں سب نے ن لیگ کے انتخابات جیتنے کی پیش گوئی کی تھی قوم جاننا چاہتی ہے کہ 2018 میں کیا ہوا؟

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ایسا حال آج تک نہیں دیکھا، ہم نے اپنے ملک کے ساتھ بہت زیادتی کی اب ازالے کا وقت ہے، لوگ مہنگائی میں اپنی ساری کمائی کھوچکے، بجلی کا بل نہیں دے پارہے اس دور میں چالیس سے پچاس ہزار روپے تک کمانے والا بھی کیسے گزارا کرسکے گا؟

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک اور قوم بہت زیادہ پریشانی کے عالم میں ہے اگر ازالہ کرنا ہے اور ملک و قوم کو پریشان سے نکالنا ہے تو ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا، ہمیں بہتر فیصلوں کی اللہ قوت دے، اگر اللہ تعالیٰ ہمیں آئندہ حکومت دیتا ہے تو ملک اور قوم کے لیے کام کرنا ہوگا ہمیں سب سے زیادہ ملک اور قوم عزیز ہے، ملک کو ترقی دینے کے لیے ہمیں اپنی ذات سے باہر نکلنا ہوگا اس میں ہمیں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے۔

تاحیات نااہلی پر سپریم کورٹ کا فیصلہ اور الیکشن ایکٹ ساتھ نہیں چل سکتے، صرف ایک رہے گا، چیف جسٹس

سپریم کورٹ نے تاحیات نااہلی کے معاملہ پر عدالتی فیصلے اورالیکشن ایکٹ کی ترمیم میں تضاد پر نوٹس لیتے ہوئے اٹارنی جنرل اور تمام صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز کو نوٹسز جاری کردیئے، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ اگر کسی کی سزا ختم ہوجائے تو تاحیات نااہلی کیسے برقرار رہ سکتی ہے؟ تاحیات نااہلی کے بارے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ اور الیکشن ایکٹ دونوں ایک ساتھ نہیں چل سکتے، دونوں میں سے ایک کسی ایک کوبرقرار رکھنا ہوگا۔

پیر کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے میر بادشاہ قیصرانی کی جعلی ڈگری میں تاحیات نااہلی کیس کی سماعت کی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کی تاحیات نااہلی کے معاملے پر دو آراء ہیں، سنگین غداری جیسے جرم پر نااہلی پانچ سال ہے تو نماز نہ پڑھنے والے یا جھوٹ بولنے والے کی تاحیات نااہلی کیوں؟

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس میں کہا کہ انتخابات کے حوالے سے کوئی غیر یقینی صورتحال نہیں، اگر کوئی ایسا کرتا ہے تو یہ سپریم کورٹ کی توہین ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون بننے کے بعد اس آئینی تشریح پر کم سے کم پانچ ججز کا بنچ بننا چاہیے، آپ کے توسط سے یہ کنفیوژن دور ہوجائے گی۔

سپریم کورٹ نے معاملہ تین رکنی کمیٹی کو بھیجتے ہوئے کہا کہ کمیٹی طے کرے گی لارجر بنچ پانچ رکنی ہوگا یا سات رکنی۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ کیس کی سماعت جنوری 2024 میں ہوگی، موجودہ کیس کوانتخابات میں تاخیرکے آلہ کار کے طورپر استعمال نہیں کیا جائے گا۔

سپریم کورٹ نے عدالتی حکم نامے کی نقل الیکشن کمیشن کو بھی ارسال کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ کوئی سیاسی جماعت اس کیس میں فریق بننا چاہے توبن سکتی ہے۔

پاک آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز: محمد حفیظ کی اہلیہ کے ہمراہ سیر سپاٹوں کی تصاویر وائرل

پاکستان کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹرمحمد حفیظ اور ان کی اہلیہ نازیہ حفیظ کی آسٹریلیا کے شہرکینبرا سے دلکش تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں۔

سابق کرکٹر اس وقت آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان تین روزہ سیریز کیلئے کینبرا میں موجود ہیں۔

ڈائریکٹر پاکستان کرکٹ ٹیم پیشہ ورانہ مصروفیات کے ساتھ ساتھ اہلیہ کے ہمراہ آسٹریلیا کے خوبصورت مقامات اور خوشگوار موسم سے بھی لطف اندوز ہورہے ہیں۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

محمد حفیظ نے اپنے کرکٹ کیریئر کا آغاز 1998 میں ڈومیسٹک کرکٹ سے کیا تھا، 2003ء میں انہین پاکستانی کرکٹ ٹیم کے لیے منتخب کیا گیا تھ۔

ان دنوں محمد حفیظ پی سی بی آفیشل کی حیثیت سے قومی اسکواڈ کا حصہ ہیں، انہوں نے 2021 میں کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔

مودی سرکار کی غنڈہ گردی؛ حریت رہنما جیل میں اور سابق وزرائے اعلیٰ گھروں پر نظربند

سری نگر: بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے سیاہ قانون کو برقرار رکھنے کے فیصلے کے بعد مودی سرکار نے کسی ممکنہ احتجاج سے بچنے کے لیے کشمیری رہنماؤں کو گھروں میں نظر بند کردیا۔ 

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مودی سرکار اس عمل سے اتنا خوف زدہ تھی کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آتے ہی اپنے منظور نظر سابق وزرائے اعلیٰ مقبوضہ کشمیر محبوبہ مفتی، فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ کو نظر بند کردیا۔

یاد رہے کہ مودی سرکار نے 2019 میں پارلیمنٹ میں اپنی اکثریت کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکلز 370 اور 35-اے کو ختم کرنے کا سیاہ قانون منظور کرایا تھا۔

اس سیاہ قانون پر نہ صرف حریت رہنما بلکہ بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ کے وزرائے اعلیٰ بھی سراپا احتجاج بن گئے جس پر فارق عبدااللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو گرفتار کرلیا گیا تھا تاہم انھیں 2020 میں رہا کردیا گیا تھا۔

اس سیاہ قانون کو انصاف کی آس لگائے کشمیریوں نے بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا لیکن وہاں بھی قانون کا قتل ہوا اور سیاہ قانون کو برقرار رکھا گیا جس پر مودی سرکار نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو دوبارہ نظر بند کردیا۔

نظر بندی سے قبل ریکارڈ کیے گئے اپنے ویڈیو بیان میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ میرے دروازے پر زنجیریں لگا کر مجھے قید کردیا گیا۔ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کی جدجہد کو دبایا نہیں جاسکتا۔

عمر عبد اللہ نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ پر اپنے احتجاجی بیان میں لکھا کہ مایوس ہوں لیکن ناامید نہیں، جدوجہد جاری رہے گی۔ بی جے پی کو یہاں تک پہنچنے میں کئی دہائیاں لگیں۔ ہم طویل سفر کے لیے بھی تیار ہیں۔

خیال رہے کہ مودی سرکار کے 2019 کے سیاہ قانون پر احتجاج کرنے کے پاداش میں حریت رہنما یاسین ملک، میر واعظ عمر فاروق اور شبیر شاہ تاحال بھارتی جیلوں میں قید ہے۔

حریت پسند رہنماؤں کے جیل میں ہونے کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے مودی سرکار نے اس سیاہ قانون کو سپریم کورٹ سے بھی جائز قرار دلوا کر مہر ثبت کردی۔

بھارت کی بدنام زمانہ خطرناک جیل تہاڑ سے اپنے بیان میں کُل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما شبیر احمد شاہ نے عالمی برادری کی خاموشی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ کشمیری عوام کو سیاسی، سماجی، ثقافتی اور مذہبی حقوق کی عدم فراہمی کا نوٹس لیں۔

کشمیری رہنما غلام نبی آزاد نے بھی بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کون سی جگہ ہے جہاں سے کشمیریوں کو انصاف مل پائے گا۔

دریں اثنا نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے چھاپہ مار کارروائیوں میں حریت کارکنوں کی بڑی تعداد کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا اور چپے چپے پر فوجی تعینات کردیے ہیں۔

یاد رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے آج اپنے فیصلے میں مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ مقبوضہ کشمیر میں آئندہ برس 30 ستمبر تک الیکشن کرائے جائیں۔

عدالت نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیخلاف فیصلے سے روک دیا

 پشاور: پشاور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے انٹر پارٹی الیکشن کے خلاف دائر درخواست پر الیکشن کمیشن کو حتمی فیصلے سے روک دیا اور ان سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس شکیل احمد پرمشتمل دو رکنی بنچ نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے دائر رٹ پٹیشن کی سماعت کی۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے چئیرمین بیرسٹر گوہر علی، قاضی محمد انور، شاہ فیصل اتمان خیل، محمد نعمان کاکاخیل سمیت دیگر وکلا عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

دوران سماعت بیرسٹر گوہرعلی نے عدالت کوبتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کے انٹراپارٹی الیکشن 2 دسمبر کو پشاور میں ہوئے جس میں پارٹی چئیرمین بلا مقابلہ منتخب ہوا اس الیکشن کے خلاف اکبر ایس بابر نے ایک درخواست دائر کی حالانکہ وہ پارٹی کا رکن بھی نہیں ہے۔

بیرسٹر گوہر نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 208 اور 209 کے تحت انٹرا پارٹی الیکشن کا انعقاد کیا گیا جو کہ ہر پانچ سال بعد کیا جاتا ہے اور یہ الیکشن سیاسی جماعت کے اندر پارٹی کے اپنے آئین کے تحت منعقد کیا جاتا ہے تاہم ان انتخابات کے خلاف ایک درخواست الیکشن کمیشن میں دائر کی گئی جو کہ ناقابل سماعت ہے اور الیکشن کمیشن کے پاس یہ اختیار ہی نہیں تھا کہ وہ اس درخواست پر سماعت کرے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اس کے باوجود آج منگل کے روز فل بنچ نے اس درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کردیا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ اگر پی ٹی ائی کی جانب سے کوئی پیش نہیں ہوا تو ان کی غیر موجودگی میں بھی فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

پی ٹی آئی کے چئیرمین نے عدالت کو بتایا کہ ماضی میں الیکشن کمیشن کا کردار پاکستان تحریک انصاف کے حوالے سے یک طرفہ رہا ہے خواہ وہ فارن فنڈنگ کیس ہو یا جیل ٹرائل یا کوئی دوسرا مسئلہ، جہاں بھی پاکستان تحریک انصاف کی بات آتی ہے تو الیکشن کمیشن اس میں جانب داری دکھاتا ہے اور انہیں شدید تحفظات ہیں۔

اس موقع پر جسٹس شکیل احمد نے استفسار کیا کہ جس نے یہ شکایت دائر کی ہے کہ وہ اب پارٹی ممبر ہے جس پر بیرسٹر گوہر نے عدالت کو بتایا کہ نہیں اس کی ممبر شب 10 سال سے زائد ہوئے ہیں ختم کردی گئی ہے اب وہ پارٹی ممبر نہیں رہا اور جو الیکشن ہوئے ہیں وہ 13 ستمبر 2023ء کے الیکشن کمیشن کے احکامات کی روشنی میں ہوئے ہیں تو کس طرح اس الیکشن کو غیر آئینی قرار دیئے جانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ انتخاب کے بعد انہوں نے باقاعدہ کاغذات کے ساتھ تمام لوازمات الیکشن کمیشن کے پاس جمع کیے ہیں تاکہ اس کو الیکشن کمیشن گزٹ میں نوٹیفائی کرے مگر نوٹی فکیشن نوٹیفائی کرنے کے بجائے ان کے خلاف درخواست دائر کی گئی اور انہیں چیلنج کیا گیا۔

بیرسٹر گوہر نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان کی تاریخ میں ابھی تک کسی پارٹی کے انٹر پارٹی الیکشن کو چیلنج نہیں کیا گیا اور نہ ہی الیکشن کمیشن نے اس ضمن میں کوئی نوٹس جاری کیا مگر پاکستان تحریک انصاف کی بات جب آجاتی ہے تو وہ ہر چیز میں حدود سے تجاوز کرتے ہیں۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ قانون میں اس طرح کی کوئی شق موجود ہی نہیں کہ الیکشن کمیشن انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق سماعت کرسکے مگر اب صرف توشہ خانہ کیس اور دیگر کیسز میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ الیکشن کمیشن پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ہرحد تک جانے کے لیے تیار ہے۔

بیرسٹر گوہر نے عدالت کوبتایا کہ پاکستان تحریک انصاف پاکستان کے 70 فیصد عوام کی نمائندگی کررہی ہے ابھی تک پاکستان تحریک انصاف کا انٹر پارٹی الیکشن سے متعلق سرٹیفیکیٹ شائع نہیں ہوا جو کہ ایک قانونی تقاضا ہے لہذا عدالت انہیں حکم دے کہ مذکورہ سرٹیفیکیٹ کو شائع کرے تاکہ انٹرا پارٹی الیکشن کو ائینی تحفظ حاصل ہو اور اس ضمن میں تمام تقاضے پورے کیے گئے ہیں باقاعدہ طور پر کمیشن مقرر کیا گیا جنہون نے انٹرا پارٹی الیکشن کا انعقاد کیا اور تمام قانونی تقاضے پورے کیے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ اگر انٹر پارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے تو اس سے اگلے ہی روز الیکشن کمیشن انتخابی شیڈول کا اعلان کرے گا اور اگر یہ نوٹیفائی نہیں ہوتا تو پھر اس طرح کے یہ مسائل پیدا ہونگے۔

عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد الیکشن کمیشن کو مذکورہ درخواست پر حتمی فیصلے سے روک دیا اور ان سے 7 روز میں جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کردی۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کو مذکورہ رٹ درخواست پر وائس کمنٹس بھی جمع کرنے کا حکم دے دیا۔

بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی اور بلے کا نشان 70 فیصد عوام کی نمائندگی کررہی ہیں اور یہ ایک دوسرے کے لئے لازم اور ملزوم ہیں، ہمیں خدشہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف سے بیٹ کا انتخابی نشان چھینے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے خلاف انہوں نے پشاور ہائیکورٹ میں رٹ دائر کی ہے اور جس پر انہیں ریلیف بھی مل گیا ہے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن پاکستان تحریک انصاف کے خلاف حد سے تجاوز کررہی ہے اور ایسے فیصلے دے رہی ہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی، عمران خان پی ٹی آئی کے تاحیات چیئرمین ہیں وہ ایک جمہوریت شخصیت ہیں، پی ٹی آئی آئندہ انتخابات سے بائیکاٹ نہیں کرے گی۔

بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ اگر ہم ہائی کورٹ میں کیس دائر نہ کرتے تو الیکشن کمیشن بیٹ کا نشان تبدیل کرتا جو کسی صورت قابل برداشت نہیں ہمیں الیکشن کمیشن میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے، عدلیہ سے اچھے کی امیدیں وابستہ ہے۔

پارلیمنٹ اور میڈیا میں دہشتگردوں کی حمایتی آواز کو کچلنا ہوگا، وزیر داخلہ

 اسلام آباد: نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہاہے ہمیں اپنی سکیورٹی فورسز کو مضبوط کرناہے،تشدد کا راستہ چننے والے ہاتھ کو کاٹناپڑے گا۔

اسلام آباد پولیس لائین میں پاسنگ آوٴٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ پاکستان کے خلاف مذہب کے نام پر جاری جنگ کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں،پاکستان کا مطلب لاالہ اللہ ہے، پاکستان سے دہشتگردی کے ناسور کو ختم کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے ہم جیتی ہوئی جنگ ہارے، ہمارے لیول کے لوگ کنفیوزہیں،اس کنفیوژن کو ختم کرنا ہوگا ،کسی بھی وجہ سے ہتھیار اٹھانے والے کا ہاتھ کاٹنا ہوگا.

انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنگ صرف فوج نہیں ریاست کے خلاف ہے۔ہم سب نے مل کر لڑنا ہے،پارلیمنٹ اور میڈیا میں دہشتگردوں کی حمایتی آواز کو کچلنا ہوگا،ہمارا سب سے بڑا مسئلہ بطور سوسائٹی کرپشن ہے۔

امریکی فوج کا ایف-16 طیارہ جنوبی کوریا میں گر کر تباہ

سیئول: جنوبی کوریا میں امریکی فوج کا F-16 طیارہ معمول کی تربیتی پرواز کے دوران گر کر تباہ ہوگیا۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کے مغربی ساحل گنسن میں واقع ایک امریکی ہوائی اڈے سے معمول کی تربیتی پرواز بھرنے والے ایف-16 طیارے کو ہنگامی صورت حال کا سامنا کرنا پڑا۔

طیارے کا پرواز بھرنے کے کچھ ہی دیر بعد کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہوگیا جس کے بعد شروع کیے جانے والے سرچ آپریشن کے دوران جنوبی کوریا کے کوسٹ گارڈز کو طیارہ مل گیا۔

بحیرہ زرد میں گرنے والے امریکی طیارے میں ایک پائلٹ موجود تھا جسے جنوبی کوریا کے کوسٹ گارڈز نے بروقت کارروائی کرکے زندہ نکال لیا اور واپس کنساس ایئربیس پہنچا دیا۔

امریکی حکومت نے پائلٹ کو بحفاظت نکالنے اور جان بچانے پر جنوبی کوریا کے کوسٹ گارڈ کا شکریہ ادا کیا۔ واقعے کی تحقیقات کے لیے امریکی فضائیہ نے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی۔

یاد رہے کہ جنوبی کوریا میں امریکی فوج کے زیر استعمال دو ایئربیس ہیں۔ شمالی کوریا کے مقابلے میں امریکا اور جنوبی کوریا حلیف ممالک ہیں۔