اسلام آباد: لیاقت قائم خانی کی قیمتی گاڑیاں، درجنوں پلاٹس سے متعلق اہم ثبوت نیب کے ہاتھ لگ گئے۔ سابق ڈی جی پارکس کی دوبارہ گرفتاری کیلئے وارنٹ جاری کرنے کیلئے چیئرمین نیب کو درخواست ارسال کر دی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق ڈی پارکس لیاقت قائم خانی کو ایک اور کیس میں بھی گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، لیاقت قائم خانی کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں بھی گرفتار کیا جائے گا۔سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کے خلاف نیب کے ہاتھ مزید اہم ثبوت لگ گئے، لیاقت قائم خانی کے ذرائع آمدن، قیمتی گاڑیوں، درجنوں پلاٹس سے متعلق ٹھوس شواہد موجود ہیں، بنگلے، بے نامی جائیدادیں، قیمتی تحائف سے متعلق بھی نیب نے شواہد اکٹھے کر لئے گئے ہیں۔نیب نے لیاقت قائمخانی کے دوبارہ وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست چیئرمین نیب کو بھیج دی۔ لیاقت قائم خانی باغ ابن قاسم کیس میں پہلے ہی جیل میں ہیں۔ لیاقت قائم خانی کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری کی منظوری بھی لی جائے گی۔
All posts by Channel Five Pakistan
چین کا بڑا گروپ پاکستان میں سرمایہ کاری کا خواہشمند
بیجنگ: چین کے بڑے کاروباری گروپ نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں کاروبار کے نئے راستوں کی تلاش میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ یہ اظہار چین کے گزوبہ گروپ کارپوریشن کے چیئرمین نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے دوران کیا۔ہم نیوز کے مطابق چین کی گزوبہ گروپ کارپوریشن 1970 میں قائم کی گئی تھی اور اسے ملکی کی انتہائی باصلاحیت کمپنیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔دنیا کے 100 ممالک میں کاروبار کرنے والی گزوبہ گروپ کارپوریشن مضبوط مالی تعاون کی صلاحیت رکھتی ہے۔ وزیراعظم سے چینی ٹائر کمپنی کے سی ای او اور یئنٹ ہولڈنگ گروپ لمیٹڈ کے چیئرمین آف بورڈ کی بھی ملاقات ہوئی ہے جس میں باہمی دلچسپی امور سمیت سرمایہ کاری اور تجارتی کے حوالے سے بات چیت کی گئی ہے۔وزیراعظم عمران خان کی ہونے والی ملاقاتوں میں وفاقی وزرا ومشیران مخدوم شاہ محمود قریشی، خسروبختیار، شیخ رشید اورعبدالرزاق داؤد بھی موجود تھے۔ چینی کمپنیوں سے کی جانے والی گفت و شنید میں معاون خصوصی ندیم بابر اور چیئرمین بورڈ آف انوسٹمنٹ زبیرحیدرنے بھی شرکت کی۔ہم نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان جب چین کے سرکاری دورے پر بیجنگ پہنچے تو چین کے وزیر ثقافت لوشوگنگ نے ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر پاکستان میں چینی سفیر یاؤ جنگ اور چین میں پاکستانی سفیر نغمانہ ہاشمی بھی موجود تھیں۔طے شدہ پروگرام کے تحت وزیراعظم آٹھ سے نو اکتوبر تک کے درمیان ہونے والے دورے میں چین کے صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کی کیا نگ سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات کریں گے۔ صدر اور وزیراعظم سے ہونے والی ملاقاتوں میں پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ بھی ہمراہ ہوں گے۔وزیراعظم کی چین آمد سے قبل چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی چین پہنچے ہیں جہاں وہ پیپلز لبریشن آرمی کے کمانڈر اور وائس چیئرمین ملٹری کمیشن سے ملاقاتیں کریں گے۔ہم نیوز کے مطابق وزیراعظم کے دورہ چین کے دوران دونوں ممالک کے درمیان متعدد معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔ذمہ دار ذرائع کے مطابق دورہ چین میں وزیراعظم چینی قیادت کو جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کے متعلق پاکستانی مؤقف سے آگاہ کریں گے اور سی پیک منصوبوں پر عمل درآمد کے حوالے سے بھی بات چیت کریں گے۔طے شدہ پروگرام کے تحت وزیراعظم عمران خان میزبان ملک کے کاروباری اور کارپوریٹ سیکٹر کے اعلیٰ نمائندگان سے ملاقاتیں کریں گے اور اسی دوران وہ بیجنگ انٹرنیشنل ہارٹی کلچر ایکسپو کی اختتامی تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی شریک ہوں گے۔عمران خان کے اعزاز میں چین کے صدر اور وزیراعظم الگ الگ ضیافتیں بھی دیں گے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی چین کے صدر اور وزیراعظم سے ہونے والی ملاقاتوں میں پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ بھی موجود ہوں گے۔ہم نیوز نے تر جمان دفتر خا رجہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ وزیراعظم عمران خان مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھی چینی قیادت سے تبادلہ خیال کریں گے۔ ترجمان کے مطابق ان کا دورہ چین، پاک چین اقتصادی اوراسٹرٹیجک تعلقات کے لیے مفید و معاون ثابت ہوگا۔
خیبرپختونخوا اور پنجاب کے عوام ڈینگی کے رحم و کرم پر
اسلام آباد: پنجاب اور خیبرپختونخوا کے عوام کا کوئی پرسانِ حال نہیں، خیبرپختونخوا میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد ساڑھے چار ہزار جب کہ پنجاب میں قریباً ساڑھے پانچ ہزار تک پہنچ گئی ہے۔پنجاب بھر میں دینگی کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ جاری ہے، رواں برس پنجاب میں ڈینگی کے پانچ ہزار دو سو پچیس سے زائد مریض سامنے آ چکے ہیں جب کہ صرف پچھلے چوبیس گھنٹوں میں پنجاب میں ڈینگی کے دو سو چھ کے قریب مریض سامنے آئے۔محکمہ صحت پنجاب کے مطابق لاہور میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نو نئے مریض داخل ہوئے، چوبیس گھنٹوں کے دوران راولپنڈی میں ڈینگی کے ڈیڑھ سو مریض رپورٹ ہوئے۔ گجرانوالہ سے دو گجرات سے دو، نارووال سے ایک اور منڈی بہاوالدین سے دو مریض سامنے آئیں ہیں۔محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے جاری کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق سرگودھا سے سات، شیخوپورہ سے پانچ، سیالکوٹ سے چار، بھکر سے پانچ، لیہ سے ڈینگی کے تین کیس سامنے آئے ہیں۔سرکاری ادارہ صحت کے مطابق اس وقت سے صوبہ بھر میں زیر علاج مریضوں میں سے سات مریض انتہائی نگہداشت میں جبکہ باقی خطرے سے باہر ہیں۔ڈینگی ایکسپرٹ ایڈوائزری کا کہنا ہے کہ پنجاب میں رواں سال ڈینگی سے نو ہلاکتیں ہوئیں جن کا تعلق راولپنڈی سے ہے۔اس بابت محکمہ صحت پنجاب نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں ڈینگی لاروا کو تلف کرنے اور افزائش روکنے کیلئے کارروائیاں بھی جاری ہیں، گزشتہ روز محکمہ صحت کی ٹیموں نے پنجاب بھر میں دو لاکھ چوالیس ہزار چار ان ڈور اور چھہتر ہزار چھ سو بانوے آؤٹ ڈور مقامات کو چیک کیا۔محکمہ صحت پنجاب کے مطابق پنجاب بھر میں سترہ سو چھبیس مقامات سے لاروا تلف کیا گیا، صوبہ بھر میں ڈینگی لاروا کی موجودگی اور غفلت برتنے پر ایک سو ستر کمرشل مقامات کے خلاف مقدمات درج جب کہ پانچ افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ صوبے بھر میں تیرہ سو اکیاون افراد کو وارننگ بھی جاری کی گئی۔دوسری جانب خیبرپختونخوا میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد چار ہزار 522 ہوگئی ہے۔سرکاری اعدادوشمار کے مطابق صوبے بھر سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 87 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پشاور سے 22، سوات اور صوابی سے 12، مردان اور مانسہرہ سے 10 ،10 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ پشاور میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 2080 ہو گئی ہے۔سوات میں 404، صوابی 227، مردان 202، مانسہرہ سے 195 اور ضلع خیبر میں ڈینگی سے متاثر مریضوں کی تعداد 182 ہوگئیسرکاری اعدادوشمار کے مطابق صوبے کے سرکاری و نجی اسپتالوں میں 70 افراد تاحال زیر علاج ہیں۔ملک بھر میں ڈینگی کے باعث بگڑتی صورتحال پر وفاقی سیکرٹری صحت ڈاکٹر اللہ بخش ملک کی زیرصدارت ڈینگی کا جائزہ اجلاس جاری ہے، اجلاس میں اسپتالوں کے سربراہان اور جڑواں شہروں کی انتظامیہ بھی شریک ہے۔اجلاس کے دوران سیکرٹری ہیلتھ کا کہنا تھا کہ جڑواں شہر میں کیے گئے موثر اقدامات کی وجہ سے ڈینگی کی صورتحال قابو میں ہے، ڈینگی کے تشخیص شدہ مریضوں کے گھروں پر اسپرے کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔سیکرٹری ہیلتھ کا مزید کہنا تھا کہ حکومت ڈینگی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے، اسپتالوں میں مریضوں کو مفت علاج کی سہولیات بھی میسر ہیں۔
مقبوضہ وادی اوپن ائیر جیل بن گئی ،کرفیو کا 65 واں دن، دنیا سے رابطے منقطع
سرینگر: (ویب ڈیسک)کی وجہ سے درجنوں مریض اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔مقبوضہ وادی میں بھارتی تسلط 65 ویں روز میں داخل ہوگیا۔ بھارتی ظلم کا شکار کشمیریوں کی زندگی اجیرن ہوگئی، چپے چپے پر تعینات بھارتی فوج کی وجہ سے وادی اوپن ائیر جیل بن چکی ہے۔ کشمیری روز مرہ کی اشیاءکے لیے ترس کر رہ گئے۔مسجدیں 65 روز سے نمازیوں کے لیے بند ہیں، شہری دکانیں، بزنس، تعلیمی ادارے اور پبلک ٹرانسپورٹ سے محروم ہیں۔ سری نگر کے ہسپتال میں ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کرفیو کی وجہ سے مریض ہسپتال نہیں پہنچ پا رہے، اب تک درجنوں بیمار افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، ادویات کی قلت اور پابندیوں کی وجہ سے 50 فیصد آپریشن تعطل کا شکار ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نئی دہلی میں صحافی، سیاسی رہنما سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 284 لوگ وادی کی صورتحال پر پٹیشن دائر کرچکے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان ٹو ئٹر پر چھا گئے، دنیا بھر میں چھٹے مقبول ترین رہنما بن کر ابھرے
لاہور (ویب ڈیسک)وزیراعظم پاکستان عمران خان سوشل میڈیا کی مقبول مائیکرو بلاگنگ ایپ ٹوئٹر پر دنیا کے چھٹے مقبول ترین عالمی رہنما بن گئے۔گزشتہ برس کے اعداد و شمار کے مطابق وزیراعظم عمران خان ٹوئٹر پر نویں مقبول ترین عالمی رہنما تھے تاہم اس برس انہوں نے تین عالمی رہنماو¿ں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔وزیراعظم عمران خان کے گزشتہ سال ٹوئٹر پر 94 لاکھ فالوورز تھے اور اب ان کے دنیا بھر سے 10.5 فالوورز ہیں۔ٹوئٹر پر دنیا کے مقبول ترین رہنماو¿ں میں 65.3 ملین فالوورز کے ساتھ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سرفہرست قرار پائے۔ بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی 50.6 ملین فالوورز کے ساتھ دوسرے اور پوپ فرانسس 18.1 ملین فالوورز کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔اس کے علاوہ ترک صدر رجب طیب اردوان 14.1 فالوورز کے ساتھ چوتھے مقبول ترین رہنما ہیں جب کہ انڈونیشیا کے صدر جوکو 12.2 ملین فالوورز کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہیں اور وزیراعظم پاکستان عمران خان 10.5 ملین فالوورز کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ برس عمران خان نے وزیراعظم پاکستان کا عہدہ سنبھالا تھا جس کے بعد ان کے فالوورز میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا۔اس کے علاوہ گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کے 74 ویں جنرل اسمبلی اجلاس میں سب سے طویل تقریر وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کی تھی جو متاثر کن ثابت ہوئی۔اس تقریر میں انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی، منی لانڈرنگ، اسلام ور مسلم مخالف جذبات اور مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی تھی۔تاہم اس تقریر کے بعد بھی ان کے ٹوئٹر فالوورز میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ثاقب نثار اب بھی میر ے لئے ڈراﺅنا خواب ہیں:برٹش پاکستانی ارب پتی سر انور پرویز کا انکشاف
لندن:(ویب ڈیسک) برٹش پاکستانی ارب پتی اور بیسٹ وے گروپ کے بانی سر انور پرویز نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس پاکستان اب بھی میرے ڈراو¿نے خوابوں میں آتے ہیں۔انھوں نے الزام عائد کیا کہ انھوں نے سوموٹو ایکشنز کے ذریعے پاکستان میں میرے کاروبار کو بہت نقصان پہنچایا۔ایک انٹرویو میں انھوں نے بتایا کہ سابق چیف جسٹس نے ان کی سیمنٹ فیکٹری اور بینک کو نشانہ بنایا۔انھوں نے الزام عائدکیا کہ سابق چیف جسٹس نے ان کے کاروباری اداروں کو غیرمنصفانہ طورپر ہدف بنایا۔ انھوں نے یہ بات عدالت کی جانب سے دیئے گئے سخت کمنٹس کے مہینوں چلنے والی منفی کوریج کے حوالے سے کہی۔انھوں نے کہا کہ ایمانداری کی بات یہ ہے کہ سابق چیف جسٹس اور پریس میرے ڈراو¿نے خواب ہیں۔انھوں نے یہ بات 2018 میں کٹاس راج کے مقدمے کے حوالے سے کہی، جو سیمنٹ کمپنیوں کی جانب سے زیر زمین پانی کے غلط استعمال کے بارے میں تھا۔سابق چیف جسٹس نے کہا تھا کہ یہ سیمنٹ فیکٹریاں ایکو سسٹم کو تباہ کر رہی ہیں اور خاص طورپر بیسٹ وے گروپ کی سیمنٹ فیکٹری پر تنقید کی تھی۔یہ مقدمہ اس وقت ختم ہوا جب سیمنٹ فیکٹریوں نے پانی کی فراہمی کا اپنا انتظام کرلیا، یونائیٹڈ بینک کے شیئرز کی اکثریت بیسٹ وے گروپ کے پاس ہے اور سابق چیف جسٹس نے یوبی ایل کو بھی عدالت میں گھسیٹا تھا۔یہ مقدمہ اب بھی سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ اس کے بعد ثاقب نثار نے کھلے عام مجھ سے معذرت کی لیکن انھوں نے ہم پر جو ملبہ ڈالا، اس نے ہمیں بہت نقصان پہنچایا، ہمیں ہدف بنایا گیا جو کہ نامناسب تھا۔انھوں نےانکشاف کیا کہ انھوں نے پاکستان کی ایک بااثر اور مقتدر شخصیت سے ملاقات کی تھی لیکن انھوں نے اس شخصیت کا نام نہیں بتایا، یہ ملاقات اس لئے ہوئی تھی کہ سرانور پرویز سابق چیف جسٹس کی جانب سے مبینہ طورپر نامناسب نشانہ بنائے جانے پر اپنی ناراضی کا اظہار کرسکیں۔انھوں نے کہا کہ پاکستان میں اگر کسی کے پیٹ میں درد ہو تو ایک ہی ڈاکٹر ہے، جس کے پاس جایا جاسکتا ہے۔میں نے بھی ایسا ہی کیا تھا لیکن اس کاکوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوسکا، مجھ سے کہا گیا کہ میرا پیغام پہنچا دیا جائے گا لیکن مقدمہ اب بھی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ سر انور پرویز نے کہا کہ طویل عرصے تک وہ یہ سمجھ رہے تھے کہ ان کا پیغام جج تک نہیں پہنچایا جارہا ہے لیکن بعد میں جب جسٹس نثار نے مجھے دیکھا اور اشارہ دیا کہ وہ جانتے ہیں کہ سرانور نے ان کے خلاف شکایت کی تھی، تو انھیں احساس ہوا کہ ان کی شکایت پہنچائی گئی ہے لیکن ابھی تک انھیں کوئی ریلیف نہیں ملی۔سرپرویز نے خیال ظاہر کیا کہ پاکستان میں سپریم کورٹ کی جانب سے آرٹیکل (3)184 کے تحت سوموٹو احتیاط سے لی جانی چاہئے اور وزیراعظم عمران خان کو اداروں کومضبوط بنانے پر توجہ دینی چاہئے اور ایسا سسٹم بنانا چاہئے جو کسی شخصیت کا محتاج نہ ہو۔ انھوں نے کہا کہ اگرچہ اس میں مداخلت ہوسکتی ہے لیکن سسٹم ایسا ہونا چاہئے جو اس کا مقابلہ کرسکے۔
پی ٹی آئی حکومت کا ایک سال میں ریکارڈ قرض لینے کا انکشاف
اسلام آباد::(ویب ڈیسک) سرکاری دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہےکہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے ایک سال میں ریکارڈ قرض لیا۔ ذرائع کے مطابق یہ قرضہ اگست 2018 تا اگست 2019کے دوران لیا گیا، ایک سال میں غیر ملکی قرضے میں 2804 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔حکومت کےپہلے سال لئے گئے قرضوں کی تفصیلات اسٹیٹ بینک نے وزیراعظم آفس کو بھجوا دیں۔ ذرائع کے مطابق سرکاری دستاویز میں انکشاف کیا گیا کہ موجودہ حکومت کے ایک سال میں قرضوں میں 7ہزار 509 ارب روپے کا اضافہ ہوا، وفاقی حکومت کے مقامی قرضوں میں 4 ہزار 705 ارب اور غیر ملکی قرضے میں 2 ہزار 804 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ اگست 2019 تک وفاقی حکومت کا قرضہ 32 ہزار 240 ارب روپے ہوگیا جو اگست 2018 میں مجموعی قرضہ 24 ہزار 732 ارب روپے تھا۔
ڈیم پر سیلفی کا شوق، دُلہن سمیت ایک ہی خاندان کے 4 افراد ڈوب گئے
بھارت :بھارتی ریاست تامل نڈو میں ڈیم کے پاس سیلفی لیتے ہوئے نوبیاہتا دُلہن سمیت ایک ہی خاندان کے 4 افراد ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست تامل ناڈو میں سیرو تفریح کے لیے آنے والے ایک ہی خاندان کے 6 افراد ایک ساتھ ہاتھ پکڑے پامبار ڈیم کے قریب پانی میں کھڑے تھے اور سیلفی لینے کی کوشش میں تھے کہ اچانک ان میں سے ایک شخص کا پاؤں پھسل گیا جس کے باعث توازن برقرار نہ رکھنے سے باقی لوگ بھی پھسل کر ڈیم میں جاگرے۔ڈیم میں گرنے والوں میں نوبیاہتا جوڑا بھی شامل تھا جن میں سے شوہر اور اس کی بہن خوش قسمتی سے اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوگئے مگر بدقسمتی سے دیگر افراد پانی میں ڈوب گئے۔اعدادو شمار کے مطابق پوری دنیا میں سیلفی لیتے وقت جان سے چلے جانے کے سب سے زیادہ واقعات بھارت میں ہوئے ہیں جبکہ امریکی نیشنل لائبریری آف میڈیسن کے مطالعے کے مطابق 2011 سے 2017 کے درمیان ہندوستان میں سیلفی لینے کی وجہ سے 259 ہلاکتوں کی اطلاعات ملی ہیں۔بھارتی میڈیا کہ مطابق پانی میں ایک ساتھ گرنے والوں میں 3 بہن بھائی تھے جن کی عمر 14، 18 اور 19 برس تھی، جبکہ ان کے ساتھ نو بیاتے جوڑے میں سے خاتون اور لڑکے کی بہن بھی شامل تھی۔ لڑکے نے خوش قسمتی سے اپنی بہن کی جان بچا لی مگر باقی کے4 پانی میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ تلاش کے بعد چاروں لاشوں کو نکال کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔بھارت میں آئے روز نئے نئے طریقوں سے سیلفی لینے کا شوق بہت عام ہوتا جارہا ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے، ماہرین اس حوالے سے لوگوں کو خبردار بھی کر رہے۔ جبکہ ماہرین کے مطابق لوگوں میں اس شوق کی وجہ اپنے ارد گرد کے لوگوں اور دوستوں کو نئے نئے طریقں سے لی گئیں سیلفیز کے ذریعے متاثر کرنا ہے۔اس سے قبل مئی میں ریاست ہریانہ میں ریلوے ٹریک پر سیلفیاں لینے والے 3 نوجوان اچانک ٹرین آنے کی ذد میں ہلاک ہوگئے تھے۔ جبکہ 2017 میں بھارتی ریاست کارناتاکا کی جانب سے ایک آگاہی مہم بھی چلائی گئی تھی جس میں نوجوانوں اور طالبعلموں کو آگاہ کیا گیا تھا کہ سیلفی لینے کا شوق جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔
خواتین کی ’رغبت‘ حاصل کرنے کے طریقے سکھانے والے دو یوٹیوب چینل بند
لاہور : (ویب ڈیسک) کے میدان میں کی جانے والی ایک تحقیق کے بعد یوٹیوب نے ’پِک اپ فنکاروں‘ کے دو چینلوں کو بند کر دیا ہے۔یوٹیوب نے ’ایڈی اے- گیم‘ اور ’سٹریٹ ایٹریکشن‘ کے اکاؤنٹ سے برہنگی اور جنسی برتاؤ کے ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے پر ان کے سینکڑوں ویڈیوز ہٹا دیے ہیں۔ایڈی اے-گیم کو چلانے والے عدنان احمد کو ستمبر میں خواتین کے ساتھ دھمکی آمیز اور گالی گلوچ والے برتاؤ کا قصور وار ٹھہرایا گيا تھا۔جبکہ سٹریٹ اٹریکشن کے کوچز کا کہنا ہے کہ انھوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے۔یوٹیوب نے کہا ہے کہ اس نے ایڈی اے-گیم اور سٹریٹ ایٹریکشن کو معطل کر دیا ہے۔یوٹیوب نے مزید کہا ’یوٹیوب واضح جنسی، گرافک یا پریشان کن مواد کو سختی کے ساتھ منع کرتا ہے۔ ہمارے لیے صارفین کے تحفظ سے زیادہ کوئی چیز بھی اہم نہیں ہے اور ہم اس شعبے میں اپنی پالیسی کا جائزہ لیتے رہیں گے اور اسے مزید بہتر بناتے رہیں گے۔‘سکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو کی ایک عدالت نے 38 سالہ عدنان احمد کو پانچ الزامات میں قصوروار پایا تھا۔پولیس نے بی بی سی کے پروگرام ‘دی سوشل’ میں ان کے برتاؤ سے متعلق رپورٹ کے بعد تحقیقات شروع کی تھی۔عدنان احمد نے گلاسگو اور مشرقی یورپ میں درجنوں خواتین کے ساتھ خفیہ طور پر اپنی ویڈیوز بنائی تھیں۔’پینوراما’ اور ‘بی بی سی سکاٹ لینڈ ڈسکلوزر’ نے اس عالمی ’گیم‘ کی جانچ کی جن کا دعویٰ ہے کہ وہ خواتین کو ’پیار میں پھانسنے کے راز فروخت‘ کرتے ہیں۔ان چینلز کے بارے میں تحقیقات کی گئیں جہاں مبینہ پِک-اپ فنکار یعنی خود کو رنگین مزاج انسان کے طور پر پیش کرنے والوں کی جنسی مہمات کی ویڈیوز تھیں جن میں وہ ریکارڈنگز بھی تھیں جسے وہ خواتین کے ساتھ سیکس کی خفیہ ریکارڈنگ کہتے ہیں۔رپورٹر مائلز بونار ایک انڈر کور کے طور پر سٹریٹ ایٹریکشن کے ذریعے چلائے جانے والے ایک ‘بوٹ کمیپ’ گئے جہاں ان کا کہنا ہے کہ وہ لوگوں کو خواتین کو اپنی جانب راغب کرنے یا رجھانے کی تربیت دیتے ہیں جس میں خواتین کے ‘آخری منٹ کے احتجاج’ سے کس طرح نمٹا جائے بھی شامل ہے۔سٹریٹ ایٹریکشن کے بانی ایڈی ہچنز نے بی بی سی کو بتایا کہ تمام چیزیں ‘مکمل طور پر رضامندی’ پر مبنی ہیں۔انھوں نے مزید کہا ‘دراصل ہم مردوں کی مدد کرتے ہیں۔۔۔ اس لیے جو مدد بھی ہم کرتے ہیں وہ ریپ کے کلچر کو روکتی ہے اور انھیں کسی بھی غیر قانونی اور مرضی کے خلاف کام کرنے سے باز رکھتی ہے۔‘
سحر خدایاری: وہ خاتون جس کی وجہ سے ایرانی حکام کو جھکنا پڑا
ایران : (ویب ڈیسک)سحر کو معلوم تھا کہ کھیل کے میدان میں خواتین پر پابندی ہے۔ لیکن وہ فٹبال میچ دیکھنا چاہتی تھیں اس لیے مردوں کے لباس میں سٹیڈیم تک پہنچ گئیں۔ لیکن اندر قدم نہیں رکھ سکیں۔سحر کی معمولی سی خواہش تھی جسے دنیا کی کروڑوں خواتین بڑی آسانی سے پوری کر لیتی ہیں۔ اسی برس مارچ میں سحر کی پسندیدہ ٹیم میدان میں اتری۔ سحر نے یہ میچ دیکھنے کے لیے مردوں کا لباس پہنا، بالوں پر نیلے رنگ کی وِگ لگائی اور لمبا اوور کوٹ پہن لیا۔اس کے بعد وہ تہران آزاد سٹیڈیم کی جانب بڑھ رہی تھیں۔ لیکن وہ سٹیڈیم کے اندر قدم نہیں رکھ سکیں، راستے میں ہی سکیورٹی اہلکاروں نے انھیں گرفتار کر لیا۔سحر کو عدالت نے نوٹس بھیجا جس کے جواب میں سحر نے عدالت کے باہر خود کو آگ لگا لی۔ دو ہفتے بعد انھوں نے تہران کے ایک ہسپتال میں دم توڑ دیا۔سحر کی ہلاکت کے بعد سوشل میڈیا پر زبردست مہم چل پڑی۔ ایران پر دباؤ بڑھنے لگا کہ وہ سٹیڈیم میں خواتین کے داخل ہونے پر عائد پابندی کو ختم کرے۔ اس مہم میں متعدد ایرانی خواتین بھی شامل ہوئیں۔ دیکھتے دیکھتے عام ایرانی لوگوں کی آوازیں حکومت کے خلاف سوشل میڈیا پر بلند ہونے لگیں۔اب ایران نے وعدہ کیا ہے کہ وہ کمبوڈیا کے ساتھ ہونے والے فٹبال میچ میں ساڑھے تین ہزار خواتین مداحوں کو سٹیدیم میں میچ دیکھنے کی اجازت دے گا۔
ایران کی سرکاری نیوز ایجینسی ارنا نے چار اکتوبر کو اس بات کی تصدیق کی کہ ایرانی فٹبال فیڈریشن نے فیفا سے وعدہ کیا ہے کہ 10 اکتوبر کو تہران آزاد سٹیڈیم میں ہونے والے فٹبال میچ میں ایرانی خواتین کو سٹیڈیم آنے کی اجازت دی جائے گی۔ایران کا کہنا ہے کہ میچ کے لیے ٹکٹ فوری طور پر بک گئے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ کم از کم ساڑھے تین ہزار ایرانی خواتین میچ دیکھنے جائیں گی۔
دیکھتے ہی دیکھتے ٹکٹ بک گئے
خواتین کو ٹکٹ دینے کے لیے الگ سے انتظامات کیے گئے تھے۔ ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں سارے ٹکٹ بک گئے۔ سنہ 2022 میں ورلڈ کپ کوارٹر فائنل میچ دکھانے کے لیے سٹیڈیم میں خواتین کے بیٹھنے کے لیے مزید انتظامات کیے جا رہے ہیں۔خبر رساں ایجینسی رائٹرز کے مطابق فیفا کے اہلکاروں نے بتایا ہے کہ کل 4,600 ٹکٹ خواتین کے لیے فراہم کرائے جائیں گے اور امید کی جا رہی ہے کہ ان ٹکٹز کی منتظر خواتین کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوگی۔سٹیڈیم میں تقریباً ایک لاکھ افراد میچ دیکھ سکتے ہیں۔ فیفا کا کہنا ہے کہ وہ اپنے اہلکاروں کو تہران بھیجے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ خواتین اس میچ کو دیکھ سکیں۔
ایران کی 29 سالہ فٹبال مداح سحر خدایاری کی پسندیدہ ٹیم استقلال تہران فٹبال کلب تھی جس کا رنگ نیلا ہے۔ اسی وجہ سے لوگ سحر کو پیار سے ’دا بلو گرل‘ کہنے لگے تھے۔ سحر نے گزشتہ ماہ خود کو آگ لگا لی تھی جس میں وہ 90 فیصد جل گئی تھیں۔شیعہ ملک ایران نے سنہ 1979 میں اسلامی انقلاب کے بعد سے سٹیڈیم میں خواتین کے داخل ہونے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ اسلامی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ’خواتین کو مردوں جیسے شوق رکھنے اور آدھے ادھورے کپڑوں میں مردوں کو دیکھنے سے دور رہنا چاہیے‘۔ایرانی صدر حسن روحانی نے ایرانی معاشرے میں جدید خیالات کو شامل کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ اس معاملے میں تقریباً ناکام ہی رہے ہیں۔ ناقدین کی نظر میں ایران میں آج بھی خواتین کے ساتھ دوسرے درجے کے شہریوں جیسا سلوک ہوتا ہے۔گرفتاری کے بعد سحر کی پریشانی
ایران میں سحر کی موت کے بعد خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے سماجی کارکن مزید سرگرم ہو گئے۔ ایران کی خواتین گزشتہ کئی دہائیوں سے خواتین اور مردوں میں تفریق کرنے والے قوانین کے سائے میں جی رہی ہیں۔سحر کی گرفتاری کے بعد انھیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔ ان پر حجاب نہ پہننے کی وجہ سے مناسب عوامی رویوں کی خلاف ورزی اور سکیورٹی اہلکاروں کی تذلیل کے الزامات تھے۔سحر کو عدالت نے دو ستمبر کو نوٹس بھیجا تھا اور انھیں مطلع کیا گیا تھا کہ انھیں چھ ماہ کی سزا ہو سکتی ہے۔ سحر کی بہن نے ایک ایرانی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان تمام باتوں سے پریشان تھیں اس لیے انھوں نے خود کو آگ لگا لی۔اوپن سٹیڈیم موومنٹ کے تحت ایرانی خواتین کھل کر سامنے آئی ہیں۔ سحر کی موت کی خبر بین الاقوامی میڈیا میں پھیل جانے کے بعد فیفا بھی حرکت میں آیا۔ فیفا کے چیئرمین جیانی انفینٹینو نے کہا کہ ’ہمارا موقف بالکل واضح ہے۔ خواتین کو سٹیڈیم میں جانے کی اجازت ملنی چاہیے۔‘سی آئی اے ورلڈ فٹبال سٹیٹسٹکس کے مطابق ایران کی آٹھ کروڑ آبادی میں 60 فیصد افراد تیس برس سے کم عمر کے ہیں۔ ایران میں فیس بک اور ٹوئٹر پر پابندی ہے لیکن زیادہ تر نوجوان اس پابندی کی خلاف ورزی کر کے ورچوئل پرائیویٹ نیٹورک کا استعمال کرتے ہیں۔واشنگٹن کے ادارے فریڈم ہاؤس کی ایک رپورٹ کے مطابق ایران میں 60 فیصد افراد انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہیں۔ ایسے میں اس مہم کو پھیلانے میں سوشل میڈیا نے اہم کردار ادا کیا ہے۔سنہ 1979 میں اسلامی انقلاب کے بعد ایران میں خواتین پر کئی طرح کی پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں۔ لیکن اس بار حکومت کو جھکنا پڑ گیا ہے۔
دبئی: وزٹ ویزا پر جسم فروشی کرنے والی خاتون کو سزا
دبئی : (ویب ڈیسک)متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ریاست دبئی کی عدالت نے نوجوان غیر ملکی لڑکی کو وزٹ ویزا پر آکر جسم فروشی و شراب نوشی کرنے کے الزام میں قید اور ملک بدر کرنے کا حکم دے دیا۔دبئی کے اخبار ’خلیج ٹائمز‘ کے مطابق بر دبئی پولیس اسٹیشن نے رواں برس جون میں کارروائی کرتے ہوئے روسی دوشیزہ کو جسم فروشی کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا تھا۔رپورٹ کےمطابق پولیس نے معمول کی پیٹرولنگ کے دوران ایک فلیٹ پر چھاپہ مارا جہاں خاتون کو 2 نامحرم مرد حضرات کے ساتھ نشے کی حالت میں گرفتار کیا گیا تھا۔گرفتاری کے بعد ابتدائی طور پر 27 سالہ روسی دوشیزہ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں 2 ترک افراد نے نشہ پلاکر ’ریپ‘ کا نشانہ بنایا، تاہم بعد ازاں خاتون نے اپنا بیان بدل دیا تھا۔پولیس کے مطابق روسی خاتون نے نشہ اترنے کے بعد اعتراف کیا تھا کہ وہ وزٹ ویزا پر رواں برس مئی میں دبئی آئی تھیں، جس کے کچھ عرصے بعد انہوں نے جسم فروشی کا کام شروع کردیا۔پولیس نے بتایا کہ خاتون کی ترک نژاد افراد سے نائٹ کلب میں ملاقات ہوئی تھی، جہاں انہوں نے مل کر شراب نوشی کی جس کے بعد ترک نژاد شخص نے انہیں فلیٹ پر چل کر پوری رات پارٹی کرنے کی دعوت دی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ فلیٹ پر روسی نژاد خاتون اور 2 ترک افراد کو نشے کی حالت میں گرفتار کیا گیا اور گرفتار کیے گئے مرد حضرات میں جنسی بیماری بھی پائی گئی۔گرفتاری کے بعد پولیس نے خاتون اور مرد حضرات کو الگ الگ رکھ کر تفتیش کی اور تینوں کے خلاف بغیر اجازت شراب نوشی کرنے جیسے الزامات بھی لگائے گئے۔روسی نژاد خاتون کے خلاف مدعا عالیہ نے عدالت کو بتایا کہ گرفتار لڑکی جسم فروشی کے عوض ایک ہزار سے 3 ہزار درہم تک کی رقم وصول کرتی رہی ہیں اور انہوں نے کچھ ہی عرصے میں اپنے اہل خانہ کو 8 ہزار درہم بھی بھجوائے تھے۔عدالت میں خاتون پر الزام ثابت ہونے پر انہیں 6 ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا اور عدالت نے خاتون کی سزا مکمل ہونے کے بعد انہیں ملک بدر کرنے کا حکم بھی دیا۔
وزیراعظم عمران خان سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
لاہور : (ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان چین کے سرکاری دورے پر بیجنگ پہنچ گئے۔دفترخارجہ کے اعلامیے کے مطابق بیجنگ پہنچنے پر وزیراعظم کا استقبال چین کے وزیر ثقافت لیو شوگینگ، پاکستان کے لیے چین کے سفیر یاؤ جنگ اور چین کے لیے پاکستانی سفیر نغمانہ ہاشمی نے کیا۔وزیراعظم کے پہنچنے پر ٹرائی سروس اسٹیٹک گارڈ کی جانب سے سلامی پیش کی گئی جبکہ عمران خان کو گلدستہ بھی پیش کیا گیا۔چین کے دورے پر وزیراعظم کے ہمراہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر برائے منصوبہ بندی اور ترقی خسرو بختیار، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ زبیر گیلانی بھی موجود ہیں۔قبل ازیں وزیراعظم آفس نے بتایا تھا کہ وزیراعظم عمران خان 8 سے 9 اکتوبر تک چین کا دورہ کریں گے، جہاں وہ چینی صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کے چانگ سے ملاقات کریں گے اور کشمیر کے متنازع علاقے میں سیکیورٹی صورتحال سمیت اقتصادی تعاون پر بھی بات کریں گے۔دفتروزیراعظم سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ‘ یہ دورہ چین کے ساتھ پاکستان کے معاشی، سرمایہ کاری اور اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مضبوط کرنے میں معاون ثابت ہوگا’۔ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا تھا کہ ‘وزیراعظم مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال سے جنوبی ایشیا میں پیدا ہونے والی امن و سیکیورٹی کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کریں گے’۔عمران خان کے دورے میں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی پیش رفت، چین کی جانب سے ‘بیلٹ اینڈ روڈ’ منصوبے کے حصے کے طور پر شروع کیے جانے والے 60 ارب ڈالر کے انفرااسٹرکچر پروگرام پر تبادلہ خیال بھی شامل ہے۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کے پہنچنے سے قبل چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی سرکاری دورے پر چین پہنچے تھے۔اس بارے میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بتایا تھا کہ آرمی چیف سرکاری دورے پر چین پہنچے، جہاں وہ پی ایل اے آرمی کمانڈر، سینٹرل ملٹری کمیشن کے نائب چیئرمین اور کمانڈر سدرن تھیٹر کمانڈ سمیت چینی فوجی قیادت سے ملاقات کریں گے۔آئی ایس پی آر کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ پاک فوج کے سربراہ وزیراعظم عمران خان کی چینی صدر اور وزیراعظم سے ملاقات میں بھی موجود ہوں گے۔
مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے حکومتی کوششوں پر عوام کی اکثریت مطمئن، سروے
لاہور : (ویب ڈیسک)مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے حکومتی کوششوں پر عوام کی اکثریت مطمئن، گیلپ سروے میں 66 فیصد افراد نے حکومتی کاوشوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔سروے کے نتائج کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے کی جانے والی مجموعی کوششوں پر 64 فیصد افراد مطمئن نظر آئے۔مسئلہ کشمیر پر امریکا کے کردار پر 72 فیصد افراد نے عدم اطمینان کا اظہار کیا جبکہ اسلامی ملکوں کے کردار پر 53 فیصد افراد مطمئن نظر آئے۔مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کے کردار پر 45 فیصد لوگوں نے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے عہدہ سنبھالنے کے بعد کہا تھا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ پوری دنیا میں اس طرح لڑیں گے جیسا ماضی میں کسی نے نہیں لڑا اور وہ دنیا میں مقبوضہ کشمیر کے سفیر ہوں گے۔گزشتہ ماہ ہونے والی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے بھرپور طریقے سے کشمیر کا مسئلہ دنیا کے سامنے رکھا تھا۔اس کے علاوہ ترک صدر طیب اردوان، ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد و دیگر ممالک نے بھی اس فورم پر کشمیر کا تذکرہ کیا تھا۔خیال رہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ وادی میں 5 اگست سے لاک ڈاؤن جاری ہے جس کے باعث وادی میں انسانی بحران جنم لے چکا ہے۔مقبوضہ وادی میں بچوں کے دودھ، ادویات اور اشیائے ضروریہ کی شدید قلت ہے جبکہ ٹیلیفون، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی مکمل بند ہے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لاک ڈاؤن کو 64 روز ہوگئے ہیں اور وہاں کاروبار زندگی بند اور مواصلاتی رابطے بدستور منقطع ہیں۔