نئی دہلی کی تاریخی جامع مسجد ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر آ گئی ہے۔ ہندو انتہا پسند تنظیم ‘ہندوسینا’ نے دعوی کیا ہے کہ جامع مسجد میں مورتیوں کی باقیات دفن ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے سروے کی درخواست دی ہے۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ جامع مسجد کی تعمیر جودھپور اور اودھے پور کے مندر گرانے کے بعد کی گئی تھی اور مسجد کی سیڑھیوں میں مورتیوں کی باقیات استعمال کی گئیں تاکہ ہندوں کی توہین کی جائے۔ ہندوسینا کے سربراہ نے آرکیالوجیکل سروے سے جامع مسجد کا سروے کرانے کی درخواست کی ہے۔
یہ تنظیم اس سے پہلے بھی مختلف مقامات پر مسلمانوں کی عبادت گاہوں کے حوالے سے متنازعہ دعوے کر چکی ہے، جیسے درگاہ اجمیر شریف اور سنبھل میں ایک مسجد کی جگہ مندر ہونے کا دعوی کیا۔ 1992 میں ایودھیا میں بابری مسجد کو ہندو انتہا پسندوں نے شہید کیا تھا، اور حالیہ برسوں میں وزیراعظم نریندر مودی نے وہاں مندر کا افتتاح کیا۔