All posts by Channel Five Pakistan

سرکاری بھرتیوں پر پابندی برقرار ، اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل

کراچی (این این ائی)سپریم کورٹ نے سرکاری بھرتیوں پر پابندی ہٹانے کا اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر تے ہوئے الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن بحال کردیا۔چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سرکاری بھرتیوں پر پابندیوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی درخواست کی سماعت کی،الیکشن کمشنرسندھ یوسف خٹک عدالت میں پیش ہوئے،انہوں نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کوشفاف بنانے کیلئے پابندی عائد کی،ترقیاتی فنڈزاورترقیاتی منصوبوں کی منظوری پربھی پابندی عائدی،الیکشن کمشنر سندھ کا کہناتھا کہ ہائیکورٹ نے بھی پابندی کاحکم دیاتھا۔سپریم کورٹ نے اسلام آبادہائیکورٹ کاسرکاری پابندیوں پر پابندی ہٹانے کا فیصلہ معطل کردیااورالیکشن کمیشن کانوٹیفکیشن بحال کردیا،عدالت نے کہا ہے کہ الیکشن تک سرکاری ملازمتوں اورترقیاتی کاموں پرپابندی رہے گی،عدالت نے الیکشن کمیشن اوردیگرفریقین کوآئندہ ہفتے اسلام آبادطلب کرلیا،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ جوکام زیرالتواہے اسے کیسے روکاجاسکتا ہے؟،عدالت کازیرالتوامنصوبے مکمل کرنے کاحکم دے دیا۔

مینار پاکستان پرایم ایم اے کا پنڈال سجنے کو تیار

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ مجلس عمل اور جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ 13 مئی کو مینار پاکستان پر متحدہ مجلس عمل کا جلسہ ملک میں انتخابی تاریخ بدل دے گا، ہم مینار پاکستان پر نئے جذبے اور ولولے کیساتھ سیاسی سفر کا آغاز کر رہے ہیں، انشاءاللہ کل کے جلسے میں اسلام پسندوں کی سیاسی قوت کا مظاہرہ ہوگا، ملک و اسلام سے محبت کرنے والے مینار پاکستان پر جمع ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق مینار پاکستان پر ایم ایم کے جلسے کی انتظامی کمیٹیوں کے ذمہ داران سے گفتگو اور پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل آئین و قانون کی پاسداری کرے گی اور الیکشن کمیشن آ ف پاکستان کی جانب سے خواتین کی مقرر کردہ نشستوں پر انہیں نمائندگی دے گی۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل کی جانب سے مرکزی اور صوبائی پارلیمانی بور ڈ قائم کردیئے گئے ہیں، الیکشن سیل کی سربراہی لیاقت بلوچ اور ممبران کریں گے، چار ڈپٹی سیکرٹری ممبرہونگے، میڈیا سیل شاہ اویس نورانی، قانونی امور اسد اللہ بھٹو، مالیاتی امور غلام شبیر اور منشور کمیٹی کے سربراہ پروفیسر ساجد میر اور سیکرٹری ڈاکٹر فرید احمد پراچہ مقرر کیے گئے ہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ 13مئی کے جلسہ عام مینار پاکستان میں متحدہ مجلس عمل کا قومی سیاسی، انتخابی لائحہ عمل کا اعلان کیاجائے گا۔ مینار پاکستان جلسہ عام سے مولانا فضل الرحمن، سراج الحق، پیر اعجاز ہاشمی، لیاقت بلوچ، پروفیسر ساجد میر، سید ساجد علی نقوی، مولانا عبدالغفور حیدری، شاہ اویس نورانی، علامہ عارف واحدی، ابتسام الٰہی ظہیر، میاں مقصود احمد اور دیگر خطاب کریں گے۔

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں بارش،11 افراد جاں بحق

لاہو ر (ویب ڈیسک ) پنجاب اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش ہوئی جب کہ مختلف حادثات میں 11 افراد جاں بحق ہوگئے۔باجوڑ ایجنسی میں وقفے وقفے سے موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے جہاں برسات کے باعث مختلف مقامات پر کچے مکانات کی چھتیں اور دیواریں گر گئیں ، ملبے تلے دب کر 8 افراد جاں بحق اور 16 زخمی ہوگئے۔پارا چنار میں دس روز سے بارش اور کوہ سفید پر ڑالہ باری سے درجہ حرارت کم ہوگیا ہے جب کہ صوبے کے مختلف شہروں میں بھی بارش ہو رہی ہے ، نوشہرہ میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔سوات میں بارش کے بعد سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں، کئی مقامات پر گاڑیاں بھی پھنس گئیں۔ مری میں ہونے والی بارش سے سیاح لطف اندور ہورہے ہیں۔پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے، بھکر میں کچے مکان کی چھت گرنے سے دو افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے۔ لاہور میں آندھی کے بعد بوندا باندی ہوئی جب کہ گوجرانوالہ، چیچہ وطنی ،حافظ آباد اور سیالکوٹ سمیت مختلف شہروں میں بارش کے بعد گرمی کی شدت میں کمی آگئی۔گوجرانوالہ میں آندھی کے باعث 100 سے زائد فیڈر ٹرپ کر جانے کے بعد لوگ بجلی سے محروم ہوگئے۔محکمہ موسمیات نے آج بھی خیبرپختونخوا، فاٹا، گلگت بلتستان، کشمیر، لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ، سرگودھا، فیصل آباد، مالاکنڈ، ہزارہ، کوئٹہ، اور ڑوب ڈویڑن میں چند ایک مقامات پر تیز ہواو¿ں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران کراچی میں موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان ہے اور زیادہ سے زیادہ درجہ حررات 35 سے 37 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے۔

چوہدری نثار کا این اے 63 سے بھی الیکشن لڑنے کا فیصلہ

لاہو ر (ویب ڈیسک ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما چوہدری نثار نے قومی اسمبلی کے حلقہ 63 ٹیکسلا واہ سے بھی عام انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔قومی اسمبلی کے حلقے 63 ٹیکسلا واہ کے معززین اور اکابرین کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں چوہدری نثار علی خان کے این اے 63 سے بھی عام انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔اس حوالے سے چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ وہ علاقے کے عوام کے جذبات و احساسات کی قدر کرتے ہیں اور آئندہ بھی اپنی استطاعت کے مطابق علاقے کی خدمت جاری رکھیں گے۔قومی اسمبلی کا حلقہ 63 ٹیکسلا واہ موجودہ حلقہ بندیوں سے قبل این اے 53 تھا جس میں ٹیکسلا ، واہ اور اڈیالہ کے علاقے شامل کئے گئے ہیں۔صوبائی اسمبلی کا حلقہ پی پی 10 ساگری، بسالی، ادوال، چکری، سہیال ، سکھوپر جب کہ پی پی 14 اڈیالہ ، ڈھلہ ، گورکھ ، چہان اور بندہ پر مشتمل ہوگا۔البتہ فی الحال یہ واضح نہیں کہ وہ عام انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر انتخابات لڑیں گے یا آزاد حیثیت سے کیوں کہ کافی عرصے سے چوہدری نثار اور ن لیگ کی اعلیٰ قیادت کے درمیان اختلافات موجود ہیں۔نواز شریف کی نا اہلی کے بعد مسلم لیگ ن کے صدر بننے والے شہباز شریف کئی بار چوہدری نثار سے ملاقات بھی کرچکے ہیں اور ایک ملاقات میں چوہدری نثار نے کہا تھا کہ اگر نواز شریف خود منانے آئیں تو وہ مان جائیں گے۔گزشتہ دنوں شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ بطور ن لیگ کے صدر وہ چوہدری نثار کو پارٹی کا ٹکٹ دیں گے۔

3 گرجا گھروں پر خودکش حملوں میں 8 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

جکارتا( ویب ڈیسک ) انڈونیشیا کے شہر سورابایا کے 3 گرجا گھروں میں خودکش حملوں کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔انڈونیشیا کے دوسرے سب سے بڑے شہر سورابایا میں داعش سے متاثر خودکش حملہ آوروں نے مختلف مقامات پر چند منٹوں کے وقفے سے تین گرجا گھروں کو نشانہ بنایا جس کے باعث ابتدائی اطلاعات کے مطابق 8 افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے منصوبہ بندی کے تحت کیے گئے اور تینوں دھماکوں میں 10 منٹ کا وقفہ تھا جب کہ دھماکوں کے بعد شہر کے تمام گرجا گھروں کو بند کردیا گیا ہے۔حملہ آوروں نے پہلے دھماکے میں سینتا ماریا رومن کیتھولک چرچ کو صبح ساڑھے سات بجے نشانہ بنایا جس کے بعد دوسرے مقام پر جی پی پی ایس پینٹی کونٹل چرچ پر حملہ ہوا۔ایسٹ جاوا پولیس کے ترجمان فرانس برنگ منگیرا کا کہنا ہے کہ تینوں حملوں میں مجموعی پر 35 زخمیوں کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جب کہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔دوسری جانب انڈونیشیا کے خفیہ ادارے نے تصدیق کی ہے کہ خودکش حملوں میں داعش کی ذیلی تنظیم جمع انشورت دولہ ( جے اے ڈی) ملوث ہے۔

پی آئی اے پرواز لیٹ ہونے پر لیگی ایم این اے کا پارٹی چھوڑنے کاا علان

لاہور( این این آئی)پرندہ ٹکرانے کے باعث قومی ائیر لائن کی پرواز کے تاخیر کا شکار ہونے پر حکمران جماعت کے فاٹا سے رکن قومی اسمبلی شہاب الدین خان نے انوکھا احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے پارٹی سے مستعفی ہو کر اپنی پارٹی بنانے کا اعلان کر دیا، رکن قومی اسمبلی کی احتجاجی بیان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ۔تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائنز کی پیرس سے اسلام آباد جانے والی پرواز کوخراب موسم کے باعث لاہور اتارنے کا فیصلہ کیا گیا اوردوران لینڈنگ بوئنگ 777سے پرندہ ٹکرا گیا ۔ موسم کی خرابی اور پرندہ ٹکرانے کے باعث پرواز تاخیر کا شکار ہو گئی جس پر مسافروں نے شدید احتجاج کیا ۔ پیرس سے آنے والے جہازمیں (ن) لیگ کے فاٹا سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی شہاب الدین خان بھی سوار تھے جو مسافروں کو طیارے سے نیچے اترنے سے روکتے رہے ۔ انہوں نے احتجاج کرتے ہوئے کیا ہم اسی طرح ذلیل ہوتے رہیں گے،یہ ہماری حالت ہے ۔ میں رکن قومی اسمبلی اور میرا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے ۔ میرے لئے شرم کی بات ہے کہ میں یہ بتا رہا ہوں کہ میرا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے ۔میں جب پیرس جارہا تھا تب بھی یہی واقعہ ہوا تھا اور ٹی وی چینلز پر بریکنگ نیوز چلی تھی ۔آج بھی یہی حالت ہے ،لوگوں کے ساتھ کیا کیا ہو رہا ہے ، ہم ذلیل ہو رہے ہیں۔ کیپٹن صاحب تیس منٹ پہلے کہہ رہے تھے اسلام آباد کاموسم ٹھیک ہو رہا ہے ہم جارہے ہیں ۔ مجھے سائیڈ پر لے جا کر کہا آپ کو بتا رہے ہیں کہ انجن میں پرندے کا پر چلا گیا ہے ، یہ بھی کوئی بات ہے ،ہمیں ایک گھنٹہ پہلے بتا دیتے ، یہ بدمعاشی کر رہے ہیں ۔اس دوران خاتون سمیت مسافروں نے سوال کیا کہ آپ پھر (ن) لیگ کو چھوڑیں کیوں اس کے ساتھ وابستہ ہیں ۔جس پر رکن قومی اسمبلی نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ میں وعدہ کرتا ہوں میں (ن) لیگ کو چھوڑوں گا اور میں اپنی پارٹی بنا رہا ہوں۔

ٹی وی چینلز پر بھارتی کلچر نا قابل قبول ، بے حیائی برداشت نہیں کرینگے

کراچی (صباح نیوز) چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ٹی وی چینلز پر بھارتی مواد نشر کرنے پر پابندی عائد کرنے کے لیے فنکاروں سے درخواست طلب کرلی۔ ہفتہ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے مختلف کیسز کی سماعت کی۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں پاکستانی فنکار عدالت کے باہر جمع ہوگئے اور ٹی وی چینلز پر بھارتی مواد نشر کرنے پر پابندی کے لیے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے چیف جسٹس سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ چیف جسٹس نے احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے فنکاروں کو عدالت کے اندر بلا لیا اور ان کی بات سنی۔ فنکاروں نے کہا کہ پاکستانی ڈراموں میں بھارتی مواد غیر قانونی طور پر نشر کیا جا رہا ہے، بھارتی مواد نشر کرنے کے باعث پاکستانی فنکار بے روز گار ہو رہے ہیں اور پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری متاثر ہو رہی ہے۔ معروف فنکارہ ثمینہ آپا نے مطالبہ کیا کہ بھارتی مواد کو نشر کرنے سے روکا جائے۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا آپ نے میرے منہ کی بات چھین لی ہے، ٹی وی پر ایسے ایوارڈ شوز دکھائے جارہے ہیں جو مسلم معاشرے کے لیے ناقابلِ قبول ہیں، ہم سب لبرل ہیں مگر غیر مناسب لباس پر ماڈلنگ کی اجازت نہیں دے سکتے، اگر آپ برقعے کی حمایت نہیں کرتے تو اخلاق باختہ لباس کی بھی اجازت نہیں دے سکتے۔ چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کیا ہماری بہن، بیٹیاں یہ لباس پہن سکتی ہیں، کیا آپ کے ملک کا کلچر ختم ہو گیا، سندھ، بلوچی ودیگر کلچر کو فروغ کیوں نہیں دیتے۔ چیف جسٹس نے کہا سب سے زیادہ غیر اخلاقی پروگرام ایک نجی ٹی وی چلا رہا ہے، یہ ٹی وی کس کا ہے؟، اس چینل پر اخلاق باختہ پروگرام دکھائے جارہے ہیں۔ چیف جسٹس نے عدنان صدیقی، فیصل قریشی کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ تو خود مارننگ شو کرتے ہیں، ان مارننگ شوز میں خواتین کو کون سا لباس پہنواتے ہیں، یہ کون سے مارننگ شوز ہیں، کون سا کلچر دینا چاہ رہے ہیں، میں نہیں کہہ رہا کہ برقعہ پہن کر آجائیں مگر بے حیائی بھی برداشت نہیں کریں گے۔ فنکاروں نے کہا کہ یہ سب بھارت کی مہربانی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا ہمیں طے کرنا ہوگا کہ کتنا غیر ملکی مواد نشر کرنے کی اجازت دے سکتے ہیں، آپ کوئی تحریری درخواست دیں، عدالت کارروائی کرے گی۔ سپریم کورٹ نے فنکاروں سے 3 بجے تک تحریری درخواست طلب کرلی۔ بعدازاں سپریم کورٹ کے باہر فنکاروں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی مواد کے باعث ہمارا کام کم ہورہا ہے اور ٹیکنیکل لوگوں کو بھی بے روزگاری کا سامنا ہے، ہماری لڑائی کسی چینل کے ساتھ نہیں ہم ان سے اور وہ ہم سے ہیں، ہمارا مواد اپنا ہونا چاہیئے، لیکن ہمارے مواد کو مسترد کردیا جاتا ہے جبکہ بھارتی مواد نشر کردیا جاتا ہے، عدالت میں درخواست کی ہے کہ بھارتی مواد کو بند کیا جائے، بھارتی مواد کے باعث کئی نوجوانوں پر برے اثرات بھی مرتب ہورہے ہیں۔اداکارہ ثمینہ احمد نے کہا کہ چیف جسٹس نے ہماری درخواست پر ایکشن لینے کا کہا ہے، جب کہ اداکار فیصل قریشی کا کہنا تھا کہ ہمارے فوجی اور شہری سرحد پر جانیں دے رہے ہیں اور بھارت سے لڑ رہے ہیں، دوسری طرف ہم اسی بھارت کے ڈرامے اپنے چینلز پر دکھا رہے ہیں۔

نیب نے فواد حسن فواد کو 25مئی کو دوبارہ طلب کر لیا

لاہور( این این آئی) قومی احتساب بیورو ( نیب) نے وزیر اعظم کے سیکرٹری فواد حسن فواد کو 25مئی کو دوبارہ طلب کر لیا۔ فواد حسن فواد کو آشیانہ اقبال کے سلسلہ میں ہونے والی تحقیقات کے لئے طلب کیا گیا ہے ۔ فواد حسن فواد اس سے پہلے بھی دو مرتبہ نیب کے رو برو پیش ہو چکے ہیں۔ فواد حسن فواد کو وزیر اعلیٰ کے سیکرٹری ٹو ایمپلیمنٹیشن کی حیثیت سے طلب کیا گیا ہے ۔

ممبئی حملے پاکستان سے ہوئے

ملتان ‘لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ عسکری تنظیمیں اب تک متحرک ہیں جنہیں غیر ریاستی عناصر کہا جاتا ہے، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انہیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جاکر ممبئی میں 150 لوگوں کو قتل کردیں۔ ملتان میں ریلی کے دوران مقامی اخبار کے صحافی کو انٹر ویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر ملک میں 2 یا 3 متوازی حکومتیں ہوں تو آپ وہ ملک نہیں چلا سکتے، اس کے لیے صرف ایک آئینی حکومت کا ہونا ہی ضروری ہے۔ جب نواز شریف سے پوچھا گیا کہ ان کی حکومت کے خاتمے کی وجہ کیا تھی، تو انہوں نے براہ راست جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے معاملات کا تذکرہ کرتے کہا کہ ہم نے اپنے آپ کو تنہا کرلیا ہے، ہماری قربانیوں کے باوجود ہمارا موقف تسلیم نہیں کیا جارہا، افغانستان کا موقف سنا جاتا ہے لیکن ہمارا نہیں، اس معاملے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس بارے میں مزید گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ممبئی حملوں کے راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلنے والے مقدمے کے حوالے سے کہا کہ اس مقدمے کی کارروائی ابھی تک مکمل کیوں نہیں ہوسکی؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ عسکری تنظیمیں اب تک متحرک ہیں جنہیں غیر ریاستی عناصر کہا جاتا ہے، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انہیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جاکر ممبئی میں 150 لوگوں کو قتل کردیں۔ یہ عمل ناقابل قبول ہے یہی وجہ ہے جس کی وجہ سے ہمیں مشکلات کا سامنا ہے، یہ بات روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور چینی صدر ڑی جنگ نے بھی کہی، ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری مجموعی ملکی پیداوار کی شرح نمو 7 فیصد ہوسکتی تھی لیکن نہیں ہے۔ نواز شریف کے اس انٹرویو کے بعد پورے بھارت میں ہنگامہ برپا ہوگیا ہے اور بھارتی میڈیا اس انٹرویو میں دئیے گئے نواز شریف کے بیان کو بار بار بھارتی لوگوں کے سامنے پیش کر رہا ہے اور طرح طرح کے تبصرے بھی کیے جا رہے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ اگر ملک میں دو یا تین متوازی حکومتیں ہوں تو آپ ملک نہیں چلا سکتے ¾ صرف ایک آئینی حکومت کا ہونا ضروری ہے ¾ جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے اراکین پارٹی چھوڑ کر نہیں گئے ¾ انہیں لے جایا گیا ہے ¾ دوبارہ حکومت ملی تو اپنی پالیسیاں جاری رکھیں گے۔ ایک انٹرویو میں سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد میاں محمد نواز شریف نے اپنے اور اہل خانہ کے خلاف جاری احتساب کے عمل کے بارے میں رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر ملک میں 2 یا 3 متوازی حکومتیں ہوں تو آپ وہ ملک نہیں چلا سکتے، ا س کےلئے صرف ایک آئینی حکومت کا ہونا ہی ضروری ہے۔ نواز شریف نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو چھوڑ جانے والے ارکان بالخصوص جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے سابق اراکین کے بارے میں کہا کہ وہ پارٹی چھوڑ کر نہیں گئے، ا±نہیں لے جایا گیا ہے اور ساتھ ہی سوال کیا کہ انہیں کون لے کر گیا؟ جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ گر وہ واقع ’محاذ‘ تھا تو وہ 2 دن بھی اس پر کیوں نہ ڈٹ سکے اور فوری طور پر تحریک انصاف میں شامل ہونے کےلئے انہیں کس نے مجبور کیا؟۔ نوازشریف نے کہا کہ لوگوں میں مجھے کیوں نکالا؟ کا نعرہ بہت مقبول ہے اور لوگ اس حوالے سے خاص جذبات رکھتے ہیں۔ جب نواز شریف سے پوچھا گیا کہ آئندہ انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت کون کرےگا اور کیا شہباز شریف ممکنہ طور پر وزارت عظمیٰ کے اگلے امیدوار ہوں گے تو انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی خدمات کے سب ہی معترف ہیں ¾ آپ شہر پر نظر دوڑائیں انہوں نے اس کا حلیہ بدل کے رکھ دیا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے 2014 میں عمران خان کے دھرنے کے تناظر میں کہا کہ جب پہلے سال سے ہی غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جائیں گی تو اصلاحات کیسے ممکن ہوں گی؟۔ جب نواز شریف سے پوچھا گیا کہ ان کی حکومت کے خاتمے کی وجہ کیا تھی تو انہوں نے براہ راست جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے معاملات کا تذکرہ کرتے کہا کہ ہم نے اپنے آپ کو تنہا کرلیا ہے ¾ہماری قربانیوں کے باوجود ہمارا موقف تسلیم نہیں کیا جارہا ¾افغانستان کا موقف سنا جاتا ہے لیکن ہمارا نہیں ¾اس معاملے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ممبئی حملوں کے راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلنے والے مقدمے کے حوالے سے کہا کہ اس مقدمے کی کارروائی ابھی تک مکمل کیوں نہیں ہوسکی؟ عسکری تنظیمیں اب تک متحرک ہیں جنہیں غیر ریاستی عناصر کہا جاتا ہے ¾ مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انہیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر 150 لوگوں کو قتل کردیں ¾یہ عمل ناقابل قبول ہے یہی وجہ ہے جس کی وجہ سے ہمیں مشکلات کا سامنا ہے، یہ بات روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور چینی صدر ژی جنگ نے بھی کہی، ان کا کہنا تھا کہ ہماری مجموعی ملکی پیداوار کی شرح نمو 7 فیصد ہوسکتی تھی لیکن نہیں ہے۔ انہوں نے اس رائے سے اختلاف کیا کہ تیسری مرتبہ وزیراعظم کے عہدے سے برطرفی ان کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہوئی، ان کا کہنا تھا کہ اگر پھر حکومت ملی تو وہ اس سے مختلف کچھ نہیں کریں گے۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آئین سب سے مقدم ہے اور اس کے علاوہ کوئی راہ نہیں ہم نے ایک آمر کے خلاف مقدمہ چلایا جو اس سے قبل کبھی نہیں ہوا۔ جب ان سے اس بارے میں سوال کیا گیا کہ کیا وہ ماضی کی طرح حراست سے بچنے کےلئے جلاوطنی اختیار کرنے کےلئے ڈیل کی کسی پیشکش پر دوبارہ غور کریں گے؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ میں 66 پیشیاں بھگتے کے بعد ایسا کیوں کروں گا؟ مجھے اتنی بھی مہلت نہیں دی گئی کہ لندن میں زیر علاج اپنی اہلیہ سے ملاقات کرنے جاسکوں، دور رہنا آسان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کوئی اور راستہ نہیں، یہ کھیل بہت عرصے سے جاری ہے اب کچھ تبدیلیاں کرنا ہوں گی۔

قوم ، سیاستدانوں ، مسلح افواج نے ملکر دہشتگردوں کو شکست دی

لاہور (پ ر) پاکستان مسلم لےگ (ن) کے صدر اور وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان امن پسند ملک ہے اور پاکستانی زبردست، محنتی اور پرامن قوم ہے، اسے مناسب، عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار اور پرعزم قےادت کی ضرورت ہے۔ ملک کی سےاسی قےادت کا معاشی روڈ مےپ پر متفق ہونا وقت کی ضرورت ہے۔ پارٹےاں اور حکومتےں آتی جاتی رہتی ہےں لےکن قوموں کا معاشی اےجنڈا نہےں بدلتا۔ معاشی اےجنڈے کی تکمےل کےلئے تمام سےاسی جماعتوں کو ملکر کام کرنا ہے۔ معاشی روڈ مےپ قوموں کی زندگی مےں انتہائی اہمےت کا حامل ہے۔ سےاسی قےادت متفق ہوکر معاشی روڈ مےپ کو آگے بڑھائے تو ہم تارےخ کا دھارا موڑ سکتے ہےں۔ پاکستان مسلم لےگ (ن) کو عام انتخابات مےں کامےابی ملی اور عوام کی خدمت کا موقع ملا تو ہم ملکر ملک کی تعمےر و ترقی کے اےجنڈے کو آگے بڑھائےں گے۔ ہمساےہ ممالک سے تعلقات کا فروغ ہماری خارجہ پالےسی کا اہم ستون ہوگا اور معےشت کی مضبوطی کے اےجنڈے کو ملکر آگے بڑھائےںگے۔ محمد شہبازشرےف نے ان خےالات کا اظہار آج اسلام آباد مےں پنجاب کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کےا۔ کانفرنس مےں دنےا کے 60 ممالک سے زائد سفےروں، ہائی کمشنرز، سفارتکاروں اور دےگر مالےاتی اداروں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔ وزےراعلیٰ نے سفارتکاروں سے اپنے کلےدی خطاب مےں کہا کہ مےرے لئے دنےا بھر سے آئے ہوئے سفارتکاروں سے خطاب باعث اعزاز ہے۔ پاکستان مسلم لےگ (ن) کا صدر منتخب ہونے کے بعد اس رابطے کا مقصد آپ کو ماضی کی کارکردگی اور مستقبل کے بارے مےں آگاہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لےگ (ن) بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ اور شاعر مشرق علامہ اقبالؒکے وےژن پر ےقےن رکھتی ہے اور ان کے افکار پر عمل پےرا ہوکر آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1979ءمےں پاکستان مشکل حالات کی زد مےں آےا اور اےک بڑی جنگ مےں فرنٹ لائن ملک بنا۔ 2002ءمےں اےک بار پھر پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ مےں فرنٹ لائن ملک بنا ہے اور اس جنگ مےں پاکستان نے 70 ہزار سے زائد جانوں کی قربانےاں دی ہےں جن مےں افواج پاکستان، سکےورٹی اداروں کے افسران اور بچے اور عام پاکستانی شامل ہےں۔ پاکستان کو سرد جنگ کے زمانے میں فرنٹ لائن سٹیٹ کا درجہ حاصل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ 21 ویں صدی میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کےخلاف جنگ میں پاکستان ایک بار پھر فرنٹ لائن سٹیٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے دہشت گردی کےخلاف جنگ میں بلند حوصلے اور غیرمتزلزل عزم کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کےخلاف جنگ میں کامیابی سیاسی اور عسکری قیادت کے اتحاد و اتفاق کے باعث ممکن ہوئی۔ پاک فوج کے 2009 میں سوات آپریشن ، 2014 کے ضرب عضب اور موجودہ ردالفساد آپریشن میں پاکستان کی عسکری و سیاسی قیادت ایک پیج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بہادر افواج نے پوسٹ نائن الیون شروع ہونےوالی دہشت گردی کےخلاف جنگ میں گرانقدر قربانیاں پیش کیں۔ پاکستان نے عالمی تاریخ میں سب سے زیادہ مہاجرین کی میزبانی کا حق بھی ادا کیا۔ ہم نے دہشت گردی کےخلاف کامےاب جنگ لڑی ہے۔ جس مےں ہماری مسلح افواج اور سکےورٹی اداروں نے لازوال قربانےاں دی ہےں۔ اس جنگ مےں ہمےں کامےابی ملی ہےں اور اس کامےابی کی بڑی وجہ سےاسی و عسکری قےادت کا اےک بےج پر ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بےن الاقوامی برادری مےں اےک ذمہ دار رکن کی حےثےت سے طوےل تارےخ رکھتا ہے۔ ہم نے ہمےشہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بےن الاقوامی کنونشنز کی پاسداری کی ہے۔ امن کا حصول اور خطے مےں ہمساےہ ممالک سے اچھے تعلقات ہماری اولےن ترجےح ہے۔ پاکستان کی اسلامی ممالک سے تعلقات کی طوےل تارےخ ہے اور پاکستان مغربی دنےا کےساتھ بھی اےک مضبوط اور پائےدار رفاقت رکھتا ہے۔ ہم دوست ممالک کے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہےں اور ان ممالک کے معاشی تعاون پر شکر گزار بھی ہےں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لےگ (ن) کی حکومت نے گزشتہ ساڑھے چار سال کے دوران ملک کی ترقی اور معےشت کی بہتری کےلئے ٹھوس اقدامات کےے جن کی بدولت قومی معےشت مضبوط ہوئی اور جی ڈی پی کی شرح 5.8 فےصد تک پہنچی جو گزشتہ 13 سال کے مقابلے مےں سب سے زےادہ ہے۔ اسی طرح زراعت کی ترقی کی شرح بھی 3.8 فےصد تک رہی ہے۔ ہمےں خسارے کے مسائل درپےش رہے ہےں اسے قرضے لےکر نہےں بلکہ معےشت کو فروغ دےکر حل کرنا ہے۔ ٹےکس کے دائرہ کار کو بڑھانا اور اضافی وسائل پےدا کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ ہمےںقدرتی وسائل کو بروئے کار لاکر عوام کی فلاح و بہبود کےلئے اقدامات کرنا ہے۔ پاکستان کی 60 فےصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، اسے جدےد علوم سے آراستہ کر کے ملک و قوم کی تقدےر بدلی جاسکتی ہے۔ 60 فےصد نوجوانوں پر مشتمل آبادی اےک بڑا چےلنج ہے جسے موقع مےں بدلنا ہے۔ تعلےم ہی ترقی کا واحد راستہ ہے، ترقی ےافتہ قوموں نے تعلےم کو فروغ دے کر ہی بے مثال ترقی کی ہے۔ ہنر مند افرادی قوت کسی بھی قوم اور معاشرے کی ترقی مےں اہم کردار اد ا کرتی ہے اور پاکستان مسلم لےگ (ن) کی حکومت نے مارکےٹ کی ضرورےات کے مطابق ہنرمند افرادی قوت تےار کرنے پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے۔ تعلےم، صحت اور فنی تعلےم کے فروغ مےں عالمی بےنک، ڈےفڈ اور دےگر ڈونر اداروں اور دوست ممالک کے تعاون پر شکر گزار ہےں۔ وزےراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان مسلم لےگ (ن) کی حکومت نے گزشتہ ساڑھے نو سال مےں ترقےاتی منصوبوں مےں اربوں روپے کی بچت کی ہے اور ترقےاتی منصوبوں مےں بچائی گئی ےہ رقم عوام کو تعلےم اور صحت عامہ کی سہولتوں کی فراہمی پر صرف کی جارہی ہےں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے تعلےم اور صحت کی سہولتوں کی فراہمی پر اربوں روپے کی سرماےہ کاری کی ہے۔ سکولوں مےں عدم دستےاب سہولتےں فراہم کی گئی ہےں جبکہ پنجاب اےجوکےشنل انڈومنٹ فنڈ کے تحت غرےب ترےن گھرانوں کے بچوں کو تعلےم کےلئے وظائف دےئے جارہے ہےں۔ اب تک 17 ارب روپے کے وظائف تقسےم کےے جاچکے ہےں اور ان وظائف سے ہزاروں بچے اور بچےاں تعلےم حاصل کر کے ملک کی تعمےر و ترقی مےں اپنا حصہ ڈال رہے ہےں۔ تعلےمی فنڈز سے تعلےم حاصل کر کے ہزاروں ڈاکٹرز اور انجےنئرز بن کر ملک و قوم کی خدمت کررہے ہےں اور اپنے خاندانوں اور معاشرے کا بوجھ بانٹ رہے ہےں اور ےہ اےک بڑی پےراڈائم شفٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے مےں مےرٹ کو فروغ دےا گےا ہے۔ تمام محکموں مےں بھرتےاں صرف اور صرف مےرٹ کی بنےاد پر کی گئی ہےں۔ 2 لاکھ سے زائد اساتذہ سو فےصد مےرٹ پر بھرتی کےے گئے ہےں۔ انہوں نے کہا کہ انرولمنٹ 95 فےصد ہے جس کا تھرڈ پارٹی آڈٹ بھی کراےا گےا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلےم کی طرح صحت کے شعبہ مےں بھی انقلاب برپا کےا ہے۔ سرکاری ہسپتالوں کے کلچر کو بدل دےا ہے۔ تمام ضلعی ہسپتالوں مےں بےرون ممالک سے منگوائی گئی سی ٹی سکےن مشےنےں لگائی جارہی ہےں، بہت سے ہسپتالوں مےں ےہ مشےنےں لگ چکی ہےں۔ پبلک پرائےوےٹ پا رٹنر شپ کے تحت لگنے والی ےہ مشےنےں 24 گھنٹے مرےضوں کو سی ٹی سکےن کی سہولتےں فراہم کررہی ہےں۔ دنےا کے مختلف ممالک کے تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے ہم نے پبلک پرائےوےٹ پارٹنر شپ کے جدےد نظام کو آگے بڑھاےا ہے اور اسی نظام کے تحت بجلی کے کارخانے بھی لگائے گئے ہےں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی بحران نے ملک کی معےشت کو جکڑ کر رکھا ہوا تھا۔ پاکستان مسلم لےگ (ن) کی حکومت کی شبانہ روز کی محنت رنگ لائی ہے اور ملک سے توانائی بحران ختم ہونے کو ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی بحران کے خاتمے کےلئے دوست ممالک کے تعاون پر بے حد مشکور ہےں۔ چےن نے سی پےک کے تحت توانائی منصوبوں مےں اربوں ڈالر کی سرماےہ کاری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم غےر مشروط تعاون پر دوست ممالک کے شکرگزار ہےں اور ان کے اس تعاون کو قدر کی نگاہ سے دےکھتے ہےں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پالیسیوں کا ماخذ علامہ اقبالؒ اور قائداعظمؒ کے افکار ہیں۔ پاکستان کو معتدل، اجتماعیت اور ترقی پسند ملک بنانے کے وژن پر عمل پیرا ہیں۔ پاکستان میں آئین کے تحت تمام شہریوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ماضی کی طرف دیکھنے کی بجائے بہتر مستقبل کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریکارڈ گواہ ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ عالمی برادری میں ذمہ دار ملک ہونے کے تقاضوں کو نبھایا ہے۔ پاکستان نے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی کنونشنز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کو ترجیح دی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے امن مشنز میں پاکستان کی مسلح افواج نے شاندار خدمات سرانجام دیں۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی قائداعظمؒ کے متعین کردہ امن کے راستے پر استوار ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں پڑوسی ممالک کےساتھ پرامن تعلقات ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہے۔ میں سمجھتا ہوںکہ افغانستان میں امن عمل کی بحالی اشد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امن و استحکام افغانستان میں امن سے براہ راست منسلک ہے۔ ہم ہمسایہ ممالک کےساتھ معاشی علاقائی تعاون کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک خطے میں باہمی معاشی تعاون کی بہترین مثال ہے۔ ضرورت کے وقت پاکستان کی مدد کرنے پر چین کے شکرگزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کے صدر شی جن پنگ کے بےلٹ اےنڈ روڈ وژن کے تحت دونوں ممالک اقتصادی ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت انرجی، مواصلات، پائپ لائنز، بندرگاہوں کی تعمیر اور دیگر شعبوں میں معاشی تعاون سے نئے افق وا ہو رہے ہیں۔ جنوبی ایشیا میں اچھے مستقبل کے خواب کو پورا کرنے کیلئے اسلحے کی دوڑ کو گڈبائی کہنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا کی کثیر آبادی اسلحے کی دوڑ کی وجہ سے عدم استحکام اور معاشی مسائل کا شکار ہے۔ قائداعظم محمد علی جناحؒ پاک بھارت تعلقات کو امریکہ اور کینیڈا کے تعلقات کی مانند سہل اور رواں دیکھنا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دو خود مختار ہمسائے مساوات اور برابری کی بنیاد پر امن و استحکام سے زندگی بسر کریں۔ وزےراعلیٰ محمد شہبازشرےف نے سفارتکاروں کے سوالات کا جواب دےتے ہوئے کہا کہ ہماری خارجہ پالےسی امن، ترقی اور معاشی تعاون پر مبنی ہوگی تاکہ خطے کے ممالک دستےاب وسائل سے ملکر فائدہ اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس ضمن مےں بہت وقت ضائع کےا ہے اب اس کی تلافی کا وقت آگےا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے اےٹمی دھماکے کےے تو اس کے جواب مےں ہم نے اپنے دفاع کو مضبوط بنانے کےلئے اےٹمی دھماکے کےے۔ ہمارا ےہ اقدام جارحانہ نہےں بلکہ دفاعی اےکشن تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام ممالک سے بہترےن تعلقات کا خواہاں ہےں اور ےہی ہماری خارجہ پالےسی کا بنےادی جز ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے امرےکہ، برطانےہ اور دےگر ےورپی ممالک سے اچھے تعلقات ہےں اور چےن نے سی پےک کے تحت پاکستان مےں اربوں ڈالر کی سرماےہ کاری کی ہے۔ اےک سفارتکار کے سوال کے جواب مےں وزےراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے 15 لاکھ نوجوانوں کو روزگار فراہم کےا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی زرعی معےشت ہے اور 65 فےصد آبادی دےہاتوں مےں رہتی ہے جس کا روزگار زراعت سے وابستہ ہے۔ ہم نے دےہی علاقوں مےں انفراسٹرکچر کو بہتر بناےا ہے اور گزشتہ پانچ سال مےں اربوں روپے کی سرماےہ کاری سے کھےتوں سے منڈےوں تک شاندار سڑکےں بنائی ہےں جس سے دےہی طرز زندگی بدلہ ہے اور دےہی معےشت مےں بہتری آئی ہے اسی طرح دےہاتی علاقوں مےں تعلےم اور صحت کی بھی بہترین سہولتےں فراہم کی ہےں۔ موبائل ہسپتال دوردواز اور پسماندہ علاقوں مےں عوام کو علاج و تشخےص کی معےاری سہولتےں ان کی دہلےز پر فراہم کررہے ہےں۔ چھوٹے کاشتکاروں کو اربوں روپے کے بلاسود قرضے دےئے گئے ہےں۔ خود روزگار سکےم کے تحت نوجوانوں کو بلاسود قرضے دےئے گئے ہےں۔ صاف دےہات پروگرام کے تحت دےہاتوں کو صاف کےا گےا ہے۔ لےنڈ رےکارڈ انفارمےشن مےنجمنٹ سسٹم کے تحت دےہی زمےنوں کا رےکارڈ کمپےوٹرائزڈ کےا گےا ہے جس سے کاشتکاروں کو بے پناہ فائدہ ہوا ہے۔ چےنی سفےر کے سوال کے جواب مےں وزےراعلیٰ نے کہا کہ چےن پاکستان کا مخلص دوست ہے اور اس نے سی پےک کے تحت ترقےاتی منصوبوں مےں اربوں ڈالر کی سرماےہ کاری کی ہے، اسی طرح ڈےفڈ ہمارا پارٹنر ہے اور اس کےساتھ ہماری پارٹنر شپ سود مند ثابت ہوئی ہے۔ سکل ڈوےلپمنٹ، تعلےم اور صحت کے دےگر شعبوں مےں ہمارا اشتراک کامےاب رہا ہے۔ اےک اور سوال کے جواب مےں وزےراعلیٰ نے کہا کہ سعودی عرب، متحدہ امارات قطر اور دےگر ممالک مےں لاکھوں کی تعداد مےں پاکستانی مقےم ہےں اور ےہ بھی اےک قسم کا سی پےک ہی ہے۔ تاجکستان کے سفےر کے سوال کے جواب مےں وزےراعلیٰ نے کہا کہ کاسا اور تاپی شاندار پراجےکٹ ہےں اور ان منصوبوں سے دونوں ممالک کے مابےن باہمی رابطوں کو فروغ ملا ہے اور ےہ تعاون بھی سی پےک کی ہی قسم ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ترقی پذےر ملک ہے اور ہمےں اپنے وسائل کے اندر رہتے ہوئے ماضی کی کوتاہوں سے سبق سےکھ کر آگے بڑھنا ہے اور تارےخ کا دھارا موڑنا ہے۔ اےک اور سوال کے جواب مےں انہوں نے کہا کہ صنعتی ترقی کے عمل کو تےز کرنے کےلئے مزےد اقدامات کرنا ہوں گے۔ درآمدات اور برآمدات کے مابےن موجود خلا کو ختم کرنے کےلئے برآمدات پر مبنی صنعتوں کو فروغ دےنا ہوگا۔ زراعت کو جدےد خطوط پر استوار کرنا ہے، عالمی بےنک زرعی شعبے کی ترقی مےں ہمےں بھرپور معاونت کررہا ہے۔ 5.8 فےصد سالانہ ترقی کی شرح کو 7 ےا 8 فےصد تک لے جانا ہوگا۔ افغانستان کے سفےر کے سوال کے جواب مےں وزےراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان برادر اسلامی ملک ہےں، ہمارا کلچر، تہذےب اور ثقافت ےکساں ہےں۔ افغانستان کےساتھ ہمارا باڈر ہزاروں کلو مےٹر پر محےط ہے اور ہم دہائےوں سے 40 لاکھ افغان مہاجروں کی مےزبانی کررہے ہےں۔ افغانستان کا امن ہمےں بے حد عزےز ہے، ہم سمجھتے ہےں کہ افغانستان مےں امن پاکستان مےں امن جبکہ پاکستان مےں امن افغانستان کے امن کے مترادف ہے۔ پاکستان کی ترقی افغانستان کی ترقی اور افغانستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے۔ ہم ہمسائے ہےں جو ہمارے لئے اچھا ، وہی افغانستان کےلئے اچھا ہے ۔ باہمی تعاون کے بغےر خطہ آگے نہےں بڑھ سکتا، امن خطے کی ترقی کا ضامن ہےں اور ہمےں ملکر خطے کے امن کو مضبوط بنانا ہے۔ آسٹرےا کی سفےر کے سوال کے جواب مےں وزےراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے ثقافتی ورثے کے تحفظ اور بحالی کےلئے بے مثال اقدامات کےے ہےں ۔گرےٹر اقبال پارک اور دےگر منصوبے اسی سلسلے کی کڑی ہےں۔ قدےم ثقافت کو محفوظ بنانے کےلئے ہمارے اقدامات شاندار ہےں۔ اےک اور سوال کے جواب مےں وزےراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت جوہری طاقتےں ہےں اور دونوں ممالک کو اپنے وسائل غربت، جہالت اور بے روزگاری کے خاتمے کےلئے صرف کرنے چاہئےں۔ ماضی کی غلطےوں کو دہرانے کے بجائے ان سے سبق سےکھ کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ وسائل، بے روزگاری کے خاتمے اور عوام کو تعلےم و صحت کی سہولتوں کی فراہمی پر صرف ہونے چاہےے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کشمےر مےں خون کی ہولی کھےلی جارہی ہےں اور کشمےرےوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھائے جارہے ہےں ۔وقت کا تقاضا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کےا جائے اور کشمےر کے مسئلے کو حل کےا جائے اور پاکستان اور بھارت کو اپنے تمام تنازعات مل بےٹھ کر مذاکرات کے ذرےعے حل کرنے چاہئےں اور اس سلسلے مےں عالمی برادری کو بھی معاونت کرنی چاہےے۔ اےک اور سوال کے جواب مےں وزےراعلیٰ نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی بڑا چےلنج ہےں اسے کنٹرول کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ بنگلہ دےش اور ملاےشےاءان مسائل پر قابو پاےہ ہے۔ ہماری اولےن ترجےح بھی ےہی مسئلہ ہونی چاہےے اسی طرح پانی کی کمی بھی اےک بڑا مسئلہ ہے، بدلتے ہوئے موسمی حالات اور پانی کی کمی کے مسائل سے نمٹنے کےلئے بروقت اقدامات کرنا ہوں گے۔ اےک سوال کے جواب مےں وزےراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان مسلم لےگ (ن) کی حکومت نے خواتےن کی ترقی اور انہےں بااختےار بنانے کےلئے بے مثال اقدامات کےے ہےں ، خواتےن کےخلاف تشدد کے خاتمے کا پہلا مرکز ملتان مےں آپرےشنل ہےں اور ےہاں اےک ہی چھت تلے تشدد کا شکار خواتےن کی داد رسی کےلئے تمام سہولتےں مہےا کی گئی ہےں ، اسی طرح بلاسود قرضے کی فراہمی کے پروگرام ،تعلےمی فنڈز اور دےگر فلاحی پروگراموں مےں بھی خواتےن کو شامل کےا گےا ہے ۔چےن ،سعودی عرب،متحدہ عرب امارات،برطانےہ ،کےنےڈا،بھارت، فرانس، جرمنی، انڈونےشےا،اےران ،اٹلی،جاپان، کورےااورملاےشےاءسمےت 60سے زائد ممالک کے سفارتکاروں نے پنجاب کانفرنس مےں شرکت کی۔ پاکستان مسلم لےگ(ن) کے صدر اوروزیراعلیٰ پنجاب محمدشہبازشریف نے ہاکی کے سابق اولمپےن گول کےپر منصوراحمد کے انتقال پرگہرے دکھ اورافسوس کا اظہارکےاہے ۔محمد شہبازشرےف نے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اوراظہارتعزےت کرتے ہوئے ہاکی کے مےدان مےں ملک کا نام روشن کرنے کےلئے مرحوم منصور احمد کی خدمات کو خراج عقےدت پےش کےا۔وزےراعلیٰ نے کہا کہ مرحوم ماےہ ناز گول کےپر تھے اور انہوںنے ہاکی کے مےدان مےں پاکستان کے پرچم کو بلند کےا ۔انہوںنے کہا کہ ہاکی کے کھےل سے لگاو¿ رکھنے والے ان کے کھےل کو ہمےشہ ےاد رکھےںگے۔

نواز شریف نے بھارت دوستی میں پاکستان سے ۔۔۔! شیخ رشید نے حیرت انگیز انکشاف کر دیا

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے پاکستان پر الزام لگایا، دنیا کی سازش ہے کہ ہمارے ملک کی فوج کا وقار خراب کیا جائے۔کراچی میں پی ٹی آئی کے جلسے میں شیخ رشید نے الزام لگا یا کہ نواز شریف نے اجمل قصاب کا پتا بھارت کودیا۔ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے ڈالرز میں قرضے لئے اور پاکستانی روپے کی قدر گرائی گئی تاکہ اگلی حکومت بیرونی قرضوں کے بوجھ تلے دب جائے۔ان کا کہنا تھا کراچی کسی کے باپ کی میراث نہیں کراچی سب لوگوں کاہے۔شیخ رشید کا کہنا تھاکہ ملک میں بجلی ،پانی ،گیس نہیں اگر پاکستان کو بچانا ہے تو عمران خان کا ساتھ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ 12 مئی کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے اور اس میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جانا چاہیے۔

نواز ، زرداری پاکستان کے میر جعفر ، میر صادق

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان وہ ملک بن سکتا ہے جو علامہ ا قبال کا خواب تھا۔ یہ وہ پاکستان نہیں ہے جس کےلئے قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال نے جدوجہد کی۔ کراچی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نفرت کی سیاست نے کراچی کو تباہ کر دیا۔ ادارے مضبوط نہیں کرینگے تو کراچی اور پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔ سندھ میں نیب کچھ کرتی ہے تو آصف علی زرداری کہتے ہیں جمہوریت خطرے میں ہے۔ پنجاب میں نیب کچھ کرتی ہے تو نواز شریف کہتے ہیں جمہوریت خطرے میں ہے۔ نیب نے مجھ پر ہیلی کاپٹر کا کیس کیا میں نے خوش آمدید کہا ہے۔ 30 سال سے ایک شخص لندن میں بیٹھا ہے اور مہاجروں کی بات کرتا ہے۔ خود لندن چلے گئے اور احساس محرومی کو اپنی ذات کے لئے استعمال کیا۔ اندرون سندھ آج غربت کی انتہا ہے اورتعلیم کا برا حال ہے۔ تھرپارکر میں کھانا نہ ملنے سے بچے مر رہے ہیں۔ کراچی میں گندے نالے ہیں جھگیوں کے بچے اس میں کھیلتے ہیں۔ انسانوں پر جس قسم کا ظلم ہو رہا ہے اس طرح معاشرے ترقی نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ چند امیروں کی وجہ سے معاشرہ کبھی ترقی نہیں کر پاتا۔ چین نے 30 سال میں 70کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا ہے۔ غریبوں کو اوپر لاتے ہیں تو ملک آگے بڑھتا ہے اور ترقی کرتا ہے۔ سب سے پہلے پاکستان سے کینسر کی دیمک کو ختم کرنا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ شریف برادران کہہ بیٹھے ہیں کہ ملک سے کرپشن کو روکا تو ترقی رک جائے گی۔ ہم مقروض ہیں اور پاکستان سے 8ارب ڈالر دبئی جا رہا ہے۔ پچھلے چار سالوں میں پاکستانیوں نے 800 ارب روپے کی پراپرٹی لی ہے۔ کیا اسحاق ڈار، نواز شریف ا ور آصف زرداری کیوں کچھ نہیں کر سکے کیونکہ ان کا اپنا پیسہ باہر پڑا ہے۔ خود منی لانڈرنگ کرنیوالے اسے کیسے روک سکتے ہیں۔ میں حکومت میں آنے کے بعد ثابت کروں گا کہ منی لانڈرنگ رکتی ہے۔ چوری کا پیسہ بیرون ملک سے واپس لیکر آئینگے اور اپنے بچوں کی تعلیم پر خرچ کرینگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی روشنیوں کا شہر تھا جہاں شیخ چھٹیاں منانے آتے تھے، انٹرنیشنل شہر تھا جہاں رات کو نکلتے ہوئے کسی کو ڈر نہیں لگتا تھا۔ آصف زرداری اور نواز شریف نے ہمارے اداروں کو تباہ کیا اور پاکستان کا دیوالیہ نکالا۔ ان کا کہنا تھا کہ لینڈ اور پانی کا مافیا کراچی کو ٹھیک نہیں ہونے دیتا۔ آج کراچی کے حالات یہ ہیں کہ میئر کہتا ہے میرے پاس اختیارات نہیں ہیں 70 فیصد ریونیو کما کر دینے والے شہر میں پانی نہیں ہے۔ ایسا میئر لائیں گے جو کراچی کو ایڈمنسٹریشن دیگا۔ عمران خان نے جلسے میں کراچی کے لئے 10 نکاتی ایجنڈا بھی پیش کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلا نکتہ کراچی انتظامیہ کا سسٹم بدلا جائیگا۔ دوسرا نکتہ سرکاری تعلیمی اداروں میں تعلیم کے نظام کو بہتر بنایا جائیگا۔ صحت کا نظام بہتر بنایا جائیگا۔ کراچی میں پولیس کا نظام ٹھیک کیا جائیگا۔ کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کیساتھ ملک میں سستی بجلی لائی جائے گی اور بجلی چوری کو مکمل روک کر دکھایا جائیگا۔ عمران خان نے سابق وزیراعظم کے ایک انٹرویو کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر نوازشریف کو ممبئی حملوں کا علم تھا تو انہوں نے ایکشن کیوں نہیں لیا۔ نوازشریف اور آصف زرداری پاکستان کے میر جعفر اور میر صادق ہیں جو اپنے ذاتی مفاد کے لئے ملک کو تباہ و غلام بنا سکتے ہیں۔ غریب عوام کا اربوں روپیہ چوری کرنیوالوں کی وفاداری اس روپے سے ہے پاکستان سے نہیں اگر کسی کو شک تھا تو نوازشریف کے بیان نے ثابت کردیا۔ عالمی طور پر پاکستانی فوج کیخلاف سازش کی جارہی ہے کہ فوج کو کمزور کیا جائے۔ فوج کے ماضی کے غلط فیصلوں پر میں نے مخالفت کی تھی کہ فوج کو قبائلی علاقوں میں نہیں جانا چاہئے کیونکہ جب فوج سویلین میں جائیگی تو انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی۔ کونسا ملک اپنی عوام کیخلاف فوج بھیجتا ہے۔ مجھے طالبان خان کہنے والے آج اسی پشتون موومنٹ کو سپورٹ کررہے ہیں۔ میں فوج کو حکم دینے والے کیخلاف ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف اپنے 300 ارب بچانے کےلئے عالمی دباﺅ پاکستان پر ڈلوانا چاہتے ہیں۔ سپریم کورٹ پر حملہ کیا جارہا ہے۔ فوج کو گالیاں دی جارہی ہیں۔ نوازشریف سے دو سوال پوچھے گئے کہ پیسہ کہاں سے آیا اور ملک سے باہر کیسے گیا۔ مگر نوازشریف کی اصلیت آگئی ہے۔ نوازشریف نریندر مودی کی زبان بول رہے ہیں۔ ہماری فوج کیخلاف جو مودی کہتا ہے وہی نوازشریف کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے 5 سال حکومت کی‘ بینظیر کے قاتلوں کو پکڑنا کیا ان کی ذمہ داری نہیں تھی مگر ان کے صرف ذاتی مفادات ہیں۔ عمران خان نے عوام سے مزید کہا کہ میں خواب دیکھ رہا ہوں ہرے پاسپورٹ کی دنیا ایک دن عزت کریگی اور بیرون ملک سے لوگ پاکستان میں تعلیم اور نوکریوں کے لئے آئیں گے اور ہندوستان جیسے غریب ملک کو ہم ان کے غریب لوگوں کے لئے پیسے دیا کرینگے یہ دن جلد آئیگا۔ عمران خان نے 10 نکات پیش کرتے ہوئے کہا کہ 1۔ پانی کا مسئلہ ،چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان کے معاشی حب میں پانی نہیں ہے جس کی دو وجوہات ہیں، ایک تو منصوبہ بندی نہیں ہوئی اور دوسرا یہاں پر مافیا بیٹھے ہوئے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ جب تک اوپر کی لیڈرشپ کی انہیں پشت پناہی نہ ہو وہ کام ہی نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کا انتظام بدلیں گے، میئر کا براہ راست الیکشن کرائیں گے، تحریک انصاف میئر کے لیے ایسا آدمی لائے گی جسے ایڈمنسٹریشن کا تجربہ حاصل ہوگا، اس کے ساتھ پوری ٹیم ہوگئی جو ماہرین پر مشتمل ہوگی، اسے اختیارات دیں گے وہ کراچی کی ذمہ داری لے گا۔عمران خان کے مطابق آج کراچی کا میئر کہتا ہے کہ اس کے پاس ذمہ داری تو ہے لیکن اختیارات نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد وفاق سے اختیارات صوبوں کو منتقل ہوئے لیکن صوبوں نے بلدیاتی اداروں کو اختیارات نہیں دیے۔ 2- نظامِ تعلیم کی بہتری، عمران خان نے کراچی کے لیے اپنے دوسرے پوائنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ شہر میں نظام تعلیم کو بہتر کریں گے، سرکاری تعلیمی اداروں کا معیار بہتر بنائیں گے تاکہ غریب کے بچوں کو بھی بہترین تعلیم ملے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ وہ کراچی میں عالمی معیار کی یونیورسٹیاں تعمیر کریں گے۔ 3- صحت، چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد وہ کراچی میں صحت کا نظام بھی بہتر کریں گے اور سرکاری اسپتالوں میں اصلاحات کریں گے۔عمران خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں سرکاری اسپتالوں میں اصلاحات کیے ہیں اور انہیں عالمی معیار کے مطابق ڈھال رہے ہیں۔ 4-پولیس، عمران خان نے کہا کہ کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ امن و امان کا ہے، الیکشن جیتنے کے بعد کراچی کی پولیس کو ٹھیک کریں گے جس کے بعد یہاں رینجرز کی ضرورت نہیں پڑے گی، پولیس سے ہی کام کروائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں پولیس ماوررائے عدالت قتل میں ملوث ہے، انہوں نے راو¿ انوار کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو یہ بتائیں کہ راو¿ انوار نے کس کے کہنے پر 440 افراد کو قتل کیا۔عمران خان نے کہا کہ کراچی کی پولیس کا غیر سیاسی ہونا بہت ضروری ہے تاکہ راو¿ انوار جیسے لوگوں کو سزا ملے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ’بے بی بلاول کہتا ہے کہ عمران خان کو ووٹ نہ دینا، خیبر پختونخوا میں کسی پر سیاسی مقدمہ نہیں بنایا گیا، بلاول بیٹا ذرا پختونخوا میں چیک کرو کتنے مخالفین کے خلاف ایف آئی آر کٹوائی ہے؟‘ عمران خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پولیس ہماری نوکر نہیں ،آزاد پولیس ہے ، سیاسی مداخلت نہ ہو تو پولیس بہتر کام کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ راو¿ انوار اور عابد باکسر جیسے افسران نے بے شمار قتل کیے ہیں اور حکمران ان کی تعریف کر رہے ہوتے ہیں۔ 5- بزنس، چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کراچی میں بزنس کے لیے بہترین ماحول قائم کریں گے، پوری دنیا سے سرمایہ کاری لائیں گے۔عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے شیڈو وزیر خزانہ اسد عمر اس سلسلے میں بہت کام کررہے ہیں۔ 6- بجلی، عمران خان نے کہا کہ کراچی سے بجلی کے بحران کا خاتمہ کرنے کے لیے ایک پلان دیں گے۔انہوں نے کہا کہ عوام کو اس سے سروکار نہیں کہ کے الیکٹرک کا کیا مسئلہ ہے، انہیں بجلی چاہیے جو فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ 7- نوجوان، عمران خان نے کہا کہ نوجوان ہمارا اثاثہ ہیں، ان کے لیے نئے کھیلوں کے میدان بنائیں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے مطابق ماضی میں کراچی نے ہر شعبے میں بہت سے اسٹارز پیدا کیے ہیں لیکن اب یہ سلسلہ رک گیا ہے کیوں کہ اب نوجوانوں کے لیے کھیل کے میدان اور دیگر سہولتیں موجود نہیں ہیں۔ 8- ماحولیات، عمران خان نے کہا کہ الیکشن میں کامیابی کے بعد ماحولیات کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، شہروں میں منصوبہ بندی سے درخت اگائیں گے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کراچی میں گندگی ہے ، درخت کم ہوگئے ہیں ، یہاں پر درخت لگائیں گے۔ 9- ٹرانسپورٹ، عمران خان نے کہا کہ کراچی کے لیے سرکلر ریلوے بہت ضروری ہے، ہم حکومت میں آکر اس کا پلان دیں گے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر صحیح معنوں میں میٹرو ٹرین کی ضرورت ہے تو وہ کراچی میں ہے۔ 10- بے روزگاری، کراچی کے لیے 10 واں نکتہ بیان کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کراچی میں نوجوانوں کو ہنرمند بنانے کے لیے سینٹرز بنائیں گے۔عمران خان نے کہا کہ بے روزگاری معاشرے پر بڑا ظلم ہے ہم اقتدار میں آکر روزگار کے مواقع پیدا کریں گے، کاروبار میں ان کی مدد کریں گے اور انہیں آسان قرضے فراہم کریں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کراچی کے لوگ سب سے زیادہ شعور رکھتے ہیں، کراچی وہ شہر تھاجہاں کے لوگ ناانصافی کے خلاف سب سے پہلے کھڑے ہوتے تھے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ’سارے پاکستان کے لوگ اس شہر میں بستے ہیں، کراچی اوپر جاتا ہے تو پاکستان اوپر جاتا ہے‘۔انہوں نے کہا کہ ’جب کراچی کو چھینک آتی ہے تو پاکستان کو ٹھنڈ لگ جاتی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو نصیحت کی کہ وہ بڑی سوچ رکھے اور بڑے خواب دیکھیں۔عمران خان نے کہا کہ ’ایک شخص 30 سال سے برطانیہ میں بیٹھا ہے اور کہتا ہے کہ اسے مہاجروں کی فکر ہے، اسے مہاجروں کی فکر کیا ہوگی‘۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ایک پارٹی جس کے رہنماو¿ں کے اربوں روپے ملک سے باہر ہیں وہ کہتی ہے سندھ کی حالت بہتر کرے گی، سندھ میں پانی نہیں ہے ، بچے بھوک سے مر رہے ہیں، اندرون سندھ دنیا کا سب سے غریب علاقہ بن چکا ہے‘۔عمران خان نے کہا کہ سندھ میں غریب رو رہا ہے، ان کا کوئی حال نہیں لیکن یہ دبئی میں محلات بنا رہے ہیں۔چیئرمین تحریک انصاف نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے، پاکستان میں سب سے پہلے کرپشن ختم کرنی ہے۔انہوں نے کہا کہ چین نے کرپٹ افسران کو سزا دی اور جیل میں ڈالا، دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا ملک چین کرپشن پر سزائے موت دیتا ہے۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’ میں 12 مئی کے شہیدوں کے لواحقین سے تعزیت کرتا ہوں، 12 مئی ایسا سانحہ تھا جو کبھی بھلایا نہیں جاسکتا‘۔ شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ’اگر کسی کو شک ہے تو وہ کراچی کا نیا چہرہ یہاں دیکھے، کراچی اور سندھ پر دو جماعتوں نے کئی دہائیوں سے حکومت کی‘۔انہوں نے چیئرمین پیپلز پارٹی کے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’آج جلسے میں بلاول بھٹو زرداری انصاف مانگ رہے تھے، بلاول بھٹو، صدر، وزیر اعظم اور حکومت آپک ی تھی، آپ انصاف مانگ رہے ہو‘۔خیال رہے کہ اس سے قبل پی ٹی آئی نے کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں حکیم سعید گراو¿نڈ پر جلسے کا اعلان کیا تھا تاہم پیپلز پارٹی نے بھی 12 مئی کو ہی حکیم سعید گراو¿نڈ پر جلسے کا اعلان کردیا تھا۔پی ٹی آئی نے حکیم سعید گراو¿نڈ پر کیمپ بھی لگالیے تھے اور جلسے کی تیاریاں شروع کردی گئی تھیں تاہم پیپلز پارٹی نے مو¿قف اپنایا تھا کہ اس نے جلسے کی باضابطہ اجازت لی ہے اور پی ٹی آئی نے کوئی اجازت نہیں لی۔8 مئی کو حکیم سعید گراو¿نڈ پر پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں میں تصادم ہوگیا تھا، متعدد گاڑیوں کو نذر آتش کردیا گیا تھا اور کئی افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ اس صورتحال سے کراچی کے شہریوں میں ایک بار پھر شہر کے امن کے حوالے سے تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔ بعد ازاں پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی دونوں نے ہی حکیم سعید گراو¿نڈ میں جلسہ نہ کرنے کا اعلان کردیا تھا۔