تازہ تر ین

قوم ، سیاستدانوں ، مسلح افواج نے ملکر دہشتگردوں کو شکست دی

لاہور (پ ر) پاکستان مسلم لےگ (ن) کے صدر اور وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان امن پسند ملک ہے اور پاکستانی زبردست، محنتی اور پرامن قوم ہے، اسے مناسب، عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار اور پرعزم قےادت کی ضرورت ہے۔ ملک کی سےاسی قےادت کا معاشی روڈ مےپ پر متفق ہونا وقت کی ضرورت ہے۔ پارٹےاں اور حکومتےں آتی جاتی رہتی ہےں لےکن قوموں کا معاشی اےجنڈا نہےں بدلتا۔ معاشی اےجنڈے کی تکمےل کےلئے تمام سےاسی جماعتوں کو ملکر کام کرنا ہے۔ معاشی روڈ مےپ قوموں کی زندگی مےں انتہائی اہمےت کا حامل ہے۔ سےاسی قےادت متفق ہوکر معاشی روڈ مےپ کو آگے بڑھائے تو ہم تارےخ کا دھارا موڑ سکتے ہےں۔ پاکستان مسلم لےگ (ن) کو عام انتخابات مےں کامےابی ملی اور عوام کی خدمت کا موقع ملا تو ہم ملکر ملک کی تعمےر و ترقی کے اےجنڈے کو آگے بڑھائےں گے۔ ہمساےہ ممالک سے تعلقات کا فروغ ہماری خارجہ پالےسی کا اہم ستون ہوگا اور معےشت کی مضبوطی کے اےجنڈے کو ملکر آگے بڑھائےںگے۔ محمد شہبازشرےف نے ان خےالات کا اظہار آج اسلام آباد مےں پنجاب کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کےا۔ کانفرنس مےں دنےا کے 60 ممالک سے زائد سفےروں، ہائی کمشنرز، سفارتکاروں اور دےگر مالےاتی اداروں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔ وزےراعلیٰ نے سفارتکاروں سے اپنے کلےدی خطاب مےں کہا کہ مےرے لئے دنےا بھر سے آئے ہوئے سفارتکاروں سے خطاب باعث اعزاز ہے۔ پاکستان مسلم لےگ (ن) کا صدر منتخب ہونے کے بعد اس رابطے کا مقصد آپ کو ماضی کی کارکردگی اور مستقبل کے بارے مےں آگاہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لےگ (ن) بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ اور شاعر مشرق علامہ اقبالؒکے وےژن پر ےقےن رکھتی ہے اور ان کے افکار پر عمل پےرا ہوکر آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1979ءمےں پاکستان مشکل حالات کی زد مےں آےا اور اےک بڑی جنگ مےں فرنٹ لائن ملک بنا۔ 2002ءمےں اےک بار پھر پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ مےں فرنٹ لائن ملک بنا ہے اور اس جنگ مےں پاکستان نے 70 ہزار سے زائد جانوں کی قربانےاں دی ہےں جن مےں افواج پاکستان، سکےورٹی اداروں کے افسران اور بچے اور عام پاکستانی شامل ہےں۔ پاکستان کو سرد جنگ کے زمانے میں فرنٹ لائن سٹیٹ کا درجہ حاصل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ 21 ویں صدی میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کےخلاف جنگ میں پاکستان ایک بار پھر فرنٹ لائن سٹیٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے دہشت گردی کےخلاف جنگ میں بلند حوصلے اور غیرمتزلزل عزم کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کےخلاف جنگ میں کامیابی سیاسی اور عسکری قیادت کے اتحاد و اتفاق کے باعث ممکن ہوئی۔ پاک فوج کے 2009 میں سوات آپریشن ، 2014 کے ضرب عضب اور موجودہ ردالفساد آپریشن میں پاکستان کی عسکری و سیاسی قیادت ایک پیج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بہادر افواج نے پوسٹ نائن الیون شروع ہونےوالی دہشت گردی کےخلاف جنگ میں گرانقدر قربانیاں پیش کیں۔ پاکستان نے عالمی تاریخ میں سب سے زیادہ مہاجرین کی میزبانی کا حق بھی ادا کیا۔ ہم نے دہشت گردی کےخلاف کامےاب جنگ لڑی ہے۔ جس مےں ہماری مسلح افواج اور سکےورٹی اداروں نے لازوال قربانےاں دی ہےں۔ اس جنگ مےں ہمےں کامےابی ملی ہےں اور اس کامےابی کی بڑی وجہ سےاسی و عسکری قےادت کا اےک بےج پر ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بےن الاقوامی برادری مےں اےک ذمہ دار رکن کی حےثےت سے طوےل تارےخ رکھتا ہے۔ ہم نے ہمےشہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بےن الاقوامی کنونشنز کی پاسداری کی ہے۔ امن کا حصول اور خطے مےں ہمساےہ ممالک سے اچھے تعلقات ہماری اولےن ترجےح ہے۔ پاکستان کی اسلامی ممالک سے تعلقات کی طوےل تارےخ ہے اور پاکستان مغربی دنےا کےساتھ بھی اےک مضبوط اور پائےدار رفاقت رکھتا ہے۔ ہم دوست ممالک کے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہےں اور ان ممالک کے معاشی تعاون پر شکر گزار بھی ہےں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لےگ (ن) کی حکومت نے گزشتہ ساڑھے چار سال کے دوران ملک کی ترقی اور معےشت کی بہتری کےلئے ٹھوس اقدامات کےے جن کی بدولت قومی معےشت مضبوط ہوئی اور جی ڈی پی کی شرح 5.8 فےصد تک پہنچی جو گزشتہ 13 سال کے مقابلے مےں سب سے زےادہ ہے۔ اسی طرح زراعت کی ترقی کی شرح بھی 3.8 فےصد تک رہی ہے۔ ہمےں خسارے کے مسائل درپےش رہے ہےں اسے قرضے لےکر نہےں بلکہ معےشت کو فروغ دےکر حل کرنا ہے۔ ٹےکس کے دائرہ کار کو بڑھانا اور اضافی وسائل پےدا کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ ہمےںقدرتی وسائل کو بروئے کار لاکر عوام کی فلاح و بہبود کےلئے اقدامات کرنا ہے۔ پاکستان کی 60 فےصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، اسے جدےد علوم سے آراستہ کر کے ملک و قوم کی تقدےر بدلی جاسکتی ہے۔ 60 فےصد نوجوانوں پر مشتمل آبادی اےک بڑا چےلنج ہے جسے موقع مےں بدلنا ہے۔ تعلےم ہی ترقی کا واحد راستہ ہے، ترقی ےافتہ قوموں نے تعلےم کو فروغ دے کر ہی بے مثال ترقی کی ہے۔ ہنر مند افرادی قوت کسی بھی قوم اور معاشرے کی ترقی مےں اہم کردار اد ا کرتی ہے اور پاکستان مسلم لےگ (ن) کی حکومت نے مارکےٹ کی ضرورےات کے مطابق ہنرمند افرادی قوت تےار کرنے پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے۔ تعلےم، صحت اور فنی تعلےم کے فروغ مےں عالمی بےنک، ڈےفڈ اور دےگر ڈونر اداروں اور دوست ممالک کے تعاون پر شکر گزار ہےں۔ وزےراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان مسلم لےگ (ن) کی حکومت نے گزشتہ ساڑھے نو سال مےں ترقےاتی منصوبوں مےں اربوں روپے کی بچت کی ہے اور ترقےاتی منصوبوں مےں بچائی گئی ےہ رقم عوام کو تعلےم اور صحت عامہ کی سہولتوں کی فراہمی پر صرف کی جارہی ہےں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے تعلےم اور صحت کی سہولتوں کی فراہمی پر اربوں روپے کی سرماےہ کاری کی ہے۔ سکولوں مےں عدم دستےاب سہولتےں فراہم کی گئی ہےں جبکہ پنجاب اےجوکےشنل انڈومنٹ فنڈ کے تحت غرےب ترےن گھرانوں کے بچوں کو تعلےم کےلئے وظائف دےئے جارہے ہےں۔ اب تک 17 ارب روپے کے وظائف تقسےم کےے جاچکے ہےں اور ان وظائف سے ہزاروں بچے اور بچےاں تعلےم حاصل کر کے ملک کی تعمےر و ترقی مےں اپنا حصہ ڈال رہے ہےں۔ تعلےمی فنڈز سے تعلےم حاصل کر کے ہزاروں ڈاکٹرز اور انجےنئرز بن کر ملک و قوم کی خدمت کررہے ہےں اور اپنے خاندانوں اور معاشرے کا بوجھ بانٹ رہے ہےں اور ےہ اےک بڑی پےراڈائم شفٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے مےں مےرٹ کو فروغ دےا گےا ہے۔ تمام محکموں مےں بھرتےاں صرف اور صرف مےرٹ کی بنےاد پر کی گئی ہےں۔ 2 لاکھ سے زائد اساتذہ سو فےصد مےرٹ پر بھرتی کےے گئے ہےں۔ انہوں نے کہا کہ انرولمنٹ 95 فےصد ہے جس کا تھرڈ پارٹی آڈٹ بھی کراےا گےا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلےم کی طرح صحت کے شعبہ مےں بھی انقلاب برپا کےا ہے۔ سرکاری ہسپتالوں کے کلچر کو بدل دےا ہے۔ تمام ضلعی ہسپتالوں مےں بےرون ممالک سے منگوائی گئی سی ٹی سکےن مشےنےں لگائی جارہی ہےں، بہت سے ہسپتالوں مےں ےہ مشےنےں لگ چکی ہےں۔ پبلک پرائےوےٹ پا رٹنر شپ کے تحت لگنے والی ےہ مشےنےں 24 گھنٹے مرےضوں کو سی ٹی سکےن کی سہولتےں فراہم کررہی ہےں۔ دنےا کے مختلف ممالک کے تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے ہم نے پبلک پرائےوےٹ پارٹنر شپ کے جدےد نظام کو آگے بڑھاےا ہے اور اسی نظام کے تحت بجلی کے کارخانے بھی لگائے گئے ہےں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی بحران نے ملک کی معےشت کو جکڑ کر رکھا ہوا تھا۔ پاکستان مسلم لےگ (ن) کی حکومت کی شبانہ روز کی محنت رنگ لائی ہے اور ملک سے توانائی بحران ختم ہونے کو ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی بحران کے خاتمے کےلئے دوست ممالک کے تعاون پر بے حد مشکور ہےں۔ چےن نے سی پےک کے تحت توانائی منصوبوں مےں اربوں ڈالر کی سرماےہ کاری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم غےر مشروط تعاون پر دوست ممالک کے شکرگزار ہےں اور ان کے اس تعاون کو قدر کی نگاہ سے دےکھتے ہےں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پالیسیوں کا ماخذ علامہ اقبالؒ اور قائداعظمؒ کے افکار ہیں۔ پاکستان کو معتدل، اجتماعیت اور ترقی پسند ملک بنانے کے وژن پر عمل پیرا ہیں۔ پاکستان میں آئین کے تحت تمام شہریوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ماضی کی طرف دیکھنے کی بجائے بہتر مستقبل کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریکارڈ گواہ ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ عالمی برادری میں ذمہ دار ملک ہونے کے تقاضوں کو نبھایا ہے۔ پاکستان نے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی کنونشنز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کو ترجیح دی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے امن مشنز میں پاکستان کی مسلح افواج نے شاندار خدمات سرانجام دیں۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی قائداعظمؒ کے متعین کردہ امن کے راستے پر استوار ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں پڑوسی ممالک کےساتھ پرامن تعلقات ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہے۔ میں سمجھتا ہوںکہ افغانستان میں امن عمل کی بحالی اشد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امن و استحکام افغانستان میں امن سے براہ راست منسلک ہے۔ ہم ہمسایہ ممالک کےساتھ معاشی علاقائی تعاون کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک خطے میں باہمی معاشی تعاون کی بہترین مثال ہے۔ ضرورت کے وقت پاکستان کی مدد کرنے پر چین کے شکرگزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کے صدر شی جن پنگ کے بےلٹ اےنڈ روڈ وژن کے تحت دونوں ممالک اقتصادی ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت انرجی، مواصلات، پائپ لائنز، بندرگاہوں کی تعمیر اور دیگر شعبوں میں معاشی تعاون سے نئے افق وا ہو رہے ہیں۔ جنوبی ایشیا میں اچھے مستقبل کے خواب کو پورا کرنے کیلئے اسلحے کی دوڑ کو گڈبائی کہنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا کی کثیر آبادی اسلحے کی دوڑ کی وجہ سے عدم استحکام اور معاشی مسائل کا شکار ہے۔ قائداعظم محمد علی جناحؒ پاک بھارت تعلقات کو امریکہ اور کینیڈا کے تعلقات کی مانند سہل اور رواں دیکھنا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دو خود مختار ہمسائے مساوات اور برابری کی بنیاد پر امن و استحکام سے زندگی بسر کریں۔ وزےراعلیٰ محمد شہبازشرےف نے سفارتکاروں کے سوالات کا جواب دےتے ہوئے کہا کہ ہماری خارجہ پالےسی امن، ترقی اور معاشی تعاون پر مبنی ہوگی تاکہ خطے کے ممالک دستےاب وسائل سے ملکر فائدہ اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس ضمن مےں بہت وقت ضائع کےا ہے اب اس کی تلافی کا وقت آگےا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے اےٹمی دھماکے کےے تو اس کے جواب مےں ہم نے اپنے دفاع کو مضبوط بنانے کےلئے اےٹمی دھماکے کےے۔ ہمارا ےہ اقدام جارحانہ نہےں بلکہ دفاعی اےکشن تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام ممالک سے بہترےن تعلقات کا خواہاں ہےں اور ےہی ہماری خارجہ پالےسی کا بنےادی جز ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے امرےکہ، برطانےہ اور دےگر ےورپی ممالک سے اچھے تعلقات ہےں اور چےن نے سی پےک کے تحت پاکستان مےں اربوں ڈالر کی سرماےہ کاری کی ہے۔ اےک سفارتکار کے سوال کے جواب مےں وزےراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے 15 لاکھ نوجوانوں کو روزگار فراہم کےا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی زرعی معےشت ہے اور 65 فےصد آبادی دےہاتوں مےں رہتی ہے جس کا روزگار زراعت سے وابستہ ہے۔ ہم نے دےہی علاقوں مےں انفراسٹرکچر کو بہتر بناےا ہے اور گزشتہ پانچ سال مےں اربوں روپے کی سرماےہ کاری سے کھےتوں سے منڈےوں تک شاندار سڑکےں بنائی ہےں جس سے دےہی طرز زندگی بدلہ ہے اور دےہی معےشت مےں بہتری آئی ہے اسی طرح دےہاتی علاقوں مےں تعلےم اور صحت کی بھی بہترین سہولتےں فراہم کی ہےں۔ موبائل ہسپتال دوردواز اور پسماندہ علاقوں مےں عوام کو علاج و تشخےص کی معےاری سہولتےں ان کی دہلےز پر فراہم کررہے ہےں۔ چھوٹے کاشتکاروں کو اربوں روپے کے بلاسود قرضے دےئے گئے ہےں۔ خود روزگار سکےم کے تحت نوجوانوں کو بلاسود قرضے دےئے گئے ہےں۔ صاف دےہات پروگرام کے تحت دےہاتوں کو صاف کےا گےا ہے۔ لےنڈ رےکارڈ انفارمےشن مےنجمنٹ سسٹم کے تحت دےہی زمےنوں کا رےکارڈ کمپےوٹرائزڈ کےا گےا ہے جس سے کاشتکاروں کو بے پناہ فائدہ ہوا ہے۔ چےنی سفےر کے سوال کے جواب مےں وزےراعلیٰ نے کہا کہ چےن پاکستان کا مخلص دوست ہے اور اس نے سی پےک کے تحت ترقےاتی منصوبوں مےں اربوں ڈالر کی سرماےہ کاری کی ہے، اسی طرح ڈےفڈ ہمارا پارٹنر ہے اور اس کےساتھ ہماری پارٹنر شپ سود مند ثابت ہوئی ہے۔ سکل ڈوےلپمنٹ، تعلےم اور صحت کے دےگر شعبوں مےں ہمارا اشتراک کامےاب رہا ہے۔ اےک اور سوال کے جواب مےں وزےراعلیٰ نے کہا کہ سعودی عرب، متحدہ امارات قطر اور دےگر ممالک مےں لاکھوں کی تعداد مےں پاکستانی مقےم ہےں اور ےہ بھی اےک قسم کا سی پےک ہی ہے۔ تاجکستان کے سفےر کے سوال کے جواب مےں وزےراعلیٰ نے کہا کہ کاسا اور تاپی شاندار پراجےکٹ ہےں اور ان منصوبوں سے دونوں ممالک کے مابےن باہمی رابطوں کو فروغ ملا ہے اور ےہ تعاون بھی سی پےک کی ہی قسم ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ترقی پذےر ملک ہے اور ہمےں اپنے وسائل کے اندر رہتے ہوئے ماضی کی کوتاہوں سے سبق سےکھ کر آگے بڑھنا ہے اور تارےخ کا دھارا موڑنا ہے۔ اےک اور سوال کے جواب مےں انہوں نے کہا کہ صنعتی ترقی کے عمل کو تےز کرنے کےلئے مزےد اقدامات کرنا ہوں گے۔ درآمدات اور برآمدات کے مابےن موجود خلا کو ختم کرنے کےلئے برآمدات پر مبنی صنعتوں کو فروغ دےنا ہوگا۔ زراعت کو جدےد خطوط پر استوار کرنا ہے، عالمی بےنک زرعی شعبے کی ترقی مےں ہمےں بھرپور معاونت کررہا ہے۔ 5.8 فےصد سالانہ ترقی کی شرح کو 7 ےا 8 فےصد تک لے جانا ہوگا۔ افغانستان کے سفےر کے سوال کے جواب مےں وزےراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان برادر اسلامی ملک ہےں، ہمارا کلچر، تہذےب اور ثقافت ےکساں ہےں۔ افغانستان کےساتھ ہمارا باڈر ہزاروں کلو مےٹر پر محےط ہے اور ہم دہائےوں سے 40 لاکھ افغان مہاجروں کی مےزبانی کررہے ہےں۔ افغانستان کا امن ہمےں بے حد عزےز ہے، ہم سمجھتے ہےں کہ افغانستان مےں امن پاکستان مےں امن جبکہ پاکستان مےں امن افغانستان کے امن کے مترادف ہے۔ پاکستان کی ترقی افغانستان کی ترقی اور افغانستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے۔ ہم ہمسائے ہےں جو ہمارے لئے اچھا ، وہی افغانستان کےلئے اچھا ہے ۔ باہمی تعاون کے بغےر خطہ آگے نہےں بڑھ سکتا، امن خطے کی ترقی کا ضامن ہےں اور ہمےں ملکر خطے کے امن کو مضبوط بنانا ہے۔ آسٹرےا کی سفےر کے سوال کے جواب مےں وزےراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے ثقافتی ورثے کے تحفظ اور بحالی کےلئے بے مثال اقدامات کےے ہےں ۔گرےٹر اقبال پارک اور دےگر منصوبے اسی سلسلے کی کڑی ہےں۔ قدےم ثقافت کو محفوظ بنانے کےلئے ہمارے اقدامات شاندار ہےں۔ اےک اور سوال کے جواب مےں وزےراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت جوہری طاقتےں ہےں اور دونوں ممالک کو اپنے وسائل غربت، جہالت اور بے روزگاری کے خاتمے کےلئے صرف کرنے چاہئےں۔ ماضی کی غلطےوں کو دہرانے کے بجائے ان سے سبق سےکھ کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ وسائل، بے روزگاری کے خاتمے اور عوام کو تعلےم و صحت کی سہولتوں کی فراہمی پر صرف ہونے چاہےے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کشمےر مےں خون کی ہولی کھےلی جارہی ہےں اور کشمےرےوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھائے جارہے ہےں ۔وقت کا تقاضا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کےا جائے اور کشمےر کے مسئلے کو حل کےا جائے اور پاکستان اور بھارت کو اپنے تمام تنازعات مل بےٹھ کر مذاکرات کے ذرےعے حل کرنے چاہئےں اور اس سلسلے مےں عالمی برادری کو بھی معاونت کرنی چاہےے۔ اےک اور سوال کے جواب مےں وزےراعلیٰ نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی بڑا چےلنج ہےں اسے کنٹرول کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ بنگلہ دےش اور ملاےشےاءان مسائل پر قابو پاےہ ہے۔ ہماری اولےن ترجےح بھی ےہی مسئلہ ہونی چاہےے اسی طرح پانی کی کمی بھی اےک بڑا مسئلہ ہے، بدلتے ہوئے موسمی حالات اور پانی کی کمی کے مسائل سے نمٹنے کےلئے بروقت اقدامات کرنا ہوں گے۔ اےک سوال کے جواب مےں وزےراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان مسلم لےگ (ن) کی حکومت نے خواتےن کی ترقی اور انہےں بااختےار بنانے کےلئے بے مثال اقدامات کےے ہےں ، خواتےن کےخلاف تشدد کے خاتمے کا پہلا مرکز ملتان مےں آپرےشنل ہےں اور ےہاں اےک ہی چھت تلے تشدد کا شکار خواتےن کی داد رسی کےلئے تمام سہولتےں مہےا کی گئی ہےں ، اسی طرح بلاسود قرضے کی فراہمی کے پروگرام ،تعلےمی فنڈز اور دےگر فلاحی پروگراموں مےں بھی خواتےن کو شامل کےا گےا ہے ۔چےن ،سعودی عرب،متحدہ عرب امارات،برطانےہ ،کےنےڈا،بھارت، فرانس، جرمنی، انڈونےشےا،اےران ،اٹلی،جاپان، کورےااورملاےشےاءسمےت 60سے زائد ممالک کے سفارتکاروں نے پنجاب کانفرنس مےں شرکت کی۔ پاکستان مسلم لےگ(ن) کے صدر اوروزیراعلیٰ پنجاب محمدشہبازشریف نے ہاکی کے سابق اولمپےن گول کےپر منصوراحمد کے انتقال پرگہرے دکھ اورافسوس کا اظہارکےاہے ۔محمد شہبازشرےف نے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اوراظہارتعزےت کرتے ہوئے ہاکی کے مےدان مےں ملک کا نام روشن کرنے کےلئے مرحوم منصور احمد کی خدمات کو خراج عقےدت پےش کےا۔وزےراعلیٰ نے کہا کہ مرحوم ماےہ ناز گول کےپر تھے اور انہوںنے ہاکی کے مےدان مےں پاکستان کے پرچم کو بلند کےا ۔انہوںنے کہا کہ ہاکی کے کھےل سے لگاو¿ رکھنے والے ان کے کھےل کو ہمےشہ ےاد رکھےںگے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv