وزیراعظم کا 5فروری کوکوٹلی میں جلسہ عام سے خطاب کافیصلہ

وزیراعظم عمران خان نے 5 فروری کو یوم کشمیر کے موقع پر کوٹلی آزاد کشمیر میں جلسہ عام سے خطاب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کوٹلی آزاد کشمیر میں جلسہ عام کی تیاریوں کا جائزہ لینے کیئے پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل عامر کیانی کل (اتوار کو) کوٹلی آزاد کشمیر جائیں گے، جلسہ عام سے وزیراعظم عمران خان خطاب کریں گے۔

پاکستان سمیت دنیا بھر میں 5 فروری کو کشمیری حق خودارادیت کیلئے یوم کشمیر مناتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کے دورہ آزاد کشمیر کے انتظامات کا جائزہ عامر کیانی لیں گے، وہ اتوار کی صبح اسلام آباد سے کوٹلی کیلئے روانہ ہوں گے

پاکستان کو اس سال ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکالے جانے کی قوی امید

پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(FATF) کو دہشتگردی، انتہاپسندی اور منی لانڈرنگ کے انسداد کے قابل ذکر اقدامات میں پیشرفت پر اپنی تازہ رپورٹ پیش بھجوا دی ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے 27 نکات پر عملدرآمد مکمل کرنے اور باقی ماندہ 6 نکات پر جاری پیشرفت کو جلد مکمل کرنے کی یقین دہانی کروا دی ہے، پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکالے جانے سے متعلق اس سال اچھی خبر آنے کی قوی امید ہے۔

ذرائع نے جیو نیوز کو ایف اے ٹی ایف کےساتھ تازہ ترین رابطوں کے بارے میں بتایا ہےکہ پاکستان کا نام اسی سال گرے لسٹ سے نکلنے کے حوالے سے ایف اے ٹی ایف سے اچھی خبر آنے کی امید پیدا ہو گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان تقریباً دو تین ہفتے پہلے ایک روزہ فیس ٹو فیس مذاکرات بھی ہوئے جس میں پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی وزیر حماد اظہر نے کی۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستان نے 27 میں سے 21 نکات پر مکمل عمل درآمد کیے جانے کے دستاویزی ثبوت حکام کے حوالے کر دیے ہیں جبکہ باقی ماندہ 6 نکات پر اہم پیشرفت کی یقین دہانی کروا دی ہے جس کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ ان 6 نکات کے 50 سے 70 فیصد امور پر عمل مکمل ہو چکا ہے۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر جامع اور بھرپور عمل درآمد کر رہا ہے، پاکستان نے دہشتگردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنے کے لیے قانون سازی کی، دہشتگردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے گئے جس کا ایف اے ٹی ایف نے اعتراف بھی کیا ہے-

حکام کے مطابق گزشتہ دو سال کے دوران پاکستان نے ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر تیزی سے عمل درآمد کیا ہے، پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی تمام 27 شرائط پر مکمل یا جزوی عمل درآمد کر لیا ہے اور 27 میں سے کوئی بھی شرط نامکمل نہیں رہی-

حکام کے مطابق جنوری 2019 میں پاکستان نے صرف ایک شرط پر مکمل، ایک پر جزوی عمل درآمد اور 25 شرائط نامکمل تھیں جبکہ جون 2019 میں پاکستان نے دو شرائط پر مکمل، 12 پر جزوی عمل درآمد اور 12 شرائط نا مکمل تھیں۔

اسی طرح اکتوبر 2019 میں پاکستان نے 5 شرائط پر مکمل، 17 پر جزوی عمل درآمد اور 5 شرائط نامکمل تھیں جبکہ فروری 2020 میں پاکستان نے 14 شرائط پر مکمل، 11 پر جزوی عمل درآمد اور 2 شرائط نامکمل تھیں- اکتوبر 2020 میں پاکستان نے 21 شرائط پر مکمل اور 6 شرائط پر جزوی عمل درآمد کیا اور کوئی بھی شرط نامکمل نہیں رہی-

پاکستان سمیت دنیا میں شارک اور رے کی کئی اقسام معدومیت کے قریب

کراچی: دنیا بھرکےسمندروں میں شارک اوراس کے خاندان سے جڑی دیگرآبی انواع کی بقا کو شدید خطرات لاحق ہوگئے،بین  الاقوامی سطح پرہونے والی تازہ ترین تحقیق میں شارک اورریز کی 18اقسام میں گذشتہ 50برسوں کے دوران 70فیصدکمی واقع ہوئی جبکہ اگلے 20برسوں کے دوران شارک کی کچھ اقسام کے مکمل ناپید ہونے کا بھی انکشاف کیاگیاہے۔

ڈبیلوڈبیلوایف(پاکستان)کے مطابق ماضی میں پاکستانی ساحلی مقامات پر134اقسام کی شارک اوراس کے خاندان سے تعلق رکھنے والی آبی حیات پائی جاتی تھیں،بلوچستان کے ساحلی مقامات اورماڑہ اورجیوانی شارک کے افزائش نسل کے گڑھ سمجھے جاتے تھے،پاکستان میں بے دریغ اوربے لگام شکار کے سبب پاکستان میں  گذشتہ تین دہائیوں کے دوران شارک کی بیشتر اقسام معدومیت جبکہ کچھ کے آثارسرے سے ہی ناپید ہوچکے ہیں۔

کینیڈا کی سائمن فریزر یونیورسٹی کی شارک اور ریز پرحالیہ تازہ ترین تحقیق کے مطابق 1970کے بعد دنیا بھر کے سمندروں میں شارک اورریز کی 18اقسام کی آبادی میں 70فیصد کمی ہوئی ہے۔ شارک اورریز نسل  بےتحاشہ شکارکے باعث عالمی سطح پرمعدومیت کے خطرات سے دوچار ہے۔ تحقیق کے مطابق اگر اس قدر تیزی سے شارک کا گوشت انسانی خوراک کا حصہ بنتا رہا تو اگلے10 سے 20برسوں میں شارک کی کچھ اقسام مکمل طورپر ناپید ہوسکتی ہیں۔

ڈبلیوڈبیلو ایف پاکستان کے تیکنیکی مشیر معظم خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں شارک کا شکار بہت زمانے سے ہورہاہے۔ ریکارڈ کے مطابق 1850میں بھی پاکستان میں شارک کی ماہی گیری کا رواج تھا۔اس بارے بہت سارا تحریری مواد جبکہ تصویری شواہد بھی موجود ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ماضی میں پاکستان کے سمندروں میں 134مختلف اقسام کی شارک پائی جاتی تھیں،سن 1987میں حکومت پاکستان نے ایک عالمی ادارے کی  مدد سے شارک کے شکار کو ترجیح دی۔اس ضمن میں پاکستانی سمندروں میں شارک کے شکار کے لیے 300کشتیوں کواستعمال کیا جاتا تھا۔ بعدازاں شارک کی فشنگ پاکستان کے لیے ریڑھ کی ہڈی بن گیا۔

یہی بے دریغ شکار آنے والے برسوں میں شارک کی بتدریج کم ہوتی تعداد کی وجہ بنا۔معظم خان کے مطابق 1990کے اوائل میں پاکستان کے سمندری علاقوں میں شارک کا سالانہ 90ہزارٹن کے لگ بھگ شکار ہوتاتھا،جو 1999میں کم  ہوکر 70ہزارٹن رہ گیا۔مگر حالیہ دنوں میں شارک کا شکارسالانہ15ہزارٹن تک پہنچ چکا ہے۔یہ اس بات کی علامت کے پاکستان میں پائی جانے والی شارک کی تعداد خوفناک حد تک کم ہوچکی ہے۔

پاکستان میں شارک کے شکار مراکز اورماڑہ اورجیوانی میں تھے۔ان دونوں علاقوں کے لوگ گہرے  سمندر میں گرمی کے موسم میں کانٹوں اوردیگرکچھ دیسی آلات کی مدد سے ہزاروں کلو شکارکرتے تھے۔معظم خان کے مطابق شارک کی افزائش نسل کا عمل دیگرآبی حیات کے مقابلے میں انتہائی سست ہے،اوربہت کم بچے پیداہوتے ہیں۔

پاکستانی پانیوں میں جو شارک کی مختلف اقسام ملا کرتی تھیں ان میں ٹائیگرشارک،بل شارک،تریشرشارک،ریف شارک شامل ہیں جن کی نسل تقریبا معدوم ہوگئی ہے،جبکہ شارک کے خاندان سے تعلق رکھنے والی اسٹنگرے،منٹارےاورگٹارفش بھی معدومیت سے دوچارہے۔

2015کے جمع کردہ ڈیٹا کے مطابق ساحلی علاقے گوادراوردیگرساحلی مقامات پربیشتراقسام کی شارک اوراس کے خاندان کی دیگرآبی مخلوقات سرے سے ناپید ہوچکی ہے۔ اب کراچی کے ساحلی مقامات پراکا دکا رپورٹ ہوجاتی ہے۔اس حوالے سےڈبلیو ڈبیلوایف پاکستان نے معلومات کی بناپر صوبائی حکومتوں کواس بات پرراضی کیاگیا کہ باقاعدہ ایک قانون کے ذریعے شارک کی ناپیدگی کے قریب اقسام ہرقسم کی ہرطرح سے تجارت پرپابندی عائد کی جائے۔اسی تناظر میں پاکستان پہلا ملک تھا جس نے شارک اوراس کے خاندان سے منسلک دیگرمخلوقات پرپابندی عائد کی۔دیگرممالک نے پاکستان کے بعد پابندیاں عائد کیں،مگر بدقسمتی سے اس پابندی پراس طرح سے عمل درآمد نہ ہوسکا،جس کی اشد ضرورت تھی۔

پاکستان میں آدمخور شارک کا ایک واقعہ

شارک کے ذرائع اگرایک مرتبہ ختم ہوجائے تودوبارہ بحال ہونے میں بہت وقت لگ جاتا ہے اور اگرفوری طورپراس حوالے سے اقدامات کیے جائیں تواس کے ثمرات فوری طورپرنہ سہی مگروقت کے ساتھ ساتھ ملنا شروع ہوجاتے ہیں۔معظم خان کے مطابق شارک کا خاتمہ ایک اورلحاظ سے بھی فکرطلب بات ہے کیونکہ یہ سمندر میں دیگرمچھلیوں کی افزائش کو روکنے کے لیے کلیدی کردارکی حامل ہے۔ یہ قانون قدرت ہے کہ کسی بھی نظام میں سے اگرآپ پریڈیٹر(بڑے شکاری) کو نکال دینگے،تواس میں بہت بڑی تبدیلی آجائےگی۔ پاکستانی ماہی گیری شارک کے ختم ہونے کے سبب مکمل طورپرتبدیل ہوچکی ہے،شارک کی معدومیت کی وجہ سے ان کی غذابننے والی آبی حیات کی پاکستانی سمندروں میں بہتات ہورہی ہے،مگرانھیں انسان بطورغذااستعمال نہیں کرسکتا۔

دنیا کی سب سے بڑی شارک گریٹ وائٹ شارک(آدم خورشارک)پاکستان میں نہیں پائی جاتی۔ماضی کے80سالہ ڈیٹا کے مطابق پاکستان میں شارک کے انسانوں پرحملے رپورٹ نہیں ہوئے،سوائے ایک واقعے کے جوپاکستان بننے سے بھی پہلے  1945میں رونما ہوا۔ اس وقت کراچی ہاربرکے قریب بھارت پیاز لے جانے والی لانچ کےعملے میں شامل ایک ماہی گیرکشتی کے پیندے میں لگی کائی کو صاف کررہا تھا،اوراس دوران شارک مچھلی اس پر حملہ آور ہوئی اور ماہی گیر جاںبحق ہوگیا تھا

پی سی بی کا قومی کرکٹرز کو کرونا ویکسین لگانے کا فیصلہ

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے قومی کرکٹرز کو کرونا ویکسین لگانے سے متعلق اہم فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے قومی کرکٹرز کو عالمی وبا “کرونا ” سے محفوظ رکھنے کے لئے انہیں ویکسین لگانے کا فیصلہ کیا ہے، سی ای او پاکستان کرکٹ بورڈ وسیم خان نے کھلاڑیوں اور کرکٹ بورڈ کے حکام کو کرونا ویکسین لگانےکی تصدیق کردی ہے۔

کھلاڑیوں کو کرونا ویکسی نیشن کے لئے پی سی بی نے مختلف کمپنیز سے رابطہ کیا ہے، ویکسی نیشن کے بعد کرکٹرز کرونا اوربائیو سکیور ببل سے نجات حاصل کرلیں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے بھی اپنی ٹیم کی کرونا ویکسی نیشن کا فیصلہ کیا تھا۔

دوسری جانب پاک فضائیہ کا خصوصی طیارہ کل صبح کرونا ویکسین لینے کی غرض سے چین روانہ ہوگا، کرونا ویکسین پاک فضائیہ کے آئی ایل 78طیارے کے زریعے پاکستان لائی جائیں گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ یکم فروری تک چین سے کرونا کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ جائے گی، ابتدائی کھیپ میں پانچ لاکھ ویکسین پاکستان پہنچائی جارہی ہیں۔

ذرائع محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ چین سےکرونا ویکسین خصوصی کنٹینرز میں پاکستان لائی جائےگی،پاکستان پہنچنے کے بعد ویکسین کو ای پی آئی کے مرکزی کولڈ اسٹور میں ذخیرہ کیا جائے گا، ای پی آئی مرکز سےکرونا ویکسین کو صوبوں کی جانب روانہ کیا جائے گا۔

آرمی چیف کی جگہ پربیٹھنے کا کبھی تصور بھی نہیں کرسکتا، مولانا فضل الرحمان

بطور سیاسی کارکن کہہ سکتا ہوں کہ موجودہ وزیراعظم کو ہٹا کر مجھے وزیراعظم کے منصب پر بٹھاؤ، لہذا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ شکوے شکایات ہیں لیکن ہماری جنگ نہیں،شکوے شکایت والی ہماری سوچ کا احترام ہونا چاہیے۔ صدر پی ڈی ایم کی میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد ویب ڈیسک :  پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی جگہ پربیٹھنے کا کبھی تصور بھی نہیں کرسکتا، بطور سیاسی کارکن کہہ سکتا ہوں کہ موجودہ وزیراعظم کو ہٹا کر مجھے وزیراعظم کے منصب پر بٹھاؤ، لہذا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ شکوے شکایات ہیں لیکن ہماری جنگ نہیں،شکوے شکایت والی ہماری سوچ کا احترام ہونا چاہیے۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم رہنماؤں کے بیانات پر کہاجاتا ہے کہ پی ڈی ایم ٹوٹ گئی ہے، جبکہ یہ خواب کبھی ان کا شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا، ہم اعتماد کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ وابستہ ہیں۔خارجہ پالیسی اس وقت کی حکومت کمانڈ کرتی ہے، اس ایسی نااہل حکومت کے حوالے ہوچکے ہیں، ہندوستان کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ ہورہا ہے،ایران، افغانستان انڈیا کے کیمپ میں ہے،چین سی پیک کی وجہ سے ناراض ، سعودی عرب ، یواے ای دور چلا گیا، ملائیشیا جہاز روک رہا ہے، اس کو دیکھیں تو ہم عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہیں۔

جوبائیڈن اس بات کو سمجھتا ہے کہ ڈیموکریٹس ہیں، وہ پاکستان کی حکومت کو جمہوری حکومت تسلیم نہیں کررہا ، ان کو کرنی بھی نہیں چاہیے،پاکستان میں الیکشن کے ذریعے حکومت آئے اور عوامی نمائندہ حکومت بن کربات کرتی ہے، جب دنیا سمجھتی ہے یہ حکومت عوام کی نمائندہ نہیں ہے، پھر تنہائی کا شکار ہوجاتے ہیں، بیت المقدس میں امریکا نے سفارتخانہ کھولنے کی بات کی، وہ ٹرمپ کا غیرج جمہوری فیصلہ ہے، اس کو متنازع علاقہ تسلیم کریں اور سفارتخانہ واپس کردینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپنے لوگوں پر اعتماد نہیں ہے، ان کو پتا ہے کہ یہ ہمارے لوگ نہیں ہیں۔ایک سوال ”شیخ رشید کہتے ہیں مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہاتھ ہوگیا ہے،“ کے جواب میں کہا کہ شیخ رشید کے ساتھ ساری زندگی ہاتھ ہوتا رہا ہے، شیخ رشید اب ہاتھ کا عادی ہوگیا ہے۔ نیب احتساب کا ادارہ نہیں ہے، پنڈی اور اسلام کی طرف لانگ مارچ کا فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی ،اسٹیبلشمنٹ سے ہماری جنگ نہیں، ہماری شکایت اور گلے شکوے ہیں ، اس وقت قوم پر جو بھی مصیبت مسلط ہے، وہ خود کو ذمہ دار تسلیم کریں، بطور ایک سیاسی کارکن کہہ سکتا ہوں کہ اس وزیراعظم کو ہٹا کر وزیر اعظم کے منصب پر میں نے بیٹھنا ہے، کیامیں کبھی یہ سوچ سکتا ہوں کہ میں آرمی چیف کی جگہ بیٹھنا چاہتا ہوں، آرمی ہاؤس میں جانا چاہتا ہوں، یہ تصور ہی نہیں ہے، پھر میں کیوں کہوں؟ ان کو ہمارے ساتھ جنگ نہیں لڑنی چاہیے، یہ آپ کے فائدے میں نہیں ہے، ہم کہتے ہیں آپ ریاستی ادارہ ہیں، ہماری سوچ کا احترام ہونا چاہیے۔کیا ہم غلط کو غلط بھی نہ کہیں؟ شکایت اور گلہ بھی نہ کریں، یہ کوئی انڈیا کی فوج ہے؟ شکایت اپنوں سے ہوتی ہے، میں پاکستان اداروں، الیکشن کمیشن، نیب، اسٹیبلشمنٹ سے شکایت کرتا ہوں، جو جماعتوں کو توڑنے کا کردار ادا کریں۔ جب یہ باتیں ہمیں معلوم ہوں گی تو گلہ ہوگا۔

بابراعظم نے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میں بہترین کپتانی کا مظاہرہ کیا، انضمام الحق

لاہور: لیجنڈری بلے باز انضمام الحق نے میزبان پاکستان کی جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں کامیابی کو ٹیم ورک کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق کا کہنا ہے کہ بابراعظم نے میچ میں بہترین کپتانی کا مظاہرہ کیا، ایک لمحے کے لیے بھی محسوس نہیں ہوا کہ وہ پہلی مرتبہ ٹیسٹ میچ میں کپتانی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

انضمام الحق نے کہا کہ انجری کے بعد کرکٹ میں واپسی اور پھر پہلی مرتبہ ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کی وجہ سے بابراعظم پر دباؤ تھا، ایسے میں ٹاس کی اہمیت بہت بڑھ گئی تھی مگر بابراعظم ثابت قدم رہے، ٹاس ہارنے کے باوجود پاکستان کی جانب سے بھرپور مزاحمت پر وہ بابراعظم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

قومی ٹیم کے سابق چیف سلیکٹر نے کہا کہ دوران میچ بابراعظم نے جو فیلڈ پوزیشن برقرار رکھی ، اس سے ان کی قائدانہ صلاحیتوں کی عکاسی ہوتی ہے۔ میچ کی پہلی اننگز میں فواد عالم نے شاندار سنچری اسکور کی، وہ یہاں کی پچ اور کنڈیشنز سے بخوبی آگاہ ہیں۔

سابق لیجنڈری بلے باز کا کہنا تھا کہ فواد عالم  نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں، وہ یہاں فرسٹ کلاس کرکٹ میں دس سنچریاں بناچکے ہیں، پاکستان کی پہلی اننگز میں فواد عالم اور اظہر علی کی پارٹنرشپ میچ کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ستائیس رنز پر چار وکٹیں گنوانے کے بعد جس انداز میں ان دونوں بلے بازوں نے اپنے تجربے کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان کو مشکلات کے بھنور سے نکالا وہ قابل ستائش ہے۔

سابق کپتان نے کہا کہ مشکل کنڈیشنز میں تجربہ کار کھلاڑی اپنی قابلیت کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہیں، فواد عالم اور اظہر علی نے بھی پاکستان کے لیے یہی کردار ادا کیا، یہ ان دونوں کی عمدہ پارٹنرشپ ہی تھی کہ جس کی وجہ سے پہلے فہیم اشرف نے 64 رنز کی اننگز کھیلی پھر حسن علی، نعمان علی اور یاسر شاہ نے بھی بہتر بیٹنگ کا مظاہرہ کیا، ٹیل اینڈرز کے بلے سے آنے والے ان قیمتی رنز نے میچ میں پاکستان کی پوزیشن مزید مستحکم کردی۔

انضمام الحق کا کہنا ہے کہ اپنے ڈیبیو ٹیسٹ میچ کے دوران ایک اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے پر وہ نعمان علی کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، ڈومیسٹک کرکٹ میں انہی کنڈیشنز پر مسلسل وکٹیں حاصل کرنے کی وجہ سے نعمان علی دوران ڈیبیو بہت پراعتماد نظر آئے۔ انہوں نے ایک مخصوص لائن پر مستقل باؤلنگ کی، جس سے حریف بلے بازوں نے غلطی کرکے وکٹیں گنوائیں۔

سابق کپتان نے کہا کہ دوسرے ٹیسٹ میچ سے پہلے پاکستان کو اوپننگ بیٹنگ کا مسئلہ حل کرنا ہوگا، وہ اس حق میں ہیں کہ ان دونوں اوپنرز عابدعلی اور عمران بٹ کو مزید موقع دیا جائے، عابد علی پاکستان میں لمبے رنز کرنے کا ہنر جانتے ہیں جبکہ عمران بٹ نے ابھی ایک ہی میچ کھیلے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلاشبہ کراچی کی پچ بیٹنگ کے لیے زیادہ سازگار نہیں تھی مگر ہمارے اوپنرز کو رنز کرنے ہوں گے تاکہ آئندہ میچز میں مڈل آرڈر بیٹنگ لائن اپ پر دباؤ کم ہو۔

امارات کا باصلاحیت اور اپنے شعبوں کے ماہر غیرملکیوں کو شہریت دینے کا اعلان

دبئی: متحدہ عرب امارات نے غیرملکی تاجروں، طبی ماہرین، سائنس دانوں، مصنفین اور باصلاحیت ہنر مند افراد کو شہریت دینے کا اعلان کیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیراعظم محمد بن راشد المکتوم نے غیرملکیوں کو شہریت دینے کا اعلانن کرتے ہوئے لکھا کہ ’’ ہم نے قوانین میں ترمیم کی ہیں جن کے تحت سرمایہ کار، طبی ماہر، سائنس دان، انجینیئر، آرٹسٹ، مصنف یا خصوصی صلاحیتوں کے حامل غیر ملکیوں اور ان کے اہل خانہ کو شہریت دی جائے گا۔

متحدہ عرب امارات کے نائب صدر نے اپنی ایک اور ٹویٹ میں طریقہ کار بتاتے ہوئے لکھا کہ متحدہ عرب امارات کی کابینہ، اماراتی عدالتیں اور ایگزیکیٹو کونسلز مذکورہ شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے غیرملکیوں کو شہریت کے لیے نامزد کریں گی جب کہ امارات کی شہریت حاصل کرنے والے غیرملکیوں کو اپنے وطن کی شہریت رکھنے کی بھی اجازت ہوگی۔

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات میں ہونے والی قانون میں اس ترمیم میں غیرملکی کے لیے دہری شہریت رکھنے کا آپشن بھی شامل ہے۔ اس ترمیم کا مقصد غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل افراد کو ملک کی ترقی اور تعمیر میں شامل کرنا اور ان افراد کے معاشرتی استحکام کو یقینی بنانا ہے۔

خواتین بیٹیوں کو نہ سکھائیں کہ وہ ’عورت مارچ‘ کریں، سارہ خان

پاکستان ڈرامہ انڈسٹری میں متعدد ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی سارہ خان نے حال ہی میں فیمینزم سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔

شوبز انڈسٹری کے متعدد اداکار اور اداکارائیں فیمینزم کے حوالے سے مختلف رائے رکھتے ہیں اور اکثر مواقعوں پر وہ اس رائے اظہار بھی کرتی ہیں۔

حال ہی میں اداکارہ سارہ خان نے ایک انٹرویو کے دوران فیمینزم سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں صنف میں برابری پر یقین رکھتی ہوں، میں خواتین کو برتر دکھانے کا مطالبہ نہیں کرتی بلکہ میں خواتین اور مردوں کو ایک ساتھ دیکھنے کے بارے میں کہتی ہوں’۔

سارہ خان نے کہا کہ مردوں اور خواتین کو اس ہی جگہ پر رہنا چاہیے جو اللہ نے ان کے لیے مختص کی ہیں اور اسے تبدیل کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔

اداکارہ نے کہا کہ اللہ نے خواتین کو مضبوط بنایا ہے تو ہم کیوں اس بارے میں بات کرتے ہیں کہ خواتین مضبوط ہیں اور انہیں برابر معاوضہ ملنا چاہیے۔

امریکی وزیر خارجہ کو فون ،ڈینئل پرل کیس میں قانونی تقاضوں کی پاسداری دونوں کے مفاد میں ہے:شاہ محمود قریشی

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی وزیر خارجہ کو فون کر کے منصب سنبھالنے پر مبارک باد دی۔

تفصیلات کے مطابق جمعے کو وزیر خارجہ پاکستان نے امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، شاہ محمود نے کہا ڈینئل پرل کیس میں قانونی تقاضوں کی مکمل پاسداری دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔

فون پر گفتگو میں وزیر خارجہ نے اس کیس کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات سے امریکی ہم منصب کو آگاہ کیا۔

امریکی وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو سراہا، انتونی بلنکن نے کہا دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے مواقع موجود ہیں۔

ٹیلی فونک گفتگو میں پاک امریکا وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات کے فروغ، اہم علاقائی و عالمی امور پر مشترکہ کاوشوں پر اتفاق کیا۔

دریں اثنا، دونوں رہنماؤں کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور دیگر شعبہ جات میں تعاون کے فروغ کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر خارجہ شاہ محمود نے امریکی وزیر خارجہ کو منصب سنبھالنے پر مبارک باد دی، اور کہا امریکا کے ساتھ جامع شراکت داری کے قیام کے لیے پُر عزم ہیں۔

انھوں نے کہا پاکستان معاشی شراکت داری کے قیام، علاقائی روابط کے فروغ کا حامی ہے، ہم امریکا مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کے سیاسی حل کے متمنی ہیں، افغان مسئلے کے پر امن سیاسی حل کے لیے افغانستان میں پُر تشدد واقعات میں کمی لائی جائے۔

شاہ محمود نے کہا پاکستان قیام امن کے لیے امریکا کی کاوشوں میں شرکت کا خواہاں ہے، پاکستان نے مشترکہ ذمہ داری کے تحت افغان امن عمل میں مصالحانہ کردار ادا کیا، آئندہ بھی اپنا کردار نبھاتا رہے گا۔

شاہ محمود قریشی نے امریکی ہم منصب کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں اور دہشت گردی کی بیخ کنی کے لیے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا، انتونی بلنکن نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو سراہا۔

ٹرانسپیرنسی رپورٹ حکومتی ناہلی کا واضح ثبوت ہے، جتنے مرضی کمیشن بنالیں عوام کو حقائق کا پتہ چل گیا : حمزہ شہباز

قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ یہ کہتے تھے ہم احتساب گھر سے شروع کریں گے لیکن فارن فنڈنگ کیس 6 سال سے الیکشن کمیشن میں التوا کا شکار ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت جھوٹ بولنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتی۔ یہ جتنی مرضی جھوٹے کمیشن بنالیں لیکن عوام کو حقائق پتا چل چکے ہیں۔ حکومت گردشی قرض اور دیگر مسائل حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ حکومت کب تک اپنی ناکامی سابق حکمرانوں پر ڈالتی رہے گی؟ فارن فنڈنگ کیس 6 سال سے التوا کا شکار ہے۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ ملک کی معیشت گہری کھائی میں جارہی ہے، میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ اگر یہ پرفارم کریں گے تو آگے چلیں گے۔ ن لیگی دور حکومت کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں کرپشن اسکور 117 پر تھا اور اب کافی حد تک بڑھ چکا ہے۔ ٹرانسپرنسی کی رپورٹ حکومت کی نااہلی کا واضح ثبوت ہے، حکومت اتنا جھوٹ بولتی ہے جس کی کوئی انتہا نہیں۔ اب یہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ ٹرانسپرنسی کی رپورٹ ماضی کے ڈیٹا پر مشتمل ہے۔

انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ خدا کا خوف کریں، ہر بات میں ریاست مدینہ کو لے آتے ہیں۔ کیا ریاست مدینہ یہ تھی کہ غریب کے جھونپڑے کو ناجائز تجاوزات کے نام پہ گرا دو اور اپنے 300 کنال کے محل کو 12 لاکھ میں ریگولرائز کروا دو؟ 300 کنال کے بنی گالہ محل کو 12 لاکھ میں ریگولرائز کرادیا جاتا ہے کیا یہ قبضہ نہیں ہے؟ آپریشن ہوتا ہے ن لیگ پر اور بنی گالہ کو کلیئر کردیا جاتا ہے۔

آرمی چیف کا دورہ قطر ‘ امیر شیخ تمیم اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں، سٹریٹجک تعلقات مضبوط بنانے کا عزم

راولپنڈی: آئی ایس پی آرکے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ دو روزہ دورے پرقطرمیں موجود ہیں جہاں ان کی امیر قطرشیخ تمیم بن حماد الثانی سمیت عسکری قیادت سے بھی ملاقاتیں ہوئیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ دو روزہ دورے پرقطرپہنچے۔ آرمی چیف نے احمد بن محمد ملٹری کالج کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کا مشاہدہ کیا اورپاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹ کی تربیت کے معیارکی تعریف کی۔

آئی ایس پی آرکے مطابق آرمی چیف کی امیرقطرشیخ تمیم بن حماد الثانی سمیت عسکری قیادت سے بھی ملاقاتیں ہوئیں۔ ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی ، دفاعی اورسیکیورٹی تعاون پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقاتوں کے دوران علاقائی جیو پولیٹیکل صورتحال پر بھی بات ہوئی۔

آئی ایس پی آرکے مطابق قطری قیادت کی طرف سے باہمی اسٹریٹجک نوعیت کے تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ ملاقاتوں میں مسلح افواج کے مابین دفاعی تعاون اورتعلقات پر اطمینان کا اظہار سمیت دونوں جانب سے باہمی تعاون کو مزید وسعت دینےکی اہمیت پرزوردیا گیا۔

دوسروں پر کیچڑ اچھالنے والا خود کرپشن کا بادشاہ نکلا، وزیراعظم کرپٹ ہوتو ہر طرف کرپشن ہی کرپشن ہوتی ہے: مریم نواز

ن لیگ کی رہنما مریم نواز نے ٹوئٹ کیا ہے کہ کرپشن کے جھوٹے نعرے لگانے اور دوسروں پر کیچڑ اچھالنے والا خود کرپشن کا بادشاہ نکلا،اس نے سچ ہی کہا تھا کہ وزیراعظم کرپٹ ہو تو ہر طرف کرپشن ہی کرپشن ہوتی ہے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ دوسروں پرکیچڑاچھالنےوالاخود کرپشن کا بادشاہ نکلا۔

مریم نواز نے مزید کہا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے گواہی دے دی، 2سالوں سے پاکستان کرپشن کی دلدل میں دھنس رہا ہے۔

ٹوئٹ میں اان کا کہنا تھا کہ سچ کہا تھا ” وزیراعظم کرپٹ ہوتو کرپشن ہی کرپشن ہوتی ہے۔

مریم نواز نے مزید طنز بھی کیا کہ لیکن بندہ ایماندار ہے۔