لاہور ، تاجروں کا 3 جولائی سے مارکیٹیں کھولنے کا اعلان

لاہور کے تاجروں نے کل بروز جمعے سے  دوبارہ مارکیٹیں کھولنے کااعلان کردیا ہے  ۔ تفصیلات  کے مطابق  لاہور میں اندرون شہر کے تاجر رہنماؤں نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کو معیشت کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے 3 جولائی سے بند مارکیٹیں کھولنے کا اعلان کر دیا۔اسمارٹ لاک ڈاؤن کے باعث اندرون شہر کی بند مارکیٹوں کے تاجر رہنماؤں نے پریس کلب میں پریس کانفرنس  کے دوران کہنا تھا   کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن سے ان کا کاروبار تباہ ہورہا ہے لہٰذا فوری طور پر مارکیٹوں کو کھولا جائے۔تاجر رہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ اندرون شہر اور دیگر علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے باعث مارکٹیں بند ہیں اور اس طرح  ان کا معاشی قتل کیا جارہا ہے۔

تاجروں  نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مارکیٹیں کھولنے کی اجازت دی جائے ورنہ وہ 3 جولائی سے اندرون شہر کی بند مارکیٹیں کھول دیں گے۔واضح رہے کہ حکومت پنجاب کی جانب سے  اسمارٹ لاک ڈاؤن میں 15 جولائی تک توسیع کردی گئی  ہے جس  کے دوران  ضروری اشیاء کے سامان والی دکانیں اور اسپتال وغیرہ کھلے رکھنے کی اجازت ہے۔

عوامی پسندیدگی میں مسلم لیگ (ن) تحریک انصاف سے آگے نکل گئی

الیکشن کے بعد سے پہلی مرتبہ عوامی پسندیدگی میں مسلم لیگ (ن)  تحریک انصاف سے آگے نکل گئی۔

انسٹی ٹیوٹ فار پبلک اوپینیئن ریسرچ کے سروے میں 27 فیصد افراد نے مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دینے کا ارادہ ظاہر کر دیا اور 24 فیصد افراد تحریک انصاف کے حامی ہیں جب کہ 11 فیصد نے پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے کے حق میں رائے دی ہے۔

 سروے میں شریک افراد میں سے 23 فیصد نے بے روزگاری کو ملک کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دیااور 21 فیصد نے مہنگائی کو سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا جب کہ 14 فیصد نے کورونا اور 11 فیصد نے کاروبار میں کمی کو ملک کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا۔

نئے مالی سال کے بجٹ سے 52 فیصد افراد نامطمئن ہیں اور صرف 21 فیصد افراد مطمئن ہیں، 57 فیصد افراد چاہتے ہیں کہ تحریک انصاف کی حکومت اپنی مدت پوری کرے جب کہ 29 فیصد نئی حکومت چاہتے ہیں۔

27 فیصد کا خیال ہے کہ ملکی مسائل شہباز شریف حل کر سکتے ہیں اور 22 فیصد کا خیال ہے کہ پاکستان کے مسائل عمران خان حل کر سکتے ہیں۔

امریکا: ایف 16 طیارہ گر کر تباہ، پائلٹ ہلاک

امریکا (ویب ڈیسک)میں تربیتی مشق کے دوران جدید جنگی طیارہ ایف 16 گر کر تباہ ہوگیا۔ واقعہ میں پائلٹ بھی ہلاک ہوگیا۔خبر رساں ایجنسی کی جانب سے جاری ابتدائی اطلاعات کے مطابق واقعہ امریکا کی ریاست جنوبی کیرولائنا میں پیش آیاامریکی میڈیا کے مطابق ایف 16 سی ایم لڑاکا فیلکن طیارہ تربیتی مشق کے لیے استعمال کیاجارہا تھا۔ واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی جاری کی گئی، جس میں دیکھاجا سکتا ہے کہ رن وے کا ایک بڑا حصہ طیارے سے نکتے شعلے کی زد میں ہے، جب کہ آگ بجھانے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔حکام نے ہلاک ہونے والے پائلٹ کی شناخت ابھی ظاہر نہیں کی ہے۔ تاہم تصدیق کی گئی ہے کہ طیارے میں صرف ایک ہی پائلٹ ہی موجود تھا۔ طیارہ گرکر تباہ ہونے کی وجہ تاحال سامنے نہیں لائی گئی۔

ایف 16 طیارے نے ایر شا فضائی بیس سے پرواز بھری تھی۔ طیارے کو حادثہ رات گئے 11 بج کر 30 منٹ پر پیش آیا۔ حادثے کا شکار ہونے والا ایف 16 طیارہ 20 ویں فائٹر ونگ کے زیر استعمال تھا۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 6 ہفتوں میں یہ امریکی فضائیہ کا 5 واں جنگی طیارہ تباہ ہوا ہے۔تباہ ہونے والے ایف 16 سی ایم طیارہ کا تعلق امریکا کے جدید ترین جنگی طیاروں میں ہوتا ہے، جو ایف 16 فائٹنگ فیلکن کا جدید ورژن ہے، جب کہ یہ بلاک 52/50 کی سیریز سے تعلق رکھتا ہے، جسے سال 1990 میں خریدا گیا۔ایف 16 طیارہ دشمن کے ایئر ڈیفنس سسٹم کو مہارت سے تباہ کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے، یہ ہی وجہ ہے کہ اس طیارے کو وائلڈ ویل بھی کہا جاتا ہے۔طیارے میں نصب حارم میزائل زمین میں لگے گراؤنڈ بیس ریڈار سسٹم کو تلاش کرکے تباہ کرتا ہے۔

جب قوم پرست مودی کا سامنا قوم پرست ٹرمپ سے ہوا

بھارت :(ویب ڈیسک)میں ان دنوں گرمیاں کچھ زیادہ خوشگوار نہیں گزر رہی ہیں۔ ایک طرف نیپالیوں نے رسوا کیا ہوا ہے، تو دوسری طرف چینیوں نے اس زمین پر قبضہ کرلیا ہے جسے یہ اپنا علاقہ بتاتے ہیں اور اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لاکھوں بھارتیوں کو ایک ہی جھٹکے میں دیوار سے لگا دیا ہے۔گزشتہ پیر یعنی 22 جون کو ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایسے صدارتی حکم نامے پر دستخط ثبت کیے جس کے تحت ایچ ون بی (H-1B)، جے (J) اور ایل (L) ویزوں کے اجراء پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔پہلے سے نافذ العمل یہ حکم نامہ سال کے آخر میں منسوخ ہوجائے گا اور اس کے سبب سب سے زیادہ ٹیکنالوجی کے شعبے سے وابستہ بھارتی متاثر ہوں گے جو ایچ ون بی (H-1B) ویزا کے تحت امریکا آنے والے غیر ملکیوں کا 70 فیصد حصہ بنتے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ جو افراد پہلے سے ہی ایچ ون بی (H-1B) ویزا رکھتے ہیں وہ اس حکم نامے سے متاثر نہیں ہوں گے تاہم یہ اب تک واضح نہیں ہوسکا ہے کہ آیا ایچ ون بی (H-1B) ویزوں میں توسیع کا سلسلہ جاری رہے گا یا نہیں۔گزشتہ دہائیوں کے دوران گوگل اور مائیکرو سافٹ جیسی امریکی ٹیکنالوجی کمپینیوں نے سیکڑوں اور ہزاروں انجینئروں کو اس شعبے میں ملازمت کے مواقع فراہم کیے ہیں۔ ان کمپنیوں کے علاوہ سیلیکون ویلی میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب رہنے والی انفوسز اور ٹاٹا جیسی بھارتی کمپنیاں بھی ان ویزوں کو ماہرانہ صلاحیتوں کے حامل بھارتی ملازمین کو امریکا میں لانے کے لیے استعمال کر رہی تھیں۔ہر سال قرعہ اندازی کے ذریعے جاری کیے جانے والے تقریباً 85 ہزار ایچ ون بی (H-1B)ویزوں کے ساتھ ساتھ بھارتی ادارے ہزاروں بھارتیوں کو امریکا لانے کی غرض سے کمپنی کے داخلی تبادلوں کے لیے ایل (L) ویزا کے استعمال پر پہلے ہی مہارت حاصل کرچکے تھے۔لیکن اب وہ دن چلے گئے۔ ٹرمپ انتظامیہ کے افسران کی شکایت تھی کہ یہ کمپنیاں تھرڈ پارٹی اور آؤٹ سورسنگ کمپنیوں کو استعمال کرتے ہوئے ایسے ملازمین کو نوکریاں دینے میں کامیاب ہورہی ہیں جو امریکی ملازمین سے کم تنخواہ لیتے ہیں لہٰذا امریکی اجرت کو نیچے لانے کی ذمہ دار بھی یہی کمپنیاں ہیں۔اعداد و شمار کے تجزیے سے بھی یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ٹاٹا اور انفوسز جیسے ادارے (ایپل اور ایمازون جیسی کمپنیوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ) ہزاروں کی تعداد میں ویزا کی درخواستیں دیتے رہے اور امریکی ملازم عام طور پر جتنی تنخواہ لیتے ہیں، یہ اس کے محض 70 فیصد حصے پر ملازمین کو نوکریاں دے رہے تھے۔اب چونکہ ملازمین مالکان کے ممنون تھے کہ ظاہر ہے یہی مالکان انہیں امریکی لیبر مارکیٹ تک لانے کی وجہ بنے تھے، اس لیے (دستاویز میں درج اجرت پر رکھے جانے کے باوجود) وہ نہ تو کبھی اس بارے میں کوئی شکایت کرسکتے تھے اور نہ ہی یو ایس سیٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروسز کی توجہ میں یہ بات لاسکتے تھے۔ان کمپنیوں نے تو بہت پہلے ہی اس الزام کو رد کردیا تھا، مگر اعداد و شمار کا جائزہ ٹرمپ انتظامیہ کے مؤقف کی تائید کے لیے کافی ہے۔ گزشتہ برس 2 لاکھ 78 ہزار 491 ویزے بھارتیوں، قریب 50 ہزار 408 ویزے چینیوں اور 58 ہزار 303 ویزے دیگر ممالک کے باشندوں کو جاری کیے گئے۔ (اس گنتی میں نئے ایچ ون بی اور توسیع شدہ ویزے بھی شامل ہیں)۔ قصہ مختصر یہ کہ بھارت ماہرانہ صلاحیتوں کے حامل افراد کو دھڑا دھڑ امریکا لانے کے لیے اس ویزا درجہ بندی میں غالب رہا۔اور پھر وہی ہوا جس کی توقع تھی، یعنی اس حکم نامے نے بھارت میں ہنگامہ کھڑا کردیا۔ بھارٹی ٹی وی چینلوں پر تجزیہ نگار اس بات پر زور دیتے نظر آئے کہ یہ ایک عارضی اقدام ہے اور تمام ویزے جلد ہی دوبارہ دستیاب ہوں گے۔ایک تجزیہ نگار نے یہ بھی ثابت کردیا کہ کس طرح یہ حکم نامہ مودی کی خارجہ پالیسی کی ناکامی ثابت نہیں کرتا، ایسی پالیسی جس کے ذریعے بھارت کو امریکا کی صف میں کھڑا کرنے کی کوششیں کی گئیں (جو بظاہر ناکام رہیں)۔ایک دوسرے تجزیہ نگار نے ان کی مشترکہ بڑی ریلیوں اور ٹرمپ کے دورہ بھارت کو فضول قرار دیتے ہوئے خوب مذاق اڑایا۔ ایک تجزیہ نگار نے اس رائے کا اظہار کیا کہ ایچ ون بی H-1B ویزا کے بھارتی درخواست گزاروں کو آئندہ امریکی صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی ناکامی کی امید باندھنی چاہیے کیونکہ اس طرح ویزا پر پابندی شاید خود بخود منسوخ ہوجائے گی۔مزید پڑھیے: کورونا وائرس اور غربت کی چکی میں پستے بھارتیپھر ایسے ہی دیگر کئیجھوٹے وعدے گنوائے گئے ہیں۔ ستم ظریفی دیکھیے کہ بھارت میں کوئی بھی پابندی کے پیچھے چھپی وجہ کو تسلیم کرنا ہی نہیں چاہتا۔ امریکا میں ملازمتوں کی پیداوار و دیگر ایسے معاملات سے جڑے لفظوں کے پیچھے چھپی حقیقت یہ ہے کہ سفید فام قوم پرست امریکی صدر گندمی رنگ کے بھارتیوں کو اپنے ملک درآمد کرنا ہی نہیں چاہتا۔اپنی اور سفید فام امریکیوں ایک ہی آریہ نسل سے وابستگی ہونے سے متعلق بھارت کی متعدد خام خیالیوں کے باوجود سفید فام قوم پرست انہیں خالص نہیں سمجھتے اور ‘صرف سفید فام امریکا’ کی تصویر کے لیے انہیں موزوں تصور نہیں کرتے۔ٹرمپ نے اس اتوار کو ایک ویڈیو ری ٹوئیٹ کی تھی جس میں ایک شخص کو ‘وائیٹ پاور’ کا نعرہ لگاتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا (جسے بعدازاں انہوں نے ہٹا دیا تھا)، ان کی دلچسپی اس بات میں نہیں ہے کہ کونسا انجینیئر کیا کرسکتا ہے بلکہ وہ صرف سفید فام قوم پرست ووٹ بینک کو خوش رکھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔کم از کم بھارتیوں کو تو ایسی آرزوئیں سمجھنے میں کوئی دقت نہیں ہونی چاہیے۔ یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے چند ماہ قبل امتیازی شہریت بل کو منظور کیا تھا جس کا مقصد مسلمانوں اور دیگر امتیازی سلوک کے شکار گروہوں کو شہریت کے حق سے محروم رکھنا تھا۔ اگر وہ ایک ایسی ہندو قوم پرست ریاست کا خواب دیکھ سکتے ہیں جہاں اقلیتوں پر ناجائز امتیازی قوانین مسلط کیے جاتے ہیں تو پھر ٹرمپ بھی ان کے ملک کا رخ کرنے والے بھارتیوں پر نظر کیوں نہ رکھیں اور اس نظام کو کیوں نہ ختم کریں جو انہیں یہاں آنے میں مدد کرتا ہے۔مزید پڑھیے: صدر ٹرمپ کا دورہ بھارت: خطے میں مفادات کے نئے کھیل کا آغازکل کو اگر بائیڈن انتظامیہ وجود میں آتی ہے تو بھی روزگار کی بنیاد پر جاری کیے جانے والے ان ویزوں کی ان کی اصل حالت میں بحالی کے زیادہ امکانات نظر نہیں آتے۔ اس کی وجہ اقتصادی صورتحال ہے۔ جب 4 کروڑ 50 لاکھ امریکی بے روزگار ہوں تو ایسے میں سیکڑوں اور ہزاروں بھارتیوں کو امریکا آنے کی اجازت دینا سیاسی طور پر ایک مقبولِ عام فیصلہ ثابت نہیں ہوگا۔ڈیموکریٹک پارٹی میں انتہائی بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے افراد ایسی امیگریشن اصلاحات چاہتے ہیں جن میں توجہ کا مرکز ہنرمند اور باصلاحیت سے زیادہ غریب تارکینِ وطن کو بنایا جائے۔ مختلف لیبر یونینوں کو بھی باہر سے ملازمین لانے کی روایت سے مسئلے ہیں۔ اس کیٹیگری کی ملازمتوں میں امریکی STEM کے گریجویٹوں کو ترجیح دی جائے گی تاکہ سیاستدان یہ ظاہر کرسکیں کہ بے روزگار کو کم کرنے کے لیے وہ حسبِ توفیق سب کچھ کر رہے ہیں۔اب حالات مکمل طور پر ابتر بھی نہیں ہیں۔ زیادہ تر بھارتی اور امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں پہلے ہی ملازمین کو گھروں سے کام کرنے کی اجازت دینے کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔ اس رجحان کا مطلب یہ ہے کہ ملازمین کے لیے اب امریکا میں موجود ہونا اتنا زیادہ ضروری نہیں ٹھہرے گا۔یقیناً بھارت سے کام کرنے والوں کو بہت ہی کم تنخواہ دی جائے گی البتہ اگر وہی افراد امریکا میں بیٹھ کر کام کرتے تو اس سے کہیں زیادہ تنخواہیں حاصل کرتے۔ بھارتی اپنے قوم پرست ایجنڈے کو ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ جوڑنے میں بڑی خوشی محسوس کرتے ہیں۔ اب اسی قوم پرست ایجنڈے نے بھارتیوں کو ایسے غیروں میں شامل کردیا ہے جن کے لیے امریکی سرزمین تنگ ہے۔ٹرمپ اور مودی کے انتخاب کے بعد پہلی مرتبہ بھارتیوں کو اس قیمت کا اندازہ لگانا پڑجائے گا جو انہوں نے ایک ایسے امریکی صدر کی حمایت کے لیے ادا کی تھی جو انہیں نسلی طور پر ادنیٰ تصور کرتا ہے اور انہیں اس ملک سے پاک رکھنا چاہتا ہے جسے وہ سمجھتے ہیں کہ صرف سفید فام عوام کے لیے بنا گیا ہے

ترکی میں مسافروں سے بھری کشتی ڈوب گئی لیکن اس میں پاکستانیوں کے علاوہ کن کن ممالک کے شہرے مارے گئے ؟ جان کر آپ کو بھی دکھ ہوگا

انقرہ(ویب ڈیسک) ترکی کی ایک جھیل میں کشتی ڈوبنے سے پاکستانی شہری سمیت 7 پناہ گزین ہلاک ہوگئے۔ ترک وزیرداخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وین جھیل میں ڈوبنے والی کشتی پر 71 پناہ گزین سوار تھے۔ ان میں سے 64 پناہ گزینوں کی جان بچالی گئی۔ترک وزیرداخلہ سلمان سویلو کے مطابق پناہ گزینوں کا تعلق پاکستان، بنگلہ دیش اورافغانستان سے ہے۔انقرہ(ویب ڈیسک) ترکی کی ایک جھیل میں کشتی ڈوبنے سے پاکستانی شہری سمیت 7 پناہ گزین ہلاک ہوگئے۔ ترک وزیرداخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وین جھیل میں ڈوبنے والی کشتی پر 71 پناہ گزین سوار تھے۔ ان میں سے 64 پناہ گزینوں کی جان بچالی گئی۔ترک وزیرداخلہ سلمان سویلو کے مطابق پناہ گزینوں کا تعلق پاکستان، بنگلہ دیش اورافغانستان سے ہے۔

بنگلہ دیش کے پناہ گزیں کیمپوں میں رہائش پزیر روہنگیا مسلمان کورونا وائرس کے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر ملائیشیا جارہے تھے، لیکن ملائیشیا کے کوسٹ گارڈز نے کشتی کو شمالی مغربی جزیرے لنکاوی کے قریب روک دی تھی۔

ملائیشیا حکام نے دعویٰ کیا تھا کشتی میں سوار بھوک و پیاس سے نڈھال روہنگیا پناہ گزینوں کو خوراک اور ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد واپس بنگلہ دیش بھیجدیا گیا۔ملائیشیاحکام کے مطابق کشتی میں سوار مسافروں میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے

وفاقی حکومت میں گریڈ سے 16 کی ہزاروں اسامیاں ختم کرنے کا عمل شروع

اسلام آباد(ویب ڈیسک): عالمی بینک کے ساتھ رائٹ سائزنگ کے سمجھوتے کی وجہ سے وفاقی حکومت نے ایک سال سے خالی گریڈ ایک سے 16 تک کی ہزاروں خالی اسامیوں کو ختم کرنے کے عمل کا آغاز کردیا۔اوزارت خزانہ نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے سیکریٹری کو ’تمام وزارتوں، ڈویژنز اور حکومتی محکموں میں ایک سال سے زائد عرصے سے خالی گریڈ ایک سے 16 کی خالی اسامیوں کو ختم کرنے کے لیے‘ کابینہ عملدرآمد کمیٹی کے فیصلے کے مطابق کارروائی کرنے کی ہدایت کردی۔ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ فیصلہ حکومت کے عالمی قرض دہندہ اداروں بشمول عالمی بینک کے ساتھ ’وفاقی حکومت کی تنظیم نو اور رائٹ سائزنگ کے لیے‘ کیے گئے وعدے کا حصہ ہے تا کہ سول حکومت پر اٹھنے والے اخراجات کو قابو کیا جاسکے۔خط میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان اور عالمی بینک کی خواہش ہے کہا کہ غیر ضروری اخراجات کو محدود رکھنے کے لیے حکومتی مشینری کو صحیح حجم میں اور اسمارٹ ہونا چاہیئے۔

اس وقت وفاقی حکومت میں 6 لاکھ 80 ہزاراسامیاں منظور شدہ ہیں لیکن اس میں سے80 ہزار سے زائد ایک سال سے زائد عرصے سے خالی ہیں۔اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو بھیجے گئے خط میں وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے ملازمین کی تعداد ’گزشتہ ایک دہائی کے عرصے میں مسلسل بڑھی ہے اور اس کی وجہ سے سالانہ تنخواہوں کا بل 3 گنا بڑھ چکا ہے جبکہ پینشن کا بل بھی ناقابلِ انتظام ہوگیا ہے‘۔خیال رہے کہ رواں مالی سال میں وفاقی حکومت کا پینشن بل 4 کھرب 70 ارب روپے رہنے کا تخمینہ لگایا گیا یے جس میں فوجی افسران کی پینشن کا حجم 3 کھرب 70 ارب روپے ہے۔اس کے مقابلے رواں مالی سال کے دوران وفاقی حکومت چلانے کا مجموعی خرچہ 4 کھرب 75کام کو یقینی ہے کہ ’وفاقی حکومت کا ڈھانچہ ناہموار ہے اور 95 فیصد ملازمین ایک سے 16 گریڈ کے ہیں جو سیلری بل کا 85 فیصد حصہ حاصل کرتے ہیں‘۔ادھر عالمی بینک کا ماننا ہے کہ یہ معاون عملہ جدید حکومتی مشینری کی مجموعی تعداد کے 50 فیصد سے زائد نہیں ہونا چاہیئے۔اس ضمن میں وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے سادگی اور اداراہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین نے ڈان کو بتایا کہ مشاہدے میں یہ بات سامنے آئی کہ منظور شدہ اسامیوں اور ان پر کام کرنے والے ملازمین کی حقیقی تعداد میں 12 سے 13 فیصد کا ’فل گیپ‘ موجود ہے۔اس کا مطلب یہ کہ منظور شدہ اسامیوں میں سے 84 سے 85 فیصد بھری رہتی ہیں جبکہ بقیہ اسامیاں خالی ہیں۔ڈاکٹر عشرت حسین کا مزید کہنا تھا کہ ان گریڈز کی 71 ہزاراسامیاں 2 سے 3 سال کے عرصے سے خالی پڑی ہیں اس لیے حکومت نے ان اسامیوں کو منجمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ارب روپے رہنے کا تخمینہ ہےانہوں نے بتایا کہ ان اسامیوں پر اب کوئی بھرتی نہیں کیجائے گی تاہم اہم پبلک سروسز مثلاًسماجی شوبے میں گریڈ ایک سے 16 کی اسامیاں بڑھائی جائیں گی۔مزید وضاحت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اساتذہ، نرسز، پیرامیڈکس اور پولیسکیاسامیاںنہصرف پر کی جائیں گی بلکہ اس میں اضافہ کیا جائے گا۔

بلوچستان میں مویشی منڈیاں لگانے کیلئے ایس او پیز تیار

کوئٹہ: بلوچستان حکومت نےکورونا کے پھیلاؤ کے پیش نظر عید الاضحی کیلئے لگائی جانے والی مویشی منڈیوں کیلئے ایس او پیز تیار کرلیے۔ذرائع کے مطابق بلوچستان حکومت نے عید قربان کیلئے لگائی جانے والی مویشی منڈیوں کے حوالےسے ایس او پیز تیار کر لیے  ہیں جو حتمی منظوری کے بعد جاری کیے جائیں گے۔ایس او پیز کے مطابق کوئٹہ میں صرف ایک مویشی منڈی مشرقی بائی پاس پر لگائی جائے گی اور کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں شہروں کے اندر مویشی منڈی لگانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ایس او پیز کے مطابق ہر مویشی منڈی کو تین حصوں میں تقیسم کیا جائے گا۔پاکستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے)  مویشی منڈی میں ضروری آلات مہیا کرے گا جب کہ ٹائیگر فورس اور سول ڈیفینس کے رضاکار مویشی منڈیوں میں شہریوں کو آگاہی دیں گے، مویشی منڈی کے ملازمین اور  یہاں آنے والوں کیلئے ماسک اور گلوز  پہننا لازمی ہوگا جب کہ بچوں اور بوڑھوں کا داخلہ ممنوع ہوگا۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ہر مویشی منڈی میں مجسٹریٹ تعینات کیے جائیں گے جو ایس او  پیز کی خلاف ورزی پر کارروائی کریں گے۔

پی آئی اے کی ٹکٹیں طے شدہ قیمت سے کم میں فروخت ہونے کا انکشاف

سیالکوٹ: پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن (پی آئی اے) کی ٹکٹوں کی فروخت میں مبینہ فراڈ سامنے آگیا۔  پی آئی اے سیکیورٹی اینڈ ویجلینس کو ایک شکایت موصول ہوئی جس میں بتایا گیا تھا کہ سیلز آفس سیالکوٹ میں مسافر وں کو طے شدہ قیمت سے کم پر ٹکٹیں بیچ کر 62 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔  پی آئی اے سیکیورٹی اینڈ ویجلینس نے کارروائی کر کے پی آئی اے سیلز آفس سیالکوٹ میں کیا گیا فراڈ پکڑ لیا اور جعلسازی سے جاری کیے گئے ٹکٹ منسوخ کر دیے۔ذرائع کے مطابق سیالکوٹ میں پی آئی اے کے ڈسٹرکٹ مینیجر عاصم امتیاز کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران پی آئی اے نے خصوصی پروازوں کے لیے ٹکٹوں کیقیمت میں اضافہ کیا جب کہ لاک ڈاؤن سے پہلے بک کیے گئے تمام کم قیمت ٹکٹ روک دیے گئے تھے۔ لیکن پی آئی اے سیالکوٹ کے عملے نے مبینہ طور پر رشوت لے کر 48 مسافروں کو خصوصی پروازوں کے لیے پرانی قیمت پر ہی ٹکٹ جاری کر دیے، یہ ٹکٹ سیالکوٹ سے میلان، بارسلونا اور دیگر ممالک جانے والی شیڈول پروازوں کے لیے بک کیے گئے تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ٹکٹ 25 اور 26 جون کو رات گئے گھر کے کمپیوٹر سے غیر قانونی طور پر بار کوڈ لگا کر جاری کیے گئے اس طرح  کئی مسافر پرانی قیمت پر حاصل کیے گئے ٹکٹ پر بیرون ممالک جانے میں کامیاب بھی ہوگئے۔ پی آئی اے حکام کاکہنا ہے کہ اس واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں جب کہ ملوث عملے کے خلاف بھی کارروائی کی جا ر ہی ہے  اور انکوائری ایف آئی اے کے سپرد بھی کی جاسکتی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل  پی آئی اے  کے  262 پائلٹس کے مشکوک لائسنس کا انکشاف بھی ہوچکا ہے۔

والدہ کا کروناٹیسٹ منفی آنے پرعامرخان کااظہارتشکر

عامرخان نے ٹوئٹر پر لکھا “میں یہ بتاتے ہوئے بہت سکون محسوس کررہا ہوں کہ امی کا کرونا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔ نیک خواہشات اور صحت کی دعا کرنے والے تمام افراد کاشکریہ “۔

اس سے قبل اپنے بعض اسٹاف ممبران کا کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد عامر خان نے اپنا اور فیملی کا ٹیسٹ کروایا تھا جو کہ منفی آیا تھا۔

والدہ کا ٹیسٹ کروانے سے قبل اداکار نے ٹوئٹرپر بتایا تھا کہ کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد اسٹاف ممبران کو فوری طور پر طبی مرکز منتقل کردیا گیا ہے۔ ہم سب کا ٹیسٹ کیا منفی آیا اور اب میں والدہ کو ٹیسٹ کیلئے لے جارہا ہوں، دعا کیجیئے گا کہ وہ منفی آئے”۔

عامر اپنی اہلیہ کرن راؤ اور بیٹے کے ساتھ اپنی ممبئی والی رہائش گاہ میں قیام پزیرہیں۔ نیوز ویب سائٹ کے مطابق ان کی بیٹی ایرا خان لاک ڈاؤن کے دوران ان کے پاس گئیں اور گھر میں وقت گزارنے کی متعدد تصاویر شیئر کی تھیں۔

اداکار اور ان کی فیملی نے ڈیجیٹل فلم ” مسز سیریل کلر ” کے ورچوئل پریمیئر میں گھر سے ہی شرکت کی تھی، فلم سےعامر کی بھانجی زین میری نے اپنا ڈیبیو کیا ہے۔

عوام کو خوش کرنے کے لئے مودی کی پاکستان کے خلاف جنگ کی منصوبہ بندی :امریکی میگزین

لداخ میں پسپائی عوام کو خوش کرنے کے لئے مودی کی پاکستان کے خلاف جنگ کی منصوبہ بندی :امریکی میگزین
حالیہ برسوں میں پاکستان اور امریکہ کے تعلقات مستحکم ہوئے
بہتری کی وجہ پاکستان کا طالبان اور امریکہ مین افغان امن معاہدے میں اہم کردار
ٹرمپ 3مرتبہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر پرثالثی کی پیش کش کر چکے ہیں
گزشتہ برس جریدے نے کہا تھا پاک بھارت نیوکلیئر جنگ ہوئی تو کروڑوںافراد مارے جائیں گے
ایٹمی جنگ سے کاربن خارج ، دھوئیں کا گہرا بادل اٹھے گا جو ایک ہفتے میں پوری دنیا کو لہٹ میں لے لے گا

شہروزاورصدف کنول کوچھوٹی اسکرین پردیکھنےکیلئےتیاررہیں

حال ہی میں شادی کے بندھن میں بندھے والے اداکارشہروز سبزواری اور ماڈل صدف کنول جلد چھوٹی اسکرین پرایک ساتھ نظر آئیں گے۔

دونوں کی سیٹ پرکھینچی گئی تصاویرسوشل میڈیاپروائرل ہیں جبکہ انسٹااسٹوریز پرصدف اورشہروز نےبھی تصاویر شیئر کی ہیں تاہم دونوں نے یہ نہیں بتایا کہ شادی کے بعد ان کا ایک ساتھ کیا جانے والا یہ پہلاپروجیکٹ کون سا ہے۔اینٹرٹنمنٹ سائٹ سیلیب ڈھابہ کے انسٹاپیج پردی گئی تفصیلات کے مطابق یہ دونوں ٹیلی فلم ” گھرکےنہ گھاٹ کے” کی شوٹنگ میں مصروف ہیںٹی این آئی پروڈکشن کے تحت بنائی جانے والی اس ٹیلی فلم کوفیصل شیرازی نے تحریر کیا ہے۔ صدف اور شہروز کے علاوہ کاسٹ میں جاوید شیخ بھی شامل ہیںصدف کنول اور شہروز نے اپنی شادی کااعلان 31 مئی کو انسٹاگرام پرکیا تھاشہروز اور سائرہ یوسف کے درمیان طلاق کے حوالے سے صدف کنول کا نام خبروں کی زد میں رہا تھا، سوشل میڈیا پر قیاس آرائیاں کی جاتی رہیں کہ دونوں کے درمیان اختلافات کی وجہ شہروز اورصدف کے درمیان گہری دوستی بنی۔جس کے بعد 31مئی کو صدف اورشہروز نے اپنی شادی کااعلان کیا تو سوشل میڈیاصارفین میں سے بیشتر نے دونوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سائرہ کے ساتھ ہمدردی کااظہارکیا۔سال 2012 میں پسند کی شادی کرنے والے شہروز اور سائرہ کے درمیان اپریل 2020 میں علیحدگی ہوگئی تھی۔ شادی کے بعد تنقید کا سامنا کرنے والے شہروز نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ پہلی اہلیہ سائرہ یوسف سے علیحدگی کے پیچے صدف کا کوئی کردارنہیں تھا ۔ میرے خاندان اور میرے بارے میں جو کچھ کہا جارہا ہے میں اس کا دفاع کروں گا کیونکہ میں ایک سچا آدمی ہوں ۔

اسلام آباد میں مندر کی تعمیر اسلام کی روح کیخلاف ہے: پرویز الٰہی

ویب ڈیسک : مسلم لیگ (ق) کے رہنما اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کو اسلام کے خلاف قرار دے دیا۔

ٹی وی انٹرویو میں اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ  اسلام آباد میں نیا مندر بنانا اسلام کی روح کے خلاف ہے اور مندر کی تعمیر ریاست مدینہ کی بھی توہین ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اقلیتوں کے حقوق کے ساتھ ہیں لیکن پہلے سے موجود مندروں کی مرمت کی جائے، میں نے اپنے دور میں کٹاس راج مندر کی مرمت کرائی تھی اور گرجا گھروں کی مرمت کے لیے بجٹ میں پیسے رکھے تھے۔

ہمارا آئین اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے: شہباز گل

دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گل کا کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ن لیگ کے دور میں مندر کی زمین الاٹ کی گئی اور ہمارا آئین اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت اقلیتوں کو عبادت کرنے کی مکمل آزادی ہے۔

اُدھر دستاویز کے مطابق اسلام آباد میں مندر کے لیے زمین پچھلی حکومت کے دور میں الاٹ کی گئی تھی جس کی کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے بورڈ نے 2016 میں منظوری دی تھی۔

دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ سی ڈی اے نے سیکٹر ایچ 9 میں جگہ کی الاٹمنٹ کا لیٹر 2017 میں جاری کیا تھا، یہ اراضی 33سالہ لیز پر دی گئی اور 2 مرتبہ معاہدے میں توسیع بھی کی جا سکتی ہے۔

پاکستان کے مزید 6 کھلاڑی 3 جولائی کو مانچسٹر روانہ ہوں گے

ویب ڈیسک : پاکستان کرکٹ ٹیم کے 6 کھلاڑیوں پر مشتمل قومی اسکواڈ کا دوسرا گروپ 3 جولائی بروز جمعہ کو قومی ائیر لائن کے ذریعے مانچسٹر روانہ ہوگا۔

پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز پر سفر کرنے والے کھلاڑیوں میں فخر زمان، محمد حسنین، محمد حفیظ، محمد رضوان، شاداب خان اور وہاب ریاض شامل ہیں

مانچسٹر  پہنچنے کے بعد یہ 6 کھلاڑی بذریعہ بس ووسٹر روانہ ہوجائیں گے جہاں انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) ٹیسٹنگ پروگرام کے زیر اہتمام کووڈ 19 ٹیسٹنگ میں منفی رزلٹ دینے پر انہیں اسکواڈ کے دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ شامل کرلیا جائے گا۔

خیال رہے کہ انگلینڈ روانگی سے قبل پی سی بی نے تمام کھلاڑیوں کے کورونا ٹیسٹ کیے تھے جس میں 10 کھلاڑیوں کے ٹیسٹ مثبت آگئے تھے اور انہیں انگلینڈ جانے سے رو ک دیا گیا تھا۔