ریلوے نے تمام سفری رعایتیں عارضی طور پر معطل کردیں

لاہور: محکمہ ریلوے نے تمام سفری رعایتیں عارضی طور پر معطل کردیں۔

ترجمان ریلوے کے مطابق کورونا وبا کے باعث صرف 60 فیصد ٹرین سروس جاری ہے جس کی وجہ سے ملازمین، طلبہ اور صحافیوں کے لیے رعایتیں عارضی طور پر معطل کی گئی ہیں جنہیں جلد بحال کردیا جائے گا۔

واضح رہےکہ ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے تقریباً 2 ماہ ریلوے آپریشن کو بھی معطل رکھا گیا تاہم لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد محدود پیمانے پر ٹرینیں چلائی جارہی ہیں۔

ملک میں مہنگائی میں اضافہ، جون میں شرح 8.59 تک پہنچ گئی

اسلام آباد: جون کے مہینے میں ملک میں مہنگائی میں اضافہ ہوا۔ادارہ شماریات کے مطابق جون 2020 میں مہنگائی 8.59 فیصد تک پہنچ گئی جب کہ مئی میں یہ شرح 8.2 تھی اور جون 2019 میں مہنگائی کی شرح 8 فیصد تھی۔ادارہ شماریات کا کہنا ہےکہ مالی سال 2019-20 میں مہنگائی کی شرح 10.74 فیصد رہی۔ادارہ شماریات کے مطابق جون میں انڈوں کی قیمت میں 21.7، ٹماٹر کی قیمت میں13 فیصد، آٹا 12 فیصد، گندم 10.83 فیصد، مصالحہ جات 5.4 فیصد اور سبزیاں 4 فیصد مہنگائی ہوئیں۔ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ جون میں سالانہ بنیاد پر شہر ی علاقوں میں آلو 72 فیصد، دال مونگ 71 فیصد، دال ماش 46 فیصد، انڈے 44 فیصد، دال مسور 34 فیصد، گندم کا آٹا 24 فیصد، مصالحہ جات 29 فیصد،گھی 24 فیصد، ٹماٹر 13.9، کوکنگ آئل 20 فیصد جب کہ فرنیچر کا سامان 10 فیصد مہنگا ہوا۔اس کے علاوہ ایک سال میں گیس 54 فیصد مہنگی ہوئی جب کہ ایک سال میں تعمیراتی سامان کی قیمتوں میں 12 فیصد اضافہ ہوا۔

بھارتی فوج کی ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ سے بچہ شہید

بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول (ایل او سی)  پر اشتعال انگیزی سے ایک بچہ شہید ہوگیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق گزشتہ رات  بھارتی فوج نے ایک بار پھر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کنٹرول لائن کے لیپا سیکٹر پر  بلا اشتعال فائرنگ کی جس سے تلواری گاؤں کا ایک بچہ شہید ہوگیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے آرٹلری اور مارٹر بھی  استعمال کیے جب کہ بھارتی فوج نے جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنایا ہے۔

آئی ایس پی آر کا بتانا ہےکہ پاک فوج نے مؤثر جوابی کارروائی میں فارنگ کرنے والی بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنایا۔

جامعہ کراچی کیلئے ریڈیو ٹیلی اسکوپ کی گرانٹ منظورکرلی گئی

جامعہ کراچی کے انسٹیوٹ آف اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کیلئے ریڈیو ٹیلی اسکوپ کی گرانٹ منظور کرلی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق انسٹیوٹ آف اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ ریڈیو ٹیلی اسکوپ کی تنصیب جلد کی جائے گی۔پاکستان میں کسی بھی یونیورسٹی میں ریڈیو ٹیلی اسکوپ کی تنصیب پہلی بارہوگی، ریڈیو ٹیلی اسکوپ کی مدد سے دن میں بھی خلائی مشاہدہ کیا جاسکے گا۔پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال ریڈیو ٹیلی اسکوپ کائنات میں انتہائی دور تک دیکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، ریڈیو شعاعوں کے ذریعے کم توانائی والی چیزوں کو بھی دیکھنا ممکن ہوگا۔ڈاکٹر جاوید اقبال کا کہناہے کہ بلیک ہول کی تصویر بھی ریڈیو ویوز کی مدد سے ہی ممکن ہوئی تھی۔

’پب جی گیم میں ناکامی‘، ایک اور نوجوان نے خود کشی کرلی

لاہور(ویب ڈیسک) پنجاب ہاو¿سنگ سوسائٹی میں بڑے پیمانے پر کھیلے جانے والے آن لائن گیم میں ایک ٹاسک مکمل کرنے میں ناکامی کے بعد ایک اور نوجوان لڑکے نے خودکشی کرلی۔ رپورٹ کے مطابق اٹھارہ سالہ شہریار کو چھت کے پنکھے سے لٹکا پایا گیا اور اس کے جسم کے پاس ایک خود کشی کا نوٹ لکھا تھا جس پر لکھا تھا جس میں اس نے پلیئر ان نون بیٹل گراو¿نڈ (پب جی) کو ’قاتل آن لائن گیم‘ قرار دیا تھا۔کینٹ ڈویڑن کے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) فرقان بلال نے میڈیا کو بتایا کہ لڑکے ایک نامعلوم لڑکی کو انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے دکھانے کے لیے ویڈیو کال بھی کی تھی۔ایس پی نے بتایا کہ لڑکا اپنے بھائی کے ساتھ پنجاب ہاو¿سنگ سوسائٹی میں کرائے کے کوارٹر میں رہتا تھا۔انہوں نے بتایا کہ جب لڑنے کے خودکشی کی اس وقت اس کا بھائی گھر پر نہیں تھا،انہوں نے کہا کہ پولیس نے فرانزک تجزیہ کرنے کے لیے اس کا مبینہ خودکشی کا نوٹ اور موبائل فون ضبط کرلیا ہے۔انہوں نے کہا کہ شہریار کا بھائی ایک سیلز مین تھا اور پولیس اس لڑکی تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے جسے لڑکے نے خود کو پھانسی پر لٹکانے سے قبل ویڈیو کال کی تھی۔ایس پی نے مزید کہا کہ ’ہم ایک دکاندار سے بھی تفتیش کریں گے جو پب جی گیم میں اس کا پارٹنر تھا‘۔مبینہ خودکشی کے نوٹ میں لڑکے نے اپنی موت کی ایک وجہ کو پب جی بتایا تھا اور اس نے اپنی غلطیاں کرنے پر دکاندار سے معافی مانگی تھی۔خیال رہے کہ رواں ماہ کا یہ تیسرا واقعہ ہے جس میں ایک کم سن لڑکے نے پب جی کھیلتے ہوئے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔آن لائن گیم پر پابندی کے لیے لاہور پولیس نے پہلے ہی انسپیکٹر جنرل پولیس کے ذریعہ اعلی حکام کے سامنے یہ معاملہ اٹھایا تھا۔ڈپٹی انسپکٹر جنرل (آپریشنز) اشفاق احمد خان کی سفارشات پر لاہور سٹی پولیس آفیسر نے اس سلسلے میں ایک خط بھی لکھا تھا۔خیال رہے کہ چند ماہرین کے مطابق پب جی بچوں کی ذہنی صحت کو متاثر کررہا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ متعدد ممالک اسی طرح کی شکایات پر کھیل پر پابندی لگانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل ایک اور ’بلیو وہیل چیلنج‘ نامی آن لائن ’خودکشی پر ابھارنے والے گیم‘ کی اطلاع دی گئی تھی جس کے ذریعے نوجوانوں کو 50 روز کے لیے 50 ٹاسک دیا جاتا تھا۔

امریکی صدر کا یادگاری مجسموں کو نقصان پہنچانے پر 10 سال قید کی سزا کا اعلان

امریکی صدر نے یادگاروں کی توڑپھوڑ کرنے والوں کو تخریب کار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے عناصر سے اپنی کارروائیوں کا حساب دینا ہوگا۔مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں امریکی صدر نے کہا کہ ہم مین ہٹن میں واقع جارج واشنگٹن کے یادگاری مجسمے پر رنگ پھینکے اور اس کی توڑپھوڑ کرنے والوں کا تعاقب جاری ہے۔ ایسے تخریب کار عناصر کومعاف نہیں کیا جائے گا۔ ہمارے پاس ان کی کارروائیوں کی پوری ریکارڈنگ موجود ہے۔امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ نوادرات اور مجسمے ایکٹ کی بنیاد پر ان پر مقدمہ چلایا جائے گا اور انہیں 10 سال قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اب اپنے آپ کو ہمارے حوالے کرو!۔قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر نے جمعہ کی شام کہا تھا کہ وہ امریکی معاشرے کی امن وامان برقرار رکھنے کے لیے جو ضروری ہوا کریں گے اور انتشار  پھیلانے والواں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔واضح رہے  کہ امریکی پولیس کی جانب سے سیاہ  فام  شہری کی ہلاکت کے بعد پورے ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا آغاز ہوا تھا ۔ مظاہروں کے دوران توڑ پھوڑ ، لوٹ مار کی  وارداتیں  بھی رپورٹ ہوئی تھیں ۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے طالبات کو ہراساں کرنے کے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بزدارنے لاہور کے نجی اسکول میں طالبات کو ہراساں کرنے کے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب نے سی سی پی او لاہور کو واقعات کی غیر جانبدارانہ انکوائری کا حکم دے دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ طالبات کو ہراساں کیے جانے کے واقعات ناقابل برداشت ہیں۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ ذمہ دار عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے،ہراساں کی گئی طالبات کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کیا جائے گا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے غالب مارکیٹ کے ایک نجی اسکول میں طالبات کو ہراساں کرنے کی خبر سامنے آئی۔

اساتذہ کا مذاق اڑانے پر طلبہ کے گریڈز کم، کیمپس اور ہائی ویز سے کچرا اٹھانے کی سزا

لاہور: معروف نجی یونیورسٹی نے  سوشل میڈیا پر اپنے اساتذہ کا مذاق اڑانے پر طلبہ کو سزائیں سنا دیں۔فیصل ٹاؤن لاہور کی نجی یونیورسٹی کی ڈسپلنری کمیٹی نے اساتذہ کا مذاق اڑانے والے طالب علموں کی فہرست جاری کر دی۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق 13 طالب علموں کو وارننگ دینے کے ساتھ معافی نامہ فیس بک پر لگانے کا حکم دیا گیا جب کہ 10 طالب علموں کے گریڈکم کرکے انہیں روزانہ یونیورسٹی کیمپس کے لان سے کچرا اٹھانے کے ساتھ 2 سیمسٹرز   سے خارج کرنے کی سزا دی گئی ہے۔ طلبہ کو کیمپس کھلنے کے بعد مسلسل 4 ہفتوں تک ہائی ویز کی صفائی کا حکم دیا گیا ہے۔نجی یونیورسٹی کی فہرست کے مطابق 12 گریجویٹ طالب علموں کو بھی معافی نامہ فیس بک پر لگانے کی ہدایت کی گئی ہے اور جو معافی نامہ نہیں لگائے گا ان کو بلیک لسٹ کرکے ڈگری منسوخ کر دی جائے گی۔ علاوہ ازیں سائبر بلنگ اور ہراساں کرنے کے قوانین کے حوالے سے بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ادھر ایک طالب علم نے سزا کا لیٹر موصول ہوتے ہی معافی نامہ سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دیا۔دوسری جانب طلبہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے توہین آمیز سزاؤں پر سراپا احتجاج ہیں اور  ان کا کہنا ہے کہ ہر طالب علم ہلکا پھلکا مذاق کرتا ہے، اسے سائبر بلنگ کے ساتھ جوڑنا غلط ہے۔

اندرون ملک فلائٹ آپریشنز میں 31 اگست تک توسیع

کراچی:(ویب ڈیسک) سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے اندرون ملک پروازیں اڑانے کے اجازت نامے میں 31 اگست تک توسیع کردی۔

سول ایوی ایشن کے نوٹم کے مطابق کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ سے پورے ملک میں پروازوں کی اجازت ہوگی جب کہ گلگت، اسکردو ائیرپورٹ پر صرف اسلام آباد سے پروازیں جائیں گی۔

نوٹم کے مطابق ملک کے دیگر تمام ائیرپورٹس پر اندرون ملک پروازیں بند رہیں گی۔

اس سے  قبل سی اے اے نے30 جون تک اندرون ملک پروازوں کی اجازت دی تھی۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن کے پیش نظر ملک بھر میں بین الاقوامی و علاقائی فضائی آپریشن معطل تھا تاہم حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد محدود پیمانے پر فضائی آپریشن بحال کردیا ہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس سے صحتیاب افراد کی تعداد ایک لاکھ سے بڑھ گئی

دنیا بھر میں ایک کروڑ لوگوں کو متاثر جبکہ 5 لاکھ سے زائد لوگوں کو ہلاک کرنے والے مہلک نوول کورونا وائرس کا پاکستان میں بھی پھیلاؤ جاری ہے اور اس سے اب تک ملک میں 2 لاکھ 13 ہزار 486 لوگ متاثر ہوچکے ہیں جبکہ اموات کی تعداد 4 ہزار 395 تک پہنچ گئی ہے۔تاہم اب تک اس مجموعی تعداد میں سے ایک لاکھ سے زائد افراد صحتیاب ہوکر معمول کی زندگی میں واپس آگئے ہیں۔آج (یکم جولائی) کی صبح تک ملک میں 945 نئے کیسز اور 39 اموات کا اضافہ دیکھا گیا جبکہ 2 ہزار 299 لوگ صحتیاب ہوگئے۔ملک میں کورونا وائرس کی وبا کو 4 ماہ سے زائد کا عرصہ مکمل ہوگیا اور اب یہ وبا پانچویں مہینے میں داخل ہوچکی ہے، جہاں جون کا مہینہ اب تک سب سے زیادہ خطرناک ثاب ہوا ہے۔خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری کو سامنے آیا جس کے بعد اس میں بتدریج اضافہ ہوا تاہم مئی اور جون کے مہینے میں صورتحال بالکل تبدیل ہوگئی۔پہلے کیس سے مارچ کے آخر تک ملک میں کیسز 2 ہزار کے قریب جبکہ اموات 26 تھیں جو اپریل میں بڑھ کر 385 ہوگئیں اور کیسز ساڑھے 16 ہزار سے تجاوز کرگئے۔بعد ازاں مئی کے مہینے میں مزید 54 ہزار سے زائد کیس اور 1100 سے زیادہ اموات کا اضافہ ہوا اور یہ تعداد کیسز 71 ہزار جبکہ اموات 1500 سے تجاوز کرگئیں۔تاہم جون کے مہینے میں ملک میں ایک لاکھ 41 ہزار سے زائد کیسز اور 2800 سے زیادہ اموات کا اضافہ دیکھا گیا۔آج (یکم جولائی) کو ملک میں کورونا وائرس کے نئے کیسز اور اموات سامنے آئی جبکہ مزید لوگ صحتیاب ہوگئے۔پنجابصوبہ پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 761 نئے کیسز اور 35 اموات کا اضافہ ہوا۔سرکاری اعداد و شمار کے لیے قائم پورٹل کے مطابق صوبے میں مزید 761 نئے کیسز سےمجموعی تعداد 76 ہزار 262 ہوگئی۔اس کے علاوہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 35 افراد انتقال کرگئے او اس طرح اب تک انتقال کرنے والوں کی تعداد1762 تک پہنچ گئی۔اسلام آبادوفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس نے مزید 137 لوگوں کو متاثر کیا۔اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 137 افراد وائرس کا شکار ہوئے اور یوں مجموعی کیسز کی تعداد 12 ہزار912 ہوگئی۔گلگت بلتستانملک میں اس وائرس سے دوسرے نمبر پر سب سے کم متاثر علاقے گلگت بلتستان میں کورونا کی وبا 19 نئے مریض اور 2 اموات کا اضافہ ہوا۔اعداد و شمار کے مطابق گلگت بلتستان میں آنے والے نئے کیسز کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 1489 تک پہنچ گئی۔اس کے علاوہ گلگت بلتستان میں 2 مزید افراد لقمہ اجل بنے اور یوں یہ تعداد 26 تک جا پہنچی۔

آزاد کشمیرپاکستان میں سب سے کم متاثر علاقے آزاد کشمیر میں کورونا وائرس نے مزید 28 لوگوں کو متاثر کیا جبکہ 2 افراد کا انتقال ہوا۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 28 افراد کے متاثر ہونے سے یہ تعداد ایک ہزار 93 ہوگئی۔اس کے علاوہ مزید 2 افراد کا انتقال ہوا اور یوں یہ تعداد 30 تک پہنچ گئی۔صحتیاب افرادعلاوہ ازیں پاکستان میں صحتیاب افراد کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور پہلے کیس سے لے کر اب تک ملک میں ایک لاکھ سے زائد افراد مکمل شفا پاچکے ہیں۔گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید 2 ہزار 299 افراد ایسے تھے جنہوں نے کورونا وائرس سے شفا پائی۔اس اعداد و شمار کے بعد ملک میں مجموعی طور پر صحتیاب ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ 802 ہوگئی۔

مجموعی صورتحال

ملک میں عالمی وبا کے کیسز، اموات اور صحتیاب افراد کی تعداد میں اضافے کے بعد اگر مجموعی صورتحال پر نظر ڈالیں تو وہ کچھ اس طرح ہے:

مصدقہ کیسز: 213486اموات: 4395صحتیاب: 100802فعال کیسز: 108289ملک میں اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر صوبے سندھ اور پنجاب ہیں، صوبہ سندھ میں کیسز 84 ہزار 656 ہیں تو وہیں پنجاب میں 76 ہزار 262 تک کیسز پہنچ چکے ہیں۔صوبہ خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے 26 ہزار 598 افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ صوبہ بلوچستان میں وبا میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد 10 ہزار 476 ہے۔علاوہ ازیں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 12 ہزار 912، گلگت بلتستان میں 1489 اور آزاد کشمیر 1093 افراد عالمی وبا کا شکار ہوچکے ہیں۔ملک میں اموات کی صورتحال کچھ یوں ہے:

پنجاب: 1762

سندھ: 1377

خیبرپختونخوا: 951

بلوچستان: 121

اسلام آباد: 128

آزاد کشمیر: 30

گلگت بلتستان: 22

زمین کے تنازع پر قبائل کے درمیان جھڑپیں، 10 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی

ضلع کرم میں زمین کے تنازع پر قبائل کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ چوتھے دن بھی جاری ہے اور جھڑپوں میں اب تک 10 افراد جاں بحق جب کہ 40 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

پولیس کے مطابق لوئر کرم کے علاقے بالش خیل میں پاڑہ چمکنی اور بالش خیل قبائل ایک دوسرے کے خلاف بھاری اور خودکار ہتھیار استعمال کررہے ہیں، جھڑپوں میں اب تک 10 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، زخمیوں کو صدہ اور پاراچنار اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ڈی پی ضلع کرم محمد قریش اور ڈپٹی کمشنر شاہ فہد نے جیو نیوز کو بتایا کہ پارلیمنٹیرینز، قبائلی عمائدین، ضلعی انتظامیہ اور فورسز جھڑپیں رکوانے کے لیے کوششیں کررہے ہیںدوسری جانب مختلف تنظیموں اور طلبہ کی جانب سے جھڑپیں رکوانے اور مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے پارہ چنار میں دھرنا دیا گیا ہے۔علاوہ ازیں جھڑپیں رکوانے کے لیے پشاور اور اسلام آباد میں بھی قبائل کا احتجاج جاری ہے۔

چین نے پیانگونگ تسو جھیل کے قریبی پہاڑوں پر قبضہ کر لیا

چین نے پیانگونگ تسو جھیل کے قریبی پہاڑوں پر قبضہ کر لیا
چینی فوج نے بھارتیوں کو پیٹرولنگ سے روکن دیا ،موبائل نیٹ ورک بند
لداخ پل ڈویلپمنٹ کونسل کے رکن کے مطابق ماضی میں اتنی کچیر تعداد میں نہیں دیکھی
لداخ کی وادی گلوان میں دونوں ملکوں کے فوجیوں میں گزشتہ دو ہفتوں میں پر تشدد جھڑپیں ہو چکیں
ادھربھارتی نیوی نے بھی بحر ہند میں اپنی سرگرمیوں میں اضافہ کر دیا ہے
بھارت اور چین کے درمیان کشیدگی ختم کرنے کے لئے ڈویژن کمانڈر سطح کے مذاکرات کے کئی دور ناکام ہوچکے ہیں

مائنس ہوا تو ٹیم بھی مافیا کو نہیں چھوڑے گی :عمران خان

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکس چینج حملے میں بھارت ملوث ہے، کوئی شک نہیں کہ اسٹاک ایکسچینج پر حملے کا منصوبہ بھارت میں بنایا گیا۔

قومی اسمبلی سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردوں کا منصوبہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ملازمین کو یرغمال بنانا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے ہیروز سب انسپکٹر افتخار، خدا یار، حسن علی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ہمیں کوئی شک شبہ نہیں کہ یہ بھارت کی طرف سے ہوا ہے، ہم دہشت گردی کے 4 منصوبے ناکام بنا چکے ہیں، 2 اسلام آباد کے قریب دہشتگردی کے منصوبے تھے،  انٹیلی جنس اداروں کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر چار دہشت گردوں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار اور اسٹاک ایکسچینج کے 3 سیکیورٹی گارڈ شہید ہوگئے جب کہ فورسز کی جوابی کارروائی میں چاروں دہشتگرد مارے گئے۔

مجھ سے پوچھا جاتا تو کبھی سخت لاک ڈاؤن نہیں کرتا، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ مجھ پر لاک ڈاؤن کے حوالے سے تنقید کی گئی، ہم نے کورونا ایس اوپیز کے تحت معیشت کھولی، لاک ڈاؤن میں دیہاڑی دار طبقہ متاثر ہوتا ہے، ہم نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کو اپنایا تاکہ معیشت چل سکے

انہوں نے کہا کہ اگر مجھ سے پوچھا جاتا تو میں کبھی سخت لاک ڈاؤن نہیں کرنے دیتا، آج دنیا اسمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف گئی ہے، ہمیں ابھی بھی معاشی طورپر چیلنج کا سامنا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ پاور سیکٹر کا ساراقرضہ ماضی کی حکومتوں کا ہے، پی آئی اے دنیا کی بہترین ایئر لائن تھی، پی آئی اے میں اب مافیا بیٹھا ہوا ہے، 11 برسوں میں 10 بار پی آئی اے کے سربراہ تبدیل ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اداروں میں اصلاحات لانے کی ضرورت ہے، اسٹیل ملز پر آج 250 ارب روپے کا قرضہ چڑھ چکا ہے۔

وزیراعظم نے بتایا کہ ان کی حکومت نے پہلے سال 4 ہزار ارب روپے جمع کیےجن میں سے 2 ہزار ارب قرضوں پر سود کی مد میں ادا کیا، اب اداروں کی اصلاحات کے بغیر نہیں چل سکتے، اداروں میں بڑے بڑے مافیاز بیٹھے ہوئے ہیں۔

  • نواز شریف کی بدقسمتی ہے کہ معاملہ سپریم کورٹ چلاگیا، عمران خان

سابق وزیراعظم نواز شریف کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے یہاں کھڑے ہوکر کہا کہ یہ ہے وہ دستاویزات جس سے لندن فلیٹس لیے، نواز شریف کی بدقسمتی ہے کہ معاملہ سپریم کورٹ چلا گیا، ملک کا سربرا ہ پیسہ چوری کرکے باہر لے کر جارہا تھا ایک صاحب کہتے میاں صاحب فکر نہ کرو۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے قومی اسمبلی میں دستاویزات لہرائیں کہ یہ لندن فلیٹس کے ثبوت ہیں، لیکن وہ جعلی دستاویز تھیں اور سپریم کورٹ میں پکڑی گئیں، نوازشریف میری اس چیئر پر کھڑے ہوکر کہہ رہا تھا یہ ہیں وہ ذرائع، یہ صاحب یہاں کہہ رہے تھے کہ میاں صاحب فکر نہ کریں لوگ جلدی بھول جائیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ جمہوریت پسند نہیں انہوں نے جمہوریت کو بدنام کیا، ان کو کیا پتہ تھا کہ میں سپریم کورٹ جاؤں گا، سپریم کورٹ نے انہیں کرپٹ قرار دے دیا، یہ کیسا وزیر خارجہ ہے کہ دبئی کی کمپنی سے15، 20 لاکھ تنخواہ لے رہا ہو ،وہ تنخواہ نہیں کچھ اور لے رہے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کا وزیراعظم دبئی کی کمپنی میں نوکری کررہا تھا، 10 سالوں میں ملک کا قرضہ 6 ہزار ارب سے 30 ہزار ارب روپے تک گیا، یہ لوگ چاہتے ہیں کہ حکومت جلد چلی جائے تاکہ ان کی چوری بچ جائے۔

عمران خان نے کہا کہ ان کی پوری کوشش ہےکہ مائنس ون ہوجائے، اگر ایسا ہوبھی جائے تو جو یہاں سے آئے گاوہ بھی ان کو نہیں چھوڑے گا۔

کبھی نہیں کہا میری کرسی مضبوط ہے، عمران خان

 وزیراعظم نے کہا کہ ‘میں نے کبھی یہ نہیں کہا میری کرسی مضبوط ہے، آج نہیں تو کل مجھے بھی جانا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ میں نے نہیں کہا کہ میری حکومت نہیں جانے والی ،میں نے کبھی نہیں کہا کہ میری کرسی بڑی مضبوط ہے ، کرسی صرف اللہ دیتا ہے ، کبھی آپ کو کرسی چھوڑتے ہوئے گھبرانا نہیں چاہیے ، کرسی آنے جانے والی چیز ہے، اپنے نظریے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے کہا گیا چینی مافیا کومشرف کنٹرول نہیں کرسکا، نوجوان پارلیمینٹیرین کو کہتا ہوں کبھی بھی کرسی چھوڑنے سے گھبرانا نہیں، جدوجہد کے بعد پارٹی چیئرمین نہ بنے تویہ ہوتا ہے، بارش زیادہ آتا ہے توپانی زیادہ آتا ہے۔

پرویز مشرف کی حکومت بُری نہیں تھی، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جنرل مشرف کی حکومت بُری نہیں تھی لیکن این آراو دیا وہ ٹھیک نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں کچھ پلان بنانا پڑے گا، حکومت کے وہ ادارے جو مسلسل نقصان کررہے ہیں انہیں ٹھیک کرناہوگا، ان اداروں میں بجلی کے بقایاجات سب سے بڑا عذاب بنا ہوا ہے، ہم اداروں میں بڑی بڑی تبدیلیاں کرنے کو تیار ہیں، جب بھی تبدیلیاں لائیں گے مزاحمت آئے گی، ان بہت سے اداروں میں مافیاز بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک اصلاحات نہیں کریں گے ملک نہیں چلے گا، اس سے نہیں ڈرنا ہوگا کہ ہڑتال ہوجائے گی۔

عمران خان نے کہا کہ اسٹیل ملز میں 34 ارب روپیہ بند مل کے ملازمین کو تنخواہوں کا دے دیا گیا، جس پیپلزپارٹی نے اسٹیل ملز تباہ کی وہ اس کی بحالی کی باتیں کرتی ہے۔

اب فیصلہ نہ لیا تو پھر وقت نہیں رہے گا، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اگر اب فیصلے نہ لیے تو پھر وقت نہیں رہے گا، بڑی بڑی اجارہ داریاں بنی ہوئی ہیں، جگہ جگہ شوگر کارٹل کی طرح کی کارٹل بنی ہوئی ہیں، جو پیسہ بنارہا ہے وہ ٹیکس تو دے۔

وزیراعظم  نے کہا کہ ریاست مدینہ میں امراء سے زکوٰۃ لے کر غرباء کو دی جاتی تھی، یہاں 29 ارب کی سبسٹسدی لیکر 9 ارب ٹیکس دیتے ہیں اور چینی بھی عوام کو مہنگی دیتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارا مشن ہے کہ لوگ پیسہ بنائیں مگر ٹیکس دیں، تمام مافیاز اور اجارہ داروں کو قانون کے تابع کریں گے، یہ مافیاز نہیں چل سکتے تھے جب تک حکومتیں سرپرستی نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اور نوازشریف کی شوگر ملز کالے دھن کو سفید کرنے کے لیے بنائی گئیں۔

سارَے خرچے خود برداشت کرتا ہوں، سوائے سیکیورٹی اور ٹریولنگ کے، عمران خان

وزیراعظم نے کہا کہ خواجہ آصف باہر جا کر انٹرویو دیتے ہیں کہ ہم لبرل ہیں اور پی ٹی آئی دینی جماعتوں کے ساتھ ہے، یہ لبرلی کرپٹ ہیں یہ لوگ سارے باہر جا کر لبرل بن جاتے ہیں، میں نے ہر جگہ کہا کہ پاکستان کو مدینہ کی ریاست بنانا میرا وژن ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جو قوم مدینہ کی ریاست کے اصولوں پر چلے گی وہ اٹھ جائے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ کوئی مضبوط نہیں ہوتا، آپ آج ہیں کل نہیں ہیں، میں اپنے گھر میں رہتا ہوں، سارَے خرچے خود برداشت کرتا ہوں، سوائے سیکیورٹی اور ٹریولنگ کے۔

وزیراعظم کے خطاب کے دوران اپوزیشن جماعتوں نے بائیکاٹ بھی کیا۔