جمہوریت کیلئے خبریں کی خدمت قابل قدر ہیں

میں روزنامہ خبریں کی 26ویں سالگرہ کے موقع پر اخبار کی انتظامیہ ایڈیٹرز اور اسکے محنتی کارکنوں کو دلکی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ موجودہ جمہوری حکومت آزادی اظہار رائے پرمکمل یقین رکھتی ہے اور سمجھتی ہے کہ جمہوریت اور آزادی صحافت ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ہیں۔ روزنامہ خبریں نے اپنی اشاعت کے اس عرصہ میں صحافت کے میدان میں قابل قدر مقام حاصل کیا ہے۔ میں امید کرتی ہوں کہ یہ اخبار اپنی اعلیٰ صحافتی راویات کو جاری رکھتے ہوئے وطن عزیز کو درپیش چینلجز کے حل، جمہوری عمل کی مضبوطی اور عوام کو اپنے حقوق کے تحفظ کی آگاہی کے لئے اپنا مثبت کردارادا کرتا رہے گا۔ جمہوری حکومت میڈیا کی طرف سے کی گئی تعمیری تنقید سے نا صرف سیکھتی ہے بلکہ میڈیا کو ملکی ترقی، خوشحالی اور عوام کی فلاح وبہبود کے لئے کیے گئے اقدامات میں اپنا شراکت دار بھی سمجھتی ہے۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ روزنامہ خبریں کو اعلیٰ صحافتی تقاضوں کو ذمہ داری سے نبھانے کی ہمیشہ توفیق دے۔

خبریں صحافت کے میدان میں اعلیٰ اقدار کا حامل اخبار

میرے لئے یہ امر باعث مسرت ہے کہ روزنامہ خبریں اپنی 26سالگرہ منا رہا ہے۔ میں خوشی کے اس موقع پر اس قافلے کے روح رواں جناب ضیا شاہد، امتنان شاہد اور روزنامہ خبریں کی تمام ٹیم کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں۔پی ٹی آئی حکومت وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں قوم کو فرسودہ نظام سے نجات دلانے کے لئے شبانہ روز محنت کر رہی ہے۔ روزنامہ خبریں اور اس سے وابستہ تمام دوست احباب اورکارکنان کو اس سفر میں اپنا نظریاتی ساتھی سمجھتے ہیں۔ یہ تحریک ایک جماعت کی نہیں بلکہ پوری قوم کے دل کی تمنا ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لئے ہم سب نے مل کر کام کرنا ہے کیونکہ پاکستان کے وجود پر لگے زخموں پر مرحم رکھنا، اسے سنوارنا، اس کی ترقی و خوشحالی کے لئے خدمات انجام دینا، ایک فرد کا نہیں پوری قوم کا فرض ہے۔ انشاءاللہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں یہ قافلہ اس منزل تک پہنچ کر دم لے گا جو بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح اور شاعر مشرق علامہ اقبالؒ نے اس وطن عزیز کے لئے متعین کی تھی۔میں یہ بھی کہنا چاہوں گا کہ پی ٹی آئی حکومت آزادی اظہار، میڈیا کی آزادی اور میڈیا صنعت کے فروغ پر کامل یقین رکھتی ہے۔ ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ جہاں ملک میں اصلاحات کا ایک جامع ایجنڈا کار فرما ہے، وہیں میڈیا صنعت، اخباری کارکنان اور قلم کے مزدوروں کے لئے سازگار ماحول کی فراہمی کو یقینی بنانے پر بھرپور توجہ مرکوز کی جائے۔ ان کے لئے سہولیات کی دستیابی کے ساتھ پیشہ وارانہ امور میں تربیت اور ترقی کے نئے امکانات پیدا کئے جائیں۔ انشاءاللہ میڈیا صنعت کے تعاون، رہنمائی اور مشاورت سے ہم بہتر اقدامات کی طرف بڑھ سکیں گے۔میں ایک بار پھر روزنامہ خبریں، اس سے وابستہ تمام شخصیات، کارکنان، قارئین کرام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے دُعا گو ہوں کہ یہ ادارہ مزید پھلے پھولے، برگ و بار لائے اور معاشرے سے ظلم کے خاتمے کے لئے اپنا یہ کردار اسی جذبے، ولولے اور لگن سے انجام دیتا چلا جائے۔

ضیا شاہد نے ہمیشہ سچ لکھا اور حق پر ڈٹے ر ہے

روزنامہ خبریں کی 26ویں سالگرہ کے موقہ پر مبارکباد دیتے ہوگے سپیکرچوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ ضیا شاہد نے ہمیشہ حق کا ساتھ دیا اور حق پر ڈٹے رہے ہیں روزنامہ خبریں ہمیشہ غریب اور محروم طبقے کی آواز بنا ضیا شاہد غریب اور محروم طبقے کی حق کی خاطر اپنے قلم سے جنگ کی سیاسی تجزیہ تو ان کا کمال ہوتا ہے اور انہوں نے جو کتابیں لکھیں ہیں جن میں انہوں نے ملک دشمن قوتوں کو اجاگر کیا ہے میں اس پر ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور میری دعا ہے کہ ان کا یہ صحافتی سفر جاری و ساری رہے۔

خبریں جنوبی پنجاب کا ترجمان ضیا شاہد خطے کے عوام کی آواز

روزنامہ خبریں کی 26ویں سالگرہ کے موقعہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کانیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ضیا شاہد صحافت کی دنیا میں ایک چمکتا ستارہ ہیں جنہوں نے صحافت کی دنیا میں ایک انقلاب برپا کیا ۔روزنامہ خبریں کی اشاعت سے پہلے غریب اور محروم طبقے کی آواز ایوان بالا تک نہیں پہنچتی تھی ضیا شاہد صیح معنوں میں غریب کی آواز بنا ۔روزنامہ خبریں جنوبی پنجاب کا ترجمان ہے جنوبی پنجاب کا بچہ بچہ ضیا شاہد کے نام سے واقف ہے اس اخبار کا سلوگن ؛جہاں ظلم وہاں خبریں ؛کو جنوبی پنجاب میں بہت زیادہ پزیرائی ملی ہے جنوبی پنجاب کی آواز ضیاشاہد نے اپنے اخبار کے ذرایعے ایوانوں تک پہنچائی ہے اس موقعہ پر میں ضیاشاہد،ایڈیٹر امتنان شاہد اور اس کی ٹیم کو اخبار کی ساگرہ پر مبارکباد دیتا ہوں اور ان کی سلامتی کےلئے دعاگو ہوں ۔

خبریں ناانصافی کی ہر شکل کے سامنے سینہ تانے کھڑا ہے

مجھے یہ جان پر انتہائی خوشی ہورہی ہے کہ ”روزنامہ خبریں“صحافت کی میدان میں اپنی 26ویں سالگرہ منارہا ہے جو اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ اس اخبار نے مدبر اورصاحب طرز صحافی جناب ضیاء شاہد اور امتنان شاہد کی زیر ادارت وہ مقام حاصل کرلیا ہے جس پر اہل صحافت ناز اورپاکستانی عوام فخر کر سکتے ہیں۔ روزنامہ خبریں حقائق پر مبنی خبروں، بے لاگ تبصروں ، بے خوف تجزیوں کی بدولت آج بلاشبہ پاکستان کے صف اول کے اخبارات میں شمارہوتا ہے۔ مَیں امید کرتا ہوں کہ خبریں اخبار کی فرض شناس،محنتی اور پرعزم ٹیم اپنے اس اخبار کوملک کے بہترین اخبار کی صف میں شامل رکھے گی اور پاکستان میں مستحکم جمہوری نظام، صنعت و تجارت کی ترقی ، عوامی مسائل کی نشاندہی اور ظلم و ناانصافی کی ہر شکل کے خلاف جنگ میں اپنا بھر پور کرداراداکرتی رہے گی۔مَیں اس کی مزید کامیابیوں کے لئے دعا گو ہوں۔

ملکی تعمیر و ترقی اور دکھی انسانیت کی خدمت خبریں کا مشن

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین سینٹر الحق کا روزنامہ خبریں کی 26 ویں سالگرہ کے موقع پر پیغام میں روزنامہ خبریں کی26ویں سالگرہ کے موقع پرچیف ایڈیٹر جناب ضیا شاہد صاحب اور ایڈیٹر جناب امتنان شاہد صاحب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ روزنامہ خبریں ملکی تعمیر و ترقی میں اپنا مثبت کردار ادا کرتا رہے گا۔ روزنامہ خبریں نے دکھی انسانیت کی خدمت کو اپنا مشن بنا نے کے ساتھ ساتھ ملکی سیاست میں ہونے والی ہمہ وقت تبدیلیوں سے قارئین کو لمحہ با لمحہ آگاہ رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے جبکہ ملک میں ہونے والے قومی سانحات کے دوران بھی عوام تک اطلاعات اور معلوما ت بہم پہنچانے کے ساتھ ساتھ دکھی انسانیت کی خدمت بھی کی ہے اور مجھے امید ہے کہ خبریں ٹیم آئندہ بھی ملکی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔’جہاں ظلم وہاں خبریں “کا نعرہ لگا کر پسے ہوئے طبقات کی حقیقی معنوں میں ترجمانی کی اور مظلوم کے ساتھ کھڑے ہوکر ظالم کا مقابلہ کیا اور ہمیشہ مظلوم کی داد رسی کی میری دعا ہے کہ خبریں گروپ ترقی کی منازل اسی طرح طے کرتا رہے۔

خبریں نے جمہوری قدروں کو پروان چڑھایا، عوام کے مسائل اجاگر کئے

روزنامہ خبریں نے ملکی تعمیر و ترقی میں ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے اورامید کرتا ہوں کہ خبریں گروپ آف نیوز پیپرز جمہوری قدروں کو پروان چڑھانے اور عوام کو درپیش مسائل کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔روزنامہ خبریں کی26ویں سالگرہ کے موقع پرچیف ایڈیٹر جناب ضیا شاہد صاحب اور ایڈیٹر جناب امتنان شاہد صاحب سمیت پوری ٹیم کو مبارک باد پیش کرتاہوں اورامید کرتا ہوں کہ روز نامہ خبریں ملکی تعمیر و ترقی میں اپنا مثبت کردار ادا کرتا رہے گا۔پاکستان میں پرنٹ اور لیکٹرانک میڈیا نے گذشتہ کچھ عرصے کے دورا ن جس تیز رفتاری سے ترقی کی ہے وہ پوری دنیاکیلئے انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھی جاتی ہے پیپلز پارٹی میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہے اور درپیش مسائل کے حل کیلئے کوشاں ہے تحریک پاکستان میں صحافت اور صحافیو ں کی خدمات اور کردار ہماری قومی تاریخ کا روشن باب ہے قیام پاکستان کے بعد بھی ملکی ترقی اور عوامی شعورکو اجاگر کرنے میں صحافیوں نے نمایاں اور کلیدی کردار ادا کیا پاکستان پیپلز پارٹی کی تاریخ گواہ ہے کہ وہ روز اول سے ہی آزادی صحافت اور عوام کے حق آزادی اظہار کی داعی اور حامی رہی ہے اور آزمائش اور آلام کی ہرگھڑی میں صحافیوں کا بھرپور ساتھ دیا ذوالفقار علی بھٹو شہید اور محترمہ بے نظیر بھٹو شہید ہمیشہ صحافیوں کے شانہ بشانہ کھڑے رہے اور ہم بھی صحافیوں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے کوشاں ہیں۔

ضیا شاہد، امتنان شاہد اور انتظامیہ کو خبریں کی26 سالگرہ مبارک

میں روزنا مہ ”خبریں“ کی چھبیسویں سالگرہ کے پرمسرت موقع پر اخبارکی انتظامیہ ، صحافی بادری اور ادارے سے وابستہ تمام سٹاف کو مبارکبادپیش کرتا ہوں۔ موجودہ دور میںوطنِ عزیزکو درپیش چیلنجز پر قابو پانے اور پی ٹی آئی حکومت کے “نئے پاکستان” کے منشور کو عملی جامہ پہنانے میں جہاں حکومتی اداروں کا اہم کردار ہے وہاں میڈیا کا بھی اس ضمن میں کلیدی کردار ہے۔ حکومت میڈیا کی آزادی و ترقی پر یقین رکھتی ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ ملکی میڈیا بھی اپنی ذمہ داریوں کا ادارک کرتے ہوئے قومی مفادات میں اپنا بھرپورکردار ادا کرتا رہے گا۔ میںروزنامہ ”خبریں“ کی مزید کامیابیوں کے لیے د±عا گو ہوں۔

سیف علی خان کا بیٹے کو اشتہارات میں لانے کا فیصلہ

ممبئی(شوبز ڈیسک) بالی ووڈ کے چھوٹے نواب سیف علی خان نے بیٹے تیمور علی کو ماڈلنگ کے میدان میں اتارنے کا فیصلہ کرلیا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بالی ووڈ کے معروف اداکار سیف علی خان نے بیٹے تیمور علی خان سے متعلق بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تیمور اب اس عمر میں داخل ہوگیا ہے کہ وہ باآسانی ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھ سکتا ہے اگر بچوں کے پیمپر سمیت دیگر مصنوعات کا مہنگا ٹی وی کمرشل ملا تو وہ ضرور تیمور سے ماڈلنگ کرانا پسند کریں گے۔سیف علی خان نے بتایا کہ وہ تیمور کے اشتہار سے حاصل ہونے والی رقم تیمور کی تعلیم پر خرچ کریں گے۔ سیف نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ میں پہلے ہی اس پر بہت رقم خرچ کر چکا ہوں اور بقیہ رقم بھی اس کی تعلیم پرخرچ کروں۔سیف نے بتایا کہ میری اہلیہ کرینہ کپور تیمور سے ماڈلنگ کرانے کو ب±را سمجھتی ہیں وہ کہتی ہیں کہ میں تیمور کو فروخت نہیں کرسکتی کیوں کہ ماڈلنگ کے لیے وہ خود کافی ہیں۔

آئی جی اسلام آباد کا موقف بھی سامنے آنا چاہیے: اعجاز الحق ، اس وقت شریف خاندان طاقتور حلقوں کو ناراض نہیں کرنا چاہتا، اعزازسید ، فضل الرحمن کی پارٹیوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی کوشش قابل تعریف: شاہدہ رحمانی کی چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7“ میں گفتگو

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شاہدہ رحمانی نے کہا ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی مولانا فضل الرحمان کی وششیں قابل ستائش ہیں، آصف زرداری نے بھی واضح کہہ دیا ہے کہ ہمارا مقصد حکومت گرانا نہیں۔چینل فائیو کے پروگرام نیوز ایٹ7میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زرداری کبھی گرفتاریوں سے نہیں گھبرائے اب بھی ان کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔حکومت کو چاہئے معیشت کی جانب توجہ دے۔پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی، یہ طے ہے کہ پی اے سی کا چیئرمین اپوزیشن لیڈر ہی ہوتا ہے۔حکومتی وزراءاداروں پر اثرانداز ہو رہے ہیں۔سینئر صحافی اعزاز سید نے کہا کہ نواز شریف او ر زرداری کی شمولیت کے بغیر اے پی سی موثر نہیں ہوگی تمام جماعتوں کی پالیسیاں اپنے مرکزی رہنماﺅں کے گرد ہی گھومتی ہیں علامتی شرکت سے کچھ نہیں ہو گا۔جعلی اکاﺅنٹس کیس کے حوالے سے زرداری مشکل میں ہیں زرداری تو ملاقات چاہتے ہیں لیکن نواز شریف تیار نہیں۔اے پی سی میں نواز ،زرداری کا نہ جانا درست فیصلہ نہیں۔اس وقت شریف خاندان طاقتور حلقوں کو ناراض نہیں کرنا چاہتا یہی ان کی پراسرار خاموشی کی وجہ ہے۔زرداری کی گرفتاری کے قوی امکانات ہیں۔اگر بی بی سی کہہ رہا ہے اسرائیلی طیارہ پاکستان میں اترا تھا تو اترا ہو گا۔ مسلم لیگ ضیاءکے صدراعجاز الحق نے کہا کہ سوشل میڈیا اور میڈیا کے باعث کوئی بات چھپ نہیں سکتی۔آئی جی اسلام آباد کے تبادلے پر یکطرفہ کہانی سامنے آئی ہے ابھی آئی جی کی جانب سے کوئی بات سامنے نہیں آئی۔ بیوروکریسی کسی بھی ملک کا اہم ستون ہوتا ہے ،بیوروکریسی کو پتہ ہے غلط احکامات ماننے کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

اسرائیل کا طیارہ پاکستان نہیں آیا

اسلام آباد(اے این این ) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے اسرائیلی طیارے کی مبینہ طور پر پاکستان آمد پر وزیر خارجہ کی وضاحت تسلیم کرلی۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسرائیلی جہاز کی آمد کی خبر من گھڑت ہے، کہہ چکے ہیں اس میں کوئی حقیقت نہیں، اس کے باوجود اس کا ذکر کرنا چاہیں تو کوئی روک نہیں سکتا لیکن اپوزیشن کے اطمینان کے لیے کہہ رہا ہوں کہ خبر میں کوئی حقیقت نہیں۔شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ پاکستان کو سعودی عرب سے ملنے والے پیکیج پر شرائط کی باتیں کی گئی لیکن اس پر کوئی شرائط نہیں، پاکستانی فوج یمن بھیجنے سے متعلق سعودی عرب نے کوئی شرط نہیں لگائی۔وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ اگر امت تقسیم ہے تو ہمارے مفاد میں ہے اس تقسیم میں کمی کریں، اگر اختلافات میں مثبت کردار ادار کرسکتے ہیں تو کرنا چاہیے، ہم اسے مزید ہوا نہیں دے سکتے۔انھوں نے کہا کہ ملک کی معاشی صورتحال حکومت کو ہی نہیں سب کو متاثر کرتی ہے، معاشی صورتحال پر ایک سیر حاصل بحث ہونی چاہیے، اپوزیشن کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیئے، ملک کو چارٹر آف اکانومی کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا 10 سالوں میں بیرونی قرضے سے 6 ہزار سے بڑھ کر 30 ہزار ارب ہوگئے ہیں، معاشی صورتحال کی بہتری کیلئے حزب اختلاف کو ایوان میں کردار ادا کرنا چاہیے، جب تک سب مل کرکام نہیں کرینگے مسائل حل نہیں ہونگے۔اسرائیلی طیارے سے متعلق وزیر خارجہ کی وضاحت پر ایوان میں موجود اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے اپنی نشست پر کھڑے ہوکر کہا کہ وزیر خارجہ جنٹل مین ہیں ان کی وضاحت قبول کرتے ہیں تاہم اراکین کے اطمینان کے لئے معاملے کی چھان پین کی جائے اور اس کےلئے پارلیمانی کمیٹی بنا دی جائے ۔ وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ کشکول جذباتی تقریروں سے نہیں ٹوٹے گا، ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے، پچھلی حکومت 154 ارب روپے کا خسارہ چھوڑ کرگئی، یہی وجہ ہے کہ معاشی استحکام کے لیے پاکستان دوست ممالک سے مددلے رہا ہے، کیونکہ ہم آئی ایم ایف پر سو فیصد انحصار نہیں کرنا چاہتے۔قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہارِ خیال کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ ‘کشکول جذباتی تقریروں سے نہیں ٹوٹے گا، ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے، تمام جماعتوں سے امید ہے کہ وہ معیشت پر بحث کے دوران مثبت تجاویز دیں گی’۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ ‘بجٹ خسارے پر قابو نہ پانے کے باعث گزشتہ برس 12 سو ارب روپے کے نوٹ چھاپے گئے، ہماری حکومت نے آتے ہی روپے کی قدر کو مستحکم کرنے کی کوششیں شروع کیں، لیکن معیشت کے استحکام کے لیے اب ہمیں اس طرز عمل کو بدلنا ہے، جس کے لیے بیل آو¿ٹ پیکج کی ضرورت ہے’۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ ‘ہم چاہتے ہیں کہ یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہو جبکہ آئی ایم ایف سربراہ نے بھی کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ یہ پاکستان کا آخری آئی ایم ایف پروگرام ہو’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ضرورت کا سارا پیسہ آئی ایم ایف سے نہیں آتا، اس کے ذریعے دوست ملکوں سے مدد ملتی ہے’۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ ‘سعودی عرب کے پہلے دورے میں معاشی تعاون پر بات کی جبکہ دوسرے دورے کے بعد سعودی عرب نے معاشی اقدامات سے متعلق اعلانات کیے، ان سب کے علاوہ بھی حکومت کی بات چیت چل رہی ہے’۔پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان چین کے ساتھ تجارتی عدم توازن کو ختم کرنے کی کوشش کرے گا، کیونکہ ہمیں سی پیک کو اب اگلے مرحلے میں لے کر جانا ہے اور تجارتی خسارے میں کمی کا سبب بنانا ہے’۔انھوں نے کہا کہ ن لیگ کے منہ سے معیشت کی بات اچھی نہیں لگتی۔ انہوں نے کہا الیکشن کی وجہ سے اخراجات میں تیزی سے اضافہ ہوا، ڈالر کی کمی کے باعث روپے کی قدرمیں کمی واقع ہوئی، خسارے کی وجہ سے ٹیکس اور پالیسی ریٹ میں اضافہ ہوا، کسانوں کے ٹیوب ویل کی بجلی کی قیمت آدھی کر دی۔اسد عمر کا کہنا تھا بجٹ خسارہ 9 سو ارب سے بھی بڑھ گیا ہے، اشیا کی طلب میں اضافہ اور فراہمی میں کمی سے قیمتوں میں اضافہ ہوا، ہم نے بیک وقت آئی ایم ایف اور دوست ممالک سے رابطہ کیا۔ سعودی عرب ہمیں سالانہ 3 ارب ڈالر کا تیل فراہم کرے گا، پہلے دورے میں 3 ارب ڈالر کا ایم او یو کیا۔ان کا کہنا تھا کہ معیشت کو سہارے کی ضرورت ہے۔آئی ایم ایف کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حلف اٹھانے کے ایک ہفتہ یا دس دن بعد آئی ایم ایف کے سربراہ کو فون کر کے مشن بھیجنے کی استدعا کی تھی۔انہوں نے کہا کہ 27 ستمبر کو آئی ایم ایف کا وفد بات چیت کے لیے پاکستان آیا اور چاہتے ہیں کہ آئندہ پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے اوریہ ہمارا آخری آئی ایم ایف پروگرام ہونا چاہیے۔اسٹاک مارکیٹ کی بہتری سے آگاہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پچھلے 10 سے 12 دنوں میں 5 ہزار پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔حکومتی اقدامات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم نے 95 فیصد چھوٹے کاروبای طبقے پر بجلی کی قیمت نہیں بڑھنے دی اوربرآمدات کے شعبے کے لئے بجلی کی قیمت کم کردی ہے۔اپنے خطاب کے بعد وزیرخزانہ پارلیمنٹ سے چلے گئے جس پر اپوزیشن اراکین نے بحث میں حصہ لینے سے انکار کرتے ہوئے احتجاج کیا اور اسد عمر کی واپسی تک اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے ایوان سے چلی گئی۔پاکستان مسلم لیگ(ن)کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے اسد عمر کی کئی باتوں کا جواب دیا تاہم اس وقت وہ ایوان سے جا چکے تھے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے حکومت کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہم سب کا ہے، سب خوش حالی چاہتے ہیں اور ہم اس بات سے خوش ہوتے ہیں کہ عوام خوش حال ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہم قرضہ ملنے پر خوش نہ ہوں، ملک کی معیشت پر کوئی سمجھوتا نہیں ہونا چاہیے اور اپوزیشن بھی پوائنٹ اسکورنگ نہیں کرنا چاہتی۔خورشیدشاہ نے حکومت کو آرھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ حکومت سے گزارش ہے اپنا کورم پورا کریں، ہم صرف وزیر خزانہ کا بھاشن سننے نہیں آئے۔انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ نے بھاشن دیا اور چلے گئے، بات کر کے جانا ہی تھا تو اس ایشو پر بحث کی کیا ضرورت تھی، ہمیں وزیر خزانہ کی موجودگی میں بات کرنی چاہیے۔جس پر اپوزیشن نے اسد عمر کوواپس لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان سے واک آو¿ٹ کر دیا اور کہا کہ جب تک اسد عمر ایوان میں جواب نہیں سنتے اجلاس کا بائیکاٹ کرینگے۔خیال رہے کہ نیب کی زیرحراست قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو اسپیکر کے پروڈکشن آرڈر پر اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے لایا گیا۔

سولہ سولہ سکیل کے افسروں کے بچے مغرب میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں: خالد چودھری، نواز شریف یا زرداری سٹیئرنگ فضل الرحمن کے ہاتھ میں نہیں دینا چاہتے: میاں حبیب ، این آر او کی باتیں حکومتی بینچوں کی جانب سے سامنے آرہی ہیں: ضمیر آفاقی ، حکومت کمیٹی بنائے جو بینک اکاو¿نٹس کی پڑتال کرئے: ڈاکٹر راشدہ ، چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) کالم نگار ڈاکٹر راشدہ نے کہا کہ پاکستان میں پیسہ موجود ہے لیکن کہیں نہ کہیں منجمد ہے پیسہ گردش میں آئے تو عوامی ضرورتیں پوری ہوتی ہیں۔ چینل فائیو کے پروگرام کالم نگار میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیشتر لوگوں کے اکاﺅنٹس میں اربوں کی موجودگی جس کا کسی کو نہیں پتہ اس کا ثبوت ہے اس معاملے کو حل ہونا چاہئے۔ حکومت ایسی کمیٹی تشکیل دے جو بینک کے تمام اکاﺅنٹس کی پڑتال کرے، غیر قانونی ٹرانزکشنز کا پتہ چلایا جائے۔ کے پی میںطب کے شعبے میں سمارٹ فون کی پابندی لگانا سمجھ نہیں آتی۔ فضل الرحمان اپوزیشن کو کیوں اکٹھا کرنا چاہتے ہیں لیکن کوئی ایشوز تو ہونے چاہئیں۔ گلوکار فخر عالم کی حکومت پاکستان کی جانب سے مدد خوش آئند ہے۔ میزبان و کالم نگار میاں حبیب نے کہا کہ عجیب و غریب واقعات ہو رہے ہیں غریب لوگوں کے اکاﺅنٹس سے کروڑوں روپے نکل رہے ہیں۔ اس میں شک نہیں پاکستان کا بہت پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک جاتا رہا۔کراچی کے کئی سرمایہ کار اپنا پیسہ باہر لے گئے۔ معاشرے کو شتتر بے مہار نہیں چھوڑا جاسکتا۔ نواز شریف یا زرداری سٹیئرنگ فضل الرحما ن کے ہاتھ میں نہیں دینا چاہتے وہ سمجھتے ہیں فضل الرحمان کہیں بھی مک مکا کر سکتے ہیں۔ کالم نگارخالدچوہدری نے کہا کہ پاکستان میں ایسا پہلے بھی ہوتا رہا ہے کوئی نئی بات نہیں۔ سرمایہ داری نظام میں کچھ بھی ممکن ہے۔ سولہ سولہ سکیل کے افسروں کے بچے مغرب میں پڑ ھ رہے ہیں آخر اس کے پاس اتنے وسائل کہاں آتے ہیں آوے کا آوا بگڑا ہواہے لیکن فوکس ہمیشہ سیاستدان رہے ہیں۔کسی دور میں غریب پر توجہ نہیں دی گئی لیکن اب ایسا نہیں چلے گا نظام بدلے گا۔ سمارٹ فون پر پابندیوں سے کچھ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کچھ عرصہ نواز شریف خاموش رہیں گے۔ ابھی حکومت کوبنے ڈھائی ماہ ہوئے ہیں۔ فخر عالم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ فنکار قانون سے بالا تر نہیں ہوتے۔ کالم نگارضمیر آفاقی نے کہا کہ سرکاری ادارے لگتا ہے فیل ہو چکے ہیں سابق جج کے نام پر 2244گاڑیوں کا اندراج حیرت انگیز ہے۔ لگتا ہے حکومتیں ڈلیور کرنے میں ناکام ہو رہی ہیں۔ ایسے معاملات کو منطقی انجام تک پہنچائے بغیر مسائل حل نہیں ہو سکتے۔ جس کے پاس پیسہ ہے وہ تحفظ بھی چاہتا ہے۔ین آر او کی باتیں حکومتی بینچوں کی جانب سے سامنے آ رہی ہیں نواز شریف کہتے ہیں کس نے این آر او مانگا ہے نام بتائیں۔