Tag Archives: maryam nawaz

مریم نواز اور کیپٹن صفدر احتساب عدالت میں پیش، فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان

 اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف کی بیٹی مریم نواز اورداماد کیپٹن (ر) صفدراحتساب عدالت میں پیش ہوگئے جہاں ان پر فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان ہے۔ احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ریفرنسوں کی سماعت احتساب عدالت میں جاری ہے جہاں نواز شریف، ان کی بیٹی اور داماد پر نیب ریفرنسز میں فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان ہے۔مریم نوازاورکیپٹن ریٹائرڈ صفدر پرلندن فلیٹس ریفرنس میں فرد جرم عائد کی جائے گی جب کہ نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف لندن فلیٹس، فلیگ شپ انویسٹمنٹ اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنسز دائر کیے گئے ہیں۔ سابق وزیر اعظم اپنی اہلیہ کلثوم نواز کی علالت کے باعث لندن میں موجود ہیں، نیب قوانین کی شق 17 (سی) کے مطابق ان کی عدم موجودگی کے باوجود بھی ان پر فرد جرم عائد کی جاسکتی ہے۔سماعت کے آغاز میں شریف خاندان کے وکلاء کی جانب سے فرد جرم کی کارروائی روکنے کی استدعا کی گئی، استدعا میں کہا گیا کہ والیم 10 اورتین گواہان کے بیانات کی کاپیاں فراہم کرنے تک فرد جرم روکی جائے، قانون کے مطابق ایف آئی آر اور بیانات کی کاپیاں فراہم کرنا ضروری ہے، جس پر فردجرم کی کارروائی روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ والیم 10 میں بیرون ملک تحقیقات کی تفصیلات ہیں، تحقیقات مکمل ہوں گی تو کاپیاں فراہم کریں گے، جاوید کیانی کے خلاف شواہد کا جائزہ لیا جا رہا ہے، جاوید کیانی نے جعلی غیرملکی اکاؤنٹس کھولے اور رقوم منتقل کیں، سعید احمد نے بھی غیر ملکی اکاؤنٹس منی لانڈرنگ کے لئے استعمال کئے، اسلا م آباد ہائی کورٹ فردجرم عائد کرنے کی درخواست مسترد کر چکی ہے، آج بھی ملزمان چاہ رہے ہیں کہ فرد جرم عائد نہ ہو جس پر وکیل کیپٹن صفدر امجد جاوید نے کہا کہ نیب آرڈنینس کے تحت ملزمان کو تمام دستاویزات کی کاپیاں فراہم کرنا ضروری ہے۔

پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے باہر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے جب کہ پولیس، اسپیشل برانچ اور ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔

مریم نواز 70ملین ڈالرز کس کے کھا گئیں؟

لاہور (ویب ڈیسک)سندھ ہائیکورٹ میں مریم نواز کیخلاف 70ملین ڈالرز کی تحقیقات کیلئے درخواست کی سماعت ہوئی ،عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین کو اپنے جوابات داخل کرانے کا حکم دیدیا ۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سابق وزیراعظم کی بیٹی کو باراک اوبامہ کی بیوی نے 70ملیں ڈالرز دئیے جو کہ2لاکھ بچیوں کی تعلیم پر خرچ ہونا تھے۔درخواست گزار کے مطابق مریم نواز اپنے عہدے کا غلط استعمال کر رہی ہیں ۔ سابق امریکی صدر براک اوباماکی اہلیہ نے مریم نواز کو 70ملین ڈالرز دئیے جو کہ پاکستانی 2لاکھ بچیوں کی تعلیم پر خرچ ہونا تھے ،رقم کہاں خرچ ہوئی اس کا کوئی حساب موجود نہیں۔

کلثوم نوا ز ،نواز شریف ،حسن اور حسین کے بعد اب مریم بارے بھی وہ خبر آگئی جسکا انتظار تھا

لاہور(اپنے سٹاف رپورٹر سے)مریم نواز کا کہنا تھا کہ نواز شریف پر ہونے والا وار عوام نے اپنے سینے پر لے لیا ،میری والدہ اور نواز شریف کافون آیا انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ کے شیروں کا شکریہ اداکرنا,عوا م نے آج ثابت کر دیا کہ وہ نواز شریف کے خلاف فیصلہ نہیں مانتے۔ تفصیلات کے مطابق ماڈل ٹان لاہو ر میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ کا مقابلہ سب کے ساتھ تھا ،مسلم لیگ کے شیروں نے آج ثابت کردیا کہ وہ اپنے لیڈر سے کتنی محبت کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جس طرح آپ نے جی ٹی روڈ پر ان کا استقبال کیا ،یہ آپ کی ہی محبت ہے کہ وہ آج کامیاب ہوئے ۔ آج ہونے والی نواز شریف کی جیت یہ ثابت کرتی ہے کہ این اے 120کی عوام نے نواز شریف کے خلاف فیصلہ اپنے سر لے لیا،عوام نے ناانصافی پر اپنا ردعمل دے دیا ہے ،عوام نے نواز شریف کے خلاف فیصلے پر اپنا فیصلہ دے دیا۔}}فتح، نا انصافی پر ردعمل، اب صرف وہی فیصلہ قبول ہوگا جس کے پیچھے عوام کی طاقت ہوگی، ووٹ کی حرمت کی حفاظت کرینگے”فتح، نا انصافی پر ردعمل، اب صرف وہی فیصلہ قبول ہوگا جس کے پیچھے عوام کی طاقت ہوگی، ووٹ کی حرمت کی حفاظت کرینگے” پانامہ فیصلے پر عدلیہ کے ترجمان مسترد ہوگئے مریم نواز نے کہا کہ ہمارے کارکنان کو کام نہیں کرنے دیاگیا،ان کوراتوں رات اٹھا لیا گیا ،پولنگ کے دوران جب ایک بچی شیر کی پرچی لے کر اندر گئی تو اسے کہا گیا کہ آپ کاووٹ یہاں نہیں ہے ،لیکن جب وہ مخالفین کی پرچی لے کر گئی تو اس کا ووٹ نکل بھی آیا،ایسے ہتھکنڈوں سے آپ عوام کی طاقت کو روک نہیںسکتے۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ جب میں انتخابی مہم چلا رہی تھی ،تب مجھے کہاگیا کہ نواز شریف اکیلا ہی لڑ رہا ہے ،جو اکیلاہوتا ہے اس کے ساتھ اللہ کی مد د ہوتی ہے ۔

”ہمارا ان کیساتھ بھی مقابلہ تھا جو نظرنہیں آئے، خطاب،مریم نواز والد سے سیاسی صورتحال پر تبادلے کیلئے لندن روانہ“

ان کا مزید کہنا تھا کہ حلقے جو بھی مسائلہیں ،وہ جلدازجلد ہو ں گے ،دعا کریں کہ میری اور آپ کی والدہ جلد صحت یاب ہو کر واپس آئیں ،تو میں ان کے ساتھ حلقے میں آں گی ۔عوام نے آج فیصلہ کر دیا کہ اب صرف کی ووٹ کی حکمرانی ہو گی،اب صرف وہی فیصلہ قبول ہو گا جس کے پیچھے عوام کی طاقت ہو گی،آپ نے آج پھر ثابت کر دیا کہ آج بھی نواز شریف ہے کل بھی نواز شریف ہو گا۔اس موقع پر انہوں نے عوام سے وعدہ لیا کہ ووٹ کی حرمت کی حفاظت کریں گے ،جبکہ ایک بار پھر میاں صاحب وی لو یوکا نعرہ بلند کیاگیا۔ این اے 120 میں ن لیگ کی برتری، مریم نواز کا رزلٹ دیکھ کر خوشی کا اظہار، ماڈل ٹان میں وزیر اعظم نواز شریف کے نعرے، ٹویٹر پر شیر چوتھی واری فیر کا نعرہ، کہتی ہیں نواز شریف اور کلثوم نواز نے اپنے شیروں کیلئے مبارکباد بھجوائی ہے۔ این اے 120 میں کلثوم نواز کی فتح کے بعد ماڈل ٹان میں وکٹری سپیچ کرتے ہوئے مریم نواز مخالفین پر خوب گرجیں برسیں، کہتی ہیں مسلم لیگ ن کے شیرو! بہت بہت مبارک ہو، کامیابی پر اللہ کا کروڑ دفعہ شکر ادا کرو، میاں صاحب! لاہور کہہ رہا ہے “وی لو یو”، مسلم لیگ ن اکیلی کھڑی تھی، آپ کا مقابلہ ان کے ساتھ بھی تھا جو نظر نہیں آتے لیکن عوام نے فیصلے پر فیصلہ سنا دیا، آج وہ سب ہارے جنہوں نے نواز شریف کے گرد گھیرا ڈالا تھا، ہمارے کارکنوں پر کالے کپڑے ڈال کر گھروں سے اٹھایا گیا، ابھی تک امجد نذیر بٹ لاپتہ ہیں اور یو سیز کے کئی اور لوگ بھی غائب ہیں، جب کل مجھے معلوم ہوا اور میں نے اپنے کارکنوں کو فون کئے تو وہ بولے، باجی! فکر نہ کریں، یہ تو کچھ بھی نہیں، ہم نے بڑے بڑے آمروں کا مقابلہ کیا ہوا ہے۔ مریم نواز نے مزید کہا کہ شیر کی پرچی رکھنے والوں کو کہا گیا کہ تمہارا ووٹ نہیں ہے، دوسری جماعت کی پرچی والوں کیلئے آسانیاں پیدا کی گئیں، تم ایسے ہتھکنڈوں سے عوام کی طاقت کو نہیں روک سکتے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان رو رہا ہو گا، اس کے رونے کا وقت ہے۔ مریم نواز بولیں، انتخابی مہم کے دوران لوگوں نے مجھ سے کہا، ہمیں پتہ ہے نواز شریف اکیلا لڑ رہا ہے، جیہڑا کلا، اوہدے نال اللہ، آپ نے نواز شریف کیخلاف ساری سازشوں کو ناکام بنایا، آپ نے فیصلہ کر دیا کہ عوام کی حکمرانی چلے گی اور وہی قبول ہو گا جس کے پیچھے عوام کھڑے ہوں گے۔ سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی نے کہا کہ ہاتھ اٹھا کر وعدہ کرو کہ ووٹ کی حرمت کی جنگ میں نواز شریف کا ساتھ دو گے اور نواز شریف کیخلاف ہر سازش میں دیوار بن کر کھڑے ہو جا گے، میں بھی وعدہ کرتی ہوں کہ این اے 120 کے مسائل کو دن رات ایک کر کے حل کروں گی، دعا کرو کہ ماں صحتیاب ہو کر گھر آ جائے، میں اور میری ماں آپ لوگوں کی خدمت میں حاضر رہیں گے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ اللہ تعالی کا لاکھ لاکھ شکر ہے، آج مسلم لیگ(ن) کا مقابلہ سب سے تھا اور اللہ نے ہمیں سرخرو کیا۔ بیگم کلثوم نواز کی فتح کے بعد سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے رہنمامسلم لیگ(ن) مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ آج مسلم لیگ (ن) کا مقابلہ سب سے تھا اور اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ ہم کامیاب ہوئے۔ ایک اور ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ چوتھی واری فیر شیر، مریم نواز شریف نے مسلم لیگ(ن)کے ہمراہ ماڈل ٹان میں قائم سیکرٹریٹ میں الیکشن مہم کو مانیٹر کیا ، جس کے دوران انہوں نے بھرپور نعرہ بازی بھی کی۔

مریم نواز نے قوم سے دعا کی اپیل کر دی

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) مریم نواز کا کہنا ہے کہ والدہ کی سرجری ہو گئی ہے آپ ان کے کئے دعا کریں ۔ تفصیلات کے مطابق مریم نواز شریف کا سوشل میڈیا اکانٹ پر کہنا تھا کہ میری والدہ کی سرجری شروع ہو چکی ہے ،سب ان کے لئے دعا کریں ۔واضح رہے کہ نواز شریف بھی لند ن کے اس ہسپتال میں موجود ہیں جہاں ان کی اہلیہ کی سرجری کی جارہی ہے ،نواز شریف کل ہی لندن پہنچے تھے ۔

این اے 120مریم نواز نے میدان سنبھال لیا

لاہور: این اے 120 کے ضمنی انتخاب کے لیے مریم نواز اپنی والدہ کی انتخابی مہم چلائیں گی جس کا باقاعدہ آغاز آج سے کیا جا رہا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق مریم نواز کو ریلی کی صورت میں ماڈل ٹاﺅن لایا جا رہا ہے۔ ریلی میں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔ مریم نواز مسلم لیگ ن سیکرٹریٹ میں ن لیگی کارکنوں سے ملاقات کریں گی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مریم نواز آج حلقہ این اے 120 میں یو سی چئیرمینز اور وائس چئیرمینز سے بھی ملاقات کریں گی۔ ملاقات میں این اے 120 کے ضمنی انتخاب کے لیے انتخابی مہم کے حوالے سے مشاورت ہو گی ۔ خیال رہے کہ این اے 120 سے مسلم لیگ ن کی اُمیدوار بیگم کلثوم نواز کو گلے کلا کینسر تھا جس کے باعث وہ علاج کی غرض سے لندن چلی گئیں۔

مریم نواز کیلئے تیاریاں شروع ،مسلم لیگ ن کا نیا منصوبہ منظر عام پر آگیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماءنعیم الحق نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 کا ضمنی انتخاب مریم نواز شریف کو لڑانے کوشش کی جا رہی ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مریم نواز شریف کو این اے 120 کا ضمنی انتخاب لڑانے کی کوشش کی جا رہی ہے کیونکہ انہیں ڈر ہے کہ شہباز شریف ضمنی الیکشن ہار جائیں گے اور اگر جیت کر پنجاب سے ہٹ کر مرکز میں چلے گئے تو پنجاب سے اثر و رسوخ ختم ہو جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ شاہد خاقان عباسی ایک کٹھ پتلی وزیراعظم ہے اور پاکستان میں بہت عرصے بعد ایک کٹھ پتلی وزیراعظم آیا ہے جو ہر بات نواز شریف سے پوچھ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مخالفین عمران خان کی دشمنی میں اندھے ہو چکے ہیں اور کوشش کی جا رہی ہے کہ کسی طریقے سے انہیں نااہل قرار دیا جائے۔

نواز شریف پریشان ،مریم پُر اعتماد جبکہ کیپٹن صفدر کی دھمکیاں ،،،

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم نوازشریف جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے وقت بڑے مضطرب اور پریشان تھے، مریم نواز قدرے بااعتماد رہیں، کیپٹن صفدر نے دھمکی آمیز لہجہ اختیار کیا، یہ انکشافات سینئر صحافی نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کے دوران کئے، انہوں نے کہا کہ نوازشریف جے آئی ٹی کے سامنے پریشان نظر آئے ، نوازشریف نے ایک افسر کی جانب اشارہ کرکے کہا کہ آپ کو تو پتہ ہے کہ اٹک جیل میں میرے ساتھ کیا سلوک روا رکھا گیا، صرف کیپٹن (ر) صفدر نے آپے سے باہر جاتے ہوئے ایجنسی افسران کی جانب دیکھ کر کہا کہ پھر دوبارہ ملیں گے ، یہ الفاظ انگریزی میں ادا کئے ، حسین نواز نے جے آئی ٹی کو کہا کہ میں لکھ کر بیان دینا چاہتا ہوں اور بیٹھ کر لکھتے رہے تاہم وہ لکھا ہوا کاغذ تحقیقاتی ٹیم کو دینے کی بجائے جیب میں ڈال کر چلے گئے۔

مریم نواز نے تحقیقات کا رُخ ہی بدل ڈالا ،حقیقت کچھ اور ہی نکلی

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کو شریف خاندان کے بیانات میں ویسے تو کئی ‘بے ضابطگیاں’ نظر آئی ہوں گی تاہم ان میں سے کوئی بھی چیز عوام کی اس قدر توجہ حاصل میں کامیاب نہ ہوئی جتنا کہ وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کی جمع کرائی گئی دستاویزات میں” کلیبری فونٹ “کے استعمال سے ان کا جھوٹا ثابت ہونا۔یاد رہے کہ 15 نومبر کو اپنے ٹوئٹر پیغام میں وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا تھا کہ ‘وہ لندن فلیٹس کی ٹرسٹی ہیں، مالک نہیں’۔جبکہ اس بات کے ثبوت کے طور پر انہوں نے چند دستاویزات کی تصاویر بھی اپنی ٹوئیٹ میں شیئر کی تھیں۔جے آئی ٹی کی حتمی رپورٹ میں سے لی گئی مندرجہ ذیل تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم نے مریم نواز کی دستاویزات پر کیا اعتراض اٹھایا۔جے آئی ٹی میں جمع کرائے گئے ڈکلیئریشن دستاویزات میں کلیبری فونٹ کا استعمال کیا گیا، جو 31 جنوری 2007 سے پہلے کمرشل بنیادوں پر دستیاب نہیں تھا، جمع کرائے گئے ڈکلیئریشن سرٹیفکیٹس میں اصل تاریخ نہیں ہے، یہ بعد میں تیار کیے گئے’۔نجی خبررساں ادارےنے کلیبری فونٹ کو تخلیق کرنے والے گرافک ڈیزائنر لوکاس ڈی گروٹ سے رابطہ کیا تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ آیا یہ فونٹ مریم نواز کے حمایتیوں کے دعوے کی طرح فروری 2006 میں (جب دستاویز پر دستخط کیے گئے) یا اس سے قبل موجود تھا، یا 2007 میں سامنے آیا۔لوکاس دی گروٹ کی کمپنی لوکاس فونٹس کی جانب سے اس سوال کا جواب کمپنی کے نمائندے لیسیلوٹ شیفر نے دیا۔ جواب میں کہا گیا کہ ‘لوکاس سے ہونے والی بات چیت کے مطابق کیلبری فونٹ کی ریلیز سے متعلق ہم یہ معلومات فراہم کرسکتے ہیں: لوکاس نے اس فونٹ کی ڈیزائننگ کا آغاز 2002 میں کیا اور فونٹ کی حتمی سورس فائلز مارچ 2004 سے قبل مائیکروسافٹ کو روانہ نہیں کی گئی تھیں’۔جواب میں مزید کہا گیا کہ ‘مائیکروسافٹ وسٹا آپریٹنگ سسٹم کے بِیٹا ورڑنز میں یہ فونٹ ممکنہ طور پر موجود ہوسکتا ہے تاہم مائیکروسافٹ کمپنی ہی اس بارے میں بتا سکتی ہے’۔لوکاس فونٹس کے مطابق ‘ونڈوز بیٹا ورڑنز، پروگرامرز اور ٹیکنالوجی کے شوقین افراد کے لیے ہوتے ہیں تاکہ اس بات کا اندازہ لگایا جاسکے کہ کیا یہ لوگوں میں مقبول ہوگا یا نہیں’۔کمپنی کے جواب میں یہ بھی کہا گیا کہ ‘چونکہ ایسے آپریٹنگ سسٹمز کا فائل سائز بہت بڑا ہوتا ہے اس لیے اسے حاصل کرنا دشوار امر ہے’۔مزید کہا گیا، ‘ہماری معلومات کے مطابق کلیبری کا پہلا عوامی بیٹا ورڑن 2006 میں شائع ہوا، ہم ریلیز کی تاریخ تو نہیں جانتے مگر ایسا بہت مشکل ہے کہ کوئی سرکاری دستاویزات میں استعمال کے لیے بِیٹا ماحول سے فونٹس کاپی کرے’۔دوسری جانب وکی پیڈیا پر موجود معلومات کے مطابق اس فونٹ کا پہلا عوامی بیٹا ورڑن 6 جون 2006 میں ریلیز ہوا جو مریم نواز کے کاغذات پر دستخط کرنے کے 4 ماہ بعد کی تاریخ ہے۔ لوکاس فونٹس کا بیان اس لیے بھی وزن رکھتا ہے کیونکہ سافٹ ویئرز کے بیٹا ورڑن نامکمل اور تجرباتی مرحلے میں ہوتے ہیں اور صرف کمپیوٹر سافٹ ویئر میں غیرمعمولی دلچسپی رکھنے والے افراد ہی ان کا استعمال کرتے ہیں۔ای میل میں مزید بتایا گیا کہ مائیکروسافٹ آفس 2007 پہلی پراڈکٹ ہے جس میں کلیبری کا بڑے پیمانے پر باقاعدہ استعمال ہوا، 30 نومبر 2006 میں والیوم لائسنس کسٹمرز کو فراہم کیا گیا اور 30 جنوری 2007 میں اسے ریٹیل کے لیے پیش کیا گیا۔ایک علیحدہ ای میل میں فونٹ ڈیزائنر دی گروٹ کا خود کہنا تھا کہ تھیوری میں تو ایسا ممکن ہے کہ کسی کمپیوٹر ماہر کے ہاتھوں بیٹا آپریٹنگ سسٹم سے حاصل کرکے 2006 میں دستاویز میں کلیبری فونٹ کا استعمال کرلیا جائے، لیکن سوال یہ ہے کہ 2006 میں کوئی کیوں ایک نامعلوم فونٹ کو سرکاری دستاویزات میں استعمال کرے گا؟’ڈیزائنر کا مزید کہنا تھا کہ ‘اگر کیلبری استعمال کرنے کا شوقین فرد فونٹس کو اتنا ہی پسند کرتا ہوگا تو وہ 2006 میں ا±سی فونٹ میں تحریر مزید دستاویزات بھی بطور ثبوت پیش کرسکتا ہے’۔لوکاس ڈی گروٹ کا کہنا تھا کہ ‘ان کے خیال سے مریم نواز کی دستخط شدہ دستاویزات بہت بعد میں تیار کی گئی ہیں جب کیلبری مائیکروسافٹ ورڈ کا ڈیفالٹ فونٹ تھا’۔یوں تو فرانزک ماہرین کا یہی کہنا ہے کہ 31 جنوری 2007 سے قبل عوام کی اس فونٹ تک رسائی نہیں تھی اور اس کا 2006 کی دستاویزات میں استعمال غیرمعمولی ہے تاہم کچھ افراد یہ اصرار کرتے ہیں کہ مذکورہ فونٹس کافی پہلے سے گردش میں ہے اور مریم نواز کا اسے استعمال کرنا مشتبہ نہیں۔ان ہی افراد میں سے ایک بیرسٹر ظفراللہ خان ہیں جنہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں فرانزک ماہرین کے خیال پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ایسا دعویٰ کرنے والے گوگل کریں اور دیکھیں کہ یہ اگست 2004 میں ریلیز ہوچکا تھا۔خیال رہے کہ اس حوالے سے انٹرنیٹ صارفین کی جانب سے وکی پیڈیا کی معلومات میں بھی مسلسل تبدیلیوں کی نشاندہی کی جارہی ہے۔صارفین کی جانب سے بار بار فونٹ کی ریلیز کی تاریخ تبدیل کیے جانے کے بعد وکی پیڈیا نے 18 جولائی تک اس میں کسی ردوبدل پر پابندی عائد کردی ہے۔

 

دھیمے لہجے میں گفتگو ،کارکنوں کا رول ماڈل ،بوجھئے تو کون؟

اسلام آباد (آئی این پی) وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے پانامہ کیس کی تحقیقات کے لئے قائم جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد جذباتی ہوئے بغیر دھیمے لہجے اور پروقار انداز میں مدلل ‘ مفصل ‘ مدبرانہ اور منجھے ہوئے سیاستدان کی طرح گفتگو کرکے نہ صرف مخالفین کو خاموش کرادیا بلکہ اپنی پارٹی کے رہنماﺅں اور کارکنوںکے لئے بھی رول ماڈل بن گئیں‘ مریم نواز جے آئی ٹی میں پیشی سے قبل جتنی پراعتماد تھیں واپسی پر وہ اس سے بھی زیادہ پراعتماد اور خوشگوار موڈ میں نظر آئیں‘ ان کی شخصیت اس بات کی عکاسی کررہی تھی کہ جے آئی ٹی ارکان کے سوالوں کے جواب دے کر وہ نہ صرف اپنے مخالفین کو زیر کرچکی ہیں بلکہ اپنی پارٹی کارکنوں کا مورال بھی بلند کردیا ہے‘ مریم نواز اعلیٰ اختیاراتی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے والی ملک کی واحد خاتون بن گئی ہیں۔ بدھ کو وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز جے آئی ٹی میں پیشی کے لئے آئیں تو جوڈیشل اکیڈمی کے مرکزی گیٹ پر گاڑی سے اترتے ہی وہ انتہائی پراعتماد تھیں اور خوشگوار انداز میں میڈیا کے کیمروں کی طرف دیکھ کر ہاتھ ہلایا۔ مریم نواز کے ہمراہ ان کے خاوند کیپٹن (ر) صفدر ‘ بھائی حسین نواز اور حسن نواز ‘ بیٹی اور وزیر مملکت مریم اورنگزیب اور پارٹی کے دیگر رہنما بھی تھے۔ مریم نواز جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد جب باہر آئیں تو وہ میڈیا سے بات چیت کرنے کے لئے ڈائس پر وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اپنی بیٹی اور بھائیوں کے ہمراہ آئیں۔ مریم نواز کے پاس لکھی ہوئی تقریر یا نوٹس نہیں تھے انہوں نے میڈیا سے زبانی اور فی البدیع بات چیت کی۔ انہوں نے پروقار انداز میں انتہائی مدلل اور مدبرانہ گفتگو کی۔ وہ اپنی گفتگو میں سیاسی مخالفین کو بھی واضح پیغامات دیتی رہیں۔ اپنے خاندان کا دفاع کیا ۔ جے آئی ٹی کو بھی پیغام دیا‘ آئندہ کا سیاسی لائحہ عمل بھی بتایا اور تاریخ کے حوالے بھی دیئے۔ اپنے کارکنان اور قوم کو بھی پیغام دیا مجموعی طور پر ان کی گفتگو ایک منجھے ہوئے سیاستدان کی تھی جو دانشمندی کا مجموعہ تھی۔ مریم نواز شریف خاندان اور مسلم لیگ (ن) کی واحد شخصیت اور رہنما ہیں جنہوں نے جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد انتہائی پراعتماد انداز میں مفصل گفتگو کی اور سیاسی مخالفین پر خوبصورت انداز میں تیر برسائے اور انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔ حسین نواز ‘ حسن نواز اور دیگر لوگ جو جے آئی ٹی میں پیشی کے لئے آتے رہے اور میڈیا سے گفتگو کرتے رہے مریم نواز کی گفتگو ان سب سے کہیں زیادہ مدبرانہ اور مدلل تھی۔ اگرچہ مریم نواز نے میڈیا کے نمائندوں کے سوالوں کے جواب نہیں دیئے تاہم ان کی بات چیت میں ہی بے شمار سوالوں کے جواب موجود تھے۔ جب انہوں نے اپنی بات چیت مکمل کرلی اور واپسی کے لئے روانہ ہونے لگیں تو حسین نواز ڈائس پر آگئے اور انہوں نے منی ٹریل سے متعلق سوال کا جواب دیا اور کہا کہ ہم نے تو بہت پہلے منی ٹریل دے دی ہے وہ لوگ جن کی منی ٹریل پاکستان کے اندر ہے وہ ابھی تک یہ ٹریل نہیں دے سکے۔ اس موقع پر مریم نواز نے جوڈیشل اکیڈمی کے باہر آنے والے کارکنان کا شکریہ ادا کیا اور واپسی پر بھی کارکنان کی طرف دیکھ کر ہاتھ ہلایا۔

پاناما کیس فیصلہ ۔۔مریم نواز کے ٹوئٹ سے ہرطرف ہلچل

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ لوہا آگ میں جل کر مضبوط بنتا ہے جب کہ وزیراعظم کے لیے بھرپور سپورٹ دیکھ کر مطمئن ہوں۔وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پراپنی ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ فیصلہ چاہے جوبھی آئے لیکن وزیراعظم کے لیے بھرپور سپورٹ دیکھ کر حیران بھی ہوں اور مطمئن بھی،

maryam 1

ایک رہنما کے لیے اس سے بڑا کوئی انعام نہیں ہے۔مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ لوہا آگ میں جل کر ہی مضبوط بنتا ہے اور یہ انتہائی سچ بات ہے جس پر میں شکرگزار ہوں۔

maryam 1

مریم نواز نے اہم شخصیت کو سیاست میں اُتار دیا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم نوازشریف کی نواسی کے شوہر اور مریم نواز کے داماد راحیل منیر بھی سیاست میں کود پڑے، رحیم یار خان میں داخل منیر کے نام کے بینر لگ گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق مریم نواز کے داماد راحیل منیر کے رحیم یار خان میں بینرز لگ گئے ہیں۔ راحیل منیر کی شادی نوازشریف کی نواسی سے ہوئی تھی اس شادی میں بھارتی وزیراعظم نریندرمودی بھی شریک ہوئے تھے۔

مریم نواز نے ایک اور اعزاز اپنے نام کر لیا

لندن(خصوصی رپورٹ) برطانوی جریدے نے دنیا کے 100حکمرانوں کی قابل اور بااثر صاحبزادیوں کی فہرست جاری کر دی جس میں وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کا نمایاں تذکرہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے والد کی کامیاب انتخابی مہم میں نمایاں کردارادا کیااور وہ ایک بااثر شخصیت کے طور پر ابھری ہیں،فہرست میں وائٹ ہاﺅس میں اپنے دفتر کے ساتھ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحبزادی ایونکا ٹرمپ نے ٹرمپ انتظامیہ میں سب سے طاقتور خاتون ہونے کے طور پر اپنی حیثیت کو مستحکم کیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے ”بی بی سی “ نے دنیا کے 100حکمرانوں کی قابل اور بااثر صاحبزادیوں کی فہرست جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وائٹ ہاﺅس میں اپنے خود کے دفتر کے ساتھ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحبزادی ایونکا ٹرمپ نے ٹرمپ انتظامیہ میں سب سے طاقتور خاتون ہونے کے طور پر اپنی حیثیت کو مستحکم کیا ہے ۔برطانوی جریدے نے وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کا نمایاں تذکرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ مریم نواز نے 2013 کی انتخابی مہم میں اپنے والد کی کامیابی کے لئے نمایاں کردار ادا کیا ۔ وہ شریف خاندان کی چیئرٹی تنظیموں کا بھی اہم حصہ ہیں اور ہمیشہ توجہ کا مرکز رہی ہیں ۔ نشریاتی ادارے کے مطابق مریم نوازان دنوں پاکستان مسلم لیگ کی دائیں بازو کی حیثیت سے کام کر رہی ہیں ، وہ ایک بااثر شخصیت کے طور پر ابھری ہیں ۔ رپورٹ میںترک صدر کی بیٹی کا بھی ذکر کیا گیا ہے ۔ 31سالہ سمعیہ اردگان ترک صدر رجب طیب اردگان کی سب سے چھوٹی بیٹی ہیں جنھیں وسیع پیمانے پر پسند کیا جاتا ہے ۔انکے والد طیب اردگان نے اپنی بیٹی کو ”میری غزال“ سے تشبیہ دی ہے جس کا مطلب ترکی میں خوبصورت اور قیمتی ہے ۔43سالہ اسابیل ڈاس سینٹووس انگولا کے صدر جوز ایڈوار ڈو کی سب سے بڑی بیٹی ہیں جو 1979سے ملک میں حکمرانی کررہے ہیں۔ اسابیل ڈاس سینٹووس سرکاری آئل کمپنی کی سربراہ ہیں اور افریقہ کی امیر ترین خاتون اور پہلی خاتون ارب پتی ہیں جن کی دولت 3.2بلین ڈالر سے زائد ہے ۔فہرست میں تاجکستان ،کیوبا کے صدر کی بیٹاں بھی شامل ہیں۔