Tag Archives: election commission of pakistan

4 سینیٹرز کی دُہری شہریت کا معاملہ: امیدوار اپیلٹ ٹریبونلز سے کلیئر قرار پائے

اسلام آباد(ویب ڈیسک) ترجمان الیکشن کمیشن نے چار نومنتخب سینیٹرز کی دُہری شہریت سے متعلق سپریم کورٹ کے حکم پر وضاحت جاری کردی۔سپریم کورٹ نے گزشتہ روز دُہری شہریت کے کیس میں چار نومنتخب سینیٹرز چوہدری سرور، نزہت صادق، ہارون اختر اور سعدیہ عباسی کی کامیابی کے نوٹی فکیشن روکنے کا حکم دیا۔ ترجمان الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ دہری شہریت پر الیکشن کمیشن نےکوئی جھوٹ نہیں بولا، وزارت داخلہ سےموصول فہرست تمام ریٹرننگ افسران کو شام 4 بجے فراہم کی گئی جب کہ دہری شہریت کی وجہ سے اسکروٹنی کا وقت رات 12 بجے تک بڑھایا۔ترجمان کے مطابق ریٹرننگ افسران نےلسٹ دیکھی اس میں یہ لوگ دہری شہریت ترک کرچکے تھے، وزارت داخلہ سے موصول فہرستوں میں امیدواروں کےسرنڈر کے بیان حلفی بھی تھے۔ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ریٹرننگ افسران نے امیدواروں کو بیان حلفی کے مطابق اسکروٹنی میں کلئیر کیا جب کہ امیدوار ایپلٹ ٹریبونلز سے بھی کلئیر قرار پائے اور کسی نے بھی اعتراض نہیں کیا۔

الیکشن کمیشن نے 300سیاسی جماعتوں کی چُھٹی کروادی

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)الیکشن کمیشن نے سینکڑوں غیر فعال سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے غیر سنجیدہ سیاسی جماعتوں کو ڈی لسٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ الیکشن کمیشن 352 سیاسی جماعتوں کو ضروری تقاضے پورے کرنے کا حکم دے گا جس میں ناکام رہنے پر ان کی رجسٹریشن منسوخ کردی جائے گی۔الیکشن کمیشن غیر فعال جماعتوں کو دو لاکھ روپے ان لسٹمنٹ فیس جمع کرانے کا حکم دے گا اور ان سے دو ہزار کارکنوں کی شناختی کارڈز کی فوٹو کاپی کے ہمراہ فہرست مانگی جائے گی۔ ان جماعتوں کو پارٹی آئین، اکاﺅنٹس، انٹرا پارٹی الیکشن سمیت دیگر تفصیلات جمع کرانے کا نوٹس بھی جاری کیا جائیگا۔سیاسی جماعتوں کو 30 نومبر تک تفصیلات جمع کرانے کی مہلت دی جائے گی۔ تفصیلات نہ جمع کرانے والی جماعتوں کو شوکاز نوٹس کے بعد ڈی لسٹ کردیا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق 325 سے زائد سیاسی جماعتیں کبھی پارلیمنٹ کا حصہ نہیں بن سکیں اور 352 میں سے 300 پارٹیز غیر فعال ہیں اور الیکشن ایکٹ پر پورا نہیں اترتی۔ غیر سنجیدہ جماعتوں کے نکالنے سے الیکشن کمیشن پر بوجھ کم ہوگا اور انتخابی نشانات جاری کرنا آسان ہوگا۔

نواز شریف کے گھر میں بغاوت ،خاندان کی اہم ترین شخصیت کا تہلکہ خیز اقدام

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے ایک نئی سیاسی جماعت رجسٹرڈ کی ہے جسے گزشتہ سال سابق وزیراعظم نواز شریف کے کزن سہیل ضیا بٹ نے بنایا تھا۔بدھ کے روز جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق عام عوامی پارٹی کی بنیاد نواز شریف کے کزن سہیل بٹ کے کزن نے رکھی اور وہ اس کے چیئرمین بھی ہوں گے۔ گزشتہ سال جون میں سابق رکن قومی اسمبلی سہیل بٹ نے موروثی سیاست کے خاتمے کے عزم کیساتھ مذکورہ پارٹی کی بنیاد رکھی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بھارت کی کامیاب جماعت عام آدمی پارٹی سے متاثر ہو کر یہ فیصلہ کیا جس نے دہلی میں کانگریس اور بی جے پی جیسی بڑی سیاسی جماعتوں کو شکست دی۔ ماہ رمضان میں پارٹی کی بنیاد رکھنے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ لوگ صرف رشتہ داری کی بنیاد پر مرکزی دھارے کی سیاست میں آ سکتے ہیں۔ میں اس طرز سیاست کے خلاف ہوں اور ملک میں صحیح معنوں میں تبدیلی لانے کیلئے کام کروں گا۔

الیکشن کمیشن نے این اے 120کے ضمنی الیکشن کے سرکاری نتائج کا اعلان کر دیا

لاہور:الیکشن کمیشن نے این اے 120کے ضمنی انتخاب کے سرکاری نتائج کا اعلان کر دیا ۔سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کی امیدوار بیگم کلثوم نواز 61,745ووٹ لے کر کامیاب قرار پائیں ۔تفصیلات کے مطابق 17ستمبر کو این اے 120میں ضمنی انتخاب منعقد ہوا۔اضمنی انتخاب کا غیر سرکاری نتیجے کا اعلان کر دیا گیا تھا جبکہ آج الیکشن کمیشن کی جانب سے این اے 120کے ضمنی انتخاب کے سرکاری نتائج کا اعلان کر دیا گیا ۔مسلم لیگ ن کی امیدوار بیگم کلثوم نواز 61,745ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں ۔پاکستان تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد 47,099ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہیں ۔ تحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ کے امیدوار اظہر حسین نے 7130ووٹ حاصل کئیے۔آزاد امیدوار شیخ یعقوب نے 5882ووٹ حاصل کئیے ۔جبکہ پیپلز پارٹی کے امیدوار فیصل میر کے حاصل کردہ ووٹوں کی تعداد 1441ہے ۔جماعت اسلامی کے امیدوار ضیا الدین انصاری نے 592ووٹ حاصل کیے۔37امیدواروں کو 100سے بھی کم ووٹ ملے۔3لاکھ 21ہزار ووٹوں میں سے 1لاکھ 25ہزار 29ووٹ کاسٹ کئیے گئے۔جبکہ 1717ووٹ مسترد ہوئے۔

این اے 120میں الیکشن کمیشن کا نادرا کو اہم حکمنامہ جاری

اسلام آباد (آئی این پی )الےکشن کمےشن نے نادرا کو قومی اسمبلی کے حلقے اےن اے 120کے ووٹرز کے فنگر پرنٹس کا مکمل ڈےٹا فراہم کرنے کی ہداےت کی ہے۔الےکشن کمےشن کے اےک ترجمان کے مطابق اس سلسلے مےں نادرا کو اےک خط تحرےر کےا گےا ہے جس مےں اسے 29ہزار چھ سوسات اےسے ووٹرز کے فنگر پرنٹس فراہم کرنے کا کہا گےا ہے جن کا حلقے مےں اندراج نہےں کےا گےا ۔حلقہ اےن اے 120مےں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد تےن لاکھ اکےس ہزار سے زائد ہے۔اس ماہ کی سترہ تارےخ کوحلقہ اےن اے 120مےں ہونےوالے ضمنی انتخاب مےں بائےومےٹرک سسٹم کو تجرباتی طور پر استعمال کےا جائےگا۔

الیکشن کی تیاری ،چیف الیکشن کمیشن نے اعلان کر دیا

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)چیف الیکشن کمشنر نے پارلیمنٹ کی انتخابی اصلاحات کمیٹی کو مجوزہ انتخابی اصلاحات کو پارلیمنٹ سے جلد از جلد منظور کرانے کی سفارش کردی ، انتخابی اصلاحات کی بر وقت منظوری کے لیے چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار محمد رضا کی طرف سے سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو خطوط ارسال کر دیئے گئے ۔بدھ کو چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار محمد رضا نے انتخابی اصلاحات کمیٹی میں شامل تما م 15 سیا سی جماعتوں کے سربراہان کے نام خطوط لکھے ہیںجن میں ان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ جلد ازجلدمجوزہ انتخابی اصلاحات کی پارلیمنٹ سے منظور ی کرا دیں تاکہ الیکشن کمیشن کو عام انتخابات2018 کے لیے مطلوبہ وقت مل سکے اور وہ اپنی تیاری مکمل کر لے۔ چیف الیکشن کمشنر نے ملک کے پندرہ 15 بڑی سیاسی جماعتوں کے سربراہان کی توجہ اس عمل کی جانب مبذول کروائی ہے کہ الیکشن کمیشن کو ضروری اموروقت پر سرا نجام دینے کے لئےالیکشن ایکٹ 2017 کی بروقت پارلیمنٹ سے منظوری شدید ضروری ہے تاکہ عام انتخابات 2018کے لئے الیکشن میٹریل کی خریداری، نئے فارمز کی پرینٹنگ ، 7لاکھ پولنگ عملے کی تربیت ، مجوزہ حلقہ بندیوں کا کام ، ڈسٹرکٹ ریٹرنگ اور ریٹرنگ آفیسرز کی تعیناتی، پولنگ عملے کی تربیت کے لئے ضروری کتابچے، سیاسی جماعتوں کی انلشمنٹ اور رزلٹ منیجمنٹ سسٹم کے لئے مطلوبہ وقت مل سکے۔ نئے مجوزہ قانون کے تحت یہ تمام اموربوقت انجام پانا ناگزیر ہیں۔سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو لکھے گئے خطوط میں چیف الیکشن کمشنر نے لکھا ہے کہ الیکشن کمیشن اس سے پہلے چار اپریل 2017کو معزز سپیکر قومی اسمبلی کے نام بھی خط لکھ چکے ہیں۔ جس میں ان سے درخواست کی گئی تھی کہ پارلیمانی کمیٹی برائے اصلاحات کو جلد از جلد اپنی تجاویزات اور شفارشات مکمل کر کے پارلیمنٹ کو بھجوا دینی چاہیے۔ تاکہ الیکشن کمیشن کو تیاری کا موقع مل سکے لیکن تین ماہ گزرنے کے باوجود یہ مجوزہ بل پارلیمنٹ کے سامنے منظور ی کے لئے پیش نہ کیا جا سکا۔اپنے خط کے آخر میں چیف الیکشن کمشنر نے تما م سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو لکھا ہے چونکہ آپ کی پارٹی انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کا حصہ ہیں لہذا آپ سے درخواست ہے کہ یہ قومی خدمت جلد از جلد سرانجام دی جائے اور اصلاحات کو پارلیمنٹ کے سامنے فور ی طور پر منظور ی کے لیے پیش کی جائیں۔ تاکہ الیکشن کمیشن کو عام انتخابات 2018کے لئے پورا وقت مل سکے۔

عمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس فائنل ،آج بڑا فیصلہ

اسلام آباد (آن لائن) الیکشن کمیشن میں آج پیر کو اہم ترین کیسز کی سماعت ہوگی۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس میں بڑا فیصلہ آنے کی توقع کی جارہی ہے چیف لیکشن کمیشنرسردار رضا خان کی صدارت میں پانچ رکنی بینچتحریک انصاف کے مرکزی رہنماءاکبر ایس بابر کی درخواست کی سماعت کرے گا گزشتہ سماعت پر عمران خان کی جانب سے جواب جمع نہ کرانے پر چیف الیکشن کمشنر نے واضح کیا تھا کہ اس پر فیصلہ دیں گے جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے ایک بار پھر وکیل تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور اب ڈاکٹر باربر عوان پیر کو اپنا وکالت نامہ پیش کریںگے اس کے علاوہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 260 کوئٹہ چاغی نوشکی میں امیداور کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست کی سماعت بھی ہوگی واضح رہے کہ اس حلقہ میں ضمنی انتخابات کے لئے پولنگ 15جولائی کو ہوگی۔

توہین عدالت کیس میں عمران خان کیخلاف کیا ہونے جارہا ہے ؟؟

اسلام آباد(نامہ نگار خصوصی)الیکشن کمیشن آف پاکستان میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس میں جواب جمع کرانے کی بجائے اپنا وکیل تبدیل کرلیا جبکہ پی ٹی آئی کے وکیل کی جانب سے سماعت آئندہ ہفتے مقرر کرنے کی استدعا پر چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار رضا خان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کبھی چترال تو کبھی نتھیا گلی ہوتے ہیں کیا الیکشن کمیشن قومی ادارہ نہیں ہے ، کیا ہمیں عمران خان کے جواب کی ضرورت نہیں؟ اب ہم صرف حکم سنائیں گے۔تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی جس میں عمران خان نے جواب جمع کرانے کی بجائے اپنا وکیل تبدیل کرلیا جس پر چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ عمران خان سے توہین عدالت کی درخواست پر جواب مانگا گیا تھا، وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے نیا جواب تیار کرلیا گیا ہے جو نئے وکیل بابر اعوان الیکشن کمیشن میں جمع کرائیں گے۔چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ ہم نے عمران خان کو آئندہ سماعت پر جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا، رکن الیکشن کمیشن جسٹس ریٹائرڈ ارشاد قیصر نے استفسار کیا کہ بابر اعوان کا وکالت نامہ کہاں ہے جس پر وکیل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بابر اعوان خود اپنا وکالت نامہ پیش کریں گے۔چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ ہم (آج)بدھ کواس پر سماعت کرکے فیصلہ کریں گے جس پر پی ٹی آئی کے وکیل کی جانب سے سماعت آئندہ ہفتے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی جس پر چیف الیکشن کمشنر برہم ہوگئے اور کہا کہ آپ نے اب تک جواب تیار نہیں کیا، وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ عمران خان چترال میں ہیں اس لیے وقت دیا جائے، چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ عمران خان کبھی چترال میں ہوتے ہیں کبھی نتھیا گلی میں، جس پر وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ عمران خان قومی لیڈر ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ تو کیا ہم قومی ادارہ نہیں، ہمیں عمران خان کے جواب کی ضرورت نہیں اب صرف حکم سنائیں گے۔پی ٹی آئی کے وکیل نے الیکشن کمیشن سے سماعت 10 جولائی تک ملتوی کرنے کی استدعا جس پر چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ آئندہ سماعت پر فیصلہ سنایا جائے گا تاہم پی ٹی آئی وکیل کی مسلسل استدعا پر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت 10 جولائی تک ملتوی کردی گئی۔بعد ازاں پی ٹی آئی کے وکیل شاہد گوندل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا بنیادی حق ہے کہ وہ اپنی مرضی کا وکیل کر یں، موٹو گینگ کے ذریعے عمران خان کو بلیک میل کرنے کے لیے پٹیشن دائر کی گئی، دس جولائی کے یوم حساب سے یہ گھبرا چکے ہیں ، یہ ذاتی حملے کر کے عمران خان کو بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

کس سیاسی جماعت کے پاس کتنی دولت …. الیکشن کمیشن نے حیران کن تفصیلات جاری کر دیں

اسلام آباد/ لاہور ( خصوصی رپورٹ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک کی تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردی ہیں۔ سالانہ کمائی میں ایم کیو ایم، اخراجات اور اثاثوں میں پی ٹی آئی سب سے آگے ہے،حکمران جماعت کے اثاثے ساڑھے 4 کروڑ روپے سے زائد ہیں جبکہ پی ٹی آئی 15 کروڑ روپے سے زائد اثاثوں کی مالک ہے ۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سیاسی جماعتوں کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کر دی ہیں جس کے مطابق متعدد جماعتوں کی آمدن ان کے اخراجات سے کم ہیں۔2014-15ءکے گوشواروں کے مطابق حکمران جماعت مسلم لیگ (ن)4 کروڑ روپے سے زائد اثاثوں کی مالک ہے اور اس کی آمدن 1 کروڑ 65 لاکھ روپے ہے جبکہ مختلف اجلاسوں، تفریح اور دیگر کاموں کی مد میں پارٹی کی جانب سے 4 کروڑ روپے سے زائد کے اخراجات کئے گئے۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے 10 کروڑ روپے پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کو منتقل کردیئے جس کے بعد اس کے کل اثاثوں کی مالیت 49 لاکھ روپے رہ گئی، پیپلزپارٹی کی آمدن 2 کروڑ روپے سے زائد جبکہ اخراجات 12 کروڑ روپے سے زائد بنتے ہیں۔ پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینزکا بینک بیلنس 20 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ تھریک انصاف کے اثاثوں کی مالیت 15 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ پی ٹی آئی نے سال 2015 میں انتخابی مہم پر 66 لاکھ، اشتہارات کی مد میں 25 لاکھ اور تفریح پر 28 لاکھ روپے سے زائد روپے خرچ کئے اور مجموعی طور پر 36 کروڑ 42 لاکھ روپے کا خرچہ کیا گیااورپھر بھی اس کے اکاﺅنٹ میں 11 کروڑ 90 لاکھ روپے موجود ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک کے اثاثوں کی مالیت 11 لاکھ 34 ہزار روپے سے زائد ہے جبکہ 2015 میں جماعت کی کل آمدن ایک کروڑ 87 لاکھ روپے اور اخراجات ایک کروڑ 79 لاکھ روپے سے زائد بنتے ہیں۔ جماعت اسلامی کے اثاثوں کی مالیت 10 کروڑ روپے سے زائد، مسلم لیگ(ق)کے اثاثوں کی مالیت 5 کروڑ روپے، عوامی نیشنل پارٹی کے اثاثوں کی کل مالیت 2 کروڑ 82 لاکھ روپے جبکہ عوامی مسلم لیگ کے اثاثوں کی کل مالیت صرف ایک لاکھ 38 ہزار روپے ہے۔ ایم کیوایم پاکستان کے اثاثوں کی مالیت 4 کروڑ 75 لاکھ روپے سے زائد بنتی ہے جبکہ جماعت نے شہدا ءفنڈ کے لئے 23 کروڑ روپے سے زائد کا چندہ وصول کیا اور 2015 میں 25 کروڑ روپے سے زائد کے اخراجات کئے۔