All posts by saqib

ایران کا قیمتی ترین میزائل دفاعی نظام تباہ کردیا، اسرائیلی دعویٰ

اسرائیل نے دو روز قبل ایران کی اصفہان ایئربیس کو نشانہ بنایا۔ اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں کہا جارہا ہے کہ حملے میں ایران کا قیمتی ترین میزائل دفاعی نظام تباہ کردیا گیا۔ اسرائیل نے حملے میں ریمباج میزائل کا استعمال کیا، یہ میزائل ایرانی ریڈار پر نہیں آیا۔

نیو یارک ٹائمز، فاکس نیوز اور دیگر غیر ملکی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے یہ حملہ کیا، حالانکہ یروشلم اس بارے میں خاموش ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع اور متعدد سیٹلائٹ تصاویر پوسٹوں نے ہفتے کو تصدیق کی ہے کہ، اصفہان میں ایران کا ایس-300 فضائی دفاع، جو اس کی اہم نطنز جوہری سائٹ کی حفاظت کرتا ہے، ایرانی فضائی حدود کے باہر سے داغے جانے والے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی نشاندہی کیے بغیر تباہ کر دیا گیا۔

العربیہ اردو کے مطابق اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے 19 اپریل کو ایرانی علاقے اصفہان پر حملے میں ریمباج میزائل کا استعمال کیا ہے۔ یہ میزائل اسرائیل کا تیار کردہ ہے اور اس کی رفتار آواز سے زیادہ ہے، یہ میزائل ایرانی ریڈار پر نہیں آیا۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ اس میزائل کا فضائی دفاعی نظام سے پتہ لگانا مشکل ہے۔ اپنا راستہ درست کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے یہ کامیابی سے اپنے ہدف تک پہنچتا ہے۔ 450 کلومیٹرکی رینج والے اس میزائل میں 150 کلو گرام وزنی وار ہیڈ تھا۔

نیویارک ٹائمز اخبار نے بھی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل نے جس ہتھیار سے ایرانی نطنز نیوکلیئر سائٹ کے فضائی دفاع کو نشانہ بنایا اس میں ایسی ٹیکنالوجی موجود تھی جو اسے ایرانی ریڈار سے بچنے کے قابل بناتی تھی۔

مغربی حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے کا مقصد ایران کو یہ پیغام دینا تھا کہ اسرائیل ایرانی دفاعی نظام کو مفلوج کرسکتا ہے۔

امریکی سینیٹر مارکو روبیو نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ اسرائیل شام اور عراق کی فضائی حدود میں طیاروں سے ایرانی فضائی حدود میں داخل ہوئے بغیر ایران کے اندر اہداف پر حملے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

روبیو کے تبصرے اور غیر ملکی رپورٹس دونوں سے اشارہ ملتا ہے کہ اسرائیلی ساختہ دو مرحلوں پر مشتمل میزائل کا پہلا مرحلہ عراق میں پایا گیا ہوگا اور ہوسکتا ہے کہ اسے وہاں سے فائر کیا گیا ہو۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ میزائل ایران، اسرائیل یا اردن کی فضائی حدود سے فائر نہیں کیے گئے۔

آئی ایم ایف نے نئے قرض پروگرام کیلیے ہاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد / واشنگٹن: پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف )کے درمیان نئے قرض پروگرام پر اہم پیشرفت، آئی ایم ایف نے 6 سے 8 ارب ڈالر کے نئے بیل آؤٹ پیکیج کے لیے پاکستان کی درخواست منظور کر لی۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے نیا قرض پروگرام تین سال سے زائد مدت کیلیے ہونے کا امکان ہے۔ مجوزہ بیل آوٹ پیکیج میں توسیعی فنڈ کی سہولت اور کلائمیٹ فنانسنگ کیلیے فنڈنگ شامل ہیں۔ آئی ایم ایف وفد نئے قرض پروگرام پر مذاکرات کیلیے آئندہ ماہ کے دوران پاکستان پہنچے گا، مذاکرات نئے قرض پروگرام اور آئندہ مالی سال کے بجٹ پروپوزل پر ہوں گے۔

پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کو 2 درخواستیں دی گئیں، ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلیٹی کی درخواست منظور ہوئی، دوسری درخواست پر مشن دورہ پاکستان کے دوران جائزہ لے گا، ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسلیٹی کے تحت پاکستان تقریبا 6 ارب ڈالر قرض لے سکے گا۔

دوسری جانب عالمی بینک کے علاقائی نائب صدر برائے جنوبی ایشیا مارٹن رائزر سے ملاقات کے دوران وزیرخزانہ نے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کو حتمی شکل دیئے جانے کو اطمینان بخش قرار دیا۔

دوسری جانب واشنگٹن میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ترکیہ کے ٹی وی چینل ( ٹی آر ٹی ورلڈ )کو انٹریو میں کہا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کے بڑے اور طویل المدتی بیل آؤٹ پروگرام کا خواہاں ہے، آئی ایم ایف حکام کے ساتھ بات چیت جاری ہے، یہ پروگرام آئی ایم ایف کا نہیں بلکہ پاکستان کا پروگرام ہے جس کی حمایت، معاونت اور مالی اعانت آئی ایم ایف کر رہا ہے، بعض شعبے جن کو بڑے پیمانے پر ٹیکس نیٹ میں لانے کی ضرورت ہے، ان میں زراعت ، رئیل اسٹیٹ، پراپرٹی کی تعمیرات ودیگر شعبے شامل ہیں۔

بعد ازاںوفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ایشیا انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) کے صدر جن لی قن نے ملاقات کی اور پاکستان کی اقتصادی ترجیحات سمیت بنیادی شعبہ کے ڈھانچے کی ترقی میں باہمی تعاون کے فروغ کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیر خزانہ نے جن لی قن کو بتایا کہ پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ ایک بڑے اور وسیع پروگرام میں جانے کا خواہشمند ہے تاکہ ایس بی اے کے تحت حاصل معاشی ترقی کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔ انھوں نے ٹیکس کے دائرہ کار میں وسعت ، توانائی کے شعبے کی ترقی اور حکومت ملکیتی اداروں کیلیے اصلاحات کے بارے میں کہا کہ ان شعبوں میں اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔

بعد ازاں وزیر خزانہ نے ورلڈ بینک کے علاقائی نائب صدر برائے جنوبی ایشیا مسٹر مارٹن رائزر سے ملاقات کی ۔ ملاقات کے موقع پر وزیر خزانہ نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک(سی ی ایف ) کو جلد ہی حتمی شکل دی جائے گی۔ انھوں نے توانائی، ٹیکس اصلاحات اور SOEs کے شعبوں میں حکومت کی اصلاحاتی ترجیحات کو اجاگر کیا۔

دوسری جانب آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس کے ایجنڈے میں پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل کرلیا گیا ۔پاکستان کو ائی اہم ایف کا ائندہ پروگرام ملنے کیا مکانات پیدا ہو گئے۔

مزید برآں وزیر خزانہ کی ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمینٹ بینک کے صدر جین لیکون سے واشنگٹن میں ملاقات ہوئی ہے اس ملاقات میں وزیر خزانہ نے ملک کی معاشی صورت حال اور اشاریوں میں مثبت پیش رفت سے آگاہ کیا۔

وزارتِ خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک نے پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر فراہمی کا وعدہ کیا ہے یہ فنڈز مختلف منصوبوں پر عمل درآمد اور رقوم کی ترسیل کیلیے فراہم کیے جائیں گے۔

امریکی ایوان نمائندگان سے اسرائیل، یوکرین کو 95 ارب ڈالر امدادی پیکیج کی منظوری

واشنگٹن: امریکی ایوان نمائندگان میں واضح حمایت کے ساتھ اسرائیل، یوکرین اور تائیوان کو سیکیورٹی تعاون کی مد میں 95 ارب ڈالر کے امدادی پیکیج کی فراہمی کی منظوری دے دی۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں تینوں ممالک کو سیکیورٹی کے حوالے سے تعاون کے لیے 95 ارب ڈالر پیکیج کی منظوری دے دی ہے جبکہ ری پبلکن کے سخت گیر اراکین کی جانب سے سخت اعتراضات کیے گئے۔

اسرائیل کو انسانی بنیاد پر درکار ضروریات کے لیے 9.1 ارب سمیت 26 ارب ڈالر فراہم کیے جائیں گے، یوکرین کو 60.84 ارب ڈالر جن میں 23 ارب ڈالر امریکی اسلحہ، اسٹاکس اور تنصیبات کی مد میں شامل ہے۔

تائیوان سمیت ایشیا پیسیفک میں امریکی اتحادیوں کے لیے 8.12 ارب ڈالر اس پیکیج کا حصہ ہیں۔

ایوان نمائندگان سے منظوری کے بعد مذکورہ بل سینیٹ جائے گا جہاں سے دو ماہ سے زائد عرصہ قبل اسی طرح کے اقدامات کی منظوری دی جا چکی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والی صدر جوبائیڈن سے سینیٹ میں ری پبلکن کے رہنما مچ مک کونیل سمیت امریکی قائدین سینیٹ کے ری پبلکن اسپیکر مائیک جانسن پر زور دیتے رہے ہیں کہ وہ بل ووٹنگ کے لیے ایوان میں پیش کرے۔

سینیٹ میں مذکورہ امدادی پیکیج بل اگلے ہفتے منظوری ہونے کا امکان ہے، جس کے بعد صدرجوبائیڈن کے دستخط کے ساتھ ہی قانون بن جائے گا۔

ایوان میں بل کی منظوری کے موقع پر درجن بھر اراکین یا ڈیموکریٹک قانون ساز یوکرین کی جھنڈیاں ہاتھ میں لیے ہوئے تھے جبکہ اسپیکر مائیک جانسن کی جانب سے قانون سازوں کو کہا گیا کہ یہ ڈیکورم کی خلاف ورزی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ غیرمعمولی 4 نکاتی پیکیج میں اسرائیل کے لیے فنڈز، تائیوان کے لیے سیکیورٹی تعاون، ایشیا پیسیفک میں اتحادیوں اور پابندیوں سمیت اقدامات، چینی سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر پابندی کی دھمکی اور روسی منجمد اثاثوں کی یوکرین کو ممکنہ منتقلی شامل ہے۔

قبل ازیں وائٹ ہاؤس نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا تھا کہ دنیا کی نظریں کانگریس پر ہیں کہ وہ کیا فیصلہ کرتی ہے، قانون کی منظوری پر دنیا کو ایک اہم موقع پر امریکی قیادت کو مضبوط کرنے کے حوالے سے ایک مربوط پیغام جائے گا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ انتظامیہ نے کانگریس کے دونوں ایوانوں پر زور دیا کہ وہ فنڈ کی فراہمی کے پیکیج دستخط کے لیے فوری طور پر صدر کو بھیج دیں۔

ایوان نمائندگان میں ری پبلکنز کے سخت گیر اراکین نے یوکرین کو مزید امداد فراہم کرنے کی سخت مخالفت کی اور مؤقف اپنایا کہ اس طرح امریکی معیشت کو درپیش مشکلات میں اضافہ ہوگا۔

ری پبلکنز کے ان اراکین نے اسپیکر جانسن کو عہدے سے ہٹانے کی دھمکی بھی دی جنہیں اکتوبر 2023 میں کیون مک کارتھی کو پارٹی کے سخت مؤقف کے حامل اراکین کی جانب سے باہر کیے جانے کے بعد منتخب کیا گیا ہے۔

ضمنی انتخابات: قومی اور صوبائی اسمبلی کے 21 حلقوں پر پولنگ، انٹرنیٹ سروس معطل

ملک بھر میں ضمنی الیکشن کا دنگل سج گیا، قومی اور صوبائی اسمبلی کے 21 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے جبکہ لاہور کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس جزوی معطل کردی گئی۔
قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر پولنگ کا آغاز صبح 8 بجے ہوا، جوشام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گا، قومی اسمبلی کے 5 اور صوبائی اسمبلی کے 16 حلقوں میں 239 امیدوار مدمقابل ہیں۔
قومی اسمبلی کے جن حلقوں میں ضمنی انتخاب ہورہا ہے ان میں پنجاب کے 2، خیبر پختونخوا کے 2 اور سندھ کا ایک حلقہ شامل ہے جبکہ صوبائی اسمبلیوں کی جن نشستوں پر ضمنی الیکشن ہو رہا ہے اس میں پنجاب اسمبلی کی 12، خیبرپختونخوا اور بلوچستان اسمبلی کی 2، 2 نشستیں شامل ہیں۔
نشستیں
قومی اسمبلی کی 5 نشستوں پر 47 امیدوار مدمقابل ہیں جبکہ جو این اے 8 باجوڑ ، این اے 44، ڈیرہ اسماعیل خان، این اے 119، لاہور، این اے 132، قصور اور این اے 196، قمبر شہداد کوٹ میں پنجہ آزمائی کررہے ہیں۔
پنجاب اسمبلی
پنجاب اسمبلی کے 12 حلقوں میں ضمنی انتخاب ہوگا جن میں پی پی 22 چکوال کم تلہ گنگ، پی پی 32 گجرات، پی پی 36 وزیرآباد، پی پی 54 نارروال، پی پی 93 بھکر، پی پی 139 شیخوپورہ، لاہور میں پی پی 147، پی پی 149، پی پی 158، پی پی 164، پی پی 266 رحیم یار خان اور پی پی 290 ڈی جی خان شامل ہیں۔
پنجاب کے 14حلقوں کے لیے41 لاکھ 74 ہزار 900 بیلٹ پیئرز پرنٹ کردیے گئے، 7 ہزار 822 پوسٹر اور 1 لاکھ 4 ہزار 500 فارم 45 پرنٹ کیے گئے ہیں جبکہ پولنگ اسٹیشنز کے اردگرد ائیرل فائرنگ کی روک تھام کے لیے پولیس اقدامات کرے گی۔
لاہور اور قصور کے 2 قومی اور 12صوبائی حلقوں کے لیے 240 امیدواروں نے اپنے کاغذات جمع کروائے جبکہ 174امیدواروں کے کاغذات منظور کیے گئے۔
پنجاب کے 14حلقوں کے ضمنی الیکشن میں 40 لاکھ 44 ہزار 552 ووٹرز اپنا رائے حق دہی استعمال کریں گے، ان میں 21 لاکھ 77 ہزار 187 مرد اور 18 لاکھ 67 ہزار 365 خواتین شامل ہیں۔
این اے 119 لاہور
لاہور کے ایک قومی اور 4 صوبائی حلقوں میں ضمنی انتخابات کا دنگل سج گیا، جہاں پولنگ کا عمل جاری ہے جبکہ ووٹرز کی تعداد بھی منظرعام پر آگئی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خالی کردہ قومی اسمبلی کی نشست این اے 119 پر ضمنی الیکشن میں کل 9 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں مسلم لیگ ن کے علی پرویز ملک اور سنی اتحاد کونسل کے شہزاد فاروق سمیت مزید 7 امیدوار میدان میں ہیں۔
لاہور کے حلقہ این اے 119 میں مسلم لیگ ن کے علی پرویز ملک اور سنی اتحاد کونسل کے شہزاد فاروق کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے
اس حلقے میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 30 ہزار 167 ہے جبکہ 2 لاکھ 48 ہزار581 خواتین اور 2 لاکھ 81 ہزار 586 مرد ووٹرز ہیں، کل 338 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے۔
این اے 119 میں کل 994 پولنگ بوتھ قائم ہپں، مردوں کے لیے 533 جبکہ خواتین کے لیے 461 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں، مردوں کے لیے 89 اور خواتین کے لیے بھی 89 پولنگ اسٹیشن جبکہ مشترکہ پولنگ اسٹیشنز 160 ہوں گے۔
پی پی 147
لاہور کے 4 صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں سے پی پی 147 سے کل 11 امیدوار مدمقابل ہیں، حمزہ شہباز کی خالی کردہ صوبائی اسمبلی کی سیٹ پر مسلم لیگ ن کے ملک ریاض، سنی اتحاد کونسل کے محمد خان مدنی اور 9 دیگر امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
پی پی 147 میں کل ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 74 ہزار 847 ہے، مرد ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ ایک ہزار 680 اور خواتین ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 73 ہزار 167 ہے۔
اس حلقے میں کل 232 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، مردوں کے لیے 95 جبکہ خواتین کے لیے 91 اور مشترکہ 46 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، کل 679 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں، جہاں مردوں کے لیے 360 جبکہ خواتین کے لیے 319 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں۔
پی پی 149
لاہور کے حلقہ پی پی 149میں علیم خان کی چھوڑی گئی نشست پر کل 14 امیدوار میدان میں ہیں، اس حلقے سے استحکام پاکستان پارٹی کے امیدوار شعیب صدیقی اور سنی اتحاد کونسل سے ذیشان رشید جبکہ 12 مزید امیدوار میدان میں ہیں۔
پی پی 149 میں کل ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 45 ہزار 448 ہے جبکہ مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 80 ہزار 879 اور خواتین ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 64 ہزار 569 ہے۔
اس حلقے میں کل 218 پولنگ اسٹیشنز قائم ہیں، مردوں کے لیے 64 جبکہ خواتین کے لیے 64 اور مشترکہ 90 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، کل 645 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں، مردوں کے لیے 342 جبکہ خواتین کے لیے 303 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے۔
پی پی 158
لاہور کے حلقہ پی پی 158 سے کل 22 امیدوار قسمت آزما رہے ہیں، اس حلقے سے شہباز شریف کی خالی کردہ سیٹ پر سنی اتحاد کونسل کے مونس الہٰی، مسلم لیگ ن کے چوہدری محمد نواز جبکہ 20 مزید امیدوار الیکشن لڑرہے ہیں۔
پی پی 158 میں کل ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 85 ہزار 616 ہے جبکہ مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 2 ہزار 818 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 82 ہزار 798 ہے۔
اس حلقے میں کل 116 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، جن میں مردوں کے لیے 44 جبکہ خواتین کے لیے 43 اور مشترکہ 29 پولنگ اسٹیشنز قائم ہیں، جہاں کل 350 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں، مردوں کے لیے 193 جبکہ خواتین کے لیے 157 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں۔
پی پی 164
لاہور کے حلقہ پی پی 164 سے بھی شہباز شریف کی خالی کردہ نشست پر کل 20 امیدوار الیکشن میں حصہ لیں رہے ہیں، اس حلقے سے سنی اتحاد کونسل سے محمد یوسف، مسلم لیگ ن کے راشد منہاس جبکہ 18 مزید امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
پی پی 164 میں کل ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 43 ہزار 395 ہے جبکہ مرد ووٹرز کی تعداد 80 ہزار 338 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 63 ہزار 057 ہے۔
اس حلقے میں کل 99 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، مردوں کے لیے 31 اور خواتین کے لیے 30 اور مشترکہ 38 پولنگ اسٹیشنز قائم ہیں، جہاں کل 272 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں مردوں کے لیے 152 جبکہ خواتین کے لیے 120 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں۔
لاہور سمیت 10 شہروں میں دفعہ 144 نافذ
دوسری جانب لاہور کے ضمنی الیکشن میں اس بار ن لیگ اور سنی اتحاد کونسل کے امیدواروں میں کانٹے دار مقابلہ ہو گا جبکہ حکومت پنجاب کی جانب سے لاہور سمیت 10 شہروں میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے، جن شہروں میں الیکشن ہو رہے ہیں وہاں موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے۔
لاہور کے علاقوں نسبت روڈ، موچی دروازہ، گوالمنڈی، مصری شاہ، داتا نگر، ڈیوس روڈ، شاہ عالم مارکیٹ کے علاقوں میں انٹرنیٹ سروس متاثر ہوئی ہے۔
اس کے علاوہ ریلوے روڈ فیض پارک، ویلنشیا ٹاؤن، واپڈا ٹاؤن، کاہنہ اور فیروز پور روڈ کے چند علاقوں میں انٹرنیٹ سروس جزوی طور پر معطل ہے۔
خیبرپختونخوا
خیبرپختونخوا میں بھی 4 حلقوں پر ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے، مجموعی طور پر 49 امیدواروں میں میدان میں ہیں جبکہ آج کل 14 لاکھ 71 ہزار سے ووٹرز اپناحق رائے دہی استعمال کرسکیں گے۔
باجوڑ کے حلقہ پی کے 22 اور این اے 8 پر آزاد امیدوار ریحان زیب کے قتل کے باعث انتخابات ملتوی کردئیے تھے۔
پی کے 22 باجوڑ
حلقہ پی کے 22 اور این اے 8 پر اب ریحان زیب کے بھائی مبارک زیب میدان میں ہے جس کے ساتھ حلقہ پی کے 22 پر سنی اتحاد کونسل کے گل داد، جماعت اسلامی کے عابد خان، پی پی پی کے عبداللہ اور اے این پی کے شاہ نصیر کے مابین سخت مقابلہ متوقع ہے۔
این اے 8 باجوڑ
این اے 8 پر سنی اتحاد کونسل کے گل ظفر، پی پی پی کے اخون زادہ چٹان، ن لیگ کے شہاب الدین، جماعت اسلامی کے ہارون رشید، اے این پی کے خان زیب اور آزاد امیدوار شوکت اللہ میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
این اے 44 ڈی آئی خان
قومی اسمبلی کے حلقہ حلقہ این اے 44 ڈی آئی خان کو وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے خالی کیا ہے جہاں سنی اتحاد کونسل کے ٹکٹ پر علی امین کے بھائی فیصل امین اب میدان میں ہے جس کے ساتھ پی پی پی کے عبدالرشید خان، تحریک لبیک کے اختر سعید اور ن لیگ کے ضمیر حسین کا مقابلہ ہے۔
پی کے 91 کوہاٹ
پی کے 91 کوہاٹ پر اے این پی کے امیدوار کے انتقال کے باعث انتخابات نہیں ہوئے تھے جس پر اب سنی اتحاد کونسل کے داؤد شاہ اور آزاد امیدوار عبدالصمود میں سخت مقابلہ متوقع ہے جبکہ جماعت اسلامی کی صوفیہ بانو، مرکزی مسلم لیگ کے محمد ظاہر بھی میدان میں ہے۔
این اے 8 باجوڑ پر 7 امیدوار،این اے 44 ڈی آئی خان پر 19 امیدوار، پی کے 91 کوہاٹ پر 13 اور پی کے 22 باجوڑ پر 10 امیدوار میدان میں ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ضمنی انتخابات میں مجموعی طور پر 14لاکھ 71 ہزار سے ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکیں گے جس کے لیے مجموعی طور پر 892 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں جس میں 139 پولنگ اسٹیشن زیادہ حساس قرار دئے گئے ہیں۔
بلوچستان
بلوچستان کی 2 نشستوں پر ضمنی انتخاب آج ہورہا ہے جن میں پی بی 20 خضدار اور پی بی 22 لسبیلہ شامل ہیں جبکہ پی بی 50 قلعہ عبداللہ میں ری پولنگ بھی آج ہورہی ہے۔
پی بی 20 خضدار
خضدار میں بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 20 پر ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے، الیکشن سے قبل کشیدہ صورتحال کا خطرہ ظاہر کیا جا رہا تھا تاہم آج الیکشن پرامن طریقے سے جاری ہے اور صوبائی حکومت و الیکشن کمیشن کی جانب سے سیکیورٹی کے مؤثر انتظامات کیے گئے ہیں۔
حلقے میں کل ووٹرز کی تعداد 93 ہزار سے زائد ہے جبکہ یہاں 100 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں۔
پی بی 22 لسبیلہ
بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 22 لسبیلہ میں انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے تاہم پولنگ اسٹیشن میں ووٹرز کا رش کافی کم ہے۔
سندھ
سندھ میں قومی اسبلی کے حلقہ این اے 196 قمبر شہدادکوٹ ون پر ضمنی انتخاب آج ہو رہا ہے جس کے لیے پولنگ کا عمل شروع جاری ہے، جہاں ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔
حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد 4 لاکھ 23 ہزار 781 ہے، رجسٹرڈ ووٹرز میں ایک لاکھ 93 ہزار 201 خواتین اور 2 لاکھ 30 ہزار 580 مرد ووٹرز شامل ہیں۔
ضمنی انتخاب کے لیے حلقے میں 303 پولنگ اسٹیشنز اور 933 بوتھ قائم کیے گئے ہیں جن میں 81 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس اور 77 حساس قرار دیے گئے ہیں۔
ضمنی انتخاب کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات ہیں، حلقے بھر میں 2 ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکار تعینات کر دئے گئے۔
ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کے خورشید جونیجو اور تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار محمد علی مدمقابل ہیں۔
وفاقی حکومت کی سول آرمڈ فورسزاور فوج تعینات کرنے کی منظوری
ضمنی انتخابات کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات بھی کیے گئے ہیں اور الیکشن کمیشن کی درخواست پر وفاقی حکومت نے سول آرمڈ فورسزاور فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔
پولیس سکیورٹی کے پہلے، سول آرمڈ فورسز دوسرے جبکہ پاک فوج کے اہل کار تیسرے حصار میں فرائض انجام دیں گے۔
بلوچستان اور پنجاب کے چند اضلاع میں موبائل فون سروس معطل
دوسری جانب ضمنی انتخابات کے دوران بلوچستان اور پنجاب کے چند اضلاع میں موبائل فون سروس معطل رہے گی۔
پی ٹی اے کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق وزارت داخلہ، حکومت پاکستان کی ہدایات کی روشنی میں ضمنی انتخابات کے دوران پنجاب اور بلوچستان کے چند اضلاع میں موبائل فون سروس عارضی طور پر معطل رہے گی، یہ فیصلہ انتخابی عمل کو بلا تعطل اور شفاف انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے کیا گیا ہے۔
اس سے قبل محکمہ داخلہ پنجاب نے موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کی سفارش کی تھی، وزارت داخلہ کو 13 اضلاع میں آج انٹرنیٹ اور موبائل بند کرنے کے لیے خط ارسال کردیا گیا تھا۔
شیخوپورہ، قصور، تلہ گنگ، کلرکہار، گجرات ، علی پور چٹھہ، ظفر وال، بھکر، صادق آباد، ڈی جی خان میں موبائل فون انٹرنیٹ سروس بند رکھنے کی سفارش کی گئی تھی۔
سیکیورٹی اہلکاروں کیلئے ضابطہ اخلاق
ضمنی انتخابات 2024 کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے سیکیورٹی اہلکاروں کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا۔
ضمنی انتخابات 2024 کے دوران سیکیورٹی اہلکار پولنگ اسٹیشنز کے باہر تعینات ہوں گے، سیکیورٹی اہلکار الیکشن کمیشن حکام کی معاونت کریں گے۔
سیکیورٹی اہلکار پولنگ اسٹیشن پر پُرامن ماحول کو یقینی بنائیں گے، سیکیورٹی اہلکار غیر جانبدار رہیں گے اور افسران مجسٹریٹ کےاختیارات استعمال کرسکیں گے۔
الیکشن کمیشن نے افواج پاکستان اور سول فورسز کے لیے ضابطہ اخلاق بھی جاری کردیا ہے، افواج پاکستان اور سول آرمڈ فورسز کے لیے 19 نکات کا ضابطہ اخلاق جاری کیا ہے۔
سول آرمڈ فورسز اور افواج پاکستان کے اہلکار الیکشن کمیشن حکام کی معاونت کریں گے جب کہ فوج اور سول آرمڈ فورسز کے اہلکار انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کے باہر تعینات ہوں گے۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق سول آرمڈ فورسز اور افواج پاکستان کے اہلکار تیسرے ٹیئرکے طور پر تعینات ہوں گے۔
ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ سول آرمڈ فورسز اور افواج پاکستان کے اہلکار انتخابی مواد کو قبضے میں نہیں لیں گے اور انتخابی بے ضابطگی سے متعلق متعلقہ الیکشن کمیشن آفیسر کو آگاہ کریں گے۔
مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سنٹرقائم
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق ضمنی انتخابات 2024 کے لیے الیکشن مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سنٹر قائم کر دیا گیا، سنٹر میں عوام کو الیکشن کے حوالے سے رابطہ کرنے اور اپنی شکایات درج کرانے کی سہولت ہوگی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ شکایت کے بروقت ازالے کے لیے فوری طور پر کارروائی کی جائے گی، اِس مقصد کیلئے سنٹر میں تربیت یافتہ عملہ تعینات کر دیا گیا ہے، ووٹرز کی شکایات کے اندراج اور ان کے فوری حل کے لیے 4 سطحوں پر کنٹرول سنٹر قائم کئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان کا بتانا ہے کہ الیکشن کمیشن کی مخصوص ہیلپ لائن 051111327000 پر بھی شکایت کا اندراج کیا جا سکتا ہے، ‏مانیٹرنگ سنٹر پولنگ کے دن اور نتائج کے موصول ہونے تک چوبیس گھنٹے کام کرے گا۔
لاہور سمیت پنجاب بھر میں سیکیورٹی پلان
ضمنی الیکشن 2024 کا معرکہ جاری ہے۔ پنجاب میں 40 لاکھ 44 ہزار سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس ضمنی الیکشن کے پرامن، شفاف اور محفوظ انعقاد کے لیے تیار ہے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق پنجاب کے 2599 پولنگ سٹیشنز میں سے 419 انتہائی حساس، 1081 حساس قرار دیے گئے ہیں۔ 663 مردانہ، 649 زنانہ، 1289 جوائنٹ پولنگ سٹیشنز بنائے گئے ہیں۔ آئی جی پنجاب نے کہا ہے کہ الیکشن عملے کو بھرپور تحفظ دیں گے۔
آئی جی پنجاب نے کہا ہے کہ لیڈیز پولیس اہلکاروں سمیت 35 سے زائد افسران و جوان ضمنی الیکشن سکیورٹی پر تعینات ہیں۔ سیکیورٹی الرٹ ہے، لاہور سمیت صوبہ بھر میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ امن دشمن عناصر پر کڑی نظر ہے، کسی کو بھی الیکشن کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے نہیں دیں گے۔
ڈاکٹر عثمان انور کے مطابق الائیڈ محکموں، آرمڈ فورسز، سیکیورٹی اداروں کے تعاون سے پرامن اور شفاف پولنگ کا عمل یقینی بنائیں گے، ووٹرز، پولنگ عملے، شہریوں کو بھرپور سیکیورٹی فراہم کریں گے، آر پی اوز، ڈی پی اوز، سی ٹی اوز، سینئر افسران تمام تر انتظامات کا خود جائزہ لیں گے۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ حساس پولنگ اسٹیشنز پر اضافی نفری، ڈولفن فورس، کوئیک رسپانس سمیت دیگر ٹیمیں تعینات ہیں۔ صوبائی، ریجنل، ڈویژنل اور سی پی او کنٹرول رومز سے انتخابی عمل، سکیورٹی انتظامات کی مانیٹرنگ کی جائےگی۔ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق پر من و عن عمل در آمد یقینی بنائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ ہے، اسلحہ کی نمائش، ہوائی فائرنگ، لڑائی جھگڑے، انتخابی عمل کو سبوتاژ کرنے پر بلا تفریق کاروائی ہوگی۔ ملک دشمن و شر پسند عناصر کے تدارک کے لیے بارڈر ایریاز چیک پوسٹوں پر سخت نگرانی کا عمل جاری ہے۔
آئی جی نے کہا کہ پولیس افسران سیکیورٹی ایجنسیز، آرمڈ فورسز، ضلعی انتظامیہ سمیت تمام اداروں کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں۔ پولیس ٹیمیں ڈیوٹی پوائنٹس پر پولنگ عمل اختتام پذیر ہونے تک ڈیوٹی پوائنٹس پر موجود رہیں۔
ضمنی انتخابات 2024: لاہور پولیس پرامن اور محفوظ انعقاد کیلئے الرٹ
لاہور پولیس کے 24 ایس پیز اور 45 ایس ڈی پی اوز آج ضمنی انتخابات کی سیکیورٹی ڈیوٹی کے فرائض سر انجام دیں گے۔ 168 انسپکٹرز، ایس ایچ اوز اور انچارج انوسٹی گیشنز متعلقہ علاقوں میں الیکشن ڈیوٹی پر مامور ہوں گے۔
ترجمان لاہور پولیس کے مطابق ویمن پولنگ اسٹیشنوں اور خواتین ووٹرز کی سیکیورٹی کے لیے لیڈی پولیس کانسٹیبلان بھی ڈیوٹی انجام دیں گی۔ لاہور کے داخلی و خارجی راستوں پر 195 پکٹس قائم ہیں اور سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔
سربراہ لاہور پولیس بلال صدیق کمیانہ نے کہا ہے کہ آج مجموعی طور پر17 ہزار سے زائد پولیس آفیشلز سیکیورٹی کے فرائض سر انجام دیں گے۔ پولیس ضمنی انتخابات کے پر امن انعقاد کے لیے بھرپور سیکیورٹی فراہم کررہی ہے۔
بلال صدیق کمیانہ نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے کوڈ آف کنڈکٹ پر من و عن عملدرآمد کروایا جائے گا۔ اسلحہ کی نمائش اور فائرنگ کے واقعات پر زیرو ٹالرنس ہے، خلاف ورزی پر بلا تفریق کارروائی ہو گی۔ پولنگ اسٹیشنز سمیت شہر بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ رہے گی۔
سی سی پی او لاہور کا کہنا تھا کہ انتخابی عمل کے دوران قیام ِ امن کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ ووٹرحضرات 3 درجاتی سیکیورٹی حصار سے کلیئرنس کے بعد پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوں گے۔ کسی بھی نا خوش گوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے اینٹی رائٹ فورس اور ریزرو فورس کے جوان الرٹ رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولنگ کے دوران کنٹرول رومز اور سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مؤثر مانیٹرنگ یقینی بنائی جائے گی۔ پولنگ کے دوران شہر بھر میں ایلیٹ، ڈولفن اور پی آر یو کی ٹیمیں مؤثر پیٹرولنگ جاری رکھیں گی۔ پولنگ اسٹیشنز پر تعینات پولیس افسران و اہلکار ووٹرز سے خوش اخلاقی سے پیش آئیں گے۔

ٹی20 ورلڈکپ؛ پاک بھارت مقابلہ ڈراپ ان پچز پر ہوگا

کراچی: ٹی20 ورلڈکپ میں پاک بھارت مقابلے کے میدان کا ترقیاتی کام جاری ہے جب کہ نیویارک کے نساؤ کاؤنٹی اسٹیڈیم کی ڈراپ ان پچ فلوریڈا میں تیار کی جانے لگی۔

رواں برس جون میں ٹی 20 ورلڈکپ ویسٹ انڈیز اور امریکا میں مشترکہ طور پر کھیلا جائے گا، امریکا مجموعی طور پر 16 میچز کی میزبانی فلوریڈا، ٹیکساس اور نیویارک میں کرے گا۔

نساؤ کاؤنٹی اسٹیڈیم نیویارک خاص طور پر برصغیر کے کروڑوں کرکٹ شائقین کی دلچسپی کا باعث بنا ہوا ہے، وہاں پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ہائی وولٹیج میچ 9 جون کو کھیلا جائے گا مگر وینیو پر بدستور تعمیراتی کام جاری ہے، وہاں پر ہزاروں تماشائیوں کی گنجائش کیلیے عارضی اسٹرکچر قائم کیا جارہا ہے، اس میں ڈراپ ان پچز نصب کی جائیں گی جو فلوریڈا میں تیار کی جارہی ہیں، یہ پچز آسٹریلیا کے ایڈیلیڈ اوول کے چیف کیوریٹر ڈیمن ہوف کی نگرانی میں تیار ہوئی ہیں، ان پر گھاس اگائی جارہی ہے۔

آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈکپ امریکا کے چیف ایگزیکٹیو بریٹ جونز نے کہا کہ نساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں ویسی ہی ڈراپ ان پچ نصب کی جائے گی جیسی اس وقت دنیا کے معروف اسٹیڈیمز میں موجود ہیں، ہماری خوش قسمتی ہے کہ یہ پچ ڈیمن ہوف نے تیار کی اور یہ ایڈیلیڈ اوول کے جیسی ہی ہوگی۔

یاد رہے کہ ایڈیلیڈ کی پچ پر گھاس موجود ہے،وہ شروع میں بولرز مگر کھیل آگے بڑھنے پر بیٹرز کیلیے جنت بن جاتی ہے۔

حال ہی میں سوشل میڈیا پر نساؤ کاؤنٹی اسٹیڈیم میں کیچڑ اور برف کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر زیرگردش رہیں، اس بارے میں جونز نے کہا کہ فروری کے آخر میں برف باری کی وجہ سے یہ جگہ ڈھک گئی تھی مگر اب صورتحال کافی بہتر ہے، اگرچہ ہمیں اب بھی بارشوں اور ٹھنڈے موسم کا سامنا ہے مگر ہم اسٹیڈیم کے ایونٹ کے آغاز سے کافی پہلے مکمل ہونے کیلیے پرامید ہیں، اپریل کے آخر تک فلوریڈا سے ڈراپ ان پچ نساؤ کاؤنٹی اسٹیڈیم پہنچ جائے گی، جس کی تنصیب کا کام بھی بروقت مکمل ہو گا۔

روہت شرما کو پنجاب کا کپتان بنانے کی رپورٹس پر پریتی بھڑک اٹھیں

دہلی: پریتی زنٹا روہت شرما کو پنجاب کنگز کا کپتان بنانے کی رپورٹس پر بھڑک اٹھیں۔

ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ پریتی نے روہت شرما کو اپنی ٹیم کا کپتان بنانے کے لیے ہر حد تک جانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

یاد رہے کہ ممبئی انڈینز نے رواں سیزن میں روہت کی جگہ ہردیک پانڈیا کو کپتان بنایا، جس پر یہ بھی دعویٰ کیا جارہا ہے کہ روہت اس سیزن کے اختتام پر ممبئی انڈینز کو چھوڑدیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: روہت شرما اور ہاردک پانڈیا میں کپتانی کی جنگ کا آغاز ہوگیا

سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں پنجاب کنگز کی شریک مالک پریتی زنٹا نے کہا میں روہت کا بہت زیادہ احترام کرتی ہوں مگر ان سے اس حوالے سے کوئی بھی بات نہیں ہوئی، نہ ہی میں نے ایسا کوئی بیان دیا، یہ ایک جھوٹی اور من گھڑت رپورٹ ہے۔

دوسرا ٹی20؛ محمد رضوان نے اہم سنگ میل عبور کرلیا

قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے کپتان بابراعظم اور بھارتی بیٹر ویرات کوہلی کو پیچھے چھوڑ دیا۔

گزشتہ روز راولپنڈی میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو باآسانی 7 وکٹوں سے شکست دیکر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کی۔

اس میچ میں قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے ٹی20 انٹرنیشنلز میں تیز ترین 3 ہزار رنز مکمل کرنے کا اعزاز حاصل کیا، انہوں نے کپتان بابراعظم اور بھارتی بیٹر ویرات کوہلی کو پیچھے چھوڑا، جنہوں یہ کارنامہ 81، 81 اننگز میں سرانجام دیا تھا۔

محمد رضوان نے محض 79ویں اننگز میں 3 ہزار ٹی20 انٹرنیشنل رنز مکمل کیے، وکٹ کیپر بیٹر نے میچ میں کیویز کیخلاف 34 گیندوں پر 45 رنز کی اننگز کھیلی اور ناقابل شکست رہے۔

واضح رہے کہ پانچ ٹی20 میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ بارش کی وجہ سے بے نتیجہ رہا تھا۔ پاکستان کو سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل ہوگئی ہے۔

علامہ اقبال کا 86 واں یوم وفات آج منایا جا رہا ہے

اسلام آباد: پاکستان کے قومی شاعر اور مفّکر اسلام علامہ محمد اقبال کا 86 واں یوم وفات عقیدت و احترام کے ساتھ آج منایا جا رہا ہے۔

علامہ اقبال کو اپنی قوم سے بچھڑے 86 برس ہو چکے ہیں مگر ان کی تعلیمات آج بھی پاکستانیوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔ علامہ اقبال وہ شخصیت ہیں جنہیں تا قیامت سنہری الفاظ میں یاد کیا جائے گا۔

علامہ محمد اقبال ہی وہ انمول شخصیت ہیں جنہوں نے تصوّر پاکستان پیش کر کے برصغیر کے مسلمانوں کی جدو جہد آزادی کو پہلی دفعہ باقاعدہ شکل میں پیش کیا۔ انہیں عالم اسلام کے ایک معروف شاعر، فلسفی اور مفّکر کی حیثیت سے بھی پہچانا جاتا ہے۔
اقبال نے مسلمانوں کو غلامی کی زنجیریں توڑنے کے لئے نسلی و فرقہ وارانہ تفریق کو بالائے طاق رکھ کر باہم متحد ہونے کی تلقین کی۔

بحیثیتِ قوم ہمیں آج کے دن یہ عہد کرنا چاہیے کہ علامہ اقبال کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے ملک پاکستان کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کریں۔

قومی کرکٹر اعظم خان نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر

 راولپنڈی: قومی کرکٹر اعظم خان نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز سے آؤٹ ہو گٸے۔

اعظم خان انجری کے باعث اسکواڈ سے آؤٹ ہوئے، ڈاکٹرز نے انہیں دس روز آرام کا مشورہ دیا تھا۔

اعظم خان پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پہلے ٹی ٹوئنٹی ٹریننگ سیشن میں بیٹنگ پریکٹس کے دوران انجرڈ ہوئے تھے۔

ریڈیالوجی رپورٹس کے بعد انکو آرام کرنے کی ہدات کی گٸی تھی۔

اعظم خان نیشنل کرکٹ اکیڈمی رپورٹ کریں گے، وہ پی سی بی کے میڈیکل پینل کی نگرانی میں اپنی بحالی کا عمل شروع کریں گے۔

عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ

 اسلام آباد: بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے چیف جسٹس سپریم کورٹ کے نام خط لکھ دیا جس میں تحریک انصاف کے کارکنوں پر ریاستی ظلم کی نشاندہی اور انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔

پی ٹی آئی نے خط میڈیا کو جاری کردیا جو کہ چار صفحات پر مشتمل ہے۔ خط جاری کرنے کے حوالے سے پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن نے پریس کانفرنس کی اور کہا کہ بانی چیئرمین کے کہنے پر چیف جسٹس آف پاکستان کو عمران خان کی جانب سے خط لکھا ہے، ایک گھنٹہ پہلے یہ خط چیف جسٹس کے آفس کو مل گیا ہے، جو کچھ ظلم ہمارے ساتھیوں پر ہورہا ہے اس کی ذمہ داری چیف جسٹس پر عائد ہوتی ہے نہ چیف جسٹس نے خود انصاف کیا اور نہ ماتحت عدالتوں سے انصاف دلایا۔

انہوں ںے کہا کہ معاملہ بہت گمبھیر ہوگیا ہے، پچھلے بہت دنوں سے بائی الیکشن کے اعلان کے بعد ہمارے تمام ورکرز پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، ورکرز کی فیملیز کے ساتھ بد سلوکی معمول بن گیا ہے، طاقتور لوگوں کے پرانے ایجنڈے کے ظلم کو آگے لے جایا جا رہا ہے، ان کی کوشش ہے بائی الیکشن کو آر ریلیونٹ کیا جائے، مختلف آر اوز سے خالی کاغذات پر دستخط کروائے جا رہے ہیں، نہ ماننے والے آر اوز کو پکڑ کر ٹارچر کیا جا رہا ہے۔

رؤف حسن نے کہا کہ قابض لوگ ہر طریقے سے پی ٹی آئی کو نشانہ بنا رہے ہیں، یہ ہمارے ساتھ جو بھی کریں اس سے حوصلے پست نہیں ہوں گے، آٹھ فروری کو بھی انٹرنیٹ معطل کیا گیا اور اب پھر انٹرنیٹ سروسز بند کرنے کی نوید سنا دی گئی ہے، صنم جاوید اور عالیہ کو دوبارہ سے گرفتار کر کے سرگودھا شفٹ کر دیا گیا ہے، ہمارے تمام قیدیوں کو برے طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، ہماری اطلاعات کے مطابق پندرہ دنوں کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا گیا ہے، ایک سال سے یہ بچیاں ریاست کے ظلم کو نشانہ بنتی جارہی ہے ہم سمجھتے تھے جنرل ضیاء کے مارشل لاء سے برا دور نہیں آ سکتا لیکن موجودہ صورت حال میں اس دور کو بھی پیچھے چھوڑ دیا گیا ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمارے قیدیوں کو ریاست کے جبر سے آزاد کیا جائے۔

رؤف حسن نے کہا کہ گزشتہ کچھ وقت سے جو جوڈیشری کے حالات ہیں خط میں وہ لکھا گیا ہے چیف جسٹس قانون کی دھجیاں اڑانے اور ماتحت عدلیہ کا بھی نظام نہیں برقرار رکھ سکے، توشہ خانہ کے ریفرنس اور دیگر کیسز کا بھی خط میں لکھا گیا ہے، نیب کے پاس شریف برادران کے توشہ خانہ کیس کی کوئی ثبوت موجود نہیں ہیں، جب کہ نیب کیسز اوپن اینڈ شٹ کیس تھے، نیب پر ریٹائرڈ جنرل کو لگا دیا گیا ہے جس سے نیب کی ساکھ مزید متاثر ہوئی ہے۔

رؤف حسن نے کہا کہ بہاولنگر سانحہ سے بھی ثابت ہوا جس کے پاس طاقت ہے وہی قانون ہے، اس سانحہ میں پولیس کے ادارے کی کیا حالت ہوئی، یہاں قانون طاقتور کے ہاتھ میں ہے، جو طاقتور نہیں وہ انصاف کا تقاضا نہیں کر سکتا، ہم نے خط میں مزید لاقانونیت اور حالات کا تزکرہ بھی کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو خط لکھا گیا کہ چھ ججز سے بات کی جائے، چیف جسٹس آف پاکستان نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سے بات کرنے کی اجازت دی،جو خود چور ہے وہ کیوں اس معاملے کو حل کرے گا، وہ تو اس سارے معاملے کا بینیفیشری ہے اور تحفظ دے گا۔

رؤف حسن نے کہا کہ خط میں چوتھا پوائنٹ یہ ہے کہ نو مئی کو پکڑے جانے والے لوگ بے گناہ ہیں، ایک خاتون عائشہ ہے جس پر چار قسم کے مقدمات درج کیے گئے ہیں جو سیکڑوں میل دور ہیں، ملٹری کورٹ میں ٹرائل پی ٹی آئی کے لوگوں کو سزا دینا ہے، باقی تمام حقیقی کچے اور پکے کے چوروں کو ریاست کا تحفظ حاصل ہے۔

انہوں ںے بتایا کہ پانچویں پوائنٹ میں ہم نے چیف جسٹس سے استدعا کی ہے کہ چیف کمشنر راولپنڈی کو آپ کی عدالت میں پیش کیا جائے، اس کو چھپا کر من مرضی کے بیان دلوائے جا رہے ہیں اسی طرح نمبر چھ پر کہا گیا ہے کہ ہماری درجنوں پٹیشنز اسلام آباد ہائیکورٹ میں پینڈنگ ہیں ان پٹیشنز کو فکس نہیں کیا جا رہا ہے، آئین پاکستان میں کسیز کی سنوائی نہ کرنا انصاف کی فراہمی کو روکنا ہے، ہمارے مطابق چیف جسٹس اس جرم کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ساتویں پوائنٹ میں ہماری ریزرو سیٹس چھین کر باقی جماعتوں کو بانٹی گئی ہیں، کبھی ہماری ری کاؤنٹگ میں ہماری سیٹس چھین لی جاتی ہیں، صرف فسطائیت اور فرد واحد کی تسکین کو پروان چڑھایا جا رہا ہے، آخری پیراگراف میں چیف جسٹس کو یاد دہانی کروائی کہ وہ اپنے ریفرنس میں عدالت میں کھڑے آئین پاکستان کی کتاب پکڑی تھی،چیف جسٹس نے اس وقت کہا تھا کہ میں آئین پاکستان کو مانتا اور عمل کرتا ہوں لیکن چیف جسٹس آف پاکستان نے خود اس آئین کی دھجیاں اڑا دی ہیں، ہمارا تقاضا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کو اپنی گدی چھوڑ دینی چاہیے وہ یا تو آئین پاکستان کو صحیح طریقہ سے عمل درآمد کروائیں یا پھر چوروں اور لٹیروں کو تحفظ فراہم نہ کریں اور کرسی سے اتر جائیں۔

جعلی حکومت کو اقتدار میں رہنے نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان

پشین: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ بلوچستان سے تحریک شروع ہوئی ہے جو پورے ملک تک پھیلے گی اور اس جعلی حکومت کو اقتدار میں رہنے نہیں دیں گے۔

پشین میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ عوامی اسمبلی ہے اس کی صدارت پر بیٹھے ہوئے شخص کو جناب اسپیکر سے پکارا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ بڑے عرصے سے پشین نہیں آیا یہاں تک کہ انتخابات میں بھی یہاں حاضر نہیں ہوا لیکن میری عدم حاضری کے باوجود پشین کے عوام نے مجھ پر اعتماد کیا، جس کا شکر گزار ہوں۔

مولانا فضل الرحمان  نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں دھاندلی ہوئی، جس کے خلاف عوام کی طاقت سے تحریک چلائی اور کامیابیاں حاصل کی، 2024 کے انتخابات میں اس سے بھی زیادہ شرم ناک دھاندلی ہوئی ہے اور جعلی نمائندے اقتدار میں لائے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جے یو آئی نے کل بھی غلط کو غلط کہا تھا آج بھی کہتے ہیں، ہمارے کارکن غلط کو غلط کہتے کبھی نہیں تھکیں گے۔

سابق حکومت اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ نے کہا کہ بلوچستان کی سرزمین سے یہ تحریک اٹھی ہے اور یہ پورے ملک تک جائے گی، اس جعلی حکومت کو اقتدار میں نہیں رہنے دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکمران بتائیں بلوچستان اسمبلی کتنے میں خریدی ہے، بتایا جائے کہ اسمبلی 70 ارب میں یا 80 ارب میں خریدی ہے، یہ بھی بتایا جائے کہ سندھ اور خیبرپختونخوا (کے پی) کی اسمبلی کتنے میں خریدی ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس ملک کو بنانے میں فوج کا کوئی کردار نہیں ہے، عوام اور مدارس نے ملک کے لیے قربانیاں دی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ سنجیدہ سیاست کی ہے لیکن اگر تم آئین اور جمہوریت کو بوٹوں تلے روندوگے تو ہم پہاڑ کی طرح سامنے کھڑے ہوں گے، میرے آباواجداد نے جرات اور بہادری کا درس دیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بزدلی کی سیاست پر لعنت بھیجتے ہیں، سیاست دانوں سے کہنا چاہتے ہیں کہ یہ ہماری اندرونی لڑائی نہیں، اسٹیبلشمنٹ نے ہمیشہ سیاست دانوں کو آپس میں لڑایا لہٰذا سیاست دان کرسی کے لیے لڑائی چھوڑ دیں۔

انہوں نے کہا کہ 8 فروری 2024 کے انتخابی نتائج مسترد کرتے ہیں، جےیوآئی کوشکست دینے کے لیے سیاست دانوں سے پیسہ لیاگیا، کٹھ پتلی حکمرانوں کےپیچھے چھپنے کی ضرورت نہیں، تحریک کو کوئی نہیں روک سکتا، یہ تحریک آگےبڑھےگی۔

ضمنی انتخابات میں بھی دھاندلی کے خدشات ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں آج بتا رہا ہوں کہ قلعہ عبد اللہ کے ضمنی الیکشن میں بھی دھاندلی ہوگی، ہم ضمنی الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 30 سال تک افغانوں کا قتل عام کیا جاتا رہا، پاکستان میں جمہوریت کا قتل کرنے والا بھی یہی امریکا ہے، عراق میں جو مسلمان قتل ہو رہے ہیں امریکا نے ان کے بارے میں بات نہیں کی، ان کو شرم نہیں آئی۔

پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کا انعقاد

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ ہوئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 149 ویں پی ایم اے لانگ کورس ، 14 ویں مجاہد کورس، 68 ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23 ویں لیڈی کیڈٹ کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کا انعقاد ہوا۔

دوست ممالک کے 49 کیڈٹس نے بھی پاس آؤٹ کیا، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ ترکیہ کے چیفس آف جنرل اسٹاف نے بطور گیسٹ آف آنر شرکت کی۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے پریڈ کا معائنہ اور خطاب کیا۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا اور ترکیہ کے چیفس آف جنرل اسٹاف نے اعزازت تقسیم کیے۔

پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کا انعقاد

اعزازی شمشیر پی ایم اے لانگ کورس کے اکیڈمی سینیر انڈر آفیسر محمد نعمان عبدا للہ کو دی گئی ، آئی ایس پی آر

آئی ایس پی آر کے مطابق صدارتی گولڈ میڈل پی ایم اے لانگ کورس کے کمپنی سینئر انڈر افسر محمد عبدا للّٰہ جاوید کو دیا گی۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سمندر پار گولڈ میڈل سعودی عرب کے سینئر انڈر افسرفہد بن عاقل کو دیا گیا۔

 آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کی چھڑی 14 ویں مجاہد کورس کے انڈر افسر الیاس خان کو جبکہ کمانڈنٹ چھڑی جونیئر انڈر افسر دانش ستار کو دی گئی۔

ضمنی انتخابات میں سول آرمڈ فورسز اور پاکستان آرمی کے دستے تعینات کرنے کی منظوری

ملک بھر میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت نے ضمنی انتخابات میں سول آرمڈ فورسز اور پاکستان آرمی کے دستے تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے منظوری کے بعد وزارت داخلہ نے سول آرمڈ فورسز اور پاکستان آرمی کے دستے تعینات کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔ اعلامیے کے مطابق سول آرمڈ فورسز اور پاکستان آرمی کے دستے کوئیک رسپانس فورس کے طور پر استعمال ہوں گے، سول آرمڈ فورسز اور پاکستان آرمی کے دستے دوسرے اور تیسرے حصار کے طور پر استعمال ہوں گے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سول آرمڈ فورسز اور پاکستان آرمی کے دستے آج سے 22 اپریل تک 21 حلقوں میں دستیاب ہوں گے۔ یاد رہے کہ ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسملی کے 21 حلقوں میں ضمنی انتخاب کل برور اتوار 21 اپریل کو ہونے جا رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے وفاقی حکومت کو ضمنی انتخابات میں سکیورٹی فراہم کرنے کی در خواست کی تھی۔