کراچی کے شہریوں کیلئے بجلی مہنگی کرنے کی منظوری

اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کے الیکٹرک کے صارفین کے لیے بجلی مہنگی کرنے کی منظوری دے دی۔

 مشیرخزانہ حفیظ شیخ کی زیرصدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔

ای سی سی اعلامیے کے مطابق اجلاس میں کے الیکٹرک کے لیے بجلی کے ٹیرف میں اضافے کی منظوری دے دی گئی جب کہ روز ویلٹ ہوٹل کی مالی ضروریات پوری کرنے کیلئے بھی  142 ملین ڈالر کی منظوری دی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ کے الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی 1.09 پیسہ فی یونٹ مہنگی کردی گئی ہے اور ٹیرف میں اضافہ 2016 سے 2019 کے دوران سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق کےالیکٹرک صارفین کیلئے 407 ارب روپے وفاقی حکومت کی جانب سے کے الیکٹرک کو سبسڈی میں دیے جائیں گے۔

واضح رہےکہ کراچی میں جون اور جولائی کے دوران کے الیکٹرک کی جانب سے بدترین لوڈشیڈنگ کی گئی جس کے بعد نیپرا نے کے الیکٹرک کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے 20 کروڑ کا جرمانہ بھی کیا ہے۔

کراچی میں جون اور جولائی میں کے الیکٹرک کی جانب سے بدترین لوڈشیڈنگ پر وفاقی وزیر اسد عمر نے کمپنی کو حکومتی تحویل میں لینے کی وارننگ دی تھی جب کہ وزیراعظم نے بھی کراچی میں لوڈشیڈنگ پر کا نوٹس لیا تھا لیکن اس کے باوجود لوڈشیڈنگ میں کمی نہیں کی گئی۔

اس کے علاوہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے شہر میں کرنٹ سے ہونے والی ہلاکتوں میں کے کیس میں کے الیکٹرک کے سی ای او سمیت دیگر حکام کے خلاف مقدمات درج کرنے کی ہدایت کی تھی اور کے الیکٹرک کو شہر میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا بھی کہا تھا۔

حکومت پنجاب آج 2 سالہ کارکردگی عوام کے سامنے پیش کرے گی

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ حکومت پنجاب اپنی دو سالہ کارکردگی عوام کے سامنے آج پیش کرے گی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کاخصوصی اجلاس آج ہوگا جس میں صوبائی وزرا، مشیران،معاونین خصوصی،چیف سیکرٹری اورسیکرٹریز شریک ہوں گے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اجلاس میں صوبائی حکومت کی 2 سالہ کارکردگی پر رپورٹ پیش کی جائےگی۔

سردار عثمان بزدار نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ 2 سال میں صوبے کی بہتری کے لیے ہرممکن اقدامات کیے،پنجاب کو بہتر سے بہترین بنانے کے سفر کا آغاز کر دیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ مختصر ترین مدت میں ریکارڈ پالیسیاں اور قوانین منظور کرائے، ہماری پالیسی میرٹ اور شفافیت ہے، کسی کو انحراف کی اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں، ہر محکمے کی اوور ہالنگ کی جا رہی ہے۔

یہ سیاست کا نہیں بلکہ کراچی کیلئے کام کرنے کا وقت ہے، شہباز شریف

کراچی : مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف نے کہا ہے کہ سیاست نہ کی گئی ہوتی تو آج سندھ اور کراچی کو یہ دن نہ دیکھنے پڑتے، یہ سیاست کا نہیں بلکہ کام کرنے کا وقت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ میں اہلیان کراچی اور اندرون سندھ کے بہن بھائیوں سے تعزیت کیلئے آیاہوں، پورے پاکستان کی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں، سندھ میں تباہ شدہ گھر، سامان،، فصلوں کی تباہی پر امداد ملنی چاہیے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ غریب اور امیر سیلاب کی تباہ کاریوں سے پریشان ہیں، سیاست نہ کی گئی ہوتی تو آج سندھ اور کراچی کو یہ دن نہ دیکھنے پڑتے، ہم کراچی شہر کی روشنیوں کو بجھنے نہیں دیں گے، شہر قائد میں بھرپور طریقے سے ترقیاتی کام ہونے چاہئیں۔

شہبازشریف نے ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کراچی کے شہریوں سے اظہار ہمدردی کےلئے آئے ہیں،کراچی میں سیلاب سے تباہ کاریاں ہوئی ہیں،بارش کے باعث لوگوں کے اثاثے ڈوب گئے،ملک کومشکل حالات کا سامناہے اس لیے سیاست نہیں کرنی چاہیے۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ جن لوگوں کے گھروں میں پانی بجلی نہیں ان کے مسائل حل کئےجائیں، جن لوگوں کے گھروں میں پانی بجلی نہیں ان کو تما م بنیادی ضروریات مہیا کی جائیں، یہ سیاست کا نہیں بلکہ کراچی کی ترقی کیلئے کام کرنے کا وقت ہے۔

‘ہمارا مسئلہ وسائل کی عدم دستیابی کا نہیں بلکہ ترجیحات کا صحیح تعین نہ کرنا ہے’، آرمی چیف

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے لیے قومی معاشی مرکز کراچی میں قیام امن ناگزیر ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دو روزہ دورے پر کراچی پہنچے۔

آرمی چیف نے کراچی کا فضائی جائزہ لیا اور اربن فلڈنگ سے متاثرہ علاقوں کا معائنہ کیا۔

بعد ازاں جنرل قمر جاوید باجوہ کور ہیڈکوارٹرز پہنچے جہاں انہیں حالیہ تاریخ کے بدترین شہری سیلاب اور سندھ بھر میں بالخصوص کراچی میں آرمی کی جانب سے سول انتظامیہ کی مدد کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔

انہیں بتایا گیا کہ غیر معمولی بارشوں نے کئی دہائیوں کی شہری آبادی، کسی منصوبہ بندی کے بغیر آباد کاری اور بنیادی ڈھانچے کے امور کے ساتھ مسئلے کو مزید پیچیدہ کردیا ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کا کوئی بھی شہر اس پیمانے کی قدرتی آفات کا مقابلہ نہیں کرسکتا، ہمارا مسئلہ وسائل کی عدم دستیابی کا نہیں ہے بلکہ ترجیحات کا صحیح تعین نہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ذریعے جو منصوبے بنائے جارہے ہیں انہیں فوج کی مکمل حمایت حاصل ہوگی کیونکہ مستقبل میں ان کے ملک کی اقتصادی سلامتی پر اثرات مرتب ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس قدرتی آفت نے پاکستان میں بڑے شہروں کے انتظام کو ترجیح دینے کا موقع فراہم کیا تاکہ مستقبل میں ایسی آفات سے بچ سکیں۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی میں امدادی سرگرمیوں کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ مشترکہ عوامی افادیت والے علاقوں اور بدترین متاثرہ آبادیوں کو پہلے ترجیح دی جانی چاہیے، جبکہ کسی خاص مقام یا برادری کے کسی بھی اثر و رسوخ کو ضرورت مندوں کی طرف سے توجہ یا وسائل منتقل کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک قومی تباہی ہے اور سب اس میں شامل ہیں، فوج ضرورت کے وقت عوام کو مایوس نہیں کرے گی۔

آرمی چیف نے محرم الحرام کے دوران امن و امان برقرار رکھنے پر گیریژن فوجیوں کی تعریف کی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے لیے قومی معاشی مرکز کراچی میں قیام امن ناگزیر ہے، جبکہ کراچی اور صوبے میں حالات معمول پر رکھنے کی کوشش جاری رہے گی۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے ریٹائرڈ سینئر اور حاضر سروس گیریژن افسران سے بھی ملاقات کی اور ملک کے دفاع و سلامتی کے لیے ان کے کردار کو سراہا۔

قبل ازیں کراچی پہنچنے پر کور کمانڈر لیفٹننٹ جنرل ہمایوں عزیز نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے کراچی میں ترقیاتی کاموں کے لیے خصوصی پروگرام کو سندھ حکومت کو اعتماد میں لے کر شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹینکر مافیا، سیوریج، سولڈ ویسٹ منیجمنٹ اور ٹرانسپورٹ کے مسائل حل کیے جائیں گے۔

وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم جمعے کو کراچی جارہے ہیں، پیکیج کے لیے وفاق، این ڈی ایم اے کے ساتھ مل کر وسائل فراہم کررہا ہے اور یہ منصوبے سندھ حکومت کو اعتماد میں لے کر شروع کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کا باقاعدہ اعلان وزیراعظم اسی دن کراچی میں کریں گے۔

یاد رہے کہ کراچی میں گزشتہ دنوں ہونے والی شدید بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں 30 سے زائد افراد کی ہلاکت اور مختلف علاقوں میں پانی جمع ہونے اور انفرااسٹرکچر کی تباہی کے پیش نظر گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے رواں ہفتے ‘کراچی ٹرانسفارمیشن پلان’ کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی تھی۔

وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ عمران خان کی زیر صدارت کراچی کے مسائل کے مستقل حل کے لیے ‘کراچی ٹرانسفارمیشن پلان’ کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس میں شہر قائد کے مسائل، پانی، سیوریج، نالوں کی صفائی، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ اور ٹرانسپورٹ کے حوالے سے عوام کو درپیش مشکلات اور ان مسائل کے مستقل حل کے لیے مجوزہ ‘کراچی ٹرانسفارمیشن پلان’ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی۔

خیال رہے کہ جمعرات کو ہونے والی شدید بارش کے بعد ہر طرف پانی ہی پانی نظر آرہا تھا اور اہم شاہراہیں ہوں یا گلی محلے کی سڑکیں نکاسی آب نہ ہونے کے باعث سب تالاب کا منظر پیش کر رہی تھیں جبکہ انفرااسٹرکچر کو بھی بری طرح نقصان پہنچا۔

بارش شروع ہوتے ہی غائب ہونے والی بجلی کئی علاقوں میں چار دن بعد بھی بحال نہ ہوسکی اور موبائل فون سروس بھی متاثر ہوئی، جبکہ کئی علاقوں سے پانچ روز بعد بھی پانی کی نکاسی نہیں ہوسکی۔

وزیراعظم جمعہ کو کراچی پہنچیں گے، شہر کیلئے بڑے پیکج کا اعلان متوقع

وزیراعظم عمران خان جمعہ کو کراچی کا دورہ کریں گے جہاں ان کی جانب سے شہر کے لیے بڑے پیکج کا اعلان متوقع ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کابینہ کو کراچی میں غیر معمولی مون سون کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

کابینہ اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دو دن بعد کراچی جارہا ہوں اور حالات کا خود جائزہ لوں گا، کراچی میں ٹرانسپورٹ، سیوریج سمیت تمام مسائل کو حل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کی مشکلات کا ادراک ہے، وفاقی حکومت کراچی کے مسائل کے حل کے لیے تمام وسائل مہیا کرے گی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے دورے کے دوران کراچی کے لیے بڑے پیکج کا اعلان متوقع ہے۔

خیال رہے کہ 27 اگست کو ہونے والی بارش کے باعث کراچی کے مختلف علاقوں میں اب تک پانی کھڑا ہے جس میں سرجانی ٹاؤن، ڈیفنس اور کلفٹن کے علاقے شامل ہیں۔

اس کے علاوہ بارش کے بعد شہر کے نالے اوورفلو ہوگئے تھے اور کئی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا تھا، بارش کی وجہ سے شہر بھر کی سڑکیں بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جنہیں نئے سرے سے تعمیر کرنے کی ضرورت ہے۔

حکومت سندھ کے ساتھ مل کر کراچی کیلئے خاص منصوبہ شروع کریں گے، شبلی فراز

وفاقی حکومت نے کراچی میں ترقیاتی کاموں کے لیے خاص پروگرام سندھ حکومت کو آن بورڈ لے کر شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹینکر مافیا، سیوریج، سولڈویسٹ منیجمنٹ اور ٹرانسپورٹ کے مسائل حل کیے جائیں گے۔

وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کے مستقل مسئلوں سے چھٹکارا حاصل کرنے سے متعلق تبادلہ خیال ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں ٹینکر مافیا، سیوریج، سولڈویسٹ منیجمنٹ اور ٹرانسپورٹ کے مسائل ہیں، جن کے لیے وفاق کی طرف سے ایک خاص پروگرام ترتیب دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایسا طریقہ کار بنایا گیا ہے کیونکہ وہاں سندھ حکومت ہے اور ہم اس کا احترام کرتے ہیں اور ان کے تعاون کے بغیر یہ پروگرام مکمل نہیں ہوسکتا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ان منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے ایک حکمت عملی تیار کی گئی جس میں ذمہ داری بھی ہو اور جب تک اونرشپ نہیں ہوگی تو یہ نہیں ہوسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جمعے کو کراچی جارہے ہیں، پیکیج کے لیے وفاق این ڈی ایم اے کے ساتھ مل کر وسائل فراہم کررہا ہے اور یہ منصوبے سندھ حکومت کو آن بورڈ لے کر شروع کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کا باقاعدہ اعلان وزیراعظم اسی دن کراچی میں کریں گے۔

کابینہ اجلاس سے آگاہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے احساس پروگرام کے ذریعے غربت کے خاتمے کے لیے مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ اور اس پروگرام ثانیہ نشتر کو احساس کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کی ہدایات دیں۔

انہوں نے کہا کہ کووڈ-19 کی وجہ پروگرام کا دوسرا مرحلہ شروع نہیں کیا جاسکا تھا کیونکہ یہ دستاویزات کی بنیاد پر ترتیب دیا گیا ہے اور اس کو چند لوگوں تک محدود نہیں رکھا جاسکتا تھا۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ کووڈ-19 سے مغربی ممالک کی بڑی معیشتیں بھی لڑکھڑا گئیں لیکن پاکستان کی معیشت پر اس طرح کے اثرات نہیں پڑے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کابینہ میں بلوچستان، خیبرپختونخو اور کراچی کے علاوہ سندھ کے مختلف علاقوں میں بارش سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا گیا۔

نوازشریف وطن واپس آنے کے لیے بہت بے چین ہیں: مریم نواز

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز قافلے کی صورت میں اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئیں۔

شریف خاندان کے خلاف تین ریفرنسز پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت آج ہوگی جس سلسلے میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے آج عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا۔

ایون فیلڈ ریفرنس میں سزاؤں کے خلاف نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نے اپیلیں کر رکھی ہیں۔

مریم نواز مری سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے لیے روانہ ہوئیں جہاں بارہ کہو پہنچنے پرکارکنان کی بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا اور ان کی گاڑی پر پھول نچھاور کیے۔

مریم نواز کی گاڑی ان کے شوہر محمد صفدر چلارہے تھے جب کہ گاڑی میں پرویز رشید بھی موجود تھے۔

لیگی رہنما کا قافلہ اٹھال چوک بارہ کہو پہنچا تو کارکنان کے نعروں کا جواب دینے کے لیے مریم نواز خود گاڑی سے باہر آگئیں اور ہاتھ ہلاکر کارکنان کے نعروں کا جواب دیا۔

بارہ کہو سے مریم نواز کا قافلہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے لیے روانہ ہوگیا اس دوران کارکنان نے ان کی گاڑی کو گھیرے میں لیے رکھا۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کی بڑی تعداد بھی اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر موجود ہے جہاں پولیس اور لیگی کارکنان کے درمیان بدنظمی بھی ہوئی۔

پولیس کی جانب سے احسن اقبال، امیر مقام اور راجہ ظفرالحق کو دھکے دیے گئے جب کہ پولیس نے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کو بھی احاطہ عدالت میں جانے سے روک دیا۔

میڈیا سے گفتگو

عدالت پہنچنے پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں مریم نواز نےکہا کہ مکافات عمل تو شروع ہونا ہی تھا کیونکہ ہر چیز کی اپنی ٹائمنگز  ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے تو سوچا تھا کہ حکومت اتنا نیچے آنے میں 5 سال لےگی لیکن حکومت نے اپنا جو نقصان پانچ سال میں کرنا تھا وہ 2 سال میں ہی کر بیٹھی۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ہم نواز شریف کی ہدایت پر عمل کریں گے، ان کا لندن میں علاج چل رہا ہے، وہ وطن واپس آنے کے لیے بہت بے چین ہیں لیکن میری نواز شریف سے ضد ہو گی کہ جب تک علاج نہیں ہو جاتا واپس نہ آئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اب اپنی اپنی نہیں سوچنی چاہیے بلکہ پاکستان کی سوچنی چاہیے۔

ایک فرد کے احتساب کا سامنا کرنے سے سی پیک کو کچھ نہیں ہوگا، مریم نواز

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے سابق فوجی افسر کے اہلخانہ کے مبینہ اثاثوں کے حوالے سے اٹھائے گئے سوالات پر کہا ہے کہ ‘یہ ایک فرد کا معاملہ ہے’ جس پر الزمات لگے ہیں انہیں اس کا جواب دینا چاہیے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے اس معاملے پر کہا کہ ان (الزامات) کا جواب سازش ہے نہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کا کوئی بہانہ ہے اور نہ اس کے درمیان ریاست کو لانا چاہیے۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ سی پیک کے بانی نواز شریف، جو 60 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان میں لے کر آئے، انہیں اگر ایک اقامے پر نکالنے پر سی پیک کو کچھ نہیں ہوا تو ایک فرد کے آنے جانے سے یا احتساب کا سامنا کرنے سے بھی سی پیک کو کچھ نہیں ہوگا۔

نواز شریف کی وطن واپسی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ جس دن ان کی حالت خطرے سے باہر ہوگی وہ پہلے دن واپس آجائیں گے۔

اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ عاصم باجوہ پر جو الزامات لگے ہیں یہ اس دور کے الزامات ہیں جب مسلم لیگ (ن) کی حکومت تھی تو کیا وجہ تھی کہ وہ اپنے ماتحتوں کی نگرانی نہیں کرسکی۔

جس کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ ان کے خلاف جو ‘ثبوت’ سامنے آئے وہ بہت بڑے ہیں، انہیں چاہیے کہ آ کر اس کا دفاع کریں اس پر اپنی پوزیشن کو قوم کے سامنے واضح کریں، اگر آپ ٹیکس دہندگان کے پیسے پر سرکاری عہدے پر ہیں اور کوئی الزام لگتا ہے، اس کے ثبوت پیش کیے جاتے ہیں تو آپ کو قانون کا سامنا کرنے سے کترانا نہیں چاہیے۔

اس معاملے پر مسلم لیگ (ن) کی جانب سے قانونی کارروائی کے امکان کے سوال پر رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ پارٹی جو کرے گی وہ پارٹی خود فیصلہ کرے گی۔

جج ارشد ملک کی برطرفی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ ‘جو اعتراف انہوں نے کیا وہ انصاف کے چہرے پر دھبہ ہے جسے دھونے کی کوشش کی گئی جو بہت اچھا ہے اب آگے بڑھ کر نواز شریف کا وہ فیصلہ بھی ختم کردیں جو اس کے نتیجے میں سامنے آیا تھا’۔

‘اسرائیل سے معاہدہ کرکے یو اے ای نے عالم اسلام، فلسطینوں کے ساتھ غداری کی’

یران کے سپریم لیڈر ر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے معاہدے کر کے عالم اسلام اور فلسطینیوں کے ساتھ غداری کی ہے۔

خبررساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی غداری زیادہ عرصہ نہیں چل سکے گی لیکن یہ بدنما واقعہ ہمیشہ یاد رکھا جائے گا کہ ابو ظہبی نے نے صیہونی حکومت کو اس خطے میں داخل ہونے کی اجازت دی اور وہ فلسطین کو بھول گئے۔

انہوں نے کہا کہ اماراتی ہمیشہ کے لیے رسوا ہوگئے، مجھے امید ہے کہ وہ ایک دن بیدار ہوں گے اور اپنے کئے ہوئے کام کی تلافی کریں گے۔

واضح رہے کہ ایران نے امریکا کے تعاون سے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین ہونے والے ‘امن معاہدے’ پر شدید تنقید کی ہے۔

بعض اہلکاروں نے متنبہ کیا کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل ایک دوسرے کے ساتھ مل کر مشرق وسطی میں خطرہ پیدا کریں گے۔

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے مابین امن معاہدہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں ممالک باہمی تعلقات استوار کرنے پر متفق ہوگئے ہیں۔

امریکا کے صدر نے کہا تھا کہ اسرائیلی اور متحدہ عرب امارات کے وفود آئندہ ہفتوں میں سرمایہ کاری، سیاحت، براہ راست پروازوں، سلامتی اور باہمی سفارتخانوں کے قیام سے متعلق دوطرفہ معاہدوں پر دستخط کریں گے۔

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات، اسرائیل کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات قائم کرنے والی پہلی خلیجی ریاست ہوگی اور واحد تیسرا عرب ملک ہوگا۔

متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ ‘امن معاہدے’ کے بعد اسرائیل کا بائیکاٹ نافذ کرنے سے متعلق قانونی شق منسوخ کردی ہے۔

معاہدے کے مطابق اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے کے حصوں کے یکطرفہ الحاق کے اپنے منصوے کو مؤخر کردے گا۔

اس معاہدے کے بارے میں امریکی صدر نے اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیلی اور متحدہ عرب امارات کے وفود آئندہ ہفتوں میں سرمایہ کاری، سیاحت، براہ راست پروازوں، سلامتی اور باہمی سفارتخانوں کے قیام سے متعلق دوطرفہ معاہدوں پر دستخط کریں گے۔

امریکی صدر نے پیش گوئی کی تھی کہ خطے کے دیگر ممالک بھی یو اے ای کے نقش قدم پر چلیں گے۔

ترکی اور ایران نے اس اقدام پر متحدہ عرب امارات پر شدید تنقید کی تھی جبکہ مصر، اردن اور بحرین نے اسے خوش آئند قرار دیا۔

دوسری جانب سعودی عرب نے کہا تھا کہ وہ اس وقت تک متحدہ عرب امارات کی تقلید میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم نہیں کرسکتا جب تک یہودی ریاست فلسطینیوں کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط نہ کردیں۔

علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین امن معاہدے پر کہا ہے تھا پاکستان کا مؤقف بالکل واضح ہے کہ فلسطینیوں کو ان کا حق ملنے تک ہم اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کرسکتے۔

2 ہزار فلموں میں جلوہ گر ہونے والے اداکار پر17 خواتین کے ’ریپ‘ کے الزامات

کم از کم 2 ہزار فحش فلموں میں کام کرنے والے 67 سالہ امریکی اداکار رونالڈ جیریمی ہیٹ المعروف رون جیریمی پر امریکی عدالت میں ایک کمسن لڑکی سمیت مزید 12 خواتین کے ’ریپ‘ اور جنسی استحصال کے الزامات عائد کردیے گئے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق رون جیریمی پر 31 اگست کو لاس اینجلس کی سپریم کورٹ میں مقامی حکام نے مزید 12 خواتین کے ’ریپ‘، جنسی استحصال اور ان پر تشدد کے الزامات عائد کیے۔

رومن جیریمی نے عدالت میں خود پر لگائے گیے 12 خواتین کے 20 جنسی جرائم کے الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کیا۔

رومن جیریمی پر 2 ماہ قبل جون میں بھی 5 خواتین کے ’ریپ‘ اور جنسی استحصال کے الزامات لگائے گئے تھے، تاہم انہوں نے اس وقت بھی الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا۔یہ بھی پڑھیں: ہولی وڈ اداکار پر تین خواتین کے ’ریپ‘ کا مقدم

رائٹرز کے مطابق رومن جیریمی پر الزامات لگانے والی خواتین کی عمریں 15 سے 54 سال کے درمیان ہیں اور ان پر الزامات لگانے والی مجموعی خواتین کی تعداد 17 ہوگئی۔

اداکار پر لگائے گئے الزامات کے مطابق انہوں نے 2004 سے رواں سال تک خواتین کو ’ریپ‘ اور جنسی استحصال کا نشانہ بنایا۔

وفاقی کابینہ اجلاس،حکومت کی بھنگ کی کاشت کرنے کی اجازت

اسلام آباد(ویب ڈیسک):وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے میڈیکل اور صنعتی استعمال کے لیے تین اضلاع میں بھنگ کی کاشت کرنے کی اجازت دے دی۔

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی کابینہ نے گزشتہ ای سی سی اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کردی جبکہ کابینہ کمیٹی برائے نجکاری اور ادارہ جاتی اصلاحات کمیٹی کے گزشتہ اجلاسوں میں ہونے والے فیصلوں کی بھی توثیق کر دی گئی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے میڈیکل اور صنعتی استعمال کے لیے تین اضلاع میں بھنگ کی کاشت کرنے کی اجازت دے دی۔
اجلاس میں پبلک پرائیویٹ تعمیرات کے عمل اور پیپرا رولز کے تقابل پر بریفنگ موخر کر دی گئی اور اسلام آباد کے مارگلہ روڈ پر تجاوزات سے متعلق بریفنگ بھی موخر کی گئی جبکہ کابینہ کو ملک کے بڑے ایئر پورٹس آوٹ سورس کرنے سے متعلق بریفنگ دی گئی اور وفاقی کابینہ میں نیپرا اور سٹیٹ آف انڈسٹری کی سالانہ رپورٹ پیش کی گئی۔

کابینہ اجلاس میں کراچی بینکنگ کورٹ 3 کے سیشن جج سعد قریشی کی دیپوٹیشن مدت میں توسیع کی منظوری دے دی گئی جبکہ کابینہ نےپاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے انتخابات کے لیے ناموں کی بھی منظوری دے دی۔

حکومت میں ملک چلانے کی صلاحیت ہے اور نہ ہی قابلیت: چیف جسٹس پاکستان

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس میں کہا ہےکہ  اگر کے الیکٹرک پر وفاق کی رٹ نہیں تو مطلب ہے پورے ملک میں حکومت کی رٹ نہیں اس حکومت میں ملک چلانے کی نہ صلاحیت ہے اور نہ ہی قابلیت ہے۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں کراچی میں لوڈشیدنگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں پاور ڈویژن نے اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے پاور ڈویژن کی رپورٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاور ڈویژن کی رپورٹ کے الیکٹرک سے پیسے لےکر بنائی گئی، کیوں نہ ایسی رپورٹ پر جوائنٹ سیکرٹری کو نوکری سے فارغ کر دیں، ہم نے موجودہ صورتحال پر رپورٹ مانگی تھی انہوں نے مستقبل کا لکھ دیا، مسقبل کو چھوڑ دیں، اب کیا کررہے ہیں اس کا بتایا جائے۔

عدالت نے کہا کہ کے الیکٹرک والے کراچی شہر کے ساتھ بہت برا کررہے ہیں اور حکومت پاکستان کے الیکٹرک کی کلرک اور منشی بنی ہوئی ہے، کے الیکٹرک نے 2015 سے رقم جمع نہیں کرائی، آپ لوگ ان کے ترلےکررہے ہیں، اگر کے الیکٹرک پر وفاق کی رٹ نہیں تو مطلب ہے پورے ملک میں حکومت کی رٹ نہیں، حکومت میں ملک چلانے کی نہ صلاحیت ہے اور نہ ہی قابلیت ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اداروں کی آپس میں کوئی ہم آہنگی نہیں، اس بار بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے، وفاقی حکومت کے الیکٹرک کو سبسڈی دے رہی ہے، آج بھی آدھا کراچی پانی اور اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے، شہر میں مال بنانے کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، کراچی میں لوگوں کے بیرون ملک بینک اکاؤنٹس حرکت میں آگئے ہوں گے اور فارن بینک اکاؤنٹس میں پیسے جارہے ہیں۔

معزز چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ لوکل گورنمنٹ 4 سال تک رہی لیکن ایک نالی تک نہیں بنائی، لوکل گورنمنٹ والوں کو جتنے بھی پیسے ملے وہ تنخواہوں پر خرچ کیے گئے ہیں، کراچی میں کے ایم سی اور کنٹونمنٹ بورڈ ہے لیکن ان کے ملازم نظر نہیں آرہے، لگتا ہے سارے گھوسٹ ملازمین بھرتی ہوئے ہیں۔

جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ شہر کی دیکھ بھال کا ذمہ حکومت کا ہے، ہمیں علم ہے کہ کراچی کے کرتے دھرتے کچھ نہیں کریں گے، شہریوں کے منہ سے نوالا بھی چھین لیا جاتا ہے۔

اخوت فاؤنڈیشن سندھ کے 10 ہزار لوگوں کو بلاسود قرضے فراہم کرے گی، گورنر پنجاب

کراچی(ویب ڈیسک) گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ اخوت فاؤنڈیشن 10 ہزار لوگوں کو بلاسود قرضے فراہم کرے گی۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل اور گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے ملاقات کے دوران بارشوں سے نقصانات اور امدادی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کیا۔ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا کہ سندھ کے بارش متاثرہ افراد کی مدد کےلئے بھی پیکج کا اعلان کریں گے اور بارش سے پہنچنے والے نقصان کو پورا کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے لوگ ہمارے بھائی ہیں اور ان کا دکھ ہمارا دکھ ہے۔ ہماری کوشش ہو گی کہ ہر طرح اپنے بھائیوں کی مدد کریں۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ ہم ایک لاکھ راشن بیگ بھی تقسیم کریں گے اور تین ہزار مالیت کا یہ راشن بیگ ایک ماہ کےلئے ہو گا۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ کراچی میں سیلاب سے تباہ کاریاں ہوئی ہیں اور گورنر پنجاب کراچی والوں سے اظہار یکجہتی کےلئے آئے ہیں، مشکل وقت پر ساتھ دینے کےلئے گورنر پنجاب کا مشکور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپنے سیاسی کریئر میں پہلی بار کراچی کے معاملے میں سنجیدگی دیکھی ہے اور وزیر اعظم عمران خان کراچی کے حوالے انتہائی فکر مند ہیں، کل گورنر پنجاب کے ساتھ بدین کا بھی دورہ کروں گا۔

عمران اسماعیل نے کہا کہ جب سندھ حکومت کو پیسہ مل رہا ہے تو پھر وفاق کو سندھ میں کام کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔عمران اسماعیل نے کہا کہ کراچی میں ایڈمنسٹریٹر لگانے کے حوالے سے بات چیت چل رہی ہے اور اتفاق رائے سے ہی ایماندار اور دیانتدار شخص کو ایڈمنسٹریٹر لگایا جائے گا۔