نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ ہی ثبوت ہے کہ وہ صحت مند ہیں ، فواد چوہدری

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ ہی ان کے صحت مند ہونے کا ثبوت ہے ۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیر نے لکھا ہے کہ علاج شروع نہ کرنے کی وجہ بتائی گئی ہے کہ کورونا کی وجہ سے ہسپتال جانا چونکہ مناسب نہیں لہٰذا جب کورونا دنیا سے ختم ہو جائے گا تو علاج شروع ہو گا ۔ اپنے پیغام کے آخر میں فواد چوہدری نے ایک شعر کا مصرعہ بھی شیئر کیا جو کچھ یوں ہے کہ ’’عجیب نظام روا ہے یہاں نظام کے ساتھ‘‘ ۔  دوسری طرفاسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کو سرینڈر کرنے کا حکم دیتے ہوئے عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا ۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا ہے کہنواز شریف کو ضمانت کے فیصلے پر پہلے عملدرآمد کر کے سرینڈر کرنا ہو گا ۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیر اعظم نوازشریف کی طرف سے سزا معطل کیلئے دائر اپیل کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ پہلے تو یہ طے ہونا ہے کہ کیا نواز شریف جان بوجھ کر مفرور ہیں؟ نواز شریف کو پہلے کورٹ میں پیش ہونا ہے اس کے بعد اپیلوں پر سماعت آگے بڑھے گی کیونکہ یہ ایک جرم ہے کہ آپ عدالتی سماعت میں پیش نہیں ہوتے اور اس جرم کی سزا 3 سال ہے اس سلسلے میں عدالت ایک نیا کیس شروع کر سکتی ہے اور 3 سال تک سزا سنا سکتی ہے ۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ اگر سابق وزیراعظم ہسپتال میں زیرعلاج ہوں تو پھر صورتحال بالکل مختلف ہے ۔

بھارت میں چین کیخلاف دم خم نہیں، پہلے بھی لاشیں چھوڑ کر بھاگا ہے، وزیر خارجہ

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت میں چین کیخلاف دم خم نہیں اور وہ پہلے بھی اپنے فوجیوں کی لاشیں چھوڑ کر بھاگا ہے۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مذہبی رواداری کی جھوٹی دعویدار بھارت سرکار نے ظلم و ستم کی انتہا کر دی، پہلے تو عزاداری کے جلوسوں کو نکلنے کی اجازت نہیں دی گئی بعد ازاں ان جلوسوں کے شرکاء کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور گرفتاریاں کی گئیں

شاہ محمود نے کہا کہ عید کے موقع پر ہم نے دیکھا کہ مساجد کو تالے لگوا دیے گئے اور اب محرم الحرام میں ظلم و تشدد کا وہ منظر پیش کیا گیا جس کی مثال نہیں ملتی، پوری امت مسلمہ میں اس بھارتی رویے پر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ میری 21 اگست کو دورہ چین کے دوران چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی کے ساتھ ملاقات ہوئی، انہوں نے مجھے لداخ کی صورتحال، بھارت کے غیر قانونی اقدامات اور چین کے دفاعی اقدامات سے تفصیلا آگاہ کیا، چین کو اپنے نکتہ نظر اور فورسز پر اعتماد ہے، بھارت کے دعوؤں میں کوئی دم خم نہیں، بھارت نے پہلے بھی چین کے ساتھ پنجہ آزمائی کی اور اپنے فوجیوں کی لاشیں چھوڑ کر بھاگے۔

نوازشریف سرینڈر کریں، اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم کو 9 ستمبر کو طلب کرلیا

(ویب ڈیسک)ایون فیلڈ ریفرنس میں سزاؤں کےخلاف نواز شریف، مریم نواز اورکیپٹن (ر) صفدر نے اپیلیں دائر کر رکھی ہیں جس پر جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل بینچ نے سماعت کی جب کہ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے۔

خواجہ حارث نے اپنے دلائل میں کہا کہ ایون فیلڈریفرنس میں نوازشریف کی سزا معطلی کے بعد ضمانت منظور ہوئی اور العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو مشروط ضمانت ملی، نوازشریف کا موجودہ اسٹیٹس یہ ہےکہ وہ اس وقت ضمانت پر نہیں ہیں، یہ لیگل پوزیشن ہے کہ وہ ضمانت پر نہیں اور علاج کے لیے بیرون ملک گئے۔

خواجہ حارث کے مؤقف پر جسٹس عامر فارو ق نے کہا کہ نوازشریف کی ضمانت مشروط اور ایک مخصوص وقت کے لیے تھی، اس پر خواجہ حارث نے کہا کہ نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس جمع کرائی گئیں کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں، طبیعت ٹھیک نہیں پھر بھی نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کردی گئی۔

عدالت نے سوال کیا کہ پنجاب حکومت نے ضمانت میں توسیع کی درخواست کب مسترد کی؟ اس پر خواجہ حارث نے بتایا کہ 27 فروری کو پنجاب حکومت نےضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کی۔

عدالت نے کہا کہ اگر لاہور ہائیکورٹ نے نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تو العزیزیہ کی سزا ختم ہوگئی؟ اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ کی سزا مختصر مدت کے لیے معطل کی، کیا لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کے آرڈر کو سپرسیڈ کیا جاسکتا ہے؟

خواجہ حارث نے مؤقف اپنایا کہ ایسی کوئی بات نہیں کہ نوازشریف عدالت کے سامنے سرینڈر نہیں کرنا چاہتے۔

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ہمیں تشویش ضمانت سے متعلق ہے، لاہور ہائی کورٹ میں ای سی ایل کا معاملہ ہے، ہم صرف سزا معطلی اور ضمانت کا معاملہ دیکھ رہے ہیں،  اس آرڈر کے اثرات لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر بھی آئیں گے۔

جسٹس محسن اختر نے کہا کہ نوازشریف پیش ہوں گے تو اپیل پر سماعت آگے بڑھے گی، آپ کہہ رہے ہیں کہ غیرموجودگی میں بذریعہ نمائندہ اپیل پر سماعت کرلی جائے۔

عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ وفاقی حکومت کا نوازشریف کی صحت پر کیا موقف ہے؟ اس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد کیانی نے کہا کہ مجھے کوئی ہدایات نہیں ملیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ اگر نواز شریف مفرور ہیں تو الگ 3 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے، ٹرائل یا اپیل میں پیشی سے فرار ہونا بھی جرم ہے۔

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ہم نواز شریف کو اس وقت مفرور قرار نہیں دے رہے، لیکن ان کے بغیر اپیل کیسے سنی جاسکتی ہے، اس حوالے سے ہم نیب سے بھی معاونت لیں گےکہ وہ کیا کہتے ہیں، ایک سوال ہےکہ اگر نواز شریف کی غیر حاضری میں اپیل خارج ہوگئی تو کیا ہوگا؟ اگر عدالت نواز شریف کو مفرور ڈیکلیئر کر دے تو پھر اپیل کا کیا اسٹیٹس ہو گا؟

ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب جہانزیب بھروانہ نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے نوازشریف کی حاضری سے استثنا کی درخواستوں کی مخالفت کی اور کہا کہ نوازشریف کی حاضری سے استثنا کی دونوں درخواستیں ناقابل سماعت ہیں، درخواستوں کے ساتھ تفصیلی بیان حلفی لف نہیں، آج ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں سزا کےخلاف دونوں اپیلیں سماعت کے لیے مقرر ہیں، نواز شریف کا پیش نہ ہونا عدالتی کارروائی سے فرار ہے اور وہ جان بوجھ کر مفرور ہیں۔

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ہم ایک تاریخ دیں گے جس پر نواز شریف سرینڈر کریں اس لیے ابھی ہم نواز شریف کو مفرور ڈیکلیئر نہیں کر رہے، ہم نواز شریف کو سرینڈر کرنے کے لیے ایک موقع فراہم کر رہے ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے نوازشریف کی العزیزیہ اسٹیل ملز اور ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل پر سماعت 10 ستمبر جب کہ مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کی اپیلوں پر سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر ایون فیلڈ کیس میں اس وقت ضمانت پر ہیں جب کہ نوازشریف نے العزیزیہ اسٹیل ملز میں سزا کے خلاف اپیل کررکھی ہے۔

نیب نے بھی العزیزیہ کیس میں نوازشریف کی سزا بڑھانے کے لیے اپیل کررکھی ہے۔

احتساب عدالت نے فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کو بری کردیا تھا جس پر نیب نے ان کی بریت کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔

احتساب عدالت نے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو 10 سال قید اور جرمانے، مریم نواز کو7 سال قید اور جرمانے اور کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا تھا اور عدالت نے ان کی سزائیں معطل کرتے ہوئے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

اسلام آباد، کابل تعلقات کو خراب کرنے والے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پرعزم

اسلام آباد(ویب ڈیسک): افغانستان پاکستان ایکشن پلان برائے امن و یکجہتی (اے پی اے پی پی ایس) کے تحت پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوطرفہ ملاقاتیں دوبارہ شروع ہوئیں تو دونوں فریقین نے تعلقات میں مسلسل خرابی پیدا کرنے والے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

دفتر خارجہ کیا جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘دونوں فریقین نے اے پی اے پی پی ایس کے تمام اہم امور پر غور، مشترکہ چیلنجز کو مؤثر طریقے سے نمٹنے اور نئے مواقع کی تلاش کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا’۔

افغانستان حکومت کی دعوت پر سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے اے پی اے پی پی ایس کے دوسرے جائزہ اجلاس کے لیے سینئر افسران پر مشتمل پاکستانی وفد کی قیادت کر رہے تھے جبکہ افغانستان کی قیادت نائب وزیر خارجہ میرویس نب نے کی۔

دونوں فریقین نے اے پی اے پی پی ایس کے جائزہ اجلاسوں کی تعدا بڑھانے اور مختلف ورکنگ گروپس کے مابین باہمی تعاون کو بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

تعلقات کے حوالے سے فریم ورک 2018 میں دونوں ممالک کے اداروں کے مشغول ہونے کے لیے جامع اور اسٹرکچرڈ میکانزم تیار کیا گیا تھا۔

اس فری ورک میں 5 ورکنگ گروپس شامل ہیں جو سیاسی-سفارتی تبالے، فوج سے فوج کے تعلقات، انٹیلی جنس کا تبادلہ، معاشی تعاون اور پناہ گزینوں کے امور شامل ہیں۔

اس سے قبل جائزہ اجلاس جون 2019 میں ہوا تھا۔

اے پی اے پی پی ایس کے تحت اس کے بعد اجلاس کا انعقاد پہلے افغانستان میں ہونے والے صدارتی انتخابات کی وجہ سے نہیں ہوا تھا اور بعد میں انتخابات کے نتائج سے متعلق تنازع کی وجہ سے نہیں ہوسکا تھا جبکہ حال ہی میں کورونا وائرس کی وجہ سے بھی یہ موخر ہوا تھا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپریل میں اپنی نامزدگی کے فورا بعد ہی قائم مقام افغان وزیر خارجہ حنیف اتمر کے ساتھ اپنی پہلی ٹیلی فوننک گفتگو میں غیر فعال ای پی اے پی پی ایس کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

دفتر خارجہ نے بتایا کہ ‘ملاقات کے دوران باہمی تعلقات کے تمام زاویوں کا جائزہ لیا گیا’۔

افغان میڈیا کے مطابق اس ملاقات کے بعد کابل میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میرویس نب نے کہا کہ ‘ہم دونوں ممالک کے تعلقات کو نہ صرف باہمی سطح پر بلکہ سہ فریقی اور کثیرالجہتی میکانزم کے ساتھ بڑھانے پر اتفاق کیا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ افغان وفد نے پاکستان کی جانب سے سرحد پر باڑ لگانے، سرحد پر ہونے والے واقعات، پاکستان میں افغان مہاجرین کو درپیش مشکلات، تجارت اور راہداری کے امور اور وسیع مذاکرات میں امن عمل سے متعلق امور اٹھائے۔

متعلقہ ورکنگ گروپس کے اجلاسوں میں ان امور پر گہرائی سے بات چیت ہوئی۔

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ سیاسی-سفارتی ورکنگ گروپ میں پاکستانی فریق نے باضابطہ اعلیٰ سطح کے تبادلے کے ذریعے باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے، ادارہ رابطوں سمیت موجودہ میکانزم کے استعمال، معاشی شراکت میں اضافہ اور عوامی رو ابط تیز کرنے پر زور دیا۔

اقتصادی ورکنگ گروپ کے تحت، پاکستان نے سہولیات اور لبرلائزیشن کے اقدامات کے ذریعے دوطرفہ تجارت کو بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا اور افغانستان – پاکستان ٹرانزٹ تجارتی معاہدے (اے پی ٹی ٹی اے) پر بات چیت شروع کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔

ملٹری ٹو ملٹری اور انٹلیجنس کوآپریشن ورکنگ گروپس کے تحت باقاعدہ تبادلے اور قریبی تعاون پر زور دیا گیا۔

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مہاجر ورکنگ گروپ نے پاکستان میں افغان مہاجرین سے متعلق تمام پہلووؤں کا جائزہ لیا۔

پاکستان کی جانب سے اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ امن اور مفاہمت کے عمل سے افغان مہاجرین کی باوقار اور باعزت وطن واپسی کو یقینی بنایا جائے گا۔

سیکرٹری خارجہ نے پاک افغان تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ان تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو علاقائی امن ، استحکام اور خوشحالی کی مشترکہ خواہش سے تقویت ملتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ سطح پر دو طرفہ تبادلوں اور متعدد دو طرفہ میکانزم ، خاص طور پر اے پی اے پی پی ایس کے ذریعے تعلقات کو مزید تقویت ملی ہے۔

جائزہ اجلاس سے قبل سکریٹری خارجہ اور وفد کے اراکین نے افغان قائم مقام وزیر خارجہ حنیف اتمر سے ملاقات کی تھی۔

بزدار حکومت کا 2 سالہ کارکردگی عوام کے سامنے پیش کرنے کا اعلان

لاہور(ویب ڈیسک): پنجاب حکومت نے اپنی دو سالہ کارکردگی عوام کے سامنے پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔

 ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق 2 ستمبر کو ایوان وزیراعلیٰ میں صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت محکموں کی کارکردگی کا جائزہ پیش کریں گے جب کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار پنجاب حکومت کی 2 سالہ کارکردگی کے حوالے سے خطاب کریں گے۔

ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ 2 سال میں صوبے کی بہتری کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے، پنجاب کو بہتر سے بہترین بنانے کے سفر کا آغاز کر دیا ہے۔

عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ مختصر ترین مدت میں ریکارڈ پالیسیاں اور قوانین منظور کرائے، ہماری پالیسی میرٹ اور شفافیت ہے، کسی کو انحراف کی اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں، ہر محکمے کی اوور ہالنگ کی جا رہی ہے۔

آخری ٹی ٹوئنٹی میچ کیلئے قومی ٹیم میں 2 بڑی تبدیلیاں کرنے کا فیصلہ

زخمی ہو جانے والے محمد عامر کی جگہ فاسٹ باولر وہاب ریاض جبکہ شعیب ملک یا افتخار احمد کی جگہ حیدر علی ٹیم کا حصہ بنیں گے

مانچسٹر (ویب ڈیسک  ) آخری ٹی ٹوئنٹی میچ کیلئے قومی ٹیم میں 2 بڑی تبدیلیاں کرنے کا فیصلہ، زخمی ہو جانے والے محمد عامر کی جگہ فاسٹ باولر وہاب ریاض جبکہ شعیب ملک یا افتخار احمد کی جگہ حیدر علی ٹیم کا حصہ بنیں گے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز کا آخری میچ کل اولڈ ٹریفڈ مانچسٹر میں کھیلا جائے گا۔پاکستان کو سیریز میں شکست سے بچنے کل کے میچ میں فتح حاصل کرنا ضروری ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سیریز کے آخری میچ کیلئے قومی ٹیم میں 2 تبدیلیاں کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق زخمی محمد عامر اور افتخار احمد یا شعیب ملک ٹیم سے ڈراپ ہو سکتے ہیں۔ ان کی جگہ فاسٹ باولر وہاب ریاض اور بلے باز حیدر علی ٹیم کا حصہ بنیں گے۔

ذرائع کے مطابق ٹیم مینجمنٹ محمد عامر کی کارکردگی سے خوش نہیں ہے جس کا کہنا ہے کہ 28 سالہ محمد عامر صرف وائٹ بال کرکٹ کھیلتے ہیں جنہوں نے بارش سے متاثر ہونے والے پہلے ٹی ٹونٹی 1 .2 اوورز میں 14 رنز دیئے اور دوسرے ٹی ٹونٹی میں 2 اوورز میں 25 رنز کی پٹائی برداشت کی لیکن کوئی وکٹ نہیں لے سکے اور اب ہیم سٹرنگ انجری کا شکار ہوگئے ہیں ۔

محمد عامر کی انگلینڈ کے خلاف ٹیسرے ٹی ٹونٹی میں شرکت کا امکان نہیں اور منگل کو شیڈول میچ میں تجربہ کار وہاب ریاض کو ان کی جگہ موقع دیا جاسکتا ہے۔ ٹیم مینجمنٹ افتخار احمد کی کارکردگی سے بھی خوش نہیں ہے اور ان کی جگہ حیدر علی کو کھلائے جانے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز میں انگلینڈ کو ایک صفر کی برتری حاصل ہے۔ پہلا میچ بارش کے باعث منسوخ کر دیا گیا تھا۔ کل اولڈ ٹریفڈ میں شیڈول آخری ٹی ٹوئنٹی میچ کے بعد پاکستان کا دورہ انگلینڈ اختتام پذیر ہو جائے گا۔