آذر بائیجان کا سرکاری ٹی وی پر’ارطغرل غازی‘ نشر کرنے کا فیصلہ

باکو ویب ڈیسک: معروف ترک ڈارما سیریز درلس ارطغرل آذر بائیجان کے سرکاری چینل پربھی نشر کیا جائے گا۔

ترک خبر رساں ادارے کے مطابق آذر بائیجان کے سرکاری ٹیلی وژن اے زیڈ ٹی وی نے ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ ڈراما نشر کرنے کے حقوق حاصل کرلیے  گئے ہیں۔ یہ ڈراما 2014 میں شروع  ہونے کے بعد ہی آذر بائیجان میں مقبول ہونا شروع ہوگیا تھا۔

آذری سرکاری چینل کے مطابق ڈرامے کی 150 اقساط کی ڈبنگ اور ایڈیٹنگ کے کام کا آغاز ہوچکا ہے۔ سرکاری چینل پر یہ ڈراما ہفتے کے پانچ روز نشر کیا جائے گا۔

واضح رہے  اس سے قبل پاکستان میں  ارطغرل غازی کو سرکاری ٹیلی وژن پر نشر کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور گزشتہ برس وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اس کے لیے باقاعدہ ہدایات جاری کیں جس کے بعدے سے پاکستان ٹیلی وژن پر یہ ڈرامہ اردو ڈبنگ کے ساتھ نشر کیا جارہا ہے۔

خلافت عثمانیہ کے قیام سے قبل کے ترک خطے اور اسلامی دنیا کے حالات پر بنائی گئی یہ ٹی وی سیریز مسلم دنیا اور بالخصوص پاکستان میں مقبولیت کے اگلے پچھلے ریکارڈ توڑ چکی ہے۔

دوسری جانب آرمینیا کے ساتھ سرحدی تنازعے پر شروع ہونے والی مسلح جھڑپوں میں بھی ترکی نے آذر بائیجان کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا تھا جس کی وجہ سے دونوں ممالک کی قربتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

پی ایس ایل ون اور ٹو میں 2 ارب 77 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف

اسلام آباد: پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے پہلے اور دوسرے سیزن میں 2 ارب 77 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

رانا تنویر کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان سپر لیگ ون اور ٹو کی خصوصی آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں پی ایس ایل ون اور ٹو میں 2 ارب 77 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق پی ایس ایل میں تین ٹیموں اسلام آباد یونائیٹڈ، پشاور زلمی اور کوئٹہ کی فرنچائز کم قیمت پر فروخت کی گئیں جس سے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو 11 لاکھ ڈالر سالانہ کا نقصان ہوا۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق پی سی بی نے فرنچائز مالکان کو سنٹرل پول سے طے شدہ رقم سے زیادہ ادائیگی کی اور پی سی بی نے فرنچائز مالکان کو 24 کروڑ 86 لاکھ روپے اضافی ادا کیے۔

احسان مانی نے اجلاس میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت حالات مشکل تھے پی ایس ایل کا انعقاد ضروری تھا، پی سی بی پر پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیپرا) قوانین لاگو نہیں ہوتے۔

کمیٹی کے رکن نوید قمر نے کہا کہ پی سی بی خودمختار ہو گا لیکن اس کی مالک حکومت ہے۔ سیکریٹری آئی پی سی نے کہا کہ پی سی بی کہتا ہے کہ ہم ایک پائی حکومت سے نہیں لیتے، اس وقت ٹیموں کی نیلامی پر پیپرا قوانین لاگو نہیں تھے۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پی ایس ایل کی مالی بے قاعدگیوں کی محکمانہ انکوائری کی ہدایت کرتے ہوئے سیکریٹری آئی پی سی کو ایک ماہ میں تحقیقات کرکے رپورٹ دینے کا حکم دیا۔

نور عالم خان نے کہا کہ  آپ یہ نہ سمجھیں کہ پی سی بی میں کوئی چوری ہو گی تو ہم نہیں پکڑیں گے۔  چیئرمین پی اے سی نے پوچھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی خصوصی آڈٹ رپورٹ کیوں نہیں آئی؟۔ چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے جواب دیا کہ میں صرف نگرانی کرتا ہوں، ادارہ کے ہر معاملہ میں مداخلت نہیں کرتا۔

پی اے سی نے چیئرمین پی سی بی کے جواب پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ ادارے کے سربراہ اور ذمہ دار ہیں، غیر ذمہ دارانہ باتیں نہ کریں، ایک ایک پائی کا حساب دینا ہوگا۔

چیئرمین پی اے سی نے رانا تنویر نے اجلاس ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ انکوائری رپورٹ آنے کے بعد آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیں گے

آرمی چیف سے فرسٹ پی ایم اے لانگ کورس کے افسران کی ملاقات

آرمی چیف سے فرسٹ پی ایم اے لانگ کورس کے افسران کی ملاقات

ویب ڈیسک: آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سے پہلے پاکستان ملٹری اکیڈمی (پی ایم اے) لانگ کورس کے ریٹائرڈ فوجی افسران نے ملاقات کی اور سیکیورٹی صورتحال سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر)کے مطابق جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں ہونے والی ملاقات میں سابق فوجی افسران نے سیکیورٹی صورت حال سمیت افواج پاکستان کو درپیش چیلنجز پر گفتگو کی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے سینیئر افسران کی بطور لیڈر قربانیوں کو سراہا۔

بلوچستان کے تمام ڈیمز تین سال میں مکمل کرنے کاحکم

سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ بلوچستان کے تمام ڈیمز تین سال کے اندر مکمل کیے جائیں ورنہ زمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں پانی کی قلت کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ بلوچستان میں پانی کی صورت حال بد سے بدترین ہوتی جارہی ہے۔ صوبائی حکومت کو اس کا کوئی ادراک ہے۔ کیا حکومت نے اس بحران کا کوئی سدباب کیا ہے۔

سیکرٹری پی ایچ ای نے عدالت کو بتایا کہ صوبے میں 5 ڈیمز مکمل جبکہ 4 اگلے سال مکمل ہوں گے۔ صوبے میں 100 ڈیمز کے منصوبے پر کام جاری ہے۔ 40 ڈیمز مکمل اور 60 پر تاحال کام جاری ہے۔ جب یہ سارے ڈیمزمکمل ہوجائیں گے تو پانی کی قلت ختم ہوجائے گی۔ چیف جسٹس نے حکم دیا کہ بلوچستان میں ڈیمز کی کوالٹی پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔ صوبے بھر میں بننے والے ڈیمز کی سہ ماہی کارکردگی رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی جائے۔

عدالت نے ہدایت کی کوئٹہ سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پر پی ایچ ای کے ٹیوب ویلز سے عوام کو پانی فراہم کرنے کا طریقہ کار وضح کیا جائے۔ بلوچستان کے تمام ڈیمز تین سال کے اندر مکمل کیے جائیں ورنہ زمہ داروں کے خلاف کارروائی کریں گے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ صوبے میں پانی ذخیرہ کرنے کےلئے کتنے ڈیمز ہیں اور نئے کتنے بنارہے ہیں۔ اس پر انہوں نے بتایا کہ اس وقت صوبے میں شادی کورڈیم، میرانی ڈیم بھرے ہوئے ہیں۔ صوبے کے ڈیمز تین سال کے پانی کی ضروریات پوری کرسکتے ہیں جس کے بعد کیس کی سماعت تین ماہ کیلئے ملتوی کردی گئی۔

اخبار کے خلاف دائر مقدمے میں میگھن مارکل کو ناکامی کا سامنا

ویب ڈیسک : لندن کی ہائی کورٹ نے برطانوی اخبار دی میل کو میگھن مارکل کی سوانح حیات میں بیان کی گئی باتوں کو قانونی کیس میں ترامیم کے ساتھ شامل کرنے کی اجازت دے دی۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق دی میل نے لندن ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ اسے میگھن مارکل کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں ترامیم کی اجازت دی جائے جو عدالت نے منظور کرلی۔

برطانوی اخبار نے عدالت سے اجازت مانگی تھی کہ اسے میگھن مارکل اور شہزادہ ہیری کی رواں برس اگست میں شائع ہونے والی سوانح حیات کا مواد قانونی مقدمے میں شامل کرنے کی اجازت دی جائے۔

میگھن مارکل اور شہزادہ ہیری کی دو مشترکہ لکھاریوں کی لکھی گئی سوانح حیات اگست 2020 میں شائع ہوئی تھی، جس میں ایسی باتیں بھی شامل ہیں جنہیں شاہی جوڑا ذاتی معلومات قرار دیتا رہا ہے اور ایسی باتوں کو شائع کرنے پر شاہی جوڑے نے دی میل کے مذکورہ مقدمہ بھی دائر کیا تھا۔

سوانح حیات میں میگھن مارکل کے والد کے وہ خطوط بھی شامل ہیں، جو انہوں نے اپنی بیٹی کو لکھے تھے اور انہیں دی میل نے 2018 میں شائع کیا تھا، جس پر برطانوی شہزادی نے اخبار کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔

اخبار کی جانب سے والد کے خطوط شائع کرنے پر میگھن مارکل نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ان کی ذاتی باتیں تھیں اور اخبار نے انہیں توڑ مروڑ کر پیش کیا۔

اب وہی باتیں ان کی سوانح حیات میں بھی شامل ہیں اور اخبار نے عدالت سے اجازت مانگی تھی کہ کیس کے دلائل میں اسے سوانح حیات کی باتیں شامل کرنے کی اجازت دی جائے۔

سماعت کے دوران اخبار کے وکلا نے بتایا کہ سوانح حیات میں شامل کئی ذاتی باتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل مذکورہ باتوں کو خفیہ نہیں بلکہ عوام کے سامنے لانا چاہتے تھے۔

عدالت نے اخبار کی درخواست منظور کرتے ہوئے اسے مقدمے میں ترامیم کے ساتھ سوانح حیات کا مواد شامل کرنے کی اجازت دے دی۔

عدالت کی جانب سے برطانوی اخبار کو مقدمے میں مواد شامل کرنے کی اجازت دیے جانے کو میگھن مارکل کی شکست تسلیم کیا جا رہا ہے، کیوں کہ انہوں نے برطانوی اخبار کی مذکورہ درخواست کی مخالفت کی تھی۔

میگھن مارکل اور شہزادہ ہیری کی سوانح حیات لکھنے والے دو لکھاریوں میں سے ایک لکھاری نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے شاہی جوڑے کی اجازت اور ان کے انٹرویوز کیے بغیر ہی مذکورہ سوانح حیات لکھی تھی۔

جن لکھاریوں نے شاہی جوڑے کی سوانح حیات لکھی، انہیں برطانوی شاہی محل کے معاملات کے حوالے سے طویل تجربہ ہے اور وہ شاہی محل کے حوالے سے دیگر کتابیں بھی لکھ چکے ہیں۔

خیال رہے کہ 38 سالہ میگھن مارکل نے برطانوی اخبار کے خلاف اکتوبر 2019 میں مقدمہ دائر کیا تھا۔

برطانوی شہزادی نے برطانوی اخبار پر اپنے والد کو لکھے گئے ایک خط کو غلط انداز میں شائع کرنے پر مقدمہ دائر کیا تھا۔

میگھن مارکل نے دی میل آن سنڈے پر مقدمہ دائر کرتے ہوئے اپنی قانونی درخواست میں دعویٰ کیا تھا کہ ویب سائٹ کی جانب سے شائع کردہ خط جعلی ہے اور یہ کہ مذکورہ خط ان کی جانب سے والد کو لکھا جانے والا خط نہیں۔

میل آن سنڈے نے جس خط کو شائع کیا تھا وہ خط دراصل 2018 میں میگھن مارکل نے اپنے والد کو لکھا تھا اور ویب سائٹ نے اسی خط کے متن کو توڑ مروڑ کر اور جملوں کو آگے پیچھے کرکے شائع کیا تھا۔

مذکورہ کیس کا باضابطہ ٹرائل آئندہ سال جنوری میں ہونے کا امکان ہے، اسی کیس کے حوالے سے رواں ماہ اپریل اور مئی میں ابتدائی سماعتیں بھی ہوئی تھیں۔

وزیراعظم کوتنقید کا نشانہ بنانے پرفردوس شمیم نقوی سے استعفیٰ لے لیا گیا

کراچی: تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی سے وزیراعظم اوران کی ٹیم پرتنقید کرنے پراستعفیٰ لے لیا گیا ہے۔

سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈراورتحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی سے وزیراعظم اوران کی ٹیم پرتنقید کرنے پراستعفیٰ لے لیا گیا ہے۔

اس متعلق گورنرسندھ کا کہنا ہے کہ فردوس شمیم نقوی نے استعفی اسی روزمعذرت کرنے کے بعد دے دیا تھا تاہم ان کے استعفی کے حوالے سے ابھی وزیر اعظم نے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

اس سے قبل مرکزی قیادت نے فردوس شمیم نقوی سے استعفیٰ طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ فوری طور پر استعفی دے دیں۔ پارٹی قیادت فردوس شمیم سے وزیراعظم اور عمر ایوب کے بارے میں گیس معاملے پر دیئے گئے بیان پر ناراض ہے۔ سندھ میں گیس بحران پرایس ایس جی سی آفس کے باہرفردوس شمیم اپنی ہی وفاقی حکومت پربرس پڑے تھے۔

فردوس شمیم نقوی نے عہدہ بچانے کے لیے بھاگ دوڑبھی کی تھی۔ انہوں نے اپنی جماعت کے ایم پی ایزسے رابطہ کرکے اپنے حق میں اور معافی کے لئے خط لکھنے کی درخواست کی تھی جب کہ فردوس شمیم کے حامی ایم پی ایزنے انہیں حمایت کا یقین دلادیا تھا۔

سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ بھی فردوس شمیم سے نالاں تھے جبکہ حلیم عادل شیخ قیادت کے دباؤ کے باعث فردوس شمیم کی مصنوعی حمایت پر مجبور تھے۔ موجودہ صورتحال میں خرم شیرزمان نے بھی خاموشی اختیارکرلی۔

ہمارے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے اس سے ہمارے جذبے مزید بڑھے ہیں، نوازشریف

لاہور / لندن: سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ جو کچھ ہو رہا ہے اس سے ہمارے جذبے اور بڑھے ہیں، ہم اپنی جدوجہد مزید تیز کریں گے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس  لاہور میں ہوا، جس میں مریم نواز، احسن اقبال، شاہد خاقان، محمد زبیر، راجہ فاروق شریک ہوئے۔ اجلاس میں شہباز شریف کی گرفتاری سے پیدا ہونے والی صورتحال پر غور، درپیش حالات کے پیش نظر سیاسی حکمت عملی اور مستقبل کے لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی۔

اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کےساتھ سلوک پردکھی ہوں، ہمارے بچوں کے ساتھ جو سلوک ہورہا ہے، تاریخ میں ایسا سیاہ رویہ نہیں ہوا، جو کچھ  ہو رہا ہےاس سے ہمارےجذبے مزید بڑھے ہیں، اور  ہم اپنی جدوجہد مزید تیزکریں گے۔

نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہمیں فخر ہے کہ ہمارے ساتھی جرات سے حالات کا مقابلہ کر رہے ہیں، شہبازشریف نے بے مثال جرات وبہادری اور استقلال کا مظاہرہ کیا ہے، وہ مرد میدان ہیں، انہوں نے مشکلات کے سامنے سرنہیں جھکایا،  ہمارے بیانیے کو تقویت دینے میں کردار ادا کیا، اور وفاداری و نظریاتی وابستگی کی مثال قائم کی، مشکل کو برداشت کرکے کردار اد اکریں گے تو قوم کو تمام مصیبتوں سے نجات مل جائے گی۔

قائد (ن) لیگ نے کہا کہ شہبازشریف کو سیلوٹ کرتا ہوں کہ انہوں نے دیانتداری سے قوم اور ملک کی خدمت کی، پنجاب میں دن رات محنت کرکے بجلی کے کارخانے لگائے، اسحاق ڈار نے وسائل مہیا کئے، یہ تمام سہرا شہبازشریف، خواجہ آصف اور شاہد خاقان عباسی کی ٹیم کو جاتا ہے، ان سرکاری افسران کو بھی سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے توانائی کی قلت ختم کرنے میں کردار ادا کیا۔

ڈیجیٹل پاکستان ہی ہمارا مستقبل ہے، وزیر اعظم

ویب ڈیسک : وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ  ڈیجیٹل پاکستان ہی ہمارا مستقبل ہے۔

تفصیلات کے مطابق یونیورسل سروس فنڈ(یوایس ایف )کی جانب سےبلوچستان ،سندھ میں ہائی اسپیڈبراڈبینڈسروسزکی فراہمی کے معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ  آئی ٹی سیکٹرپرخاص توجہ دےرہےہیں۔

وزیراعظم  کا کہنا  تھا کہ  تعلیمی نظام میں تفریق ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔خوش آئند بات ہےکہ ملک جدت کی طرف جارہاہے، ڈیجیٹلائزیشن  ہی پاکستان کامستقبل ہے۔

عمران خان نے کہا کہ  ایک وقت تھا کہ  بڑےبڑےممالک پاکستان کودیکھتےتھے۔60 کی دہائی میں سرکاری اسپتالوں میں بہترین علاج ہوتاتھا۔60 کی دہائی میں پاکستان تیزی سےترقی کررہاتھا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ  پاکستان میں غریب طبقےکواوپرلاناہماراوژن ہے۔ نظام تعلیم میں بھی بہتری کی ضرورت ہے۔

بلوچستان کا تذکرہ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بلوچستان کوماضی میں نظراندازکیاگیا، سوئی کاعلاقہ  گیس کے ذخائر کے باوجود پیچھے رہ گیا۔

انہوں نے کہا کہ پسماندہ علاقوں کی ترقی پرخاص توجہ دےرہےہیں۔

ہزاروں دماغی خلیات کو ریکارڈ کرنے والی چپ تیار

زیورخ ویب ڈیسک : مسلسل 15 برس کی ان تھک محنت کے بعد سوئزرلینڈ کے سائنسدانوں نے ایک ایسی چپ بنائی ہے جو نہایت عمدگی اور وضاحت کے ساتھ ہزاروں دماغی خلیات (نیورونز) کو ریکارڈ کرسکتی ہے۔

ای ٹی ایچ نامی ادارے کے ڈاکٹر اینڈریئس ہیئرلیماں اور ان کے ساتھیوں نے تجربہ گاہ میں اعصابی خلیات کی برقی سرگرمی کو نوٹ کیا ہے۔ اس طرح سے کسی تفتیشی ڈش کےنیچے چپ رکھ کر انفرادی طور پر خلیات کی سرگرمی کو نوٹ کیا جاسکتا ہے۔

خردبینی برقیروں (الیکٹروڈ) کی یہ قطار ایک چپ پر سموئی گئی ہے۔ یہ چپ پہلے سے تیارشدہ نظام کے مقابلے میں ذیادہ الیکٹروڈ رکھتی ہے اور بہت تفصیلی ڈیٹا ریکارڈ کرتی ہے۔ اس طرح چپ کو کئی اہم کاموں میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

چپ کے چار ملی میٹر لمبے اور دو ملی میٹر چوڑے رقبے پر 20 ہزار کے قریب خردبینی الیکٹروڈ لگائے گئے ہیں۔ اسی بنا پر یہ اعصابی خلئے سے کوندنے والا باریک ترین جھماکہ بھی محسوس کرلیتے ہیں۔ لیکن ان سگنلوں کو بڑھانا ضروری ہوتا ہے۔

دوسری اہم بات یہ ہے کہ الیکٹروڈ کی بڑی تعداد بہت اچھی طرح کام کرتی ہے اور لگ بھگ بہت سارے اعصاب کی برقی سرگرمی کو نوٹ کرتی رہتی ہے۔ تاہم فطری طور پر اس میں برقی شور یا نوائز بھی شامل ہوسکتی ہے ۔ لیکن اس چپ میں دنیا کے طاقتور اور بہترین ایمپلی فائر استعمال کئے گئے ہیں جو ہر اعصاب کی معمولی سرگرمی کو بھی نوٹ کرلیتے ہیں۔ اس طرح پورے نظام کی بہت صاف اور واضح تفصیل سامنے آتی ہے۔

نیچر کمیونکیشن میں شائع ہونے والی اس رپورٹ کے مطابق چپ دل کے خلیات، آنکھوں کے ریٹینا اور دماغ کے بہت سے گوشوں کی برقی سرگرمی کو ریکارڈ کرسکتی ہے۔ بعض مقامات پر یہ ایک وقت میں 1000 سے زائد خلیات کی سرگرمی ریکارڈ کرتی ہے۔

توقع ہے کہ اس سے ادویہ کے تجربات اور نئی دواؤں کی تیاری میں بھی مدد ملے گی۔ یعنی چند ہزار دماغی خلیات پر دوا ڈال کر اس کا جائزہ لیا جاسکے گا۔

ورلڈ کپ 2011: سیمی فائنل مصباح کی سست بیٹنگ کے سبب ہارے، شاہد آفریدی

لاہورویب ڈیسک :  شاہد آفریدی نے ورلڈ کپ 2011کے سیمی فائنل میں شکست کی وجہ مصباح الحق کی سلو بیٹنگ کو قرار دے دیا۔

ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا کہ مصباح الحق نے میچ میں سیٹ ہونے کے لیے بہت وقت لیا، اس وقت تیزی سے اسکور کرنے کی ضرورت تھی، یاد رہے کہ اس میچ میں پاکستان 261 رنز کے تعاقب میں 231 پر آؤٹ ہوگیا تھا، مصباح الحق نے 76 گیندوں پر 56 رنز کی اننگز کھیلی، یونس خان نے 32 گیندوں پر صرف 13رنز بنائے تھے۔

بعد ازاں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر شاہد آفریدی نے پیغام جاری کیا کہ انٹرویو میں میرا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا،شکست ٹیم کی بیٹنگ میں ناکامی کی وجہ سے ہوئی تھی، مجھ سمیت بیٹسمین دباؤ برداشت نہیں کرپائے،کسی ایک فرد کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔

بابری مسجد شہادت کیس:عدالتی فیصلہ ہندو از م اور ہندوﺅں کی فتح ہے. آرایس ایس

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ کا فیصلے کا خیر مقدم‘ملزمان کی بریت کو انصاف کی جیت قراردیا

کھنو(ویب ڈیسک ) بابری مسجد کی شہادت کے حوالے سے خصوصی عدالت کے فیصلے کو انتہا پسند وں نے ہندو از م اور ہندوﺅں کی فتح قراردیا ہے فیصلے کے بعد بری ہونے والے ملزمان نے عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بری ہونے والے ملزم اور آرایس ایس کے مرکزی راہنما ایل کے ایڈوانی کے وکیل ومل سریواستو نے فیصلے کے بعد کہا کہ تمام ملزموں کو بری کر دیا گیا ہے اتنے شواہد موجود نہیں تھے کہ الزمات ثابت ہو سکتے.

اسی مقدمے میں دوسرے ملزم جے بھگوان گویل نے کہا کہ ہم نے مسجد کو توڑا تھا ہمارے اندر سخت غصہ تھا ہر کارسیوک کے اندر ہنومان جی سما گئے تھے ہم نے مسجد توڑی تھی اگر عدالت سے سزا ملتی تو ہم خوشی سے اس سزا کو قبول کر لیتے عدالت نے سزا نہیں دی یہ ہندو مذہب کی فتح ہے ہندو قوم کی فتح ہے. دوسری جانب بابری مسجد اراضی مقدمے میں ایک فریق ہاشم انصاری کے بیٹے اقبال انصاری نے کہا ہم قانون کی پاسداری کرنے والے مسلمان ہیں اچھا ہے اگر عدالت نے بری کر دیا ہے تو ٹھیک ہے کیس بہت طویل عرصے سے التوا میں تھا اب ختم ہوگیا ہے اچھا ہوا ہم چاہتے تھے کہ اس کا جلد فیصلہ ہوجائے ہم عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں.بھارت کے مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اپنے ایک ٹویٹ میں فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور لکھا کہ دیر سے ہی سہی انصاف کی جیت ہوئی‘انہوں نے لکھا کہ بابری مسجد انہدام کیس میں لکھنوکی خصوصی عدالت کے ذریعے مسٹر ایل کے ایڈوانی، مسٹر کلیان سنگھ، ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی، اما جی سمیت 32 افراد کے کسی بھی سازش میں شامل نہ ہونے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہوں اس فیصلے سے ثابت ہوا ہے کہ دیر سے ہی سہی انصاف کی جیت ہوئی ہے.ایودھیا کی تاریخی بابری مسجد کے دو مقدمے عدالت میں زیر سماعت تھے ایک مقدمہ زمین کی ملکیت کا تھا جس کا فیصلہ سپریم کورٹ نے گذشتہ برس نومبر سناتے ہوئے یہ قرار دیا کہ وہ زمین جہاں بابری مسجد تھی وہ مندر کی زمین تھی اسی مقام پر دو مہینے قبل وزیراعظم نریندر مودی نے ایک پرشکوہ تقریب میں رام مندر کا سنگ بنیاد رکھا تھا. دوسرا مقدمہ بابری مسجد کے انہدام کا ہے 6 دسمبر 1992 کو ایک بڑے ہجوم نے بابری مسجد کو شہید کر دیا تھا یہ مسجد پانچ سو برس قبل بھارت کے پہلے مغل بادشاہ ظہیرالدین بابر کے دور میں تعمیر کی گئی تھی ہندو کارسیوکوں کا ماننا ہے کہ یہ مسجد ان کے بھگوان رام چندر کے جائے پیدائش کے مقام پر تعمیر کی گئی تھی.بابری مسجد کے انہدام کے بعد ایودھیا کی انتظامیہ نے دو مقدمے درج کیے تھے ایک مقدمہ مسجد پر یلغار کرنے والے ہزاروں نامعلوم ہندوانتہاءپسندوں کے خلاف درج ہوا تھا اور دوسرا مقدمہ انہدام کی سازش کے بارے میں تھا اس مقدمے میں ایل کے اڈوانی، جوشی، اوما بھارتی، سادھوی رتھمبرا اور وشو ہندو پریشد کے کئی رہنما اور ایودھیا کے کئی مہنت ملزم بنائے گئے.ابتدائی طور پر 48 لوگوں کے خلاف فرد جرم عائد کی گئی تھی تین عشروں سے جاری اس کیس کی سماعت کے دوران 16 ملزمان انتقال بھی کر چکے ہیں‘بابری مسجد کے انہدام کے یہ دونوں مقدمے پہلے رائے بریلی اور لکھنوکی دو عدالتوں میں چلائے گئے مگر بعد میں انھیں سپریم کورٹ کے حکم پر یکجا کر دیا گیا اور ان کی سماعت لکھنوکی سیشن اور ضلعی عدالت میں مکمل کی گئی.تقتیش اور مقدمے کی سماعت کے دوران ایسا بھی مرحلہ آیا تھا جب تفتیشی بیورو نے ایڈوانی، جوشی اور دوسرے سینیئر راہنماﺅں کے خلاف انہدام کی سازش کا مقدمہ واپس لے لیا تھا لیکن بعد میں ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد اسے دوبارہ بحال کیا گیا‘اس مقدمے میں ملزمان کے خلاف سی بی آئی کی دلیل یہ ہے کہ انہوں نے 500 سالہ تاریخی بابری مسجد کو گرانے کی سازش تیار کی اور ہندو کارسیوکوں کو مسجد کے انہدام کے لیے مشتعل کیا جبکہ اپنے دفاع میں ملزمان کی دلیل ہے کہ انھیں قصوروار ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت نہیں ہیں ان کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ انہدام کے وقت دلی میں برسر برقتدار کانگریس کی حکومت نے سیاسی انتقام کے طور پر انھیں اس مقدمے میں شامل کیا.

نوازشریف کا بیرون ملک جانا پورے نظام کی تضحیک ہے: اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے نوازشریف کی سزا کے خلاف اپیلوں کے کیس میں ریمارکس دیے ہیں کہ نوازشریف کا بیرون ملک جانا پورے نظام کی تضحیک ہے اور ملزم کو پتا ہے وہ سارے نظام شکست دے کر گیا وہ وہاں بیٹھ کر پاکستان کے سسٹم پر ہنس رہا ہوگا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ  کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی جس دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے سابق وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری کی عدم تعمیل کی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔

رپورٹ کے مطابق لندن ایون فیلڈاپارٹمنٹس پرپاکستانی ہائی کمیشن کانمائندہ دوبارہ وارنٹ کی تعمیل کے لیے گیا لیکن اپارٹمنٹس پر موجود شخص نے وارنٹ گرفتاری وصول کرنے سے انکار کردیا۔

اس موقع پر عدالت نے کہا کہ ہم نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے، دیکھنا ہےکہ کیا جان بوجھ کرعدالتی کارروائی سے فرار کیاجارہا ہے؟

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وارنٹ کی تعمیل کیلئے پاکستانی ہائی کمیشن کے افسر راؤ عبدالحنان ایون فیلڈ اپارٹمنٹس گئے لیکن وہاں موجود شخص ایڈی نے وارنٹ لینے سے انکار کردیا جس کے بعد نوازشریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرانے کی ہر ممکن کوشش کی۔

دورانِ سماعت نیب کے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل جہانزیب بھروانہ نے عدالت کوبتایا کہ نوازشریف وارنٹ گرفتاری جاری ہونے سے آگاہ ہیں، یہ ان کے وکیل نے بھی بتایاتھا کہ انہیں عدالتی آرڈر سے آگاہ کیا گیا ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا ہمیں بتایاگیاکہ پاکستانی عدالت کے احکامات پر عملدرآمد کے وہ پابند نہیں، اس پر عدالت نے کہا کہ ہمیں شواہد کےساتھ خودکو مطمئن کرناہےکہ عدالت نے وارنٹس کی تعمیل کیلئےاپنی پوری کوشش کی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ اس ساری ایکسر سائز کا مقصد ہےکہ کل ملزم آئے تویہ نہ کہےکہ اسے معلوم نہ تھا، ملزم کو پتہ ہے کہ وہ سارے سسٹم کو شکست دے کرگیا ہے، وہ وہاں بیٹھ کر پاکستان کے سسٹم پر ہنس رہا ہوگا، یہ نہایت شرمناک بات ہے، اس معاملے پر عدالت فیصلہ دے گی۔

عدالت کا کہنا تھا کہ کل نوازشریف واپس آکر یہ نہیں کہہ سکتےکہ مجھے وارنٹ گرفتاری کا علم نہیں، وہ کل یہ موقف اختیار نہیں کرسکتے کہ مجھے موقع نہیں دیا گیا،ان کا بیرون ملک جانا پورے نظام کی تضحیک ہے، آئندہ وفاقی حکومت کوبھی خیال رکھناچاہیےکہ کیسےکسی کو باہر جانے دیناہے یا نہیں؟ جتنی کوشش ایک مجرم کو وارنٹ پہنچانے میں لگ رہی ہے،کئی سائلین کوریلیف دیا جاسکتا ہے، عدالت، حکومت، دفتر خارجہ اور ہائی کمیشن مل کر ایک وارنٹ کی تعمیل کرارہے ہیں۔

عدالت نے پاکستانی ہائی کمیشن کے قونصلرا تاشی راؤعبدالحنان کا بیان ریکارڈ کرنے کا بھی فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرنے کی ہدایت کی۔

عدالت کا کہنا تھاکہ آئندہ سماعت پر دفتر خارجہ کے افسران راؤعبدالحنان اور مبشر احمد کا بیان ریکارڈ ہوگا، 7 اکتوبر کو دن ڈیڑھ بجے دفترخارجہ کےافسران کے بیانات قلمبند ہوں گے۔

عدالت نے ایون فیلڈریفرنس میں نوازشریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست بھی سماعت کے لیے منظور کرلی اور وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 7 اکتوبر تک جواب طلب کرلیا۔

عدالت نے ایون فیلڈ اورالعزیزیہ ریفرنسز میں نوازشریف کی اپیلوں پرسماعت بھی 7 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

این سی او سی نے کراچی میں کورونا کیسز بڑھنے پر تشویش کا اظہار کر دیا

اسلام آباد:  این سی او سی نے کراچی میں کورونا کیسز بڑھنے پر تشویش کا اظہار کر دیا۔ ہیلتھ پروٹوکول پرعمل ناگزیر قرار دے دیا گیا۔

وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کراچی میں کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں، ملک میں 747 کیسز میں 365 صرف کراچی میں ہیں۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کورونا وبا کو روکنے کیلئے سمارٹ لاک ڈاؤن کیا جائے، کورونا پر متاثرین تک رسائی، ہیلتھ پروٹوکول پر عمل ناگزیر ہے جبکہ سندھ ہیلتھ سیکرٹری کا کہنا تھا کہ شہری انتظامیہ صورتحال مانیٹر کر رہی ہے، سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے مناسب انتظامات کئے جائیں گے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 747 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں 99 ہزار 378، سندھ میں ایک لاکھ 36 ہزار 795، خیبر پختونخوا میں 37 ہزار 776، بلوچستان میں 15 ہزار 257، گلگت بلتستان میں 3 ہزار 778، اسلام آباد میں 16 ہزار 581 جبکہ آزاد کشمیر میں 2 ہزار 698 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ملک بھر میں اب تک 35 لاکھ 14 ہزار 237 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 32 ہزار 31 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 2 لاکھ 96 ہزار 881 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 467 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

پاکستان میں کورونا سے ایک دن میں 5 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 6 ہزار 479 ہوگئی۔ پنجاب میں 2 ہزار 234، سندھ میں 2 ہزار 497، خیبر پختونخوا میں ایک ہزار 259، اسلام آباد میں 182، بلوچستان میں 145، گلگت بلتستان میں 88 اور آزاد کشمیر میں 74 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔