اسلام آباد ( ملک منظور احمد ) وفاقی دارلحکومت اسلام آبا میں تعینات مختلف ممالک کے سفیروں نے پاکستان میں سیکورٹی اور لاءاینڈ آرڈر کی صورتحال میں ہتری کے بعد دنیا کے اہم ممالک کی طرف سے پاکستان کے بارے میں اپنی ٹریول ایڈ وائزری میں تبدیلی کے فیصلے کو انتہائی خوش آ ئند قرار دیتے ہوئے اس تو قع کا اظہار کیا ہے سیکورٹی خدشات کے خا تمے کے بعد غیر ملکی سرمایہ کاراور غیر ملکی سیاح بڑی تعداد میں پاکستان کا رخ کریں گے ۔سفارت کاروں نے دہشت گردی کے خاتمے میں افواج پاکستان کی لا زوال خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ۔ ڈین آف ڈپلومیٹک کور اور ترکمانستان کے سفیر عطا جان نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیکورٹی اور لاءاینڈ آرڈر کی صورتحال میں بہت بہتری آئی ہے ۔پاکستان سے متعلق مختلف ممالک کی جانب سے ٹریول ایڈ وائزری کو نرم کرنا خوش آئند ہے ۔پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں ۔غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ان مواقعوں سے استفادہ کرنا چاہیے ۔یہ امر خوش آئند ہے کہ پاکستان کا شمار سیاحت کے لحاظ سے دنیا کے 10پرکشش ترین ممالک میں ہوا ہے۔ اسلام آباد میں تعینات یورپی یونین کی سفیر انڈرولا کیمینارا نے خبریں کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر انتہائی اطمینان کا اظہار کیا کہ اب پاکستان کا شمار پر امن ممالک میں ہو نے لگا ہے ۔سیکورٹی کی صورتحال میں بہت بہتری آئی ہے ،پاکستان میں سیاحت کے بے شمار مواقع موجود ہیں ۔بعض ممالک نے پاکستان سے متعلق ٹریول ایڈ وائزری میں تبدیلی کی ہے جس سے اقوام عالم میں ایک اچھا پیغام دیا گیا ہے ۔غیر ملکی شہری بغیر سیکورٹی خدشات کے سفر کرسکتے ہیں ۔مراکش کے سفیر محمد کرمون نے خبریں کے ساتھ گفتگو کے دوران کہا کہ سیاحت کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون کریں گے ۔سیاحت کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون کریں گے ۔سیاحت کی صنعت کو فروغ دے کر پاکستان خطیر زر مبادلہ کما سکتا ہے ۔رومانیہ کے سفیر نکولائی گویا نے بھی برطا نیہ کی طرف سے ٹریول ایڈ وائزری میں تبدیلی کو نہایت خوش آئند قرار دیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پاکستان کے امیج کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے ۔پاکستان وہ ملک ہے جو قدرتی منا ظر سے مالا مال ہے ۔پاکستان کا تہذیبی ورثہ نہایت اہمیت کا حامل ہے ۔ثقافتی سرمایہ کاری کے ذریعے امن کو اجاگر کیا جا سکتا ہے ۔سپین کے سفیر مینول ڈوران نے خبریں سے گفتگو کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں نے چترال اور دیگر شمالی علاقوں کا دورہ کیا ہے ،میں ان علاقوں کا قدرتی حسن دیکھ کر انتہائی متاثر ہوا ہوں ۔یہ علاقے سیاحوں کے لیے انتہائی پر کشش ہیں ۔جب بھی موقع ملا میں دوبارہ ان خوبصورت سیاحتی مقامات کا دورہ کروں گا۔
Monthly Archives: January 2020
کیماڑی سے پشاور تک لوٹ مار ،ٹرین جلنے پر استعفی دینا چاہیے تھا،چیف جسٹس کا شیخ رشید سے مکالمہ
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) سپریم کورٹ آف پاکستان میں صاف پانی کی فراہمی سے متعلق کیس کے دوران نیب نے آراو پلانٹس تنصیب میں خورد ردکی رپورٹ جمع کرادی ، عدالت نے سندھ واٹر کمیشن اور اس کے سیکرٹریٹ کو تحلیل کرتے ہوئے اپنا تمام تر ریکارڈ چیف سیکرٹری سندھ کے حوالے کرنے کا حکم دیا ، عدالت نے سندھ کول اتھارٹی کیس اور صاف پانی کیس کو یکجا کرنے جبکہ نیب کو مقدمات کے حوالے سے ریفرنس و دیگر معاملات ایک ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دیا، چیف جسٹس گلزار احمدنے نیب کی کارکردگی پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ نیب استحصالی ادارہ بن چکا جس مقصد کے لئے ادارہ بنا تھا وہ ختم ہوگیا ۔ منگل کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے سندھ کے شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ نیب کی جانب سے آر او پلانٹس تنصیب میں پیسے کی خورد برد کی رپورٹ جمع کروائی گئی جبکہ واٹرکمیشن نے بھی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ لاکھوں روپے کھا لیے گئے لیکن ایک بھی آر او پلانٹ نہیں لگا، سب پیسے کھا کر ہڑپ کر گئے۔دوران سماعت چیف جسٹس نے نیب کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیب لوگوں پرہاتھ ڈالتا ہے، نیب کا تفتیشی افسر ریفرنس تیار کرنے میں پانچ سال لگاتا ہے، پھر ایک دن نیب کا افسر خود کہتا ہے کہ ملزم کو جانے دیا جائے، نیب اب استحصالی ادارہ بن چکا ہے، نیب کو جو کردار ادا کرنا چاہیے تھا وہ ادا نہیں ہو رہا، اسے جس مقصد کے لئے بنایا گیا وہ ختم ہوگیا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ملک کی بہتری کے لیے نیب نے جو کردار ادا کرنا تھا اس میں رکاوٹ بن گئے ہیں، ایک سال میں مقدمات کا فیصلہ ہونا چاہئے 6، 6 سال گزر جاتے ہیں، 4 گواہان کی جگہ آپ مقدمے میں 200 گواہ بنالیتے ہیں، آپ 2 سال میں ریفرنس بناتے ہیں اور 10، 10 سال آدمی کو رگڑتے رہتے ہیں، آپ کے تفتیشی افسران میں صلاحیت ہی نہیں کہ وہ تفتیش کو انجام تک پہنچائیں، آپ کے اندر کام کرنے کی صلاحیت ہی نہیں، آپ پر تو اربوں روپے کا جرمانہ ہونا چاہئے، یہ جرمانہ آپ کی جیبوں سے جانا چاہئے ،حکومت ایک روپیہ نہیں دے گی۔سپریم کورٹ نے سندھ واٹر کمیشن اور اس کے سیکرٹریٹ کو تحلیل کرتے ہوئے اپنا تمام تر ریکارڈ چیف سیکرٹری سندھ کے حوالے کرنے کا حکم دیا اور کیس کی سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کردی۔ عدالت نے ہدایت کہ سندھ حکومت واٹر کمیشن کی رپورٹ پرہر 15 دن میں عمل در آمد رپورٹ پیش کرے، ایڈووکیٹ جنرل واٹرکمیشن کی رپورٹ پرعملدرآمد یقینی بنائیں۔ سپریم کورٹ نے سندھ میں واٹر کمیشن کا کام پورا ہونے کے بعد تمام درخواستیں نمٹا دیں۔عدالت نے سندھ میں تھر کول مائننگ کی آڈٹ رپورٹ پر جواب جمع نہ کرانے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کول اتھارٹی کی جانب سے کول مائینز پر 158 ارب روپے کے اخراجات کی تفصیل جمع کرائی جائے۔ عدالت نے سندھ کول اتھارٹی کیس اور صاف پانی کیس کو یکجا کرنے جبکہ نیب کو مقدمات کے حوالے سے ریفرنس و دیگر معاملات ایک ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دیا۔سپریم کورٹ نے سندھ واٹر کمیشن اور اس کے سیکریٹریٹ کو تحلیل کرتے ہوئے تمام تر ریکارڈ چیف سیکرٹری سندھ کے حوالے کرنے کا حکم د یدیا، عدالت نے ہدایت کہ سندھ حکومت واٹر کمیشن کی رپورٹ پرہر 15 دن میں عمل در آمد رپورٹ پیش کرے، ایڈووکیٹ جنرل واٹرکمیشن کی رپورٹ پرعملدرآمد یقینی بنائیں، سندھ کول اتھارٹی کی جانب سے کول مائینز پر 158 ارب روپے کے اخراجات کی تفصیل جمع کرائی جائے، نیب کو مقدمات کے حوالے سے ریفرنس و دیگر معاملات ایک ماہ میں مکمل کرنے کا حکم، چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ نیب استحصالی ادارہ بن چکا جس مقصد کے لئے ادارہ بنا تھا وہ ختم ہوگیا،نیب کو جو کردار ادا کرنا چاہیے تھا وہ ادا نہیں ہو رہا۔ منگل کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے سندھ کے شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ نیب کی جانب سے آر او پلانٹس تنصیب میں پیسے کی خرد برد کی رپورٹ جمع کروائی گئی جبکہ واٹرکمیشن نے بھی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ لاکھوں روپے کھا لیے گئے لیکن ایک بھی آر او پلانٹ نہیں لگا، سب پیسے کھا گئے ہڑپ کر گئے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے نیب کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیب لوگوں پرہاتھ ڈالتا ہے، نیب کا تفتیشی افسر ریفرنس تیار کرنے میں پانچ سال لگاتا ہے، پھر ایک دن نیب کا افسر خود کہتا ہے کہ ملزم کو جانے دیا جائے، نیب اب استحصالی ادارہ بن چکا ہے، نیب کو جو کردار ادا کرنا چاہیے تھا وہ ادا نہیں ہو رہا، اسے جس مقصد کے لئے بنایا گیا وہ ختم ہوگیا ہے۔
نواز، زرداری سے 2کھرب وصول کرینگے ،سکیورٹی کے نام پر قومی خزانے میں ڈاکہ ڈالا گیا،وفاقی کابینہ
اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ کابینہ نے شریف خاندان، آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی سے کیمپ آفسسز اور سکیورٹی کی مد میں خرچ کی گئی رقم ایک مہینے میں واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔کابینہاجلاس کے بعد معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران مراد سعید نے کہا کہ ماضی میں قومی اداروں کو گروی رکھ کر قرضے لیے گئے، 10 سال میں 24 ہزار ارب روپے کا قرضہ لیا گیا۔ اس قدر قرضوں کے باوجود ملک میں صحت اور تعلیم سمیت کسی شعبے میں بہتری نہیں آئی، پاکستان کو شاہ خرچیاں کرنے والے حکمرانوں نے لوٹا۔ مراد سعید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان قوم کے ٹیکس کا پیسہ بچارہے ہیں، وہ وزیراعظم ہاس کی بجائےبنی گالہ میں ذاتی رہائش گاہ میں مقیم ہیں۔ یوسف رضا گیلانی نے اپنی وزارت عظمی کے دوران ملتان اور لاہور میں 5 کیمپ آفسز بنا رکھے تھے۔ آصف زرداری نے 3 کیمپ آفس رکھےتھے، آصف زرداری نے سیکیورٹی کےنام پر163ارب سے زائد کے اخراجات کیے، شریف خاندان کے لئے سیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد 2753 تھی، جاتی امراکی سیکیورٹی پر 214 کروڑ 13لاکھ روپے خرچ ہوئے، جاتی امرا کے اطراف باڑ لگانے پر قومی خزانے سے27 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ وزیر کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے لندن کے 25 نجی دورے کیے، وہ بیرون ملک علاج کے لیے خصوصی طیارے پر گئے، شہباز شریف نے 872 کروڑ 59لاکھ سے زائد خرچ کئے، انہوں نے نواز شریف کے طیارے کو 556 بار استعمال کیا، کابینہ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ماضی میں پیسوں کا جو ضیاع کیا گیا وہ ان سے واپس لیں گے۔ انہوں نے ایک مہینے میں پیسے واپس نہ کئے تو قانونی کارروائی ہوگی جب کہ آئندہ کے لیے فیصلہ ہوا ہے کہ صدر یا وزیراعظم کیمپ آفسسز نہیں رکھ سکیں گے۔ معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاہے کہ آٹا بحران پیدا کرنے والے مافیا کےلئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی گئی ہے، منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں سے آئینی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا ، آٹا بحران پر تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہو گی، الیکشن کمیشن کا آزادانہ اور شفاف کردار ہے، وزیراعظم نے شفاف الیکشن کےلئے پارلیمانی کمیٹی کو فریقین سے مشاورت کی ہدایت کی ہے، یوریاکھاد کی بوری پر ٹیکس کم کرنے سے 395روپے کا ریلیف ملے گا، نور الحق کو وائس چیئرمین اوگرا تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے، کابینہ نے سستے گھروں کی فراہمی کےلئے وزارت ہاﺅسنگ کی جامع پلان پیش کرنے کی ہدایت کی ، 5فروری کو یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منایا جائے گا، پاکستان براڈ کاسٹنگ ایکٹ اور اے پی پی آرڈیننس میں بھی ترمیم، اسلم خان کو پی آئی اے بورڈ میں پرائیویٹ ممبر تعینات کرنے کی منظوری دی گئی جبکہ وفاقی وزیر مواصلات مرادسعید نے کہاکہ سابق حکمرانوں سے اضافی اخراجات کی رقم وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سابق حکمرانوں کےلئے گئے قرضے ہم ادا کر رہے ہیں، کیمپ آفیسرز کے قیام کو روکنے کےلئے قوانین میں ترامیم کی گئی ہے، آصف زرداری نے سکیورٹی کے نام پر163ارب سے ائد کے اخراجات کئے، شریف خاندان کےلئے سکیورٹی اہلکاروں کی تعداد2753تھی، شریف خاندان نے27کروڑ روپے سے گھر پر خاردار تار لگائی۔منگل کو یہاں پی آئی ڈی میں وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کے ہمراہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ اجلاس کا ایجنڈا 18نکاتی تھا، آٹے کا بحران کے حوالے سے کابینہ میں بات ہوئی ہے، آٹا بحران پیدا کرنے والے مافیا کےلئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی گئی ہے، منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں سے آئینی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آٹا بحران پر تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داروں کے خلاف کاروائی ہو گی، الیکشن کمیشن کا آزادانہ اور شفاف کردار ہے، وزیراعظم عمران خان نے شفاف الیکشن کےلئے پارلیمانی کمیٹی کو فریقین سے مشاورت کی ہدایت کی ہے،اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے کہا کہ 10سال میں24ہزار ارب روپے کا قرض لیا گیا، قرضوں کے باوجود صحت اور تعلیم سمیت کسی شعبے میں بھی بہتری نہیں آئی، یوسف رضا گیلانی نے ملتان اور لاہور میں پانچ کیمپ آفس رکھے تھے جبکہ آصف زرداری نے تین کیمپ آفس رکھے تھے، شریف برادران کے سی ایم آفس سمیت پانچ کیمپ آفس تھے۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے سیکیورٹی کے نام پر163ارب سے زائد کے اخراجات کئے، شریف خاندان کےلئے سکیورٹی اہلکاروں کی تعداد2753تھی، شریف خاندان نے27کروڑ روپے سے گھر پر خاردار تار لگائی۔ مراد سعید نے کہا کہ شہباز شریف نے نواز شریف کے طیارے کو556مرتبہ استعمال کیا، شہباز شریف نے 872کروڑ 59لاکھ سے زائد کی عیاشیاں کیں، نواز شریف کے خزانے سے لندن کے 25نجی دورے کئے، وزیراعظم عمران خان پی ایم ہاﺅس کی بجائے بنی گالہ میں ذاتی رہائش گاہ میں مقیم ہیں، وزیراعظم عمران خان بیرون ملک دوروں پر خصوصی جہاز استعمال نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکمرانوں سے اضافی اخراجات کا پیسہ وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سابق حکمرانوں کےلئے گئے قرضے ہم ادا کر رہے ہیں، کیمپ آفیسرز کے قیام کو روکنے کےلئے قوانین میں ترامیم کی گئی ہے۔ معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے صحافیوں کے سوالات پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ آئی جی سندھ کی تعیناتی کے ایجنڈے کو موخر کیا گیا ہے، آئی جی سندھ کے حوالے سے گورنر سندھ کو وزیراعلیٰ سے مشاورت کی ہدایت کی گئی، آئی جی سندھ کی تعیناتی پر سندھ سے تعلق رکھنے والے اتحادیوں نے اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ کےلئے نیا نام مشاورت سے لانے کا فیصلہ کیا ہے، گورنر سندھ کو وزیراعلیٰ سندھ سے مشاورت کا ٹاسک دیا گیا ہے، اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 8جنوری کے فیصلوں کی توثیق کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوریاکھاد کی بوری پر ٹیکس کم کرنے سے 395روپے کا ریلیف ملے گا، نور الحق کو وائس چیئرمین اوگرا تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے،سستے گھروں کی فراہمی کےلئے وزارت ہاﺅسنگ کی جامع پلان پیش کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ 5فروری کو یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منایا جائے گا، پاکستان براڈ کاسٹنگ ایکٹ اور اے پی پی آرڈیننس میں بھی ترمیم کی منظوری دی گئی، اسلم خان کو پی آئی اے بورڈ میں پرائیویٹ ممبر تعینات کرنے کی منظوری دی گئی، کابینہ اجلاس میں اقتصادی اشاریوں میں بہتری کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ معاون خصوصی نے کہا کہ برآمدات میں 4.5فیصد اضافہ ہوا ہے، پی ایس ڈی پی اور صوبائی ترقیاتی پروگرام کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کرونا وائرس کی روک تھام کےلئے اقدامات سے آگاہ کیا، کرونا وائرس سے متاثرہ چینی صوبے ووہان میں 500پاکستانی طلباءموجود ہیں، وزارت خارجہ کو چین میں مقیم پاکستانیوں کی معلومات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، ٹی وی چینلز سے روزانہ ایک گھنٹہ کشمیری بھائیوں کے نام کرنے کی اپیل کی ہے، مولانا فضل الرحمان جس کے کندھوں پر بندوق چلانا چاہتے تھے وہ کمزور نکلے، آٹا بحران پر تحقیقاتی رپورٹ میں شامل کسی شخص کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے وزراءکو کرپشن نہیں تحفظات کی وجہ سے کابینہ سے الگ کیا گیا، پارٹی آئین پر عمل ہرکارکن اور لیڈر پر لازم ہے۔
امریکہ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنا دیا
غزہ، یروشلم، واشنگٹن، انقرہ، قاہرہ (نیٹ نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطی کے لیے امن منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) اسرائیل کا ‘غیر منقسم دارالحکومت’ رہے گا جبکہ فلسطین کا ‘دارالحکومت مشرقی یروشلم میں ہوگا۔واضح رہے کہ یروشلم کے مغربی حصے پر اسرائیل کا قبضہ ہے۔امریکا نے اپنے امن منصوبے میں مغربی پٹی میں اسرائیلی آباد کاری کو تسلیم کرتے ہوئے مغربی کنارے میں نئی بستیاں آباد کرنے پر 4 سال کی لگادی۔اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ‘اس طرح فلسطینیوں کے زیر کنٹرول علاقہ دگنا ہوجائے گا’۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مشرق وسطی کے لیے امن منصوبہ 80 صفحات پر مشتمل ہے۔امریکی صدر نے کہا کہ امریکا فلسطینیوں کے نئے دارالحکومت میں ‘فخر سے’ اپنا سفارت خانہ کھولے گا۔انہوں نے دعوی کیا کہ اس منصوبے سے فلسطین میں 50 ارب ڈالر کی نئی تجارتی سرمایہ کاری ہوگی اور اگرسب کچھ اچھی طرح انجام پایاتو اس سے 10 لاکھ فلسطینیوں کی ملازمتیں پیدا ہوسکتی ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ ایک غیر معمولی اور انتہائی نمایاں پیشرفت ہے امریکی صدر نے دوران پریس کانفرنس قریب کھڑے اسرائیلی وزیر اعظم کو مخاطب کرکے کہا کہ جناب وزیر اعظم ، اس منصوبے کو تسلیم کرنے کی جانب اٹھائے گئے قدم کے لیے شکریہ۔دوسری جانب خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق فلسطینی رہنماں نے وائٹ ہاﺅس کے ساتھ مذکورہ منصوبے کے اعلان کے بعد کسی بھی مذاکرات میں شامل ہونے سے انکار کردیا اور توقع کی جارہی ہے کہ وہ معاہدہ قبول نہیں کریں گے۔علاوہ ازیں اس منصوبے کے اجرا سے ہزاروں فلسطینیوں نے سڑکوں پر احتجاج شروع کردیا۔واضح رہے کہ سابق امریکی صدور کے مقابلے میں ٹرمپ اسرائیل کے ساتھ زیادہ دوستانہ رہے۔ٹرمپ انتظامیہ نے گزشتہ برس نومبر میں کئی دہائیوں پر مشتمل امریکی خارجہ پالیسی کو تبدیل کردیا تھا جب انہوں نے اعلان کیا کہ وہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی آباد کاریوں کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی نہیں سمجھتا۔امریکا کی جانب سے مذکورہ امن منصوبے کے اعلان پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے منصوبے کوغیر معمولی اور پائیدار امن کے لئے حقیقت پسندانہ راستہ قرار دیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین اور اسرائیل کے مابین امن کا پلان پیش کردیا۔ ان کے منصوبے کے مطابق فلسطین اور اسرائیل دو علیحدہ ریاستیں ہوں گی، فلسطین کا دارالحکومت مشرقی یروشلم میں ہوگا جبکہ اسرائیل کی یہودی بستیوں کو تحفظ حاصل ہوگا، اس پلان کے مطابق اگلے 4 سال کیلئے یہودیوں کی آباد کاری پر پابندی عائد ہوجائے گی اور فلسطین کا علاقہ ڈبل کردیا جائے گا۔واشنگٹن میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو سے ملاقات کے موقع پر مشرق وسطی میں امن کا معاہدہ کے نام سے اپنا منصوبہ پیش کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے اسے ڈیل آف سنچری قرار دیا۔ٹرمپ کے امن منصوبے کے مطابق مغربی کنارے میں قائم کی گئی یہودی بستیوں کو تحفظ حاصل ہوگا اور آئندہ 4 سال تک کوئی نئی یہودی بستی نہیں بسائی جائے گی ۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ فلسطین کے نئے دارالحکومت میں پورے فخر کے ساتھ سفارتخانہ کھولے گا، اس امن معاہدے کے تحت فلسطین کے اندر 50 ارب ڈالر کی کمرشل سرگرمیاں ہوں گی اور اگر اس پر ٹھیک سے عملدرآمد ہوا تو فلسطینیوں کیلئے 10 لاکھ نئی نوکریاں پیدا ہوں گی اور کوئی فلسطینی بے گھر نہیں رہے گا۔اسرائیلی وزیر اعظم کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران ٹرمپ نے ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ نے امن منصوبے کو قبول کرکے بہت بڑا قدم اٹھایا ہے۔دوسری جانب اسرائیلی رہنماں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کیے گئے امن معاہدے کو مسترد کردیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھی اسے قبول نہ کرے۔اس حوالے اسرائیلی عہدیداروں کو اطلاع دی گئی ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے 70 فیصد علاقے پر غیر خودمختار فلسطینی ریاست قائم ہوگی جس کا دارالحکومت بیت المقدس یروشلم کے پڑوس ہوگا۔یروشلم ، بشمول مسجد اقصی اور دیگر تمام مقدس مقامات ، اسرائیلی زیر اقتدار رہیں گے۔ تاہم ، مسلم اور عیسائی مقامات کا انتظام پی اے اور اسرائیل مشترکہ طور پر کریں گے۔ امریکیوں کا کہنا ہے کہ اگر فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت ہوتی ہے تو یہ پیش رفت فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ ہموار کرے گی۔فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ ان پر اس ڈیل کو قبول کرنے کا بڑا دبا تھا لیکن انہوں نے اسے مسترد کیا۔انہوں نے کہا ہے کہ ”مجھے خبردار کیا گیا ہے کہ مجھے اپنے اس موقف کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑ سکتی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا، ”میری زندگی اب تھوڑی بچی ہے اور میں اپنی قوم سے غداری کا مرتکب نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”آنے والے دن فلسطینیوں کے لیے مشکل ہوں گے لیکن ہمیں اور ہمارے نوجوانوں کو مزاحمت کے لیے آگے آنا ہوگا۔فلسطینی تنظیموں نے اس منصوبے کے خلاف مظاہروں کا اعلان کر رکھا ہے۔عرب لیگ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اسرائیل، فلسطین امن منصوبے پر غور کے لیے آیندہ ہفتے کے روز اپنا ہنگامی اجلاس بلانے کا اعلان کیا ہے۔عرب لیگ کے ڈپٹی سیکریٹری حسام زکی نے منگل کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس بھی اس اجلاس میں شرکت کریں گے۔اس میں صدر ٹرمپ کی صدی کی ڈیل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔عرب لیگ کا یہ غیر معمولی اجلاس فلسطینی قیادت کی درخواست ہی پر طلب کیا گیا ہے۔دریں اثنا مصر کی تاریخی دانش گاہ جامعہ الازہر کے شیخ احمد الطیب نے قاہرہ میں منعقدہ ایک کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کے منصوبے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔اس کانفرنس میں دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے مسلم اسکالر اور علما شریک تھے۔شیخ الازہر نے کہاہماری عرب اور مسلمان کے طور پر شناخت ختم ہوچکی ہے۔ میں ٹرمپ کے ساتھ اسرائیلی لیڈر کو دیکھتے ہوئے مکمل شرمساری محسوس کررہا ہوں۔انھوں نے کہاوہ (امریکی صدر) ہمارے مسائل کے بارے میں منصوبہ بندی کررہے ہیں،ان پر بات چیت کررہے ہیں، انھیں کنٹرول کررہے ہیں۔ہمارے لیے وہ مسائل حل کررہے ہیں لیکن وہاں کوئی عرب یا مسلمان موجود نہیں ہے۔صدر ٹرمپ نے اپنے مجوزہ امن منصوبے کے اعلان کے لیے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو وائٹ ہاس میں آنے کی دعوت دی تھی لیکن کسی فلسطینی لیڈر کو مدعو نہیں کیا ہے۔اس منصوبے کے اعلان سے قبل تجزیہ کاروں نے کہا کہ ٹرمپ کا اقدام ان کی انتظامیہ کی بہت سی پالیسیوں کی ہی تائید کرے گا۔انھوں نے پہلے ہی اسرائیل کے مفادات اور مقاصد کے مطابق اپنی پالیسیاں وضع کررکھی ہیں۔ حماس کے عہدیدار نے کہا کہ امن منصوبے پر ٹرمپ کے بیانات جارحانہ ہیں اور یروشلم کے لیے امریکی صدر کی تجاویز بکواس ہیں۔ غزہ کی پٹی میں حماس گروپ کی رہنمائی کرنے والے سمیع ابوزہری نے رائٹرز کو بتایا کہ ٹرمپ کا بیان جارحانہ ہے اور اس سے سخت غم وغصہ پیدا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یروشلم کے بار ے میں ٹرمپ کا بیان بکواس ہے اور یروشلم ہمیشہ فلسطینیوں کیلئے ایک سر زمین رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی اس معاہدے کا مقابل کرینگے اور یروشلم فلسطینی سرزمین میں ہی رہے گا۔اردن کے وزیر خارجہ محمد الصفدی کا کہنا ہے کہ انہیں صدی ڈیل کے منصوبے کی تفصیلات معلوم نہیں ہیں۔ معروف فلسطینی اور عربی تجزیہ کار عبدالباری عطوان نے لکھا ہے صدی معاہدے کے ذریعے فلسطینی مقصد کو ختم کرنے کیلئے ٹرمپ اور نیتن یاہو کے مشترکہ منصوبے کے برخلاف اس منصوبے پر کبھی عمل درآمد نہیں ہو سکے گا بلکہ یہ اوسلو معاہدوں کے خاتمے اور مزاحمتی محاذ کے استحکام کا باعث بنے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے آئی جی سندھ کلیم امام کو اسلام آباد طلب کرلیا
اسلام آباد (ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی) سندھ کلیم امام کو ملاقات کے لیے اسلام آباد طلب کرلیا۔ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ اسلام آباد روانہ ہوگئے ہیں جہاں وہ بدھ کی دوپہر وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے گزشتہ روز کراچی کے دورے کے دوران آئی جی سندھ سے ملاقات نہایت مختصر رہی تھی جس کے باعث آئی جی صوبے کی صورتحال پر انہیں بریفنگ بھی نہیں دے سکے تھے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وزیراعظم سے ملاقات میں آئی جی سندھ کلیم امام کو نیا ٹاسک دیا جاسکتا ہے۔خیال رہے کہ سندھ کابینہ نے 15 جنوری کو آئی جی کلیم امام کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کی منظوری دی تھی جس کے بعد وفاق کی جانب سے آئی جی کا تبادلہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے مشروط کیا گیا تھا۔اس حوالے سے وفاقی کابینہ نے آج ہونے والے اجلاس میں آئی جی کے تبادلے کی منظوری مو¿خر کرتے ہوئے معاملہ گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ کے سپرد کردیا ہے۔گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ملاقات میں آئی جی سندھ کی تبدیلی پر اتفاق کیا گیا تھا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ ملاقات میں وزیراعظم نے مشتاق مہر کی تعیناتی کا گرین سگنل دیا تھا جس کے بعد وفاقی کابینہ کی منظوری سے نوٹیفکیشن جاری ہونا تھا تاہم اب کابینہ نے آئی جی سندھ کی منظوری مو¿خر کردی ہے۔
اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی جاری، شرح سود 13.25 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان، گورنر اسٹیٹ بینک
کراچی(ویب ڈیسک) گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ رواں سال ملک میں مہنگائی کی شرح 11 سے 12 فیصد رہے گی۔کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا کہ ملکی معیشت کو پیش نظر رکھتے ہوئے شرح سود کو 13.25 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ معاشی حالات اور افراط زر کی شرح کو دیکھتے ہوئے موجودہ شرح سود کو ٹھیک کہا جاسکتا ہے۔رضا باقر نے کہا کہ جولائی سے اب تک مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، رواں سال ملک میں مہنگائی کی شرح 11 سے 12 فیصد رہے گی، مہنگائی آہستہ آہستہ کم ہونا شروع ہوجائے گی، سپلائی بہتر ہونے سے مہنگائی کی شرح میں کمی آنے کی توقع ہے۔ رواں سال زرعی پیداوار ہدف سے کم ہونے کا خدشہ ہے لیکن اس کے مقابلے میں دیگر شعبوں میں پیداوار بڑھ رہی ہے، ٹیکسٹائل سیکٹر کی جانب سے اچھے اشاریے سامنے آرہے ہیں جب کہ سیمنٹ کی پروڈکشن بھی بڑھ رہی ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے کے لئے برآمدی صنعتوں کو سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے، ایکسپورٹرز کی حوصلہ افزائی مرکزی بینک کی ترجیح ہے اس لئے برآمدی شعبے کے لیے قرضوں کی حد 200 ارب روپے کی جارہی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے گھر کی نیلامی روک دی
اسلام آباد(ویب ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی گلبرگ کی رہائش گاہ کی نیلامی روک دی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس لبنیٰ سلیم پرویز نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی اہلیہ تبسم اسحاق کی گھر کی نیلامی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی جس میں اسحاق ڈار کی جائیداد ضبطگی کے بعد نیلامی کے احکامات کو چیلنج کیا گیا تھا۔درخواست میں کہا گیا کہ گلبرگ 3 لاہور کا گھر اسحاق ڈار نے 14 فروری 1989 کو حق مہر میں اہلیہ کو دیا تھا، اہلیہ کی جائیداد ضبطگی اور نیلامی کے احکامات درست نہیں۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست پر مختصر سماعت کے بعد احتساب عدالت کے فیصلے پر حکم امتناع جاری کردیا اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 13 فروری تک جواب طلب کرلیا۔دوسری جانب عدالتی فیصلے سے قبل لاہور میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے گھر کی نیلامی کے لیے ٹیم پہنچی تھی، اس موقع پر اسحاق ڈار کی فیملی کے وکلا بھی موقع پر موجود تھے۔وکلا اور نیلامی کے لیے موجود ٹیم میں بحث مباحثہ ہوا اور انتظامیہ کی جانب سے وکلا کو دستاویز وصول کرنے کی درخواست کی گئی جس سے وکلا نے انکار کردیا۔انتظامیہ کی جانب سے اسحاق ڈار کے گھر ہجویری ہاﺅس پر نیلامی کا بینر لگادیا گیا۔بعد ازاں اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاو¿ن ذیشان رانجھا نے بتایا کہ اسحاق ڈار کے گھر کی نیلامی کا عمل روک دیا گیا ہے، آج کوئی بھی بولی دینے نہیں آیا۔
’تمہیں تمغہ کہوں یا نغمہ‘، عامر لیاقت کی مہوش حیات کی بولڈ تصویر پر تنقید
کراچی (ویب ڈیسک)تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے اداکارہ مہوش حیات کے فوٹو شوٹ اور ان کے تمغہ امتیاز پر تنقید کی ہے۔عامر لیاقت حسین نے تمغہ امتیاز حاصل کرنے والی اداکارہ مہوش حیات کے حالیہ فوٹو شوٹ پر تنقید کرتے ہوئے ان کی تصویر شیئر کی۔مہوش حیات کی تصویر شیئر کرتے ہوئے عامر لیاقت حسین نے
کیپشن پر اشعار لکھ دیے۔عامر لیاقت حسین نے اپنے کیپشن میں لکھا کہ ’تمہیں تمغہ کہوں یا نغمہ کہ سورج کہوں یا تارا، کیسے نام کرے گا روشن دو جگ میں حال تمہارا‘۔عامر لیاقت کی پوسٹ پر ا±لٹا سوشل میڈیا صارفین ان پر تنقید کرنے لگے اور انہیں دوغلا قرار دینے لگے۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت ٹوئٹر پر اداکارہ مہوش حیات سے الجھ پڑے تھے۔عامر لیاقت نے اداکارہ پر تنقید کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’ تمغہ امتیاز کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آئٹم گرل امتیازی بیانات دیں، ا±نہیں پاکستان کی پالیسی کے ساتھ چلنا چاہیے اور ویسے بھی قاسم سلیمانی اگر حیات ہوتے تو کیا ایران میں انہیں پرفارم کرنے بلاتے؟‘۔عامر لیاقت کا اداکارہ کو ’آئٹم گرل‘ کہنا مہنگا پڑ گیا تھا اور مہوش حیات نے بھی ان کی تنقید کا بھرپور جواب دیا تھا۔یاد رہے کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ عامر لیاقت حسین نے اداکارہ مہوش حیات کو تنقید کا نشانہ بنایا بلکہ اس سے قبل بھی انہوں نے ایوارڈ شو کی تقریب میں مہوش حیات کی پرفارمنس پر تنقید کی تھی۔
دوسرا ٹی 20بنگلہ دیش کو 9وکٹوں سے شکست، پاکستان کو سیریز میں فیصلہ کن برتری
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان کھیلی جانے والی ٹی 20 میچز کی سیریز کے دوسرے میچ میں گرین شرٹس نے مہمان ٹیم کو 9 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں 0-2 کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی۔لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں بنگلہ دیشی ٹیم کے کپتان نے ٹاس جیت کر پاکستانی ٹیم کو فیلڈنگ کی دعوت دی۔پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ کی طرح دوسرے میچ میں بھی شرکت کے لیے شائقین کی بڑی تعداد اسٹڈیم پہنچی اور اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے کے لیے مختلف پلے کارڈز بھی ان کے پاس موجود ہیں۔
میچ کے آغاز میں ہی بنگلہ دیشی اوپنر مشکلات کا شکار ہوگئے اور 5 رنز کے مجموعی اسکور پر محمد نعیم بغیر کوئی رنز بنائے شاہین شاہ آفریدی کی گیند کا شکار بنے۔جس کے بعد اگلے آنے والے بلے باز بھی کوئی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے اور 22 رنز کے اسکور پر مہمان ٹیم کی 2 وکٹیں گر گئیں۔بنگلہ دیش ٹیم کے اگلے آو¿ٹ ہونے والے کھلاڑی لٹن داس تھے جو 41 کے مجموعی اسکور پر صرف 8 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
بابر اعظم نے 66 رنز اسکور کیے اور ناٹ آو¿ٹ رہے—آئی سی سی ٹوئٹر50 رنز سے کم اسکور پر 3 کھلاڑی آو¿ٹ ہونے کے بعد کیریز پر موجود بلے بازوں نے ٹیم کو کچھ سہارا دیا اور ٹیم کا اسکور 86 رنز تک پہنچایا ہی تھا کہ عفیف حسین، فاسٹ باو¿لر محمد حسنین کی گیند پر کیچ دے بیٹھے۔اس کے بعد مہمان ٹیم کے اگلے آو¿ٹ ہونے والے کھلاڑی تمیم اقبال تھے جنہوں نے 65 رنز کی اننگ کھیلی اور رن آو¿ٹ ہوئے۔آدھی ٹیم کے پویلین لوٹنے کے بعد اگلے آنے والے کھلاڑی بھی اسکور میں کچھ زیادہ اضافہ نہ کرسکے اور آخری اوور کی پہلی گیند پر 126 کے مجموعی اسکور پر آو¿ٹ ہوگئے۔جس کے بعد بنگلہ دیش کی ٹیم 20 اوورز میں 6 کھلاڑیوں کے نقصان پر 136 رنز ہی بناسکی۔پاکستان کی جانب سے محمد حسنین نے 2 جبکہ شاہین شاہ آفریدی، شاداب خان اور حارث رو¿ف نے ایک، ایک کھلاڑی کو آو¿ٹ کیا۔بنگلہ دیش کی بیٹنگ کے بعد جب پاکستان نے ہدف کے تعاقب میں اپنی اننگز کا آغاز کیا تو 6 رنز کے مجموعی اسکور پر احسن علی بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔ابتدا میں ہی اوپننگ بلے باز کے آو¿ٹ ہونے کے بعد بابر اعظم اور محمد حفیظ نے ٹیم کو سہارا دیا اور جارحانہ انداز میں کھیل پیش کرتے ہوئے نصف سنچریاں اسکور کیں۔کپتان بابر اعظم نے 35 گیندوں پر ففٹی اسکور کی جبکہ محمد حفیظ 39 گیندوں پر اپنے 50 رنز مکمل کیے۔
پاکستان نے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں کامیابی حاصل کی تھی—فوٹو: آئی سی سی ٹوئٹردونوں بلے بازوں نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے 131 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی اور بار اعظم 66 جبکہ محمد حفیظ 67 رنز بنا کر ناٹ آو¿ٹ رہے اور 137 رنز کا ہدف حاصل کرلیا۔علاوہ ازیں کپتان بابر اعظم کو شاندار اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔3 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کا فاتحانہ انداز میں آغاز کرنے والی قومی ٹیم میں دوسرے میچ کے لیے کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، تاہم بنگلہ دیش کی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی اور محمد متھن کی جگہ مہدی کو شامل کیا گیا۔
عمران خان کے ایک ہی وار سے 3صوبوں میں عدم اعتماد کی افواہیں دم توڑ گئیں،ضیا شاہد
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف سینئر صحافی ضیا شاہد نے کہا ہے کہ کسی ایک صوبہ کی ات نہیں ہے۔ پاکستان میں شور مچا ہوا ہے کہ وفاقی حکومت کی بجائے صوبوں میں تبدیلی آ رہی ہے۔ سب سے پہلے کافی دیر سے عثمان بزدار کیخلاف ایک تحریک چل رہی ہے مسلم لیگ ق بار بار کہہ رہے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ ہیں اور ان کے اتحادی ہیں۔ بار بار کہا جا رہا ہے کہ پرویز الٰہی صاحب اگلے وزیراعلیٰ ہیںاور ان کو یہ تقریباً طے ہو چکا ہے کہ وزیراعلیٰ ہیں اسی طرح جام کمال کے بارے میں جو بلوچستان کے وزیراعلیٰ ہیں کہ سپیکر صاحب نے ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد شروعکر دی ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ بلوچستان کی حکومت بھی جا رہی ہے۔ یہی نہیں بلکہ خیبرپختونخوا کے 3 وزیر تبدیل کئے گئے۔ پتہ چلا کہ وہ وزیراعلیٰ کے خلاف سازش کر رہے تھے۔ ہمارے ہاں جب ایک طرف سے سکیم ناکام ہو جاتی ہے تو پھر دوسری طرف سے شروع ہو جاتی ہے۔ مولانا فضل الرحمان کی جو سکیم تھی جب کامیاب نہ ہوئی تو پھر آپ دیکھیں کہ صوبوں میں تبدیلی کی افواہیں چلنے لگیں اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے دوسری اور تیسری باتیں کرنے لگیں کہ فلاں صوبہ گیا اور ولاں صوبہ گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ جو ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی کے استعفے کے ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ ایم کیو ایم بھی جا رہی ہے اور وفاقی حکومت بھی ڈانواں ڈول ہے۔ یہ ہمارے ہاں عام طور پر روزانہ چینلز جو ہیں وہ بالعموم سنسنی خیزی کو بہت اہمیت دیتے ہیں کہ فلاں کام ہونے والا ہے پھر اس کے متعلق محتلف کہانیاں گھڑی جاتی ہیں۔ مجھے یہ پہلے سے اندازہ تھا دیکھیں حکومت کے پاس دینے کے لئے بہت کچھ ہوتا اور لینے والے ہوتے ہیں انہوں نے بھی بالعموم حکومتم سے ہی لینا ہوتا ہے اپوزیشن سے کچھ نہیں ملا کرتا جب یہ خبریں آئیں کہ وہ لاہور آ رہے ہیں اور وہ باقی جگہوں پر بھی داخل اندازی کر رہے ہیں اور یہ جو صوبوں میں جو حکومتوں کی تبدیلی کی افواہیں اس کا جو ستیا ناس ہو رہا ہے۔ دیکھتے ہی دیکھتے یہ واضح ہو گیا کہ کچھ بھی نہیں ہو رہا۔ آپ کے پاس تینوں چیزیں ختم ہو گئیں ایک ہی وار سے خیبرپختون خوا، بلوچستان اوراس سے پہلے ایم کیو ایم کی کراچی کی اپوزیشن اور اب سے آخر میں بزدار صاحب کے بارے عمران خان نے کہا کہ وہ یہیں رہیں گے کہیں نہیں جائیں گے یہ صورت حال وقتی طور پر تو ختم ہو گئی ہے۔اس میں شک نہیں کہ کے پی کے 3 وزراءجو فارغ ہوئے ہیں وہ کوئی نہ کوئی ناراضگی کا اظہار کریں گے لیکن سوال یہ ہے کہ جو فوری صورتحال تھی وہ کم از کم تھم گئی اور وقتی طور پر تبدیلی اس کی افواہیں دم توڑ گئی ہیں۔سیاست میں ایسی باتیں آتی رہتی ہیں اوراس قسم کے واقعات اور خبریں سامنے آتی رہتی ہیں۔ بالآخر حکومتیں عام طور پر حالات کو سنبھال لیتی ہیں۔ اس منفی خبروں کی وجہ سے، عام طور پر ہوتا یہ ہے کہ چینلز ہوں یا اخبارات اس قسم کی سنسنی خیزی کو اہمیت دی جاتی ہے اور جو صحیح خبر ہوتی ہے مثال کے طور پر پچھلے دو ہفتے کی سب سے بڑی خبر وہ یہ ہے کہ چودھری سرور صاحب کی کوششوں سے انہوں نے پہلے بھی یورپی پارلیمنٹ میں پہلے بھی کوشش کی تھی اور پاکستان کے لئے تجارتی سہولتیں حاصل کی تھیں اب ایک بار پھر دوبارہ انہوں نے بہت بڑی نقب لگائی ہے۔ ہمارے ہاں مثبت خبروں کی بجائے منفی خبروں کی بات کی جاتی ہے اس لئے آپ یہ دیکھیں کہ یہ چھوٹی بات نہیں ہے کہ یورپی یونین کی پارلیمنٹ میں کشمیر اور انڈیا کے شہریت بل کو ڈسکس کیا جا رہا ہے اور ان کے بارے میں ایک یا دو دن میں فیصلہ ہونے والا ہے۔ عمران خان نے خیبرپختونخوا میں بڑا بولڈ فیصلہ کیا ہے۔ ایک بندے کو ہٹانا مشکل ہوتا ہے چہ جائیکہ 3 وزراءکو ہٹانا۔ ان کے ساتھ ضرور کچھ لوگ ہوں گے یہ خیبرپختونخوا حکومت کے لئے بڑا سیٹ بیک ہوا ہے۔ مولانا فضل الرحمن پہلے بھی پوری کوشش کر چکے ہیں لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ اگر وہ دوبارہ اسلام آباد میں آنے کا راستہ اختیار کیا تو ایک بار پھر بہت بڑا کرائسس پیش آیا ہو گا۔پی ٹی آئی کے ناراض لوگ ایک دم مولانا کے پاس چلے جائیں گے۔ فارورڈ بلاک کا خطرہ ہمیشہ ہوتا ہے اور یہ ہر دور میں رہا ہے یہ ضروری نہیں ہوتا کہ فارورڈ بلاک بن جائے۔ مثال کے طور پر ق لیگ والے بار بار کہتے ہیں کہ ہم پی ٹی آئی کے ساتھ، کچھ شکایات ہیں، مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم حکومت چھوڑیں گے اس کے باوجود ہر وقت چودھری پرویز الٰہی اگلا وزیراعلیٰ یہ کوئی چھ ماہ سے بات سن رہا ہوں۔ چودھری پرویز الٰہی سے میری اپنی بات بھی ہوئی ہے اور چودھری شجاعت سے بھی میری بات ہوئی ہے۔ اس قسم کی فوری بات نہیں ہے وہ بڑے صاحب کردار لوگ ہیں وہ کسی بھی طریقے سے مسلم لیگ ن کے ساتھ شامل نہیں ہو سکتے۔ عمران خان کی پارٹی پر گرفت مضبوط ہے۔ سمجھ نہیں آتا کہ ہر آٹھویں دسویں دن یہاں سے لندن چلے جاتے ہیں اور یوں لگتا ہے کہ جنہوں نے ووٹ دینے ہیں وہ لندن میں بیٹھے ہیں چنانچہ یہ تینوں حضرات جو ہیں شہباز شریف سے ملنے چلے جاتے ہیں۔ ہر دوسرے دن سنائی دیتا ہے فارورڈ بلاک بننے والا ہے حکومت ختم ہونے والی ہے۔ فارورڈ بلاک بھی نہیں بننا اور حکومت بھی ختم نہیں ہوتی۔ سیاست میں جوڑ توڑ ہوتے ہیں اس کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ حکومت آج گئی کہ کل گئی۔ جب چودھری سرور کو پہلی بار گورنر پنجاب بنایا گیا شہبازشریف صاحب کے دور میں یہ کہا تھا اور اس پروگرام میں کہا تھا کہ یہ بہت غلط انتخاب ہے چودھری سرور ایک مدت تک برٹش پارلیمنٹ کے رکن رہے ہیں اور ان کے تعلقات بھی یورپی پارلیمنٹ میں بہت ذاتی طور پر اچھے تعلقات ہیں۔ میرا خیال یہ ہے کہ چودھری سرور کو کشمیر کمیٹی کا چیئرمین بنا دیا جاتا تو اب تک وہ کافی کام کر سکتے تھے۔ اس کے علاوہ یورپ کے جتنے چھوٹے ممالک کی پارلیمنٹس میں بھی ان کا کوئی نہ کوئی اثرورسوخ موجود ہے۔ میںیہ سمجھتا ہوں کہ گورنر کے طور پر ضائع کرنا ایک لحاظ سے ان کا وقت ضائع کرنا ہے۔ اب بھی دیکھیں کہ انہوں نے اپنے دور میں پانی کا مسئلہ حل کیا اورجی ایس ٹی پلس کا درجہ دلوایا۔ اور پاکستان کے لئے سہولتیں حاصل کیں۔
متنازعہ شہریت قانون بھارت کے لیے خطرہ ،نصیر الدین شاہ سمیت 300شخصیات کا خط
نئی دہلی (آئی این پی، آن لائن) شہریت ترمیمی قانون این آر سی کیخلاف احتجاج کرنے والے طلبا اور دیگر کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے معروف اداکار نصیرالدین شاہ ، میرا نائیر سمیت تقریبا 300 شخصیات نے اپنے دستخطوں کے ساتھ سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت میں کھلا خط جاری کیا ہے۔ اس مکتوب میں ان شخصیات نے خواتین اور طلبا کے احتجاج کو سلوٹ کرتے ہوئے کہا کہ دستور ہند کے کو برقرار رکھنا ہی ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے ۔ ہم اس قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے ساتھ ہیں ۔انڈین کلچر فورم کی طر ف سے تین سوسے زائد معروف بھارتی اداکاروں ،دانشوروں اوردیگر اہم شخصیات کے دستخطوں سے جاری ایک بیان میں قانون شہریت اور شہریوں کے قومی رجسٹرکو بھارت کیلئے شدید خطرہ قراردیا۔ بیان میں کہاگیا ہے کہ ہم قانون شہریت اور این آر پی کے خلاف احتجا ج کرنے والے طلبا اور دیگر افراد کے ساتھ کھڑے ہیں اور بھارت کے دستور جس میںمتنوع معاشرے کا وعدہ کیاگیا ہے کی بالادستی کیلئے ان کی کوششوں پر انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔ مصنفین انیتاڈیسائی ، کرن ڈیسائی ، اداکارہ رتنا ، جاوید جعفری ، نندیتا داس ، للیت دوبے ، ماہر عمرانیات اشیش نندی ، سہیل ہاشمی اور شبنم ہاشمی بھی دستخط کرنے والوں میں شامل ہیں۔ بھارت میں متنازعہ شہریت قانون کیخلاف ریاستوں کی بغاوت کا سلسلہ جاری ہے،مغربی بنگال کی اسمبلی اور ریاست تلنگانہ نے متنازعہ شہریت بل کیخلاف اسمبلی میں قراردادپیش کرنے کا اعلان کردیا´۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مغربی بنگال کی اسمبلی میں شہریت قانون کیخلاف آج قراردادپیش کی جائے گی ،295 رکنی اسمبلی میں ترنمول کانگریس کو اکثریت حاصل ہے جس کی وجہ سے قراردادآسانی سے منظور ہو جائے گی۔بھارتی میڈیا کا مزید کہنا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں بھی متنازعہ شہریت قانون کیخلاف قرارداد منظور کی جائے گی ،تلنگانہ کے وزیراعلیٰ چندرشیکھررا? نے قراردادمنظور کرنے کا اعلان کردیا،اسمبلی کے بجٹ سیشن میں شہریت قانون کیخلاف قرارداد منظور کی جائے گی،وزیراعلیٰ چندرشیکھررا?کاکہنا ہے کہ شہریت قانون میں مسلمانوں کو شامل نہ کرنے پر تکلیف پہنچی ہے۔
کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے کٹس تقسیم ،ایمر جنسی کاﺅنٹر قائم
اسلام آباد، لاہور، ملتان، کراچی (نمائندگان خبریں) وزیراعظم عمران خان نے پاکستان میں کرونا وائرس پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر پیشگی حفاظتی اقداماتکی ہدایت کر دی ہے۔وزیرِاعظم آفس کی جانب سے متعلقہ وزارتوں کو اس اہم معاملے پر خصوصی مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں کرونا وائرس کے خطرے سے نمٹنے کیلئے مربوط حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔ مراسلے میں اعلی سطح بین الوزارتی اجلاس بلانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ چین میں سامنے آنے والے کرونا وائرس کے اب تک دو ہزار کنفرم کیسز دنیا بھر میں سامنے آ چکے ہیں۔ پاکستان میں چینی باشندوں کی بڑی تعداد میں موجودگی اور دونوں ملکوں کے درمیان سفر کرنے والے افراد کی بڑی تعداد کے پیش نظر بروقت حفاظتی اقدامات کی غیر موجودگی میں پاکستان میں کرونا وائرس کے پھیلا کے خدشے کو خارج الامکان نہیں قرار دیا جا سکتا۔لہذا اس سلسلے میں جامع حکمت عملی ترتیب دی جائے اور مرتب کی جانے والی سفارشات ایک ہفتے میں وزیرِاعظم آفس کو پیش کی جائیں۔ادھر وزیراعظم کی ہدایت پر بین الوزارتی 15 رکنی کمیٹی تشکیل کمیٹی کا پہلا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔ کمیٹی ایک ہفتہ میں سفارشات تیار کرے گی۔کمیٹی میں سیکرٹری خارجہ، داخلہ اور ہوا بازی، حساس ادارواں کے حکام، ڈی جی ملٹری آپریشن، ڈی جی سول ایوی ایشن، ڈی جی ائیرپورٹ سیکیورٹی فورس اور چئیرمین این ڈی ایم اے سمیت دیگر حکام بھی شامل ہیں۔خیال رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کی تعداد 5 ہو گئی ہے۔ ان میں سے 3 سروسز ہسپتال لاہور جبکہ 2 نشتر ہسپتال ملتان میں زیر علاج ہیں۔نشتر ہسپتال میں داخل دو مریضوں میں سے ایک مریض پاکستانی شہری ہے جبکہ سروسز ہسپتال میں داخل تینوں مریضوں کا تعلق چینی شہر ووہان سے ہے۔ذرائع این آئی ایچ کا کہنا ہے کہ تمام مریضوں کے سیمپل ہانک کانگ لیبارٹری کو بھجوا دئیے گئے ہیں۔ 24 سے 48 گھنٹوں میں رپورٹس آنے کے بعد ہی علاج کا آغاز کیا جا سکے گا۔ تمام مشکوک مریضوں کو آئیسولیشن اور انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔ادھر لاہور کے سروسز ہسپتال کی انتظامیہ نے کرونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز کو مکمل حفاظتی لباس پہنا دئیے گئے ہیں۔حفاظتی لباس میں ماسک، گلوز اور گوگلز بھی شامل ہیں۔ سروسز ہسپتال کی ایمرجنسی میں کرونا وائرس کانٹر بھی قائم کر دیا گیا ہے۔ایم ایس ڈاکٹر سلیم چیمہ کا کہنا تھا کہ حفاظتی لباس مہیا کرنے کا مقصد ڈاکٹرز و دیگر عملے کو مہلک وائرس سے بچانا ہے۔ کروناوائرس کی تشخیص کیلئے محکمہ صحت کوکٹس مل گئیں، کرونا کے مشتبہ مریضوں کی تشخیص کی سہولیات اب لاہورمیں بھی میسر ہوں گی۔تفصیلات کے مطابق جانوروں سے پھیلنے والے کروناوائرس نے انسانوں کو نشانہ بنالیا، وائرس کی تشخیص کیلئے محکمہ صحت کوکٹس مل گئیں، وائرس سے متاثرہ افراد کی تشخیص کی سہولیات اب لاہورمیں بھی میسر ہوں گی، مکمل طبی معائنے کے بعد متاثرہ افراد کا مناسب علاج کیا جائے گا۔ڈی جی ہیلتھ کا کہناتھا کہ کرونا وائرس کی روک تھام کے لئے صوبے کے انٹرنیشنل ائیرپورٹس پربیرون ممالک سے آنے والے افراد کا ٹیسٹ کیا جارہا ہے، اس حوالے سے سپیشل کاو¿نٹرز بنانے کا ٹاسک بھی دے دیا گیا ہے۔دوسری جانب کرونا وائرس کے مشتبہ مریض کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز و دیگر عملے کو حفاظتی لباس مہیا کر دیا گیا ۔ سروسز ہسپتال انتظامیہ نے کرونا وائرس کے مشتبہ مریض میلی کی علاج معالجہ کرنے والے ڈاکٹرز کو مکمل حفاظتی لباس پہنا دئیے ۔حفاظتی لباس پی پی ای میں میں ماسک، گلوز، گوگلز بھی شامل ہیں۔میڈیکل سپرنٹنڈٹ سروسز ہسپتال ڈاکٹر سلیم چیمہ نے کہا ہے کہ سروسز ہسپتال کی ایمرجنسی میں کرونا وائرس کاونٹر قائم کر دیا گیا ہے۔حفاظتی لباس مہیا کرنے کا مقصد ڈاکٹرز و دیگر عملے کو مہلک وائرس سے بچانا ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ کرونا وائرس کے معاملے پر چین کی وزارت خارجہ کے ساتھ بیجنگ سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ پیر کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کرونا وائرس ایشو کے حوالے سے اہم بیان میں کہاکہ چین کی وزارت خارجہ کے ساتھ بیجنگ سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ انہوںنے کہاکہ چینی صوبے وہان میں 500 کے قریب رجسٹرڈ طلباء ہیں جبکہ نان رجسٹرڈ کو شامل کر کے یہ تعداد 500 سے 800 کے درمیان بنتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ چین نے کیرونا سے متاثرہ علاقوں میں نقل و حرکت پر پابندی لگا رکھی ہے،اس وقت تک ہماری اطلاعات کے مطابق کوئی پاکستانی کی اس وائرس سے متاثر نہیں ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ہیلتھ ریگولیشن اینڈ کورآرڈینیشن ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے عوام کو بچانے کے لیے مربوط اور موثر اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں،اسلام آباد سمیت تمام بڑے ائیرپورٹس پر سکریننگ کاونٹر قائم کردئیے ہیںتمام ہسپتالوں کے سربراہان کو ایمرجنسی صورت حال سے نمٹنے کیلئے اقدامات کو یقینی بنائیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کرونا وائرس سے بچاو کیلئے جائزہ اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔ صوبائی وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو نے کہا ہے کہ ووہان کرونا وائرس سے بچاﺅ کےلئے سندھ بھر کے سرکاری ہسپتالوں کو الرٹ کر دیا گیا ہے اور عوام کےلئے آگاہی مہم کا آغاز بھی جلد شروع کیا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ووہان کرونا وائرس کے خطرے کے باعث صوبائی وزیر سندھ عذرا پیچوہو نے صوبے کے تمام سرکاری ہسپتالوں کو الرٹ کر دیا ہے۔ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کے مطابق سندھ کےلئے عالمی ادارہ صحت کی ایڈوائزری آ چکی ہے اور کرونا وائرس جانوروں سے بھی پھیلتا ہے، سندھ کے عوام کو احتیاطی تدابیر سے آگاہی مہم کا آغاز بھی جلد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے بچاﺅ کے جسم کے بیشتر حصوں کو ڈھانپنے کی ضرورت ہے اور باقاعدگی سے ڈاکٹرز سے چیک اپ بھی معمول بنانا ہو گا، سندھ حکومت کی کوشش ہے کہ سندھ کوکرونا وائرس سے پاک رکھا جائے، اس حوالے سے ہنگامی طور پر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
طالبان نے امریکی ائیر فورس کا طیارہ مار گرایا،متعدد فوجی ہلاک
اسلام آباد (نیٹ نیوز) طالبان نے افغانستان کے صوبے غزنی میں امریکی ایئرفورس کا طیارہ مارگرایا جس کے نتیجہ میں متعدد فوجی ہلاک ہوگئے اطلاعات کے مطابق بھارت طالبان کے زیرکنٹرول علاقہ میں گرایا گیا طالبان کے حلقوں سے منسلک صحافی طارق غزنوی نے سوشل میڈیا پر طیارے کے جلے ہوئے حصوں کی ویڈیوز اور تصاویر پوسٹ کی ہیں طیارہ الیکٹرانک سرویلنس اور ویڈیو کمیونیکیشن کیلئے استعمال ہوتا تھا علاوہ ازیں امریکی سنٹرل کمانڈ نے کہا ہے کہ وہ طیارہ کی تباہی کی اطلاعات سے آگاہ ہے صوبائی گورنر کے ترجمان کے مطابق طیارے ایک بجکر 10منٹ پر تباہ ہوا ادھر طالبان کے بیان میں یہ کہا گیا ہے کہ جنگجوﺅں نے امریکی فوجیوں کی لاشیں اور ان کے شناختی کارڈ قبضة میں لے لئے ہیں بتایا گیا ہے کہ امریکی طیارہ کی تباہی کا واقعہ افغان فورسزش کی جانب سے درجنوں حملوں اور 50سے زائد عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے بعد پیش آیا۔ امریکی حکام کرپشن کی وجوہات بارے تحقیقات کررہے ہیں۔ طالبان کے زیر قبضہ علاقے ضلع دہ یک کے سیدو خیل گاﺅں سے ملنے والی ویڈیو میں تباہ شدہ طیارے کا ملبہ دیکھا جا سکتا ہے۔غزنی صوبے کے گورنر وحید اللہ کمزئی نے کہا ہے کہ گرنے والا طیارہ غیر ملکی ہے۔ اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ طالبان کے زیرانتظام علاقے میں مسافر طیارہ گرا ہے۔طالبان ترجمان زبیح اللہ مجاہد کی جانب سے پشتو میں جاری کردہ بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ طیارے پر سوار تمام افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔زبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ دشمن کا انٹیلی جنس طیارہ سیدو خیل میں گر کر تباہ ہو گیا ہے، جس کے نتیجے میں تمام عملے کے ارکان اور سی آئی اے کے اعلی اہلکار مارے گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ طیارے کا ملبہ اور لاشیں حادثے کے مقام پر پڑیں ہیں۔دوسری جانب خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق طالبان ترجمان کا کہنا ہے کہ طالبان نے امریکی فوجی طیارہ مار گرایا ہے جس کے نتیجے میں طیارے پر سوار تمام افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔جبکہ ایک اعلی دفاعی عہدیدار جو حادثے کی تحقیقات کر رہے ہیں کا کہنا ہے کہ اس حادثے میں کوئی امریکی اہلکار ہلاک نہیں ہوا جبکہ حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔اس سے قبل افغان خبر رساں اداے طلوع نیوز نے رپورٹ کیا تھا کہ صوبے کی مقامی کونسل کے رکن خالق داد اکبری نے افغان حکومت سے مدد کی درخواست کی ہے۔جبکہ صوبائی ترجمان نے کہا تھا کہ تکنیکی خرابی کے باعث طیارے میں آگ لگ گئی تھی۔ دریں اثناء اس سے پہلے کی اطلاعات میں کہا گیا تھا کہ افغانستان میں مسافر طیارہ گر کر تباہ ہوگیا، طیارے میں 83 مسافر سوار تھے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ا?ریانہ ایئر لائن کا طیارہ افغانستان کے صوبے غزنی میں گرا ہے۔ طیارے میں تکنیکی وجوہات کے باعث پہلے آگ لگی اور پھر وہ گر گیا۔ طیارے میں 83 مسافر سوار تھے جن کی قسمت بارے فوری علم نہیں ہو سکا ۔