دوپہر کی نیند کا ایک اور بہترین فائدہ سامنے

لاہور (ویب ڈیسک)قیلولے کی عادت زندگی کو خوش باش بنانے میں مدد دیتی ہے۔یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ہارٹ فورڈ شائر کی تحقیق میں دوپہر کو مختصر نیند اور خوشی کے درمیان ایک مختصر تعلق دریافت کیا گیا۔تحقیق میں بتایا گیا کہ ویسے تو دوپہر کی مختصر نیند صحت کے لیے متعدد فوائد کی حامل ہے جیسے تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ اور امراض قلب سے تحفظ وغیرہ، مگر یہ عادت زندگی میں خوشی بڑھانے کا باعث بھی بنتی ہے۔درحقیقت قیلولے کی عادت زندگی سے اطمینان کا احساس دلاتی ہے۔خیال رہے کہ قیلولہ سنت نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم بھی ہے جس کے متعدد فوائد سائنس عرصے سے تسلیم کررہی ہے۔اس تحقیق میں شامل ٹیم کا کہنا تھا کہ ماضی میں تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ دوپہر کو 30 منٹ تک نیند سے توجہ مرکوز کرنے، تخلیقی صلاحیتوں میں اضافے اور ذہن کو تیز کرنے میں مدد ملتی ہے، مگر نئے نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ اس سے خوشی کا احساس بھی بڑھ جاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سائنسدان عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ دوپہر کو زیادہ وقت تک سونا مختلف امراض کا خطرہ بڑھا سکتا ہے اور ہمارے نتائج سے بھی یہ ثابت ہوتا ہے۔اس تحقیق کے دوران ایک ہزار افراد سے ایک آن لائن سروے کے دوران قیلولے کے حوالے سے مختلف سوالات پوچھے گئے اور ان سے ہیپی نیس اسکور دینے کا بھی کہا گیا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ 30 منٹ تک قیلولہ کرنے والے زندگی میں زیادہ خوش باش ہوتے ہیں جبکہ دوپہر کو نہ سونے والے حیران کن طور پر زیادہ دیر تک قیلولہ کرنے والوں سے زندگی میں خوش ہوتے ہیں۔اس سے قبل جولائی میں سامنے آنے والی ایک امریکی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ دوپہر کو 15 سے 30 منٹ کی نیند ذہنی ہوشیاری، یادداشت، ذہنی صلاحیت کو بڑھانے جبکہ مزاج کو خوشگوار بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔تحقیق کے مطابق قیلولہ لوگوں کے ذہن کے لیے بہت اچھا ہوتا ہے کیونکہ یہ اس کی صفائی کا کام کرتا ہے۔محققین نے بتایا کہ اگر لوگ قیلولے کو عادت بنالیں تو وہ معلومات کو زیادہ تیزی اور موثر طریقے سے ذخیرہ، برقرار اور یاد کرنے میں کامیاب رہتے ہیں۔تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ دوپہر کی یہ مختصر نیند ذہنی صلاحیت پر زبردست مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔تاہم سب سے ضروری امر یہ ہے کہ دوپہر کی نیند مختصر یعنی آدھے گھنٹے سے زیادہ نہ ہو کیونکہ وہ ذہن کے لیے فائدے کی بجائے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔

محبت کی تلاش کرنے والے نوجوانوں کے لیے ‘لو ٹرین’

چین (ویب ڈیسک)چین جیسے ملک، جہاں خواتین کے مقابلے میں مردوں کی تعداد 3 کروڑ زیادہ ہے، وہاں اچھے شریک حیات کی تلاش کوئی آسان کام نہیں۔درحقیقت اس وقت چین میں 20 کروڑ سے زائد نوجوان کنوارے یا تنہا ہیں اور انہیں ساتھی کی تلاش کے لیے مختلف ذرائع کی ضرورت ہوتی ہے، اسی مشکل یا مسئلے کا حل رات میں چلنے والی ‘ لو ٹرین’ کی شکل میں ڈھونڈنے کی کوشش کی گئی ہے۔چینی صوبوں سیچوان اور چونگ چنگ کے درمیان وائے 999 نامی ٹرین جیسے محبت کی تلاش کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اسی مقصد کے لیے چلائی گئی ہے تاکہ نوجوان ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہوسکیں۔چائنا ڈیلی کی رپورٹ کے مطابق اس منصوبے کا آغاز 3 سال قبل ہوا تھا اور اب تک 3 بار اسے چلایا جاچکا ہے جس میں ہزاروں تنہا افراد نے سفر کیا۔شریک حیات کی تلاش کے مقصد سے گزشتہ ماہ ایک ہزار تنہا افراد نے ٹرین میں سوار ہونا پسند کیا، جو کہ چونگ چنگ نارتھ اسٹیشن سے 2 روزہ سفر پر جیان جیانگ کے لیے روزانہ ہوئی۔ٹرین کے سفر کے دوران مختلف تفریحی سرگرمیاں بھی رکھ گئی تھیں تاکہ مسافر ایک دوسرے سے زیادہ بہتر طریقے سے واقف ہوسکیں اور ان کے درمیان کیمسٹری بن سکے۔ٹرین میں سفر کرنے والے ایک مسافر ہوانگ سونگ کے مطابق ‘ تفریحی سرگرمیاں جوڑے بنانے سے زیادہ تخلیقی تھیں، یہ ٹرین ایک پل کی طرح ہے جو مختلف حصوں سے تعلق رکھےن والے افراد کو اکھٹا کرتی ہے، تاکہ وہ سفر کے دوران ایک دوسرے کے بارے میں جان سکیں، اگر آپ کو اپنے لیے موزوں فرد نہیں ملتا، تو بھی اس ٹرین میں بہت زیادہ دوست بنائے جاسکتے ہیں’۔چین کی حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی آف چین کی یوتھ لیگ اس منصوبے کی حامی ہے۔چین میں طویل عرصے تک ایک بچے کی پالیسی کے نتیجے میں وہاں صنف نازک کی آبادی مردوں کے مقابلے میں کم ہوگئی اور اس کے نتیجے میں دیہی علاقوں کے نوجوانوں کو زیادہ مسائل کا سامنا ہے، جہاں پورے پورے گاﺅں میں کنوارے مرد مقیم ہیں، جبکہ خواتین زیادہ دولت مند افراد کی توقعات کے ساتھ بڑے شہروں کا رخ کرچکی ہیں۔بیشتر خواتین کیرئیر بنانے کے لیے تنہا رہنے کا فیصلہ بھی کرتی ہیں تاکہ خودمختار زندگی گزار سکیں۔چائنا ڈیلی کے مطابق لو ٹرین اس مسئلے پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہورہی ہے، اس کے 2 روزہ سفر کے دوران سیکڑوں افراد ایک دوسرے کے قریب آئے ہیں اور 10 جوڑوں نے تو شادی بھی کرلی ہے۔

پاکستان کا بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کو کل قونصلر رسائی دینے کا اعلان

ملتان(ویب ڈیسک)پاکستان نے بھارتی جاسوس اور دہشت گرد کلبھوشن جادھو کو کل قونصلر رسائی دینے کا اعلان کیا ہے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ پاکستان عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں پر عمل کرنے کا پابند ہے اور بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کو کل قونصلر رسائی دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ آج پوری قوم عمران خان کی کشمیر کی آواز پر یکجا ہے، کشمیر آور میں پوری قوم نے ہمارا ساتھ دیا، ہماری کوشش ہےکہ فوری طور پر مقبوضہ کشمیر سےکرفیو اٹھایا جائے۔عالمی عدالت انصاف نے جاسوس کلبھوشن کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد کردی۔ان کا کہنا ہے کہ جنگ آخری آپشن ہوتاہے اور کوئی باشعور ملک یا طبقہ جنگ سےگفتگو کا آغاز نہیں کرتا، ہم پرامن ملک ہیں۔وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے، جنگ مسلط کی تو اپنے دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں، مجھے مذاکرات کا کوئی ماحول دکھائی نہیں دے رہا۔
دفترخارجہ کی بھی بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کو قونصلر رسائی کی تصدیق۔ترجمان دفتر خارجہ نے بھی بھارتی جاسوس اور دہشت گرد کلبھوشن جادھو کو کل قونصلر رسائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کلبھوشن کو ویانا کنونشن، عالمی عدالت انصاف کے فیصلے اور پاکستانی قوانین کے مطابق قونصلر رسائی دی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کلبوشن جادھو پاکستان میں جاسوسی اور دہشت گردی کرنے پر حراست میں ہے۔ہٹ دھرم بھارت کا کلبھوشن تک قونصلر رسائی کی مخلصانہ پاکستانی پیشکش ماننے سے انکاریاد رہے کہ رواں سال 17 جولائی کو عالمی عدالت انصاف نے پاکستان سے گرفتار ہونے والے بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد کردی تھی۔ عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن کی رہائی اور بھارت واپسی کی بھارتی درخواست بھی مسترد کی تھی جبکہ کلبھوشن کی پاکستان کی فوجی عدالت سے سزا ختم کرنے کی بھارتی درخواست بھی رد کردی گئی تھی۔عالمی عدالت انصاف نے پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ کلبھوشن کو قونصلر رسائی دے اور اسے دی جانے والی سزا پر نظر ثانی کرے۔اس فیصلے کے بعد پاکستان نے بھارت کو کلبھوشن جادھو تک قونصلر رسائی کی مخلصانہ پیش کش کی تھی لیکن ہٹ دھرم بھارت نے اس پیش کش کو مسترد کردیا تھا۔

ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے سب سے بھاری بھرکم کھلاڑی کا ڈیبیو

جمیکا(ویب ڈیسک)ویسٹ انڈین آل راﺅنڈر راہکیم کورن وال ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے سب سے بھاری بھرکم کھلاڑی بن گئے۔راہکیم کورن وال نے بھارت کے خلاف 30 اگست سے شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ میں ڈیبیو کیا اور انہوں نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔اس ڈیبیو کے ساتھ ہی وہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے بھاری بھرکم کھلاڑی بن گئے ہیں جن کا وزن 140 کلو گرام ہے جبکہ ان کا قد بھی 6 فٹ 6 انچ ہے۔راہکیم دائیں سے بلے بازی کرتے ہیں اور اسپن بولر ہیں۔پہلے ٹیسٹ میچ میں راہکیم نے اچھی فیلڈنگ کرتے ہوئے 2 کیچ بھی پکڑے۔

بھاری بھرکم ہونے کے باوجود راہکیم کو ٹیم میں کیوں شامل کیا گیا؟

راہکیم کورن وال کو بھاری بھرکم ہونے کے باوجود ٹیم میں شامل کیا گیا جس کی وجہ ان کی کارکردگی ہے، اس سے قبل وہ فٹنس مسائل کی وجہ سے ٹیم میں جگہ نہیں بناسکے تھے۔ راہکیم 55 فرسٹ کلاس میچز میں 260 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں جس میں وہ 2 بار 10 وکٹیں اور 17 مرتبہ 5، 5 وکٹیں لے چکے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے 55 میچز میں ایک سنچری اور 13 نصف سنچریوں کی بدولت 2224 رنز بنائے ہیں۔ راہکیم کورن وال سینٹ لوشیا اسٹارز، ویسٹ انڈیز اے اور ویسٹ انڈیز پریزیڈنٹ الیون کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے سلیکشن پینل ہیڈ روبرٹ ہائنیس کے مطابق راہکیم نے مسلسل کارکردگی سے خود کو میچ ونر کھلاڑی ثابت کیا ہے۔

امریکی ریاست ٹیکساس میں فائرنگ، 5 افراد ہلاک

ٹیکساس(ویب ڈیسک)امریکا کی ریاست ٹیکساس میں فائرنگ کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک جبکہ 3 پولیس اہلکاروں سمیت 21 افراد زخمی ہوگئے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق مقامی پولیس نے واقعے سے متعلق بتایا کہ ایک مسلح شخص نے ٹیکساس کے 2 شہروں اوڈیسا اور مڈ لینڈ کے درمیان ایک علاقے میں چلتی گاڑی سے عام راہگیروں پر فائرنگ کی۔اوڈیسا پولیس چیف مائیکل گریک نے میڈیا کو بتایا کہ ’فائرنگ کے اس واقعے میں کم از کم 5 افراد مارے گئے’۔ان کا کہنا تھا کہ حملہ آور نے فائرنگ کا آغاز ایک سگنل پر ٹریفک پولیس اہلکار کو نشانہ بناتے ہوئے کیا جس کے بعد اس نے امریکی پوسٹل ٹرک میں سوار ہوکر راہگیروں پر اندھادھند فائرنگ کی۔بعد ازاں پولیس نے اوڈیسا شہر میں قائم ایک سنیما گھر کے سامنے اس حملہ آور کو گھیر لیا تاہم اس دوران بھی اس کا پولیس کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔پولیس کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں کی فائرنگ سے حملہ آور بھی مارا گیا تاہم اس کی فائرنگ سے 3 پولیس اہلکاروں سمیت 21 افراد زخمی بھی ہوئے۔حملہ آور کی عمر تقریباً 34 سے 36 سال کے درمیان بتائی جارہی ہے جو ایک سفید فارم امریکی شہری تھا تاہم اب تک اس کا نام سامنے نہیں آیا۔واضح رہے کہ امریکا میں عام شہریوں پر فائرنگ اور انہیں ہدف بنا کر قتل کرنے کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اگست کے پہلے ہفتے میں ٹیکساس کے شہر ایل پاسو کے ایک شاپنگ مال میں ایک مسلح شخص کی فائرنگ سے 22 افراد مارے گئے تھے۔اس واقعے میں 26 افراد زخمی بھی ہوئے تھے جبکہ واقعے کے بعد حملہ آور نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا تھا۔ایل پاسو شاپنگ مال واقعے کو گزرے ایک دن بھی نہ ہوا تھا کہ ریاست اوہائیو میں بھی اسی طرح کا ایک واقعہ پیش آیا تھا جہاں ایک مسلح شخص نے فائرنگ کرکے 9 افراد کو ہلاک جبکہ 16 کو زخمی کردیا تھا۔تاہم پولیس کی جانب سے اوہائیو واقعے کے شخص کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

دو ماہ میں ٹیکس وصولی 580 ارب روپے رہی، چیئرمین ایف بی آر

لاہور (ویب ڈیسک)چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ دو ماہ کے دوران ٹیکس وصولی 580 روپے رہی۔شبر زیدی نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ اگست میں 8 سے 10 چھٹیوں کے باوجود 297 ارب 40 کروڑ روپے کی ٹیکس وصولی ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دو ماہ میں ٹیکس وصولی کے ہدف کا 90 فیصد حاصل کر لیا ہے۔شبر زیدی نے کہا کہ رواں مالی سال جولائی اور اگست میں ٹیکس وصولی ہدف کے مقابلے میں 90 فیصد رہی، جولائی تا اگست ٹیکس وصولی 644 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 580 ارب روپے رہی۔

ڈومیسٹک سیزن کیلئے میچ فیس سمیت دیگر مراعات کا اعلان

لاہور (ویب ڈیسک)پی سی بی نے ڈومیسٹک سیزن کے لیے انعامی رقم اور میچ فیس سمیت دوسری مراعات کا اعلان کردیا۔بورڈ حکام کا دعوی ہے کہ سیزن میں ایک کھلاڑی کو سالانہ 20 لاکھ روپے کی آمدن ہوگی۔ قائداعظم ٹرافی کی انعامی رقم میں 233 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے، قائداعظم ٹرافی کی فاتح ٹیم کو ایک کروڑ روپے کی انعامی رقم دی جائے گی، پاکستان کپ کی انعامی رقم میں 125 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔قومی ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ کی انعامی رقم میں 100 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، ڈومیسٹک سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑی سالانہ 6 لاکھ روپے تنخواہ وصول کرے گا۔ قائداعظم ٹرافی کی میچ فیس 50 سے بڑھا کر 75 ہزار روپے مقرر کردی گئی ہے۔ پاکستان کپ کی میچ فیس 40 ہزار روپے مقرر کردی گئی ہے۔ قومی ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ کی میچ فیس 40 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔ نان فرسٹ کلاس میچز کی میچ فیس 8 سے بڑھا کر 30 ہزار روپے کی گئی ہے۔ سیکنڈ الیون کے ایک روزہ اور ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹس میں بھی کھلاڑیوں کو میچ فیس ملے گی۔تین روزہ کرکٹ میں انڈر ناینٹین کھلاڑیوں کی میچ فیس چار سے بڑھا کر دس ہزار روپے رکھی گئی ہےایک روزہ کرکٹ میں انڈر ناینٹین کھلاڑیوں کی میچ فیس دو سے بڑھا کر پانچ ہزار روپے مقرر کردی گئی ہے۔ ڈومیسٹک سیزن کے دوران کھلاڑی تین اور چار اسٹار ہوٹل میں رہائش اختیار کریں گے۔بین الصوبائی سفر کے لیے کھلاڑی ہوائی جہاز کا استعمال کریں گے۔ چیف ایگزیکٹیو وسیم خان کا موقف ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا نیا ڈومیسٹک اسٹرکچر کھلاڑیوں کا معیار زندگی بہتر کرے گا۔ کھلاڑیوں کو طویل عرصہ ان کے جائز حق سے محروم رکھنا افسوسناک تھا۔

طالبان کے ساتھ امن معاہدے کے قریب ہیں، زلمے خلیل زاد

دوحا(ویب ڈیسک)امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ 18 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کیلئے امریکا اور طالبان، امن معاہدے کے بہت قریب پہنچ گئے ہیں۔فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق دونوں فریقین نے دوحہ میں امن معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے ملاقات کی تھی جس کے تحت طالبان افغانستان میں 13 ہزار امریکی فوجیوں کی کمی کے بدلے میں سیکیورٹی کی ضمانت دیں گے۔زلمے خلیل زاد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا کہ ’ہم ایک معاہدے کے قریب ہیں جس سے تشدد میں کمی آئے گی اور افغانیوں کے لیے ایک ساتھ بیٹھ کر مستحکم امن سے متعلق مذاکرات کے دروازے کھل جائیں گے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ مذاکرات کے حالیہ مرحلے کے اختتام کے بعد مشاورت کے لیے کابل جائیں گے۔امریکی نمائندہ خصوصی نے کہا کہ ’ایسے معاہدے سے ایک متحد اور خودمختار افغانستان کے قیام میں مدد ملے گی جس سے امریکا، اس کے اتحادیوں اور دیگر ممالک کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا‘۔تاہم زلمے خلیل زاد نے افغان حکام کو جمع کروانے کے لیے معاہدے کی تحریر کو حتمی شکل دینے سے متعلق کچھ نہیں بتایا لیکن حالیہ چند روز میں کئی حکام نے عندیہ دیا کہ مذاکرات کو کابل منتقل کرنا ایک مثبت اشارہ ہوسکتا ہے۔امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے کہا کہ ’قیاس آرائیوں کے باوجود اب تک ہمارے پاس اس حوالے سے کوئی اعلامیہ موجود نہیں‘۔انہوں نے مزید کہا کہ زلمے خلیل زاد کابل میں حکومتی رہنماﺅں سمیت افغانیوں کی ایک بڑی تعداد سے بات چیت کریں گے۔گزشتہ روز دوجہ میں طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا تھا کہ امن معاہدہ حتمی مرحلے کے قریب ہے لیکن انہوں نے اس معاہدے کی راہ میں موجود رکاوٹوں سے متعلق نہیں بتایا تھا۔خیال رہے کہ امریکا نے 11 ستمبر 2001 میں القاعدہ کی جانب سے حملوں کے بعد افغانستان میں اپنی فوج بھیجی تھی۔تاہم اب واشنگٹن اپنی تاریخ کی طویل ترین فوجی مداخلت کا خاتمہ چاہتا ہے اور اس سلسلے میں 2018 سے طالبان سے مذاکرات جاری ہیں۔اس سے قبل امریکی اسٹیٹ سیکریٹری مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ افغانستان میں انتخابات سے قبل یکم ستمبر کو امن معاہدے کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔خیال رہے کہ امن معاہدہ امریکی فوجیوں کے انخلا پر مبنی ہوگا جس کے بدلے میں طالبان اس بات کی ضمانت دیں گے کہ افغانستان کو دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کے طور پر استعمال نہیں کیا جائے گا۔علاوہ ازیں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات اور جنگ بندی بھی معاہدے کا اہم حصہ ہوں گے۔

کشمیر میں لوگوں کی زندگیاں، املاک اور کاروبار محفوظ نہیں

کراچی (ویب ڈیسک)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد اب وادی میں لوگوں کی زندگیاں، املاک اور کاروبار محفوظ نہیں ہے۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ آج وزیراعظم پاکستان نے اسلامک سوسائٹی برائے شمالی امریکا (اسنا) سے خطاب میں کشمیری عوام سے ان کا سفیر بننے کا جو وعدہ کیا تھا اسے پورا کردیا۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا وزیراعظم پاکستان نے کشمیریوں کے حالات کو پورے شمالی امریکا کی مسلم برادری کے سامنے اچھے انداز میں پیش کیا۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان نے مسلم برادری سے درخواست کی کہ کشمیریوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کریں۔شاہ محمود کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کے ساتھ زیادتی ہونے پر آواز اٹھانے کی ذمہ داری صرف پاکستانیوں پر عائد نہیں ہوتی بلکہ اس کی ذمہ داری ہر مسلمان پر عائد ہوتی ہے کہ وہ کشمیریوں پر ہونے والے مظالم پر آواز اٹھائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ’وزیراعظم نے شمالی امریکا کی مسلم برادری کو ایک پیغام دیا اور یورپی تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ یورپ میں مسیلینی اور ہٹلر نے کتنا نقصان پہنچایا‘۔ان کا کہنا تھا کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران گھر، خاندان، کاروبار، شہر اور پورے ملک تباہ ہوگئے تھے، تاہم ایسی ہی سوچ اب جنوبی ایشیا پر مسلط کی جارہی ہے جس کا عکس نریندر مودی کی شکل میں دنیا دیکھ رہی ہے۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یورپ کو اس کا نوٹس لینا چاہیے لیکن مجھے امید ہے کہ یورپی پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران مسئلہ کشمیر پر تبادلہ خیال کریں گے کیونکہ یہ موضوع ان کے ایجنڈے پر موجود ہے۔کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ لوگ مقبوضہ کشمیر میں اپنے بچوں کو اسکول بھیجنا چاہتے ہیں اور بیرون ملک مقیم کشمیری اپنے پیاروں کی خیر و عافیت جاننا چاہتے ہیں لیکن مواصلاتی نظام مکمل طور پر بند ہونے کی وجہ سے وہ ایسا نہیں کرسکتے۔شاہ محمود کا کہنا تھا کہ آج بھارت میں آزادی اظہار رائے کو پامال کیا جارہا ہے اس کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی اور وزیراعظم نے آج اپنے خطاب میں اسی معاملے کو اچھے انداز میں پیش کیا۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے کہ بین الاقوامی برادری اور امت مسلمہ اس کا نوٹس لے گی’۔اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اعلامیے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ او آئی سی نے ایک اچھا فیصلہ کیا ہے جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ عرب ممالک پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ مستقل میں بھی ہمارے ساتھ ہیں جسے وقت ثابت کرے گا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں اپوزیشن جماعتوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر قومی اسمبلی میں ان کا ساتھ دیا ہے۔انہوں نے اپوزیشن جماعتوں سے درخواست کی کہ وہ کشمیر آور میں شرکت نہ کرسکے تو دوسرے کسی موقع پر حکومت کے ساتھ مل کر احتجاج کریں۔جب ان سے پوچھا گیا کہ بھارتی وزیر اعظم دنیا کے دیگر ممالک کا دورہ کر رہے ہیں، ایسے میں وزیراعظم عمران خان نے کن ممالک کا دورہ کیا؟ جس پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آپ کے پاس بھارتی وزیر اعظم کی غلط اطلاعات ہیں کیونکہ وہ جہاں بھی گئے انہیں منہ کی کھانی پڑی۔بھارت کے لیے فضائی حدود کی بندش کے حوالے سے سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس کا فیصلہ مناسب وقت پر کیا جائے گا۔شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ وہ جنیوا جائیں گے جہاں وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی سے متعلق انسانی حقوق کے ادارے کو آگاہ کریں گے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان امریکا جائیں گے جہاں وہ دیگر ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں کریں گے اور کشمیر کا مقدمہ اقوام متحدہ میں پیش کریں گے۔پاک بھارت جنگ سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ذی شعور انسان جنگ کا خواہشمند نہیں، تاہم اگر جنگ مسلط کی گئی تو قوم اور فوج تیار ہے اور بھارت کو اس کا جواب بھی مل جائے گا۔کرتارپور راہداری کے افتتاح سے متعلق سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یہ راہداری اپنے وقت پر کھولی جائے گی۔

مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے ‘ناقابل قبول اقدامات’ پر عمران خان اور امریکی سینیٹر کی تشویش

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان اور امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے اسلامک سوسائٹی آف شمالی امریکا (اسنا) کے 56ویں کنونشن سے علیحدہ علیحدہ خطاب کرتے ہوئے کشمیریوں کی فریاد پر اپنی آواز اٹھائی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے 2020 میں ہونے والے امریکی انتخابات میں ڈیموکریٹ کے صدارتی امیدوار برنی سینڈرز نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں اور کشمیر کو 2 حصوں میں تقسیم کرنے کے اقدام کو ناقابل قبول قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ‘کشمیر کی صورتحال پر مجھے گہری تشویش ہے جہاں بھارتی حکومت نے کشمیر کی خودمختاری کا خاتمہ کردیا ہے جبکہ وادی کا مواصلاتی بلیک آﺅٹ بھی جاری ہے’۔انہوں نے کہا کہ ‘سیکیورٹی کے نام پر کریک ڈاﺅن سے کشمیریوں کو صحت کی سہولیات تک رسائی بھی نہیں دی جارہی جبکہ بھارت کے کئی قابل احترام ڈاکٹروں نے اعتراف کیا ہے کہ بھارتی حکومت نے سفر پر پابندی عائد کردی ہے جس سے مریضوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں’۔سینیٹر کا کہنا تھا کہ ‘مواصلات کی بندش کو فوری طور پر ختم کرنا ہوگا اور امریکی حکومت کو عالمی انسانی قوانین اور اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ امن قرارداد کی حمایت میں کھل کر بات کرنی ہوگی، جو کشمیری عوام کی خواہشات کا احترام ہے’۔وزیر اعظم عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے خطاب میں ہندو قوم پرست جماعت آر ایس ایس کو سمجھنے کی ضرورت پر زور دیا جسے انہوں نے حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سرپرستی کرنے والی جماعت قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ‘میں اپنی پوری کوشش کر رہا ہوں لیکن اسنا کے پلیٹ فارم سے آپ کو بھی کوششیں کرنی ہوں گی تاکہ لوگوں کو اس فلسفے کے بارے میں بتایا جا سکے، جس نے بھارت پر قبضہ کررکھا ہے، مغربی ریاستوں کو آر ایس ایس کے بارے میں سمجھانا ہوگا’۔انہوں نے کہا کہ ‘آر ایس ایس کی جماعت ہندو نسل پرستی اور بھارت سے مسلمانوں کی نسل کشی پر یقین رکھتی ہے، لوگ تحقیق کریں اور اس کی تخلیق کے بارے میں حقائق جانے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘بی جے پی انتخابات جیت کر مزید قوت کے ساتھ واپس آئی ہے، ہم اربوں لوگوں کے ملک کی بات کررہے ہیں جہاں جوہری ہتھیار انتہا پسند سوچ کے ہاتھوں میں ہیں’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘نازیوں نے ثابت کیا تھا کہ چھوٹا مگر منظم نظریاتی گروہ ملک پر کیسے قبضہ کرسکتا ہے، اور ایسا ہی کچھ بھارت میں بھی ہورہا ہے، شدت پسندانہ نظریات نے بھارت پر قبضہ کرلیا ہے’۔انہوں نے کہا کہ ‘بی جے پی حکومت کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرکے اسے مسلم اکثریتی صوبے سے مسلم اقلیتی صوبہ بنانا چاہتی ہے جو چوتھے جنیوا کنونشن کے آرٹیکل 49 کی خلاف ورزی ہے، آپ کسی بھی مقبوضہ زمین کی ڈیموگرافی تبدیل نہیں کرسکتے’۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ‘ہم مانتے ہیں کہ آر ایس ایس کے غنڈوں کو عوام میں چھوڑ دیا گیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں جو ہورہا ہے اس کے خلاف اسنا آواز اٹھائے’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘مجھے خدشہ ہے کہ یہ نظریہ یہاں نہیں رکے گا، انہوں نے جن کو چراغ سے باہر نکال دیا ہے، یہ خود سے واپس نہیں جائے گا، یہ جن نفرت اور ہندو بالادستی کا ہے’۔انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ‘جس طرح وہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھا رہے ہیں، دنیا کی توجہ اس سے ہٹانے کے لیے وہ فروری جیسا کوئی مس ایڈونچر کرسکتے ہیں، وہ اس طرح کا کوئی اقدام کریں گے جس میں پاکستان پر حملہ بھی شامل ہوسکتا ہے’۔وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا انہون نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) سے بھی اپنا کردار ادا کرنے کا کہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھی اس معاملے کو اٹھائیں گے۔

اے ٹی ایم چوری میں ملوث شخص پولیس حراست میں ہلاک

لاہور(ویب ڈیسک)آٹومیٹک ٹیلر مشین (اے ٹی ایم) میں چوری کے دوران ‘عجیب حرکتیں’ کرکے سوشل میڈیا پر مشہور ہونے والا شخص پنجاب پولیس کی حراست میں ہلاک ہوگیا۔ضلعی پولیس کے ترجمان ذیشان رندھاوا نے واٹس ایپ کے ذریعے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ دوران حراست صلاح الدین کی حالت اچانک بگڑ گئی تھی اور وہ ہسپتال لے جاتے ہوئے ہلاک ہوگئے۔انہوں نے بتایا کہ اے ٹی ایم چوری میں ملوث شخص حراست کے دوران پاگلوں والی حرکتیں کر رہا تھا، اس کی حالت سنگین ہونے پر اسے شیخ زید میڈیکل کالج ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی ہلاکت کی تصدیق کی۔ان کا کہنا تھا کہ ملزم کی لاش کو قانونی چارہ جوئی کے بعد سرد خانے میں منتقل کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ملزم کی موت کی وجہ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد معلوم ہوگی۔انہوں نے مزید بتایا کہ معاملے پر تحقیقات کے لیے ڈی پی او عمر فاروق سلامت نے ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں انکوائری ٹیم تشکیل دے دی۔خیال رہے کہ چند روز قبل سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں ایک شخص کو فیصل آباد میں ایک اے ٹی ایم کو توڑنے کے بعد اس میں سے مبینہ طور پر کارڈ چوری کرتے ہوئے دیکھا گیا۔تاہم اسی دوران اس شخص نے بوتھ کے کنارے پر لگے کیمرے اور اے ٹی ایم مشین میں نصب کیمرے کو دیکھتے ہوئے اس کے سامنے عجیب حرکتیں بھی کی تھیں۔بعد ازاں جمعے کے روز یہ شخص رحیم یار خان میں شاہی روڈ پر قائم حبیب بینک لمیٹڈ کے اے ٹی ایم بوتھ میں داخل ہوا اور جب وہ مشین کے بیرونی حصے کو توڑنے میں مصروف تھا تب ہی اسے دیگر صارفین کی جانب سے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا گیا۔اس حوالے سے پولیس ترجمان نے بتایا تھا کہ چور کی شناخت صلاح الدین ایوبی کے نام سے ہوئی اور وہ گوجرانوالہ کے ضلع کامونکی کا رہائشی ہے۔ذیشان رندھاوا نے ڈان کو بتایا کہ ملزم نے ماضی میں گوجرانوالہ، گجرات، شیخوپورہ، فیصل آباد اور اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں متعدد اے ٹی ایم توڑے اور وہ ہر واردات کے بعد طویل عرصے تک روپوش رہتا تھا۔انہوں نے بتایا کہ ملزم کو 3 مرتبہ پہلے بھی گرفتار کیا جاچکا تھا لیکن بعد میں خود کو گونگے کے طور پر ظاہر کرنے پر اسے چھوڑ دیا گیا تھا۔ترجمان نے بتایا کہ ‘گزشتہ روز جب لوگوں نے صلاح الدین ایوبی کو پولیس کے حوالے کیا تو ابتدائی طور پر انہوں نے یہ تاثر دیا گیا کہ وہ بولنے کی قوت سے محروم ہیں لیکن بعد ازاں تفتیش کاروں کے سامنے اس نے بیان دیا’۔واضح رہے کہ پولیس نے ملزم کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 411، 427، 454 اور 380 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔