فضل الرحمن کی سیاست فردوس عاشق نے بے نقاب کر دی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان آجکل ملین ملین کی بات کر رہے ہیں کیونکہ وہ 15سال منسٹر انکلیو کی بہاریں بھول نہیں پارہے۔ مولانا کے لیے اقتدار کے بغیر زندہ رہنا ایسے ہی ہے جیسے پانی کے مچھلی۔ مولانا سیاست بچانے کے لیے مدرسے کے بچوں کا سہارا لینا چاہ رہے ہیںمگر ان کی موجیں ختم ہوگئیں اور اب واپس نہیں آسکتیں۔ پریس کانفرنس میں ایک سوال پر انکا کہنا تھا کہ مدرسے کے بچوں کو اپنی سیاست کا ایندھن بنانے والوں ،اسلام کی آڑ میں اپنے ذاتی مقاصد کی تکمیل کرنے والوں اور اسلام کے نام پر ذاتی دردکی تشہیر کرنے والوں کو عوام مسترد کر چکی ہے۔ ہم نے مدرسہ ریفارمز ایجنڈا کے تحت مدرسے کے بچوں کو بااختیار کیا ہے۔ مولانا کی بیتابی اور بے چینی کا شدت سے احساس ہے لیکن وقت گزرنے کیساتھ ساتھ سب دیکھیں گے کہ وہ ملین سے مزید دور ہوں گے، انکی بے چینی اور بیتابی اور بڑھتی دکھائی دے گی۔ چینل فائیوکے سوال پر فردوس عاشق اعوان نے کہا فضل الرحمن اصول نہیں وصول کی سیاست کرتے ہیں۔

مولانا کی تحریک سیاسی یا مذہبی ، ضیا شاہد کا بڑا انکشاف

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ بارشوں کے باعث کراچی میں صورتحال خراب ہے لاہور میں بھی صورتحال اتنی اچھی نہیں ہے مال روڈ و دیگر سڑکوں پر دو دو فٹ پانی کھڑا ہے ملک بھر میں سیوریج کا نظام پرانا اور بوسیدہ ہو چکا ہے جس کی فوری درستگی کیلئے کریش پروگرام شروع کرنے کی ضرورت ہے۔مولانا فضل الرحمان کو عرف عام میں احرار ی مولوی کہا جاتا ہے ان کا تعلق دیو بند مکتبہ فکر سے ہے جس کے ملک بھر میں بڑی تعداد میں مدارس موجود ہیں یہ مدارس ہاسٹل کی طرز پر ہوتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان ان طلبہ کو جہاں کہیں گے وہ وہاں پہنچ جائیں گے تاہم ایسا ہوا تو یہ سیاسی نہیں مذہبی تحریک ہو گی یہی وجہ ہے کہ پیپلزپارٹی جو لبرل جماعت ہے اور ن لیگ جو معتدل کھلے مزاج کی جماعت تصور ہوتی ہے ابھی تک ان کے ساتھ چلنے میں ہچکچا رہی ہے۔ تحریک انصاف کے حمایتی مفتی عبدالقوی نے کہا ہے کہ اگر عمران خان کے عائد پر حملہ کیا گیا تو وکلا کی مشاورت سے قانونی کارروائی کریں گے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں کو احساس ہو گیا ہے کہ کسی قسم کی مذہبی تحریک چلائی جائے گی جس میں حکومت میں شامل افراد کے عقائد پر حملہ کیا جائے گا۔ ایسی صورتحال میں خطرناک تناﺅ پیدا ہو سکتا ہے کہ مذہبی انتہا پسندی ہمیشہ مشکلات کا باعث بنتی ہے۔ سیاست میں مذہب کے استعمال سے گریز کرنا چاہئے اس کے خوفناک نتائج نکلتے ہیں۔ 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو جلسے جلوس یا کسی سیاسی کارروائی میں نہیں لانا چاہئے۔ راولپنڈی میں پاک آرمی کے طیارے کا حادثہ افسوسناک ہے، کوئٹہ میں دھماکے کی اطلاع ہے جس میں 4 افراد اب تک جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ملک کے طول و عرض میں ایک بار پھر دہشتگردی کی روش چل نکلی ہے۔ اس کا افغان طالبان سے جو مذاکرات ہونے جا رہے ہیں سے گہرا تعلق ہے۔ پاکستانی طالبان مذاکرات کی شدت سے مخالفت کر رہے ہیں۔ ایسے علمائ حضرات جن کی طالبان بات سنتے ہیں کی خدمات حاصل کی جا سکتی ہیں کہ ان کو سمجھائیں کہ دہشتگردی سے باز آ جائیں۔ اسحاق ڈار کی حوالگی کی زیادہ امید نہیں ہے۔ عمران خان اپنے ذاتی دوست برطانوی وزیراعظم سے بات کریں تو شاید کچھ رعاتیں حاصل کر لیں ورنہ آج تک تو برطانیہ نے پاکستان سے مفرور افراد کو الطاف حسین سے لے کر بلوچ باغیوں تک کو نہ صرف پناہ دی بلکہ ہر طرح کی سہولت بھی فراہم کی ہے۔ عوام پہلے ہی مہنگائی سے پریشان ہیں اس وقت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنا مزید مصائب کا باعث بنے گا حکومت کو چاہئے کہ یہ ممکن طریقے سے یہ قیمتیں بڑھنے سے روکے نوازشریف اگر مشاورت کرکے سوالات کے جواب دینا چاہتے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے تاہم ایک وقت ضرور مقرر ہونا چاہئے کہ اس وقت تک جواب داخل کرائیں۔ ملک کی موجودہ صورتحال میں حکام کو بڑا سوچ سمجھ کر چلنا چاہئے اور غیر جذباتی رہ کر ٹھنڈے دماغ سے فیصلے کرنے چاہئیں۔

دو دن کی بارش ، شہروں کے نقوش بدل گئے ، ہر طرف تباہی

کراچی، حیدر آ باد‘لاہور، اسلام آباد، مظفر آباد (نمائندگان خبریں) شہر قائد میں منگل کو وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا۔ بارش کے باعث کرنٹ لگنے سے دو بچوں اور ایک بچی سمیت 24افراد جاں بحق ہوگئے ،نیپرا نے کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور کرنٹ لگنے سے انسانی جانوں کے ضائع کا نوٹس لیتے ہوئے کے الیکٹرک سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔مختلف علاقوں میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہونے کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ شدید بارش کے نتیجے میں تھڈو ڈیم بھر گیا جس کے نتیجے میں پانی کا ریلا ناردرن بائی پاس کے قریب سپر ہائی وے پر داخل ہوگیا۔مون سون بارش کے بعد سپر ہائی وے مویشی منڈی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا اور نشیبی مقامات پر پانی بھرنے سے بیوپاریوں کو قربانی کے جانور محفوظ مقام پر منتقل کرنا پڑ گئے۔بارش کے باعث اہم کاروباری مراکز، مارکیٹیں اور بازار بند ہیں جبکہ دفاتر، کارخاںوں اور فیکٹریوں میں حاضری دوسرے روز بھی معمول سے انتہائی کم رہی۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ بارش سرجانی ٹاو¿ن میں 123.7 ملی میٹر ریکارڈ ہوئی، اس کے علاوہ صدر 104، شارع فیصل 77، نارتھ کراچی 68.7، گلشنِ حدید 64، ایئرپورٹ 64.4 اور گلستانِ جوہر61.3 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ موسلا دھار بارش برسانے والا سسٹم کمزور پڑگیا ہے لیکن بدھ کو بھی شہر میں درمیانے درجے کی بارش کا امکان ہے۔متعلقہ سرکاری محکموں کی طرح بلدیاتی اداروں کی طرح ایک روز کی بارش سے بجلی کی فراہمی بھی شدید متاثر ہوئی ہے، شہر بھر میں بجلی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری ہے جب کہ کئی علاقوں میں تو پیر کی صبح سے ہی بجلی بند ہے۔ کے الیکٹرک انتظامیہ بھی صحیح صورت حال بتانے کے بجائے روایتی ٹال مٹول اور حیلے بہانے کررہی ہے۔ آئی آئی چندریگر روڈ، صدر، سرجانی ٹاون، نارتھ کراچی، نیو کراچی، گلستانِ جوہر، بہادر آباد، لیاقت آباد، شارع فیصل سمیت دیگر علاقوں میں تیز بارش ہوئی۔ کراچی میں مون سون اسپیل کی موسلا دھار بارش نے بلدیاتی اداروں کی کارکردگی کا پول کھل گیا ، گزشتہ روز کی بارشوں نے سارا شہر جل تھل کردیا ،نکاسی آب کے انتظامات نہ ہونے کے باعث علاقے تالاب بن گئے۔بلدیاتی اداروں کی جانب سے عملے کی 24 گھنٹے موجودگی کے دعوے بھی غلط ثابت ہوئے ، بارش نے محکمہ بلدیات اور شہری حکومت کی کارکردگی کو بھی بے نقاب کردیا ، نالوں کی صفائی کیلئے لائی گئی مشینیں جواب دے گئیں اور بڑے نالوں سے کچرا صاف نہیں کیا جاسکا ، جس کے باعث نکاسی کا سسٹم بری طرح تباہ ہوگیا۔پانی جمع ہوجانے کے باعث غریب آباد انڈر پاس کو بند کردیا گیا ، انڈر پاس سے پانی نکالے کیلئے لگائے گئے پمپس بھی خراب ہوگئے جبکہ ٹریفک کو متبادل راستوں سے گزارا گیا۔ مون سون بارش کے بعد سپر ہائی وے مویشی منڈی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا اور نشیبی مقامات پر پانی بھرنے سے بیوپاریوں کو قربانی کے جانور محفوظ مقام پر منتقل کرنا پڑ گئے۔بیوپاریوں کے مطابق بارشوں کی پیشگی اطلاع کے باوجود مویشی منڈی انتظامیہ کے ٹھیکیدارکی عدم دلچسپی کے باعث انتظامات میں فقدان دیکھنے میں آیا جس کا خمیازہ تمام ٹیکس اورفیسوںکی ادائیگی کے باوجود صرف بیوپاریوں اور مویشی منڈی میں دیگر کاروبار کرنے والوں کوبرداشت کرنا پڑا۔ دو روز سے جاری شدید بارش کے نتیجے میں تھڈو ڈیم بھر گیا جس کے نتیجے میں پانی کا ریلا ناردرن بائی پاس کے قریب سپر ہائی وے پر داخل ہوگیا۔پانی کا ریلا داخل ہونے سے کراچی سے حیدرآباد جانے والے سپرہائی وے کی ایک سڑک بند ہوگئی اور دوسری سڑک پر دو رویہ کو ٹریفک چلایا جارہا ہے۔ ہائی وے اور ناردرن بائی پاس کے اطراف کا وسیع علاقہ زیر آب آگیا ہے اور کئی گوٹھ ڈوب گئے ہیں جس کے نتیجے میں کئی گوٹھوں کے مکین نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے۔سیلابی ریلہ میں موٹر وے کا دفتر بھی بہہ گیا ہے جبکہ سرجانی ٹا?ن اور تیسر ٹا?ن کے مکین مشکلات کا شکار ہوگئے۔ ریلہ سبزی منڈی تک جاپہنچا ہے اور اب سعدی گارڈن کا رخ کررہا ہے، اگر اسے نہ روکا گیا تو سہراب گوٹھ تک پہنچنے کا خطرہ ہے۔کمشنر کراچی افتخار شلوانی نے کہا ہے کہ پانی کو شہری آبادی میں داخل ہونے سے روکنے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں اور اسے برساتی نالوں کے راستہ سے لیاری ندی کی جانب موڑا جارہا ہے۔شہر میں الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر اور پاسپورٹ آفس کے سامنے والی سڑک بارش کے باعث دھنس گئی جس کے بعد سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔ سرجانی ٹاو¿ن کی خدا کی بستی میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا، جس سے علاقہ مکین شدید پریشانی میں مبتلا ہو گئے۔کراچی میں قلندریہ چوک کے قریب واقع سخی حسن قبرستان کے باہر بارش کے بعد کچرا اور سیوریج کے پانی سے سڑک کا برا حال ہے۔شہر قائد میں شارع فیصل سے متصل ایک سڑک زمین میں دھنس گئی جس سے سڑک پر ایک بڑا سا شگاف پیدا ہو گیا۔علاقے کے لوگوں اور پولیس نے کسی بھی حادثے سے بچنے اور سڑک پر آمد و رفت روکنے کے لیے اس شگاف کے اطراف رکاوٹیں رکھ کر سڑک بلاک کر دی ہے۔نکاسی آب کا مناسب انتظام نہ ہونے کی بنا پر محمود آباد ، ایڈمن سوسائٹی اور گورنر ہاس کے اطراف کے علاقے سیلاب کا منظر پیش کررہے ہیں جبکہ ایڈمن سوسائٹی میں نالہ بھرنے کی بنا پر بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا ہے اسی طرح محمود آباد کے نالے میں طغیانی کے باعث سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔اسی طرح شہر کے وسط سے گزرنے والے گجر نالے کی بارش سے قبل صفائی نہ کی گئی جس کے باعث نالے کا گندا پانی قریبی آبادی میں داخل ہوا،پانی کی نکاسی نہ ہونے کے باعث قرب و جوار کے رہائشی اپنی مکانات کو چھوڑ کر قریبی مساجد میں پناہ گذیر ہونے پر مجبور ہوئے۔تین ہٹی کے علاقے کے نزدیک 3 بچوں کو کرنٹ لگ گیا۔تینوں بچوں کو کرنٹ لگنے کے بعد طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ نیپرا نے کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور کرنٹ لگنے سے انسانی جانوں کے ضائع کا نوٹس لیتے ہوئے کے الیکٹرک سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔نیپرا کے مطابق، کے الیکٹرک کے شکایات سیل صارفین کے ٹیلی فون کالز کا جواب نہیں دے رہے، کے الیکٹرک متوقع بارش کے باوجود احتیاطی تدابیر کرنے میں کیوں ناکام رہا۔ نیپرا نے کے الیکٹرک کو فوری طور پر بجلی بحال کرنے کیلئے اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ادھر ڈی جی میٹ کے مطابق کراچی میں بارش بنانے والا سسٹم کمزور پڑ گیا ہے ، بارش بنانے والے آدھے بادل جنوب مغرب میں سمندر میں داخل ہوگئے ہیں اور بارش کاسسٹم بدھ کی صبح تک ختم ہوجائے گا۔محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی اور گرد و نواح میں مون سون بارشوں کا سلسلہ 15 جولائی سے 15 ستمبر تک برقرار رہتا ہے، اس دوران مون سون کے کئی دیگر سلسلے شہر میں داخل ہونے کی توقع ہے۔ اندرون سندھ بشمول کراچی میں بارش سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج اور رینجرز کی جانب سے امدادی کارروائیاں جاری رہیں۔ نکاسی آپ کے لئے کئے جانے والے اقدامات میں معاون کے ساتھ ساتھ بارش میں پھنسے ہوئے افراد کو نکالنے کے لئے پاکستان رینجرز سندھ کے جواب ہر جگہ اپنی فراض سرانجام دیئے۔ صوبائی دارلحکومت میں گزشتہ روز مون سون کا تیسرا سپیل، کہیں تیز تو کہیں ہلکی بارش،دن کے آخر میں سورج کا مزاج ایک بار پھر گرم ہوگیا۔ حبس اور گرمی کی شدت میں بھی اضافہ ہوا۔ سب سے زیادہ بارش پانی والے تالاب میں 62 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی ہے، لکشمی چوک میں 58 ملی لیٹر، گلبرگ میں 20.5 ملی لیٹر، چوک نا خدا میں 24 اور گلشن راوی میں 32 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا تیسرا سپیل شہر میں مزید ایک ہفتے تک جاری رہے گا۔محکمہ موسمیات کے مطابق آج درجہ حرارت زیادہ سے زیادہ 32 ڈگری رہنے کے امکان ہے۔ ہوا میں نمی تناسب 77 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کا نیا سلسلہ آج سے شروع ہوگا۔راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور ڈویڑن، کشمیر اوراسلام آباد میں کہیں کہیں جبکہ مالاکنڈ، ہزارہ، مردان،ڑوب ڈویڑن اور گلگت بلتستان میں چند مقامات پر تیزہوا?ں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان۔ آزاد کشمیر میںلینڈ سلائیڈنگ، کٹا? اور موسمیاتی تبدیلیوں نے تباہی مچا دی، سڑکیں کھنڈرات میں بدل گئیں، دیہی علاقوں کے رابطے منقطع، سامان خوردونوش کی ترسیل میں مشکلات بڑھ گئیں، آفاتِ سماوی کا اَدارہ آزاد کشمیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ عضو معطل بن گیا، دور دراز علاقوں کے متاثرین امدادی کارروائیوں کے لئے راہ تکتے رہ گئے۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ لیسوا اوردیگر حادثات میں انسانی جانوں کے ضیاع کے بعد حکومت کی طرف سے ہائی الرٹ کے باوجود آزادکشمیر کے سینکروں دور دراز شہری اور دیہی علاقوں میں فوری کارروائیوں کے حوالے سے انفراسٹرکچر کا نام و نشان تک نہیں، متاثرین کی بحالی اور زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لئے کروڑوں روپے کی لاگت سے لائف کیئر ایمبولینس اور فائر بریگیڈ کی سروس کی عدم فراہمی کے باوجود ملازمین اٹھارہ ماہ سے تنخواہیں بٹور رہے ہیں، آزاد کشمیر کے مختلف اضلاع میں ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (DDMA) میں اضافی تعیناتیوں کے باوجود عوام کو ریلیف نہ مل سکا، باغ، نیلم اور کہوٹہ میں 1122 کی سروس سرے سے موجود نہیں، مقامی آبادی برساتی نالوں میں طغیانی سے لینڈ سلائیڈنگ اور زمینی کٹا? کے باعث ہزاروں افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، مون سون کی حالیہ بارشوں کے باعث درجنوں افراد جاں بحق ہو چکے ہیں مگر اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا ادارہ خاموش تتماشائی بنا ہے متحر، مظفر آباد میں قائم اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا مانیٹرنگ ڈیسک کا عملہ حادثہ کے دوران اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں بری طرح ناکم رہا امداد کی بجائے بے حسی کی عملی تصویر بنا رہا ہے۔ آزاد کشمیر میں ہنگامی حالات کے باوجود اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ تاحال عملی اقدامات اٹھانے سے قاصر ہے۔فاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ وہ میئر کراچی وسیم اختر کے شانہ بشانہ کراچی کی صورت حال بہتر کرنے کی کوشش کریں گے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر علی زیدی نے مون سون کی بارشوں کے بعد کراچی کی بگڑی حالت سے متعلق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں بارش ہوئی مگر 38 برساتی نالے بند تھے، میئر کراچی سے مل کر حالات ٹھیک کریں گے۔انھوں نے کہا کہ قیوم آباد، یونی ورسٹی روڈ، اورنگی ٹاون اور سولجر بازار میں سیلاب آیا ہوا ہے، کراچی اس ملک کی شہ رگ ہے، یہ چلے گا تو ملک چلے گا، اس لیے کراچی کو بے یار و مدد گار نہیں چھوڑا جا سکتا۔علی زیدی کا کہنا تھا کہ میئر کراچی 3 سال سے صوبائی حکومت سے وسائل مانگ رہے ہیں، پانی، سیورج اور گلیوں کی صفائی کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے، سندھ کی حکومت ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہی ہے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کراچی کو صوبائی حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا، سندھ حکومت کی غفلت کی وجہ سے کراچی کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے، نالے بند ہیں، کچرا سمندر میں جاتا ہے، ساڑھے 5 سو ملین گیلن گٹر کا پانی روزانہ سمندر میں پھینکا جاتا ہے اور سندھ حکومت کچھ نہیں کرتی۔انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی 11 سال سے سندھ میں حکومت کر رہی ہے، میئر کراچی کا بول بول کر گلہ خشک ہو گیا وسائل دیں، محمود آباد میں بھی ہم اپنی مدد آپ کے تحت کچرا اٹھواتے تھے، بارش کی تباہی سے پورا کراچی متاثر ہوا ہے، 18 ویں ترمیم کے بعد ساری ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے، صرف گھومنے سے گٹر صاف نہیں ہوتے، پہلے سے پلان کرنا ہوتا ہے۔

نئے وزیراعلی پنجاب؟ شاہ محمود قریشی کو خوشخبری سنا دی گئی

لاہور (ویب ڈیسک ) نئے وزیراعلی پنجاب؟ شاہ محمود قریشی کو خوشخبری سنا دی گئی، ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ کو جلد پنجاب میں ذمے داری ملنے والی ہے، پنجاب میں تبدیلی کے باعث جہانگیر ترین کیلئے مشکلات میں اضافہ ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق معروف و سینئر صحافی اور تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے بڑا دعویٰ کیا گیا ہے۔ڈاکٹر شاہد مسعود کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو جلد پنجاب میں ذمے داری ملنے والی ہے۔ انہوں نے خواب دیکھا ہے کہ شاہ محمود قریشی کو پنجاب میں ذمے داری ملے گی۔ شاہ محمود قریشی کی سب سے بڑی سیاسی خواہش پوری ہونے والی ہے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کہتے ہیں کہ انہوں نے خواب میں شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین دونوں کو خوش دیکھا، جو کہ بہت عجیب بات تھی۔اگر شاہد محمود قریشی کو پنجاب میں ذمے داری ملتی ہے تو اس سے جہانگیر ترین کبھی خوش نہیں ہو سکتے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کہتے ہیں کہ وہ شاہ محمود قریشی کو پیشگی مبارکباد دیتے ہیں، تاہم کبھی کبھی خوابوں کی تعبیر الٹ بھی ہو جاتی ہے۔ ڈاکٹرز شاہد مسعود مزید کہتے ہیں کہ اگر شاہ محمود قریشی پنجاب میں ذمے داری لینے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، تو ایسے میں کہانگیر ترین کیلئے مسائل میں اضافہ ہو جائے گا۔واضح رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزیراعلی پنجاب بننے کے خواہاں تھے، تاہم انتخابات 2018 میں انہیں پنجاب اسمبلی کی نشست کے الیکشن میں جہانگیر ترین کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سے شکست ہو گئی تھی، جس باعث وہ وزیراعلیٰ پنجاب بننے سے قاصر رہے تھے۔

پوری قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے ۔صوبائی وزیر سید صمصام علی بخاری کا ملکی سیاسی صورتحال پر تبصرہ۔

لاہور(ویب ڈیسک)مولانا فضل الرحمن ملک لوٹنے والوں کے لئے سہولت کار بن چکے۔ریاست مدینہ کا تصور احتساب کے بغیر ممکن نہیں۔رانا ثناءاور فضل الرحمن جیسے لوگ قوموں کے زوال کا سبب بنتے ہیں۔ملکی ترقی کرپٹ عناصر کے کڑے احتساب سے مشروط ہے۔ملک لوٹنے والے مظلومیت کا ڈرامہ رچا کر بچ نہیں سکتے۔کرپشن کے خلاف جنگ میں پوری قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے۔بدعنوانوں کی جگہ صرف اور صرف جیلیں ہیں۔صدر،وزیراعظم رہنے والے بھی حساب دینے کو تیار نہیں۔پاکستان کا 70سالہ سفر کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے رائیگاں گیا۔عمران خان کی قیادت میں ملک کا ماحول بدل چکا۔بدعنوانوں کی صفوں میں تھرتھلی مچی ہوئی ہے۔

طیارے سے آسمانی بجلی ٹکرا جانے کی صورت میں کیا ہوتا ہے؟

واشنگٹن (ویب ڈیسک)فضائی سفر کرنے والے افراد اکثر اوقات دوران سفر جھٹکوں کا سامنا تو کرتے رہتے ہیں، تاہم بہت کم افراد جانتے ہیں کہ ان میں کچھ طیارے کے آسمانی بجلی سے ٹکرانے کے باعث بھی ہوتے ہیں۔کیا آپ جانتے ہیں کہ اگر آسمانی بجلی طیارے سے ٹکرا جائے تو در حقیقت ہوتا کیا ہے؟آسمانی بجلی کے طیارے سے ٹکرانے کے دوران آپ ایک زور دار آواز سنتے ہیں، کھڑکی کے باہر سے ایک بجلی کا جھماکہ بھی دکھائی دیتا ہے اور بعض اوقات طیارے کی لائٹس بھی جلتی بجھتی دکھائی دیں گی، تاہم یہ ایک معمول کی بات ہے۔امریکا کے کمرشل فلیٹ میں موجود ہر طیارہ سال میں کم از کم ایک بار ضرور اس صورتحال کا شکار ہوتا ہے، یعنی صرف امریکا میں ہر سال آسمانی بجلی کے طیارے سے ٹکرانے کے 7 ہزار واقعات ہوتے ہیں۔جب آسمانی بجلی طیارے سے ٹکراتی ہے تو بجلی جہاز کی نوک سے ٹکرا کر اندر جاتی ہے اور طیارے کی دم سے باہر نکلتی ہے، یعنی یہ پورے جہاز سے گزرتی ہے۔ بجلی کی ایک برق سورج کی سطح سے 5 گنا زیادہ گرم ہوتی ہے اور اس کی گرماہٹ طیارے کو خاصا نقصان پہنچا سکتی ہے۔تاہم اس وجہ سے طیاروں کو کم ہی حادثات پیش آتے ہیں اور آسمانی بجلی ٹکرانے سے طیارہ گرنے کا آخری واقعہ سنہ 1963 میں پیش آیا تھا۔آج کل بنائے جانے والے طیاروں میں آسمانی بجلی سے ٹکراﺅ کے خدشے کو خاص طور پر مدنظر رکھا جاتا ہے اور ہر طیارے کو ہر ٹیک آف سے قبل اچھی طرح ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔آج کل بنائے گئے طیاروں کی تعمیر کے وقت طیارے کی بیرونی سطح کو ایلومینیئم کی تہہ سے ڈھانپا جاتا ہے۔ یہ تہہ آسمانی بجلی کو گزرنے کا راستہ دے دیتی ہے اور طیارے کے اندر موجود حساس آلات محفوظ رہتے ہیں۔ البتہ طیارے کی نوک کو اس تہہ سے نہیں ڈھانپا جاتا۔اس حصے میں دراصل طیارے کی ریڈار ٹیکنالوجی موجود ہوتی ہے جو کسی تہہ سے ڈھانپنے کی صورت میں کام نہیں کرتی۔ چنانچہ نوک کے گرد دھاتی پٹیاں لگا دی جاتی ہیں جو آسمانی بجلی کا رخ موڑ کر اسے ریڈار سے دور رکھتی ہیں۔آسمانی بجلی سے ایک اور خطرہ فیول ٹینک کو ہوسکتا ہے جو بجلی کی ایک ہی میں لہر سے بھڑک کر پھٹ سکتے ہیں چنانہ ان کے گرد ایلومینیئم کی اضافی موٹی تہہ بنائی جاتی ہے تاکہ یہ جلنے سے محفوظ رہیں۔ماہرین کے مطابق طیارے کو آسمانی بجلی سے خطرہ نہیں ہوتا، ایسے وقت میں طیارے کو خطرہ آسمانی بجلی سے پیدا ہونے والے جھٹکوں، تیز ہوا اور طوفان سے ہوتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی نوبل انعام کے لیے نامزدگی قوائد کے مطابق قرار

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان کی نوبل انعام کے لیے نامزدگی قوائد کے مطابق قرار دے دی گئی۔ خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے بھارتی پائلٹ کو واپس بھجوانے کے فیصلے نے لوگوں کو اتنا زیادہ متاثر کیا کہ دنیا بھر سے انہیں نوبل انعام دینے کیلئے آوازیں اٹھ نے لگیں اور رواں سال مارچ میں قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کو نوبل انعام دینے کہ قرارداد جمع کروائی تھی۔قرارداد وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروائی گئی تھی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم نے پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کے لیے دانشمندانہ کردار ادا کیا،بھارت کے جنگی جنون سے کروڑوں لوگوں کی زندگیوں کو خطرہ تھا۔عمران خان نے مہارت کے ساتھ اس صورتحال کو امن کی جانب موڑا اس لیے انہیں امن کا نوبل انعام دیا جانا چاہیے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی نوبل انعام کے لیے نامزدگی قوائد کے مطابق قرار دے دی گئی ہے۔ نوبیل فاو¿نڈیشن کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق نوبیل کمیٹی کے ارکان امن کا نوبیل انعام دینے کا فیصلہ اس وقت کیا جاتا ہے جب ان کو کسی ملک کی پارلیمان، بین الاقوامی عدالت برائے انصاف، یونیورسٹی کے پروفیسر، خارجہ پالیسی کے ادارے، سابق نوبیل انعام یافتگان کی جانب سے کسی کی نامزدگی ملے اور اس لحاظ سے پاکستانی پارلیمانی سیکریٹیریٹ کی جانب سے عمران خان کی نامزدگی قواعد کے مطابق ہے۔لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ تکنیکی طور پر 2019 کے امن کے انعام کے اہل بھی ہیں۔ خیال رہے کہ نوبیل امن انعام کا آغاز 1901 میں ہوا اور پہلا انعام ریڈ کراس کے بانی ڑاں ہنری دوناں کو ملا تھا۔ اس کے بعد سے اب تک یہ انعام مدر ٹریسا، نیلسن منڈیلا، یاسر عرفات، آن سانگ سوچی، براک اوباما، وغیرہ کو مل چکا ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والی پاکستان خاتون ملالہ یوسفزئی بھی یہ انعام حاصل کر چکی ہیں۔

گووندہ نے ہالی ووڈ فلم ’اویٹار‘ ٹھکرانے کی وجہ بتا دی

ممبئی(ویب ڈیسک) بالی ووڈ کے معروف اداکار گووندہ نے مشہور ہالی ووڈ ایکشن فلم ’ اویٹار‘ کو ٹھکرانے کی وجہ بتا دی۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گووندہ نے حال ہی میں ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نے ہالی ووڈ کی 2009 میں ریلیز ہونے والی فلم ’اویٹار‘ سے متعلق انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ معروف ہدایتکار جیمز کیمرون کی جانب سے مجھے فلم میں کام کرنے کی پیشکش کی گئی یہ وہ فلم تھی جوکہ دنیا بھر میں غیرمعمولی طور پر

مقبول ہوئی اور بزنس کے کئی ریکارڈ قائم کئے تھے۔گووندہ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ میں ہی وہ شخص ہوں جس نے اس فلم کا نام ’اویٹار‘ تجویز کیا تھا اور اس دوران میں نے جیمز کیمرون سے کہا تھا کہ آپ کی یہ فلم باکس آفس پر کامیاب ترین فلم رہے گی اور ساتھ ہی میں نے یہ بھی کہا تھا کہ اس فلم کو مکمل ہونے میں کم از کم سات سے آٹھ سال درکار ہوں گے جس پر کیمرون نے ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔اداکار نے فلم میں کام نہ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ فلم کا

اسکرپٹ اچھا تھا لیکن میں نے جیمز کیمرون کو کہا کہ آپ مجھے اس فلم میں معذور اداکار کا مرکزی کردار ادا کرنے کو کہہ رہے ہیں۔ اور آپ چاہتے ہیں کہ میں 410 دن کی شوٹنگ کے دوران میں جسم کو رنگین رکھوں تو میں نے معذرت کرلی اور فلم سے انکار کردیا۔اداکار نے یہ بھی کہا کہ میرے انکار کے بعد فلم میں دوسرے اداکار کو کاسٹ کیا گیا لیکن فلم کے حوالے سے کی گئی میری پیشگوئی بلکل صحیح ثابت ہوئی۔ فلم آٹھ سے نو سال بعد ریلیز کی گئی جوکہ سپر ہٹ رہی۔

ایل او سی پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ، ایک شہری جاں بحق

لیپہ (ویب ڈیسک)آزاد جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ اور شیلنگ سے ایک شہری جاں بحق اور بچوں سمیت 9 افراد شدید زخمی ہوگئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے بتایا کہ بھارتی فورسز نے ایل او سی کے لیپہ، جورا، ڈنہ، شاردا اور شاہ کوٹ سیکٹرز میں شہری آبادیوں کو نشانہ بنایا۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ بھارتی فوج کی شیلنگ سے 26 سالہ نعمان احمد جاں بحق ہو گیا۔علاوہ ازیں بھارتی شیلنگ سے خواتین اور بچوں سمیت 9 افراد شدید زخمی ہوگئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے بھارتی فورسز کی شیلنگ کا بھرپور جواب دیا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز ایل او سی پر بھارتی فورسز کی جارحیت سے ایک خاتون جاں بحق اور 5 خواتین سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے تھے۔واقعہ کشمیر کے ضلع حویلی میں خورشید آباد اور نیزا پیر سیکٹر میں رات گئے پیش آیا تاہم سرکاری سطح پر اطلاعات آج صبح بتائی گئیں۔بتایا گیا کہ بھارتی فوج نے 3 بجکر 45 منٹ پر نیزا پیر سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ کرتے ہوئے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی جبکہ خورشید آباد سیکٹر میں بھی بلااشتعال فائرنگ کا آغاز 6 بجے شروع ہوا تھا۔

ایک ہفتے میں 4 بینک لوٹنے والی ‘ڈاکو رانی’ گرفتار

ایسٹ کوسٹ(ویب ڈیسک)امریکا کے ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی )نے 8 دن میں چار بینک لوٹنے والی ڈاکو رانی ‘پنک لیڈی’ کو گرفتار کر لیا۔35 سالہ سرس بائز نامی خاتون پر الزام ہے کہ وہ 20 جولائی کے بعد سے ایسٹ کوسٹ کے علاقے میں اب تک 4 بینک لوٹ چکی ہے۔مذکورہ خاتون اپنی دو وارداتوں میں ‘گلابی (پنک)’ رنگ کا بیگ تھامے نظر آئی جس کی وجہ سےنارتھ کیرولائنا میں ایف بی آئی حکام نے اسےڈاکو رانی پنک لیڈی ‘کا نام دیا۔ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ خاتون نے اپنی تمام ہی وارداتوں میں بینک اہلکار کو رقم کے مطالبہ کا ایک پرچہ دکھایا۔ایف بی آئی حکام کے مطابق خاتون کا ایک ساتھی بھی گرفتار کیا گیا ہے جس کی شناخت 38 سالہ ایلکس مورالز کے نام سے ہوئی۔

حسن علی کا دل بھی بھارتی حسینہ پر آگیا،کھلاڑی نے کیا وضاحت کی؟

لاہور(ویب ڈیسک)قومی ٹیم کے نوجوان فاسٹ باﺅلر حسن علی نے اپنی شادی کے حوالے سے جاری قیاس آرائیوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی ان کی شادی کے بارے میں کوئی بھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ذرائع ابلاغ میں حسن علی شادی کے حوالے سے خبریں زیر گردش ہیں کہ وہ بھارتی ریاست ہریانہ کی رہائشی شامیہ آرزو سے شادی کرنے والے ہیں اور 20 جولائی کو دونوں کی شادی ہو گی۔تاہم حسن علی نے اپنی شادی کے حوالے سے خبروں کی وضاحت کرتے ہوئے اپنی شادی کی تردید تو نہیں کی تاہم ان کا کہنا ہے کہ ابھی شادی کا کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ابھی میری شادی طے نہیں ہوئی، ہمارے خاندانوں کو ابھی ملنا ہے اور وہ اس بارے میں کوئی فیصلہ کریں گے جس کے بعد ہم اعلان کردیں گے۔شامیہ آرزو نے مانو رچنا یونیورسٹی سے ایرو ناٹکس کی ڈگری حاصل کی اور اس وقت ایمرٹس ایئرلائن میں بطور فلائٹ انجینئر کام کر رہی ہیں۔ذرائع کے مطابق ان دونوں کی ملاقات فلائٹ میں ہی ہوئی اور ان دونوں میں ایک سال سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔

کوئٹہ بم دھماکہ، 4 افراد جاں بحق، 25 زخمی

کوئٹہ (ویب ڈیسک) شہر کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، دھماکہ باچا خان چوک میں سٹی تھانے کے قریب ہوا۔بلوچستان کا دارالحکومت کوئٹہ دھماکے سے لرز اٹھا، دھماکہ میزان چوک میں سٹی تھانے کے قریب ہوا، متعدد افراد زخمی، جانی نقصان ہونے کا خدشہ۔ تفصیلات کے مطابق رقبے کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں دھماکہ ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکہ کوئٹہ کے مشہور میزان چوک میں سٹی تھانے کے قریب ہوا ہے۔دھماکے کے نتیجے میں کئی گاڑیوں اور عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ جبکہ دھماکے کے باعث کئی افراد زخمی بھی ہوئی ہیں۔ دھماکے کے باعث جانی نقصان ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ واقعے کے فوری بعد ریسکیو ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچنا شروع کر دیا ہے۔ جبکہ سیکورٹی فورسز نے فوری حرکت میں آتے ہوئے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ سیکورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن بھی شروع کر دیا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ ایک بم دھماکہ تھا۔ جبکہ واقعے کے بعد کوئٹہ کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

بابا گرونانک کے جنم دن کی تقریبات کیلئے 500 سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد

لاہور(ویب ڈیسک)بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے 500 بھارتی سکھ یاتری ننکانہ صاحب پہنچ گئے۔دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق آج صبح 500 بھارتی سکھ یاتریوں پر مشتمل خصوصی وفد واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان پہنچا۔سکھ یاتری بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن کی تقریبات میں حصہ لیں گے جن کا آغاز یکم اگست سے ہورہا ہے۔دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق نئی دہلی میں واقع پاکستانی ہائی کمیشن نے 26 جولائی کو سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کیے تھے۔بیان کے مطابق ’ پاکستان کے لیے اعزاز ہے کہ بھارتی سکھ یاتریوں کی جانب سے بابا گرونانک کے 550ویں جنم دن کی تقریبات کا آغاز ننکانہ صاحب سے ہورہا ہے‘۔دفتر خارجہ نے کہا کہ حکومت پاکستان کرتارپور راہداری کھولنے کے ساتھ ساتھ بابا گرونانک کے جنم دن کو یادگار اور تاریخی بنانے کےلیے اقدامات کررہی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ ’ حکومت پاکستان مذہبی مقامات پر دوروں اور پاکستان اور بھارت کے عوام کے درمیان رابطوں کو فروغ دینے کی پالیسی پر بھی یقین رکھتی ہے‘۔گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے ننکانہ صاحب اور کرتارپور کی اہمیت کے بارے میں اندازہ نہیں تھا تاہم ہم نے انہیں سہولیات فراہم کرنے کا آغاز کردیا ہے اور گرونانک کی 550 ویں سالگرہ پر پوری سکھ برادری کو سہولیات فراہم کریں گے۔