بھارت نے جنگ کا سوچا تو ہم بھی قیامت برپا کرینگے: فیاض الحسن چوہان

لاہور (صباح نیوز) صوبائی وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ بھارت نے جنگ کرنے کا سوچا بھی توہم بھی قیامت برپا کریں گے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپرصوبائی وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان نے بھارت کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ اگر بھارت نے جنگ کرنے کا سوچا بھی توہم بھی قیامت کریں گے، محبت کروگے محبت کریں گے، جونفرت کرو گے تونفرت کریں گے۔صوبائی وزیرنے بھارت کوکہا کہ خطرناک تم ہوخطرناک ہم ہیں، جسارت میں جرات میں بے باک ہم ہیں، لڑے گا نیا عزم اس بارتم سے، اٹھائی نہ جائے گی تلوارتم سے، ہم اپنے وطن کی حفاظت کریں گے۔

مالکن کا 8 سالہ گھریلو ملازمہ پر وحشیانہ تشدد ، دانت توڑ ڈالا ، متاثرہ بچی کے والدین کا باقی ملزم گرفتار کرنے، وزیر اعظم، چیف جسٹس سے تحفظ اور انصاف فراہم کرنیکا مطالبہ

فیصل آباد( یونس چوہدری سے)فیصل آباد ایک اور گھریلو ملازمہ مالکن اور اس کے بھائی کے بےہمانہ تشدد کا نشانہ بن گئی۔ گھر کی مالکہ اور اس کے بھائی نے کمسن 8سالہ غریب بچی کو آہنی راڈوں، ڈنڈوں اور پائپوں سے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس کا دانت توڑ ڈالا۔ بچی کے دونوں ہاتھ سوجھے ہوئے ہیں۔ آنکھ، کمر، گردن، بازوﺅں اور چہرے پر زخموں کے واضع نشانات موجود ہیں۔ ہاتھوں اور بازو کی ہڈیاں ٹوٹنے کا خدشہ، میڈیکو لیگل میں تشدد کی تصدیق، مزید رپورٹس آج ملنے کا امکان، جبکہ تشدد کا شکار بچی مالکن کے چنگل سے موقع ملنے پر فرار ہو کر رکشہ ڈرائیور کے پاس پہنچ گئی۔ جس نے مظلومہ بچی کو سٹی کونسل نمبر 3کے کونسلر کے پاس پہنچا دیا اور ظلم و تشدد کا نشانہ بننے والی بچی کو چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کے حوالے کر دیا گیا۔ خاتون آفیسر نے بچی کو تحویل میں لےکر اپنی مدعیت میں تھانہ گلبرگ میں گھر مالکن اس کے بھائی سمیت چار افراد کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا۔ ایک ملزم گرفتار، مالکہ سمیت تین ملزمان فرار، تھانہ روڈالہ کے علاقہ چک نمبر 280منج کا کے رہائشی سیف اللہ کی آٹھ سالہ بیٹی اریج فاطمہ راجہ ٹاﺅن کی رہائشی وردہ کے گھر 2ہزار روپے ماہانہ پر گھریلو ملازمہ تھی کہ اس سے 24گھنٹے کام کروایا جاتا۔ مظلومہ بچی اریج فاطمہ اور اس کی والدہ اللہ معافی نے”خبریں“ کو بتایا کہ گھر کی مالکن وردہ اس کا بھائی احمد اور دیگر لوہے کے راڈوں، ڈنڈوں اور پائپوں سے تشدد کرتے، کھانا بھی نہیں دیا جاتا تھا اور نہ ہی مجھے سونے دیا جاتا۔ اریج فاطمہ نے بتایا کہ مالکہ مجھے بالوں سے پکڑ کر میرا سر دیواروں سے ٹکراتی اور مجھے بالوں سے پکڑ کر گھسیٹتی تھی۔ تشدد سے منع کرنے پر مجھے گندی گالیاں دیتے تھے اور وحشیانہ تشدد کے باعث میرا پورا جسم متاثر ہو چکا ہے مبینہ طور پر میرا دانت، بازو اور ہاتھ ٹوٹ چکا ہے۔ مجھے امی ابو اور دو چھوٹی بہنوں کی بہت یاد آتی تھی۔ مگر مجھے ملنے نہیں دیا جاتا تھا۔ بچی نے بتایا کہ گزشتہ شب سب گھر والے سو گئے تو میں گھر سے فرار ہو گئی۔ لاوارث پھر رہی تھی کہ رکشہ ڈرائیور نے مجھے وجہ پوچھی تو میںنے اسے تمام صورتحال سے آگاہ کیا تو وہ مجھے کونسلر افضال کے پاس گھر لے گیا میں کونسلر کو اپنے اوپر ہونےوالے ظلم کی داستان سنائی اور اس نے مجھے چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کی خاتون آفیسر روبینہ اقبال کے سپرد کر دیا اور خاتون آفیسر نے مجھے الائیڈ ہسپتال منتقل کر کے میرا میڈیکو لیگل کروایا اور میرے والدین کو اطلاع کی گئی ایک سوال کے جواب میں متاثرہ گھریلو ملازمہ کمسن بچی اور اس کی والدہ نے بتایا کہ اس کا والد سیف اللہ ریڑھا چلا کر روز گار کماتا ہے اور ہم غریب لوگ ہیںگزر بسر نہ ہونے پر بیٹی کو راجہ کالونی میں وردہ کے گھر ملازمہ رکھوایا تھا۔ مگر گھر کی مالکن اس کے بھائی احمد، صداقت اور حاجی منیرنے میری بیٹی پر ظلم کے پہاڑ توڑ ڈالے۔ اسے ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا۔ اس امر پر ظلم و ستم کا شکار بچی کے مظلوم والدین نے وزیراعظم، چیف جسٹس آف پاکستان، وزیراعلیٰ پنجاب، انسانی حقوق کی وفاقی وزیر، آئی جی پنجاب، آر پی او اور سی پی او فیصل آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری نوٹس لےکر گھر کی مالکہ اور اس کے ساتھی فرار ملزمان کو گرفتار کر کے قرار واقع سزادلا کر انصاف و تحفظ فراہم کیا جائے۔ چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کی خاتون آفیسر روبینہ اقبال نے خبریں کو بتایا کہ گھر کی مالکن وردہ اس کے بھائی احمد، صداقت اور حاجی منیر کے ظلم و ستم کا نشانہ بننے والی 8سالہ کمسن بچی اریج فاطمہ ہماری تحویل میں ہے اور الائیڈ ہسپتال میں زیر علاج ہے اور ڈاکٹروں نے اس کا طبی معائنہ کر کے میڈیکو لیگل جاری کر دیا ہے اور ایکسرے سمیت دیگر رپورٹس آنا باقی ہیں اور چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر کی طرف سے تھانہ گلبرگ پولیس نے میری مدعیت میں مالکہ سمیت چاروں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے چھاپہ مار کر ایک ملزم احمد کو گرفتار کر لیا ہے اور مالکن سمیت دیگر ملزمان فرار ہیں اور پولیس نے یقین دہانی کروائی ہے کہ فرار ملزموں کو بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ جن کی گرفتاری کےلئے پولیس چھاپے مار رہی ہے۔ اس حوالہ سے سٹی کونسل نمبر 3کے کونسلر افضل کا کہنا تھا کہ گھر کی مالکن اور اس کے ساتھیوں کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والی نابالغہ کمسن بچی ایک رکشہ ڈرائیور کے ذریعے میرے پاس گھر پہنچی۔ جس پر وحشیانہ تشدد کیا گیا تھا اور میں نے چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو آفس کے حوالے کر دی اور بچی پر تشدد کئے جانے کے حوالہ سے میڈیا مظلوم خاندان کا بھر پور ساتھ دےاور ان کی آواز کو حکومتی ایوانوں تک پہنچا کر میڈیا ظلم و تشدد کرنےوالوں کو سزا دلوا کر انصاف و تحفظ دلائے۔ تاکہ آئندہ کوئی ظالم غریب گھریلو ملازماﺅں پر وحشیانہ تشدد کرنے کی جرا¿ت نہ کر سکے۔

دنیا کی پہلی 5جی سرجری

بارسلونا (ویب ڈیسک ) اسپین کے ایک ڈاکٹر نے 5 جی ٹیکنالوجی کی مدد سے دنیا کا پہلا ا?پریشن کرنے کے بعد کہا ہے کہ اگلی صدی کی وائرلیس (تار کے بغیر) ٹیکنالوجی نے طب کی دنیا کو روبوٹ کے ذریعے سرجری کرنے کے قریب کردیا ہے۔

ماضی میں بھی وائرلیس نیٹ ورک کا استعمال کرتے ہوئے سرجریاں کی جاچکی ہیں تاہم 5 جی نے تصویر کے معیار کو نہایت بہتر کردیا ہے جو میڈیکل ٹیم کے فیصلے کرنے کے لیے انتہائی اہم ہے اور اس سے مزید معلومات حاصل ہوتی ہیں اور غلطیوں کی گنجائش بھی کم ہوتی ہے۔

ڈاکٹر اینٹونیو ڈی لاسی نے بارسلونا کے کانگریس سینٹر سے سرجیکل ٹیم کو ریئل ٹائم رہنمائی فراہم کرنے کے بعد کہا کہ ’ہمارے خوابوں کو پورا کرنے کا یہ پہلا قدم ہے جو مستقبل میں ایسے ا?پریشنز کرنے میں مدد فراہم کرے گا‘۔

مزید پڑھیں: 2019 پاکستان میں فائیو جی ٹیکنالوجی کی آمد کا سال

خیال رہے کہ 5 جی تاخیری وقت انتہائی حد تک کم کردیتا ہے جس سے بھیجی گئی معلومات کا فوری جواب ملنا ممکن ہوتا ہے، اس کی وجہ سے تصاور یا ڈیٹا تقریباً فوری موصول ہوجاتا ہے۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ مستقبل میں 5 جی سے سرجنز کو دور دراز کے علاقے جہاں ماہر ڈاکٹروں کی کمی ہوتی ہے، میں روبوٹ کے ذریعے ا?پریشنز کرنے میں مدد ملے گی۔

ہسپتال کے گیسٹرو انٹیسٹائینل سرجری سروس کے سربراہ ڈی لاسی نے اپنی انگلیوں کا استعمال کرتے ہوئےاسکرین پر نقشہ بنا کر انٹیسٹائن کی وہ جگہ جہاں نسیں ہوتی ہیں، بتائی اور ٹیم کو سرجری کرنے میں ہدایات فراہم کیں۔

پاک فضائیہ کے کامیاب آپریشن سے مطمئن ہوں :ائیرچیف (ر) سہیل امان ، بھارت کیلئے ابھی آغاز ہے اسے ہوش کے ناخن لینے چاہئیں: جنرل (ر) راحت لطیف ، مودی کو سرپرائز مل گیا : عبداﷲگل ، پاکستان نے ثابت کر دیا دراندازی برداشت نہیں :شیری رحمان کی چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7 “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلزپارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ مودی سرکار خطے کو خطرناک مقام پر لے آئی ہے۔ پاکستان نے ثابت کر دیا کہ دراندازی کسی صورت قابل برداشت نہیں ہو گی۔ چینل فائیو کے پروگرام ”لائیو ایٹ 7“ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اس وقت حکومت کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ پوری قوم متحد ہے۔ اس وقت ہمیں دنیا کو اپنے مﺅقف سے آگاہ کرنا ہو گا‘ ڈپلومیٹک محاذ پر متحرک اور فعال ہونا ہو گا کیونکہ بھارت ڈپلومیسی میں بہت شاطر ہے۔ پاکستان اس موقع کو ہاتھ سے نہ گنوائے اور دنیا کے سامنے بھارت کا اصل چہرہ آشکار کرے۔ بھارت نے جنگی جنون اتنا بڑھا دیا ہے کہ اسے واپس ہونا مشکل لگ رہا ہے۔ سشما کو اگر او آئی سی سے ہٹا دیا جاتا ہے تو بڑی سفارتی کامیابی ہو گی۔ پاکستان اور بھارت کے مذاکرات ہونے چاہئیں۔ ائر مارشل (ر) سہیل امان نے کہاکہ پاک فضائیہ نے کامیاب آپریشن کیا جس پر مطمئن ہوں۔ حالات بڑے سنجیدہ ہیں۔ بھارت کو نظر آ گیا ہے کہ پاکستان ایک سیسہ پلائی دیوار ہے۔ جنگوں سے کبھی مسائل حل نہیں ہوتے۔ بھارت کو تاریخ سے سبق سیکھنا چاہئے اور مذاکرات کی جانب آنا چاہئے۔
جنرل (ر) راحت لطیف نے کہاکہ بھارت کیلئے ابھی شروعات ہوئی ہے اسے عقل کے ناخن لینے چاہئیں۔ پاکستان صرف امن چاہتا ہے جس کیلئے مذاکرات کرنا ہونگے‘ دونوں ملکوں کے بیچ مسئلہ کشمیر سب سے بڑا مسئلہ ہے جس کا حل ہونا ضروری ہے۔ بھارت میں جب بھی الیکشن آتے ہیں اس طرح پاکستان کیخلاف باتیں کی جاتی ہیں۔ پاک فوج تیار ہے قوم ساتھ کھڑی ہے ۔ ہماری فوج بڑے سخت حالات میں لڑنے والی ہے‘ دہشتگردی کیخلاف جنگ جیت کر اپنی صلاحیت کو ثابت کر چکی ہے۔ یو این او کو مداخلت کرنی چاہئے اور بھارت کو سمجھانا چاہئے۔ سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق نے کہاکہ بھارت نے اپنی روش نہ بدلی تو آنے والے دنوں میں اور سبق سیکھے گا۔ فنی خرابی جہاز میں نہیں بلکہ مودی کے دماغ میں ہے۔ بھارتی اب حیلوں بہانوں سے وہ خفت نہیں مٹا سکتا جو دنیا میں ہوئی ہے۔ بھارت ڈرامے ضرور کر سکتا ہے کبھی باقاعدہ حملہ کرنے کی جرات نہیں کر سکتا۔ پاک فوج واحد فوج ہے جس نے تنہا دہشتگردی کا مقابلہ ختم کیا۔ بھارت عالمی اور علاقائی تنہائی کا شکار ہو رہا ہے۔ مودی الیکشن جتنے کیلئے ڈرامے کر رہا ہے تاہم بدترین شکست اس کی منتظر ہے۔ پاک فضائیہ کے کامیاب آپریشن سے پوری وادی میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں چپے چپے پر عوام پاک فوج کے حق میں نعرے لگا رہے ہیں۔ بھارت کے اندر سے دفاعی ماہرین اور دانشور طبقہ مودی سرکار کے خلاف آواز بلند کر رہا ہے۔
دفاعی تجزیہ کار عبداللہ گل نے کہاکہ پاک فضائیہ کے کامیاب آپریشن پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں۔ بھارت کے جھوٹ کو بی بی سی نے ہی کھول دیا تھا۔ مودی سرکار کو سرپرائز مل گیا ہے۔ گرفتار کیا جانے والا پائلٹ ونگ کمانڈر کرنل ہے اس پر مقدمہ درج اور تحقیقات ہونگی۔ پہلے دن بھی اسی پائلٹ نے دراندازی کی تھی۔ دنیا بھر سے پاک فضائیہ کو کامیاب کارروائی سے داد مل رہی ہے۔ عالمی کمیونٹی کو اس موقع پر اپنا کردار ادا کرنا چاہئے او آئی سی میں آواز بلند کرنی چاہئے۔ اس وقت بھی ایل او سی پر فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ بھارت نے پاک سرزمین پر قدم رکھے تو پھر جہاد ہو گا۔

.

ماحول دشمن کاربن ڈائی آکسائیڈ کو دوبارہ کوئلہ بنانے میں نمایاں کامیابی

برسبین (ویب ڈیسک ) اگر آب و ہوا میں تبدیلی اور عالمی تپش کی بات کی جائے تو گرین ہاو¿س گیسوں میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کو سب سے بڑا مجرم قرار دیا جاتا ہے۔ اچھی خبر یہ ہے کہ ماہرین نے اس گیس کے جن کو دوبارہ کوئلے میں تبدیل کرنے کی ٹیکنالوجی تیار کرلی ہے۔
دنیا بھر میں ایسی ٹیکنالوجیوں پر کام ہورہا ہے جو کسی طرح فضا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو دوبارہ جذب کرکے اس کی بڑھتی ہوئی مقدار کو کم کرسکیں اور اس ضمن میں ا?سٹریلیا کی ا?رایم ا?ئی ٹی یونیورسٹی نے کاربن ڈائی ا?کسائیڈ کو دوبارہ زمین پر لانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
ا?سٹریلوی ماہرین کی اس ٹیکنالوجی میں بہت وقت نہیں لگتا، نہ ہی غیرمعمولی دباو¿ (پریشر) درکار ہوتا ہے اور کسی کیمیائی عمل کی ضرورت نہیں ہوتی۔ تاہم ٹیکنالوجی کاربن ڈائی ا?کسائیڈ کو ٹھوس شے میں تبدیل کرسکتی ہے۔ اس میں ایک دھات سیریئم کے نینوذرات کو ہلکی بجلی دی گئی تو اس سے گیس میں سے ا?کسیجن الگ ہوگئی اور صرف کاربن رہ گیا۔ اسی وجہ سے یہ ٹیکنالوجی عام درجہ حرارت اور عام دباو¿ پر بھی کارا?مد ہے۔
ا?ر ایم ا?ئی ٹی یونیورسٹی کے ماہر ٹوربِن ڈائناکے کہتے ہیں کہ اس طرح کاربن ڈائی ا?کسائیڈ کو تجارتی پیمانے پر قید کرنا ممکن ہوگا۔ اول تو یہ ٹیکنالوجی بڑے تجارتی پیمانے پر استعمال کی جاسکتی ہے اور دوسرا حیرت انگیز فائدہ یہ ہے کہ کاربن بننے کے عمل میں اس میں چارج کو محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔ اس طرح کاربن کے بڑے یعنی سپر کیپیسٹر بھی بنائے جاسکتے ہیں۔

بھارت جنگی ماحول سے افغان عمل میں پاکستان کی پوزیشن کمزور کرنا چاہتا ہے ، امریکہ سے تعلقات بگاڑے نہیں جا سکتے ، افغانستان سے واشنگٹن کو مکمل فوج نہیں نکالنی چاہیے:سابق سیکرٹری وزارت خارجہ غالب اقبال کی چینل ۵کے پروگرام ” ڈپلو میٹک انکلیو “ میں گفتگو

اسلام آباد(انٹرویو: ملک منظور احمد،تصاویر :نکلس جان) سابق سپیشل سیکرٹری وزارت خارجہ اور پاکستان کے فرانس میں سابق سفیر غالب اقبال کا کہنا ہے کہ کشمیر میں بھارتی پالیسیاں یکسر ناکام ہو چکیں ہیں اور مودی نے پلوامہ کا ڈارامہ بھارتی انتخابات کے تنا ظر میں رچایا ہے ۔ایسے حالات میں کسی بھی ملک کی قیادت کو اسٹیٹس مین کا کرادار ادا کرنا ہوتا ہے جو کہ پا کستانی لیڈشپ وزیر اعظم عمران خان نے بخوبی نبھا یا ہے پاک فوج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے اسے ناکام بنایا ہے ، پاک بھارت کشیدگی ایک حد سے آگے نہیں بڑھے گی کیونکہ یہ دونوں ملکوں پا کستان اور بھارت کو سوٹ نہیں کرتا کہ کشیدگی کو مزید بڑھا یا جائے لیکن اگر کوئی ملک پا کستان کی سا لمیت کو چیلنج کرے تو اس کا جواب دینا ضروری ہو جاتا ہے ۔پاکستان نے بھارتی عزائم کے حوالے سے پہلے ہی یورپی یونین اور پی فائیو ملکوں کو آگاہ کر رکھا تھا پاکستان کی جانب سے بھارتی طیارے گرائے جانے کے واقعے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان جارحیت بڑھنے کا خطرہ بھی موجود ہے ۔بھارت کا پا کستان کے ساتھ جنگی ما حول پیدا کرنے کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ افغان امن عمل میں پا کستان کی پو زیشن کو کمزور کیا جائے ۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے چینل فائیو کے پروگرام ڈپلومیٹک انکلیو میں خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا ۔ایک سوال کے جواب میں غالب اقبال کا کہنا تھا کہ اس پورے واقع کا پس منظر دیکھنا ہو گا ،یہ سارا قصہ پلوامہ واقع کے بعد شروع ہوا ہے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پالیسی ناکام ہو چکی ہے ،ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہید ہوچکے ہیں بھارت میں آنے والے انتخابات کے تناظر میں مودی نے یہ سارا کھیل کھیلا ہے ۔مودی نے کہا تھا کہ وہ اپنے عوام کو روزگار دیں گے لیکن نہیں دے سکے ،زندگی کے تمام شعبوں میں بھارت کی حالت خراب ہے سوائے آئی ٹی اور سروسز سیکٹر کے انھوں پلوامہ واقع کا الزام بھی پا کستان پر لگا دیا ہے ،انھوں نے ڈھونگ رچایا ہمارے تین سو بندے مارنے کا دعویٰ بھی کیا ،کل بھارتی چینلوں پرجشن کا سماءتھا آج جو واقعہ پیش آیا ہے جس میں پا کستان نے بھارت کے دو طیارے ماگرائے ہیں ،اس کے بعد کشیدگی بڑھنے کے امکانات ہیں ،پاکستان نے پہلے ہی euاور پی فائیو اس حوالے سے آگاہ کر دیا تھا ۔پاکستان نے اب بھی جوش کی بجائے ہوش سے کام لیا ہے اور ایل اﺅ سی پار نہیں کی ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ عالمی برادری کو ان حالات پر تشویش لازمی ہو گی لیکن عالمی برادری کے اکابرین کو یہ سوچنا چاہیے کہ یہ کشیدگی پا کستان نہیں بلکہ بھارت کی طرف سے بڑھائی جارہی ہے ۔انھوں نے کہا کہ کل بھی پا کستان نے بہت صبر سے کام لیا تھا ایسے مو قعوں پر لیڈشپ کا مظاہرہ کرنا ہوتا ہے پا کستان کی لیڈشپ نے اسٹیٹس مین کا کردار ادا کیا ہے ۔سب سے اہم چیز یہ ہے کہ افغانستان کے حالات اس وقت بہتری کی طرف جارہے ہیں ،یہ اب جو کچھ بھی بھارت کی طرف سے کیا جا رہا ہے وہ افغان امن عمل میں پا کستان کی پوزیشن کو کمزور کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے ۔اگر افغانستان میں پا کستان کی پوزیشن کمزور ہوتی ہے تو بھارت ایک مرتبہ پھر افغانستان میں کھل کر کھیلے گا ۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ میرے خیا ل میں یہ معاملہ ایک حد سے آگے نہیں جائے گا ،یہ ہندوستان کو سوٹ نہیں کرتا پا کستان کو بھی سوٹ نہیں کرتا لیکن پا کستان ایک آزاد ملک ہے اگر پا کستان کی سا لمیت سلامتی اور خود مختاری کو چیلنج کریں گے تو جواب تو دینا پڑے گا ۔ایک سوال کے جواب میں سابق سفیر نے کہا کہ ہندوستان بین الاقوامی قوانین پر عمل نہیں کر رہا اور وہ ان قوانین کا حترام بھی نہیں کرتا اس لیے بھارت میں پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کیا جا رہا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں غالب اقبال کا کہنا تھا کہ اس خطے کے تمام ممالک افغانستان میں امن چاہتے ہیں اور اس حوالے سے کوششیں بھی کر رہے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم بھی وہی بات کر رہے ہیں جو ان کی طرف سے ہو رہی ہے ہندوستان کیا کر رہا ہے وہ پلوامہ واقعے کو کشمیر کی صورتحال کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے ۔انھوں نے کشمیر میں مزید 10ہزار فوجی بھجوا دیے ہیں اور بربریت کا ایک نیا بازار گرم کر دیا گیا ہے ۔اس بات پر ہمارے میڈیا سمیت کسی کی توجہ نہیں ہے ۔انھوں نے کہا کہ گزشتہ 6 ماہ سے پا کستان کی سفارت کاری بہت ہی احسن طریقے سے چل رہی ہے دفتر خارجہ اور کی ٹیم اور موجودہ حکومت کی ٹیم کو اس کا کریڈٹ دینا چاہیے ۔پا کستان نے اس عرصے میں بہترین انداز میں دنیا کے سامنے پیش کیا ہے ہماری پبلک ڈپلومیسی کمزور ہے اس شعبے پر توجہ دینی ہوگی ۔ان کا کہنا تھا کہ تجربات کا نچوڑ ہی پالیسی بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ،ٹاسک فورس سے سفارشات کی تیاری میں بہت مدد ملتی ہے یہ ایک اچھا اقدام ہے ۔جوہری طاقت ہونا ایک طرف ہوتا ہے لیکن یہ دیکھنا ہوتا ہے عوام اور فوج لڑنے کا کتنا جذبہ رکھتی ہے ۔جوش کے ساتھ ساتھ ہوش کی ضرورت بھی ہوتی ہے ۔پاکستان نے ان کے طیارے مار گرائے کے اچھا فیصلہ کیا ہے ۔سفارت کاری کے معاملات میں بہت احتیاط کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اگر آپ بے بنیاد کہانیاں گڑھیں تو اس سے سفارتی معاملات میں بہت نقصان ہوتا ہے ،حساس معاملات میں بہت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ بیرون ملک پا کستان کے سفارت خانوں کے اسٹاف کی تربیت کرنے کی ضرورت ہے ،سفارت کاری صرف ایک نوکری نہیں ہے بلکہ ایک لائف اسٹائل ہے میں نے ایک چیز دیکھی ہے کہ ہمارا عملہ ہمارے شہریوں کے ساتھ عزت کے ساتھ پیش نہیں آتا ۔اس کو درست کرنے کی ضرورت ہے ۔جب تک ایک سفیر کو مکمل طور ہر با اختیار نہیں بنایا جاتا تب تک سفارت خانے کے معاملات بہتر نہیں ہو سکتے اس حوالے سے دفتر خارجہ اور دیگر اداروں کے درمیان رابطوں و بھی بہتر بنانا ہو گا ۔پاکستان اور فرانس کے تجارتی تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت بڑھانے کی بہت گنجائش ہے ،پا کستان کو جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے بعد تجارت میں 0.3فیصد اضافہ ہوا ہے جو کہ کم ہے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے بعد دونوں ملکوں کی تجارت بڑھنی چاہیے تھی ۔غیرملکیوں کے لیے پاکستان کا ویزا حاصل کرنا مشکل ہوتا ہے ان معاملات کو دیکھنا ضروری ہے ۔فرانس کی اس وقت پاکستان میں 44 کمپنیاں ہیں انھوں نے خطے میں ایک بیلنس رکھا ہوا وہ ہندوستان کو اپنا سامان بیچنا چاہتے ہیں کروباری ترجیح کے لیے ان کی فوقیت بھارت ہی ہے لیکن مجموعی طور پر پا کستان اور فرانس کے تعلقات بہت ہی اچھے اور دوستانہ ہیں ۔پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پا کستان اور سعودی عرب برادر ملک ہیں ان کے تعلقات ہمیشہ سے ہی اچھے ہیں ولی عہد سعودی عرب پا کستان میں باڈی لینگﺅج دیکھتے ہوئے اور ان کی باتیں سن کر تو یہ دونوں ممالک کے درمیان ایک نئے عہد کا آغاز لگ رہے ہیں پاکستان کا سب اہم اتحادی چین رہا ہے ، اور آج ہمار تعلقات چین کے ساتھ ماضی سے زیادہ مضبوط ہیں۔ایران اور سعودی عرب کے درمیان ثالثی کے حوالے سے غالب اقبال کا کہنا تھا کہ پا کستان کو اس معاملے میں نہیں پڑنا چاہیے ۔اگر کوئی ملک پا کستان سے کوئی کردار ادا کرنے کے لیے کہے تو پھر پا کستان کو سو چنا چاہیے ورنہ اس معا ملے سے دور رہنا ہی پا کستان کے لیے بہتر ہے ۔پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری آرہی ہے اور ان ملکوں کے تعلقات بہتر ہونے چاہیے ۔امریکہ ایک سپر پاور ہے اس سے تعلقات بگاڑے نہیں جا سکتے جب مفادات ایک جیسے ہوتے ہیں تو تعلقات بھی بہتر ہوتے ہیں اس وقت امریکہ اور پا کستان کے افغانستا ن کے اندر مفا دات ایک ہی ہیں ۔امریکہ کا افغانستان سے یکدم ساری فوجیں نکالنا بھی زیادتی ہوگا ،جب تک وہاں پر افغان لیڈ افغان اونڈ پراسیس کے نتیجے میں حکومت قائم، ہو کر کنٹرول نہیں سنبھال لیتی افغانستان سے فوجیں نہیں نکالنی چاہیں ۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پا کستانیوں کو وہاں کی مقامی سیاست میں حصہ لینا چاہیے ناکہ پا کستان کی سیاست میں اس حوالے سے بنا ئے گئے سیا سی جماعتوںکے ونگز کی بھی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے ۔اگر بیرون ملک پا کستانی غیرملکوں کی پا رلیمنٹ کا حصہ بنتے ہیں تو اس سے پا کستان کو بہت ز یادہ فائدہ ہو گا ۔

تمباکو کے پودے سے انسانی معالجاتی پروٹین حاصل کرنے میں اہم کامیابی

کینیڈا (ویب ڈیسک ) ہمارے گردے ایک اہم معالجاتی پروٹین تیار کرتے ہیں اور اب اسے تمباکو کے پودے سے بڑی مقدار میں حاصل کرنے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
انسانی گردے ’انٹرلیوکِن 37‘ (ا?ئی ایل 37) پروٹین کی بہت معمولی مقدار ہی بناتے ہیں۔ یہ پروٹین جسمانی سوزش کم کرنے میں نہایت اہم کردار ادا کرتا ہے اور ساتھ ہی امنیاتی نظام کو بے عمل کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
اگر یہ پروٹین بڑے پیمانے پر دستیاب ہو تو یہ کئی امراض میں شفا دے سکتا ہے کیونکہ یہ طبی خواص رکھتا ہے۔ اسی بنا پر ویسٹرن یونیورسٹی کینیڈا کے ماہرین نے تمباکو کے پودے میں اس پروٹین کے اگانے کا تجربہ کیا ہے۔ اگرچہ اس سے قبل تجربہ گاہ میں کولائی بیکٹیریا کی مدد سے ا?ئی ایل 37 کی افزائش کے کچھ تجربات کئے گئے ہیں۔ تاہم اس ضمن میں ویسٹرن یونیورسٹی نے تمباکو کےپودے میں جینیاتی تبدیلیاں کرکے اس کے خلیات (سیلز) میں ا?ئی ایل 37 تیار کرنے کا تجربہ کیا ہے۔
تجربہ گاہ میں اولین تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ انٹرلیوکِن 37 کی افزائش کے بعد اسے خلیات سے نکالا جاسکتا ہے اور اس تجربے کےبعد ا?لو اور دیگرٹرانس جینک پودوں سے بھی یہ پروٹین حاصل کیا جاسکتا ہے۔ اس پر کام کرنے والے پروفیسر شینگ ووما کہتے ہیں، ’تمباکو تیزی سے بلند پیداوار دیتا ہے اور صرف دو ہفتے میں ہی یہ مطلوبہ پروٹین حاصل کیا جاسکتا ہے۔‘

ریڑھ کی ہڈی بھی ’’سوچنے‘‘ کا کام کرتی ہے!

کینیڈا (ویب ڈیسک ) قارئین کو یاد ہوگا کہ چند ماہ قبل ہم نے حرام مغز میں چھپے دماغ کے ایک نئے گوشے کی دریافت کا اعلان کیا تھا اور اب خبر یہ ہے کہ ریڑھ کی ہڈی عین دماغ کی طرح بعض معلومات کی پروسیسنگ میں مدد دیتی ہے۔ اس سے قبل ہم سمجھتے آئے ہیں سوچنے سمجھنے کا سارا کام صرف دماغ ہی کرتا ہے۔ لیکن ریڑھ کی ہڈی میں بھی کئی اعصاب پائے جاتے ہیں اور وہ سادہ حرکات کی انجام دہی اور موٹر افعال (حرکات و سکنات) میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اب کینیڈا کی ویسٹرن یونیورسٹی کے ماہرین نے کہا ہے کہ ریڑھ کی ہڈی میں حرام مغز بعض پیچیدہ عمل انجام دیتے ہیں جن ہوا میں ہاتھ کی پوزیشن کا ادراک بھی شامل ہے۔
اس ضمن میں پی ایچ ڈی ماہر اینڈریو پروزنسکی کہتے ہیں کہ حرام مغز کی سطح پر کم ازکم ایک پیچیدہ عمل کو دیکھ کر احساس ہوتا ہے کہ ریڑھ کی ہڈی اور اس سے متعلقہ اعضا ہماری نگاہوں سے اوجھل تھے۔ اسے سمجھ کر نہ صرف دماغ کو مزید جاننے میں مدد ملے گی بلکہ پیچیدہ امراض کے علاج کی راہ بھی ہموار ہوگی۔

جب گٹر میں پھنسے موٹے چوہے کو 9 فائبر فائٹرز نے آزاد کرایا

لاہور (ویب ڈیسک ) اگر پاکستان میں ایک چوہا کسی گٹر سے باہر نکلتے ہوئے پھنس جائے تو اس بات کے امکانات زیادہ ہیں کہ لوگ اسے بچانے کی بجائے مارنا زیادہ پسند کریں گے مگر جرمنی میں اس طرح کے واقعے پر بالکل مختلف ردعمل دیکھنے میں آیا۔جرمن شہر فرینکفرٹ سے 34 میل واقع قصبے بین سائیم میں ایک موٹا چوہا گٹر کے ڈھکن کے سوراخ میں پھنس گیا جسے ایک بڑے پیمانے پر کیے جانے والے ریسکیو آپریشن کے بعد آزاد کرایا گیا۔اتوار کو پیش آنے والے واقعے میں یہ چوہا ممکنہ طور پر گٹر سے باہر نکلنے کی کوشش کرتے ہوئے سوراخ میں پھنس گیا جس کی وجہ مقامی عہدیداران نے سرما کے دوران جانور کی چربی میں اضافہ قرار دیا۔اس بے بس چوہے کو دریافت کیے جانے کے بعد 9 فائر فائبر نے ایک مقامی این جی او کے ساتھ مل کر اس چوہے کو آزاد کرایا۔ایک مقامی رہائشی نے میڈیا کو بتایا ‘پہلے تو ہم نے خود چوہے کو اپنے طور پر آزاد کرانے کی کوشش کی تھی، ہم نے دستانے پہن کر احتیاط سے اسے باہر نکلانے کی کوشش کی، مگر وہ چوہا بہت زیادہ خوفزدہ ہوکر چلانے لگا اور دستانے پر کاٹ بھی لیا اور یہی ہمارا منصوبہ تھا کہ اگر چوہا کاٹے گا تو خود کو آسانی سے باہر بھی نکال لے گا’۔

جرمنی میں ایک شخص کا خون واقعی ’سفید‘ ہوگیا

لاہور (ویب ڈیسک ) آپ نے خون سفید ہونے کا ذکر محاوروں میں سنا ہوگا لیکن جرمنی میں طب کا ایک انوکھا واقعہ رونما ہوا جس میں ایک شخص کا خون جسمانی چربی اور چکنائی کی وجہ سے دودھیا ہوگیا ہے۔ ماہرین نے اس کیفیت کو جان لیوا قرار دیا ہے۔
جب اس شخص کو ہسپتال لایا گیا تو یہ ایک مرض ’ ہائپرٹرائی گلیسرائیڈیمیا‘ کا شکار تھا جس میں خون کے اندر فیٹی ٹرائی گلیسرائیڈ کے اجزا بڑھ جاتے ہیں جسے عام زبان میں چربی اور چکنائی کا اتنا بڑھ جانا ہے کہ وہ خون میں واضح طور پر دکھائی دیتی ہے۔
عموماً اس کیفیت کا علاج خاص مشینوں میں ڈائلیسِس کی طرح کیا جاتا ہے جس میں خون کو چکنائی سے پاک کرکے دوبارہ جسم میں داخل کیا جاتا ہے۔ لیکن 39 سالہ شخص کو جب یونیورسٹی ہاسپٹل کولون میں لایا گیا اور خون میں سے چکنائی کشید کرنے کی کوشش کی گئی تو چکنائی سے گاڑھا خون دو مرتبہ پھنسا اور مشین بند کرنی پڑ گئی۔
طبی ماہرین نے اس طرح کا عجیب و غریب کیس پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا اور ماہرین نے دیگر طریقوں سے اس کا خون صاف کرنے کی کوشش بھی کی ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق خون میں مختلف چکنائیوں کی مقدار اگر 150 ملی گرام فی ڈیسی لیٹر ہوتو وہ نارمل ہوتا ہے جبکہ 200 سے 499 ملی گرام فی ڈیسی لیٹر کی شرح خطرناک اور اس سے بلند انتہائی خطرناک ہوتی ہے، لیکن حیرت انگیز طور پر اس مریض کے خون میں چکنائی زیادہ اور خون کم تھا یعنی 18000 ملی گرام فی ڈیسی لیٹر اور اسی وجہ زردی مائل سفید خون جان لیوا بن چکا تھا۔ ا?خری اطلاعات تک اس مریض کا علاج جاری تھا۔

پاک فضائیہ کا منہ تور جواب ، شاہینوں نے بھارت کا غرور خاک ملا دیا : معروف صحافی ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ بھارت کا رویہ ہمیشہ سے یہ رہا ہے کہ جب آگے سے بات نہ کرے تو چڑھائی کرتے رہو جب آگے سے جواب ملے تو ایک دم بیٹھ جاﺅ اور صلح صفائی کی باتیں کرنے لگو۔ آج وہ سشما سوراج جو ان کی وزیرخارجہ ہیں۔ وزیرخارجہ تو ہیں وہ مودی کی مگر نریندر موودی کی زبان آپ دیکھ چکے ہیں۔ ضیا شاہد نے ڈاکٹر ثمر مبارک مند سے سوال کیا کہ پچھلے چند روز سے جو پاک بھارت کے درمیانن جو تناﺅ جاری ہے اس کے جواب میں سب سے پہلے نظر اٹھتی ہے وہ یہ طیاروں کی جنگ ہے یہ اور پہلے دن دو طیارے ہمارے علاقے میں بھیجنے کی کوشش کی اور انہوں نے کہا کہ ہم نے وہاں 350 آدمی بھی مار دیئے ہیں اور پھر فضل الرحمن خلیل جو ہیں ان کو ختم کر دیا ہے جو مولانا مسعود اظہر کے بہنوئی ہیں دونوں باتیں غلط ثابت ہوئیں اور فضل الرحمن خلیل صاحب کو تو رات میں نے ٹیلی ویںن پر پیش کیا اور ان سے بات چیت بھی کی۔ لیکن یہ بات اپنی جگہ صحیح ہے کہ جس قسم کی جنگیں آج کل ہوتی ہیں اس کا تو سب سے بڑا نتیجہ نکلتا ہے کہ اگر دونوں ملک ایٹمی ملک ہوں تو کسی بھی وقت ایٹمی جنگ چھڑ سکتی ہے آپ ایٹمی سائنسدان رہے ہیں آپ نے اپنی نگرانی میں پہلا جو تجربہ ہوا تھا چاغی کا اس کو کامیاب بنایا تھا اور یہ اعزاز اللہ تعالیٰ نے آپ کو دیا آپ یہ فرمایئے کہ موجودہ صورت حال میں یہ جو طیاروں کی کھچا کھچ ہے اس کے نتیجے میں کہیں کوئی ایٹمی جنگن تو نہیں چھڑ جائے گی۔
ضیا شاہد نے ڈاکٹر ثمر مبارک مند سے پوچھا کہ ایک طرف تو پاکستان کی حکومت یہ کہہ رہی ہے ہم نے جو ایک پائلٹ گرفتار کر لئے ہیں ان کو اچھے انداز سے رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے بھی انٹرویو میں کہا ہے کہ جس طرح سے میرا ساتھ سلوک ہوا ہے اس طرح سے میں انڈیا کے لوگوں کو وہاں کے اداروں کو کہ اگر کوئی جنگی قیدی آپ کے پاس آئے تو اس کی اسی طرح عزت و احترام سے رکھا جائے۔ لیکن جہاں پاکستان نے اس بات کا اہتمام کیا ہے اور کہا ہے کہ ہم جوابی حملے میں کوئی ایسا کام کر سکتے تھے جس میں جانی نقصان ہو لیکن ہم نے خاص طور پر اس بات کا خیال رکھا کہ کوئی جانی نقصان نہ ہو لیکن آج ہی نکیال سیکٹر میں زمینی فوجیں جو ہیں انڈیا کی اس نے جو گولہ باری کی ہے جس سے 6 پاکستانی شہری شہید ہو گئے ہیں کیا یہ جو بین الاقوامی اصول ہیں اور جو امن اور صلح کا پیغام ہے اس کا اطلاق صرف پاکستان پر ہی ہوتا ہے کہ ہم تو یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم لڑائی میں کسی قسم کی کش مکش میں بھی ہم ان کا جانی نقصان نہیں چاہتے لیکن وہ آج بھی ہمارے پاکستانی شہریوں کو ہلاکت کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
ضیا شاہد نے کہا کہ کہا جاتا ہے کہ ایٹمی جنگ ہوئی تو 90 فیصد آبادی ختم ہو سکتی ہے اتنے بڑے پیمانے پر خطرے کے باوجود پوری دنیا میں خاموشی چھائی ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ ہو یا سلامتی کونسل اس کا موثر ترین ادارہ اس کے کان پر جوں تک نہیں رینگی اوراس خطرے کو کوئی بھی محسوس نہیں کر رہا کہ کہیں یہ جنگ بڑھ کر ایٹمی جنگ میں نہ تبدیل ہو جائے۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ سشما سوراج کو اندازہ ہو گیا ہے کہ ہم شرارت کریں گے تو جواب آئے گا۔ بنیادی طور پر یہ جو پاکستان کا جواب گیا ہے اس سے بہت سارے ذہنوں میں یہ خیال پیدا ہوا ہو گا کہ اوہو یہ تو آگے سے بولتے ہیں اور ان کا خیال تھا کہ ہمارے لوگ یوں ٹہلتے ہوئے وہاں چلے جائیں گے اور پھر ایک دو طیارے جو ہیں تین تین سو چار چار سو آدمی مار کر واپس آ جائیں گے یہ باتیں ان کے خواب و خیال میں رہیں اور عمل میں آ سکے۔
ضیا شاہد نے وائس ایئرمارشل (ر) عمر فاروق سے سوال کیا کہ یہ جو تین دن سے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جو تناﺅ چل رہا ہے جس کا انجام اس بات پر ہوا ہے کہ بھارتی پائلٹ زخمی ہوا ہے اور دوسرا گرفتار ہوا اور دو گرفتار اپنے ملک کے نام یہ پیغام دے رہا ہے جس طرح سے مجھے عزت اور احترام سے جنگی قیدی کا سٹیٹس دیا گیا ہے اسی طرح اگر وہاں موقع آئے تو ہمارے لوگوںکو بھی یہی طرز عمل اختیار کرنا چاہئے لیکن یہ بات اپنی جگہ ایک حقیقت ہے کہ آج ہی پاکستان کو یہ کہہ رہا ہے اپنے بیانات میں نقطہ نظر پیش کر رہا ہے کہ کوئی جانی نقصان ہو اس بات کا بڑا خیال رکھا ورنہ لڑائی میں تو پھر ہر قسم کا معاملہ چل جاتا ہے لیکن نکیال سیکٹر سے ہی بھارت کے فوجیوں کے توپخانے سے جو گولہ باری ہوئی ہے جو فائرنگ ہوئی ہے وہاں سے اس سے 6 پاکستانی شہری شہید ہو گئے ہیں۔ کیا جو بین الاقوامی قوانین اور اخلاقیات ہے اس کا اطلاق صرف پاکستان پر ہوتا ہے یا اس کا کوئی اطلاق انڈیا کے اداروں پر بھی ہوتا ہے یا نہیں۔
ہمارے شاہین ہمیشہ بھارت کو تگنی کا ناچ نچاتے رہے ہیں اور آئندہ بھی ایسا ہی ہو گا۔ بھارت کو ایک بڑا ملک ہونے کا زعم ہے اس کا خیال ہے کہ پاکستان کو بھی خطے کے دیگر چھوٹے ممالک سری لنکا، مالدیپ، نیپال، بھوٹان وغیرہ کی طرح ہی دبا کر رکھے تاہم اس نے ہمیشہ اس کوشش میں منہ کی کھائی ہے۔ وزیراعظم کی قیادت میں کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان شریک ہوئے۔ یہ اتھارٹی اس وقت بنائی گئی جب ایٹمی دھماکے کئے گئے تھے اس کا مقصد یہ تھا کہ جب کبھی ضرورت پڑے تو ایٹمی ہتھیار استعمال کئے جا سکیں۔ بھارت کو بیوقوفی چھوڑ کر سنجیدگی سے سمجھنا چاہئے کہ پاکستان نے ایٹمی دھماکے کوئی فلم بنانے کے لئے نہیں کئے تھے۔ بھارت نے اپنی پہلی دراندازی کے بعد دعویٰ کیا کہ 300 بندے مار دیئے جن میں مولانا فضل الرحمن خلیل بھی شامل تھے۔ چینل ۵ نے بھارت کے دعوے کو جھوٹ ثابت کرتے ہوئے فضل الرحمن خلیل سے لائیو انٹرویو کیا جس پر مبارکباد کے فونوں کا تانتا بندھ گیا۔ فضل الرحمن خلیل نے انٹرویو میں بھارت کے جھوٹ کو آشکار کیا۔ اب پھر اس طرح ایف 16 طیارہ گرانے کا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے جو سرا سر جھوٹ ہے پاکستان نے بھارت کے جو دو طیارے گرائے ان کا ملبہ اور پائلٹ میڈیا پر دکھائے گئے جبکہ مقابلہ میں بھارت ایف 16 ملبہ نہ دکھا سکا کیونکہ جھوٹ بول رہا تھا۔

چوتھا ون ڈے؛ انگلینڈ کے 418 رنز، جوز بٹلر اور مورگن کی سنچریاں

لاہور (ویب ڈیسک ) سینٹ جارج: انگلینڈ نے ویسٹ انڈین بولنگ کی دھجیاں اڑاتے ہوئے چوتھے ون ڈے انٹرنیشنل میں 6وکٹ پر 418کا بڑا مجموعہ حاصل کر لیا۔سینٹ جارج میں کھیلے گئے چوتھے ون ڈے میں انگلینڈ نے ویسٹ انڈین بولنگ کی دھجیاں اڑاتے ہوئے چوتھے ون ڈے انٹرنیشنل میں 6وکٹ پر 418کا بڑا مجموعہ حاصل کر لیا، جوز بٹلر نے150 رنز کی طوفانی اننگز کھیلی، انھوں نے صرف78 گیندوں کا سامنا کیا اور 12چھکے و 13چوکے لگائے۔کپتان مورگن 103 رنز بنا کر ا?و¿ٹ ہوئے، رنز کی بہتی گنگا میں ہیلز (82) اور بیئراسٹو (56) نے بھی ہاتھ دھوئے، دونوں نے ٹیم کو 100رنز کا ا?غاز فراہم کر کے بڑے اسکور کی بنیاد رکھی۔

آئی سی سی میٹنگ میں بھی بھارت کا رونا دھونا شروع

دبئی( ویب ڈیسک ) بھارت نے ا?ئی سی سی کے اجلاس میں بھی رونا دھونا شروع کردیا اور انگلینڈ میں شیڈول ورلڈ کپ میں اپنے پلیئرز کی سیکیورٹی پر ہی خدشات ظاہر کردیے۔دبئی میں ا?ئی سی سی کی چیف ایگزیکٹیوز کمیٹی کا اجلاس شروع ہوگیا، اس میں بھارتی کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو راہول جوہری نے اپنے کھلاڑیوں اور دیگر آفیشلز کی انگلینڈ میں شیڈول ورلڈ کپ کے موقع پر سیکیورٹی کے بارے میں سوال اٹھا دیا، انھوں نے 30 مئی سے شروع ہونیوالے میگا ایونٹ میں اپنے پلیئرز، میچ آفیشلز اور بھارتی شائقین کی سیکیورٹی سے متعلق خدشات ظاہر کیے۔جوہری نے ساتھ ہی سی ای سی میں اس بات پر اعتماد بھی ظاہر کیا کہ انھیں آئی سی سی اور انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی جانب سے تیار کیے گئے سیکیورٹی پلان پر مکمل اعتماد ہے، جس پر کونسل کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ رچرڈسن نے انھیں خصوصی طور پر یقین دہانی کرائی کہ شوپیس ایونٹ کے دوران تمام شرکائ کی حفاظت کیلیے فول پروف اقدامات کیے گئے ہیں، اس حوالے سے اٹھائے گئے خدشات کو بھی دور کیا جائے گا۔واضح رہے کہ سیکیورٹی پر بحث چیف ایگزیکٹیوز کمیٹی کے اصل ایجنڈے کا حصہ نہیں تھی مگر بی سی سی ا?ئی کے اصرار پر اس بارے میں بات کی گئی۔ دوسری جانب اپنے ملک میں بیان بازی کے باوجود بی سی سی آئی کی جانب سے پاکستان کیخلاف ورلڈ کپ میچ کے بائیکاٹ پرکوئی بات بھی نہیں کی گئی۔