عوام عدلیہ کیساتھ ہیں یا ڈاکو کیساتھ, فیصلہ کب ہوگا؟, دیکھئے خبر

چکوال (نمائندہ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نیب نے آصف زرداری کو کلین چٹ دی ہے، ساری قوم چیئرمین نیب کو معاف نہیں کرے گی، لاہور الیکشن میں پتہ چلے گا کہ قوم عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے یا پاکستان کے بڑے ڈاکو کے ساتھ ،8 دن جیل میں ہر قسم کے چھوٹے جرائم میں ملوث مجرم دیکھے مگر بڑے ڈاکو تو پارلیمنٹ میں بیٹھے ہیں، شہباز شریف کے کرپشن کے کیسز ہم نیب میں لے کر جائیں گے۔ انہوں نے پونے دو ارب روپے ملتان کے میٹرو بس منصوبے میں کرپشن کر کے چائنہ بھیجے، ہم انکی کرپشن کے تمام منصوبے سامنے لے کر آئیں گے، کون نہیں جانتا کہ آصف زرداری ملک سے پیسہ چوری کر کے باہر لے کر گیا، نیب کی وجہ سے کرپشن بڑھی ہے، پانامہ کیس جیسی جے آئی ٹی کی مثال مغربی ممالک میں بھی نہیں ملتی‘ پارٹی کی ممبر شپ کمپیئن کےلئے آیا ہوں، ہم کارڈ کا اجراءکر رہے ہیں جس سے ہم اپنے ایک ایک کارکن کے ساتھ رابطے میں رہیں گے اور آپ سے آپ کے امیدوار کے چناﺅ کےلئے رائے بھی لے سکتے ہیں۔ چکوال میں عوامی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ شاندار استقبال پر چکوال کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، نواز شریف کی ریلی سرکاری ریلی جبکہ ہماری عوامی ریلی ہے، گو نواز گو تو ہو گیا ہے اور لاہور میں بڑا فیصلہ کن الیکشن ہونے جا رہا ہے، پتہ چلے گا کہ قوم عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے یا پاکستان کے سب سے بڑے ڈاکو کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار طاقتور کا احتساب شروع ہوا ہے یہ ہے نیا پاکستان، میں آٹھ دن جیل میں رہا، وہاں میں نے ہر قسم کے چھوٹے جرائم میں ملوث مجرم دیکھے جبکہ پارلیمنٹ میں بڑے بڑے ڈاکو بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں طاقتور کےلئے الگ اور کمزور کےلئے الگ قانون ہے، جیل میں موثرسائیکل، گائے اور بھینس چوری کرنے والے ملے، ساری جیلوں کے مجرموں کا پیسہ ایک طرف اور نواز شریف کے مے فیئر فلیٹس کا پیسہ بھی اس سے زیادہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدلیہ کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے طاقتور کا احتساب کر کے دکھایا ہے اور جے آئی ٹی کو بھی سلام پیش کرتے ہیں۔ چیئرمین نیب کی وجہ سے پاکستان میں کرپشن بڑھی ہے کم نہیں ہوئی، کوئی قوم تب تک ترقی نہیں کر سکتی جب تک بڑے بڑے لوگوں کی کرپشن کو نہیں پکڑا جاتا، نوجوانوں آپ کو آگے آنا ہو گا اور پاکستان کو ترقی کے راستے پر چلنے میں مدد فراہم کرنا ہو گی۔ عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف کے کرپشن کے کیسز ہم نیب میں لے کر جائیں گے۔ چیئرمین نیب تم تیار ہو جاﺅ، ہم غریبوں کا لوٹا ہوا پیسہ واپس لا کر دکھائیں گے، گلی گلی میں شور ہے صرف نواز شریف نہیں بلکہ شہباز شریف سمیت پورا ٹبر ہی چور ہے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ چھوٹے چوروں نے ملک کا اتنا نقصان نہیں کیا جتنا اس ملک کو بڑے چوروں نے لوٹا اور مقروض بنایا ہے۔ کرپشن کے گارڈ فادر نے اداروں میں اپنے افراد بٹھا کر تمام ادارے تباہی کے دہانے پر پہنچا دیئے ہیں۔ ساری دنیا جانتی ہے کہ آصف علی زرداری ڈاکو ہے اور اسے چھوڑ دیا گیا۔ خواتین کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ ملک قرضوں کیوجہ سے مقروض ہوتا ہے ¾خواتین کو سمجھنا چاہئے کہ کرپشن ہے کیا؟ قرضے لینے والا ملک دنیا میں اپنی عزت کھو دیتا ہے، ٹرمپ جیسا بندہ قرض لینے والے ملک کو برا بھلا کہتا ہے ¾پاکستان سے ہر سال دس ارب ڈالر چوری ہو کر بیرون ملک جاتے ہیں ¾جب ایک گھر میں چوری ہو جائے تو اس کا گزارہ کیسے ہو گا؟ یہی پاکستان کا حال ہے ¾ملک کا پیسہ چوری ہو رہا ہے۔

میرے خلاف یہ کام ثابت ہوجائے تو عوام میرا گریبان پکڑلے

لاہور(اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کی قومی خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پےش کیا گیا۔ اجلاس میں سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کی قومی خدمات ، معیشت کو مضبوط کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اور توانائی بحران کے خاتمے کیلئے مخلصانہ کاوشوں کے حوالے سے اتفاق رائے سے قرارداد منظور کی گئی۔ پنجاب کابینہ کے اجلاس میں کہا گیا کہ سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کا چار سالہ دور ملک کی تاریخ کا سنہرا دور ہے۔ محمد نوازشریف کے دور میں تیز رفتار ترقی کے نئے ریکارڈ قائم ہوئے ہیں اور عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف ملا ہے۔ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں پنجاب جنرل پراویڈنٹ انویسٹمنٹ فنڈ ایکٹ 2009 کے سیکشن 9-A کے تحت سرمایہ کاری کرنے کی منظوری دی گئی۔اس منظوری کے بعد پنجاب جنرل پراویڈنٹ انویسمنٹ فنڈ لانگ ٹرم سرمایہ کاری بھی کرسکے گا اور اس اقدام سے فنڈ کے حجم میں اضافہ ہوگا۔ اجلاس میں پرانی مرکزی جیل راولپنڈی سے ملحقہ اراضی وزارت دفاع کو دینے کی منظوری دی گئی۔ محمد نوازشریف زرعی یونیورسٹی ملتان کیلئے ضلع خانیوال میں ریسرچ کم تجرباتی فارم بنانے کیلئے اراضی دینے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں الاٹیوں کو 7، 7 مرلے کے پلاٹ کے مالکانہ حقوق دینے کی تجویز کی منظوری کے ساتھ علاقے میں ڈویلپمنٹ کا کام کرنے کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے ضلع جھنگ میں پنجاب حکومت کی جانب سے 1200 میگاواٹ کے نئے گیس پاور پراجیکٹ کیلئے اراضی کی منتقلی کی منظوری دی گئی۔ صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوڈشیڈنگ میں نمایاں کمی کا کریڈٹ سابق وزیراعظم پاکستان محمد نوازشریف کی شب و روز کی محنت کو جاتا ہے۔ محمد نوازشریف کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے گزشتہ چار سال کے دوران توانائی بحران کے خاتمے کیلئے دن رات ایک کئے رکھا۔ گیس کی بنیاد پر پنجاب میں 3600 میگاواٹ کے 3 پراجیکٹس لگانے کا فیصلہ محمد نوازشریف کا جرا¿ت مندانہ اقدام ہے اور ان منصوبوں سے جہاں لوڈشیڈنگ میں نمایاںکمی ہوئی ہے، وہاں صارفین کو بھی بجلی سستی مل رہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ گیس کی بنیاد پر لگنے والے یہ منصوبے 20، 20 ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل کئے گئے ہیں اور اتنی تیز رفتاری سے گیس کی بنیاد پر لگنے والے منصوبوں کی تکمےل دنیا کی تاریخ میں کوئی اور مثال موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کی کاوشوں کا نتیجہ ہے کہ ملک سے توانائی بحران ختم ہونے کو ہے اور آئندہ سال عام انتخابات سے قبل ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گااوراس کی جانب ہم تےزی سے بڑھ ر ہے ہےں۔لوڈ شےڈنگ کے اژدھے کا سر بڑی حد تک کچل دےا ہے ۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور شب روز کی محنت کی بدولت ہم عوام کی عدالت میں سرخرو ہوں گے۔ 2013 کے عام انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے عوام سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا جو وعدہ کیا تھا وہ پورا ہونے کو ہے۔ وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہیلتھ کیئر سسٹم میں بہتری کےلئے انقلابی نوعیت کی اصلاحات کے اچھے نتائج برآمد ہوئے ہیں -عوام کو جدیداور معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کے مشن کو ہر قیمت پر پورا کروں گا -سرکاری ہسپتالوں میں طبی سہولتوںکے معیار کو بہتربنانے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا -شعبہ صحت کی بہتری کےلئے مقررکئے گئے اہداف کے حصول کیلئے جان لڑا دیں -وزیر اعلیٰ نے ٹیچنگ ہسپتالوں کی مینجمنٹ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے پلان کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کا آغاز پائلٹ پراجےکٹ سے ہوگا۔ٹیچنگ ہسپتالوں میں مزید وینٹی لیٹر ز کی خریداری کے پروگرام کی منظوری دیتے ہوئے ہداےت کی کہ ہسپتالوں میں وینٹی لیٹر ز کی خریداری کا عمل جلد شروع کیا جائے-وزےراعلیٰ نے ہداےت کی کہ عوام کو بہتر سے بہتر علاج معالجہ کی سہولتوں کی فراہمی کے پیش نظر اس مراعاتی پیکیج کوجلد حتمی شکل دی جائے اورسپیشلسٹ و باصلاحیت ہیومن ریسورس کے حصول کےلئے روڈشوز کا انعقاد کیا جائے-اجلاس مےں پنجاب میں ادویات کی سپلائی چین کیلئے میڈیکل سٹورز کے قیام کے منصوبے کی بھی منظوری دی گئی۔وزےراعلیٰ نے منصوبے پر تیز رفتاری سے عمل کرنے کی ہداےت کرتے ہوئے کہاکہ صوبے بھر میں جاری ہیلتھ پراجیکٹ کو تیزی سے مکمل کرنے کےلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔انہوںنے کہا کہ پنجاب میں آئندہ نئے ہسپتال پبلک پرائیویٹ پارنٹر شپ کے تحت بنائے جائیں گے اورماڈل بن چکا ہے اسے ہر جگہ لاگو کیا جائے- انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ہیلتھ انشورنس سکیم پنجاب کے چار اضلاع میں کامیابی سے جاری ہے اور چار اضلاع میں جاری ہیلتھ انشورنش سکیم کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کرائی جائے – انہوں نے کہا کہ صوبے کے تمام اضلاع تک اس پروگرام کا دائرہ بڑھانے کےلئے تیز رفتاری سے اقدامات کئے جائیں-ہیلتھ انشورنس سکیم کے تحت غریب ترین گھرانوں کو سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں معیاری علاج معالجہ مفت فراہم کیا جا رہا ہے -انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت صوبائی دارالحکومت میں اربوں روپے کی لاگت سے سٹیٹ آف دی آرٹ پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ بنا رہی ہے -اس ادارے میں گردے اور جگر کے امراض میں مبتلا مریضوں کا علاج مفت ہو گا – انہوں نے کہا کہ پنجاب ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کو موثر انداز سے آگے بڑھایا جا رہا ہے اور صوبے بھر میں جدید ہیپاٹائٹس فلٹر کلینکس بنائے جا رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ مےں شہےد ہونے والے قوم کے ہےروہےںاورپوری قوم ان شہداءکی قربانےوں کو سلام پےش کرتی ہے۔انشاءاللہ شہداءکا خون رائےگاں نہےں جائے گااوران کی قربانےوں کے باعث پاکستان مےں امن قائم ہوگااورملک ترقی و خوشحالی کا سفر کامےابی سے طے کرے گا۔پاک افواج ،پولےس اورسکےورٹی اداروں کے افسران و جوان جرا¿ت اوربہادری سے دہشت گردوں کا مقابلہ کررہے ہےں ۔دہشت گردوں نے بے گناہ لوگوں کا خون بہاےاہے اوروہ وقت آئے گا جب ان شہداءکا خون رنگ لائے گااور پاکستان امن کا گہوارہ بنے گا۔ہمےں باہمی خلفشار اورباہمی اختلافات کو ختم کر کے دہشت گردی کے خلاف ملکر آگے بڑھنا ہے اور دہشت گردی و انتہاءپسندی کے خاتمے کے اہداف ہر قےمت پر حاصل کرنا ہےں۔ ہمےں اےک دوسرے کو نشانہ بنانے کی بجائے پوری قوت کے ساتھ دہشت گردوں کے خلاف لڑنا ہے اوروطن عزےز سے دہشت گردی و انتہاءپسندی کا خاتمہ کرنا ہے کےونکہ دہشت گردی کے عفرےت کو ختم کےے بغےر پاکستان ترقی وخوشحالی کا سفر طے نہےں کرسکتا۔وزےراعلیٰ نے پولےس شہداءکے لواحقےن سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ اےسے گھرانوں کے عظےم لوگ ہےں جن کے پےاروں نے وطن عزےز کے امن کےلئے اپنی جانوں کی قربانی دی اور اپنے لہو کا نذرانہ پےش کےا ،قوم کو آپ پر فخر ہے ۔انہوںنے کہا کہ آپ کے پےاروں نے پاکستان کے امن کے لئے جام شہادت نوش کےا ہے ، اس کا اجراللہ تعالیٰ دے گا،تاہم دنےا کے اندھے تھپےڑوں کا مقابلہ کرنے کےلئے پنجاب حکومت بھی آپ سے تعاون کی ذمہ داری نبھائے گی۔مالی امداد کسی جان کی کوئی قےمت نہےں ہے، انہوںنے کہاکہ شہداءپےکےج کے مطابق شہےد سب انسپکٹر اور اسسٹنٹ سب انسپکٹرکو 1کروڑ 25لاکھ اورشہےدکانسٹےبل 1کروڑ روپے نقد دےئے جارہے ہےں جبکہ شہےد سب انسپکٹر کو 7مرلے کا گھرجس کی قےمت1کروڑ 75لاکھ روپے ہے اورشہےد کانسٹےبل کو 5مرلے کا گھر دےا جارہا ہے جس کی قےمت 1کروڑ 35لاکھ روپے ہے۔شہداءکے بچوں کی تعلےم اورعلاج معالجہ مفت ہوگا، شہداءکے بچے جب تک تعلےم حاصل کرنا چاہےں گے پنجاب حکومت ان کے اخراجات برداشت کرے گی اورشہداءکے لواحقےن اپنے خاندان مےں سے جس کو پولےس مےں ملازمت کےلئے نامزد کرےں گے انہےں پولےس فورس مےں شامل کےا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ ہمےں پنجاب حکومت اور پنجاب پولےس کو آپ پر فخر ہے اورہم آپ کی ہر قسم کی خدمت کےلئے ہمہ وقت حاضر ہےں ۔ وزےراعلیٰ نے مےڈےا کے نمائندوں کے سوالات کے جواب دےتے ہوئے کہا کہ اگر دہشت گردوں کا نشانہ مےری ذات تھی تو مےںان شہداءکا قرض کبھی ادا نہےں کرسکتاجنہوںنے جام شہادت نوش کےا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے شیخوپورہ کے علاقے ہرن مینار کے قریب ٹریفک حادثے میں ایک ہی خاندان کے 3 افراد کے جاں بحق ہونے کے واقعہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

جے آئی ٹی سربراہ کا شریف خاندان کیخلاف بیان, آگے کیا ہوگا؟دیکھئے خبر

راولپنڈی، اسلام آباد(بیورو رپورٹ، آئی این پی) پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سربراہ اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے واجد ضیا ئ شریف خاندان اور وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کے خلاف کیس میں سرکاری گواہ بن گئے ،جے آئی ٹی نے مشترکہ طور پر واجد ضیاءکو چاروں ریفرنسز میں گواہ بنانے کا فیصلہ کیا، نیب راولپنڈی کی کمبائن انویسٹی گیشن ٹیم (سی آئی ٹی )نے واجد ضیا ءکا بیان بطور گواہ ریکارڈ کر لیا،واجد ضیاءنے جے آئی ٹی کی رپورٹ کا دفاع کرتے ہوئے شریف خاندان کے خلاف دستاویزی موادکی تصدیق کی ، آج (بدھ کو)واجد ضیاءنیب لاہور کی ٹیم کو بطور گواہ بیان ریکارڈ کرائیں گے ، واجد ضیا ءنے نیب راولپنڈی کی ٹیم کو جے آئی ٹی کی تفتیش اور اور حاصل کردہ دستاویزات پر تفصیلی بریفنگ دی، نیب ٹیم کی طرف سے واجد ضیاءسے کوئی سوال نہیںپوچھا گیا،عیدالاضحی کے بعد نیب کا ایگزیکٹو بورڈ سابق وزیراعظم نواز شریف ، ان کے بچوں اور سینیٹر اسحاق ڈار کے خلاف تیار کئے گئے ریفرنسز کی منظوری دے گاجس کے بعد یہ ریفرنس احتساب عدالت راولپنڈی اسلام آباد میں دائر کر دیئے جائیں گے۔ منگل کو ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے اور پانامہ کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاءشریف خاندان اور سینیٹر اسحاق ڈار کے خلاف بطور سرکاری گواہ نیب راولپنڈی کی سی آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے اور پانامہ کیس میں بطورگواہ اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ واجد ضیاءکا بیان نیب آرڈیننس کی سیکشن 161 کے تحت بیان ریکارڈکیاگیا،جے آئی ٹی سربراہ نے نوازشریف اوراہل خانہ سے کی گئی تفتیش اور جے آئی ٹی میں نواز شریف،حسن،حسین اورمریم نواز کے ریکارڈ کرائے گئے بیانات کی تائید کی،واجد ضیاءنے نیب کی سی آئی ٹی کو جے آئی ٹی کی تفتیش اور حاصل کی جانے والی دستاویزات پر تفصیلی بریفنگ دی اور انہوں نے جے آئی ٹی رپورٹ میں درج معلومات کی تصدیق کی،واجد ضیاء (آج) بدھ کو نیب لاہور کی ٹیم کے سامنے پیش ہوں گے اور اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔ واجد ضیاءکا بیان سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے بچوں اور سینیٹر اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز میں بطور گواہ شامل کیا جائے گا اور ٹرائل کورٹ میں واجد ضیاءبطور سرکاری گواہ پیش ہوا کریں گے۔ ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی کے تمام ارکان نے باہمی مشاورت سے یہ فیصلہ کیا ہے کہ پانامہ کیس میں شریف خاندان کے خلاف تحقیقات کار کی حیثیت سے سرکاری گواہ صرف واجد ضیاءہی ہوں گے جو چاروں ریفرنسز میں اپنا بیان ریکارڈ کروائیں گے اور احتساب عدالت میں بھی پیش ہو کر جے آئی ٹی کی تفتیش کا دفاع کریں گے۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے 28 جولائی کو اپنے متفقہ فیصلے میں قومی احتساب بیورو کو 6 ہفتوں میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف 4 ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے 31 جولائی کو ایک اجلاس کے دوران شریف خاندان کے لندن اپارٹمنٹس اور سعودی عرب میں قائم اسٹیل مل، سابق وزیراعظم کے بچوں کے نام قائم کمپنیوں اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی تنخواہ سے زائد اثاثوں کے حوالے سے ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی تھی۔ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا ء نے نیب راولپنڈی میں بطور سرکاری گواہ اپنا بیان ریکارڈ کر ادیا، واجد ضیاءکو آج نیب لاہور نے بھی طلب کر رکھا ہے۔ پاناما کیس کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی جے آئی ٹی کے سربراہ راولپنڈی نیب میں پیش ہوگئے، جہاں انہوں نے بطور سرکاری گواہ اپنا بیان ریکارڈ کرادیا۔ نیب حکام کی جانب سے جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا ءکو راولپنڈی آفس میں طلب کیا گیا تھا،جس کے بعد وہ نیب میں پیش ہوگئے واجد ضیا ء نے سرکاری گواہ کی حیثیت سے اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔یاد رہے کہ نیب نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی اپنی درخواست میں نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں جے آئی ٹی ممبران کے بیان ریکارڈ کرنے کی اجازت دی جائے جو کہ شریف خاندان کے خلاف کرپشن ریفرنسز کو حتمی شکل دینے کے لیے انتہائی اہم ہیں۔ انہوں نے نیب سیکشن 161کے تحت اپنا بیان قلمبند کرایا اور نیب راولپنڈی میں کمبائنڈ انویسٹی گیشن نےواجد ضیا کا بیان ریکارڈ کیا۔نیب نے واجد ضیا کو سوالنامہ بھی بھیجا تھا جس کا جواب بھی انہوں نے جمع کرا دیا۔ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی سربراہ نے نواز شریف اور اہلخانہ سے تفتیش کی تائید کردی۔ذرائع کے مطابق شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز میں دیگر جے آئی ٹی ممبران کے بیانات کی ضرورت نہیں تاہم جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا آج نیب لاہور میں بھی پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرائیں گے۔نیب ذرائع کے مطابق واجد ضیا نے مختلف اداروں سے حاصل کیے گئے شواہد کی بھی تصدیق کی۔ جے آئی ٹی سربراہ کی تصدیق کے بعد شریف خاندان کے جے آئی ٹی کو دئیے گئے بیانات کو ریفرنسز کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔ نیب نے جے آئی ٹی سربراہ کا تقریبا دو گھنٹے تک بیان ریکارڈ کیا۔ واضح رہے جے آئی ٹی ممبران کے بیانات نگران جج جسٹس اعجاز الاحسن کی اجازت کے بعد ریکارڈ کئے جا رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے شریف فیملی کے خلاف تین جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف ایک ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔اس سے قبل نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز کے علاوہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو طلبی کے نوٹسز بھیجے لیکن وہ بیان قلمبند کرانے کے لئے پیش نہ ہوئے۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے 28 جولائی کو اپنے متفقہ فیصلے میں قومی احتساب بیورو کو 6 ہفتوں میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف 4 ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے 31 جولائی کو ایک اجلاس کے دوران شریف خاندان کے لندن اپارٹمنٹس اور سعودی عرب میں قائم اسٹیل مل، سابق وزیراعظم کے بچوں کے نام قائم کمپنیوں اور وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کی تنخواہ سے زائد اثاثوں کے حوالے سے ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی تھی۔

شریف خاندا ن کیخلاف ریفرنسز بارے سب سے اہم خبر

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی احتساب بیورو نیب کے چیئرمین قمر زمان چوہدری کا کہنا ہے کہ پاناما پیپرز کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز بہت جلد دائر کر دیے جائیں گے۔ نیب ہیڈ کوارٹر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ شریف خاندان کے خلاف پاناما پیپرز کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر قانون کے مطابق عملدرآمد کیا جائے گا۔ چیئرمین نیب کی بات کی وضاحت کرتے ہوئے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ نیب عید الاضحی کے فورا بعد 4 کرپشن ریفرنسز دائر کرے گا جو سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے دونوں بیٹوں حسین نواز، حسن نواز اور وزیر خزانہ اسحق ڈار کے خلاف ہوں گے۔نیب عہدیدار نے بتایا کہ عدالت عظمی نے نیب کو 11 ستمبر کی ڈیڈ لائن دی ہے لہذا شریف خاندان کے مذکورہ افراد کے خلاف اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ستمبر کے دوسرے ہفتے میں ریفرنسز دائر کر دیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ نیب یہ ریفرنسز سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز، ان کے بیٹے حسن نواز اور حسین نواز اور وزیر خزانہ اسحق ڈار کی جانب سے پاناما پیپرز کیس میں تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے دیے جانے والے بیانات کی بنیاد پر دائر کرے گا۔نیب اپنے ان ریفرنسز میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے حاصل کردہ دستاویزی مواد پر بھی غور کرے گا۔ مذکورہ عہدیدار نے بتایا کہ نیب نے شریف خاندان کو 3 نوٹسز جاری کیے لیکن شریف خاندان کا کوئی بھی فرد نیب کے تحقیقاتی افسران کے سامنے پیش نہیں ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ جے آئی ٹی اراکین کو بھی اپنے بیانات نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا جائے گا۔نیب حکام نے یہ بھی بتایا کہ دیگر ممالک کے ساتھ باہمی قانونی معاونت (ایم ایل اے) کی روشنی میں ریفرنسز تیار کرنے کے لیے نیب ہیڈ کوارٹر کو جے آئی ٹی رپورٹ کی جِلد 10 کی کاپی موصول ہو چکی ہے۔دوسری جانب افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ یہ ادارہ اپنی اہمیت اور اپنے سائز کے ساتھ وسیع ہوتا جارہا ہے اور آہستہ آہستہ اپنے آپ کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر ایک تسلیم شدہ انسداد کرپشن ادارے کے طور پر منوا رہا ہے۔نیب کے سربراہ نے کہا کہ کرپشن پرسیپشن انڈیکس (سی پی آئی) کے مطابق پاکستان کی حالت بتدریج بہتر ہوتی جارہی ہے لیکن پاکستان سے کرپشن کی لعنت کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے ریاست اور معاشرے کو ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔

عائشہ گلالئی پارٹی کی منحرف کارکن, کپتان نے اہم اعلان جاری کردیا

اسلام آباد (اے این این ) چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے یکم اگست کو پارٹی کو خیرباد کہنے والی رکن عائشہ گلالئی کے نام خط لکھا ہے جس میں انہیں پارٹی کا منحرف رکن قرار دیا گیا ہے۔عمران خان کی جانب سے لکھے گئے خط کے متن کے مطابق پارٹی سے انحراف کے بعد عائشہ گلالئی پارٹی کی ذمہ داری نہیں رہیں۔تحریک انصاف کی جانب سے جاری خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ عائشہ گلالئی کے خلاف کارروائی کا فیصلہ پارٹی قیادت کی مشاورت سے کیا جارہا ہے جب کہ عمران خان نے فیصلے میں بطور پارٹی چیرمین اختیارات کا استعمال کیا۔خط کے متن کے مطابق عائشہ گلالئی آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت پارٹی کی منحرف رکن قرار دی گئیں اور وہ معطلی کے بعد شو کاز نوٹس کا جواب دینے میں بھی ناکام رہیں۔خط میں عائشہ گلالئی کی جانب سے یکم اگست کو کی گئی پریس کانفرنس کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جس میں انہوں نے پارٹی سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔خیال رہے کہ یکم اگست کو عائشہ گلالئی نے اسلام آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران عمران خان پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی وجہ سے پارٹی میں ماں، بہنوں اور بیٹیوں کی عزت محفوظ نہیں۔

آرمی چیف کا کراچی والوں سے اہم خطاب, دیکھئے بڑی خبر

راولپنڈی (بیورو رپورٹ) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کل کراچی میں سیمینار سے خطاب کریں گے، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ 31 اگست پروز جمعرات کو کراچی میں سیمینار سے کلیدی خطاب کریں گے، آرمی چیف پرامن کراچی اور خوشحال پاکستان کے موضوع پر بات کریں گے، سیمینار کی تقریب میں معروف تاجروں سمیت سیاسی و عسکری حکام شرکت کریں گے۔

کلثوم نواز کی کیموتھراپی, سابق وزیراعظم کی لندن روانگی بارے اہم خبر

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) نوازشریف آج غیرملکی ائرلائنز کی پرواز ای کے 625 کے ذریعے لندن روانہ ہونگے، کلثوم نواز کی کیموتھراپی آئندہ ہفتے شروع ہوگی- لندن میں زیر علاج بیگم کلثوم نوازکے حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹروں کو کچھ ضروری سکین اور ٹیسٹوں کے نتائج کا انتظار ہے جس کے بعد انکی کیموتھراپی اس ہفتے کے آخر میں یا آئندہ ہفتے شروع ہوگی جبکہ نوازشریف (آج)بدھ کو غیرملکی ائرلائنزکی پرواز ای کے 625 کے ذریعے لندن روانہ ہونگے، توقع ہے کہ وہ لندن میں 10 دن قیام کرینگے جبکہ انکی آمدپر(ن) لیگ ویسٹ لندن میں ریلی نکالے گی۔واضح رہے حمزہ شہباز، نواز شریف کی دوسری بیٹی اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی بہو اسماء علی، شہباز شریف کی بیٹی، حمزہ شہباز کے بیوی بچے اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز پہلے ہی لندن میں موجود ہیں۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز شریف جو علاج کے لئے لندن گئی ہیں، ان کے گلے میں کینسر کی تشخیص کی گئی ہے جس کا علاج کیا جا رہا ہے۔

دھاندلی،دھرنا،اقامہ،پانامہ, سب مقاصد بارے مریم نواز کا ایک ہی جواب

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے لاہور سے حلقہ این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں اپنی والدہ بیگم کلثوم نواز کی انتخابی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں مریم نوازکی قیادت میں جاتی امراءرائیونڈ سے ایک انتخابی نکالی نکالی گئی جس میں پاکستان مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ریلی میں پاکستان مسلم لیگ ن لاہور کے صدر پرویز ملک،شعبہ خواتین ونگ کی صدر شائستہ پرویز ملک سمیت بعض سابق وزراءبھی ہمراہ تھے ریلی کے شرکاءجوگاڑیوں اور موٹر سائیکلوںپر سوار تھے نے ہاتھوں میں پارٹی پرچم میاں نوازشریف اوربیگم کلثوم نواز کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں مریم نواز کی سربراہی میں ریلی مختلف راستوں سے گزرتی ہوئی داتا دربار پہنچی جہاں مریم نواز نے حلقہ این اے 120 سے اپنی والدہ بیگم کلثوم نواز کی کامیابی اور ملک کی سلامتی کیلئے دعا کی اس موقع پر مریم نواز نے مزار پر چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی بعدازاں مریم نواز دوبارہ ریلی کی قیادت کرتے ہوئے مزنگ پہنچی جہاں انہوں نے بیگم کلثوم نواز کے پہلے انتخابی دفتر کا افتتا ح کیا اس موقع پر مریم نواز نے کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کے حلقہ این اے 120 پاکستان مسلم لیگ ن کا قلعہ ہے یہاں سے بیگم کلثوم نواز کی فتح یقینی ہے انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ بیگم کلثوم نواز کی انتخابی مہم میں وزراءاور راکین اسمبلی حصہ لے رہے ہیں اور سرکاری وسائل استعمال کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ درپیش مسائل کا حل اس حلقے کے عوام کابنیادی حق ہے جبکہ پنجاب حکومت اس حلقہ میں کام کروا کر ووٹروں پر احسان نہیں بلکہ ان کی خدمت کر رہی ہے۔ مریم نوازنے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم کے خلاف جو مقدمہ کرپشن کے الزامات سے شروع ہوا ہے اس کا اقامہ پر اختتام ہوا ہے۔ انہوں نے شاعرانہ انداز میں کہا کہ دھاندلی ،دھرنا ، اقامہ اور پانامہ محض بہانہ ہے نواز شریف نشانہ ہے۔ نواز شریف کے خلاف کرپشن کے الزامات پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا اور انہیں محض اقامہ کی بنیاد پر نا اہل قرار دے دیا گیا اس فیصلے سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ آپ کا وزیر اعظم صادق بھی اور امین بھی ہے۔ اپوزیشن کے دھاندلی کے الزامات، دھرنے ، پانامہ کیس اور اقامہ محض بہانے تھے اصل ہدف وزیر اعظم نواز شریف کو نشانے پر رکھ کر انہیں وزرات عظمیٰ سے علیحدہ کرنا تھا۔ مرکزی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ نواز شریف کا رویہ بالکل بھی تلخ نہیں ہے ، اگر وہ اتنی دیر چپ رہے ہیں اور اب بول رہے ہیں تو سننے کا حوصلہ رکھنا چاہیے ،ملک کی سمت درست کرنے کے لئے تلخ حقیقت بیان کرنی پڑتی ہے ، نواز شریف آج لندن روانہ ہو رہے ہیں اور مجھے بھی جیسے ہی فراغت ملے گی والدہ کی تیماری دادری کے لئے روانہ ہو جاﺅں گی۔ مریم نواز نے کہا کہ زندگی میں اتار چڑھاﺅ آتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ کی ذات پر کامل یقین ہے اور یہ وقت بھی گزر جائے گا اور اللہ تعالیٰ فتح عطا فرمائے گا۔ میں یہ نہیں کہوں گی کہ برا وقت ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے جس حال میں بھی رکھا بڑا چھا رکھا اور آئندہ بھی بہت اچھے کی امید ہے۔میری اپنی والدہ سے روز بات ہوتی ہے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں جلد صحت عطا کرے ۔ انہوںنے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا اداروں سے متعلق رویہ تلخ ہونے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ تلخ کہنا مناسب نہیں ہے ۔وہ اتنی دیر چپ رہے ہیں اور اگر اب بول رہے ہیں تو سننے کا حوصلہ رکھنا چاہیے ۔ ان کا رویہ بالکل بھی تلخ نہیںہے ۔سچائی اگر تلخ لگتی ہے تو کئی مرتبہ سچائیاں اور تلخ حقیقت بیان کرنی پڑتی ہے۔ ملک کی سمت درست کرنے کے لئے آپ کو تلخ حقیت بھی بیان کرنی پڑتی ہے۔ نواز شریف جب بات کرتے ہیں دنیا انہیں سنتی ہے وہ جو بات کرتے ہیں ملک کے لئے کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنی تقریر میں ناصرف نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا بلکہ سیاسی مخالفین کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ لاہور کی اور لاہور والوں کی ترقی کے خلاف ہیں، ان سے پوچھیں کہ انہوں نے لاہور کیلئے کیا کچھ کیا ہے اور کس منہ سے ادھر ووٹ مانگنے آ رہے ہیں۔ حاضرین سے سوال کیا کہ نواز شریف کے خلاف فیصلہ منظور ہے؟ جس پر حاضرین نے نفی میں جواب دیا۔ مریم نواز نے کہا کہ کیا پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے والا، پاکستان کو سڑکوں کا جال دینے والا، پاکستان کو سی پیک جیسا تاریخی منصوبہ دینے والا شخص نااہل ہو سکتا ہے؟ این اے 120 وہ حلقہ ہے جس نے ایک نہیں، دو نہیں بلکہ تین بار نواز شریف کو وزیراعظم منتخب کیا ہے۔ کیا چوتھی بار تیار ہو؟ آپ کے ووٹ کی جو بے حرمتی، بے توقیری اور بے عزتی کی گئی، کیا اس بے عزتی کا جواب 17 ستمبر کو دو گے؟ انہوں نے کہا کہ یہ جو لوگ آپ سے ووٹ مانگنے آ رہے ہیں، ان سے پوچھو کہ لاہور کیلئے انہوں نے کیا کیا؟ ان سے پوچھو کہ جہاں ان کو لوگوں نے ووٹ دیا، وہاں انہوں نے کیا کیا۔ یہ جب لاہور سے باہر تقریریں کرتے ہیں تو لاہور کی ترقی کو اور آپ کی ترقی کو نشانہ بناتے ہیں، لاہور کی ترقی کے خلاف بات کرتے ہیں، یہ کس منہ سے ادھر ووٹ مانگنے آ رہے ہیں۔ نواز شریف پچھلے ساڑھے چار سال سے چپ کر کے بیٹھا ہوا تھا اور اب اگر وہ بول رہا ہے تو کیوں تکلیف ہو رہی ہے۔ جس شخص کے ساتھ چار سال سے زیادتی ہو رہی ہے، سازشیں ہو رہی ہیں، مجھے بتاﺅ، اس کا نام بتاﺅ، وہ کون ہے جو سر پھینک کر آپ کی خدمت میں لگا رہا، وہ کون ہے جس نے پاکستان کو سی پیک دیا، وہ کون ہے، جس نے پاکستان کو اور لاہور کو میٹرو بس دی، وہ کون ہے جس نے لاہور کو اورنج ٹرین دی، وہ کون ہے جس نے پاکستان سے لوڈشیڈنگ کے اندھیرے ختم کئے، ہاتھ اٹھا کر بتاﺅ، وہ کون ہے جس نے ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، وہ کون ہے جس کیساتھ زیادتی ہوئی۔ کیا آپ لوگ نواز شریف کا ساتھ دو گے، کلثوم نواز شریف کو جتواﺅ گے، اپنی ماں کو جتواﺅ گے، سازش کرنے والوں کو جواب دو گے، ہاتھ اٹھا کر وعدہ کرو کہ 17 ستمبر کو مہروں کی سیاست کو ختم کرو گے، 17 ستمبر کو یہ شیر بولیں گے، 17 ستمبر کو جو جواب دو گے،وہ پوری دنیا کو جائے گا۔

مناسک حج شروع, عازمین مکہ سے منیٰ پہنچیں گے

مکہ مکرمہ (آن لائن)مناسک حج کی ادائیگی آج سے شروع ہوگی، عازمین حج نماز فجر کی ادائیگی کے بعدلبیک اللھم لبیک کی صداںکی گونج میں بدھ کو مکہ مکرمہ سے منی پہنچیں گے ۔عازمین حج منیٰ پہنچنے پر پورادن ایمان افروزاورروح پرورماحول میں ذکرواذکاراورعبادات میںمصروف رہیںگے ،ظہر،عصر ،مغرب اورعشاکی نمازوہیںاداکریںگے وہ منی میںرات قیام اورنماز فجر کی ادائیگی کے بعدسب سے بڑے رکن وقوف عرفہ کے لئے روانہ ہوںگے اور9ذوالحجہ(جمعرات)کووقوف عرفہ کااہم ترین رکن حج اداکرنے کے بعد سورج غروب ہوتے ہی مزدلفہ کے لئے روانہ ہوجائینگے ،جہاںوہ کھلے آسمان تلے صبح تک قیام کریں گے وہاںسے کنکریاںلے کر رمی کے لئے منی جمرات آجائیں گے ۔شیطان کوکنکریاںمارنے کے بعدقربانی کریں گے اورسرمنڈواکراحرام کھول دیںگے ۔تفصیلات کے مطابق دنیابھرسے 30لاکھ فرزندان اسلام حج کی سعادت حاصل کریں گے ۔سعودی عرب کے ڈپٹی وزیراعظم شہزادہ محمدبن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود،سعودی وزیرداخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعودبن نائف بن عبدالعزیزآل سعود اورمرکزی حج کمیٹی کے سربراہ گورنرمکہ مکرمہ شہزادہ خالد الفیصل بن عبدالعزیزآ ل سعود خودتمام عازمین حج کی منی روانگی کی مانیٹرنگ کریں گے ۔سعودی وزرات داخلہ کے ایک اعلی عہدیدارنے صحافیوں کوبتایاکہ مکہ مکرمہ ،مشاعر مقدسہ ،منی ،عرفات اورمزدلفہ میںتمام حجاج کرام کوہرقسم کی سہولتیںفراہم کرنے کے لئے تمام متعلقہ اداروںکوتاکید کردی گئی ہے ۔سعودی وزرات صحت نے مشاعرمقدسہ میںعازمین حج کی خدمت کے لئے 175چھوٹی ایمبولینسیں مہیاکی ہیں۔50سے زائد ہیلی کاپٹر مشاعرمقدسہ میںحجاج کرام کوطبی خدمات فراہم کریں گے ۔حج انتظامیہ نے حجاج کرام کی نگرانی کے لئے منی میں450سے زائد کیمرے نصب کئے ہیں۔ ہیں،گورنرمکہ مکرمہ وسربراہ مرکزی حج کمیٹی شہزادہ خالدالفیصل بن عبدالعزیزآل سعودنے کہاہے کہ ہم حجاج کرام کی خدمت کرنے والے تمام اداروںکی خدمت کی مساعی کوقدرومنزلت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،انہوںنے انتباہ کیاکہ حج قوانین توڑنے والوںکوخمیازہ بھگتنا پڑے گا۔سعودی وزیرداخلہ شہزادہ عبدالعزیزبن سعودنائف بن عبدالعزیزنے واضع کیاہے کہ حج سیاسی جھگڑوںاورفرقہ وارانہ تفرقوںکااکھاڑہ نہیں،حج کی فضابگاڑنے کی ہرکوشش ناکام بنادی جائے گی ۔مکہ مکرمہ کی بلدیہ العاصم المقدسہ کے مئیرڈاکٹر اسامہ الباراوران کے سیکرٹری الشیخ منصوراحمدعجاج نے صحافیوںکوبتایاکہ حج کے دوران شہرکوصاف ستھرارکھنے کے لئے بیس ہزارسے زائدکارکن تعینات کردئیے ہیں، ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لئے 200ایمبولینس گاڑیاںمختص کردی گئی ہیں، مکہ مکرمہ ریجن کے معاون ڈائریکٹربرائے امورحج بریگیڈئرمحمدبن عبداللہ الشہری نے صحافیوںکوبتایاکہ غیر قانونی طورپرحج اجازت ناموںکے بغیر عازمین حج کومنتقل کرنے والوںکے خلاف ایک لاکھ ریال جرمانہ اور2برس تک کی قید سزادی جائے گی جبکہ غیر ملکی مقیم عازمین کوجن کے پاس اجازت نامہ نہیں ہوگا،ان کے فنگرپرنٹس لیکرانہیںڈیپورٹ کردیاجائے گا۔سیکرٹری بلدیات ودیہی اموروسربراہ مشاعرمقدسہ منصوبہ جات ڈاکٹر حبیب زین العابدین نے کہاہے کہ مشاعرمقدسہ ٹرین سے لاکھوںحجاج کرام مستفید ہوںگے ۔دریںاثناممتاز مفکراسلام عالمی مبلغ اسلام انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے مرکزی امیراورجنوب ایشیاحج کا رپوریشن کے مشیرخاص علامہ ڈاکٹر سعید احمدعنایت اللہ مکی نے حجاج کرام سے التماس کی ہے کہ وہ حشیت الہی کواپنا شعاربنائیںاورنیکی کے کاموںمیںایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں اورجوچیزوہ اپنے لئے پسند کریںدوسرے کے لےے بھی وہی پسندکریںاورباہم امر بالمعروف ونہی عن المنکرکے فریضہ کوانجام دیں۔انہوںنے کہاہے کہ حجاج کرام کے لئے ضروری ہے کہ وہ اخلاق حسنہ کواپنائیںاورفسق وفجورسے اجتناب کریںلہذا حجاج کرام کوچاہےے کہ وہ گالی گلوچ ،ایذا رسانی ،نعرہ بازی اورجلسے جلوس سے مکمل طورپرگریزکریںاورتمام اعمال حج کونہایت ہی اخلاص واطمینان کے ساتھ ذکرودعامیںاداکرنے کی کوشش کریںاورنیک اعمال کی طرف سبقت کرتے ہوئے نماز ،تلاوت قرآن ،تسبیح وتمحید ،استغفاراوردرودشریف کی کثرت کریں۔انہوںنے دعاکی کہ اللہ رب العزت حجاج کرام کی خدمت کے سلسلے میںمملکت سعودی عرب کی تمام تر خدمات کو شرف قبولیت عطافرمائے اورحجاج کرام کی خدمت میںشریک ہر فرد کو اس کی انتھک کوششوںکابہترین بدلہ عطا فرمائے ۔12ذوالحجہ کومغرب سے قبل تمام حاجیوںکے لئے لازم ہے کہ وہ مسجدحرام پہنچ کرطواف زیارت کریں اوراس کے ساتھ ہی مناسک حج مکمل ہوجائیںگے ۔

سیاستدانوں کی سرگرمیوں سے لگ رہا ہے الیکشن جلد ہونگے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ میاں نوازشریف کی نااہلی کا فیصلہ سپریم کورٹ نے کیا ہے۔ مریم نواز صاحبہ کو سپریم کورٹ کے پانچ ججوں سے پوچھنا چاہئے کہ ان کے والد محترم کو کیوں نااہل کیا گیا ہے۔ اس کا جواب عدلیہ یا جے آئی ٹی ہی دے سکتی ہے۔ این اے 120 میں اس وقت دو بڑی پارٹیاں منظر عام پر ہیں۔ ایک (ن) لیگ اور دوسری پی ٹی آئی۔ ن لیگ کی مرکز میں حکومت ہے اور پنجاب میں بھی ہے قومی اسمبلی میں سب سے زیادہ ان کی سیٹیں ہیں اس لئے انہیں ایک نفسیاتی حمایت تو حاصل ہے۔ میاں نوازشریف شاید آخری جلسے سے اس حلقے میں خود بھی خطاب کریں گے۔ آصف علی زرداری کے آج کے بیان میں کسی حد تک صداقت نظر آتی ہے۔ تاریخ گواہ ہے عدلیہ سے جتنے فیصلے پی پی پی کے خلاف آئے ہیں اتنے ن لیگ کے خلاف نہیں آئے۔ جبکہ مسلم لیگ (ن) کے خلاف جب بھی فیصلے آئے انہوں نے احتجاج کئے اور سپریم کورٹ پر حملہ تک کا الزام ان پر لگا۔ اس کے مقابلے میں پی پی پی پر جب بھی الزام لگے یا ان کے خلاف فیصلے آئے انہوں نے کوئی ردعمل نہیں دیا۔ یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کے بعد وہ خاموشی سے گھر چلے گئے اور کوئی ردعمل نہیں دیا۔ یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کے بعد وہ خاموشی سے گھر چلے گئے اور کوئی احتجاج نہیں کیا۔ حالانکہ مرکز میں ان کی حکومت تھی۔ اور جنوبی پنجاب اور سندھ میں بھی ان کی حکومت تھی۔ حقائق کو تبدیل نہیں تو نہیں کیا جا سکتا۔ نوازشریف کو جب اسحاق خان نے نااہل کیا تو انہوں نے احتجاج کیا، اس کے مقابلے میں جب پی پی پی اپنی حکومت کی برطرفی پر سپریم کورٹ گئی تو عدالت نے اس کے خلاف فیصلہ دیا جبکہ میاں نوازشریف کی حکومت کو بحال کر دیا گیا۔ ملک میں (ن) لیگ کی حکومت ہے لیکن سیاسی جماعتوں کے رویے سے لگتا ہے کہ ملک میں وقت سے قبل ہی الیکشن ہونے ضروری ہو گئے ہیں۔ لگتا ہے تمام سیاسی جماعتیں الیکشن8 ماہ پہلے ہی کروانا چاہتی ہیں۔ آصف زرداری واپس آ چکے ہیں اور بھرپور مہم چلانا شروع ہو گئے ہیں اسی طرح تحریک انصاف بنی گالہ میں بھرپور مہم چلا رہی ہے۔ عمران خان نے عدالت میں اپنے کیس کی بھرپور پیروی کی۔ اور بالآخر میاں صاحب کو نااہل کروا کر چھوڑا۔ ایک نجی ٹی وی چینل نے شریف فیملی کے خلاف مہم شروع کر رکھی ہے۔ کسی حد تک تو ان سے اتفاق کیا جا سکتا ہے لیکن شہباز شریف پر جو انہوں نے کرپشن کا الزام لگایا ہے وہ اتنا مضبوط دکھائی نہیں دیتا۔ پنجاب کے وزیراعلیٰ صرف پونے دو کروڑ ڈالر تو نہیں کھائے گا۔ اگر الزام 20، پچیس ارب کا ہوتا تو سمجھ بھی آتا۔ جتنا الزام انہوں نے لگایا وہ تو گلی محلوں میں نالیاں ٹھیک کروانے والے کھا سکتے ہیں۔ اس رقم سے ہی لگتا ہے کہ یہ الزام انتہائی غلط ہے۔ بلدیاتی حلقوں کے چھوٹے چھوٹے رکن گلی، نالی، گٹر ٹھیک کروانے والے بھی پانچ، چھ کروڑ سے کم کی کرپشن نہیں کرتے۔ میاں شہباز شریف پر لگنے والے الزامات بالکل غلط دکھائی دیتے ہیں۔ سابق صدر سپریم کورٹ بار علی ظفر نے کہا ہے کہ کارکردگی ایک علیحدہ چیز ہے اور عدلیہ کی جانب سے نااہلی دوسری چیز ہے۔ عدالت نے اگر کچھ چھپانے یا نہ بتانے پر نااہل کیا ہے تو آپ کی کارکردگی اس کا جواز نہیں بن سکتا کہ وہ آپ کی اچھی کارکردگی کی وجہ سے اپنے فیصلے تبدیل کر لے۔ پی پی پی کے مصطفی نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے آج کی تقریر میں حقائق بیان کئے ہیں۔ انہوں نے 58/2B ختم کر کے تمام اختیارات پارلیمنٹ کو دے دیئے۔ پی پی پی نے کبھی اداروں کے خلاف اقدام نہیں اٹھائے۔ ڈاکٹر عاصم کو عدالت نے علاج کے لئے باہر جانے کی اجازت دی ہے۔ یہ الزام لگانا کہ کسی مک مکا کا نتیجہ ہے۔ بالکل غلط ہے۔ ڈاکٹر عاصم کے سلسلے میں عدالت نے حکم دیا ہے کہ وہ علاج کے لئے ایک ماہ کے لئے باہر جا سکتے ہیں۔ ڈاکٹر عاصم کا مقدمہ ہی غلط تھا۔ آصف زرداری نے آج کی تقریر میں کہا ہے کہ ہمارے دور میں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا۔ ہم نے اپنی حکومت ہونے کے باوجود کوئی ریلی نہیں نکالی۔ اداروں کا ہمیشہ احترام کیا۔ نہ کوئی جلوس نکالا اور نہ احتجاجاً اداروں پر حملے کئے۔ تحریک انصاف کے فواد چودھری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے ہمیشہ آئین اور قانون کے احترام کی خاطر سر جھکایا ہے۔ ملک میں (ن) لیگ کی حکومت ہے۔ ہم آئین کے تحت چاہتے ہیں کہ وہ اپنی مدت پورے کری۔ شاہد خاقان عباسی جب سے وزیراعظم بنے ہیں وہ اپنے ہاﺅس میں کم اور جاتی امراءمیں زیادہ رہتے ہیں۔ اسی طرح ان کے وزراءبھی ملک کا بیڑا غرق کرنے پر تلے ہوئے ہیں، اسحاق ڈار صاحب نے اکانمی کا ستیا ناس کر کے رکھ دیا ہے۔ ہم نے بہت سے سوالات اٹھا رکھے ہیں۔ لگتا ہے کہ حکومت وقت سے پہلے ہی الیکشن کی طرف لے کر جا رہی ہے۔ آرٹیکل 63 کے مطابق اپنی سیاسی پارٹی سے انحراف کر کے ممبر اسمبلی نہیں رہ سکتے عائشہ گلا لئی اس آرٹیکل کے تحت اب ممبر اسمبلی نہیں رہیں۔ ہم نے سپیکر کو یہی درخواست دی ہے کہ ان سے سیٹ خالی کروائی جائے۔ اسی طرح ہم ضیاءاللہ آفریدی کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے جا رہے ہیں۔ ضیاءاللہ آفریدی کرپشن میں پکڑے گئے تھے۔ انہوں نے پرویز خٹک کے خلاف مہم شروع کر رکھی ہے جس کے خلاف کوئی ایکشن ہوتا ہے وہ آپ کے خلاف ہو جاتا ہے۔ پی ٹی آئی سے جانے والے وہ لوگ ہیں جو دوسری پارٹیوں سے یہاں آئے تھے۔ نہ ان کا کوئی قد ہے نہ حلقہ انتخاب۔ آفریدی قبیلہ پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑا ہے۔ ضیاءاللہ آفریدی پر مقدمے میں پی پی پی اب انہیں سوٹ کرے گی وہ صحیح جماعت میں چلے گئے ہیں۔ انہیں 2015ءمیں پارٹی نے نکال دیا گیا تھا۔ پارٹی نے ان کے خلاف ایکشن لے لیا تھا اب ایک کردار سپیکر کا ہے اور دوسرا پارلیمنٹ کا بھی ہے۔ آرٹیکل 63 کے تحت وہ پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر چکے ہیں اس لئے وہ اسمبلی کے ممبر نہیں رہے۔

ڈاکٹر قدیر نے روتے ہوئے میرے گھٹنوں کو ہاتھ کیوں لگایا؟ پرویز مشرف کے سنسنی خیز انکشافات

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ نوازشریف کے نااہل ہونے پر لوگ بڑے خوش ہوئے، بھارت دہشتگردوں کو پاکستان کے خلاف استعمال کرتا ہے، بلوچستان اور افغانستان میں مداخلت کر رہا ہے نجی ٹی وی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کو پاکستان، افغانستان اور کشمیر کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے۔ نوازشریف نے ذاتی مفادات کے لئے بھارت سے تعلقات قائم کئے، ملکی مفاد کو پس پشت ڈال دیا، 2013ءسے اب تک ہر سال چار پانچ ارب ترسیلات زر بھارت جا رہا ہے۔ بھارت سے تعلقات بہتر بنانے کا مقصد ایک دوسرے کے شادی بیاہ میں شرکت نہیں بلکہ مسئلہ کشمیر کو حل کرانا ہونا چاہئے۔ ڈاکٹر قدیر خان جب میرے خلاف باتیں کرتے ہیں تو افسوس ہوتا ہے، عالمی طاقتیں ڈاکٹر قدیر کو مانگ رہی تھیں میں نے انکار کر کے انہیں بچایا، ڈاکٹر قدیر شرمسار تھے روتے ہوئے میرے گھٹنوں کو ہاتھ لگایا۔ اب میرے خلاف باتیں کرتے ہیں۔ پرویز مشرف نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ تھا کہ اسامہ بن لادن پاکستان میں ہے۔

بپاشا باسو میڈیا سے چہرہ چھپانے پر مجبور

ممبئی(شوبز ڈیسک) بپاشا باسو اپنے شوہر کرن سنگھ گروور کے ساتھ بھارتی فیشن ڈیزائنر راکی کے گھرتقریب میں شرکت کی غرض سے گئی تھیں،تقریب میں شرکت کے لیے بپاشانے کسی بھی قسم کے میک اپ سے گریز کیا تھاشاید انہیں اندازہ نہیں تھا کہ وہاں میڈیا بھی موجود ہوگا،لیکن جیسے ہی انہوں نے  میڈیا کو دیکھا اپنے چہرے کو چھپانا شروع کردیا۔