جرمن کمپنی کیساتھ بڑا معاہدہ, وزیراعلیٰ نے عوام کیلئے بڑی خوشخبری سُنادی

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس مےں چنیوٹ، رجوعہ میں خام لوہے کے ذخائر کے منصوبے کے مختلف امور پر ہونے والی پیش رفت اور پراجیکٹ کے دوسرے مرحلے پر کام شروع کرنے کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ وزےراعلیٰ شہبازشرےف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چنیوٹ، رجوعہ میں خام لوہے کے ذخائر کی تلاش اور تخمینہ لگانے کے حوالے سے منصوبے کے دوسرے مرحلے پر کام شروع کیا جا رہا ہے اور پنجاب میں موجود زمین میں چھپے ہوئے خزانوں کی تلاش اور ان کے درست تخمینہ لگانے کیلئے معروف جرمن کمپنی فیوگرو (Fugro) کے ساتھ معاہدہ کیا گیا ہے۔ جرمن کمپنی پنجاب میں موجود معدنی وسائل کا مستند سروے کر کے رپورٹ پیش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جرمن کمپنی چنیوٹ اور اس کے ملحقہ علاقوں میں معدنی ذخائر کی تلاش کیلئے دوسرے مرحلے کا آغاز کرے گی۔ سروے سے صوبے کے معدنی ذخائر کا حقیقی تخمینہ اور ڈیٹا اکٹھا ہو گا۔ انہوںنے کہا کہ زمین میں چھپے خزانے کا تخمینہ لگانے کےلئے اب تک انتہائی محنت سے کام کیا گیا ہے اور یہ منصوبہ پاکستان کی معیشت کو مستحکم بنانے کےلئے خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ پہلے مرحلے میں بین الاقوا می ماہرین نے چنیوٹ، رجوعہ میں خام لوہے کے ذخائر کا تخمینہ لگا کر رپورٹ مرتب کر لی ہے۔ وزےراعلیٰ نے ہداےت کی کہ چنیوٹ، رجوعہ میں خام لوہے کے ذخائر کے تخمینے اور منصوبے کی فزیبلٹی رپورٹ کو مدنظر رکھ کر سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی دعوت دی جائے۔ دوسرے مرحلے کیلئے ڈرلنگ اور دیگر کاموں کو انتہائی پیشہ ورانہ اور سائنٹیفک انداز سے جلد سے جلد مکمل کیا جائے۔ اجلاس کے دوران منصوبے کے دوسرے مرحلے پر کام شروع کرنے کے حوالے سے مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے برےفنگ دی گئی۔ جرمن کمپنی فیوگرو (Fugro) کی منےجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر اتا ایلشچ( Dr.Uta Alisch)، ماہرین ارضیات ڈاکٹر جینز کرمب(Dr.Jens Krumb)،رالف برومن(Mr.Ralf Braumann) اور دیگر اعلیٰ حکام کے علاوہ سیکرٹری معدنیات نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔ قبل ازیں وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ زراعت، لائیوسٹاک و ڈیری فارمنگ کے شعبوں میں بڑا پوٹینشل موجود ہے اور ان شعبوں کی پائیدار بنیادوں پر ترقی سے نہ صرف معیشت مضبوط ہوگی بلکہ غربت اور بے روزگاری میں بھی کمی آئے گی۔ وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف ان خیالات کا اظہار زراعت کے شعبہ سے وابستہ اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ زرعی شعبہ کی اسی اہمیت کے پیش نظر پنجاب حکومت نے زراعت، لائیوسٹاک اور ڈیری فارمنگ سیکٹر کے فروغ کیلئے ٹھوس اقدامات کئے ہیں اور ملک کی تاریخ میں پہلی بار چھوٹے کاشتکاروں کو 100 اروب روپے کے بلا سود قرضے فراہم کئے جا رہے ہیں اور بلا سود قرضوں کی فراہمی کے اس پروگرام سے زراعت ترقی کرے گی اور چھوٹا کاشتکار خوشحال ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے شفاف نظام کے تحت بلاسودقرضوں کی فراہمی کے پروگرام کو آگے بڑھایا جا رہا ہے اور اس شاندار پروگرام سے 6 لاکھ سے زائد چھوٹے کاشتکار مستفید ہوں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ زراعت کے فروغ اور چھوٹے کاشتکاروں کی ترقی و فلاح کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ بلاسود قرضوں کے تاریخ ساز پروگرام سے بے زمین کاشتکار بھی فائدہ اٹھائیں گے۔ ڈیجیٹل سسٹم کے ذریعے کاشتکاروں کو قرضوں کے حصول کا طریقہ کار آسان بنایا گیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ چھوٹے کاشتکار کی خوشحالی کے بغیر زراعت کبھی پھل پھول نہیں سکتی اور اسی مقصد کے پیش نظر پنجاب حکومت نے چھوٹے کاشتکاروں کی ترقی کے لئے بلا سود قرضوں کا پروگرام ترتیب دیا ہے اور بلاسود قرضوں کی فراہمی کا پروگرام زراعت کی ترقی و خوشحالی اور کسانوں کی فلاح و بہبود کا عظیم پروگرام ہے اور چھوٹے کاشتکاروں کے لئے بلاسود قرضوں کی فراہمی کا پروگرام زراعت کی ترقی میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ہمیشہ کاشتکاروں کے مفادات کا تحفظ کیا ہے اور میں ذاتی طور پر کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کیلئے کئے جانے والے جامع اقدامات پر ہونے والی پیش رفت کی نگرانی کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی لوازمات اور کھاد پر سبسڈی کے بھی زرعی شعبے پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں اور فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اربوں روپے کا کسان پیکیج دے کر سبز انقلاب کی بنیاد رکھ دی گئی ہے۔ کسان پیکیج کے ذریعے کاشتکاروں کو ان کا حق دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کی فلاح اور زرعی شعبہ کی ترقی کے لئے ہر ضروری اقدام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گندم خریداری مہم کے دوران کاشتکاروں کو ان کی محنت کا معاوضہ یقینی بنایا جائے گا۔ کاشتکار جتنی گندم فروخت کرنا چاہیں گے حکومت ان سے خریدے گی اور گندم خریداری مراکز پر کاشتکاروں کو بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ ڈیجیٹل نظام کے ذریعے کاشتکاروں کو نہایت شفاف انداز سے باردانہ تقسیم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اربوں روپے کی لاگت سے دیہی سڑکوں کی تعمیر و بحالی کا پروگرام تیز رفتاری سے جاری ہے۔ ہزاروں کلو میٹر طویل دیہی سڑکوں کی تعمیر و بحالی کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ خادم پنجاب دیہی روڈ پروگرام پر عملدرآمد سے دیہی طرز زندگی بدلے گا اور دیہی سڑکوںکی تعمیر وبحالی سے کسانوں کو اپنی اجناس منڈیوں میں لانے میں سہولت مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار میرے بھائی ہیں اور ان کی فلاح وبہبود مجھے بے حد عزیز ہے۔ ہمارا ہر قدم زراعت کی ترقی اور چھوٹے کاشتکار کی فلاح کیلئے اٹھ رہا ہے اور کسانوں کی فلاح و بہبود ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ دریں اثنا وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف سے برطانےہ کی سوان سی (Swansea) ےونےورسٹی کے وفد نے ملاقات کی۔ وفد کی قےادت سوان سی ےونےورسٹی کے نائب صدر اور چےئرمےن مےڈےکل رےسرچ سنٹر پروفےسر مارک کلےمنٹ(Marc Clement) کر رہے تھے۔ برطانوی ےونےورسٹی کا لاہور نالج پارک مےںاپنی ےونےورسٹی کے کےمپس کے قےام مےں دلچسپی کا اظہارکےا۔ وزےراعلیٰ شہبازشرےف نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہور نالج پارک کا منصوبہ نوجوانوں کو بااختےار بنانے کے حوالے سے اےک سنگ مےل کی حےثےت رکھتا ہے۔ اس منصوبے مےں بےن الاقوامی ےونےورسٹےوں کی جانب سے اپنے کےمپس کھولنے مےں اظہار دلچسپی خو ش آئندہے۔ ےہ منصوبہ پاکستان کے نوجوانوں کو جدےد علوم سے آراستہ کاشاندارمنصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلےم پر سرماےہ کاری پاکستان کے روشن مستقبل کےلئے سرماےہ کاری ہے۔ وزےراعلیٰ نے ماہرےن پر مشتمل کمےٹی تشکےل دےنے کی ہداےت کرتے ہوئے کہا کہ ےہ کمےٹی لاہور نالج پارک مےں مختلف شعبوں کے قےام کے امور کا جائزہ لے کر رپورٹ پےش کرے گی۔ سوان سی ےونےورسٹی کے نائب صدر اور چےئرمےن مےڈےکل رےسرچ سنیٹر پروفےسر مارک کلےمنٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کی طرف سے لاہور نالج پارک کا منصوبہ اےک انتہائی علم دوست پراجےکٹ ہے ۔ہم نالج پارک مےں اپنی ےونےورسٹی کاکےمپس کھولنے کے خواہاں ہے۔ صوبائی وزےر ہائراےجوکےشن سےد رضاعلی گےلانی ،چےئرمےن لاہور نالج پارک کمپنی لےفٹےننٹ جنرل(ر) محمداکرم اورمتعلقہ حکام بھی موجود تھے جبکہ چےئرمےن منصوبہ بندی وترقےات وےڈےولنک کے ذرےعے شرےک ہوئے۔ وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف نے راوی روڈ پر کارخانے میں آتشزدگی کے واقعہ کی تحقےقات کا حکم دےتے ہوئے انتظامےہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزےراعلیٰ نے آتشزدگی کے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی رےسکےو 1122، انتظامےہ اور امدادی سرگرمےوں سے متعلقہ اداروں کو ہداےت کی کہ آگ پر قابو پانے کے لئے تمام ضروری وسائل بروئے کار لائے جائیں اور متعلقہ افسران خود موقع پر جا کر امدادی سرگرمےوں کی نگرانی کرےں۔

فضائی تحفظ کا معاہدہ منسوخ اب حملہ ہوا تو امریکہ کو منہ توڑ جواب دینگے روس نے خبردار کردیا

نیویارک(آئی این پی )اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں روس نے امریکہ کو شام پر دوبارہ میزائل حملہ کرنے کی صورت میں سخت نتائج کی تنبیہ کی ہے جبکہ ریڈ کراس نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے شام میں فوجی کارروائی بین الاقوامی مسلح تصادم کے زمرے میں آتی ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق روس کے نائب سفیر ولادمیر سفکرونوف کا کہنا تھا کہ آپ کو سخت نتائج کے لیے تیار رہنا ہوگا اور اس کی تمام ذمہ داری ان لوگوں کے کندھوں پر ہوں گی جنھوں نے یہ حملے کیے۔ اس سوال کے جواب میں کہ وہ سخت نتائج کیا ہوں گے، ولادمیر سفکرونوف نے کہا کہ لیبیا کو دیکھیں، عراق کو دیکھیں۔واضح رہے کہ امریکہ نے شام میں باغیوں کے زیرِ اثر علاقوں میں شامی فوج کی جانب سے مشتبہ کیمیائی حملے کے جواب میں فضائی اڈے پر میزائلوں سے جمعہ کی صبح ٹاماہاک کروز میزائل سے حملے کیے جبکہ روس نے کہا کہ یہ صاف ظاہر ہے کہ امریکی حملوں کی تیاری پہلے ہی سے کی گئی تھی۔امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ مشرقی بحیر روم میں بحری بیڑے سے 59 ٹام ہاک کروز میزائلوں سے شام کے ایک فضائی اڈے کو نشانہ بنایا ہے۔دوسری جانب روسی وزارت دفاع نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شیرت فضائی اڈے پر امریکی میزائل حملے کے بعد شام کے فضائی دفاع کو مضبوط کیا جائے گا۔ ترجمان اگور کوناشینکوو نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ‘شام کے انتہائی حساس مقامات اور اڈوں کو محفوظ بنانے کے لیے مختلف اقدامت لیے جائینگے تاکہ ان کی قابلیت اور صلاحیت میں بہتری آسکے۔ادھر انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے شام میں فوجی کارروائی بین الاقوامی مسلح تصادم کے زمرے میں آتا ہے۔عالمی ریڈ کراس کی ترجمان نے کہا ایک ملک کی طرف سے بغیر دوسرے ملک کی رضا مندی کے فوجی کارروائی انٹرنیشنل آرمڈ کانفلکٹ یعنی بین الاقوامی مسلح تصادم کے زمرے میں آتی ہے۔معلومات کے مطابق امریکہ نے شامی فوجی تنصیب پر حملہ کیا اور یہ بین الاقوامی مسلح تصادم کے زمرے میں آتا ہے۔ امریکہ نے شام میں باغیوں کے زیرِ اثر علاقوں میں شامی فوج کی جانب سے مشتبہ کیمیائی حملے کے جواب میں فضائی اڈے پر میزائلوں سے حملے کیے جبکہ روس نے کہا کہ یہ صاف ظاہر ہے کہ امریکی حملوں کی تیاری پہلے ہی سے کی گئی تھی۔امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ مشرقی بحیر روم میں بحری بیڑے سے 59 ٹام ہاک کروز میزائلوں سے شام کے ایک فضائی اڈے کو نشانہ بنایا ہے۔مقامی حکام اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فوجی اڈہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے جبکہ شامی فوج کے مطابق امریکی حملوں میں چھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔یہ پہلا موقع ہے کہ امریکہ نے اس سکیورٹی فورس کو نشانہ بنایا ہے جس کو شامی صدر بشار الاسد خود کمانڈ کرتے ہیں۔ان حملوں کے بعد بشار الاسد کے حامی روس نے ان حملوں کی مذمت کی ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ترجمان دیمیتری پیسکوف نے ان حملوں کو ‘ایک خود مختار ملک کے خلاف جارحیت’ قرار دیا ہے۔روس کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ یہ صاف ظاہر ہے کہ امریکی میزائل حملوں کی تیاری پہلے ہی سے کی گئی تھی۔ کسی بھی ماہر کے لیے یہ واضح ہے کہ واشنگٹن نے حملوں کا فیصلہ ادلیب کے حملے سے پہلے کیا تھا اور ادلیب کا واقعہ بہانے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔دوسری جانب روسی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ روس امریکہ کے ساتھ شام میں فضائی تحفظ کے معاہدے کو معطل کر رہا ہے۔یاد رہے کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان کیا گیا تھا تاکہ دونوں ملکوں کی فضائیہ شام کی حدود میں ایک دوسرے کو نشانہ نہ بنائیں۔روس کی وزارت دفاع کے ترجمان اگور کونشینکوف نے کہا ہے کہ شام میں روس کی فوجی اڈے محفوظ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ایس 400، ایس 300 میزائل سسٹم اور پینٹسر ایس ون انٹی کرافٹ سسٹم کے شام میں روسی اڈوں کے فضائی دفاع کرتے ہوئے ان کو محفوظ رکھے ہوئے ہیں۔امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انھوں نے ہی اس شامی فضائی بیس پر حملے کا حکم دیا تھا جہاں سے منگل کو شامی فضائیہ نے حملے کیے تھے۔دریں اثناءامریکا کی جانب سے شامی ایئربیس پر حملے کے بعد ماسکو اور واشنگٹن آمنے سامنے آگئے جب کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے دھمکی دی ہے کہ اگر اب شام پر حملہ ہوا تو امریکا کو پہلے روس کا سامنا کرنا پڑے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا کی جانب سے شام پر حملے کے بعد ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے جنگی بحری بیڑا شام کی حفاظت کے لئے بحیرہ اسود روانہ کردیا، روس کا جنگی بحرہ بیڑا کروز میزائل اور سیلف ڈیفنس سسٹم سے لیس ہے جس کی قیادت ایڈمرل گرگرووچ کر رہے ہیں۔روسی جنگی بیڑا مشرقی بحیرہ روم کے پانی میں تعینات ہوگا جہاں پہلے سے امریکا کے دو بحیری بیڑے یو ایس ایس روز اور یو ایس ایس پورٹر موجود ہیں جن سے شام پر حملہ کیا گیا۔ روسی صدر ولا میر پیوٹن نے امریکا کو دھمکی دی کہ اگر شام پر اب حملہ کیا گیا تو اسے پہلے روس کا سامنا کرنا پڑے گا۔دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں روس کے نائب سفیر ولادمیر سفکرونوف نے امریکا کو شام پر دوبارہ میزائل حملہ کرنے کی صورت میں سخت نتائج کی دھمکی دی اور کہا کہ شام میں دوبارہ غلطی کی صورت میں بعد کی صورتحال کے ذمہ دار وہ ہوں گے جنہوں نے شام پر حملے کئے۔واضح رہے کہ امریکا نے شام کے شہر حمص میں شعیرات ایئربیس پر 60 ٹاما ہاک کروز میزائل داغے جس میں شامی فضائیہ کے 6 اہلکارہلاک جب کہ 6 طیارے بھی تباہ ہوئے۔علاوہ ازیں روس نے شام پر امریکی حملے کے بعد امریکا سے فضائی معاہدہ منسوخ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے کے بعد امریکا سے تصادم کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ادھرپنٹاگون نے فوجی رابطے اور ہاٹ لائن برقرار رکھنے پر اصرارکیا ہے جبکہ اقوام متحدہ نے روس اور امریکا سے کہا ہے کہ وہ شام کے معاملے پر تحمل سے کام لیں۔دوسری جانب شام پر امریکی حملے کے خلاف نیویارک اور شکاگو میں ہزاروں افراد نے احتجاج کیا اور ٹرمپ مخالف نعرے لگائے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کو شامی شہریوں پر بمباری کا حق نہیں اور بمباری سے انسانیت کی کوئی خدمت نہیں ہوتی،امریکا نے شام میں اسد رجیم پر نئی اقتصادی پابندیاں عاید کرنے کا اعلان کر دےا ۔ مجوزہ پابندےاں انتہائی موثر اور کسی کو بھی شامی حکومت کے ساتھ تجارتی روابط اور لین دین سے روک دیں گی۔ غےر ملکی مےڈےا کے مطابق فلوریڈا میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت شام میں نہتے شہریوں کے خلاف مہلک کیمیائی گیس کے استعمال کے جواب میں اسد رجیم کے خلاف اقتصادی پابندیوں کی ایک نئی فہرست تیار کررہی ہے جو انتہائی موثر ہوں گی اور کسی بھی شخص اسد رجیم کے ساتھ تجارتی روابط اور لین دین سے روک دیں گی ۔ واضح رہے رہے کہ امریکی حکومت نے شام میں صدر بشار الاسد پر نئی اقتصادی پابندیاں ایک ایسے وقت میں عاید کرنے کی تیاری شروع کی ہے جب گذشتہ روز امریکی فوج نے شام میں ایک سرکاری فوجی اڈے پر 59 کروز میزائل حملے کیے ہیں جس کے نتیجے میں فوجی اڈے کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

مودی نے” حسینہ واجد“ کیلئے خزانے کا منہ کھول دیا, 22بڑے معاہدے

نئی دہلی(آئی این پی‘این این آئی) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان کا نام لیے بغیر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم سب امن چاہتے ہیں لیکن ایک قوم دہشتگردی پھیلانا چاہتی ہے ،دوسری جانب بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے دورہ بھارت کے موقع پر بھارتی وزیراعظم کے ساتھ سول نیوکلیئر انرجی سمیت 22 معاہدوں پر دستخط کردیے جبکہ نریندر مودی نے بنگلہ دیش کیلئے آسان شرائط پر 4.5 ارب ڈالر قرض کی فراہمی کا بھی اعلان کیا ہے تاہم دونوں ملکوں کے درمیان کئی برسوں سے جاری دریائے تیستا کے پانی کے تنازع پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکا البتہ بھارتی وزیراعظم نے یقین دلایا ہے کہ اس مسئلے کا بھی جلد حل نکال لیا جائے گا۔ہفتہ کو بھارتی میڈیا کے مطابق 1971کی جنگ میں بنگلہ دیش کے مارے جانے والے افراد کی یاد میں منعقدہ تقریب کے موقع پروزیراعظم نریند رمودی نے بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے ہمراہ خطاب کرتے ہوئے پاکستان کا نام لیے بغیر کہاکہ ایک ملک دہشتگردی پھیلا اور اسکی حوصلہ افزائی کررہا ہے ۔جنوبی ایشیا میں ایک ہی نظریہ ہے جو دہشتگردی کو پھیلاتا اور اسکی حوصلہ افزائی کرتا ہے ۔ایسانظریہ جس کی ترجیح انسانیت نہیں بلکہ دہشتگردی اور انتہا پسندی ہے ۔ مودی نے کہاکہ بھارت نے ہمیشہ چاہا ہے کہ اسکے پڑوسی خود کے ساتھ ترقی کریں لیکن خطے میں بعض عناصر ترقی کی بجائے تبائی کو فروغ دے رہے ہیں۔بھارتی وزیراعظم نے کہاکہ ہم دیگر ممالک کو بھارت کے ساتھ ترقی کی راہ پر آگے بڑھتے دیکھنا چاہتے ہیں۔اکیلے بھارت کی ترقی نامکمل ہے اور ہم یہ سوچ بھی نہیں سکتے کہ ہم خطے میں تنہا آگے بڑھ کر کامیاب ہوسکتے ہیں۔ ہم اپنے پڑوسیوں کے ساتھ امن ،خوشحالی اور ترقی چاہتے ہیں ” سب کا ساتھ سب کا ویکاس“ صرف بھارت کیلئے محدود نہیں ہے بلکہ یہ ہمارے پڑوسیوں کی ترقی کیلئے بھی ہے ۔ دوسری جانب بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے دورہ بھارت کے موقع پر ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ سول نیوکلیئر انرجی سمیت 22 معاہدوں پر دستخط کردیے۔شیخ حسینہ واجد ان دونوں 4 روزہ دورے پر بھارت میں موجود ہیں۔حسینہ واجد کے دورے کے موقع پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بنگلہ دیش کے لیے آسان شرائط پر 4.5 ارب ڈالر قرض کی فراہمی کا بھی اعلان کیا۔تاہم دونوں ملکوں کے درمیان کئی برسوں سے جاری دریائے تیستا کے پانی کے تنازع پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکا البتہ بھارتی وزیراعظم نے یقین دلایا ہے کہ اس مسئلے کا بھی جلد حل نکال لیا جائے گا۔حسینہ واجد سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ بھارت ہمیشہ بنگلہ دیش اور اس کے عوام کی خوشحالی کے لیے ساتھ کھڑا ہوا ہے، ہم دیرینہ اور قابل بھروسہ اتحادی ہیں۔مودی نے کہا کہ اس موقع پر میں بنگلہ دیش کے ترجیحی پروجیکٹ کی جلد تکمیل کے لیے 4.5 ارب ڈالر کے نئے قرضے کا اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس کررہا ہوں جس کے بعد گزشتہ 6 برسوں میں بنگلہ دیش کے لیے ہماری معاونت 8 ارب ڈالر سے بڑھ جائے گی۔اس موقع پر بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے پر عزم ہیں اور ہمارے دوستانہ و تعاون پر مبنی تعلقات سے پورا جنوبی ایشیا مستفید ہوگا۔علاوہ ازیں نریندر مودی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہم شیخ حسینہ واجد کے دہشت گردی سے نمٹنے کے عزم سے متاثر ہیں اور ان کی زیرو ٹالیرنس پالیسی ہمیں بہت متاثر کرتی ہے۔نریندر مودی نے بنگلہ دیش کیلئے دفاعی آلات کی خریداری کیلئے 50کروڑ ڈالر کا بھی اعلان کیا۔ بھارت اوربنگلہ دیش کے درمیان تقریباً50 سال کے بعد مسافر ٹرین سروس کا دوبارہ آغاز ہو گیا ۔بھارت کے شہر کولکتہ سے بنگلہ دیش کے شہر کھلنا کے درمیان چلنے والی فرینڈشپ ایکسپریس ٹرین کی آزمائشی سروس کا افتتاح بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے دورہ بھارت کے دوران دہلی میں کیا ۔خیال رہے کہ بنگلہ دیشی دارالحکومت ڈھاکہ اور کولکتہ کے درمیان پہلی فرینڈشپ ایکسپریس کا آغاز 2008 میں کیا گیا تھا تاہم 1947 میں تقسیم میں ہونے والے بنگال کے اس خطے میں بہتر ریل رابطے کے مطالبات سامنے آئے تھے۔بی بی سی کے مطابق ٹرین سروس کے علاوہ نئی بس سروس بھی متعارف کروائی جا رہی ہیں۔بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ گزشتہ جمعہ کو چار روزہ دورے پر نئی دہلی پہنچی تھیں۔خیال رہے کہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کے 2014 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد شیخ حسینہ کا بھارت کا یہ پہلا دورہ ہے۔

حج سیزن میں اربوں کمانے کا منصوبہ, عوام پریشان

لاہور (خصوصی رپورٹ) حج پالیسی میں تبدیلی کے بعد من پسند پرائیویٹ حج ٹوور آپریٹرز کو وزارت مذہبی اُمور کی جانب سے نوازنے کا انکشاف ہوا ہے اور نئی انرولمنٹ میں مزید 2200 کے قریب پرائیویٹ حج ٹوور آپریٹرز کو نمبرنگ الاٹ کردی گئی جبکہ موجودہ 748 رجسٹرڈ کوٹہ ہولڈر ہیں۔ حج و عمرہ کوٹہ میں پرائیویٹ ٹوور آپریٹرز کے کوٹہ میں کمی ہونے کے باوجود میرٹ کے برعکس کمپنیوں کو نمبرنگ الاٹ کردی گئی ہے جبکہ 86 کمپنیاں رجسٹریشن اور نمبرنگ الاٹ ہونے کے لیے 2006ءسے ویٹنگ لسٹ میں شامل ہیں۔ اس کے برعکس سال 2012ءمیں جن افراد نے درخواستیں جمع کرائیں، انہیں نمبرنگ الاٹ کردی گئی اور 19 مزید پرائیویٹ حج و عمرہ ٹوور آپریٹرز کو کوٹہ لسٹ میں شامل کرلیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وزارت مذہبی اُمور کی جانب سے حج پالیسی میں کوٹہ سسٹم کے تحت حج کی سعادت حاصل کرنے کے خواہش مند افراد اب 60 فیصد سرکاری اور 40 فیصد پرائیویٹ حج ٹوور آپریٹرز کے ذریعے حج کی سعادت حاصل کرسکیں گے۔ ذرائع کے مطابق سرکاری طور پر تاحال صرف 748 کمپنیاں مستند شدہ ہیں جو 40 فیصد کوٹہ کی مد میں سال 2017ءمیں حاجیوں کی درخواستیں وصول کرسکتی ہیں جبکہ حکومت نے 2200 کے قریب نئے پرائیویٹ ٹوور آپریٹرز کو ڈبل فیس لے کر نمبرنگ الاٹ کردی ہے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وزارت مذہبی اُمور کی طرف س حج پالیسی میں تبدیلی اور من پسند افراد کو کوٹہ لسٹ میں شامل کرنے کے بعد گزشتہ ماہ 27 مارچ تک دو گنا فیس 10000 کے ساتھ درخواستیں وصول کی گئیں اور 2200 کے قریب کمپنیاں جن کو نمبرنگ الاٹ کی گئی ہے سے بھی درخواستیں وصول کی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق سرکاری سطح پر کوٹہ سسٹم میں تبدیلی کے بعد نئی انرولمنٹ والی کمپنیوں نے سپریم کورٹ میں پالیسی کے خلاف درخواست دائر کردی ہے جس میں مو¿قف اختیار کیا ہے کہ وزارت مذہبی اُمور کی جانب سے پرائیویٹ حج و عمرہ ٹوور آپریٹرز کو 40 فیصد کوٹہ کے بجائے 50 فیصد کیا جائے اور کوٹہ سسٹم میں من پسند پرائیویٹ حج ٹوور آپریٹرز کو نوازنے کے بجائے انرولمنٹ ک جانے والی 2948 کمپنیوں کو بھی کوٹہ کے مطابق حصہ دیا جائے۔ اس حوالے سے وزارت مذہبی اُمور حکام نے بتایا کہ سال 2006ءمیں ویٹنگ لسٹ میں شامل کمپنیوں کی سال 2012ءمیں ہی درخواستیں منسوخ کردی گئی تھیں اور انہیں دوبارہ درخواستیں جمع کرانے کی ہدایات کی گئی تھیں۔

اقوام متحدہ کا ”ملالہ یوسف زئی “کیلئے بڑا اعلان

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک)ملالہ یوسف زئی کو اقوام متحدہ کی جانب سے امن کی پیامبر بنایا جارہا ہے۔ سوات سے تعلق رکھنے والی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کو اقوام متحدہ کی مسینجر آف پیس بنایا جارہا ہے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس کا کہنا ہے کہ کل نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارز کے ٹرسٹی شپ کونسل چیمبر میں تقریب منعقد کی جائے گی جس میں 19 سالہ ملالہ یوسف زئی کو ان کی ذمہ داریاں سونپی جائیں گی اور وہ اپنے فرائض میں شامل دنیا بھر میں لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ میں مدد کریں گی۔ سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ اتنے بڑے منصب پر ایک کم عمر لڑکی ملالہ یوسف زئی کے انتخاب کی یہ ہے کہ ملالہ سنگیں خطرات کے باوجود خواتین، لڑکیوں اور پاکستان سمیت دنیا کے تمام انسانوں کے حقوق کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم پر قائم رہیں۔ لڑکیوں کو علم کی روشنی سے روشناس کرانے کے لئے ان کی ہمت نے دنیا بھر کے لوگوں میں تحریک پھونکی ۔ اور اب وہ اقوام متحدہ کی سب سے کم عمر امن کی پیغامبر بن کر عدل وانصاف پر مبنی اور پر امن دنیا بنانے میں مزید کردار ادا کریں گی۔ واضح رہے کہ 1997 میں پاکستان کے خوبصورت شہر سوات میں پیدا ہونے والی ملالہ یوسف زئی امن کی پیغامبر کا عہدہ سنبھالنے والی اب تک کی کم عمرترین فرد بن جائیں گی اور اس سے قبل 10 دسمبر 2014 کو ملالہ امن کا نوبیل انعام حاصل کرنے والی سب سے کم عمر افراد کی فہرست میں اول درجے پرفائز ہوئی تھیں۔

طالبات سے زیادتی, ویڈیوز بنا کربلیک میل کرنیوالا گروہ گرفتار

گجرات (مانیٹرنگ ڈیسک) درجنوں طالبات کی ویڈیوز‘ تصاویر بنا کر زیادتی کرکے بلیک میل کرنیوالے سگے بھائیوں پر مشتمل گروہ گرفتار۔ ملزمان طالبات سے تصایور ویڈیو کے بدلے لاکھوں روپے طلب بھی کرتے رہے۔ ویڈیو کلپ منظر عام پر آنے پر ایک خاندان ہجرت کرگیا دوسری طالبہ کی زہر کھاکر خودکشی کی کوشش۔ پولیس نے چھاپہ مار کر طالبات کی 117 ویڈیوز 700 سے زائد تصاویر ‘ کمپیوٹر‘ کیمرہ قبضہ میں لے کر ملزمان کی تلاش شروع کردی۔ نواحی گاﺅں کنجاہ میں طالبات کو بلیک میل کرکے ان سے زیادتی کرنے اور ویڈیوز بنانے والا گروہ اس وقت بے نقاب ہوا جب ایک کمسن طالبہ (ر) کی ویڈیو کے معاملے کا باپ کو علم ہوا تو نہم کلاس کی طالبہ (ر۔ط) نے زہریلی گولیاں کھا کر خودکشی کی کوشش کرلی جو زندگی موت کی جنگ لڑتے ہوئے ہسپتال پہنچ گئی۔ پولیس نے متاثرہ بچی کے چچا افضال کی رپورٹ پر سہیل طارق وغیرہ 5 افراد کیخلاف 18 موشن پکچر ایکٹ سمیت سنگین نوعیت کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے سپر سٹور کی بالائی منزل پر قائم کمرہ سے کمپیوٹر‘ سی سی ٹی وی کیمرہ برآمد کرکے اس میں 117 ویڈیو کلپ اور 700 سے زائد تصاویر قبضہ میں لے لیں گروہ میں سہیل طارق کے دوبھائی نعمان طارق‘ سمیر طارق اور والد عبدالطارق سمیت ایک دوست بھی شامل ہے جو گاﺅں میں سپر سٹور پر ایزی لوڈ کروانے کے لئے آنیوالی طالبات کی سی سی ٹی وی کیمرہ سے فلم تصاویر بنا لیتا اور پھر انہیں ایڈٹ کرکے قابل اعتراض بنا کر طالبات کو دکھا کر بلیک میل کرکے ان کے ساتھ غیر اخلاقی حرکات کرتے یہ سلسلہ کئی سالوں سے جاری تھا جس کی وجہ سے کئی خاندانوں نے خاموشی اختیار کررکھی ہے جبکہ مسماة ع سمیت بعض خاندان گاﺅں سے ہجرت کرچکے ہیں۔ واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہے اور ملزمان کیخلاف غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

پاک فوج کا ریٹائرڈ کرنل” نیپال“ میں لاپتہ, دیکھئے اہم خبر

لاہور (،مانیٹرنگ ڈیسک نیوز ایجنسیاں)پاک فوج کے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ کرنل محمد حبیب زبیر بھارتی سرحد کے قریب نیپال کے علاقے لمبینی میں لاپتہ ہو گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق لیفٹیننٹ کرنل حبیب زبیر کی گمشدگی رپورٹ درج کر ا دی گئی ہے ،ابتدائی تفتیش کے مطابق حبیب زبیر کو نوکری کا جھانسہ دے کر نیپال بلا یا گیا۔ تفصیل کے مطابق لیفٹیننٹ کرنل حبیب زبیر نوکری کی تلاش میں تھے اور اسی سلسلے میں انہوں نے چند ماہ قبل لنکڈن اور اقوام متحدہ کی ویب سائٹ پر سی وی اپ لوڈ کیا۔کچھ عرصے بعد حبیب زبیر کو بھارتی ہوسٹ ویب سائٹ کے ذریعے رابطہ کیا گیا اور نوکری کی پیشکش کی گئی۔حبیب زبیر اور کمپنی کے درمیان ایم میلز اور ٹیلی فون کالز کا بھی تبادلہ ہوا۔اس حبیب زبیر کو برطانیہ سے مسٹر تھامسن نامی شخص کی کال بھی آئی۔ان رابطوں میں حبیب زبیر کو8ہزار 500ڈالر کی تنخواہ اور زونل ڈائریکٹر کے عہدے کی پیشکش کی گئی۔کمپنی نے حبیب زبیر کو بزنس کلاس ٹکٹ بھیجا اور عمان بلوایا ،عمان میں جاوید انصاری نامی شخص نے انہیں نیپال پہنچنے کا کہا اور وہاں پہنچ رابطہ کرنے کے لیے ایک نمبر بھی دیا۔لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ حبیب زبیر 6اپریل کو نیپال پہنچے جہاں انہیں بھارتی سرحد سے صرف 5کلو میٹر دور علاقے لمبینی میں لے جا یا گیا۔ان کے غائب ہونے کے بعد سے بھارت سے ہوسٹ ہونے والی ویب سائٹ بھی مکمل طور پر بند ہو گئی جبکہ برطانیہ سے مسٹر تھامسن کے نام سے آنے والی کال کا نمبر بھی جعلی نکلا۔اس کے بعد سے حبیب زبیر کا اپنی فیملی سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے لیفٹیننٹ کرنل (ریٹائرڈ)محمد حبیب ظاہر کے نیپال میں لاپتہ ہو نے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کرنل حبیب 6 اپریل سے نیپال کے ضلع روپان دیہی میں واقع بدھ مت کے پیروکاروں کے مقدس ترین مقام لمبینی سے لاپتہ ہیں۔ نفیس زکریا کا مزید کہنا تھا کہ وزارت خارجہ نے کرنل حبیب کی گمشدگی کا معاملہ نیپالی حکومت کے ساتھ اٹھا یا ہے اور اس سلسلے میں نیپال میں پاکستانی سفارتخانہ نیپالی حکومت سے رابطے میں ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ وزارت خارجہ لاپتہ ہونے والے کرنل حبیب کے اہل خانہ سے بھی رابطے میں ہے اور حبیب ظاہر کی گمشدگی کی اطلاع ان کے اہل خانہ نے ہی دی تھی۔

پاکستان کو تنہا کرنے کا بھارتی خواب صرف خواب ہی رہے گا ،بھارت کو دوٹوک جواب

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا ہے کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان سب سے بڑا تنازعہ ہے ، بھارت اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل نہیں کر رہا ، کلبھوشن یادیو اور سمجھوتہ ایکسپریس جیسے واقعات دوطرفہ تعلقات کو خراب کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ نئی دہلی میں بھارتی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عبدالباسط نے کہا کہ ممبئی حملے کی تحقیقات کیلئے پاکستانی جوڈیشل کمیشن کو بھارت آنے میں چار سال لگے ۔ یہ خاصا پیچیدہ معاملہ ہے ، بھارت کو تعاون کرنا ہوگا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کو تنہا کرنے کے خواب صرف خواب ہی رہ گئے ۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ پاکستان میں عدم استحکام افغانستان کے ذریعے پیدا کیا جا رہا ہے ۔ دہشتگردی کے حوالے سے سوال پر عبدالباسط نے کہا کہ یہ پورے خطے کا مسئلہ ہے ۔

لیجنڈری ونود کھنہ شدید بیمار ….عرفان خان جسمانی اعضاءقربان کرنے کیلئے تیار

ممبئی(این این آئی) بالی ووڈ اسٹار عرفان خان نے لیجنڈری اداکار ونود کھنہ کے لیے ضرورت پڑنے پر اپنے اعضاء عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔بھارتی اداکار ونود کھنہ کئی روز سے ممبئی کے اسپتال میں زیرعلاج ہیں اور گزشتہ دنوں ان کی بیماری کی حالت میں لی گئی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں ان کی جسمانی حالت میں تبدیلی نے مداحوں کو حیران کردیا تھا جب کہ فلم اسٹار کی گرتی ہوئی صحت پر فلمی ستارے اور ان کے پرستار کافی پریشان ہیں لیکن اب فلم نگری کے ایک سپر اسٹار نے ان کی صحت کے لیے بڑی قربانی دینے کا اعلان کردیا ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق عرفان خان نے اپنے پسندیدہ اداکار ونود کھنہ کی خراب صحت پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے اعضاء عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اداکار کا کہنا تھا کہ ونود کھنہ فلمی دنیا کے سب سے بہترین انسان ہیں جن کی اچانک بیماری کا سن بڑا دھچکا لگا ہے لہٰذا ان کی صحتیابی کے لیے کسی قسم کی مدد کی ضرورت ہوئی تو ضرور کروں گا جس کے لیے چاہے مجھے اپنے اعضا بھی عطیہ کرنے پڑجائیں۔

میں آج جس مقام پرہوں اس کا کریڈٹ میری ”….“ہے

لاہور(این این آئی) بالی ووڈ اداکارہ ودیا بالن نے کہا فلم ”ہے بے بی“ اور“قسمت کنکشن“ کے وقت میرے وزن اور میرے لباس کے حوالے سے مجھ پر نکتہ چینی ہونے لگی تھی تو میں سوچ میں پڑ گئی کہ کیا کچھ وقت تک میری جو تعریفیں ہوا کرتی تھیں کہیں وہ صرف ایک اتفاق تو نہیں تھا۔انہوں نے کہا تمام طرح کی تنقید کے بعد بھی اگر آج میں اس مقام پر ہوں تو اس کا کریڈٹ میں اپنی ضد کو دیتی ہوں ،ودیا کہتی ہیں میں بہت ضدی ہوں اور اتنی نکتہ چینی کے باوجود نہیں بدلی شاید اسی لئے میں ودیا بالن ہوں۔ انہوں نے کہا میں اس دن کو آج بھی نہیں بھول پاتی جب عامر خان کی وجہ سے میری انا کو ٹھیس پہنچی تھی۔

کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے ٹی ٹوئنٹی میں نئی تاریخ رقم کر دی

کولکتہ(نیوز ایجنسیاں) کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے ٹی ٹونٹی کرکٹ میں بغیر وکٹ کھوئے بڑا ہدف حاصل کر کے نئی تاریخ رقم کر دی، نائٹ رائیڈرز نے رواں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے دسویں ایڈیشن میں گجرات لائنز کے خلاف میچ میں 184 رنز کا ہدف 14.5 اوورز میں بغیر کسی وکٹ کے نقصان پر حاصل کر کے یہ سنگ میل عبور کیا، اس سے قبل ٹی ٹونٹی میں بغیر کسی وکٹ کے نقصان بڑا ہدف حاصل کرنے کا اعزاز پرتھ سکارچرز کے پاس تھا، سکارچرز نے 2015ءمیں بگ بیش ٹی ٹونٹی کرکٹ لیگ میں میلبورن رینی گیڈز کے خلاف میچ میں 171 رنز کا ہدف حاصل کر کے عالمی ریکارڈ اپنے نام کیا تھا جبکہ آئی پی ایل میں وکٹ کھوئے بغیر بڑا ہدف حاصل کرنے کا اعزاز ممبئی انڈینز کے پاس تھا، ممبئی نے 2012ءمیں راجستھان رائلز کے خلاف میچ میں 163 رنز کا ہدف حاصل کیا تھا۔

ویسٹ انڈیز نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کر دی

گیانا (نیوز ایجنسیاں)ویسٹ انڈیز نے ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار 300 پلس رنز کا کامیاب ہدف حاصل کرنے کا اعزاز پا لیا، کالی آندھی نے پاکستان کے خلاف پہلے ون ڈے میں 309 رنز کا ہدف حاصل کر کے یہ کارنامہ انجام دیا۔ اس سے قبل کالی آندھی کو 31 مرتبہ ون ڈے میں 300 پلس رنز کا ہدف ملا اور تمام میں وہ ناکام رہی لیکن ویسٹ انڈیز نے گرین شرٹس کے خلاف پہلے ون ڈے میں 309 رنز کا ہدف حاصل کر کے ناکامیوں کی روایت توڑ دی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل ویسٹ انڈیز نے ون ڈے میں سب سے بڑا ہدف 2004ءمیں جنوبی افریقہ کے خلاف حاصل کیا تھا جبکہ کالی آندھی نے پروٹیز کے خلاف 298 رنز کا کامیاب ہدف حاصل کیا تھا۔