Tag Archives: mobile

موبائل صارفین سے ٹیکسز کی مد میں 13 کھرب روپے سے زائد وصول کیے جانے کا انکشاف

اسلام آباد(ویب ڈیسک) موبائل کمپنیوں نے گزشتہ 3 سال میں صارفین سے ٹیکس کی مد میں 13 کھرب سے زائد ٹیکس وصول کیا۔ قومی اسمبلی کے وقفہ سوال میں موبائل کمپنیوں کی جانب سے گزشتہ 3 سال میں صارفین سے لیے جانے والے ٹیکس کی تفصیلات پیش کر دی گئیں، تحریری جواب میں بتایا گیا کہ موبائل کمپنیوں نے ٹیکس کی مد میں صارفین سے 13 کھرب سے زائد ٹیکس وصول کیا۔تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ 3 سال میں زونگ کمپنی نے صارفین سے 1 کھرب 7 ارب روپے ٹیکس وصول کیا، موبی لنک نے 5 کھرب 80 ارب روپے سے زائد، ٹیلی نار نے 3 کھرب 17 ارب روپے سے زائد، یوفون نے 3 سال میں 1 کھرب 57 ارب سے زائد اور وارد نے اسی عرصے میں 65 ارب سے زائد کا ٹیکس وصول کیا۔

خاتون نے شوہر کے فون سے خود کو ہی طلاق کا پیغام بھیج دیا

دبئی(ویب ڈیسک)شوہر کے ظلم و ستم سے دلبرداشتہ ہوکر متحدہ عرب امارات کی ایک خاتون نے اپنے خاوند کے فون سے اپنے آپ کو خود ہی طلاق کا پیغام بھیج دیا۔تاہم خاتون کی اس حرکت کا بھانڈا عدالت میں پھوٹ گیا۔دبئی کے روزنامہ البیان کے مطابق خاتون کے شوہر گہری نیند سو رہے تھے کہ انہوں نے ان کی انگلیوں (فنگر ٹچ) کی مدد سے موبائل فون کو اَن لاک کیا اور اس کے ذریعے اپنے آپ کو 3 مرتبہ طلاق دینے کا پیغام بھیج دیا۔رپورٹ کے مطابق خاتون نے عدالت میں طلاق کے حق میں موبائل فون کا پیغام ثبوت کے طور پر پیش کیا، لیکن عدالت معاملے کی تہہ تک پہنچ گئی۔دبئی کے پرسنل اسٹیٹس کورٹ کے حکام نے خاتون سے پوچھا کہ کیا وہ یقین سے سب کہہ سکتی ہیں جس پر خاتون نے اپنے فعل کا اعتراف کر لیا۔رپورٹ کے مطابق خاتون کی شادی کو 3 سال ہوچکے تھے، لیکن ان کے اپنے شوہر سے تعلقات اچھے نہیں تھے۔دوسری جانب ان کے خاوند نے انہیں پریشان کرنے کے لیے طلاق دینے سے انکار کردیا تھا۔

خبر دار فون مت سننا،پختونخوا میں انوکھی تبدیلی ،شہری پریشان

پشاوہ (خصوصی رپورٹ) ٹریفک وارڈن نے سائیکل سوار کا چالان کر دیا۔ سائیکل سوار پشاور کی سڑکوں پر گھومتا پھرتا اپنا فون سننے میں مگن تھا کہ ٹریفک وارڈن نے اسے روک لیا، سائیکل سوار سمجھ ہی نہ سکا کہ اس کو روکنے کا مقصد کیا ہے مگر ٹریفک وارڈن نے اسے کہا کہ سائیکل چلاتے ہوئے فون سن رہے تھے اس لئے اب تمہارا چالان ہو گا۔ شہری نے پوچھا سائیکل پر فون سننے پر چالان کب سے ہونے لگا لیکن وارڈن نے سائیکل سوار کی ایک نہ سنی اور دو سو روپے کا چالان اسکے ہاتھ تھما دیا۔ ادھر ہری پور ٹریفک اہلکار نے ایک ریڑھی بان کو 2000 روپے کی چالان چٹ تھما دی، جس پر جرم دوران ڈرائیونگ موبائل فون کا استعمال لکھا ہوا ہے جبکہ غریب کی سائیکل بمع مولیوں کے تھانہ بند کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیئے۔

 

ٹیکس چور کمپنی کیو موبائل نے بھارتی ادا کاروں کو کتنی ادائیگی کی ؟

کیو موبائل کی کاروباری بدعنوانیوں کے بارے میں اب تک بہت سے حیران کن واقعات سامنے آ چکے ہیں جس کے نتیجہ میں کیو موبائل بنانے والی کمپنی دی الیکٹرانکس کو بلیک لسٹ کر دیا گیا مگر یہ سلسلہ ابھی رکا نہیں۔ گو کہ مذکورہ کمپنی ہنوز اپنے جھوٹ کی وکالت کر رہی ہے مگر گزشتہ روز ملتان کسٹم اینٹی سمگلنگ سکواڈ نے کارروائی کرکے ساڑھے نو ہزار موبائل برآمد کر لئے جس سے مذکورہ کمپنی اپنے دفاع اور صفائی میں طرح طرح کی تاویلیں گڑھ رہی تھی اس کی بھی قلعی کھل گئی ملتان کسٹم اینٹی سکواڈ نے گزشتہ روز تازہ ترین کارروائی کر کے 9 کروڑ مالیت کے جو 9 ہزار کیو موبائل برآمد کئے ہیں اس سلسلے میں کلیکٹر کسٹم سعود عمران احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 20 نومبر کو مال پلازہ کے عقب میںرہائش گاہ پر چھاپا مار کرخصوصی ٹیم نے سا ڑھے نو ہزار سمگلڈ موبا ئل فون قبضے میں لے لئے ۔کلیکٹر کسٹم ملتان سعود عمران نے کہا کہ ما رچ سے اب تک 87نان کسٹم گاڑیاں پکڑی گئیں اور 90ہزار لٹر سمگلڈ ڈیزل پکڑا ۔ایک سلک کنٹینر ،آٹو پارٹس اور 3 گوداموں سے کروڑوں روپے کے سگریٹ اور انڈین گٹکا ،شیشہ سامان بر آمد کیا۔سمگلڈ موبائل فون کا مقدمہ کر کے ملزمان کی گرفتاری کےلئے کوششیں جا ری ہیں۔یاد رہے کہ کیو موبا ئل اس قبل بھی سرکا ری خزانے کو کروڑوں کا ٹیکہ لگا چکی ہے گرین چینل سے 40کروڑ روپے سے زائد رقم ری فنڈ کرانے پر ایف بی آر نے کمپنی کے خلاف کاروائی بھی شروع کر رکھی ہے کیو موبائل جعلی آئی ای ایم آئی نمبر والے موبا ئل بیچنے کےلئے مشہور ہے اور دہشت گردوں کا پسندیدہ برانڈ سمجھا جا تا ہے۔ اس بارے میں کیو موبائل کے ترجمان وقار اختر سے سمگل شدہ موبائل پکڑے جانے پر جب چینل فائیو کی ٹیم نے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ کیو موبائل کے آئی ای ایم آئی نمبر جعلی نہیں ہوتے اور میڈیا چاہے جتنا مرضی شور مچائے کمپنی کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
کیو موبائل کمپنی دی الیکٹرانکس اپنی طرف سے خواہ کتنی ہی صفائیاں اور تاویلیں پیش کرے مگر حقیقت کو نہیں جھٹلایا جا سکتا یہ تو کل ہی کی بات ہے جب اسی ماہ غالباً 9 نومبر کو یہ انکشاف ہوا تھا کہ کیو موبائل نے اپنی تشہیر کے لئے بھارتی اداکاروں کو 30 کروڑ روپے ادا کئے تھے لیکن یہ کمپنی پاکستان میں ٹیکس کے کروڑوں روپے ہڑپ کر گئی تھی جس کا نتیجہ میں ایف بی آر نے دی الیکٹرونکس کمپنی کو بلیک لسٹ کر دیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ کیو موبائل نے بھارتی اداکارہ کرینہ کپور اور جیکولین فرننڈز کو اپنے اشتہارات میں کام کرنے کیلئے دس دس کروڑ سے زیادہ کی رقم دی۔ اتنے ہی پیسے ارجن سنگھ، شاہد کپور اور رنویرسنگھ کو بھی دیئے گئے لیکن یہی کمپنی پاکستان میں گرین چینل کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ایک لاکھ 45 ہزار سمگل شدہ موبائل پاکستان لائی جبکہ 74 کروڑ روپے زیادہ کا ٹیکس ری فنڈ بھی حاصل کیا۔ ایف بی آر کی نئی تحقیقات کے مطابق کیو موبائل پاکستان میں 52 کروڑ روپے سے زیادہ کی ٹیکس نادہندہ ہے جبکہ گزشتہ دنوں کراچی ایئرپورٹ سے 1800 سے زیادہ موبائل سمگل کرنے کی کوشش کرنے والی کمپنی بھی کیو موبائل ہی تھی اونچی دکان پھیکا پکوان کے مصداق اس کمپنی کی ایک اور خرابی یہ ہے کہ اس کے زیادہ تو موبائل فون آئی ای ایم آئی نمبر کے بغیر ہوتے ہیں اور اگر کسی پر یہ نمبر درج بھی ہو تو وہ اکثر غلط ہوتا ہے جس کی وجہ سے موبائل چوری ہونے کی صورت میں تلاش ناممکن ہو جاتی ہے اور ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ کمپنی موبائل بنانے سے زیادہ سمگل شدہ مال استعمال کرتی ہے جس کا آئی ایم ایم آئی نمبر دینا مشکل ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کیو موبائل چوروں اور دہشت گردوں کا پسندیدہ برانڈ بن چکا ہے۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ کیو موبائل ٹانے والی کمپنی ڈجی الیکٹرانکس کو چند برس قبل صرف موبائل درآمد کی اجازت دی گئی لیکن کمپنی اب مینو فیکچرنگ بھی کرتی ہے اس اجازت نامہ کیلئے رشوت اور ہیراپھیری کا سہارا لیا گیا ہے۔اسی طرح 11 نومبر کو بدنام زمانہ موبائل کمپنی کیو موبائل کی جعل سازی کا ایک اور پردہ فاش ہوگیا۔ کمپنی اپنے ورانٹی کارڈ کے مطابق موبائل کی مرمت نہیں کرتی۔ لاہور میں کیو موبائل سروس سنٹر کے باہر عوام کی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ موبائل ٹھیک کرانے کے لئے دیا جانے والا موبائل کمپنی واپس نہیں کر رہی عوام کی دہائی‘ چینل فائیو کی ٹیم نے پردہ فاش کی تو کیو موبائل سنٹر کی انتظامیہ نے بدتمیزی کی اور کوریج سے روکنے کی ناکام کوشش کرتی رہی۔ لاہور تفصیلات کے مطابق بدنام زمانہ موبائل کمپنی کیو موبائل کی ایک اور جعل سازی چینل فائیو منظر عام پر لے آیا۔ عوام کا کہنا ہے کیو موبائل کمپنی اپنے ورانٹی کارڈ کے مطابق جو موبائل رپئیرنگ کے لیے لیتی ہے وہ واپس ہی نہیں کرتی۔ شہری چکر پر چکر لگاتے ہیں لیکن موبائل واپس نہیں ملتا۔ اس خبر کی اطلاع پر چینل فائیو کی ٹیم جب کیو موبائل سروس سنٹر پہنچی تو کمپنی کی انتظامیہ نے ٹیم کو کوریج کرنے سے روکنے کی کوشش کی اور دھمکیاں دینا شروع کر دی۔ جس پر چینل فائیو کی ٹیم نے صحافتی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے اپنے کام کو جاری رکھا۔ موقع پر موجود لوگوں نے انتظامیہ کے خلاف ردعمل دیتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ کیو موبائل کے تمام سیکنڈلز سامنے آہ چکے ہیں یہ کمپنی ٹیکس چور بھی ہے اور سمگلنگ بھی کرتی ہے۔ موبائل کمپنی اپنی چوری کو چھپانے کے لیے میڈیا پر حملہ آور ہو رہی ہے۔یہ سلسلہ ابھی جاری تھا کہ چینل ۵ کی خبر پر ایکشن لیتے ہوئے کسٹم اینٹی سمگلنگ حکام نے بحریہ ٹاو¿ن کمرشل ایریا میں ریڈ کیا اور بہت بڑی مقدار میں سمگل شدہ موبائل فون برآمد کرلئے ہیں جس میں کیو موبائل کی بھاری تعداد اپنے قبضہ میں لے لی ہے، 90کروڑ روپے مالیت کے کیو موبائل فونز کو اپنی تحویل میں لے لیا گیا ہے اس کے علاوہ کسٹم حکام اس کمپنی کو پہلے ہی بلیک لسٹ کرچکا ہے ، کمپنی بلیک لسٹ ہونے کے باوجود ابھی تک سیل پرچیز کس کے کہنے پر کررہی ہے اور کون سے لوگ اس کمپنی کو چلا رہے ہیں ، سکیورٹی اداروں کے علاوہ پولیس کی آنکھوں میں دھول جھونکی جارہی ہے ایک طرف کمپنی کو بلیک لسٹ کیا جاتا ہے اور دوسری طرف اس کی سیل پرچیز کو بند نہیں کیا جارہا لاہور کراچی اسلام آباد جیسے شہروں سے اگر سمگل شدہ موبائل فونز برآمد ہونگے اور پورے ملک میں سیل پرچیز ہونگے تو سوالیہ نشان ہمارے ادارے پر ہوگا، چینل فائیو کی خبر پر ہی ڈیڑھ لاکھ کے قریب موبائل فونز گزشتہ روز بھی پکڑے گئے موبائل پکڑے جانے پر متعلقہ ادارے بحریہ ٹاو¿ن کمرشل ایریا میں ریڈ کیا اوروہاں سے بھی نوے کروڑ روپے کے سمگل شدہ موبائل فونز پکڑے گئے ہیں۔
گوکہ دنیا میں بڑی بڑی کمپنیاں بھی اپنے کاروباری تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے بہت کچھ کرتی ہیں ، جب ان کیلئے مسائل پیدا ہوتے ہیں تو وہ وسائل پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں، کیونکہ یہ انکی کاروباری مجبوری ہوتی ہے مگر کیو موبائل کمپنی دی الیکٹرانکس نے کاروبارکی آڑ میں جو دھندا شروع کیا وہ اس دور کا اب تک سب سے بڑا کاروباری فراڈ ہے جس پر پہلے سے اس قسم کے دو نمبر کاروبار بھی کرنے والے دنگ رہ گئے ہیں ، کیو موبائل کے ترجمان وقار اختر نے تو شان بے نیازی سے یہ کہہ دیا ہے کہ ان کے خلاف جو شوروغوغا ہورہاہے انہیں اس کی قطعی پرواہ نہیں مگر مذکورہ کمپنی کی اس حرکت نے جس طرح سے اس مافیا کو بے نقاب کرکے کاروباری دنیا میں رسوا کیا ہے اس کی بھی کوئی مثال نہیں ملتی۔
بدنام زمانہ موبائل کمپنی کیو موبائل کی جعل سازی جس طرح سے پڑی گئی ہے اسے ”رنگے ہاتھوں“ پکڑے جانا کہتے ہیں، اس طرح سے کیو موبائل کمپنی نے نہ صرف اپنا بلکہ اپنی فیلڈ کی دوسری کمپنیوں کی کاروباری ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے ۔
یہ راز بھی کھلا ہے کہ مذکورہ کمپنی خود موبائل بنانے کی بجائے سمگل شدہ مال استعمال کرتی ہے جس کیلئے یہ بڑا مشکل ہوتا ہے کہ اس کا آئی ایم آئی نمبر دیا جائے اسکے پیچیدہ نظام کو ایک عام آدمی کیلئے سمجھنا اور اس موبائل کو استعمال کرنا بڑا مشکل ہے ، جیسا کہ سطور بالا میں کہا گیا ہے کہ منفی سوچ اور منفی ذہن رکھنے والے اس موبائل کے سسٹم کو باآسانی سمجھ جاتے ہیں اور یہ بات بھی سرسروے بلکہ مشاہدے میں آئی ہے کہ دہشتگرد لٹیرے اور ڈاکو جب پکڑے جاتے ہیں تو ان سے زیادہ تر کیو موبائل ہی برآمد ہوتے ہیں جوکہ ان عناصر کا پسندیدہ برانڈ ہے ، بہر طور مذکورہ بالا حقائق و واقعات اس امر کے غماز ہیں کہ مذکورہ موبائل کمپنی ، موبائل فون کے کاروبار کی آڑ میں جو کچھ کیا وہ مجرمانہ ذہنیت کے زمرے میں ہی آتا ہے ، ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ آنیوالے دنوں میں اس کمپنی کے فراڈ جعلسازیوں کے مزید انکشافات سامنے آئیں گے۔