پشاور: خیبرپختونخوا کی جیل میں مزید تین خطرناک دہشت گردوں کو پھانسی دیدی گئیپاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق خیبرپختونخوا کی جیل میں تین خطرناک دہشت گردوں کو پھانسی دے دی گئی۔ پھانسی پر لٹکائے جانے والوں میں ساجد، بہرام شیراور فضل غفار شامل ہیں۔ دہشتگردوں کا ٹرائل فوجی عدالت میں کیا گیا جب کہ تینوں دہشتگردوں نے مجسٹریٹ کے سامنے اقرار جرم کیا تھا۔آئی ایس پی آر کے مطابق پھانسی پانے والا دہشت گرد ساجد ولد ابراہیم کالعدم تنظیم کا رکن تھا جو پشاورایئرپورٹ پر طیارے پرفائرنگ میں ملوث تھا، طیارے پرحملے میں خاتون جاں بحق اور2 مسافر زخمی ہوئے تھے جب کہ ساجد نے پیر اصرار اور اسکے خاندان کے 8 افراد سمیت نیازگل اوراے ایس آئی ساجد خا ن کوبھی قتل کیا تھا۔آئی ایس پی آرکے مطابق فضل غفار ولد شہزادہ نے فورسز پر حملے کرکے چار جوانوں کو شہید کیا تھا، دہشتگرد فضل غفارسے خود کش جیکٹ برآمد ہوئی تھی جب کہ دہشت گرد بہرام شیر ولد خیران گرلز پرائمری اسکول اور فورسز پر حملوں ،سپاہی کی شہادت میں ملوث تھا۔
Tag Archives: hang to death
فوجی عدالت نے کر دکھایا ….پھانسی دیدی گئی
راولپنڈی(ویب ڈیسک )فوجی عدالتوں میں سزا یافتہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے انتہائی خطرناک 4دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا ، یہ دہشت گرد معصوم افراد کے قتل ، دھماکوںاور مسلح افواج سمیت قانون نافذ کرنیوالے اداروں پر حملوں کا اعتراف کرچکے تھے ۔آئی ایس پی آر کے مطابق منگل کی علی الصبح ملٹری کورٹ سے سزا یافتہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے چار دہشت گرد رحمن الدین ، مشتاق خان ، ظفر اقبال ،عبید الرحمن کو خیبرپختونخواہ کی جیل میں پھانسی دیدی گئی۔ یہ چاروں دہشت گرد ملٹری کورٹ میں معصوم افراد کو قتل کر نے ، دھماکوں ، مسلح افواج سمیت قانون نافذ کرنیوالے اداروں پر حملوں کا اعتراف کرچکے تھے۔ ان دہشت گردوں میں رحمن الدین ولد معمبر مبینہ طور پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا رکن تھا جو پاکستان کی مسلح افواج، قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے اور امن کمیٹی کے ایک رکن کے قتل میں ملوث تھا اور اس نے ٹرائل کورٹ اور مجسٹریٹ کے سامنے جرائم کا اعتراف بھی کیا تھا۔ جبکہ دوسرا دہشت گرد مشتاق خان ولد عمر سلیم بھی کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا رکن تھا اور یہ بھی مبینہ طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں ملوث تھا جس کے نتیجے میں متعدد فوجی جاں بحق اور زخمی ہوئے۔تیسرا دہشت گرد عبید الرحمن ولد فضل ہادی بھی کالعدم ٹی ٹی پی کا رکن تھا جو کہ بے گناہ شہریوں کے قتل میں ملوث تھا جبکہ اس کے قبضے سے دھماکا خیز مواد برآمد ہوا تھا۔ چوتھا دہشت گرد کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا سرگرم کارکن ظفر اقبال ولد محمد خان قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے میں ملوث تھا جس کے نتیجے میں ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کا ایک سپاہی جاں بحق ہوئے۔واضح رہے کہ ان دہشت گردوں کو دہشت گردی، معصوم شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر حملوں کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔