لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)چینل فائیو کے پروگرام نیوز ایٹ سیون میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی آشیانہ اور رمضان شوگر ملز کیس میں ضمانت کا فیصلہ ہمارے موقف کی تقویت بنا ہے۔ نیب نے اپنے اختیارات خلاف قانون استعمال کیے، انکے پاس کوئی ثبوت نہیں تھے۔اعلیٰ عدلیہ نے احسن فیصلہ دیا۔ شہباز شریف مثبت اور تعمیری اپوزیشن لیڈر کا کردار ادا کریں گے۔ نیب کی تفتیش اور احتساب پر اب بھی کوئی اعتراض نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کئی غیر آئینی کام کرے گی۔ شہباز شریف کو الیکشن کے ذریعے پی اے سی کی چیئرمین شپ سے ہٹا کر دیکھ لیں، حکومتی کابینہ پارلیمنٹ کی ورکنگ میں مداخلت نہیں کر سکتی۔ پروگرام میں سینئر تجزیہ کار ائیرمارشل (ر)شاہدلطیف کا کہنا تھا کہ سعودی فرمانروا کا وفد سمیت دورہ پاکستان بے حد اہم ہے، نئی پاکستانی حکومت میں پاکستان کی خارجی معاملات میں جگہ بہت تبدیل ہوچکی ۔ امریکا ، سینٹرل ایشیا، مشرق وسطیٰ، خلیجی ریاستوں اور ایران کیساتھ تعلقات میں پاکستان اہم کردار ادا کررہا ہے۔مسلم امہ میں تفریق کے خاتمے اور یمن جنگ بندی میں پاکستان کامیاب ہوا ہے۔ ہر مشکل وقت میں سعودی عرب نے پاکستان کو بحران سے نکالنے میں مدد کی۔گذشتہ دور حکومت میں پاکستان کو تنہا کرنے کی سازش میں بھارت کامیاب ہوگیا تھا۔ سعودی عرب کی پاکستان کی طرف تیز پیش قدمی ،معاشی مدد اور خارجی معاملات میں کندھے سے کندھا ملاکر کھڑا ہونا اہم پیشرفت ہے ،غیر اہم حالات میں یہ دورہ قابل قدر ہے۔پاکستان کو دہشتگردی کا سامنا ہے ، سعودی سکیورٹی تدابیر قدرتی عمل ہے، افواج پاکستان بھی مکمل سکیورٹی فراہم کریں گے۔سعودی ولی عہد کے کرپشن کیخلاف اقدامات کے بعد دشمنی کا سا ماحول ہے، انکی سکیورٹی بے حد اہم ہے۔ حکومت پاکستان کی کاوشوں سے پاک سعودی تعلقات مضبوط سے مضبوط تر ہوئے ہیں۔ سعودی دورے کو دفاعی معاہدوں کی شرط سے نہیں جوڑنا چاہئے، یہ تحفظات ناجائز ہیں۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے گفتگو میں سعودی ولی عہد کو خوش آمدید کہتے ہوئے انکا دورہ خوش آئند قرار دیا۔انکا کہناتھا کہ 1970ءمیں اسلامی سربراہی اجلاس پاکستان میں ہونا ، شاہ فیصل کے نام سے اسلام آباد میں مسجد اور فیصل آباد کا نام گواہی ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میںدیرینہ قرب رہا ہے۔عمران خان کی خارجہ پالیسی پر اپنے رائے دیتے انکا کہنا تھا کہ امریکا ، چین اور آئی ایم ایف سے امیدیں رکھنا ہمارا المیہ ہے، اللہ پر امید ہو توملکوں کے درمیان تجارتی معاملات حل ہو جاتے ہیں۔عمران خان کو سعودی عرب میں مقیم 30لاکھ سے زائدپاکستانی مزدوروں کی سہولیات کے لیے آواز اٹھانی چاہئے، اسلامی اتحاد وقت کی ضرورت ہے۔ سعودی عرب کی سرمایہ کاری سے پاکستان کو فائدہ ہوگا۔ ہمیشہ کی طرح دنیا اور اسلامی خطے کے معاملات میں ایٹمی قوت پاکستان کو کوئی نظر انداز نہیں کر سکتا۔ ایران، سعودی عرب، کشمیر اور افغانستان کے مسائل کے حل کے لیے پاکستان کو کردار اداکرنا چاہئے۔شہباز شریف کی ضمانت اور رہائی پر انہوں نے کہا کہ حکومت نے حالات میں تناﺅ پیدا کیا ہے جو کم نہیں ہوگا۔ ماہر معاشیات ڈاکٹر فرخ سلیم کا کہنا تھا کہ سعودی عرب سے معاشی تعلقات گہرے نہیں ہیںمگر اب سعودی عرب کے طویل مدتی سرمایہ کاری سے پاکستان کے معاشی حالات میں بہتری آسکتی ہے۔ آئل ریفائنری اور دیگر منصوبوں سے پاکستان میں کوئی بڑی معاشی تبدیلی نہیں آئے گی، کوئی بیرونی ملک آکر ہمارے حالات نہیں بدل سکتا، حالات پاکستانی خود بدلیں گے۔سعودی عرب کے مفادات عالمی و مشرق وسطیٰ کی سیاست ہیں،وہ مضبوط فوجی طاقت کو اتحادی بنانا چاہتے ہیں مگر پاکستانی حکومت اسے معاشی بہتری کا رنگ دینا چاہتی ہے۔پاکستانی خزانہ کا برتن چھیدوں سے بھرا ہے، گردشی قرضہ ، بجٹ و تجارتی خسارہ ختم نہ کیا تو دنیا بھر کا خزانہ بھی ان چھیدوں سے لیک ہوجائے گا۔سابق وزیر خارجہ سردار آصف احمد علی نے پروگرام میں ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان حکومت طالبان مذاکرات کی شدید مخالفت کیساتھ پاکستان پر تنقید کر رہی ہے۔ امریکا اور طالبان کی پوزیشن واضح ہونے پرمعاملے کا حل نکلے گا۔ افغان حکومت تنہائی میں ہے۔طالبان سے قطر مذاکرات کا دوسرا راﺅنڈ اسلام آباد میں ہو رہا ہے،یہ متفرق مذاکرا ت نہیں۔فوجی انخلاءکے معاہدہ کے معاملے میں افغان حکومت کا امریکا ، طالبان مذاکرات میں شریک نہ ہونا منفی پیشرفت ہے ۔
All posts by Channel Five Pakistan
شہباز شریف کی ہائیکورٹ سے ضمانت ، نیب کے کمزور دلائل پر سوالیہ نشان : معروف صحافی ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) کہنہ مشق صحافی‘ معروف تجزیہ کار ضیاشاہد نے کہا ہے کہ شہبازشریف کی ضمانت پر رہائی عدالت کا فیصلہ ہے۔ عدالت کے فیصلے پر کسی قسم کا اعتراض نہیں کیا جاسکتا۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ نامکمل فیصلہ ہے۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کو نیب نے فوراً ہی سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔ جب تک سپریم کورٹ سے کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا لیکن مسلم لیگ ن کا جو نقطہ نظر تھا کہ یہ مقدمے سیاسی طور پر بنائے گئے وہ تاثر صحیح نکلتا ہے۔ کوئی نہ کوئی نیب کے معاملے میں کوتاہی ضرور ہے کیونکہ اس لئے حکومت کہہ رہی ہے کہ نیب کے قوانین میں ترمیم کی ضرورت ہے۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ نیب میں جس شور شرابے کے ساتھ گرفتاریاں ہوتی ہیں اور بعد میں وہ عمارت دھڑام سے گر جاتی ہے جب سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ اسے یکسر نظرانداز کردیتا ہے اور اسے رہائی کا آرڈر دے دیتا ہے۔ اس صورتحال پر صرف نیب کو اپیل میں ہی نہیں جانا چاہئے بلکہ بنیادی طور پر جو پراسیس ہے اس میں کمی یا کوتاہی کی طرف بھی توجہ دینی چاہئے اس لئے کہ نیب زور شور سے ملزم کو پکڑتا ہے جب خبریں آتی ہیں تو لگتا ہے کہ ملزم کبھی رہا ہو ہی نہیں سکتا مگر بعد میں یہ حشر ہوتا ہے جو آج شہبازشریف کے خلاف دونوں کیسوں میں ہوا ہے۔ فواد چودھری نے صحیح کہا ہے کہ نیب نے زور شور سے ایک سابق وزیراعلیٰ کو دو کیسز میں پکڑا جارہا ہے ان کیسز میں جو گواہیاں پیش کی جاتی ہیں ان میں بظاہر کافی وزن ہے کیا یہ عجیب و غریب بات نہیں کہ پہلی ہی پیشی میں وہ ہائی کورٹ میں وہ اڑ جاتی ہیں اور ملزم کو شک کا فائدہ دیکر رہائی کا حکم آجاتا ہے کچھ نہ کچھ خامی نیب کے طریق کار میں ضرور ہے اور چونکہ میں اس بات سے متفق ہوں کہ نیب کا یہ پراسیس اس طریقے سے جاری رہا تو پھر لوگ نیب کے اقدامات کو سنجیدگی سے لینا چھوڑ دیں گے۔ فواد چودھری کا بیان کہ کسی ادارے پر اثرانداز نہیں ہوگا زیادہ ٹھوس طریقے سے دلائل کے ساتھ ہائی کورٹ نے واضح کردیا کہ اور جناب شہبازشریف کی رہائی کا آرڈر دیدیا دیکھنا صرف یہ ہے کہ نیب کو اب اندازہ کرنا چاہئے کہ وہ جن کیسز کو وہ پکڑتا ہے ان میں آخر میں ٹائیں ٹائیں فش کیوں ہوجاتے ہیں۔ ضیاشاہد نے کہا ہے کہ نوازشریف نے یہ جو کہا ہے کہ یہ جو سعودی عرب سے سرمایہ کاری آرہی ہے اور جو بڑے بڑے منصوبے بن رہے ہیں ہمارے دور کے منصوبے ہیں موجودہ حکومت صرف اپنی تختیاں لگا رہی ہے بظاہر تو اس کا کوئی ثبوت نظر نہیں آرہا یہ پراجیکٹ وہ نوازشریف دور میں فائنل ہوچکے تھے اگر کوئی ثبوت ہے تو انہیں چاہئے کہ وہ پیش کریں۔ میں نہیں سمجھتا کہ سارے کے سارے منصوبے اس دور میں بنے ہوئے تھے البتہ اس میں کچھ شبہ نہیں کہ کچھ نہ کچھ کام ہوتا رہتا ہے۔ ہر دورمیں جب وہ مکمل ہو جاتا ہے توکہا جاتا ہے کہ ہمارے دور کا منصوبہ ہے اور مثال کے طور پر سعودی عرب کی طرف سے ایک امداد کے طور پر پھر بعد میں پیش بندی کے طور پر جوائنٹ ایکسرسائز کی جائے بڑے پیمانے پر میرا خیال ہے کہ یہ منصوبہ میں نے نوازشریف کے دور میں نہیں سنا تھا اوراب جس طرح واضح طور پر شکل میں آرہا ہے اس سے لگتا ہے کہ ابھی کا منصوبہ ہے۔ بڑے واضح طور پر یہ تاثر ملتا ہے کہ نوازشریف اپنی بیماری کے بہانے لندن جانا چاہتے ہیں کہا یہ جارہا ہے محمد زبیر جو سابق گورنر ہیں سندھ کے اور جو بہت قریب ہیں نوازشریف کے انہوںنے کل بھی یہ کہا ہے کہ نوازشریف کو یہ کہا جارہا ہے کہ آپ لندن چلے جائیں ہم نے تو کبھی یہ بات سنی نہیں لیکن انہوںنے یہ بات بڑے یقین سے کہی ہے تو ضرور ان کے پاس ثبوت ہوں گے ان کو چاہئے کہ وہ ثبوت دیں کہ نوازشریف کو کب کہا تھا کہ حکومت پاکستان نے عمران خان کی حکومت نے کہ آپ لندن چلے جائیں کیونکہ ہم نے تو کبھی ایسی بات نہیں سنی اس کے برعکس عمران خان تو یہ مسلسل بات کہہ رہے ہیں کہ کوئی این آر او نہیں ہوگا اور ہم کسی قسم کی کوئی ڈھیل نہیں دیں گے۔ این آر او نہ ہونے کے بارے میں تیقن کے ساتھ حکومت کہہ رہی ہے عمران خان کہہ رہے ہیں ان کے وزراءاطلاعات کہہ رہے ہیں‘ ان کے وزیر خارجہ کہہ رہے ہیں لیکن دوسری طرف سے نوازشریف کے حامی وقتاً فوقتاً یہ کہتے رہتے ہیں اور اب تو انہوں نے کھل کر یہ اعلان کرنا شروع کردیا ہے کہ نوازشریف کو کہا جارہا ہے کہ آپ لندن چلے جائیں یہ بات چونکہ ہم نے سنی نہیں ہے اس لئے بہتر ہوگا کہ محمد زبیر صاحب یہ ڈیٹ اور دن بتائیں کہ کب عمران خان کی حکومت نے نوازشریف کو یہ کہا تھا کہ آپ لندن جاکرعلاج کروائیں اگر بعض تجزیہ کاروں کے مطابق این آر او ہوچکا ہے تو یہ سارا کھڑاک کس لئے ہے۔ بس نوازشریف صاحب لندن جائیں اوراپنا علاج کروائیں۔ سانحہ ساہیوال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ضیاشاہد نے کہا کہ بنیادی طور پر ذمہ داری پولیس کے ان چھوٹے حکام پر ہوتی ہے جو بجا طور پر اپنے آپ کو بچانے کی کوشش کررہے تھے اور اپنے افسروں کو بچانے کی کوشش کررہے تھے یہ چیز ان کی جھوٹ ثابت ہورہی ہے یہ بات جھوٹ ثابت ہورہی ہے کہ جتنے بھی افسران جو سٹوری بنا رہے تھے وہ غلط ثابت ہورہی ہے۔ فائرنگ اس طرح سے نہیں ہوتی اس طرح سے لوگوں کو قتل کیا گیا وہ بھی صحیح مسئلہ نہیں ہے۔ اب جوڈیشل کمیشن کا قیام سارے خدشات کو دور کردے گا کیونکہ جوڈیشل کمیشن میں جتنی کارروائی ہوتی ہے وہ آگے چل کر مقدمے کا حصہ بنتی ہے۔ جوڈیشل کارروائی جو ہے اس کو یہیں ختم نہیں کیا جاتا جے آئی ٹی رپورٹ کی طرح سے بلکہ اس کو مقدمے کا حصہ بنالیا جاتا ہے۔ اصغر خان کیس کا بھی کچھ بنتا نظر نہیں آتا۔ 3 سال کے بعد کسی کیس کو نہیں کھولا جاسکتا۔ یہ کیس 28 سال پرانا ہے اب اس کے حقائق کیسے سامنے آئیں گے۔ اس کیس میں پیسے لوگوں کو پہنچائے گئے اور باقی پیسے فوج کے ایک خاص فنڈ میں جمع کرائے گئے اب اس کیس کی تحقیقات بہت مشکل ہے۔ منی لانڈرنگ الزام میں یورپی یونین پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کی کوشش ضرور کرے گی تاہم یہ اتنا آسان نہ ہوگا۔ باہر کی دنیا میں پاکستان مخالف قوتیں موجود ہیں نہ حمایتی طاقتیں بھی ہیں۔ پاکستان اس وقت افغانستان امن عمل میں جو کردار ادا کررہا ہے یورپ یا امریکہ اسے کسی طور نظرانداز نہیں کرسکتا۔ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ سوشل میڈیا پر فوج اور عدلیہ کیخلاف ہتک آمیز زبان استعمال ہورہی ہے خصوصاً ملتان میں اب زیادہ ہورہا ہے اس لئے ملتان سے گرفتاریاں بھی زیادہ ہونگی اور کافی لوگ پکڑے جائیںگے۔ ”خبریں“ میں مفت ڈیزل نہ دینے پر اہلکاروں کے تشدد کی خبر شائع ہوئی جس پر ایکشن ہوا اور اہلکار معطل کئے گئے۔ ”خبریں“ اور”چینل فائیو“ نے ہمیشہ ذمہ دارانہ رپورٹنگ کی اور حقائق سامنے لائے۔ اس واقعہ میں بھی ہمارے سامنے لائے گئے حقائق ہی درست ثابت ہونگے۔ ”خبریں“اور ”چینل فائیو“ مظلوم عوام کے ساتھ ہمیشہ کھڑے ہونگے۔
سانحہ ماڈل ٹاو¿ن منطقی انجام کو پہنچنا چاہیے حکومت نے ترجیح نہیں دی: میاں افضل، سعودی پرنس کا دورہ پاکستان ،امریکہ طالبان مذاکرات کی مد میں دیکھا جا رہا ہے: عبدالباسط ، سعودی ولی عہد پاکستان کے بعد بھارت جائیں گے وہاں اس سے زیادہ سرمایہ کار کریں گے: امجد اقبال ، یورپی یونین چاہتی ہے کہ دہشتگردی اور جرائم کیلئے رقم استعمال نہیں ہونی چاہیے: ضمیر آفاقی ، چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار “ میں گفتگو
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے میزبان تجزیہ کار میاں افضل نے کہا کہ10ماہ میں شہباز شریف کیخلاف کچھ ثابت نہیں ہوا، نیب آگے کیا ثابت کرے گا۔ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہئے تھا مگر حکومت نے اسے ترجیح نہیں دی۔چوہدری برادران کیخلاف کیسز نیب منطقی انجام تک پہنچائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے جن کے لیے قربانیاں دیں وہ آج تک تسلیم نہیں کرتے۔ حکومت کے پاس کچھ آرہا ہے تو وہ سعودی دورہ پر اخراجات کر رہی ہے۔ کالم نگار عبدالباسط کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کی ضمانت انکے خاندان کے لیے تازہ ہوا کا جھونکہ ہے تاہم وہ بری نہیں ہوئے۔ نیب کو چاہئے اپنا تحقیقاتی ٹائم فریم طے کرے اور اپنی کمزوریاں دور کرے۔ سعودی ولی عہد کا بہت بڑا استقبال ہونے جارہا ہے۔ انکی آمد بہت بڑی امداد کا پیش خیمہ ہوگی۔ انرجی ، پانی اور ڈیمز کے معاملات پراہم پیشرفت ہوگی۔ سعودی پرنس کا دورہ پاکستان امریکا ، طالبان مذاکرات کی مد میں بھی دیکھا جارہاہے۔ آئل ریفائنری لگنے سے ہماری تیل صاف کرنے کی لاگت کم ہوگی۔ امریکا سمیت دنیا میں پاکستان کا تاثر بہتر ہو رہا ہے۔ سری لنکن ٹیم پر حملے کے بعد پاکستان میں کرکٹ کی خشک سالی رہی ہے۔ پی ایس ایل کے پاکستان میں 8میچز اور کراچی میں فائنل سے کراچی کی روشنیاں بحال ہوں گی اور دنیا بھر کی ٹیمیں پاکستان آئیں گی۔ پی ایس ایل 23ارب کا برانڈ ہو گیا ہے اور بھارت سے بہت آگے نکل گیا ہے۔ پاکستان پرامن ملک ہے، چند دہشتگردوں کے پاکستان کا امن تباہ کرنے پر دہشتگرد ملک کا ٹیگ لگانا زیادتی تھی۔ تجزیہ کار امجد اقبال نے کہا کہ شہباز شریف کی ضمانت کیوجہ کیس عدالت میں کمزوری سے پیش کیا جانا ہے۔ عدالت میںجرم ثابت کرنے اور عدالت کو مطمئن کرنے کے لیے ثبوت دینا پڑتا ہے۔ ہمارے پاس ایسے لو گ نہیں ہیں جو کیس کو صحیح طریقے سے دیکھ سکیں۔اپنی کمزوریاں چھپانے کے لیے ڈیل اور ڈھیل کا نام استعمال کیا جاتا ہے۔ حکومت کو سیاستدانوں کیخلاف کیسز کو سیاسی رنگ نہیں دینا چاہئے، اسکی اپنی ساکھ خراب ہوتی ہے۔ پاکستان کی معاشی ضرورت کے وقت میں سعودی ولی عہد کا دورہ بے حد مفید ہے۔ سعودی ولی عہد پاکستان کے بعد بھارت جائیں گے اور وہاں پاکستان سے دوگنا سرمایہ کریںگے۔ سعودی عرب کو تیل بیچنے کے لیے پاکستان اور انڈیا کی ضرورت ہے اورپاکستان کو خارجہ محاذ پر سعودیہ کی ضرورت ہے۔ہمیں دنیا کے قوانین کو ماننا ہوگا اور منی لانڈرنگ پر اپنی کارکردگی واضح کرنی ہوگی۔ پی ایس ایل کرکٹ ہی نہیں بلکہ ہمارا ثقافتی برانڈ ہے۔ کھلاڑی پی ایس ایل میں شمولیت کے لیے سفارشیں کریں گے۔ تجزیہ کار ضمیر آفاقی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ بزدار پنجاب میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کر رہے، انگلیاں اسی پر اٹھیں گی جس نے کام کیا۔پاکستانی تاریخ میں احتساب صرف حکومتوں کے دباﺅڈالنے کا طریقہ ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاﺅ ن کو میرٹ سے ہٹ کر سیاسی رنگ میں ڈھال دیا گیا۔ سعودیہ نے ماضی میں جس طرح پاکستان میں سرمایہ کاری کر کے ہمیں ڈسٹرب کیا اب ایسا نہیں ہونا چاہئے، یہ معاملہ اسمبلی میں اٹھایا جانا چاہئے۔ یورپی یونین چاہتی ہے کہ دہشتگردی اور جرائم کے لیے رقم استعمال نہ ہونے دی جائے، اس سے ملکی معیثت کمزور ہوتی ہے۔پاکستان میں تمام سپورٹس گیمز بدحالی کا شکار ہیں۔ کرکٹ کو حوا بنانے کی بجائے دیگر سپورٹس کو سپورٹ کیا جائے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ نے لاہور قلندرز کو شکست دے دی
دبئی (ویب ڈیسک ) پی ایس ایل 4 کے افتتاحی میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے لاہور قلندرز کو شکست دے دی۔دبئی کے انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان محمد سمیع نے ٹاس جیتا اور لاہور قلندرز کو پہلی بیٹنگ کی دعوت دی، لاہور قلندرز نے مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 171 رنز بنائے۔اوپنرز فخرزمان اور سہیل اختر نے شاندار آغاز فراہم کیا، اوپننگ جوڑی نے 97 رنز جوڑے، فخرزمان نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 44 گیندوں پر 65 رنز بنائے جس میں 3 چھکے اور 6 چوکے شامل تھے جب کہ سہیل اختر نے 37 رنز بنائے، اے بی ڈیویلیئرز نے ایک چھکے اور 2 چوکوں کی مدد سے 24 رنز بنائے، برینڈن ٹیلر 2، کارلوس بریتھ ویٹ 6،اینٹن ڈیوچچ 14، یاسر شاہ 7 اور شاہین آفریدی 2 رنز بنا کر آﺅٹ ہوئے، کپتان محمد حفیظ 5 رنز بنا کر ناٹ آﺅٹ رہے۔اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے فہیم اشرف نے 2، ڈیلپورٹ، شاداب خان، وقاص محمود اور محمد سمیع نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔اسلام آباد یونائیٹڈ کی بیٹنگ شروع ہوئی تو لاہور قلندرز کے بالر راحت علی نے اسلام آباد یونائیٹڈ پر قیامت ڈھادی اور چار کھلاڑیوں کو کیچ آﺅٹ کراکے پویلین روانہ کردیا۔لیوک رانچی 27 رنز پر حارث رو¿ف کے ہاتھوں کیچ آﺅٹ ہوئے، رضوان حسین 15 رنز بناکر راحت کی بال پر محمد حفیظ کو کیچ دے بیٹھے، راحت کے تیسرے شکار انگلش کرکٹر فلپ سالٹ بنے جو 4 رنز بناسکے اور حارث رو¿ف نے انہیں کیچ آﺅٹ کردیا اسی طرح چوتھے شکار ڈیل پورٹ بنے جو 24 رنز پر محمد حفیظ کے ہاتھوں کیچ آﺅٹ ہوئے۔اسلام آباد یونائیٹڈ کی پانچویں وکٹ 118 کے اسکور پر گری، حسین طلعت 37 رنز بناکر بریتھ ویٹ کی گیند پر راحت علی کے ہاتھوں کیچ آﺅٹ ہوگئے۔اسلام آباد یونائیٹڈ نے 172 رنز کا ہدف چار بالز قبل ہی حاصل کرلیا اور اضافی رنز بناتے ہوئے 177 رنز اسکور کرکے فتح سمیٹ لی۔ آصف علی اور فہیم اشرف بالترتیب 36 اور 23 رنز کے ساتھ ناٹ آﺅٹ رہے۔
پی ایس ایل 4 کا افتتاحی میچ، اسلام آباد یونائیٹڈ کا ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
دبئی(ویب ڈیسک) پی ایس ایل 4 کے افتتاحی میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا ہے۔دبئی کے انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان محمد سمیع نے ٹاس جیتا اور پہلے لاہور قلندرز کو بیٹنگ کرنے کی دعوت دی، ٹاس کے موقع پر لاہور قلندرز کے کپتان محمد حفیظ کاکہنا تھا کہ وہ اچھا ہدف دینے کی کوشش کریں گے اور کوشش کریں گے کہ گزشتہ سال کی کارکردگی کو بھلا کر جیت سے آغاز کریں۔
پی ایس ایل 4 کی رنگا رنگ افتتاحی تقریب کا آغاز
دبئی(ویب ڈیسک) پی ایس ایل سیزن فور کی رنگا رنگ افتتاحی تقریب کا آغازہوگیاہے جس میں عالمی شہرت یافتہ فنکار پرفارمنس پیش کریں گے۔پی ایس ایل سیزن فور کی افتتاحی تقریب میں جنون گروپ جذبوں میں جنون کے سر± بکھیرے گا، آئمہ بیگ دلوں کے تاربجائیں گی جب کہ فواد خان ایونٹ کا ٹائٹل سانگ گا کر رنگ جمائیں گے۔پی ایس ایل کے افتتاحی میچ میں لاہورقلندرز اور دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ مد مقابل ہوں گی، دونوں ٹیمیں کئی تبدیلیوں کے ساتھ جیت کا عزم لئے میدان میں اتریں گی، اسلام آباد یونائیٹڈ کئی بڑے نام گنوا چکی، اب فہیم اشرف، حسین طلعت، آصف علی اور شاداب خان پر انحصار ہوگا۔واضح رہے کہ ایونٹ میں مجموعی طور پر 34 میچز کھیلیں جائیں گے، دبئی، ابوظہبی اور شارجہ میں 26 میچزجب کہ فائنل سمیت 5 میچز کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم اور 3 میچز لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ہوں گے۔
آزاد فلسطینی ریاست کے لیے فلسطینیوں کے ساتھ ہیں، شاہ سلمان
ریاض / رملہ(ویب ڈیسک) خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ آزاد فلسطینی ریاست کے لیے فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ریاض میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کے دوران خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ سعودی عرب یروشلم دارالحکومت کے ساتھ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے فلسطینیوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ دونوں رہنماﺅں نے ملاقات میں فلسطین کی تازہ صورت حال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔فلسطینی صدر محمود عباس نے شاہ سلمان اور سعودی عرب کی جانب سے فلسطینیوں کی مسلسل حمایت کو سراہا۔
بندر نے کھیلنے کے لئے بچہ اغوا کرلیا
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں ایک بندر نے 2سالہ بچہ اغواءکر لیا مگر کس مقصد کے لیے؟ جوا ب جان کر آدمی حیرت کے سمندر میں ڈوب جائے۔ میل آن لائن کے مطابق یہ حیران کن واقعہ بھارتی ریاست ہریانہ کے ایک گاﺅں میں پیش آیا ہے جہاں بندرنے گھر کے باہر کھیلتے ہوئے بچے کو اغواءکر لیا اور وہیں بازار میں اس کے ساتھ کھیلنا شروع کر دیا، گویا اسے کھیلنے کے لیے کسی دوست کی ضرورت تھی جو اسے اس بچے کی شکل میں مل گیا تھا۔
نواز شریف کو جناح اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ
لاہور(ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی طبیعت خراب ہونے پر کوٹ لکھپت جیل سے جناح اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق نواز شریف کی ناسازی طبیعت کے سبب میڈیکل بورڈ نے انہیں جناح اسپتال منتقل کرنے کی سفارش کردی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت پنجاب نے نواز شریف کی اسپتال منتقلی کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا ہے جب کہ محکمہ صحت، جیل خانہ جات، حکام، پنجاب پولیس، سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔جناح اسپتال کے اطراف میں سیکیورٹی انتہائی سخت کرنے کا حکم دیا گیا ہے، پولیس کی اضافی نفری کو طلب کرکے چیکنگ اور نگرانی کے عمل کو سخت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔دوسری جانب پولیس نے نواز شریف کی اسپتال منتقلی سے متعلق سیکیورٹی پلان تشکیل دے دیا ہے، اسپتال میں تین شفٹوں میں اہلکار تعینات کیے جائیں گے، ایک ڈی ایس پی، دو انسپکٹر اور 80 اہلکار ایک شفٹ میں تعینات ہوں گے، ایلیٹ فورس اور سادہ لباس میں الگ الگ نفری تعینات ہوگی۔
کلبھوشن کیس؛ عالمی عدالت انصاف میں سماعت کے لیے پاکستانی وفد آج روانہ ہوگا
لاہور(ویب ڈیسک)عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت 18 سے 21 فروری تک ہوگی جس میں شرکت کے لئے پاکستانی وفد آج روانہ ہوگا۔سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت انصاف میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت 18 سے 21 فروری کو ہوگی، اس حوالے سے پاکستان نے تیاری مکمل کرلی ہے اور سماعت میں شرکت کے لئے آج پاکستانی وفد ہیگ روانہ ہو گا۔سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی عالمی عدالت میں ایڈہاک جج کے فرائض سرانجام دیں گے جب کہ کیس کی سماعت میں دفتر خارجہ کے اعلیٰ حکام، اٹارنی جنرل اور وزارت قانون کے اعلی حکام بھی شریک ہوں گے۔ذرائع کے مطابق 18 فروری کو بھارت کلبھوشن کیس پر دلائل کا آغاز کرے گا، اور 19 فروری کو پاکستان اپنے دلائل پیش کرے گا، 20 فروری کو بھارتی وکلا پاکستانی دلائل پر بحث کریں گے جب کہ 21 فروری کو پاکستانی وکلا بھارتی وکلا کے دلائل پر جواب دیں گے، اور سماعت مکمل ہونے کے بعد عالمی عدالت کی جانب سے فیصلہ تین سے چار ماہ تک سنایا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کی جانب سے اپنے شواہد عالمی عدالت میں جمع کروائے جا چکے ہیں اب پاکستان یا بھارت مزید دستاویزات عالمی عدالت میں جمع نہیں کروا سکتے۔سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ را کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو کی ریٹائرڈ منٹ کے حوالے سے بھارت نے ابھی تک کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے، جب کہ مبارک حسین پٹیل کے نام سے جاری پاسپورٹ پر بھی تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا، جب کہ کلبھوشن یادیو نے مبارک حسین پٹیل کے نام سے 17 بار دہلی کا دورہ کیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کے ممکنہ فیصلے سے پر امید ہے، پاکستان عالمی عدالت کے فیصلے کا احترام کرے گا۔
شہباز شریف کی رہائی نیب کے لیے لمحہ فکریہ ہے، فواد چوہدری
اسلام آباد(ویب ڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اپوزیشن لیڈر کی ضمانت پر رہائی سے متعلق عدالتی فیصلے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف کی رہائی نیب کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز شریف کی ضمانت سے قوم پر منفی اثر پڑے گا،نیب کو دیکھنا چاہیئے کہ وہ مقدمات کو منطقی انجام تک کیوں نہیں پہنچارہا اور احتساب کا عمل کیوں ناکامی سے دوچار ہورہا ہے اس پرچیئرمین نیب دوسروں سے مشاورت کرے جب کہ شہباز شریف کی رہائی کے فیصلے کو چیلنج کرنا چاہیے۔وزیراطلاعات نے کہا کہ نیب کو اپنی تفتیش اور پراسیکیوشن کا جائزہ لینا چاہیے،بڑے ملزمان کو ریلیف ملنے سے قوم کو مایوسی ہوتی ہے ، شہباز شریف کی رہائی کا مطلب یہ نہیں کہ وہ بے گناہ ہیں، ضمانت سے بے گناہی ثابت نہیں ہوتی،مقدمات جاری رہیں گے، تحریک انصاف کی اصل لڑائی نظام کے خلاف ہے، پی ٹی آئی نظام بدلنے کے لیے حکومت میں آئی ہے، نظام کی خامیوں کو دور کرنا ہے یہ عوام سے ہمارا وعدہ ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ سعودی عرب کے ولی عہد پاکستان کے دورے پر آرہے ہیں، وزیراعظم عمران خان خود محمد بن سلمان کا استقبال کریں گے اور انہیں 21 توپوں کی سلامی دی جائے گی، محمد بن سلمان کے دورے کے موقع پر معاشی معاہدوں پر دستخط ہوں گے، سعودی عرب 8 ارب ڈالر سرمایہ کاری سے آئل ریفائنری لگا رہا ہے جب کہ سعودی وفد میں شامل تاجروں کی پاکستانی تاجروں سے الگ میٹنگ کرائی جائے گی۔فواد چوہدری نے کہا کہ چھ ماہ میں خارجہ پالیسی میں بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں جس سے دنیا بھر میں پاکستان کے وقار میں اضافہ ہوا ہے، پاکستان اس وقت سرمایہ کاری کے لیے بہترین جگہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کےمذاکرات اس دفعہ پاکستان میں ہوں گے اور اس عمل سے افغانستان میں استحکام آنے کا امکان ہے یہ استحکام سرمایہ کاروں کو پاکستان کی طرف متوجہ کرے گا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے وزیراطلاعات نے بتایا کہ ظفر عثمانی کو پی ایس او کا نیا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے،عدنان غنی کو زرعی ترقیاتی بینک کا چیئرمین بنایا گیا ہے جب کہ کابینہ نے انسداد منشیات کی پالیسی 2018 کی منظوری دی ہے، کابینہ اجلاس میں اسٹیٹ لائف کی تشکیل نو کا فیصلہ کیا گیا اور شیخ زید اور جناح اسپتال سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر بریفنگ دی گئی۔
ہولی وڈ اداکار 69 برس کی عمر میں والد بن گئے
نیو یارک(ویب ڈیسک) بدھ مت پر یقین رکھنے والے ہولی وڈ کے امریکی گلوکار رچرڈ گیری 69 سال کی عمر میں دوسری بار والد بن گئے۔رچرڈ گیری کے ہاں 19 سال کے وقفے کے بعد بچے کی پیدائش ہوئی، اس سے قبل ان کے ہاں 2000 میں بیٹے کی پیدائش ہوئی تھی۔رچرڈ گیری کے ہاں دوسرے بچے کی پیدائش ان کی تیسری اہلیہ 35 سالہ الینجندرا سلوا سے ہوئی، جن سے انہوں نے اگست 2018 میں شادی کی تھی۔الیجندرا سلوا سے قبل رچرڈ گیری کی 2 شادیاں ناکام ہوچکی ہیں۔رچرڈ گیری نے پہلی شادی 1991 میں سپر ماڈل کنڈی کرافورڈ سے کی تھی جو محض 4 سال تک ہی چل سکی۔ایوارڈ یافتہ اداکار رچرڈ گیری نے دوسری شادی اداکارہ کرے لوول سے کی، جن سے انہیں 2000 میں بیٹا ہوا۔رچرڈ گیری کی دوسری شادی بھی 2013 میں طلاق پر ختم ہوگئی، جس کے بعد اداکار نے اسپینش اداکارہ الیجندرا سلوا کے ساتھ تعلقات استوار کیے۔ہولی وڈ اداکار اور اسپینش اداکارہ نے 5 سال تک تعلقات میں رہنے کے بعد اگست 2018 میں شادی کی تھی۔جہاں رچرڈ گیری کی یہ تیسری شادی تھی، وہیں الیجندرا سلوا کی بھی یہ دوسری شادی تھی اور اب دونوں دوسری مرتبہ والدین بنے ہیں۔شادی کے ایک ماہ بعد ہی جوڑے نے اعلان کیا تھا کہ ان کےہاں جلد بچے کی پیدائش متوقع ہے۔ہیلو میگزین کے مطابق رچرڈ گیری نے اپنے بیٹے کا نام الیگزینڈر رکھا ہے۔خیال رہے کہ رچرڈ گیری امریکی ریاست پنسلوانیا میں پیدا ہوئے اور انہوں نے 1960 کے بعد اداکاری کی شروعات کی۔رچرڈ گیری اب تک 60 سے زائد فلموں اور متعدد ٹی وی ڈراموں میں کردار ادا کر چکے ہیں۔شاندار اداکاری پر انہیں متعدد ایوارڈز سے بھی نوازا گیا ہے۔رچرڈ گیری مذہبی حوالے سے بدھ مت کے پیروکار ہیں، ابتدائی طور پر وہ میتھوڈسٹ مسیحی تھے۔متنازع مذہبی خیالات اور سیاسی نطریوں کی وجہ سے انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔رچرڈ گیری نے آسکر، اسکرین گلڈ اور گولڈن گلوب سمیت دیگر ایوارڈز جیت رکھے ہیں۔
کنگنا رناوت کا اپنی زندگی پر فلم بنانے کا اعلان
ممبئی (ویب ڈیسک)بولی وڈ ’کوئین‘ کنگنا رناوٹ جن کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی تاریخی ڈرامہ فلم ’منی کارنیکا‘ دنیا بھر سے 100 کروڑ روپے کمانے میں کامیاب گئی ہے وہ جلد ہی اپنی زندگی پر فلم بنانے کا کام شروع کردیں گی۔’منی کارنیکا‘ میں جھانسی کی رانی یعنی لکشمی بائی کا کردار ادا کرنے والی کنگنا رناوت نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کی زندگی پر بنائی جانے والی فلم کی کہانی لکھنے پر جلد ہی کام شروع کردیا جائے گا۔پنک ولا کے مطابق اداکارہ نے بتایا کہ فلم ’منی کارنیکا‘ کی شوٹنگ کے دوران ہی لکھاری کاویا وجندرا نے انہیں اپنی زندگی پر فلم بنانے کا مشورہ دیا تھا۔کنگنا رناوت کا کہنا تھا کہ وہ کاویا وجندرا کے مشورے سے ڈر گئی تھیں، تاہم بعد ازاں وہ ان کی تجویز پر مان گئیں اور انہوں نے انہیں ہی فلم کی کہانی لکھنے کا ٹاسک دے دیا۔اداکارہ نے تصدیق کی کہ وہ خود ہی اپنی زندگی پر بنائی جانے والی فلم کی ہدایات دیں گی اور انہوں نے فلم کی کے کچھ ارکان کو بھی منتخب کرلیا ہے۔کنگنا رناوت کا کہنا تھا کہ ان کی زندگی پر بنائی جانے والی فلم میں ان کی زندگی کے ہر اتار چڑھاﺅ کو دیکھا جائے گا۔اداکارہ نے فلم بننے سے قبل ہی اسے اپنے دل کے بہت قریب قرار دیا اور واضح کیا کہ فلم میں کسی شخصیت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے صرف اپنی تعریف نہیں کریں گی۔اداکارہ نے یہ نہیں بتایا کہ فلم میں ان کا کردار وہ خود ہی ادا کریں گی یا کوئی اداکارہ ان کے روپ میں پردے پر دکھائی دیں گی۔تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ ’منی کارنیکا‘ کی طرح جہاں وہ خود ہی اس فلم کی ہدایات دیں گی، وہیں وہ خود ہی اپنا کردار بھی ادا کریں گی۔خیال کیا جا رہا ہے کہ رواں برس کے اکتوبر یا نومبر تک فلم کی شوٹنگ کا آغاز کردیا جائے گا اور کچھ ہفتوں بعد فلم کی دیگر کاسٹ کی بھی تصدیق کی جائے گی۔فلم میں نہ صرف کنگنا رناوت کی پیشہ ورانہ زندگی کو دکھائے جانے کا امکان ہے، ساتھ ہی ان کی حقیقی زندگی میں آنے والے مسائل کو بھی دکھایا جائے گا۔خیال کیا جا رہا ہے کہ فلم میں ان کے رومانوی اسکینڈلز کو بھی دکھایا جائے گا، تاہم اس حوا لے سے اداکارہ یا دیگر ذرائع نے فوری طور پر کوئی تصدیق نہیں کی۔