پی ٹی آئی نے سندھ میں سینیٹ الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سندھ میں سینیٹ الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔

پی ٹی آئی کے صوبائی صدر حلیم عادل شیخ نے سینیٹ الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جہاں چوری شدہ مینڈیٹ کے اراکین بیٹھے ہیں وہاں الیکشن نہیں لڑیں گے۔

رضا ربانی کوسینیٹ کا ٹکٹ نہ دینا پارٹی کا فیصلہ ہے، خورشید شاہ

حلیم عادل شیخ بے کہا کہ سینیٹ کا الیکشن چوری سے جیتا جارہا ہے، اسمبلی میں اس وقت فارم 45 والے ارکان نہیں ، اس لیے ہم سینیٹ الیکشن میں سندھ سے حصہ نہیں لے رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں 8 فروری پر یقین ہے لیکن 9 فروری پر نہیں۔

پیپلز پارٹی مشترکہ مفادات کونسل کی غیرمتوازن تشکیل کا مسئلہ اٹھائے گی، خورشید شاہ

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید احمد شاہ کا کہنا ہے رضا ربانی کو سینیٹ کا ٹکٹ نہ دینا پارٹی کا فیصلہ ہے، چئیرمین سینیٹ کیلئے ہمارے امیدوار یوسف رضا گیلانی ہیں جبکہ ڈپٹی اسپیکر مسلم لیگ (ن) کا ہوگا، ’مسلم لیگ (ن) ڈپٹی چئیرمین کا عہدہ خود لیتی ہے یا کسی اور کو دیتی ہے یہ اس کی مرضی ہے‘۔

آج نیوز کے پروگرام ”آج ایکسکلیوسیو وِد طارق چوہدری“ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے رضا ربانی کو سینیٹ کا ٹکٹ نہ دیے جانے پر کہا کہ ’یہ تو پارٹی کے فیصلے ہیں، پارٹی کرتی ہے‘۔

انہوں نے وضاحت کی کہ پیپلز پارٹی کی رضا ربانی سے کوئی ناراضگی نہیں ہے۔

خورشید شاہ نے سینیٹ الیکشن میں امیدواروں کے بلامقابلہ منتخب ہونے پر کہا کہ اچھی بات ہے پارٹیوں نے طے کیا کہ بنا مار دھاڑ یا سودے بازی کے جس کا جتنا ریشو بنتا ہے اسے مل جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ یکم اپریل کو سپریم کورٹ مخصوص نشستوں پر حلف کا فیصلہ دے دیگی، پی ٹی آئی اس پر سپریم کورٹ گئی ہوئی ہے، اگر فیصلہ نہ ہوا تو سینیٹ الیکشن میں دو چار دن کا فرق ہو جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل اگر ایک نام بھی دے دیتی تو وہ مخصوص نشستوں کیلئے اہل ہوتی، لیکن انہوں نے ایک نام بھی نہیں دیا۔

’آج کل لاڈلا کون ہے؟‘ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ’آج کل لاڈلا تو پارلیمنٹ ہے، جس کے پاس پارلیمنٹ میں اکثریت ہے وہ لاڈلا ہے‘۔

انہوں نے واضح کیا کہ پارلیمنٹ میں اکثریت ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو ملا کر ہماری ہو رہی ہے۔ ’سب کا، عدلیہ کا اور اسٹبلشمنٹ کا جو لاڈلا ہونا چاہئیے وہ اکثریتی جماعت ہونی چاہئیے‘۔

ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی مدت پوری نہیں کرے گی تو یہ ریاست کا نقصان ہے، ’مدت تو پوری ہونی چاہئیے اور ہوگی‘۔

بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حکومت یا تو بجلی کی قیمتیں کم کردے یا اپنا کاروبار چلا لے، دنیا پھر ہمارا ساتھ نہیں دے گی کہ ہمیں قرضے ملیں اور ہم اپنا الو سیدھا کرتے رہیں۔ ہمیں دنیا سے اپیل کرنی چاہئیے کہ ہمارے قرضے دس سال کیلئے منجمد کردیں اور ہم قرض کی دائیگیوں میں دیا جانے والا پیسہ اپنی اکانومی بہتر کرنے پر لگائیں اسے ضائع نہ کریں۔

ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم پارلیمنٹ میں بیٹھ کر حکومت کو سپورٹ کریں گے، ہم حکومت میں بیٹھے ہیں، ہم بھی ذمہ دار ہیں، ہم ذمہ داری سے بری الذمہ نہیں ہوسکتے، ہم نے وزارتیں نہ لے کر حکومت کو آزاد کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن کے بعد گورنرز کی تعیناتی ہوجائے گی، سندھ اور بلوچستان میں میں گورنر کا فیصلہ ن لیگ کرے گی، پنجاب میں گورنر کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا، خیبرپختونخوا میں پیپلز پارٹی کا گورنر ہوگا۔

کچے کے ڈاکوؤں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ایک مہینے کے اندر لا اینڈ آرڈر کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔

مشترکہ مفادات کونسل میں پانچ ممبران ن لیگ کے ہونے پر خورشید شاہ نے کہا کہ ’یہ چیز اٹھائے جائے گی، نیچرلی تین وزراء اعلیٰ تو مخالف ہی ہوں گے، یہ چیزیں پہلے بھی طے ہوئی ہیں کہ عہدے جو تقسیم ہوں گے ان کا حصہ پیپلز پارٹی کو اس کی اکثریت کی بنیادوں پر دیا جائے گا‘۔

حکومت نے پیٹرول کی قیمت تقریباً 10 روپے بڑھا دی، ڈیزل 3 روپے سستا

عیدالفطر سے قبل عوام کو مہنگائی عیدی میں دیتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں ہوشرُبا اضافہ کردیا۔

حکومت کی جانب سے آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے 66 پیسے اضافہ کردیا گیا، اور پیٹرول کی فی لیٹر نئی قیمت 289 روپے 41 پیسے مقرر کردی گئی جو کہ پہلے 279 روپے 75 پیسے تھی۔

فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹفکیشن کے مطابق ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں آئندہ 15 روز کیلئے 3 روپے 22 پیسے کی کمی کی گئی اور نئی قیمت 282 روپے 24 پیسے فی لیٹر مقرر کردی گئی جو کہ پہلے 285 روپے 56 پیسے تھی۔

وزارت خزانہ کے مطابق نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے آئندہ 15 روز کیلئے ہوگا۔

اس سے پہلے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا تھا کہ حکومت نے اگر ائی ایم ایف کے مطالبے پر پیٹرول پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگا دیا تو پیٹرول کی قیمت میں 50 روپے تک کا اضافہ ہو سکتا ہے۔

عید کے بعد بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے سڑکوں پر نکلیں گے: بیرسٹر گوہر

پشاور:  پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جلد باہر ہوں گے، بانی پی ٹی آئی کے سارے کیس سیاسی ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے پشاور میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا نظریہ ہی جیتے گا، عدلیہ کی آزادی لازم ہے، عید کے بعد مزاحمت ہوگی، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے سڑکوں پر نکلیں گے۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے مزید کہا کہ ملک پر قابض ٹولے نے عدلیہ کی آزادی اور بانی پی ٹی آئی کی رہائی چھینی، ان چوروں، ڈاکوؤں سے اپنا مینڈیٹ واپس لیں گے۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ پی ٹی آئی عدلیہ کی آزادی کے لئے مضبوط چٹان ثابت ہوں گے۔

ایمن خان سمیت معروف پاکستانی اداکارائیں بھی AI کا شکار

پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارائیں ایمن خان، سارہ خان، نیلم منیر، ہانیہ عامر اور اقرا عزیز بھی آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) کا شکار ہوگئیں۔

سوشل میڈیا پر کپڑوں کے ایک برانڈ کی تشہیری ویڈیو وائرل ہورہی ہے جوکہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) سے تیار کی گئی ہے، مذکورہ ویڈیو میں پاکستانی کی معروف اداکاراؤں کی اے آئی ماڈلز تیار کی گئی ہیں۔

ویڈیو میں برانڈ کے اصلی فوٹو شوٹ کے ساتھ آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) سے تیار کردہ فوٹو شوٹ بھی دکھایا گیا ہے جس کے لیے ایمن خان، اقرا عزیز، ہانیہ عامر، سارہ خان اور نیلم منیر کی AI ماڈلز بنائی گئی ہیں۔

یہ ویڈیو سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر وائرل ہورہی ہے جہاں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ پاکستانی اداکاراؤں کی اجازت کے بغیر اُن کی اے آئی ماڈلز بنائی گئی ہیں۔

وائرل ویڈیو پر کچھ صارفین نے کہا کہ کسی کی اجازت کے بغیر اُس کی اے آئی ماڈل بنا کر اپنی تشہیر کے لیے استعمال کرنا اخلاقیات کے خلاف ہے، صارفین نے یہ بھی کہا کہ اے آئی بہت خطرناک ہے۔

اسی طرح کچھ صارفین نے ویڈیو پر دلچسپ تبصرے کرتے ہوئے کہا کہ اس ویڈیو کے بعد تو پاکستانی ماڈلز اور اداکاراؤں کا کیریئر ختم ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔

وزیراعظم نے آئی ایم ایف شرائط پوری کرنے کیلیے وزراء کو اہداف دیے ہیں، وزیر اطلاعات

 لاہور: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے کابینہ اجلاس میں آئی ایم ایف شرائط پوری کرنے کے لیے وزراء کو اہداف دیے ہیں۔

ماڈل ٹاؤن لاہور میں مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکریٹریٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ گزشتہ وزیر اعظم پاکستان کی صدارت میں کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر اعظم نے تمام وزراء کو پانچ سالوں کے لیے اہداف مقرر کیے، ہر وزارت کو بتایا گیا کہ آپ کے شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم کیا پروگرام ہونے چاہیے، وزیر اعظم پاکستان نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہر وزیر کی کارکردگی کو دیکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ہر وزیر کو جو اہداف دیے ہیں، جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے دیکھا جائے گا کہ یہ اہداف حاصل کیے گئے یا نہیں، تحریری طور پر تمام وزراء کو آگاہ کیا گیا ہے کہ آپ کو کیا کیا اہداف دیے گئے ہیں، فاننس کے وزیر کو اہداف دیے گئے ہیں جس میں مہنگائی میں کمی اور ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کا ہدف دیا گیا ہے۔

عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ پہلی دفعہ وزارتوں کو یہ اہداف تحریری طور پر دیے گئے ہیں جہاں ہر ایک متوازن کابینہ آئی ہے، خود احتسابی کا عمل بھی شروع کیا گیا ہے، تجارتی خسارے کو کم کرنا اور زرمبادلہ کو بڑھانا ہدف ہے، پوری دنیا میں ہماری آئی ٹی ایکسپورٹ کو سراہا جا رہا ہے، پورے ملک میں جدید ڈیجیٹل نظام کو لے کر آنے کا ٹارگٹ دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں غیر قانونی اسلحہ کے خلاف کریک ڈاؤن کا ہدف بھی دیا گیا ہے، اسمگلنگ کی روک تھام اور دہشت گردی کی روک تھام کے لیے بھی اہداف دیے گئے ہیں۔ اسی طرح، قانون پر عمل درآمد کروانے کے لیے بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ تعلیمی اداروں اور صنعت و تجارت کے اشتراک کے ساتھ اس کو آگے بڑھانے کا ہدف دیا گیا ہے۔

وفاقی وزی نے کہا کہ دسمبر2027 تک خلیجی ممالک کے برآمدات میں اضافے کا ہدف دیا گیا ہے، دوست ممالک کے ساتھ تجارت و تعلقات میں اضافے، شرح خواندگی کے حوالے سے اور جو بچے اسکول سے باہر ہیں ان کی تعلیم کے لیے بھی ہدف دیے گیے ہیں۔ پی آئی اے کی نجکاری کو فوری طور پر منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایت جاری کی گئی ہیں۔

خیبرپختونخوا میں بارش اور ژالہ باری سے 10 افراد جاں بحق

 پشاور: صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی ایک رپورٹ کے مطابق تباہ کن بارش اور ژالہ باری کے باعث خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں تباہی سے 10 افراد جاں  بحق جبکہ 12 دیگر زخمی ہوئے۔ 

ملکی خبررساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق پی ڈی ایم اے کی رپورٹ میں حالیہ خراب موسم سے ہونے والے سنگین واقعات کی تفصیل بتائی گئی، جس میں بتایا گیا کہ مرنے والوں میں 8 بچے اور دو خواتین شامل ہیں، جبکہ زخمیوں میں 9 بچے، 2 خواتین اور ایک مرد شامل ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ 27 میں سے 3 مکانات مکمل طور پر تباہ جبکہ 24 کو جزوی نقصان پہنچا، شانگلہ میں 4 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوئے، دو مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق بنوں میں مکان کو نقصان پہنچانے کے ساتھ 3 بچے جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔ باجوڑ میں بھی جانی نقصان کی اطلاعات موصول ہوئیں، ایک خاتون اور ایک بچہ جاں بحق، دو زخمی، اور 3 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔

پشاور میں مزید واقعات ریکارڈ کیے گئے جہاں تین افراد زخمی اور ایک مکان کو جزوی نقصان پہنچا۔ نوشہرہ میں تین افراد زخمی اور متعدد مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔

مانسہرہ میں ایک خاتون جان کی بازی ہار گئی اور تین گھروں کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ مومند، مردان اور وزیرستان میں متعدد مکانات متاثر ہوئے۔

گروپ بندی کی خبریں! کرکٹرز کی ،اسنوکر کلب میں ایک دوسرے کیساتھ مذاق

پاکستانی ٹیم میں کپتانی کو لیکر گروپ بندی کی خبریں سامنے آنے کے بعد قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی کاکول ٹریننگ اکیڈمی میں اسنوکر کھیلنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی۔

مڈل آرڈر بیٹر افتخار احمد نے سماجی رابطے کی سائٹ فیس بُک پر ایک ویڈیو پوسٹ کی، جس میں قومی ٹیم کے نومنتخب کپتان بابراعظم، شاہین شاہ آفریدی، محمد حارث، حسن علی، عماد وسیم، محمد عامر سمیت دیگر کرکٹر اسنوکر کھیل رہے ہیں جبکہ ایک دوسرے سے مذاق کررہے ہیں۔

افتخار احمد نے پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ کاکول کیمپ میں ایک ساتھ اپنے وقت کا بھرپور مزہ لے رہے ہیں۔ ہمیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔

واضح رہے کہ شاہین شاہ آفریدی کو آج (اتوار) کی صبح ٹی20 فارمیٹ کی کپتانی سے ہٹاکر بابراعظم کو ایک مرتبہ پھر وائٹ بال فارمیٹ کی قیادت سونپ دی گئی ہے جبکہ ٹیسٹ میں شان مسعود کپتان کے فرائض نبھائیں گے۔

کاکول ٹریننگ کیمپ کے دوران کھلاڑی تربیتی مشقیں اور فزیکل ٹریننگ میں حصہ لے رہے ہیں تاکہ فٹنس کو بہتر بنایا جاسکے۔

اسلام آباد ایئرپورٹ پر پی آئی اے کا طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا

 اسلام آباد: نیو اسلام آباد انڑنیشنل ایئرپورٹ پر قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کا طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا۔

پرواز نمبر پی کے 325 نے کوئٹہ کے لیے ٹیک آف کیا ہی تھا کہ فضا میں پرندہ طیارے کے انجن سے ٹکرا گیا، پائلٹ نے انجن سے خود کار نظام کے تحت سگنل ملتے ہی کنٹرول ٹاور کو آگاہ کرکے واپس لینڈنگ کے لیے آگاہ کیا۔

پائلٹ نے مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے طیارے کو بحفاظت اسلام آباد ایئرپورٹ پر لینڈ کروا لیا۔

طیارے کو ایئرپورٹ پر گراؤنڈ کرکے انجینیئرز کو طلب کیا گیا، طیارے کے مسافروں کو دوسرے طیارے کے ذریعے کوئٹہ روانہ کیا گیا۔

امریکا کے ساتھ تعلقات کو کلیدی اہمیت دیتے ہیں، وزیراعظم کا جوبائیڈن کے خط کا جواب

 اسلام آباد: وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے امریکی صدر جوبائیڈن کے خط کا جواب دے دیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات کو کلیدی اہمیت دیتا ہے، دونوں ممالک توانائی، موسمیاتی تبدیلی، زراعت، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں اہم اقدامات پر مل کر کام کررہے ہیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے مابین توانائی کے شعبے اور گرین الائینس اقدام میں تعاون خوش آئند ہے، پاکستان امریکا کے ساتھ عالمی امن و سلامتی اور خطے کی ترقی و خوشحالی کے مشترکہ ہدف کے حصول کیلئے کام کرنے کا خواہاں ہے۔

برطانوی حکومتی رپورٹ میں اسرائیل عالمی قانون کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار

  لندن: برطانیہ کے سرکاری وکلاء نے اپنی حکومت کو دی گئی خفیہ رپورٹ میں اسرائیل کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دے دیا۔

برطانوی رکن پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کی سربراہ ایلیسیا کیرنز نے کہا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ حکومت اس نتیجے پر پہنچ چکی ہے کہ اسرائیل بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری نہیں کر رہا تاہم حکومت اس بات کو چھپا رہی ہے۔

برطانوی و اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایک لیک شدہ ریکارڈنگ سے یہ انکشاف ہوا کہ برطانوی حکومت کو اس کے اپنے وکیلوں کی رپورٹ موصول ہوئی جس میں کہا گیا کہ اسرائیل نے غزہ میں بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔ تاہم برطانوی حکومت نے یہ رپورٹ دبالی ہے اور اس کو مشتہر نہیں کیا گیا۔

ایلیسیا کیرنز نے بتایا کہ “مجھے یقین ہے کہ حکومت نے غزہ جنگ پر اپنا تازہ ترین جائزہ مکمل کرلیا ہے جس میں حکومت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ اسرائیل بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری نہیں کر رہا جو وہ قانونی طور پر کرنے کا پابند ہے۔ اس موقع پر بین الاقوامی قوانین کو برقرار رکھنے کے لیے برطانوی حکومت کو شفافیت کا مظاہرہ کرنا بہت ضروری ہے۔

یہ بات ظاہر کرنے سے برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون اور وزیر اعظم رشی سونک شدید دباؤ میں آجائیں گے کیونکہ برطانیہ میں سرکاری وکلا کی جانب سے ایسی کسی بھی قانونی ایڈوائس ملنے کا مطلب یہ ہے کہ برطانیہ کو نہ صرف بلاتاخیر اسرائیل کو تمام ہتھیاروں کی فروخت بند کرنی پڑے گی بلکہ اس کے ساتھ انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ بھی روکنا ہوگا۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس رپورٹ کے باوجود برطانیہ نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت بند نہ کی تو برطانیہ خود بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار پائے گا، کیونکہ اس پر اسلحے کی فروخت کے ذریعے جنگی جرائم کی مدد اور حوصلہ افزائی کا الزام آئے گا۔

ایلیسیا کیرنز نے لندن میں ایک تقریب میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا: “دفتر خارجہ کو سرکاری قانونی ایڈوائس ملی ہے کہ اسرائیل نے بین الاقوامی انسانی قانون کو توڑا ہے لیکن ہماری حکومت نے اس بات کو چھپالیا اور اعلان نہیں کیا، انہوں نے اسلحے کی برآمدات بھی بند نہیں کیں۔

کیرنز نے بتایا کہ وہ بھی اسرائیل کے حق دفاع پر پختہ یقین رکھتی ہیں، لیکن اپنے دفاع کے حق کی بھی ایک حد ہے، یہ لامحدود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے اقدامات نے نہ صرف اس کی اپنی بلکہ برطانیہ کی طویل مدتی سلامتی کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔

واضح رہے کہ 2022 میں برطانیہ کی اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات 42 ملین یورو تھی۔

جنوری میں خارجہ امور کی سلیکٹ کمیٹی کے ایک اجلاس میں، کیرنز نے وزیر خارجہ کیمرون سے براہ راست سوال کیا کہ کیا “آپ نے کبھی دفتر خارجہ کے وکیل کا قانونی مسودہ نہیں دیکھا جس میں کہا گیا ہو کہ اسرائیل بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

اس کے جواب میں ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ میں اپنے سامنے پیش کیے گئے ہر کاغذ کو یاد نہیں کرسکتا، میں اس سوال کا جواب نہیں دینا چاہتا، تاہم اگر آپ مجھ سے پوچھ رہی ہیں کہ کیا میں فکرمند ہوں کہ اسرائیل نے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی ہے تو ہاں، یقیناً میں اس کے بارے میں فکر مند ہوں۔ اس لیے میں اسلحے کی برآمدات کے بارے میں مشورہ دیتے وقت دفتر خارجہ کے وکلاء سے مشورہ کرتا ہوں۔

خواجہ سرا بچوں کے لیے ’’تحفظ درسگاہ‘‘ کے نام سے اسکول قائم

 لاہور: لاہور کے وائڈ لائف پارک جلو کے قریب ٹرانس جینڈر بچوں کے لیے قائم کی گئی تحفظ درسگاہ میں داخلوں کے لیے رجسٹریشن کا عمل جاری ہے اور یہاں بہت جلد کلاسس کا آغاز ہو جائیں گا۔ ٹرانس جینڈر بچوں کو یہاں پرائمری سے او لیول تک تعلیم کے ساتھ مختلف ہنر بھی سکھائے جائیں گے جبکہ ٹرانس جینڈر بچوں کو مفت رہائش بھی دی جائے گی۔

تحفظ درسگاہ برطانوی کریکلم اینڈ ایکریڈیشن بورڈ (یوکے کیب) نے پنجاب پولیس کی معاونت سے قائم کی ہے۔ یوکے کیب کے نمائندے اور تحفظ درسگاہ کے کوآرڈنیٹر حمزہ عتیق نے ایکسپریس ٹربیون سے بات کرتے ہوئے بتایا تحفظ درسگاہ بنیادی طور پران ٹرانس جینڈر بچوں کے لئے ہیں جنہیں ان کے خاندان قبول نہیں کرتے ہیں۔ اس درسگاہ میں تین بلاک بنائے گئے ہیں، ایک بلاک میں اسکول ہے، دوسرے میں ووکیشنل سینٹر اور تیسرے بلاک میں ہاسٹل بنایا گیا ہے۔

حمزہ عتیق کہتے ہیں کہ تحفظ درسگاہ میں 18 برس کی عمر تک کے ٹرانس جینڈر بچوں کو رکھا جائے گا جہاں انہیں اے اور اولیول کی تعلیم دی جائے گی، اس مقصد کے لیے جو ٹیچرز منتخب کیے گئے ہیں ان میں ٹرانس جینڈر بھی شامل ہیں جبکہ ایسے ٹرانس جینڈر جو اپنی کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے لیے طویل عرصہ سے جدوجہد کر رہے ہیں ان کی خدمات بطور والینٹیرز حاصل کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ جو دیگر اسٹاف ہے ان کی ٹریننگ کی جا رہی ہے جبکہ ٹرانس جینڈر بچوں کی رجسٹریشن کے لیے کام شروع ہوگیا۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ آئندہ چند ہفتوں میں یہاں کلاسیں شروع ہوجائیں گی۔

تحفظ درسگاہ کی جہاں ٹرانس جینڈر کمیونٹی کی طرف سے تعریف کی جا رہی ہے وہیں انہیں کچھ خدشات بھی ہیں۔ سب سے اہم ٹاسک ٹرانس جینڈر بچوں کی تلاش اور پھر ان کے والدین کو اس بات پر آمادہ کرنا ہوگا کہ وہ اپنے بچے کو ٹرانس جینڈر کے اس اسپیشل اسکول میں داخل کروائیں۔

لاہور سے تعلق رکھنے والی خواجہ سرا رائٹس ایکٹویسٹ اور گورو، نیلی رانا کہتی ہیں کہ ہماری سوسائٹی میں جب تک کوئی بچہ بالغ نہیں ہو جاتا اور اس کی جنسی علامات، عادات واضع نہیں ہوتیں اس وقت تک والدین اس کی شناخت کو چھپاتے ہیں۔ اگر کسی فیملی کو پیدائش کے بعد معلوم بھی ہو جائے کہ ان کا بچہ خواجہ سرا ہے تو وہ اس کی شناخت کو خاندان اور معاشرے میں بدنامی کے خوف سے چھپاتے ہیں ایسے بچوں کو عموماً لڑکا ہی ظاہر کیا جاتا ہے۔ وہ ایسی درجنوں خواجہ سراؤں کو جانتی ہیں جنہوں نے میٹرک بلکہ ہائر سکینڈری تک تعلیم ایک لڑکے کے طور پر حاصل کی ہے۔

نیلی رانا کہتی ہیں کہ کوئی بھی ماں باپ اپنے بچے کو گھرسے نہیں نکالتے اور نہ ہی اسے خود سے دور کرنا چاہتے ہیں،  اگر کسی بچے میں خواجہ سراؤں جیسی عادات و حرکات ہوں تو اس وقت بھی والدین کی کوشش ہوتی ہے کہ اس بچے کو اس کے دیگر بہن بھائیوں کے ساتھ رکھیں تاکہ وہ ان جیسا بن سکے۔ والدین اس وقت ہی اپنے بچے کو خود سے الگ کرتے ہیں جب وہ بالغ ہو جاتا ہے اور اس کی عادات و اطوار واضع ہوجاتے ہیں یا پھر کوئی خواجہ سرا خود اپنے والدین کو چھوڑ دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحفظ درسگاہ کے لیے خواجہ سرا بچوں کو کہاں سے تلاش کیا جائے گا اور کوئی خاندان کس طرح اپنے بچے کو ٹرانس جینڈر اسکول میں بھیجے گا۔ انہوں نے کہا اللہ کرے یہ پراجیکٹ کامیاب رہے لیکن عموماً غیر ملکی فنڈنگ اور این جی اوز کی مدد سے چلنے والے پراجیکٹ اسی وقت تک چلتے ہیں جب تک پیسہ ملتا رہتا ہے۔

پراجیکٹ میں بطور والینیٹر کام کرنے والی زعنائیہ چوہدری، جو پنجاب پولیس کے خدمت مرکز میں بطور وکسٹم سپورٹ آفیسر خدمات سرانجام دے رہی ہیں، وہ کہتی ہیں کہ انہوں نے منتظمین کو یہ تجویز دی تھی کہ 18 سال تک عمر کی حد ختم کرکے زیادہ بڑی عمر کے خواجہ سراؤں کو بھی داخل کرنے کی پالیسی بنائی جائے۔ انہوں نے کہا وہ کمیونٹی ممبران کی مدد سے خواجہ سرا بچوں کو تلاش کر رہی ہیں۔ بعض فیملیز سے رابطہ ہوا ہے ان کو اس بات پر آمادہ کیا جارہا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اسکول میں داخل کروائیں۔

زعنائیہ چوہدری کہتی ہیں کہ انہوں نے یہ بھی تجویز دی تھی کہ ٹرانس جینڈر بچوں کے لئے پک اینڈ ڈراپ کی سہولت رکھی کی جائے کیونکہ یہ اسکول ایسے علاقہ میں بنایا گیا ہے جو شہر سے کافی دور ہے جبکہ اس علاقہ میں ٹرانس جینڈر کمیونٹی بھی نہیں ہے۔ تاہم انتظامیہ سمجھتی ہے کہ یہاں چونکہ بچوں کے لیے ہاسٹل بھی بنایا گیا ہے تو اس لیے پک اینڈ ڈراپ کا مسئلہ نہیں ہوگا۔ زعنائیہ چوہدری کا کہنا ہے کہ سب سے اہم ٹارگٹ بچوں کی رجسٹریشن ہے۔

خواجہ سرا نگاہیں کہتی ہیں کہ خواجہ سرا بچوں کو ہاسٹل میں رکھنا کافی مشکل ہوگا، کسی گورو کے ساتھ رہنے والے ٹرانس جینڈر بچے کو اس کی رضا مندی کے بغیر تو اسکول میں داخل نہیں کیا جاسکتا جبکہ ٹرانس جینڈر بچے اپنے گورو کو چھوڑنے پر جلدی آمادہ نہیں ہوں گے۔

انہوں نے بتایا کہ ایک گورو جب خواجہ سرا کو شاگرد بناتا ہے تو بظاہر تو اس کا کام کو گورو چیلے کا نام دیا جاتا ہے لیکن اس کے پیچھے انسانی خرید و فروخت ہوتی ہے۔ گورو بھاری رقم دیکر ایک کم عمر خواجہ سرا کو خریدتا ہے اور پھر اس چیلے کی کمائی کا مخصوص حصہ گورو لیتا ہے۔ جب وہ چیلا، گورو کو چھوڑ کر جانا چاہتا ہے تو اسے وہ تمام رقم سود سمیت ادا کرنا پڑتی ہے جو اس کے گورو نے اس کے سابق گورو کو دی تھی اور پھر اس کے رہنے سہنے، کھانے پینے پر خرچ کیا تھا، یہ رقم لاکھوں میں بنتی ہے، اس گورو چیلے سسٹم کو ختم کیے بغیر خواجہ سرا بچوں کو آزادی نہیں مل سکتی ہے۔

بعض خواجہ سراؤں کا کہنا ہے کہ ٹرانس جینڈر نام کو شہرت کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ خواجہ سراؤں کی خود مختاری کے نام پر بیرونی فنڈنگ ملنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ ایک ٹرانسجینڈر کتنا بھی خود مختار ہو جائے یا اسے خود مختار بنا کر پیش کیا جائے عملی زندگی میں اُس کو مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔ لوگ ان سے متعلق ایک مخصوص قسم کی رائے رکھتے ہیں جس کے تحت وہ ٹرانسجینڈر اور ان کے مسائل کو سنجیدگی سے نہیں لیتے ہیں۔

لاہور سے تعلق رکھنے والی ایک اور معروف آرٹسٹ اور خواجہ سرا جنت علی کہتی ہیں کہ ایک تو والدین یہ تسلیم نہیں کرتے کہ ان کا کوئی بچہ خواجہ سرا ہے اور دوسرا خود کوئی خواجہ سرا بچہ جو اپنے والدین کے ساتھ رہتا ہے وہ اپنی جنس سے متعلق بتاتا نہیں ہے کیونکہ اسے خطرہ ہے اگر سچ بتایا تو اسے گھر سے نکال دیا جائے گا اور اس کا خاندان اسے قبول نہیں کرے گا اس لئے وہ جھوٹ کے سہارے پروان چڑھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے کہ خواجہ سرا بچے بھی عام بچوں کی طرح اسکولوں اور کالجوں میں تعلیم حاصل کریں اور انہیں وہاں الگ پہچان دی جائے تاہم ان کے لیے الگ اسکول کا قیام بھی احسن اقدام ہے کیونکہ جب ٹرانسجینڈر پڑھے لکھے ہوں گے تو وہ بھیک مانگنے، ناچ گانے اور جسم فروشی کے بجائے کوئی نوکری کر سکیں گے یا پھرکوئی ہنر سیکھ کر خود کا کاروبار کر سکتے ہیں۔

پنجاب پولیس کی معاونت سے ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے لیے قائم کیا جانے والا  یہ پہلا اسکول ہے تاہم یہ دعوی درست نہیں کہ لاہور میں ٹرانس جینڈرز کے لئے یہ پہلا اسکول ہے۔ اس سے قبل محکمہ اسکول ایجوکیشن لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع ملتان، بہاولپور اور ڈیرہ غازیخان میں بھی اسکول قائم کیے جا چکے ہیں تاہم بدقسمتی سے یہ اسکول اس طرح فعال کردار ادا نہیں کر رہے جس طرح کی توققعات تھیں۔ ان اسکولوں میں اب ہفتہ میں تین دن پیر، منگل اور بدھ کو دو، دو گھنٹے کی کلاسیں ہوتی ہیں جبکہ خواجہ سراؤں کو ماہانہ 10 ہزار روپے وظیفہ دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے اب ان اسکولوں میں خواجہ سرا ہنر سیکھنے آرہے ہیں۔

لاہور میں ایک غیرسرکاری تنظیم ایکسپلورنگ فیوچر فائونڈیشن (ای ایف ایف) نے 2018 میں ٹرانس جینڈرز کے لیے دی جینڈر گارڈین کے نام سے پہلا اسکول قائم کیا تھا۔ ای ایف ایف کے سربراہ آصف شہزاد کہتے ہیں ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے لیے جتنے بھی پراجیکٹ شروع کیے جاتے ہیں عموماً ان کی فنڈنگ ورلڈ بینک یا پھر ٹرانس جینڈر کمیونٹی کی خود مختاری کے لیے کام کرنے والی غیرملکی این جی اوز کرتی ہیں۔ عالمی سطح پر خواتین، ٹرانس جینڈرز سمیت پسے ہوئے طبقات کی خود مختاری کے منصوبوں کو کافی زیادہ پذیرائی ملتی ہے۔

آصف شہزاد کہتے ہیں کہ پنجاب حکومت نے محکمہ اسکول ایجوکیشن کے زیر اہتمام لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں ٹرانس جینڈرز کے لئے اسکول قائم کئے تھے۔ ملتان میں جواسکول قائم کیا گیا تھا وہ اسٹیٹ آف دی آرٹ اسکول تھا۔ جہاں ٹرانس جینڈرز کو آنے جانے کے لئے ٹرانسپورٹ کی سہولت بھی فراہم کی گئی تھی لیکن غلط حکمت عملی کی وجہ سے وہ اسکول فعال کردار ادا نہیں کرسکے ہیں۔

آصف شہزاد کے مطابق ٹرانس جینڈر کمیونٹی کی نفسیات کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ یہ افراد عام طالب علموں کی طرح روزانہ پانچ، چھ گھنٹوں کے لئے اسکول نہیں آسکتے۔ ان کے لئے سب سے مشکل کام ہی صبح سویرے اٹھنا ہوتا ہے۔ ان افراد کو بے شک آپ ماہانہ وظیفے دینا شروع کر دیں اس کے باوجود بھی وہ ریگولر طالب علموں کی طرح اسکول نہیں آسکتے کیونکہ وہ مکٹلف طریقوں سے ماہانہ ہزاروں روپے خود کماتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اسی وجہ سے ہم نے روایتی طریقہ سے ہٹ کر تدریس کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ ان کو روایتی نصابی کتب پڑھانے کے بجائے اردو، انگلش اور ریاضی پڑھاتے ہیں اس کے علاوہ ان کو سلائی، کڑھائی، کوکنگ، ڈرائیونگ، بیوٹیشن، فیشن ڈیزائنگ سمیت ہنرمندی کے دیگر کورس کرواتے ہیں۔ ان میں وہ لوگ دلچسپی بھی دکھاتے ہیں اور وہ لوگ یہ کام سیکھ بھی رہے ہیں۔

آصف شہزاد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں چھوٹی عمر میں ٹرانس جینڈر کو چھپایا جاتا ہے، ماں باپ اپنے بچے کی جنس بارے جانتے ہوئے بھی بتانے سے کتراتے ہیں کہ معاشرہ اور لوگ کیا کہیں گے، ایسے بچوں کو اسکول نہیں بھیجا جاتا اور اس طرح وہ تعلیم حاصل کرنے سے محروم رہ جاتے ہیں اور پھر بڑے ہو کر یا تو ناچ گانا شروع کر دیتے ہیں اور جب بوڑھے ہوجائیں تو سڑکوں پر بھیک مانگتے ہیں۔

تاہم حمزہ عتیق کہتے ہیں کہ جب تک خواجہ سراؤں کی بچپن سے ہی تعلیم و تربیت نہیں کی جائے گی اس وقت تک خواجہ سراؤں کے روایتی گورو، چیلے کے سسٹم کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔ ہم ان بچوں کو ایک محفوظ ماحول فراہم کریں گے۔ وہ بچے ماہر اساتذہ سے آکسفورڈ سلیبس کے مطابق تعلیم حاصل کر سکیں گے اور سب سے بڑھ کر انہیں پنجاب پولیس کی سپورٹ حاصل ہوگی۔ کسی خواجہ سرا گورو کی جرات نہیں ہوگی کہ وہ کسی خواجہ سرا بچے کو اپنا چیلا بنا سکے۔

انہوں نے کہا جب یہ بچے آزادانہ ماحول میں پروان چڑھیں گے تو معاشرے کے مفید شہری بنیں گے اور اپنی صلاحتیوں کے مطابق زندگی کے مختلف شعبوں میں اپنا کردار ادا کرسکیں گے۔

اسلام آباد ایئرپورٹ پر پی آئی اے کا طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا

 اسلام آباد: نیو اسلام آباد انڑنیشنل ایئرپورٹ پر قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کا طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا۔

پرواز نمبر پی کے 325 نے کوئٹہ کے لیے ٹیک آف کیا ہی تھا کہ فضا میں پرندہ طیارے کے انجن سے ٹکرا گیا، پائلٹ نے انجن سے خود کار نظام کے تحت سگنل ملتے ہی کنٹرول ٹاور کو آگاہ کرکے واپس لینڈنگ کے لیے آگاہ کیا۔

پائلٹ نے مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے طیارے کو بحفاظت اسلام آباد ایئرپورٹ پر لینڈ کروا لیا۔

طیارے کو ایئرپورٹ پر گراؤنڈ کرکے انجینیئرز کو طلب کیا گیا، طیارے کے مسافروں کو دوسرے طیارے کے ذریعے کوئٹہ روانہ کیا گیا۔