ارجنٹائن کے سفیر کا لاہور چمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری آمد

پاک ارجنٹائن باہمی تجارتی معاشی اور اقتصادی امورپر تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کے حجم کو بڑھانے پر اتفاق ہوا۔

صدر لاہورچمبرمیاں نعمان کبیر نے کہا کہ پاکستان اورارجنٹائن کے مابین کاٹن اور سویا بین آئل کی ٹریڈ کیجارہی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ پاک ارجنٹائن ہاکی میچ دونوں ممالک میں جوش و جزبے سے دیکھا جاتا ہے۔

ارجنٹائن سفیر نے اپنی گفتگو میں کہا کہ لاہور چیمبر دونوں ممالک کے مابین تجارتی اور معاشی روابط کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرسکتاہے، دونوں ممالک کے درمیان بہترین تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینا ہوگا۔

واضح رہے کہ ملاقات میں سینئر نائب صدر لاہورچمبر رحمان عزیز اور نائب صدر حارث عتیق بھی موجود تھے۔
دوسری جانب بیلجیم کے سفیر فلپ برونچن نے بھی لاہور چمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا ہے۔

صدر لاہورچمبر میاں نعمان کبیر نے بیلجیم کے سفیر سے ملاقات کی، ملاقات میں انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین مضبوط تجارتی تعلقات ہیں۔

جبکہ بیلجیم سفیر فلپ برونچن نے ملاقات میں کہا کہ پاکستان اور بیلجیم کے مابین دوستانہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے تاجر ٹیکسٹائل کے شعبہ میں بھی ٹریڈ کررہےہیں۔

اومی کرون 20سے زائد ممالک میں پھیل گیا

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہی ہے اور اسے کورونا وائرس کی سب سے زیادہ خطرناک قسم قرار دیا جا رہا ہے جو صرف 15 سیکنڈ میں منتقل ہو جاتی ہے۔

ماہرین کے مطابق اومی کرون سے بار بار انفیکشن ہونے کا خطرہ دیگر تمام اقسام سے زیادہ ہے اور یہ تیزی سے ایک کے بعد دوسرے ملک میں پھیل رہا ہے۔

کورونا کی نئی قسم ” اومی کرون”  20 سے زائد ممالک تک پھیل چکا ہے ، جس میں جنوبی افریقہ، بوٹسوانا، نیدرلینڈ، پرتگال، جرمنی، ہانگ کانگ، آسٹریلیا، ڈنمارک، آسٹریا، بیلجیئم، چیک ری پبلک، اٹلی، سعودی عرب، نائجیریا، جاپان اور اسرائیل سمیت دیگر ممالک شامل ہیں ۔

اومی کرون کی جینیاتی ساخت

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اومی کرون میں 50 سے زیادہ تبدیلیاں دیکھی گئی ہیں جبکہ سب سے زیادہ خطرناک قرار دی جانے والی قسم ڈیلٹا میں صرف 2 تبدیلیاں پائی گئی تھیں۔

کورونا وائرس کی نئی قسم کا تکنیکی نام بی ڈاٹ ون ڈاٹ ون فائیو ٹو نائن ہے۔ اور اس نئی قسم میں ری انفیکشن کا خطرہ دیگر اقسام سے زیادہ ہے۔جس کے باعث عالمی ادارہ صحت نے او می کرون کو Variant of concern یا باعث تشویش قرار دیا ہے ۔ اس سے قبل کورونا وائرس کی چار اقسام کو تشویش کا باعث قرار دیا گیا تھا ۔

ان اقسام کو دیکھا جائے تو مئی 2020 میں جنوبی افریقا سے کورونا کی نئی قسم Beta کے کیسز رپورٹ ہوئے ۔ یہ ویرینٹ یا قسم دنیا کے146 ممالک تک پھیلی اور اس کی اسپائیک پروٹین میں 10 تبدیلیاں نوٹ کی گئیں ۔

20ستمبر سے 19نومبر 2021تک اس کے پھیلاؤ کی شرح 0.1 فیصدسے کم دیکھی گئی ۔ جس کے بعد ستمبر 2020 میں برطانیہ سے ایک نئی قسم رپورٹ ہوئی جسے ایلفا کا نام دیا گیا ۔

یہ دنیا کے 197 ممالک تک پھیلی ،  کورونا وائرس کی اس قسم کے پھیلاؤ کی شرح 20ستمبر سے 19نومبر 2021تک 0.1ایک فیصد سے کم دیکھی گئی ۔ البتہ اس کے اسپائیک پروٹین میں 11 تبدیلیاں نظر آئیں ۔

نومبر 2020 میں برازیل سے کورونا کی نئی قسم Gamma کے کیسز رپورٹ ہوئے ۔ یہ قسم دنیا کے 103 ممالک تک پھیلی اور 20ستمبر سے 19نومبر 2021کے دستیاب نمونوں میں اس وائرس کی موجودگی کی شرح 0.1 فیصد رہی ۔

گاما کے اسپائیک پروٹین میں 12 تبدیلیاں بھی نظر آئیں ۔ اکتوبر 2020میں بھارت سے کورونا کی نئی قسم ڈیلٹا سامنے آئی ۔ جس نے دنیا کے 196 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لیا۔ اس کے اسپائیک پروٹین میں دس تبدیلیاں دیکھی گئیں ۔

 مگر یہ وائرس بہت تیزی سے پھیلا اور 20ستمبر سے 19نومبر 2021 تک جن سیمپلز کی جانچ کی گئی اس میں وائرس کی موجودگی کی شرح 99.8 فیصد دیکھی گئی ۔

ڈیلٹا کے برعکس نومبر 2021 میں جنوبی افریقا سے سامنے آنے والے اومیکرون کے کیسز اب تک دس سے زائد ممالک سے رپورٹ ہوچکے ہیں اور اب تک تحقیق کے دوران اس کے اسپائیک پروٹین میں 32 تبدیلیاں سامنے آچکی ہیں۔

اومیکرون سے کیسے بچا جائے؟

تحقیق اور معلومات کی کمی کے باعث حتمی طور پر اومیکرون کے اثرات سے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق سائنس دان یہ جاننے کے لیے کوشش کر رہے ہیں ۔ دنیا بھر کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی اس بات پر ہی زور دیا جا رہا ہے کہ اومیکرون کے خلاف مزاحمت کے لیے ویکسینیشن کے عمل کو تیز کیا جائے اور جو لوگ اب تک ویکسین سے محروم ہیں ان تک ویکسین پہنچائی جائے۔ ساتھ ہی ساتھ کورونا کے خلاف طے شدہ حفاطتی اقدامات پر عمل درآمد بھی اومیکرون سے بچاؤ میں مدد دے سکتے ہیں، یعنی ماسک پہننا اور سماجی فاصلوں کا خیال رکھنا۔

انتخابات میں 80 حلقوں کا فیصلہ اوور سیز پاکستانیوں کے ووٹوں سے ہوگا، شیخ رشید

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ عام انتخابات میں 80 فیصد حلقوں کا فیصلہ اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹوں سے ہوگا اور اپوزیشن آئندہ الیکشن میں بھی شکست کے بعد دھاندلی کا شور مچائے گی۔

راولپنڈی میں کالج کے اپ گریڈیشن منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب کے 40 اور پورے ملک سے 80 حلقوں کا نتیجہ اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹوں سے ہوگا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مدینہ کی ریاست کے وژن کے تحت وفاقی کابینہ نے اہم فیصلہ کیا ہے کہ تمام تبلیغی جماعتوں کو آن لائن ویزے دیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ اورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دلوادیا کیونکہ اوورسیز پاکستانی وہاں دن رات محنت کر کے پاکستان میں اپنے بچوں اور رشتہ داروں کو پیسے بھیج رہے ہیں۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان ریاست مدینہ کے قیام پر زور دیتے ہیں لیکن مسیح برادری کو توقع رکھنی چاہیے کہ ریاست مدینہ میں دیگر مذاہب کا احترام لازمی جزو ہے اور ہم امن کی تعلیمات کو فروغ دیتے ہیں۔

ترکی میں شدید طوفان، چار ہلاک نظام زندگی متاثر

یہ مناظر ترکی کے شہر استنبول کے ہیں جہاں تیزہواؤں اور بپھرتی سمندری لہروں کے باعث جہاز ہچکولے کھا رہا ہے۔ طوفانی ہواؤں کے باعث آبنائے باسفورس میں کشتیوں اور جہازوں کی آمد و رفت پر عارضی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ استنبول اور ترکی کے دیگر حصوں میں شدید طوفان کے باعث کم از کم چار افراد کے ہلاک اور نظامِ زندگی متاثر ہونے کی اطلاعات ہیں۔

How to Write Essays – Part Four How to outline an essay Topic

Why is it so difficult to master how to write essays. The opportunities to learn aren’t as available today than ever. With fewer collegesand universities offering courses on almost every subject It’s becoming harder to find a university which will allow you to teach their course, or at the very least teach you to write their term papers. Academic writing skills are becoming more important. Academic essays are a requirement for most academic careers.

Here, I won’t go into writing essays on this site. You’ll have to visit the college or university website to find out how to write an essay, I’m scared. But, you’ll get a better understanding of what this entails by knowing that it needs at least three things to succeed in this field. The three essential elements include an introduction, a thesis and a conclusion.

An introduction needs to grab the reader’s attention. This is achieved through series of statements. The statement must answer two questions: Who, Who, What is the most important thing to know: Where, When, and Why. These questions can help the author create captivating, readable prose that will keep your readers interested in what he/she is writing. The introduction is the most important step in writing essays.

To be able to write essays, you’ll need a thesis. It is a conclusion that is arrived at after analyzing all evidence available. In other words the thesis is a reasoned piece of information, typically built upon several paragraphs. A thesis will answer all the questions raised in the introduction and build the body of your essay, which will include all the relevant details.

The paragraph essay is the most popular form of writing. This is the standard form of writing. Your essay writing skills will be utilized to write the body of your essay. This will comprise an introduction, a thesis and an end. Your paragraphs should be related and complement each essayswriting.org reviews other.

Each of these aspects of writing essays can be quite complicated. It is possible to master the fundamentals and you will find it much simpler than you expected. It’s because when you’re writing your essay, you are making use of your own essay writing skills. That means you do not necessarily need to be a master writer in order to learn how to write essays.

For example, when you write an easy essay, you’re presenting the main argument, a thesis statement or an introduction. You are exploring your topic https://www.jpost.com/Special-Content/The-importance-of-topic-selection-in-writing-academic-papers-620671 asking questions, and making a statement about the topic. But, when you write a lengthy essay you’re creating a paragraph and a deeper level of meaning. This requires you to utilize your more advanced writing skills, such as vocabulary as well as subject names, creating charts or arguments, and so forth. These aren’t skills you can learn in a day however, they all stem from your writing skills.

This is the final step in our four-part series on how to write essays. An outline will provide an outline for your essay and help you focus on the central idea you wish to convey. Begin by creating an outline of the things you’d like to say in each paragraph. You’ll then know what is the most important information to include in each paragraph and what you believe is essential to highlight in the body of your paper. You’re now ready to start writing.

’پاکستانی برآمدات ایک ماہ کی تاریخی بلند ترین سطح پرپہنچ گئیں‘

اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق کا کہنا ہےکہ پاکستانی برآمدات  ایک ماہ کی تاریخی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی ہیں۔

ٹوئٹر پر جاری بیان میں عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ نومبرمیں پاکستانی برآمدات میں 33 فیصد اضافہ ہوا ہے جو 2.903 ارب ڈالر رہیں جب کہ  گزشتہ سال نومبرمیں 2.174 ارب ڈالر تھیں۔

مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ نومبرمیں حکومت کا پاکستانی برآمدات کا ہدف 2.6 ارب ڈالرتھا اور رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں برآمدات میں27 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جب کہ پانچ ماہ میں 12.365 ارب ڈالرکی برآمدات رہیں۔

عبدالرزاق داؤد کے مطابق رواں مالی سال کے 5 ماہ میں حکومت کا برآمدات کا ہدف12.2 ارب ڈالرتھا جب کہ گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں 9.747 ارب ڈالرکی برآمدات تھیں۔

امریکا میں اسکول میں طالب علم کی فائرنگ،3طلبا ہلاک

امریکی ریاست مشی گن کے اسکول میں طالب علم کی فائرنگ سے3 طلبا ہلاک اور6طلبا سمیت 8افراد  زخمی ہوگئے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست مشی گن کے اسکول میں15سال کے طالب علم نے ساتھی طلبا پرفائرنگ کردی جس کے نتیجے میں3طلبا ہلاک اور6طلبا اورایک ٹیچر سمیت8 افراد زخمی ہوگئے۔

پولیس نے فائرنگ کرنے والے طالب علم کوگرفتارکرکے ہینڈ گن قبضے میں لے لی۔ پولیس کے مطابق طالب علم نے سیمی آٹومیٹک گن سے15سے20 راؤنڈ فائرکئے۔

پولیس حکام کا مزید کہنا تھا کہ فائرنگ سے قبل طالب علم نے کلاس اٹینڈ کی۔ پولیس کی حراست میں موجود حملہ آور طالب علم نے پولیس سے بات کرنے سے انکارکردیا اوروہ پولیس کے ساتھ تعاون نہیں کررہا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کا شہر میں فضائی آلودگی کے پیشِ نظر ایک ہفتے کے لاک ڈاؤن کا عندیہ

لاہور ہائی کورٹ نے شہر میں فضائی آلودگی کے سبب ایک ہفتے کے لیے ہنگامی صورتحال نافذ کر کے لاک ڈاؤن لگانے کا عندیہ دیا ہے۔

عدالت عالیہ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے سلسلے میں ہارون فاروق اور شیراز ذکا وغیرہ کی دائر کردہ درخواستوں پر سماعت کی۔

سماعت کے آغاز میں جسٹس شاہد کریم نے استفسار کیا کہ حکومت کا کوئی ادارہ ایئر کوالٹی کو جانچتا ہے؟

ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ایئر کوالٹی کو جانچنا محکمہ ماحولیات کا کام ہے، جوڈیشل واٹر کمیشن کے فوکل پرسن نے عدالت کو بتایا کہ فصلوں کو جلانے کے واقعات میں کمی آئی ہے۔

جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ اب بھی اینٹوں کے کئی بھٹے پرانی ٹیکنالوجی پر کام کر رہے ہیں، ساتھ ہی استفسار کیا کہ کیا ایئر کوالٹی بہتر ہوئی؟

صوبائی محکمہ ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ڈائریکٹر نے کہا کہ پیر کی چُھٹی کی وجہ سے ہوا کا معیار جانچنے والا ایئر کوالٹی انڈیکس 400 رہا ورنہ یہ 600 ہو جاتا جبکہ اتوار کے روز اس کے 200 تک نیچے آنے کا امکان ہے۔

جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ تیاری کرلیں، ہو سکتا ہے کہ ایئر کوالٹی کی بہتری کے لیے لاک ڈاؤن کرنا پڑے۔

انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ محکمے اجلاس کریں اور ماحولیات ایمرجنسی کی تجویز پر غور کریں، ایک ہفتے کی ماحولیاتی ایمرجنسی لگانی پڑ سکتی ہے۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ موجودہ صورتحال میں فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ ایک رپورٹ بنا کر دیں جس میں ماہرین ہوں، ابھی ہمیں جو بہتر لگتا ہے ہم کرتے جا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اسموگ کے معاملے پر بے شک غیر ملکی ماہر کی خدمات حاصل کرلے، جو رپورٹ بنائیں اس پر کام شروع کر دیں۔

ٹریفک پولیس کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ ٹریفک پولیس کا کردار بہت اچھا ہے اور ان کا کام قابل ستائش ہے۔ سماعت کے دوران لاہور کے میئر کرنل (ر) مبشر نے آگاہ کیا کہ اسٹیل انڈسٹری میں ٹائر جلائے جاتے ہیں۔

قائمہ کمیٹی تعلیم کا اجلاس،اسلامی یونیورسٹی میں طالبات کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا انکشاف

اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم وفنی تربیت میں انکشاف ہواہے کہ اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے ہوسٹل میں رہنے والی طالبات کے ساتھ اجتماعی زیادتی ہوئی ہے مگر یونیورسٹی معاملہ دبارہی ہے رکن کمیٹی حامد حمیدنے آئندہ کمیٹی اجلاس میں معاملے کے شواہد پیش کرنے کاعندیہ دے دیا۔ کمیٹی نے اجلاس میںنہ آنے پر وائس چانسلر اسلامی یونیورسٹی بہاولپور کوسمن کرنے کافیصلہ کرتے ہوئے وائس چانسلرکو دفتری کام سے روکنے کی ہدایت کردی۔ کمیٹی نے اسلام آباد یمن یونیورسٹی بل اور انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس آرٹس اینڈ ٹیکنالوجی پاس کرد یئے ،کمیٹی نے ہائیرایجوکیشن کمیشن کی کارکردگی پر مہناز اکبر عزیز کی سربراہی میں سب کمیٹی بنادی۔منگل کوقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم وفنی تربیت کااجلاس چیئرمین میاں نجیب الدین اویسی کی سربراہی میں قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں ہوا۔اجلاس میںلوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے تحت اسلام آباد کے تعلیمی اداروں کو میونسپل کارپوریشن ک ماتحت کرنے کا معاملے اٹھاتے ہوئے رکن کمیٹی مہناز اکبر عزیز نے کہاکہ کئی اساتذہ آج سے احتجاج پر چلے گئے۔ علی نواز اعوان نے کہاکہ یہ قدم ایک بہتر مستقبل کا جانب ایک کوشش ہے، پہلے آرڈیننس پڑھ تو لیں پھر دیکھیں،ملازمین کی مراعات اور تنخواہیں وہی رہیں گی۔مہناز اکبر عزیز نے کہاکہ اگر ایسا ہے تو پھر مس انفارمیشن کو روکنا چاہئے۔ وائس چانسلر اسلامی یونیورسٹی بہاولپور کی اجلاس میں عدم موجودگی پر کمیٹی نے شدید برہمی کااظہارکیا۔کمیٹی رکن فاروق اعظم ملک نے کہاکہ اسلامی یونیورسٹی بہاولپور میں7ارب کی بے ظابطگیوں کا معاملہ ہے، 10 ہزار طلبا ءکی حد تھی لیکن اس نے 60 ہزار بچوں کو داخلہ دے دیا وی سی کمیٹی میں نہیںآتا تو اس کو کو گرفتار کرنا چاہیے۔کمیٹی رکن صداقت عباسی نے کہاکہ وی سی کوایک ہفتہ کا وقت ملنا چاہئے جس پر رکن کمیٹی فاروق اعظم ملک نے کمیٹی میںشدید احتجاج کیا۔ کمیٹی رکن مہناز اکبر عزیز نے کہاکہ یہ مسئلہ آج سے نہیں تین ماہ سے ہے، یہ مسئلہ تقریبا ہر یونیورسٹی کا ہے۔کمیٹی رکن علی نواز اعوان نے کہاکہ وی سی اپنے آپ کو وزیر اعظم کے عہدے کے برابر سمجھتے ہیں، وی سی یا یہاں موجود یونیورسٹی کے نمائندے کو تین دن کے لئے جیل بھیجیں۔کمیٹی رکن عندلیب عباس نے کہاکہ ایسے افراد کو لٹکایا جانا چاہیے،یہ تضحیک آمیز رویہ ہے۔مہناز اکبر عزیز نے کہاکہ وی سی کمیٹی اراکین کو فون کر کے کہتے رہے ہیں کہ معاملہ ختم کردیں،ان کو سمن کیا جانا چاہیے اور دفتری کام سے بھی روکا جائے،کمیٹی کا وائس چانسلر اسلامی یونیورسٹی بہاولپور کی عدم حاضری پرشدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وائس چانسلربہالپور یونیورسٹی کے سمن جاری کرنے کافیصلہ کرتے ہوئے کہاکہ جب تک وی سی بہاولپوریونیورسٹی کو کمیٹی میں لایا نہیں جاتا تب تک کسی بھی قسم کی تدریسی و غیر تدریس سرگرمی وی سی نہیں کریں گے۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کی طالبات کے ساتھاجتماعی زیادتی کا انکشاف کرتے ہوئے کمیٹی رکن حامد حمید نے کہاکہ ہاسٹل میں مقیم طالبات ہاسٹل کا وقت ختم ہونے کے بعد باہر نکلتی ہیں،یونیورسٹی اس معاملہ کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے،طالبات کے ساتھ اجتماعی زیادتی ہوئی، میں یہ معاملہ اگلے اجلاس میں بھی لے کر آﺅں گا ۔مہناز اکبر عزیز نے کہاکہ یونیورسٹیوں کے حالات خراب ہیں نارووال یونیورسٹی میں 22 نومبر سے احتجاج جاری ہے اور تدریسی عمل بھی رکا ہوا ہوا ہے، ابھی تحقیقات نہیں ہوئیں تو اتنے مسئلے ہیں، جب ہونگی تو کیا ہوگا۔وائس چانسلر قائد اعظم یونیورسٹی نے کمیٹی کوبتایاکہ یونیورسٹی میں 40 فیصد طلبا سکالرشپ پر تعلیم حاصل کر رہے ہیںیونیورسٹی میں تمام معذور طلبا مفت تعلیم حاصل کر رہے ہیںیونیورسٹی میں تین نئے ہاسٹل بنانے جا رہے ہیں۔پاکستان ہنگری سکالرشپ پروگرام کا معاملہ پر مہناز اکبر عزیز نے کہاکہ ہائر ایجوکیشن کمیشن سکالرشپس کے معاملہ پر خاطر خواہ کام نہیں کر رہی،ہنگری کی کاوشوں کو سراہنا چاہئیے۔علی نواز اعوان نے کہاکہ ہنگری کی حکومت سکالرشپس کا نمبر بڑھانے میں دلچسپی رکھتی ہے۔کمیٹی نے ایچ ای سی کی کارکردگی پر سب کمیٹی تشکیل دے دی۔کمیٹی کی کنوینر مہناز اکبر عزیز ہونگی کمیٹی ایچ ای سی کے زیر انتظام یونیورسٹیوں کے معاملات دیکھے گی۔

پاکستان 2022 کیلئے جی 77 کا چیئرمین منتخب

پاکستان سال 2022 کیلئے گروپ آف (جی)77 کا چیئر مین منتخب ہوگیا۔
ورچوئل فارمیٹ میں ہونیوالے گروپ آف77 اور چین کے 45 ویں وزارتی اجلاس میں پاکستان کو جی77 کا چیئر مین منتخب کیا گیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا جی 77 کے ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جی 77 کے ممبران اور چین کا گروپ کی قیادت کیلئے پاکستان پر اعتماد کا شکریہ کرتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان گروپ کے ممبران کے ساتھ مل کر ترقیاتی ایجنڈے کو فروغ دینے کیلئے کام کرے گا۔
اس حوالے سے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیراکرم نے کہا کہ جی 77 اور چین مقاصد کے حصول اور چیلنجز پر قابو پانے میں کامیاب ہوں گے۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا ہر سال شاعری اور نثر کی منتخب کتابوں پر ایوارڈ دینے کا اعلان

لاہور(خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار آج مجلس ترقی ادب کے آفس گئے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے مجلس ترقی ادب میں قائم پنجاب کے پہلے لاہورادبی عجائب گھر ، ادبی بیٹھک او رچائے خانے کا افتتا ح کیا- وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ای لائبریری بلاک کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا -وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے لاہو ر ادبی عجائب گھر کا دورہ کیا- وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے لاہور ادبی عجائب گھر میں شاعر مشرق علامہ اقبالؒ ،معروف شعراءاور دانشوروں کی رکھی اشیاءدیکھیں-وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے معروف شعراءکی تاریخی اشیاءمیں گہری دلچسپی کا اظہار کیا- وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ادبی بیٹھک او رچائے خانے کا بھی دورہ کیا-وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے داستان گوئی کے لئے بنایا مقام بھی دیکھا- سیکرٹری اطلاعات و ثقافت نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو بریفنگ دی -صوبائی وزیر ثقافت خیال احمد کاسترو، ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور،پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ،ڈائریکٹر مجلس ترقی ادب منصور آفاق،ڈپٹی کمشنر، دانشوروں، شعرائ، ادیبوں او رصحافیوں کی بڑی تعداد بھی اس موقع پر موجود تھی- وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ادیبوں، شاعروں اور دانشوروں سے ملاقات کی- وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے ادیبوں اور شاعروں کی فلاح و بہبود کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں-مجلس ترقی ادب کے زیراہتمام پنجاب بھر کے ادیبوں اور شاعروںکو ممبرشپ کارڈ جاری کیا جا رہا ہے اور اس اقدام سے ادیبوں اور شاعروں کی رائٹر ویلفیئر فنڈ سے مالی معاونت ممکن ہو گی-ادیب و شاعر نگارخانہ کتب سے رعایتی نرخ پر کتابیں بھی حاصل کر سکیں گے-ادیب و شاعر مجلس کتاب گھر کی قدیم کتابوں سے استفادہ کر سکیں گے اور آئندہ رائٹر ویلفیئر کی کسی بھی سکیم سے مستفید ہو سکیں گے-انہوں نے بتایا کہ یونیسکو نے لاہور کو سٹی آف لٹریچرقرار دیا ہے اور اسی حوالے سے شہر میں لاہور لٹریری پارک کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے- مجلس ترقی ادب کے زیراہتمام ہر سال شاعری اور نثر کی منتخب کتابوں پر ایوارڈ دئےے جائیں گے-سب سے اعلیٰ نثر، سب سے اعلیٰ نظم اور سب سے اعلیٰ غزل پر بھی ایوارڈ دیا جائے گا-حکومت پنجاب فروغ ادب کے لئے اردو زبان کا پہلا ای ریڈر پیش کر رہی ہے جس میں ابتدائی طور پر 10ہزار کتابیں شامل ہوں

ن لیگ، پی پی بڑوں کا رابطہ،ووٹوں کی خریدو فروخت ویڈیو تیسری قوت پر ڈالنے کا فیصلہ

اعلیٰ قیادت کے ایک دوسرے سے رابطے کے بعد بیانات دینے سے رہنماﺅں کو روک دیا گیا۔ ذرائع۔ ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد تند و تیز بیانات دیئے گئے ۔ معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس بیانات نہ دیں فیصلہ کرنے دیں۔ لیگی قیادت۔
پیسے تقسیم کرنے میں ہم ملوث نہیں الیکشن کی تیاری جاری رکھیں۔ کاکنوں کو پیغام ۔
رابطے کے بعد پی پی رہنماﺅں کے بیانات میں بھی کمی آگئی ہے۔ آیاز صادق اور خورشید شاہ نے کردار ادا کیا۔ ذرائع