اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ کچھ بھی ہوجائے ایوان کا تقدس پامال نہیں ہونے دیں گے جن افسران نے نذیر چوہان کے پروڈکشن آرڈر پر عمل نہیں کیا اُن کا محاسبہ ہوگا۔
پنجاب اسمبلی میں نقطہ اعتراض پر وزیر جیل فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ شہزاد اکبر اور نذیر چوہان میں مصالحت ہوگئی ہے، نذیر چوہان نے اسپیکر سےکارروائی جاری رکھنے کی درخواست کی ہے۔
لیگی رکن پیر اشرف رسول نے کہا کہ معاملہ تو حل ہوچکا لیکن پروڈکشن آرڈر پر عمل نہ کرنے والے افسران کےخلاف کارروائی ہو نی چاہیے۔
اسپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے کہاکہ نذیر چوہان کے معاملے میں قانونی اور آئینی لحاظ سے ہاؤس کا تقدس پامال کیا گیا، پروڈکشن آرڈر کی خلاف ورزی کر نے والے سرکاری ملازمین کو بھگتنا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ استحقاق بل ممبران نے متفقہ منظور کیا تھا، بیوروکریسی نے غلط رہنمائی کرکے گورنر کے ذریعے بل واپس بھیج دیا، منگل کو بل دوبارہ بل پاس کرکے بھرپور جواب دیں گے۔
سیکرٹری خوراک کی غیرحاضری پر اجلاس منگل دوپہر دوبجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف جہانگیر ترین گروپ کے گرفتار رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے گئے تھے جس پر عمل درآمد نہیں ہوا تھا۔
افغانستان سے امریکی و اتحادی افواج کے انخلا کے بعد خطے میں موجودہ حالات کے پیشِ نظر امریکا مزید ہزاروں افغان مہاجرین کو ساتھ لے جانے کو تیار ہوگیا۔
امریکا نے پیر کے روز اعلان کیا کہ وہ مزید ہزاروں افغان مہاجرین کو امریکا میں داخلے کی اجازت دے گا خاص طور پر ان لوگوں کو جو افغانستان میں امریکا کے ساتھ وابستہ رہے ہیں کیوں کہ ان کی جانوں کو سنگین خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ وہ پناہ گزینوں کے داخلے کی تعداد کو 20،000 سے بڑھا رہا ہے جو کہ پہلے ہی امریکی فوج کے لیے مترجم کے فرائض انجام دینے والوں کے تحفظ کے پروگرام کے تحت درخواست دے چکے ہیں۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے ایک بیان میں کہا کہ طالبان کی بڑھتی ہوئی پر تشدد کارروائیوں کی روشنی میں امریکی حکومت کچھ افغانوں، بشمول جنہوں نے امریکا کے ساتھ کام کیا، ان کیلئے امریکا میں آبادکاری کا موقع فراہم کر رہی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ پروگرام امریکا میں مستقل طور پر ہزاروں افغانوں اور ان کے قریبی خاندان کے ارکان کو دوبارہ آباد کرنےکا موقع فراہم کرتا ہے ۔
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ ترمیم شدہ اہلیت کے معیار میں میں وہ افغان باشندے بھی شامل ہو سکیں گے جو افغانستان میں امریکی میڈیا اداروں ، غیر سرکاری تنظیموں یا امریکی تعاون سے چلنے والے منصوبوں پر کام کرچکے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکی تاریخ کی طویل ترین جنگ کا خاتمہ کرتے ہوئے رواں ماہ کے آخر تک باقی امریکی فوجیوں کے انخلا کا حکم دیا تھا۔
طالبان کے جارحانہ اقدام پر بائیڈن انتظامیہ بین الاقوامی حمایت یافتہ افغان حکومت کے استحکام کے خدشات ظاہر کیے تھے لیکن اس کا اصرار ہے کہ امریکا نے القاعدہ کے انتہا پسندوں کو ختم کرنے کے اپنے ترجیحی مشن کو پورا کیا ہے۔
پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ عائزہ خان نے بھی ترکی کے جنگلات میں لگنے والی آگ پر افسوس کا اظہار کر دیا۔
عائزہ خان نے ترکی کے جنگلات میں بڑے پیمانے پر ہونے والی آتشزدگی کے واقعت پر خصوصی انسٹا اسٹوری شیئر کی ہے۔
انسٹا اسٹوری میں جنگلات میں لگی آگ کے باعث جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اداکارہ عائزہ خان نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا کہ ’ترکی کے لیے دعا کریں۔‘
انہوں نے اپنی انسٹا عائزہ نے اپنی ایک اورانسٹا اسٹوری میں بارش کے لیے مانگی جانے والی خصوصی دعائیں شیئر کرتے ہوئے اس مشکل وقت میں ترکی میں بارش کے لیے بھی دعا کی۔
خیال رہے کہ ترکی کے جنوبی اور مغربی حصے میں جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔
واضح رہے کہ پانچ روز کے دوران مختلف حادثات میں 6 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
ترک وزارت جنگلات کے مطابق جنگلات میں 112 مقامات پر لگی آگ میں سے 107 پر قابو پالیا گیا ہے۔
ترکی کے علاوہ روس، یوکرین، ایران اور آزربائیجان کی فائر فائٹرز ٹیمیں بھی آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش اور افغان طالبان کے حوالے سے ان کے بیان کو غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے اور افغانستان میں پاکستان کسی خاص فریق کی طرف داری نہیں کر رہا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے شاہ محمود قریشی کے بیان پر وضاحتی بیان میں کہا کہ یہ قابل افسوس ہے کہ میڈیا کا ایک مخصوص حلقہ افغانستان میں امن و استحکام کے لیے افغانوں کی سربراہی میں امن عمل کے حوالے سے دیے گئے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘وزیرخارجہ نے دہشت گردی کے خلاف عالمی برادری، علاقائی فریقیں اور خود افغانوں کے درمیان اتفاق رائے پر واضح بات کی تھی، ان کے الفاظ کو افغان تنازع میں کسی خاس فریق سے غلط طریقے سے نہیں جوڑا جاسکتا’۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ ‘ہم مسلسل کہتے آئے ہیں کہ افغانستان میں پاکستان کا کوئی فیورٹ نہیں ہے، ہم تنازع میں تمام فریقین کو افغانوں کی حیثیت سے دیکھتے ہیں، جنہیں خود اپنے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘ہم افغان امن عمل میں تعمیری تعاون کا کردار ادا کرتے رہیں گے’۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام تر توجہ افغان تنازع کے وسیع بنیاد پر جامع اور سیاسی حل نکالنے پر مرکوز ہونی چاہیے۔
خیال رہے کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے دو روز قبل ملتان میں پریس کانفرنس کے دوران افغانستان میں داعش کی موجودگی کے حوالے سے ایک سوال پر کہا تھا کہ ‘اگر وہ عراق یا شام سے منتقل ہو رہے ہیں تو اس کو دیکھنا کس کی ذمہ داری ہے؟ افغان حکومت کی’۔
انہوں نے کہا تھا کہ ‘ان پر کس نے نظر رکھنی اور نگرانی کرنی ہے؟ افغان حکمران اور حکومت کو کرنا پڑے گی، مجھے امید ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری میں غفلت کے مرتکب نہیں ہوں گے’۔
ان کا کہنا تھا کہ نہ تو افغان حکومت اور نہ ہی طالبان، افغانستان کے ہمسایہ اور عالمی برادری بھی داعش کی واپسی نہیں چاہتی، اس معاملے پر ایک اتفاق رائے ہے، اب ان کے پاس ایک ذمہ داری ہے اور انہیں اس کو پورا کرنا ہے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا مذکورہ بیان سوشل میڈیا اور افغانستان کے میڈیا میں یوں پیش کیا گیا تھا جیسے وہ صورت حال سے نمٹنے کے لیے افغان حکومت کے بجائے طالبان سے توقع رکھتے ہوں۔
پاکستان افغان تنازع کے حوالے سے اس طرح کے الزامات کی مسلسل تردید کرتا رہا ہے اور جون میں اسلام آباد میں منعقدہ پاک-افغان دوطرفہ مذاکرات کے افتتاحی سیشن میں شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ پاکستان نے واضح فیصلہ کیا ہے کہ افغانستان کے داخلی معاملات پر مداخلت نہیں کی جائے گی۔
وزیرخارجہ نے کہا تھا کہ ‘ہمارے کوئی فیورٹ نہیں ہیں، ایک عام تاثر ہے کہ ہم طالبان کے حامی ہیں، میں ان کی نمائندگی نہیں کرتا، میں پاکستان کا نمائندہ ہو جبکہ طالبان افغان ہیں’۔
وزیراعظم عمران خان نے بھی گزشتہ ہفتے افغان میڈیا کو ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ پاکستان کسی طور پر طالبان کا ذمہ دار ہے اور نہ ہی ان کا ترجمان ہے۔
داعش کی واپسی
روس نے گزشتہ ہفتے خبردار کیا تھا کہ افغانستان میں تیزی سے خراب ہوتے حالات کے دوران داعش کے جنگجو افغانستان منتقل ہو رہے ہیں۔
روس کے وزیر دفاع شوگو نے کہا تھا کہ شام، لیبیا اور دیگر کئی ممالک سے دہشت گرد یہاں آرہے ہیں۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ متعدد علاقوں میں ان کی نقل و حرکت منظم ہوتی ہوئی نظر آرہی ہے۔
کابل میں عیدالاضحیٰ کے دوران صدارتی محل میں راکٹ حملوں کی ذمہ داری بھی داعش نے قبول کی تھی۔
کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) کے شیڈول کا اعلان ہو گیا، ایونٹ کا آغاز 6 اگست سے ہوگا، لیگ کہ فائنل 17 اگست کو کھیلا جائے گا۔
کے پی ایل کے تمام میچز مظفر آباد کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے، کشمیر پریمیئر لیگ کے اوّلین ایڈیشن کے 19میں سے 12 میچز ڈے اینڈ نائٹ ہوں گے، مایہ ناز آل راؤنڈر شاہد آفریدی کی ٹیم راولا کوٹ ہاکس اور شعیب ملک کی ٹیم میرپور رائلز افتتاحی میچ میں مد مقابل ہوں گے۔
ڈائریکٹر آپریشنز تیمور خان کا کہنا ہے کہ کشمیر میں عالمی معیار کی کرکٹ لیگ کا انعقاد ہونے جا رہا ہے، مظفرآباد کرکٹ اسٹیڈیم میں بین الاقوامی معیار کی فلڈ لائٹس کی روشنیوں میں شائقین کو بہترین کرکٹ دیکھنے کو ملے گی اور یہ پلیٹ فارم نوجوان کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کے لیے نہایت مناسب ثابت ہوگا۔
واضح رہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کی دھمکیوں کا سامنے کرنے والے مایہ ناز جنوبی افریقی کھلاڑی ہرشل گبز کے پی ایل میں اوورسیز واریئرز کی نمائندگی کر رہے ہیں، جب کہ مظفرآباد ٹائیگرز کو سابق سری لنکن کپتان تلکارتنے دلشان کی خدمات حاصل ہوں گی۔
اسلام آباد: حکومت نے ہفتے میں دو دن چھٹی اور کاروبار رات 8 بجے بند کرنے کا اعلان کردیا، بندشیں 3 اگست سے 31 اگست تک نافذ العمل ہوں گی۔
سربراہ این سی او سی اسد عمر اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ این سی او سی میں مکمل مشاورت کے بعد اہم فیصلے کرتے ہیں، کورونا وبا کے دوران ہم نے ٹارگٹڈ فیصلے کیے ہیں، وزیراعظم سے منظوری لے کر کچھ فیصلے کیے ہیں۔
اسد عمر نے کہا کہ مارکیٹ کے اوقات دوبارہ رات 8 بجے تک کررہے ہیں، ہفتے میں دوبارہ دو چھٹیوں کا فیصلہ کیا گیا ہے، کراچی اور حیدرآباد میں حالیہ بندشیں برقرار رہیں گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ان ڈور ڈائننگ بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ آؤٹ ڈور ڈائننگ جاری رہے گی، ملک بھر میں ٹرانسپورٹ میں 50 فیصد کیپسٹی برقرار رہے گی، ٹرانسپورٹ سیکٹر میں 50 فیصد مسافروں کو لے کر جانے کی اجازت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ پر مسافروں کی تعداد 50 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، دفتر میں ملازمین کی حاضری 50 فیصد ہوگی۔
اسد عمر نے کہا کہ ہماری توجہ صرف لوگوں کی صحت پر نہیں روزگار پر بھی ہے، وزیراعظم نے پہلے دن کہا تھا سب کچھ بند نہیں کرنا، ہم نے لوگوں کی صحت کے ساتھ روزگار پر بھی توجہ دینی ہے۔
سربراہ این سی او سی نے کہا ہم نے کورونا کی تینوں لہر کا کامیابی سے مقابلہ کیا ہے، پالیسی کامیاب رہی جس میں لوگوں کو زیادہ مشکلات نہیں ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن سے لوگوں کے روزگار پر بھی فرق پڑتا ہے، ملک میں کورونا کی حالیہ لہر میں مریضوں کی تعداد بڑھی ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ ویکسینیشن مہم میں مزید تیزی لارہے ہیں، ویکسینیشن بڑھے گی تو وبا پر کنٹرول میں مدد ملے گی، ویکسینیشن بڑھتی جائے گی تو بندشیں بھی کم ہوتی جائیں گ
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے نور مقدم قتل کیس میں شواہد مکمل ہیں اُمید ہے کہ نور مقدم کے قاتل کو سزائے موت ہوگی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ میں اپنی زندگی میں جتنی کوشش کرسکتا تھا وہ کی ہے، تمام شواہد اکٹھا کیے، فرانزیک کروایا، اب میں اس کو پولیس مقابلے میں تو نہیں مرواسکتا کیوں کہ اتنا بڑا سوشل میڈیا اور اسلام آباد میں متحرک سول سوسائٹی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزم ظاہر جعفر کے والد ان کے ڈرائیور کے علاوہ جن لوگوں سے اس کی بات ہوئی انہیں بھی گرفتار کیا ہے کوئی باقی نہیں بچا، فیصلہ عدالت کو کرنا ہے شواہد مکمل ہیں، اُمید ہے کہ اسے سزائے موت ہوگی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ ن لیگ اور ش لیگ دو جماعتیں ہیں ان میں مفاہمت اور مزاحمت کی لڑائی ہے، یہ دو سوچوں کا نام ہے، ان کی آپس میں اندرونی جنگ ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان خوش قسمت آدمی ہیں انہیں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مفاہمت اور مزاحمت دونوں پالیساں ناکام ہوں گی، آزاد کشمیر میں بھی ہوئی اور سیالکوٹ میں بھی ہوئی کیوں کہ ان کی ‘لائن اور لینتھ’ ایک نہیں ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ اقتدار کے بھوکوں کا جمعہ بازار لگا ہوا ہے جسے کوئی پذیرائی نہیں مل رہی، ان کی مجموعی سیاست ان 40 کیمروں میں ہے اس کے علاوہ ان کی کوئی سیاست نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کو جو نقصان پہنچا ان کی اپنی پالیسیوں کی وجہ سے پہنچا ہے جو غیر ذمہ دارانہ اور غیر پارلیمانی زبان انہوں نے استعمال کی یہ اپنی انگلیاں کاٹیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر شہباز شریف ماضی کو بھلا کر بات چیت کرنا چاہیں تو حکومت کے دروازے کھلے ہیں وہ آئیں اور ابتدا الیکٹرانک ووٹنگ سے کریں۔
شیخ رشید نے اعلان کیا کہ طویل عرصے سے بیرونِ ملک تعینات سرکاری ملازمین اگر 30 اگست تک ملک میں واپس آکر اپنے دفاتر میں رپورٹ نہیں کریں گے تو انہیں ملازمت سے فارغ کردیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) میں کووِڈ ویکسینیشن کی تصدیق کے لیے سسٹم کا اجرا کیا جارہا ہے اور اسے 64 ممالک سے کنیکٹ کیا جارہا ہے تا کہ باہر سے آنے والوں کی تصدیق ہوسکے کہ وہ ویکسینیٹڈ ہیں یا نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے چیئرمین اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو ہدایت کی ہے کہ ڈپلومیٹک انکلیو کو محفوظ اور ماڈرن بنایا جائے، گیٹ اور کیمرے نصب کیے جائیں۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ چیئرمین سی ڈی اے کو ریسکیو سروس 1122 کے اجرا کی بھی ہدایت کی گئی ہے، یہ اس ملک کی بد قمستی ہے کہ دارالحکومت کے سیکٹر ایف-11 میں سیلاب آیا لیکن امدادی ادارہ موجود نہیں تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈپٹی کشمنر اسلام آباد کو تمام نالوں پر قائم تجاوزات مسمار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جس کی نگرانی میں خود کروں گا اور یہ کام 30 اگست تک ہوجانا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس کے پیشِ نظر این سی او سی کے تعاون سے ہولی فیملی ہسپتال میں جدید اقدامات اور وارڈ کا افتتاح کرنے والے ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نادرا اور سائبر کرائم میں افسران کی روٹیشن مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے، لوگ 10، 10 سالوں سے ایک ہی دفتر میں بیٹھے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیرون ملک موجود 64 مشنز میں 5 سے 8 سالوں سے پاسپورٹ کی بنیاد پر جو لوگ بیٹھے ہیں ان سب کو واپس بلالیا گیا ہے اور ان کے متبادل کے طور پر میرٹ پر 64 افراد کو بھیجا جارہا ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا کہ بیرونِ ملک نادرا اور پاسپورٹ آفس میں موجود افراد اگر 30 اگست تک واپس آکر اپنے دفاتر میں رپورٹ نہیں کرتے تو انہیں نوکریوں سے فارغ کردیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے خبردار کیا کہ کووِڈ کی وجہ سے ایک ماہ کی چھوٹ دے رہا ہوں، متعدد لوگ سرکاری دفاتر سے بیرونِ ملک تعیناتی کے بعد واپس نہیں آنا چاہتے وہاں انہوں نے گرین کارڈ بھی حاصل کرلیے ہیں۔
افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پولیس کو تمام تر تحقیقات، فوٹیجز اور تفتیش میں شامل تمام افراد تک وزارت خارجہ کو رسائی دینے کی کلیئرنس دے دی ہے، اگر افغان ٹیم چاہے تو ان کے انٹرویوز بھی کرسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن ختم کرنے کے آن لائن ویزا شروع کیے ہیں، پاکستان میں مختلف مقامات پر ہزاروں افراد چھپے ہوئے ہیں، اس خطے کی سیکیورٹی حالات ایسے ہیں کہ انہیں ویزوں میں توسیع کے لیے ایک ماہ کی مہلت دی جارہی ہے وگرنہ وہ یہ ملک چھوڑ دیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے لیے فول پروف انتظامات ہیں، داسو حملے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے تاہم اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتا۔
ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ 840 غیر قانونی شناختی کارڈز بین کیے جاچکے ہیں اور تمام کارڈز کو دیکھ رہے ہیں، جب بائیومیٹرک نہیں تھا اس وقت یہ کام ہوا اس سلسلے میں 29 ملازمین کراچی، 19 راولپنڈی سے نکالے گئے ہیں اور لاہور سے بھی نکالیں گے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ جو کالی بھیڑیں پیسے لے کر جعلی شناختی کارڈز بناتی رہی ہیں وہ نادرا میں نہیں رہیں گی۔
ینگون: میانمار میں فوج کے سربراہ مِن آنگ ہلینگ نے ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ میں توسیع کردی اور خود وزیراعظم بن گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار میں فوجی بغاوت کی سربراہی کرنے والے آرمی چیف نے ملک میں نافذ ایمرجنسی میں اگست 2023 تک توسیع کر کے خود کو عبوری حکومت کا وزیراعظم مقرر کردیا تھا۔
فروری میں فوجی بغاوت کے بعد ملکی امور کو چلانے کے لیے ایک انتظامی کونسل قائم کی گئی تھی جس میں اب کچھ ترمیم کرکے اسے عبوری حکومت میں تبدیل کردیا گیا اور آرمی چیف مِن آنگ ہلینگ نے خود وزیراعظم کا عہدہ سنبھال لیا۔
ٹیلی وژن پر عوام سے خطاب میں میانمار فوج کے سربراہ نے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کا اعلان کرتے ہوئے ایک بار پھر وعدہ کیا کہ ملک بھر میں جلد آزادانہ اور شفاف الیکشن کرائے جائیں گے تاہم انھوں نے تاریخ کا اعلان نہیں کیا۔
آرمی چیف مِن آنگ ہلینگ نے اپنے خطاب میں سابق حکمراں جماعت کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے انتخابات میں دھاندلی اور ملک میں ایک پارٹی کی حکومت قائم کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔
یاد رہے کہ آرمی چیف مِن آنگ ہلینگ نے 29 فروری کو جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا جب کہ حکمراں آنگ سان سوچی کو حراست میں لے لیا تھا اور ایک سال کے اندر الیکشن کرانے کا وعدہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ ملک میں فوجی بغاوت کے خلاف سب سے پہلے رنگون کے اسپتال کے ڈاکٹرز نے صدائے احتجاج بلند کی تھی جس کے مظاہروں کا سلسلہ ملک بھر میں جاری ہوگیا۔ مظاہروں کو طاقت سے کچلنے کے احکامات کے بعد اب تک دو ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 5 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں جب کہ ہزاروں سیاسی کارکنان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
نیویارک: امریکی شہر نیویارک میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 10 افراد کو زخمی کردیا۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق نیویارک میں 2 مسلح افراد نے ہجوم پر فائرنگ کرکے 10 افراد کو زخمی کردیا، واقعہ کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جہاں تمام افراد کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
نیویارک پولیس کے مطابق حملہ کوئنس کے علاقے میں ہوا جس میں 4 افراد ملوث ہیں، 2 حملہ آوروں نے فائرنگ کی جب کہ 2 حملہ آور بائک پر سوار تھے اور فائرنگ کے فوراً بعد فرار ہوگئے۔ پولیس کا کہنا ہے زخمیوں میں 3 افراد گینگ کا حصہ ہیں جو ممکنہ طور پر حملہ آوروں کا نشانہ تھے تاہم حملہ آوروں کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کی صورتحال پر اہم اجلاس طلب کرلیا۔
ملک بھر میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز پر وزیراعظم عمران خان نے اہم اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں این سی او سی اور وزارت قومی صحت سمیت دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوں گے۔ اجلاس میں کورونا وائرس کی صورتحال پر غور کیا جائے گا اور وزیراعظم کو سندھ حکومت کے لاک ڈاؤن سمیت کورونا ویکسینیشن کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔
اسماعیل ہانیہ ایک بار پھر فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ منتخب ہو گئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دوسری مدت کے لیے سیاسی ونگ کا سربراہ منتخب ہونے کے بعد غزہ پٹی پر اسرائیل کے خلاف مختلف محاذوں پر ڈٹ جانے والے اسماعیل ہانیہ کی حماس پر گرفت مزید مضبوط ہو گئی ہے۔
اسماعیل ہانیہ 2017 سے حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ ہیں جو (غزہ، مغربی کنارے اور فلسطین کے دیگر علاقوں جہاں اسرائیل قابض ہے) تنظیم کی سیاسی سرگرمیوں کی سربراہی کرتے ہیں۔
ایک فلسطینی عہدیدار نے خبر رساں ایجنسی رائٹرز کو بتایا کہ اسماعیل ہانیہ پارٹی انتخابات کے نتیجے میں اگلے 4 برسوں کے لیے حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ مقرر ہو گئے ہیں۔
خیال رہے کہ اسماعیل ہانیہ کو 2004 میں شہید کیے جانے والے حماس کے بانی رہنما شیخ احمد یاسین کے انتہائی قریبی ساتھیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
اسماعیل ہانیہ نے 2006 میں سیاست میں قدم رکھا اور فلسطین میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں سابق صدر محمود عباس کی الفتح پارٹی کو شکست دیکر سب کو حیران کر دیا۔
جنوری 2006 میں اسماعیل ہانیہ فلسطین کے وزیراعظم بنے لیکن امریکا، اسرائیل اور یورپی یونین کی جانب سے حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیئے جانے کے باعث عالمی برادری نے انہیں تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔
پھر ایک طویل خانہ جنگی کے بعد حماس نے غزہ کی پٹی پر اپنی حکمرانی قائم کی جبکہ مغربی کنارے میں محمود عباس کی الفتح پارٹی نے اپنا اثر و رسوخ قائم کیا، اور 2007 سے ہی اسرائیل نے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے۔