کرونا مودی کو لے ڈوبا‘ 3 ریاستوں میں بدترین شکست

مغربی بنگال میں ممتا بینرجی نے میدان مار لیا‘ جھڑپیں‘ ہنگامے‘ متعدد ہلاک۔ تامل ناڈو میں دراویڈئین پروگریسیو‘ کیرالہ میں لیفٹ ڈیموکریٹک نے کامیابی حاصل کی۔ بنگال کی 292 نشستوں میں سے 185 ممتا بینرجی لے اڑیں‘ بی جے پی آخری نمبر پر رہی۔ آسام میں نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی 50 نشستیں لے گئیں‘ مودی اور میت شاہ کے پتلے نذر آتش۔

پنجاب میں مزدوروں کی کم سے کم اجرت 20 ہزار روپے مقرر

لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مزدوروں کی کم سے کم اجرت میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے اسے 20 ہزار روپے ماہانہ مقرر کردیا۔

 رپورٹ کے مطابق مزدوروں کو ریلیف کی فراہمی سے متعلق وزیراعلیٰ آفس میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے عثمان بزدار نے کہا کہ مزدوروں اور مزدوروں کی فلاح و بہبود ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب واحد صوبہ بن گیا جہاں کم از کم اجرت 18 ہزار روپے سے بڑھا کر 20 ہزار روپے کردی گئی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ گزشتہ 3 برس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے بتدریج کم سے کم اجرت میں 5 ہزار روپے تک کا اضافہ کیا ہے اور آئندہ بھی یہ کام جاری رکھے گا۔

عمثان بزدار نے کہا کہ سابقہ حکمرانوں نے اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں کم از کم اجرت میں صرف 3 ہزار روپے کا اضافہ کیا تھا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے فرسودہ طریقہ کار کو ختم کرنے کے بعد جدید آن لائن لیبر انسپیکشن سسٹم متعارف کرایا ہے۔

وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ کارکنوں کے لیے نکاح گرانٹ ایک لاکھ روپے سے بڑھا کر 2 لاکھ روپے اور ڈیتھ گرانٹ 5 لاکھ سے 6 لاکھ روپے کردی ہے۔

کووڈ-19 کی نئی قسم کی روک تھام کے پیش نظر افغان، ایران سرحد مسافروں کیلئے بند

نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک میں کورونا وائرس کی نئی قسم کی روک تھام کے پیش نظر ہمسایہ ممالک افغانستان اور ایران کے ساتھ سرحد پر مسافروں کی آمد پر پابندی عائد کرتے ہوئے قواعد میں سختی کی ہدایت کردی۔

این سی او سی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ ملک میں وائرس کی مختلف اقسام سامنے آنے اور پاکستان میں مزید نئے وائرس کی درآمد روکنے کے لیے افغانستان اور ایران کے ساتھ سرحدی پالیسی کے تحت شہریوں کی پیدل آمد اور بارڈر ٹرمینلز پر مؤثر کووڈ پروٹوکولز کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے جائزہ لیا گیا۔

دونوں ممالک کے ساتھ سرحد میں درج ذیل اقدامات پر عمل کیا جائے گا:

نظرثانی شدہ لینڈ بارڈر منیجمنٹ پالیسی 4 اور 5 مئی کی درمیانی شب سے 19 اور 20 مئی کی درمیانی شب تک مؤثر ہوگی اور اس اطلاق صرف مسافروں پر ہوگا۔

این سی او سی کے مطابق ان اقدامات کا افغانستان کے ساتھ دو طرفہ کارگو تجارت پر اطلاق نہیں ہوگا۔

بیان کے مطابق بارڈر ٹرمینلز پورے ہفتے کھلے رہیں گے۔

کووڈ کے قواعد اور ٹیسٹنگ کے پروٹوکولز پر سختی سے عمل کرنے کے لیے سرحد پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اور طبی عملے کی تعداد بڑھا دی جائے گی۔

این سی او سی نے کہا کہ مسافروں کی آمد پر پابندی 4 اور 5 مئی کی درمیانی شب سے شروع ہوگی لیکن افغانستان اور ایران میں موجود پاکستان کے شہریوں پر اس کا اطلاق نہیں ہوگا جو واپس آنا چاہتے ہیں یا جنہیں ہنگامی بنیاد پر طبی امداد کی ضرورت ہو۔

بیان میں کہا گیا کہ باہر جانے والے مسافروں کو اجازت ہوگی۔

ٹیسٹنگ اور قرنطینہ کے قواعد کے تحت باہر سے آنے والے مسافروں کو ٹیسٹ کروانا ہوگا اور ٹیسٹ مثبت آنے والے مسافروں کو قریبی قرنطینہ مراکز میں تبدیل کردیا جائے گا۔

بیان میں کہا گیا کہ افغانستان سے آنے والے استثنیٰ کے حامل مسافروں کو بھی ٹیسٹ کروانا ہوگا اور مثبت کیس کی صورت میں ایسے مسافروں کو واپس افغانستان بھیج دیا جائے گا۔

سرحد پر تمام ڈرائیورز اور ان کے معاونین کی تھرمل اسکیننگ بھی ہوگی اور علامات کی صورت میں ان کا ٹیسٹ ہوگا اور مثبت کیسز پر مذکورہ قواعد کے تحت عمل کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ ایران نے 28 اپریل کو ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے بعد پاکستان کے ساتھ اپنی سرحد جزوی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ تفتان بارڈر پر امیگریشن گیٹ غیر معینہ مدت کے لیے بند ہوجائے گا اور تفتان سے لیویز فورس کے افسر نے بتایا تھا کہ ایرانی حکام نے تفتان کی مقامی انتظامیہ کو اپنے اس فیصلے سے متعلق آگاہ کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تفتان اور میر جاویح سرحد پر آمد و رفت کا عمل رُک جائے گا تاہم دونوں ممالک کے درمیان تجارتی سرگرمیاں بدستور جاری رہیں گی۔

دوسری جانب 29 اپریل کو این سی او سی نے 10 سے 15 مئی تک عید الفطر کی چھٹیوں کا اعلان اور 5 سے 20 مئی تک مسافر پروازوں کی پاکستان آمد پر پابندی کا فیصلہ کیا تھا۔

ٹوئٹر پر جاری بیان میں فورم کی جانب سے ملک بھر میں 8 سے 16 مئی کے دوران عوام کی نقل و حرکت روکنے کے اقدامات کا اعلان کیا گیا تھا۔

عالمی سطح پر وائرس کے پھیلاؤ میں اضافے کے پیشِ نظر پاکستان آنے والی مسافر پروازوں کو 5 سے 20 مئی تک روکنے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا۔

بھارت میں ایک روز میں ریکارڈ 4لاکھ کرونا مریض بھارت کے امیر کرونا سے بچنے کیلئے مالدیپ فرار

نئی دہلی: بھارت میں ایک روز کے دوران کورونا وائرس کے ریکارڈ د تین لاکھ 15 ہزار سے زائد مریض سامنے آگئے جو دنیا بھر میں یومیہ متاثرین کی سب سے بڑی تعداد ہے، عدالت نے مرکزی حکومت سے دلی میں آکسیجن کی فراہمی کو یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔

بھارت میں کورونا وائرس آؤٹ آف کنٹرول، ایک روز میں ریکارڈ تین لاکھ 15 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں جو دنیا بھر میں یومیہ متاثرین کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ کورونا سے بھارت میں مزید 2 ہزار 2 افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں جس کے بعد مرنے والوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 85 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

دوسری جانب مودی سرکار کی لاپرواہی کے باعدث مریضوں کے لیے آکسیجن کم پڑ گئی، بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ضرورت کے باوجود آکسیجن ایکسپورٹ کر دی گئی۔

بھارت کی کئی ریاستیں آکسیجن کے معاملے پر ایک دوسرے پر الزامات لگا رہی ہیں، دلی نے ہریانہ اور اترپردیش پر آکسیجن کی فراہمی روکنے کا الزام عائد کردیا۔

ٹلی کے سفیر اندریاس فرارسے کا امتنان شاہد کو تعزیتی خط ضیاءشاہد کی صحافتی خدمات کو سنہری حروف میں لکھا جائیگا: سفیر اٹلی

ٹلی کے سفیر اندریاس فرارسے کا امتنان شاہد کو تعزیتی خط ضیاءشاہد کی صحافتی خدمات کو سنہری حروف میں لکھا جائیگا: سفیر اٹلی

پولینڈ کے سفیر پوٹرائے اوپالنسکی کا امتنان شاہد کو تعزیتی خط بڑا میڈیا گروپ بنانے ، ہر پاکستانی کا خراج تحسین پیش کرنا اعزاز کی بات ہے: سفیر پولینڈ

پولینڈ کے سفیر پوٹرائے اوپالنسکی کا امتنان شاہد کو تعزیتی خط
بڑا میڈیا گروپ بنانے ، ہر پاکستانی کا خراج تحسین پیش کرنا اعزاز کی بات ہے: سفیر پولینڈ

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی امتنان شاہد کے گھر آمد، ضیاءشاہد کے انتقال پر تعزیت بانی و قائد خبریں گروپ ضیاءشاہد بہادر آدمی تھے‘ پاکستان میں جدید اور عوامی صحافت کی بنیاد رکھی، عثمان بزدار

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی امتنان شاہد کے گھر آمد، ضیاءشاہد کے انتقال پر تعزیت
بانی و قائد خبریں گروپ ضیاءشاہد بہادر آدمی تھے‘ پاکستان میں جدید اور عوامی صحافت کی بنیاد رکھی، عثمان بزدار

این اے-249 ضمنی انتخاب: مفتاح اسماعیل کی دوبارہ گنتی کی درخواست منظور

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے این اے-249 کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ(ن) کے امیدوار مفتاح اسماعیل کی دوبارہ گنتی کی درخواست منظور کر لی۔

کراچی کے حلقہ این اے-249 کے ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کے امیدوار قادر خان مندوخیل نے مسلم لیگ(ن) کے امیدوار کو محض 683 ووٹوں کے فرق سے شکست دی جبکہ 731 ووٹ مسترد کیے گئے تھے۔

مسلم لیگ(ن) کے امیدوار مفتاح اسماعیل نے ضمنی انتخاب کے نتائج پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے 30اپریل کو ریٹرننگ افسر کو دوبارہ گنٹی کی درخواست دی تھی لیکن انہوں نے اسے مسترد کردیا تھا۔

درخواست ریٹننگ افسر سے مسترد ہونے کے بعد مفتاح اسماعیل نے الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 95(6) کے تحت الیکشن کمیشن سے حلقے میں ڈالے گئے تمام ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرنے کی درخواست کی۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ فارم 45 اور فارم 47 میں ریکارڈ کیے گئے کُل ووٹوں میں فرق ہے جبکہ درخواست گزار نے فارم 45 کے فارنزک آڈٹ کی بھی درخواست دائر کی ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق نتائج کو حتمی شکل نہیں دی گئی لیکن فتح کا مارجن ڈالے گئے ووٹوں سے 5 فیصد یا 10ہزار ووٹوں سے کم ہونے کی وجہ سے کمیشن محسوس کرتا ہے کہ بادی النظر میں مداخلت کی گنجائش موجود ہے اور دوبارہ گنتی کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔

کمیشن نے کہا کہ تمام امیدواروں کو نوٹس جاری کردیے جائیں اور 4 مئی کو ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے الیکشن کمیشن میں سماعت ہو گی۔

یاد رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے امیدوار قادر خان مندوخیل کراچی کے حلقہ این اے-249 کے ضمنی انتخاب میں فاتح قرار پائے تھے۔

غیر حتمی نتیجے کے مطابق ضمنی انتخاب کے دوران مجموعی طور پر 73 ہزار 471 ووٹس ڈالے گئے لیکن انتہائی کم ووٹر ٹرن آؤٹ کے باوجود نتائج انتہائی تاخیر کا شکار ہوئے اور رات بھر نتیجہ نہ آ سکا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کے مفتاح اسمٰعیل 15 ہزار 473 ووٹ حاصل کر کے دوسرے اور کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے مفتی نذیر احمد کمالوی 11 ہزار 125 ووٹ حاصل کر کے تیسرے نمبر پر رہے۔

غیر حتمی نتیجے کے مطابق پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ سید مصطفیٰ کمال چوتھے نمبر پر 9 ہزار 227 ووٹ حاصل کرسکے اور اس سے قبل اس حلقے سے کامیاب ہونے والی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) محض 8 ہزار 922 ووٹ کے ساتھ پانچویں نمبر پر آئی۔

پیپلز پارٹی کے امیدوار 683 ووٹ کے فرق سے کامیاب ہوئے جبکہ ڈالے گئے 731 ووٹ مسترد کر دیے گئے اور ٹرن آؤٹ 21.64 فیصد رہا۔

واضح رہے کہ حلقہ این اے-249 کراچی غربی سال 2018 میں این اے-239 اور این اے-240 میں شامل کچھ علاقوں کو ملا کر تشکیل دیا گیا تھا۔

مذکورہ نشست پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نومنتخب سینیٹر فیصل واڈا کی جانب سے مارچ میں ہونے والے سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کے بعد خالی ہوئی تھی جو اپنی نچست سے مستعفی ہو گئے تھے۔

یاد رہے کہ فیصل واڈا نے 2018 کے عام انتخابات میں کراچی غربی ٹو کے اس حلقے سے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو محض 718 ووٹوں کے فرق سے شکست دے کر کامیابی حاصل کی تھی۔

پاکستان کا کورونا کے پیش نظر ایئر ٹریفک کو 80 فیصد کم کرنے کا فیصلہ

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر ایئر ٹریفک کو 80 فیصد کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

این سی او سی سے جاری ایڈوائزری کے مطابق دنیا کے بیشتر حصوں اور ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ایئر ٹریفک کو 20 فیصد پر لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ممالک کی ‘سی’ کیٹیگری میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے تاہم پاکستانی شہریوں کو کمیٹی سے رعایت ملنے کی صورت میں وطن واپسی کی اجازت ہوگی۔

پاکستان آنے والے مسافروں کو زیادہ سے زیادہ 72 گھنٹے قبل کیے گئے کورونا کے پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ دکھانا لازم ہوگا جبکہ مسافروں کی پاکستان آمد پر ایئرپورٹ پر دوبارہ ریپڈ اینٹیجِن ٹیسٹ کیا جائے گا۔

این سی او سی نے کہا کہ ٹیسٹ منفی ہونے پر مسافر 10 دن خود کو گھر میں قرنطینہ کرنے کے پابند ہوں گے، مثبٹ رپورٹ پر مسافر کو 10 روز کے لیے صوبائی یا ضلعی انتظامیہ کے زیر انتظام قرنطینیہ سینٹر بھیجا جائے گا، قرنطینہ کے آٹھویں روز مسافر کا دوبارہ پی سی آر ٹیسٹ کیا جائے گا اور اس بار بھی رپورٹ مثبت آنے کی صورت میں مسافر کو قرنطینہ میں اضافی وقت گزارنا ہوگا یا انہیں ہسپتال منتقل کردیا جائے گا۔

اس کے علاوہ بیرون ملک سے آنے والے تمام مسافروں کی پاس ٹریک ایپ میں رجسٹریشن لازمی قرار دے دی گئی ہے، تاہم بےدخل کیے گئے مسافروں کو اس رجسٹریشن سے استثنیٰ ہوگا۔

فضائی سفر محدود رکھنے کی پابندیاں 5 سے 20 مئی تک نافذ العمل رہیں گی اور 18 مئی کو موجودہ پابندیوں کے پلان کا جائزہ لیا جائے گا۔

واضح رہے کہ دنیا کے کئی ممالک کو کورونا وبا کی نئی لہر کا سامنا ہے جبکہ پاکستان میں بھی تیسری لہر کا زور کسی طور ٹوٹتا دکھائی نہیں دے رہا۔

ملک میں گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران وائرس کے 4 ہزار 696 نئے کیسز سامنے آئے جبکہ 146 مریض جاں بحق ہوئے۔

کیسز میں حالیہ اضافے کے پیشِ نظر تعلیمی اداروں کی بندش، کاروبار کے اوقات مختصر، دفاتر میں کم حاضری سمیت متعدد اقدامات کیے گئے ہیں اور صورتحال بہتر نہ ہونے پر لاک ڈاؤن کا عندیہ بھی دیا گیا ہے۔

اداکارہ صبور علی اور علی انصاری کی منگنی

صبور علی کا شمار پاکستان ٹیلی ویژن کی ابھرتی ہوئی بہترین اداکاراؤں میں کیا جاتا ہے، جبکہ سجل علی کی بہن ہونے کی وجہ سے اکثر و بیشتر دونوں کے کام کا موازنہ ایک دوسرے سے بھی کیا جاتا ہے۔

یکم مئی کو صبور علی نے زندگی کے نئے سفر کے آغاز کا پرمسرت اعلان کیا۔

26 سالہ صبور علی نے اعلان کیا ہے کہ ان کا اور اداکار علی انصاری کا رشتہ طے پاگیا ہے۔

انسٹاگرام پر علی انصاری کے ساتھ منگنی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے صبور علی نے لکھا ‘بات پکی، اپنے خاندانوں کی مرضی کے ساتھ میں ایک زبردست انسان کے ساتھ ایک نئی زندگی کی جانب بڑھنے والی ہوں’۔

علی انصاری نے بھی انسٹاگرام پر اس موقع کی ایک اور تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ‘بات پکی، صحیح بات تو یہ ہے کہ اس وقت مجھ پر مختلف جذبات کا غلبہ ہے، مگر سب سے اہم بات یہ ہے کہ میں خوش ہوں، آج کے بعد صبور کو تنہا نہیں چلنا پڑے گا’۔

انہوں نے سورۃ الذاریات کی ایک آیت کا ترجمہ بھی پوسٹ میں دیا ‘ہر چیز کے ہم نے جوڑے بنائے تاکہ تم نصیحت حاصل کرو’۔

خیال رہے کہ ستمبر 2019 میں ایک انٹرویو کے دوران صبور علی نے اپنی شادی کے سوال پر کہا تھا کہ وہ مردوں میں سب سے پہلے ان کے بات کرنے کا انداز غور کرتی ہیں، جس کے بعد وہ اپنے ہاتھ پیر دیکھتی ہیں کیوں کہ ان کے لیے لڑکوں کے ہاتھ اور پیر صاف ہونے چاہیے۔

اس موقع پر منگنی کے سوال پر اداکارہ نے کہا کہ ’میں منگنی نہیں کروں گی، کروں گی تو سیدھا شادی کروں گی، میں منگنی پر یقین نہیں رکھتی‘۔

اسی طرح مارچ 2021 میں ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران صبور علی نے کہا کہ نہوں نے بھی سجل علی کے ساتھ ہی کیریئر کا آغاز کیا تھا مگر ابتدائی طور پر ان کی اداکاری میں دلچسپی نہیں تھی اور سجل علی کو اپنی محنت کی وجہ سے اچھے مواقع ملے۔

پروگرام کے ایک سیگمنٹ میں بات کرتے ہوئے مزاحیہ انداز میں صبور علی کا کہنا تھا کہ ایمن خان کی شادی کے بعد منال خان پر شادی کرنے کا دباؤ آیا ہے، اسی طرح سجل علی کی شادی کے بعد ان پر بھی شادی کا دباؤ ہے مگر انہوں نے دباؤ کو ذہن پر سوار نہیں کیا۔

وزیراعظم کی انتخابی اصلاحات کیلئے اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت

وزیر اعظم عمران خان نے کراچی کے حلقہ این اے-249 میں ضمنی انتخاب کے تناظر میں اپوزیشن کو انتخابی اصلاحات کے لیے مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ 1970 کے الیکشن کے علاوہ تمام انتخابات میں دھاندلی کے دعویٰ کیے گئے اور انتخابی نتائج کی ساکھ پر شک پیدا ہوئے ہیں۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر متعدد ٹوئٹس میں انہوں نے کہا کہ ووٹرز کے ٹرن آوٹ میں نمایاں کمی کے باوجود این اے 249 کے ضمنی انتخاب میں تمام سیاسی پارٹیاں چیخ چیخ کرکے دھاندلی کا دعویٰ کررہی ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ایسا ہی معاملہ ڈسکہ اور سینیٹ انتخاب میں بھی ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ 1970 کے الیکشن کے علاوہ ہر انتخاب میں دھاندلی کے دعویٰ کیے گئے جس سے انتخابی نتائج مشکوک ہوگئے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 2013 کے انتخابات میں حلقہ این اے کی 133 نشستوں پر تنازع الیکشن ٹربیونلز کے سامنے پیش ہوا، ہم نے 4 حلقوں کی اسکروٹنی کا مطالبہ کیا جس میں دھاندلی ثابت ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ’لیکن ہمیں ایک سال اور 126 دن دھرنا دینا پڑا جس کے بعد جوڈیشل کمیشن کے قیام عمل میں آیا اور اس نے الیکشن کے ضابطہ اخلاق میں 40 نقائص کی نشاندہی کی۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بدقسمتی سے کوئی خاطر خواہ اصلاحات عمل میں نہیں آئیں۔

انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ٹیکنالوجی کا استعمال ہی انتخابات کی ساکھ کو برقرار رکھنے کا واحد حل ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر ای وی ایم ماڈل میں سے انتخاب کریں جو انتخابات کی ساکھ بحال کرنے کے لیے ہمارے پاس دستیاب ہیں۔

علاوہ ازیں انہوں نے حال ہی میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم نے 2020 میں ہونے والے صدارتی انتخاب کے نتائج کو متنازع بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی لیکن انتخاب میں بی ای سی ٹیکنالوجی کی بدولت ایک بے قاعدگی بھی سامنے نہیں آسکی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم ایک سال سے ہم اپوزیشن سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ تعاون کریں اور ہمارے موجودہ انتخابی نظام کی اصلاح میں مدد کریں۔

عمران خان نے کہا کہ ‘ہماری حکومت پرعزم ہے اور انتخابات میں شفافیت اور اسکی ساکھ بحال کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنے انتخابی نظام میں اصلاحات لائیں گے اور اپنی جمہوریت کو مضبوط کریں گے’۔

خیال رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے امیدوار قادر خان مندوخیل کراچی کے حلقہ این اے-249 میں ضمنی انتخاب میں فاتح قرار پائے تھے۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی نے ضمنی انتخاب میں دھاندلی کا الزام لگا کر نتیجہ مسترد کردیا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا تھا کہ صرف چند سو ووٹس کے ذریعے مسلم لیگ (ن) سے الیکشن چوری کرلیا گیا۔

اگر ڈسکہ الیکشن کی بات کی جائے تو لیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-75 ڈسکہ میں 20 فروری کو ہونے والا ضمنی انتخاب کالعدم قرار دیتے ہوئے پورے حلقے میں دوبارہ الیکشن کروانے کا حکم دے دیا تھا۔

الیکشن کمیشن میں مذکورہ حلقے میں ضمنی انتخاب کے دوران مبینہ دھاندلی کے خلاف دائر کردہ درخواست میں مسلم لیگ (ن) کی اُمیدوار نوشین افتخار نے پورے حلقے میں دوبارہ انتخاب کا مطالبہ کیا تھا جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ان 20 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کی درخواست دی تھی جن کے نتائج روکے گئے تھے۔

بعدازاں اس نشست سے پی ٹی آئی کو شکست جبکہ مسلم لیگ (ن) کی امید وار کو کامیابی ہوئی تھی۔

علاوہ ازیں حال ہی میں سینیٹ انتخابات میں ووٹ کی مبینہ خرید وفروخت کے دعویٰ زیر گردش رہے تھے۔

جس کےبعد مارچ میں وزیر اعظم عمران خان نے انتخابی اصلاحات اور انتخابات میں کرپٹ پریکٹیسز کے خاتمے کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ‘فوری طور پر’ بین الجماعتی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کی درخواست کی تھی۔

اسد قیصر کو لکھے گئے خط میں وزیر اعظم نے کہا تھا کہ سینیٹ انتخابات میں ووٹ خریدے گئے اور واضح ہوا کہ ووٹوں کی خریداری کی لعنت صاف و شفاف انتخابات کے انعقاد کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

RDAکے ریکارڈ میں پراسرار آگ ،اربوں کے فراڈ کا ریکارڈجل کر راکھ

RDAکے ریکارڈ میں پراسرار آگ ،اربوں کے فراڈ کا ریکارڈجل کر راکھ
آگ کچھ پراپرٹی مافیا بھی لگوا سکتے ہیں جن کے بارے میں 3روز قبل رنگ روڈ فراڈ کے حوالے سے وزیر اعظم نے انکوائری کا حکم دیا تھا