ناروے کے سفیر کیجل گنارایریکسن کا امتنان شاہد کو تعزیتی خط دنیا ضیاءشاہد کی آزادی صحافت کےلئے خدمات کی قدر کرتی ہے: سفیر ناروے

لاہور (ویب ڈیسک) بانی و قائد خبریں گروپ ضیاءشاہد کے انتقال پر ناروے کے سفیر کیجل گنار ایریکسن اور فن لینڈ کے سفیر محمد اسد انصاری نے چیف ایڈیٹر خبریں امتنان شاہد کے نام علیحدہ علیحدہ خطوط میں اظہار افسوس کیا ہے۔ ناروے کے سفیر کیجل گنار ایریکسن نے عالمی یوم آزادی صحافت کے موقع پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضیاءشاہد نے آزادی صحافت کیلئے بے پناہ خدمات انجام دی ہیں اور ان کی خدمات کو دنیا قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ فن لینڈ کے سفیر محمد اسد انصاری نے کہا ہے کہ ضیاءشاہد شعبہ صحافت کے درخشندہ ستارے تھے اور انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔

حکومت کا الیکشن ایکٹ میں 49تبدیلیوں کا اعلان،اصلاحات ضروری: بلاول کaی ہاں حکومت پر اعتبار نہیں :ن لیگ کی ناں

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ شفاف انتخابات کے لیے انتخابی اصلاحات بہت ضروری ہیں اور اگر انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ کا فعال کردار ہے تو پھر ہم چاہے جتنی بھی قانون سازی کر لیں، انتخابات متنازع رہیں گے۔

کراچی میں بے نظیر مزدور کارڈ کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مزدور تعمیرات کے شعبے سے وابستہ ہوں یا پھر گھروں میں کام کررہے ہوں، اگر آپ مزدور کارڈ میں رجسٹر ہوں گے تو ان کو بے نظیر مزدور کارڈ ملے گا اور وہ انہی سہولیات سے استفادہ کر سکیں گے جو اب تک صنعتی مزدوروں تک محدود رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بے نظیر مزدور کارڈ ایک انقلابی قدم ہے اور پورے پاکستان میں مزدوروں کو فراہم کی جانے والی سہولیات اور لیبر پالیسی کے سلسلے میں بہت بڑا قدم اٹھایا گیا ہے اور ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں کیونکہ ہمارے نظریے اور منشور کے مطابق جب مزدور خوشحال ہو گا تو ہی ہماری صنعت اور معیشت خوشحال ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ بے نظیر مزدور کارڈ سے ہم مزدوروں کو صحت اور علاج کی سہولیات کی فراہمی یقینی بنا سکیں گے، زچگی کے دوران بھی یہ کارڈ قابل استعمال ہو گا، حادثے میں موت ہوتی ہے تو امدادی رقم فراہم کی جائے گی اور اس کے علاوہ بھی کئی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا خواب ہے کہ بے نظیر مزدور کارڈ کو ہر مزدور کے ہاتھ میں پہنچا دیں تاکہ ہم سماجی تحفظ کی سوچ کی جانب بڑھ سکیں جو پیپلز پارٹی کے منشور کا اہم حصہ ہے۔

بلاول نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اس ملک کی خواتین کے لیے انقلابی قدم شروع کیا گیا تھا اور بے نظیر مزدور کارڈ سے ہم پاکستان کے مزدوروں کے لیے انقلابی قدم کا آغاز کررہے ہیں اور اس سے ہم ذوالفقار علی بھٹو کی لیبر پالیسی کو آگے لے کر چلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ای او بی آئی کا ورکرز ویلفیئر فنڈز کے اختیارات کی منتقلی کو 18ویں ترمیم کے مطابق 2015 تک منتقل ہو جانا چاہیے تھے لیکن یہ نہیں ہوا، لہٰذا ہم مطالبہ دہراتے ہیں کہ ای او بی آئی ورکرز ویلفیئر فنڈز کے اختیارات فی الفور صوبے کو دیے جائیں تاکہ صوبے اپنے مزدوروں کے لیے زیادہ کام کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر 6 لاکھ صنعتی مزدوروں کو یہ کارڈ دیے جائیں گے اور ان کی رجسٹریشن کا عمل الیکٹرانک ہو گا لہٰذا جو مزدور ابھی تک صنعتوں میں رجسٹر نہیں ہیں وہ خود کو رجسٹر کرائیں تاکہ اس سے استفادہ کر سکیں۔

اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے مزدوروں کی رجسٹریشن کے عمل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت نادرا کے دفاتر میں کاؤنٹر موجود ہیں لیکن تعداد بڑھنے کے بعد بڑی صنعتوں میں بھی کاؤنٹر بنائیں گے تاکہ وہاں کے مزدور بھی خود کو رجسٹر کرا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈیمانڈ بڑھنے کے ساتھ موبائل سینٹرز بھی بنیں گے اور گاڑیاں مختلف علاقوں میں جا کر لوگوں کی اسی طرح رجسٹریشن کریں گی جیسے نادرا کی گاڑیاں کرتی ہیں اور نادرا کے کارڈز کی طرز پر ہی کارڈ بنائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی مسلسل انتخابی اصلاحات پر کام کرتی آ رہی ہے، ہم نہیں چاہتے کہ 2018 اور اس سے قبل جو دھاندلی کی گئی، ایسا دوبارہ ہو اور اس کے لیے اصلاحات کرنی پڑیں گی جس کے لیے ہم تیار ہیں جبکہ الیکشن کمیشن اس سلسلے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ حکومت کے مؤقف کو کوئی سنجیدگی سے نہیں لیتا اور یہ ایک عجیب سی بات ہے کہ دھاندلی کرنے والے کے ساتھ بیٹھ کر دھاندلی کو روکیں، اس سلسلے میں قانون سازی اور اصلاحات کی بھی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی روکنے کے لیے سب سے اہم اور بنیادی نکتہ انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہے اور اگر انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ کا فعال کردار ہے تو پھر ہم چاہے جتنی بھی قانون سازی کر لیں، انتخابات متنازع رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم اسٹیشلشمنٹ کو انتخابات سے دور رکھ سکتے ہیں، ان کا رویہ غیرجانبدار رہتا ہے تو پھر انتخابی اصلاحات کا بھی فائدہ ہو گا اور الیکشن میں دھاندلی بھی کم ہو گی۔

بلاول نے کہا کہ آپ سب نے دیکھا کہ این اے-249 کے الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی فعال کردار نہیں رہا تو ہم یہی چاہیں گے کہ اس اتفاق رائے کے ساتھ اصلاحات ہوں کہ اسٹیبلشمنٹ کا سیاست اور انتخابی اصلاحات میں کوئی کردار نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو اگر انتخابات پر کوئی اعتراض ہے تو آپ کے پاس فورم دستیاب ہے، یہ ان کا حق ہے کہ اگر ان کے پاس کسی گڑبڑ کا کوئی ٹھوس ثبوت ہے تو وہ الیکشن کمیشن سے ضرور امید رکھیں اور فوج سے اپیل نہ کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) ایک سیٹ ہار کر فوج سے انتخابی عمل میں مداخلت کی اپیل نہ کرے، ہم سمجھتے ہیں کہ اگر فوج کا الیکشن میں کردار ہو تو یہ انتخابی عمل کے لیے نقصان دہ ہے جیسے کہ 2018 کے انتخابات میں پاکستان کے ہر پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر فوج تعینات تھی اور پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ فوج اسی انتخابات میں تعینات کی گئی تھی۔

بلاول نے کہا کہ 2008 اور 2013 میں جب دہشت گردی عروج پر تھی تو اس وقت فوج تعینات نہیں کی گئی تھی اور ہم سمجھتے ہیں کہ اس سے ناصرف الیکشن متنازع ہوتے ہیں بلکہ پاکستان کی فوج بھی بلاوجہ متنازع ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مسلم لیگ (ن) کی جانب سے فوج سے کی گئی اپیل کے مطالبے کا ہرگز ساتھ نہیں دیتے اور ہم سمجھتے ہیں کہ یہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے غیر ذمے دارانہ مطالبہ ہے کہ پولنگ باکسز کو فوج کی تحویل میں دیا جائے، ہم اس مطالبے کی حمایت نہیں کر سکتے۔

 

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن کا واقعہ جس دن پیش آیا، اس دن ہمارے انتخابات چل رہے تھے، وہاں کام کو روکا جا چکا ہے اور مجھے اس حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ کی رپورٹ کا انتظار ہے۔

بلاول کی مزدور رہنماؤں سے ملاقات

پریس کانفرنس سے قبل پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بلاول ہاؤس میں مزدور رہنماؤں سے ملاقات کی، ملاقات کے موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر محنت سعید غنی اور وزیر اطلاعات ناصر شاہ بھی موجود تھے۔

ملاقات میں مزدور رہنماؤں نے ملک میں موجودہ مہنگائی کے تناظر میں مزدوروں کے حالات پر بریفنگ دی اور سندھ حکومت کی جانب سے بے نظیر مزدور کارڈ کے اجرا کے عمل کو سراہا۔

پنجاب اسمبلی میں ضیاءشاہد کی خدمات پر 7ویں قرارداد اوکاڑہ سے لیگی ایم پی اے منیب الحق نے گزشتہ روز ضیاءشاہد کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے قرارداد جمع کرائی

لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان میں جدید صحافت کے بانی ضیاءشاہدکی 50 سالہ صحافتی خدمات کے اعتراف کے لیے پنجاب اسمبلی میں قرار ادا جمع کرادی گئی۔ یہ قرار داد مسلم لیگ ن کے ایم پی اے منیب الحق کی طرف سے جمع کرائی گئی۔ قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بانی خبریں گروپ ضیاءشاہد نے 17برس کی عمر میں صحافت کا آغاز کیا اور 50 سال تک صحافت کا علم بلند کیے رکھا۔ انہوں نے مسلسل محنت سے صحافت میں اپنا مقام بنایا۔ جناب ضیاءشاہد نے پاکستان میں صحافت کو نیا رنگ دیا۔ ان کی وفات سے پاکستان کی صحافت میں ایک خلاءپیدا ہوا ہے۔ ان کی صحافتی خدمات کو ہمیشہ یادر کھا جائے گا۔ ضیاءشاہد نے کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز کے صدر کے طور پر بھی صحافتی اداروں اور صحافیوں کی بہبود کے لیے اپنا کردار ادا کیا۔ 5 دہائیوں پر مشتمل شاندار صحافتی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی جناب سے انہیں اعلیٰ سول اعزاز تمغہ امتیاز سے نوازا گیا اور لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ بھی ان کے حصے میں آیا۔ صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان ضیاءشاہد کی صحافتی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ سے ان کے بلند درجات اور لواحقین کے صبر کے لیے دعا گو ہے۔ اس سے پہلے ارکان پنجاب اسمبلی خواجہ عمران نذیر، سید حسن مرتضیٰ، میاں عبدالراﺅف، نیلم حیات، عنیزہ فاطمہ اور مومنہ وحید بانی و قائد خبریں گروپ ضیاءشاہد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے قرار دادیں جمع کراچکے ہیں۔

رواں سال کے اختتام تک 7 کروڑ لوگوں کو ویکیسن لگائی جائے گی، فیصل سلطان

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ حکومت کا ہدف ہے کہ رواں سال کے اختتام تک 7 کروڑ پاکستانیوں کو کورونا سے بچاؤ کی ویکسین لگادی جائے۔

اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 40 سال سے زائد عمر کے لوگوں میں ویکسین کی فراہمی کے عمل کا آغاز ہوگیا ہے جس کی رجسٹریشن کا آغاز گزشتہ ہفتے کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے گزشتہ سال جولائی میں گاوی کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کیا تھا جس وقت کوئی ویکسین نہیں بنی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ ای سی سی نے 15 کروڑ ڈالر 30 نومبر کو منظور کیے تھے جسے کابینہ نے یکم دسمبر کو منظور کیا تھا اور اس وقت بھی دنیا میں کوئی ویکسین منظور نہیں کی گئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ رواں سال جون کے آخر تک ایک کروڑ 90 لاکھ خوراک حاصل ہوجائیں گی جن میں سے 90 فیصد خریداری کے ذریعے حاصل ہوں گی۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ‘ہم صرف عطیات پر انحصار نہیں کر رہے ہیں’۔

انہوں نے بتایا کہ ‘حکومت اب تک ویکسین کی 3 کروڑ خوراکوں کے لیے معاہدوں پر دستخط کرچکی ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان میں موجودہ آبادی میں ویکسینیشن لگوانے کے لیے اہل 10 کروڑ کے قریب ہیں، باقی 18 سال سے کم ہیں اور اکثر ویکسین 18 سال سے زائد عمر کے لیے رجسٹرڈ ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم سال کے آخر تک 7 کروڑ لوگوں کو ویکسین لگانا چاہتے ہیں اور جون تک کے لیے ہونے والے معاہدوں کو دیکھتے ہوئے حکومت کو اس ہدف پر تسلی ہے’۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ویکسین کی طلب زیادہ اور پیداوار کم ہے جس کی وجہ سے چند امیر ترین ممالک کو بھی اپنی ویکسین مہم کو سست کرنا پڑا ہے تاہم اس صورتحال میں بھی حکومت عوام کو ویکسینیشن فراہم کرنے میں کامیاب ہورہی ہے۔

ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ‘ویکسین بنانے والے کئی ممالک نے ویکسین کی برآمدات پر پابندی عائد کررکھی ہے’۔

واضح رہے کہ یکم فروری کو پاکستان کو کورونا ویکسین کی پہلی کھیپ موصول ہوئی تھی جس کے بعد ملک میں ویکسین لگانے کے عمل کا باقاعدہ آغاز ہوا جہاں پہلے مرحلے میں کووڈ 19 کے دوران فرائض کی انجام دہی میں مصروف فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو یہ ویکسین لگائی گئی تھی۔

اس کے بعد اسے مرحلہ وار 60 سال پھر 50 سال اور اب 40 سال سے زائد عمر کے افراد میں لگانے کے عمل کا آغاز کیا گیا ہے۔

یکم فروری کو پاکستان کو کورونا ویکسین کی پہلی کھیپ موصول ہوئی تھی جس کے بعد ملک میں ویکسین لگانے کے عمل کا باقاعدہ آغاز ہوا جہاں پہلے مرحلے میں کووڈ 19 کے دوران فرائض کی انجام دہی میں مصروف فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو یہ ویکسین لگائی گئی تھی۔

اس کے بعد اسے مرحلہ وار 60 سال پھر 50 سال اور اب 40 سال سے زائد عمر کے افراد میں لگانے کے عمل کا آغاز کیا گیا ہے۔

ختم نبوت کے قانون پر سمجھوتا نہیں ہو گا، وزیراعظم عمران خان

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ختم نبوت کے قانون پر سمجھوتا نہیں ہوگا۔

یورپی یونین کی پارلیمنٹ میں جی ایس پی پلس سے متعلق قرارداد کے  معاملے پر وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت  اجلاس ہوا۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں یورپی یونین کی قرارداد میں اٹھائے گئے نکات سے متعلق مشاورت کی گئی۔

وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں یورپی یونین کے تحفظات دور کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جبری گمشدگی، صحافیوں کے تحفظ، آزادی اظہار کے قوانین جلد پارلیمنٹ میں لانے کا فیصلہ کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں رائے دی گئی کہ جی ایس پی پلس معاہدے کا توہین رسالت قوانین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ن لیگ کا بیلٹ باکسز کو فوج کی تحویل میں دینے کا مطالبہ غیرذمہ درانہ ہے، بلاول بھٹو

این اے249کے بیلٹ باکسز کو فوج کی تحویل میں دینے کی حمایت نہیں کریں گے، ن لیگ فوج سے اپیل کی بجائے الیکشن کمیشن پر امید رکھے، انتخابی اصلاحات کا فائدہ اسٹیبشلمنٹ کے کردار کے بغیرممکن ہوسکتا ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی کی پریس کانفرنس

کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔03 مئی2021ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ن لیگ کابیلٹ باکسز کو فوج کی تحویل میں دینا غیرذمہ درانہ مطالبہ ہے، این اے249کے بیلٹ باکسز کو فوج کی تحویل میں دینے کی حمایت نہیں کریں گے، ن لیگ فوج سے اپیل کی بجائے الیکشن کمیشن سے امیدرکھے،انتخابی اصلاحات کا فائدہ اسٹیبشلمنٹ کے کردار کے بغیرممکن ہوسکتا ہے۔

انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں انتخابی اصلاحات کی ضرورت ہے، الیکشن میں دھاندلی ختم کرنے کیلئے قانون سازی کی ضرورت ہے، حالیہ این اے249کے الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار نہیں تھا، انتخابی اصلاحات میں اپنا کردار ادا کریں گے، حکومت کے مئوقف کو کوئی سنجیدہ نہیں لیتا، الیکشن میں دھاندلی روکنے کیلئے قانون سازی کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ کا رول ختم کرنا ہونا چاہیے، اگر اسٹیبشلمنٹ کا رول ختم ہوجائے تو پھر انتخابی اصلاحات کا فائدہ بھی ہوگا اور دھاندلی بھی نہیں ہوگی۔

این اے 249میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی ایکٹو رول نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ الیکشن میں اگر ن لیگ کو اعتراض ہے تو ان کے پاس فورم موجود ہے، ن لیگ کا حق ہے اگر ان کے پاس ٹھوس ثبوت ہے تو پیش کریں، ان کو الیکشن کمیشن سے امید رکھنی چاہیے، فوج کو اپیل نہیں کرنی چاہیے۔ فوج کی طرف اپیل نہ کریں کہ فوج انتخابی عمل میں مداخلت کرے، فوج کے کردار سے انتخابی عمل کو نقصا ن ہوتا ہے، 2018ء کے الیکشن سب سے زیادہ فوج پولنگ اسٹیشنز پر تعینات تھی،جبکہ 2013تک دہشتگردی عروج پر تھی پھر بھی ایسا نہیں تھا، اس سے الیکشن متنازع ہوتے بلکہ فوج بھی متنازع ہوتے ہیں۔

اگر کسی کو انتخابات سے متعلق شکایت ہوگی توجو ادارہ غیرسیاسی اور غیرمتنازع ہونا چاہیے پھر اس پر تنقید آنا شروع ہوجاتی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ ن لیگ کا مطالبہ غیرذمہ درانہ ہے، فوج کی نگرانی میں ووٹوں کے باکسز کو دینا درست نہیں۔ اس مطالبے کی حمایت نہیں کریں گے، ن لیگ ک وسوچنا چاہیے کہ ان کا بیانیہ مئوقف انفرادی سطح پر ہے یا اصولی مئوقف ہے، اگر یہ ان کا اصولی نظریاتی مئوقف ہے تو پھر ان کا مطالبہ سمجھ سے باہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم یا مولانا فضل الرحمان سے ہمارا کوئی مطالبہ نہیں ہے۔ میری کوشش ہے کہ پریس کانفرنس میں صرف مزدروں سے متعلق بات کریں۔

عمرے کیلئے مسافروں کے پاس عمرہ ویزا لازمی قرار

سعودی عرب نے عمرے کے لیے آنے والے مسافروں کے پاس عمرے کا ویزا لازمی قرار دے دیا۔

سعودی ایوی ایشن اتھارٹی کا عمرہ زائرین سے متعلق ایئر لائنز کو نیا ہدایت نامہ جاری کر دیا گیا ہے، جس کے تحت سعودی عرب عمرے کے لیے آنے والے مسافروں کے پاس عمرے کا ویزا ہونا لازمی قرار دیا ہے۔

سعودی ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق عمرہ ویزا سعوی وزرات خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ہو، سعودی حکومت کے عمرہ سے متعلق ہدایات کی خلاف ورزی کرنے پر قانونی کارروائی ہوگی۔

پنجاب حکومت کا ’سستا گھر اسکیم‘ شروع کرنے کا اعلان

سستاگھر اسکیم ساڑھے تین مرلہ گھر پر مشتمل ہوگی ، مکان کی قیمت 14 لاکھ 30 ہزارروپےمقرر کی گئی ہے ، 14 سے 30 ہزار آمدن والےافراد اس اسکیم سے مستفیدہوں گے ، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی پریس کانفرنس

لاہور ( ویب ڈیسک  ) پنجاب حکومت نے ’سستا گھر اسکیم‘ شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ سستاگھر اسکیم ساڑھے تین مرلہ گھر پر مشتمل ہوگی ، جس کے تحت صوبہ پنجاب کی 32 تحصیلوں میں 10 ہزار گھر تعمیر کرنے جارہے ہیں ، مکان کی قیمت 14 لاکھ 30 ہزارروپےمقرر کی گئی ہے ، 14 سے 30 ہزار آمدن والےافراد اس اسکیم سے مستفیدہوں گے ، جب کہ 5 مئی کو وزیراعظم عمران خان لاہور میں ان منصوبوں کا افتتاح کریں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا وعدہ ہے جن کے پاس گھر نہیں ان کو چھت فراہم کی جائے گی ، اسی مقصد کے تحت 10 اضلاع میں سستے گھر تعمیر کریں گے جہاں حکومت پنجاب 54 سائٹس پر سستے گھر تعمیر کرنے جارہی ہے ، گھروں کی فراہمی کیلئے پنجاب حکومت 3 ارب روپے مختص کرچکی ہے۔

اسی حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سال کے آخر تک تمام تحصیلوں میں ہاؤسنگ منصوبے شروع ہوجائیں گے ، لوگوں کی ڈیمانڈ زیادہ ہے ہمارے پاس اتنے گھر نہیں ، لوگوں نے ان علاقوں میں رہنے کیلئے رجسٹریشن کرائی ہوئی ہے ، پہلی بار بڑے پیمانے پر ہاؤسنگ منصوبے کا آغاز کیا گیا، ہماری کوشش ہے کہ ہر پاکستانی کے پاس اپنا گھر ہو ۔

سرگودھا میں ہاوَسنگ اسکیم منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنےکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو منصوبے پر مبارکباد پیش کرتاہوں ، پنجاب حکومت کی کاوشوں سے منصوبے پر کام شروع ہوا ، جن لوگوں کے پاس گھر نہیں ان کےلیے اچھا منصوبہ ہے ، کیوں کہ امیر آدمی کو بینک سے قرض مل جاتا ہے، لیکن ایک عام آدمی کبھی اپنے گھر کا سوچ بھی نہیں سکتا تھا ، غریب گھرخرید نہیں سکتے تو کچی آبادیاں جنم لیتی ہیں ، کراچی جیسے شہر کی 40 فیصد آبادی کچی آبادی میں رہتی ہے ، حالاں کہ کچی آبادی میں مالکانہ حقوق ہیں اور نہ ہی سہولتیں ، اس لیے پاکستان میں ایسے منصوبے بہت پہلے آنے چاہیے تھے۔

وزیر اعظم نے ملاقات میں تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، جہانگیر ترین

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان سے اچھے ماحول میں ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر خان ترین نے کہا کہ ہم عدالت کے سامنے پیش ہوتے ہیں اور چاہتے ہیں عدالت شفاف طریقے سے کارروائی کرے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے علی ظفر کو کیس کی ذمہ داری سونپی ہے، ان سے اچھے ماحول میں ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کیس میں کوئی منی لانڈرنگ نہیں ہوئی، یہ کریمنل کیس نہیں ہے، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کا اس میں کوئی کردار نہیں، یہ کاروباری معاملات کا کیس ہے، اس میں پبلک فنڈ یا خفیہ فنڈ کا کوئی معاملہ نہیں۔

جہانگیر ترین نے کہا کہ ایک سال سے میرے خلاف تفتیش ہورہی ہے، 78 پیشیاں بھگت چکے ہیں جبکہ ہم کیس ختم کرنے کی بات نہیں کر رہے اور نہ بجٹ کی منظوری میں رکاوٹ پیدا کرنے کی بات کر رہے ہیں۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کی بات کا جواب نہیں دوں گا، ان کو ایسا کہنا زیب نہیں دیتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘(ن) لیگ یا پیپلز پارٹی سے میرا کوئی رابطہ نہیں ہوا’۔

ضمانت میں توسیع

قبل ازیں سیشن کورٹ میں جہانگیر ترین اور علی ترین کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ جہانگیر ترین کے شریک ملزمان کے بیان ریکارڈ ہونا باقی ہیں، بینک سے بھی ابھی کچھ ریکارڈ آنا باقی ہے، جیسے ہی ریکارڈ مکمل ہوگا تفتیش مکمل کر لیں گے۔

جہانگیر ترین کے وکیل نے کہا کہ ابوبکر خدابخش کو بھی تحقیقاتی ٹیم کا حصہ بنا دیا گیا ہے، وہ شاید ابھی کیس سمجھ رہے ہیں لیکن انہوں نے جہانگیر ترین کو طلب نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ابوبکر خدابخش جیسے ہی جہانگیر ترین اور علی ترین کو طلب کریں یہ دونوں پیش ہوں گے، ہم کیس کو لٹکانا نہیں چاہتے جلدی اپنا کیس مکمل کرنا چاہتے ہیں۔

ایرانی سفارتخانے کا امتنان شاہد کو تعزیتی خط ضیاءشاہد سچ اور حق کے علمبردار صحافی تھے: ایرانی سفارتخانہ

لاہور (خبریں، چینل۵ ویب ڈیسک) بانی و قائد خبریں گروپ ضیاءشاہد کے انتقال پر ایرانی سفارتخانے اور گھانا کے قونصل جنرل شاہد رشید بٹ نے چیف ایڈیٹر خبریں امتنان شاہد کے نام علیحدہ علیحدہ تعزیتی خطوط میں انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ مرحوم ضیاءشاہد کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ ایرانی سفارتخانے نے اپنے خط میں لکھا کہ ضیاءشاہد سچ اور حق کے علمبردار صحافی تھے۔ قونصل جنرل گھانا شاہد رشید بٹ نے اپنے تعزیتی خط میں کہا ہے کہ ضیاءشاہد ایک نڈر صحافی تھے ان کی صحافتی خدمات کو ہمیشہ سنہری حروف میں یاد رکھا جائیگا۔

قونصل جنرل گھانا کا امتنان شاہد کو تعزیتی خط ضیاءشاہد نڈر صحافی تھے، صحافتی خدمات سنہری حروف میں یاد رہیں گی: قونصل جنرل گھانا شاہد رشید بٹ

لاہور (خبریں، چینل۵ ویب ڈیسک) بانی و قائد خبریں گروپ ضیاءشاہد کے انتقال پر ایرانی سفارتخانے اور گھانا کے قونصل جنرل شاہد رشید بٹ نے چیف ایڈیٹر خبریں امتنان شاہد کے نام علیحدہ علیحدہ تعزیتی خطوط میں انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ مرحوم ضیاءشاہد کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ ایرانی سفارتخانے نے اپنے خط میں لکھا کہ ضیاءشاہد سچ اور حق کے علمبردار صحافی تھے۔ قونصل جنرل گھانا شاہد رشید بٹ نے اپنے تعزیتی خط میں کہا ہے کہ ضیاءشاہد ایک نڈر صحافی تھے ان کی صحافتی خدمات کو ہمیشہ سنہری حروف میں یاد رکھا جائیگا۔

دلیپ کمار کی طبیعت ناساز، ہسپتال منتقل

شہنشاہ جذبات کہلائے جانے والے بولی وڈ کے لیجنڈ اداکار دلیپ کمار ناسازی طبیعت کے باعث ہسپتال میں داخل ہیں۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق دلیپ کمار کو کچھ طبی مسائل کے باعث گزشتہ روز ہسپتال لے جایا گیا تھا۔

98 سالہ بھارتی اداکار سے متعلق ان کی اہلیہ سائرہ بانو نے بتایا کہ ‘دلیپ کمار صحتیاب ہورہے ہیں اور انہیں جلد ڈسچارج کردیا جائے گا’۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سائرہ بانو کا کہنا تھا کہ کچھ طبی مسائل کی وجہ سے ہم یہاں ان کے تفصیلی چیک اپ کے لیے موجود ہیں، اگر اللہ نے چاہا تو ہم جلد گھر چلے جائیں گے۔