سمندر پار پاکستانیوں کی وجہ سے ہی اب تک ملک چل رہا ہے، وزیراعظم

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی ہماری سب سے بڑی طاقت ہیں اور ان کی وجہ سے آج ملک چل رہا ہے۔

دنیا بھر میں تعینات پاکستانی سفرا سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دیگر مصروفیات کی وجہ سے میں اس جانب اتنی توجہ نہیں دے سکا جتنی مجھے دینی چاہیے تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اقتدار میں آنے کے بعد وزارت خارجہ کو رہنمائی بھی دی کہ ہم نے سمند پار پاکستانیوں کے لیے کیا کیا چیزیں کرنی ہیں کیونکہ وہ ہماری سب سے بڑی طاقت ہیں اور ان کی وجہ سے ہی پاکستان اب تک چل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی وجہ سے ہی ہمارا ملک اب تک دیوالیہ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ میں انگلینڈ میں کھیلنے کے لیے گیا تھا اس لیے مجھے انداز ہے کہ ہمارے سفارتخانوں کا رویہ کیا ہوتا ہے لہٰذا جب میں وزیراعظم بنا تو میں سب سے بڑی خواہش بنے کہ ہمارے سفارتخانوں میں عوام سے سمندر پار پاکستانیوں سے روا رکھے جانے والا رویہ بدلے۔

انہوں نے کہا کہ پڑھے لکھے اور پوش لوگوں سے ہمارے سفارتخانوں کا رویہ اچھا رہتا ہے لیکن نچلے طبقے کو ہمیشہ بڑے مسائل کا سامنا رہا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 70 اور 80 کی دہائی میں انگلینڈ میں ہمارے سفیروں اور سفارتخانے کے عملے کا مزدور طبقے سے رویہ بہت خراب ہوتا تھا، مزدور کی توقعات تو اپنی سفارتخانے سے ہی وابستہ ہوتی تھیں لیکن کچھ سفیروں اور اہلکاروں کا رویہ بہت برا ہوتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے سعودی عرب سے شکایات آنا شروع ہوئیں، ڈیڑھ سال سے ہمارے محنت کش لوگوں کی شکایات آ رہی تھیں کہ سفارتخانہ کوئی جواب نہیں دیتا اور اس کے بعد ایک دو واقعات ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ میرا جن پاکستانیوں سے زیادہ رابطہ رہا ہے ان سے میں نے کہا کہ مجھے سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانے کے حوالے سے رائے دیں تو انہوں نے جو رائے دی اس سے بہت بڑا دھچکا لگا کہ عوام کی کوئی پروا نہیں، کوئی سروسز فراہم نہیں کی جا رہیں جبکہ ہمارے سٹیزن پورٹل پر بھی شکایات دیکھیں جو بالکل یکساں تھیں۔

انہوں نے کہا کہ شکایات اس بات کی شاہد ہیں کہ ہمارے سفارتخانے اپنے سمندر پار پاکستانیوں سے انتہائی برا رویہ اپناتے ہیں لیکن میں بتا دوں کہ اس طرح ہم نہیں چل سکتے۔

عمران خان نے کہا کہ انگریزوں کا پرانا کالونیوں کا نظام تو اس طرح چل سکتا ہے لیکن موجودہ پاکستان میں یہ نظام نہیں چل سکتا، سفارتخانے کا کام اپنے لوگوں کو سروسز فراہم کرنا ہے اور اس کے بعد ان کی پوری کوشش اپنے ملک میں سرمایہ لانے کی ہونی چاہیے۔

 

سمندر پار پاکستانی ہماری سب سے بڑی طاقت ہیں: وزیر اعظم

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی ہماری سب سے بڑی طاقت ہیں اور ان کی وجہ سے آج ملک چل رہا ہے۔

دنیا بھر میں تعینات پاکستانی سفرا سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دیگر مصروفیات کی وجہ سے میں اس جانب اتنی توجہ نہیں دے سکا جتنی مجھے دینی چاہیے تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اقتدار میں آنے کے بعد وزارت خارجہ کو رہنمائی بھی دی کہ ہم نے سمند پار پاکستانیوں کے لیے کیا کیا چیزیں کرنی ہیں کیونکہ وہ ہماری سب سے بڑی طاقت ہیں اور ان کی وجہ سے ہی پاکستان اب تک چل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی وجہ سے ہی ہمارا ملک اب تک دیوالیہ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ میں انگلینڈ میں کھیلنے کے لیے گیا تھا اس لیے مجھے انداز ہے کہ ہمارے سفارتخانوں کا رویہ کیا ہوتا ہے لہٰذا جب میں وزیراعظم بنا تو میں سب سے بڑی خواہش بنے کہ ہمارے سفارتخانوں میں عوام سے سمندر پار پاکستانیوں سے روا رکھے جانے والا رویہ بدلے۔

انہوں نے کہا کہ پڑھے لکھے اور پوش لوگوں سے ہمارے سفارتخانوں کا رویہ اچھا رہتا ہے لیکن نچلے طبقے کو ہمیشہ بڑے مسائل کا سامنا رہا ہے۔

ٍڈنمارک کی سفیر لِس روزن ہوم کا امتنان شاہد کو تعزیتی خط، بانی وقائد خبر یں گروپ ضیاءشاہد کے انتقا ل پر اظہار تعزیت

ٍڈنمارک کی سفیر لِس روزن ہوم کا امتنان شاہد کو تعزیتی خط، بانی وقائد خبر یں گروپ ضیاءشاہد کے انتقا ل پر اظہار تعزیت
اللہ تعالی ضیا ءشاہد کے درجات بلند فرمائے، دکھ کی اس گھڑی میںامتنان شاہد اور انکی فیملی کے ساتھ ہیں : لِس روزن ہوم

ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹر اور فیس بک اکاﺅنٹس پر پابندی کے بعد روابط کے لئے نیا پلیٹ فارم متعارف کرا دیا

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹر اور فیس بک اکاﺅنٹس پر پابندی کے بعد کمیونیکیشنز کے لیے نیا پلیٹ فارم متعارف کرا دیا ہے ۔ “فرام دا ڈیسک آف ڈونلڈ جے ٹرمپ “کے نام سےاس نئے پلیٹ فارم پر صارفین ٹویٹر اور فیس بک کی طرح پوسٹس لائک کریں گے اور ان پوسٹس کو اپنے ٹویٹر اور فیس بک اکاﺅنٹس پر شیئر بھی کر سکیں گے۔ یہ پلیٹ فارم ڈبلیو ڈبلیوڈبلیوڈاٹ ڈونلڈ جے ٹرمپ ڈاٹ کام سلیش ڈیسک پر دیکھا جا سکتا ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اس ویب سائٹ سے قبل سابق صدر اپنے بیانات پریس ریلیز کے ذریعے جاری کرتے تھے لیکن اب اس ویب سائٹ پر  ان کے بیانات اور سیاسی سرگرمیاں شیئر کی جائیں گی۔ اطلاعات ہیں کہ یہ ویب سائٹ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق منیجر بریڈ پارسکیل کی ڈیجیٹل سروس کمپنی کمپین نیوکلیئس نے بنائی ہے ۔ واضح رہے کہ جنوری میں امریکی پارلیمنٹ کیپٹل ہل پر حملے کے بعد سابق صدر ٹرمپ کے ٹویٹر اکاﺅنٹ پر پابندی جبکہ فیس بک اکاﺅنٹ اور یوٹیوب چینل معطل کر دیا گیا جس کے بعد وہ اپنے بیانات پریس ریلیز کے ذریعے جاری کرتے تھے ۔ تاہم ابھی فیس بک کے اورسائٹ بورڈ کی جانب سے ٹرمپ کے فیس بک اکاﺅنٹ پر مستقل پابندی سے متعلق فیصلہ تو ہو چکا ہے لیکن اس کا اعلان کرنا باقی ہے جو امریکی وقت کے مطابق بدھ کی صبح نو بجے متوقع ہے۔ اگر سابق صدر ٹرمپ کو فیس بک پر دوبارہ آنے کی اجازت دے دی جاتی ہے تو پھر فیس بک کو ان کا اکاﺅنٹ 7 روز میں دوبارہ بحال کرنا ہو گا۔ یوٹیوب نے سابق صدر کے یوٹیوب اکاﺅنٹ عارضی طور پر معطل کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا اکاﺅنٹ اس وقت دوبارہ بحال کیا جائے جب تشدد میں کمی ہو گی۔

دیپیکا پڈوکون بھی کورونا وائرس میں مبتلا

نامور بھارت ادکارہ دیپیکا پڈوکون بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دیپیکا پڈوکون نے ابھی تک اس حوالے کوئی اپڈیٹ نہیں دی ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ ان کا کورونا وائرس ٹیسٹ 4 مئی کو ہی مثبت آیا ہے جبکہ وہ اس وقت اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ بنگلور میں مقیم ہیں۔

رپورٹس میں بتایا گیا کہ دیپیکا کے والد اور سابق بھارتی بیڈمنٹن پلیئر پراکاش پڈوکون بھی کورونا وائرس کے شکار ہوئے اور انھیں اسپتال میں داخل کروادیا گیا۔

ان کے اہلِ خانہ میں اہلیہ اور چھوٹی بیٹی نے بھی کورونا وائرس ٹیسٹ کروایا جو مثبت آیا۔

اسی طرح دیپیکا نے بھی کورونا ٹیسٹ کروایا جو مثبت آگیا ہے۔

آئی پی ایل کی منسوخی سے بھارت کو 2500کروڑ تک نقصان کا خدشہ

کورونا کیسز کی وجہ سے منسوخ ہونے والی انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے باعث بھارتی کرکٹ بورڈ کو 2500 کروڑ بھارتی روپے تک نقصان کا خدشہ ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ کے ایک سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ آئی پی ایل کی منسوخی کے باعث بی سی سی آئی کو براڈ کاسٹ اور اسپانسر شپ کی مد میں 2000 سے 2500 کروڑ بھارتی روپے کا نقصان ہو گا۔

خیال رہے کہ متعدد بھارتی کرکٹرز اور کوچنگ اسٹاف کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے باعث بی سی سی آئی نے گزشتہ روز آئی پی ایل غیر معینہ مدت کے لیے منسوخ کر دی تھی۔

52 روز اور 60 میچوں پر مشتمل ٹورنامنٹ کا فائنل 30 مئی کو کھیلا جانا تھا تاہم بائیور سکیور ببل کے باوجود کورونا کیسز سامنے آنے کے باعث لیگ کے صرف 29 میچز ہی ممکن ہو سکے۔

گزشتہ برس بھی آئی پی ایل کے میچز کورونا وائرس کے باعث بھارت سے متحدہ عرب امارات منتقل کر دیے گئے تھے جس کے باعث بھارتی کرکٹ بورڈ کو بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑا تھا

کروناویکسین نا خریدنا حکومت کی سب سے بڑی نا اہلی ہے :شہباز شریف

لاہور: مسلم لیگ (ن) کے صدر  اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کاکہنا ہے کہ وزیراعظم کی سرپرستی میں قوم کا آٹا چینی نہ لوٹا جاتا تو آج قوم آٹا چینی کے لیے یوں دھکے نہ کھا رہی ہوتی۔

(ن) لیگ کے ارکان پارلیمنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ صرف تماشے جاری ہیں، حکومت اب بھی کورونا، معیشت، مہنگائی اوربے روزگاری جیسے سنگین مسائل پر توجہ دینے میں سنجیدہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکمران خداترسی کریں اورچینی کے لیے قطاروں میں کھڑی ماؤں بہنوں کو اس توہین سے نجات دلائیں، خیبرپختونخوامیں قطاروں میں لگےلوگوں کو آٹا نہیں مل رہا۔

شہباز شریف نے وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی فردوس عاشق کے اسسٹنٹ کمشنر پر برہمی کے واقعے پر کہا کہ اپنی غلط پالیسیوں سے ہونے والی مہنگائی کا غصہ خاتون افسر پر نکالنا انتہائی قابل مذمت اور افسوسناک ہے۔

ایک دن میں پاکستان کی 2اسمبلیوں میں بانی خبریں گروپ ضیاءشاہد کو خراج تحسین

ایک دن میں پاکستان کی 2اسمبلیوں میں بانی خبریں گروپ ضیاءشاہد کو خراج تحسین
پنجاب اسمبلی اور آزاد کشمیر میں تمام جماعتوں کی متفقہ قرار داردیں منظور،
کشمیر کا موقف پاکستان اور دنیا کے ہر فورم پر بلند کیا، تحریک آزادی کشمیر کیلئے ضیاءشاہد کی خدمات نا قابل فراموش،
امید ہے امتنان شاہد انکی روایات کے امین ہونگے:قرار داد کا متن

پی ایس ایل فرنچائزز کا بقیہ میچز متحدہ عرب امارات منتقل کرنے کا مطالبہ

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائزز نے ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث لیگ کے ملتوی ہونے والے بقیہ میچز متحدہ عرب امارات منتقل کرنے کامطالبہ کردیا۔

پی ایس ایل کی فرنچائزز نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے پی ایس ایل کے بقیہ میچز متحدہ عرب امارات منتقل کرنے کے باقاعدہ مطالبہ کردیا ہے۔

پی سی بی نے فرنچائزز کے مطالبے کے پیش نظر نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) حکام سے رابطہ کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پی سی بی حتمی فیصلہ این سی او سی اور حکومت سے مشاورت کے بعد کرے گا۔

دوسری جانب متحدہ عرب امارات دنیائے کرکٹ کی توجہ کا مرکز بن گیا جہاں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی منتقلی کااعلان بھی متوقع ہے جبکہ انڈین پریمیئرلیگ (آئی پی ایل) بھی بھارت میں کورونا کی سنگین صورت حال کے باعث ملتوی ہوگئی ہے۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی بھارت سے متحدہ عرب امارات منتقلی کا اعلان اگلے چند دنوں میں متوقع ہے۔

یاد رہے کہ پی ایس ایل 2021 کا آغاز 20 فروری کو کراچی میں ہوا تھا اور ایونٹ کے میچز اس مرتبہ ملک کے دو شہروں کراچی اور لاہور میں شیڈول تھے تاہم 4 مارچ کو 7 کھیلاڑیوں اور دیگر عملے میں کورونا کیسز سامنے آنے کے بعد پی ایس ایل کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

کورونا وائرس کے باعث اس مرتبہ ایونٹ کی افتتاحی تقریب بھی ریکارڈڈ پیش کی گئی تھی جبکہ تماشائیوں کی اجازت بھی ابتدا میں 20 فیصد تک تھی جسے بعد ازاں صورتحال کو دیکھتے ہوئے 50 فیصد تک کردیا گیا تھا۔

پی ایس ایل 2021 کے 14 میچ کھیلے جاچکے ہیں جبکہ پی سی بی گزشتہ ماہ بقیہ 20 میچز جون میں کرانے کا اعلان کیا تھا۔

پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پی ایس ایل کے بقیہ میچز یکم جون سے 20 جون تک کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔

بورڈ نے کہا تھا کہ ایونٹ کے دوبارہ آغاز پر کھلاڑی اور دیگر عملہ، 22 مئی سے ایک ہی ہوٹل میں 7 روز تک قرنطینہ کریں گے جس کے بعد 3 روزہ ٹریننگ سیشن کا آغاز ہوگا اور اس کے بعد پی ایس ایل 6 کے بقیہ میچز کا آغاز یکم جون سے ہوگا۔

اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پی ایس ایل سیزن 6 کا فائنل 20 جون کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

پی ایس ایل کے مذکورہ میچوں کے حوالے سے فیصلہ 10 اپریل کو پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کے 62ویں ورچوئل اجلاس میں ہوا تھا۔

تاہم اب فرنچائزز نے ملک میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کو دیکھتے ہوئے بقیہ میچز متحدہ عرب امارات منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی تیسری لہر جاری ہے جو گزشتہ دونوں کے مقابلے میں خطرناک ہے اور کیسز کی یومیہ شرح میں روزانہ اضافہ ہو رہا ہے اور ریکارڈ ہلاکتیں سامنے آئی ہیں۔

ضیاءشاہد کی صحافتی خدمات پر پنجاب اسمبلی نے متفقہ طور پر قرار داد منظور کرلی

لاہور(خبریں ،ویب ڈیسک)بانی قائد گروپ ضیا شاہد کی 50سالہ شاندار کارکردگی اور صحافی خدمات کے حوالے سے پنجاب اسمبلی نے قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کیا ۔قرار داد کو تینوں جماعتوں نے متفقہ طور پر منظور کیا ۔ضیا شاہد نے جس طرح جدید صحافت کو متعارف کرایا ،پنجاب اسمبلی نے ان کی خدمات کے اعتراف میں قرار داد پیش کی گئی،اس حوالے سے چینل ۵ سے بات کرتے ہوئے سینئر صحافی محمد مالک نے کہا کہ اس سے اچھی بات کیا ہے کے انتقال کے بعد بھی سیاستدانوں کو ایک بات پر متفق کر گئے ،سیاسی جماعتیں کسی ایک بات پر متفق نہیں ہوتی لیکن سب نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ضیا شاہد نے جو نام کمایا جو جدوجہد کی وہ 50سال کہ عرصہ پر محیط ہے۔معروف تجزیہ کار اور اینکر پرسن حامد ولید نے کہا کہ پنجاب اسمبلی مبارک باد کی مستحق ہے کہ اس نے پاکستان صحافت کے جھومر ضیاءشاہد کے حوالے سے جو قرار داد پاس کی ہے جس طرح سینئر صحافی فرما رہے تھے ۔روزنامہ پاکستان کے چیف ایڈیٹر مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ بڑی مبارک بات ہے اور پنجاب اسمبلی نے ہمارے جذبات کا احترام کیا ہے اور جو ہمارے قومی صحافت ہے اس کے جو اہم رہنماءہیں ان کو یاد کیا ہے ،ان کو یاد کیا ان کو خراج تحسین پیش کیا،ان پر ایک اخبار نویس کے طور پر ان کے شکر گزار ہیں،
معروف تجزیہ کار اور اینکر پرسن افتخار احمد نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے ارکان کا شکریہ کہ انہوں نے ضیاءشاہد کی خدمات کو سراہا ،ویسے میں سمجھتا ہوں کے ضیاءصاحب ان چیزوں سے بالا تر تھے انہوں نے جس انداز سے جنرلزم کی وہ بڑا محنت طلب کام تھا ۔انہوں نے ورکنگ جرنلسٹ کے طور پر کام کیا ملکی و غیر ملکی خبریں بنائیں ،ایڈیٹوریل لکھے ۔کالم لکھے، پنجاب یونیوسٹی میں ان کے نام سے ایک چیئر منسوب کی جائے،

معروف انیکر پرسن عارف نظامی نے کہا کہ ضیاءشاہد بڑے محنتی صحافی تھے ،آخری وقت تک کونی نہ کوئی چیز لکھوا رہے ہوتے تھے ،انہوں نے کمال محنت سے انتی بڑی ایمپائر کھڑی کی ،وہ ایک سیلف میڈ آدمی تھے انہوں نے شروع کہانی کے نام سے میگزین نکالا وہ جنگ اور نوائے وقت میں رہے اور پھر انہوں نے اپنا اخبار نکالا اور جو بڑے کریڈٹ کی بات ہے کہ اسے کامیاب بھی کیا اگرچہ میں ان کی سیاست سے اتفاق نہیں کرتا پر ہم میں کبھی اختلاف بھی نہیں رہا ،ایک دوسرے کے ساتھ احترام کا رشتہ آخر تک قائم رہا ۔قرار داد پاس کرنا خوش آئند ہے۔

معروف صحافی سول بخش رئیس نے کہا کہ اسمبلی سے جو خراج تحسین پیش کیا گیا ہے وہ اس کے حقدار تھے ان کی خدمات پاکستان ،جمہوریت ،آزادی صحافت کے لئے کشمیر اور کشمیر عوام کیلئے قلمی قاوش ڈھکی چھپی نہیں ہے ساری زندگی جدوجہد کرتے رہے اور ان کا ایک مقام ہے ،اور ہماری اسمبلیوں نے اچھا قدم اٹھایا کم از کم ایک اچھی پیش رفت ہے،
ارشد انصاری نے کہا ہے کہ ضیا شاہد صاحب کی صحافی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔پنجاب اسمبلی میں جس طرح قرار داد منظور کی گئی ان پر تینوں پارٹیوں کا شکر گزار ہوں ۔کہ اتنا بڑا انسان رخصت ہو گیا۔وہ جدید صحافت میں وہ ہمارے استاد تھے ،ہم ضیا شاہد کو ہی فالو کر رہے ہیں اور ان کی کتابوں کو یونیورسٹی میں پڑھانا چاہئے ،کشمیر پر ان کی آواز بڑی جاندار تھی۔ضیا شاہد کشمیر کے ایشو پر ڈٹے رہے ،ضیا شاہد صحافت کی یونیورسٹی تھے،ان کی صحافت خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی

سینئر صحافی رانا عظیم نے کہا ہے کہ پاکستان کے چاروں صوبوں کی اسمبلیوں اور کشمیر و گلگت بلتستا ن سیمت پارلیمنت میںبانی خبریں گروپ ضیاءشاہد کو خراج تحسین پیش کرنا چاہئے،ہر مکتبہ فکر کو کراج تحسین پیش کرنا چاہئے ،ضیا شاہد تحریک کا نام تھے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں صحافت کس طرح عوام کی آواز بنتی ہے ۔صحافت کس طرح مظلوم کی مدد کیلئے ہوتی ہے۔
صحافت کس طرح عوامی مسائل کو سامنے لاتی ہے اور ان کے مسائل کو حل کرتی ہے۔ضیا شاہد نے با قائدہ نئی جدت دی انہوں نے بتایا کہ ایک عام کارکن کس طرح ایک بڑا ادارہ بنا سکتا ہے۔ انہوں نے ایک انسٹیٹوٹ بنایا اورثابت کیا کہ پاکستان میں بڑے صحافی جو اہم عہدوں پر بیٹھے ہیں اداروں میں بطور چیف ایڈیٹر بیٹھے ہیں ،نیوز ایڈیٹر اور اینکر بیٹھے ہیں ،وہ سب ضیا شاہد سے سیکھ کر گئے ہیں۔

آئی پی ایل: 2 کھلاڑیوں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد میچ ملتوی

انڈین پریمئر لیگ (آئی پی ایل) میں بائیوسیکور ببل کے باوجود دو کھلاڑیوں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد آج کا میچ ملتوی کردیا گیا۔

آئی پی ایل کے رواں سیزن میں یہ پہلا موقع ہے جب کورونا وائرس کے باعث کوئی میچ ملتوی کیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘رائٹرز’ کے مطابق کھلاڑی ورون چکراوَرتھی اور سندیپ واریئر کے کورونا ٹیسٹ کے نتائج مثبت آنے کے بعد کولکتہ نائٹ رائیڈرز اور ویرات کوہلی کی رائل چیلنجرز بنگلور کا میچ آغاز سے چند گھنٹے قبل منسوخ کردیا گیا۔

یہ مثبت کیسز اس وقت سامنے آئے ہیں جب بھارت میں وائرس کے تیزی سے سامنے آنے والے کیسز نے آئی پی ایل پر سوالات کھڑے کیے تھے، جبکہ اکتوبر اور نومبر میں بھارت کی ٹی20 ورلڈ کپ کی میزبانی کے حوالے سے بھی تشویش پائی جاتی ہے۔

آئی پی ایل منتظمین کے مطابق چکراورتھی اور واریئر نے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد خود کو آئیسولیٹ کر لیا ہے جبکہ ٹیم کے دیگر اراکین کے کورونا ٹیسٹ منفی آئے ہیں۔

لیگ نے ایونٹ کے آغاز سے قبل تمام 8 ٹیموں کے لیے بائیوسیکور ببل بنایا تھا۔