تازہ تر ین

ضیاءشاہد کی صحافتی خدمات پر پنجاب اسمبلی نے متفقہ طور پر قرار داد منظور کرلی

لاہور(خبریں ،ویب ڈیسک)بانی قائد گروپ ضیا شاہد کی 50سالہ شاندار کارکردگی اور صحافی خدمات کے حوالے سے پنجاب اسمبلی نے قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کیا ۔قرار داد کو تینوں جماعتوں نے متفقہ طور پر منظور کیا ۔ضیا شاہد نے جس طرح جدید صحافت کو متعارف کرایا ،پنجاب اسمبلی نے ان کی خدمات کے اعتراف میں قرار داد پیش کی گئی،اس حوالے سے چینل ۵ سے بات کرتے ہوئے سینئر صحافی محمد مالک نے کہا کہ اس سے اچھی بات کیا ہے کے انتقال کے بعد بھی سیاستدانوں کو ایک بات پر متفق کر گئے ،سیاسی جماعتیں کسی ایک بات پر متفق نہیں ہوتی لیکن سب نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ضیا شاہد نے جو نام کمایا جو جدوجہد کی وہ 50سال کہ عرصہ پر محیط ہے۔معروف تجزیہ کار اور اینکر پرسن حامد ولید نے کہا کہ پنجاب اسمبلی مبارک باد کی مستحق ہے کہ اس نے پاکستان صحافت کے جھومر ضیاءشاہد کے حوالے سے جو قرار داد پاس کی ہے جس طرح سینئر صحافی فرما رہے تھے ۔روزنامہ پاکستان کے چیف ایڈیٹر مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ بڑی مبارک بات ہے اور پنجاب اسمبلی نے ہمارے جذبات کا احترام کیا ہے اور جو ہمارے قومی صحافت ہے اس کے جو اہم رہنماءہیں ان کو یاد کیا ہے ،ان کو یاد کیا ان کو خراج تحسین پیش کیا،ان پر ایک اخبار نویس کے طور پر ان کے شکر گزار ہیں،
معروف تجزیہ کار اور اینکر پرسن افتخار احمد نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے ارکان کا شکریہ کہ انہوں نے ضیاءشاہد کی خدمات کو سراہا ،ویسے میں سمجھتا ہوں کے ضیاءصاحب ان چیزوں سے بالا تر تھے انہوں نے جس انداز سے جنرلزم کی وہ بڑا محنت طلب کام تھا ۔انہوں نے ورکنگ جرنلسٹ کے طور پر کام کیا ملکی و غیر ملکی خبریں بنائیں ،ایڈیٹوریل لکھے ۔کالم لکھے، پنجاب یونیوسٹی میں ان کے نام سے ایک چیئر منسوب کی جائے،

معروف انیکر پرسن عارف نظامی نے کہا کہ ضیاءشاہد بڑے محنتی صحافی تھے ،آخری وقت تک کونی نہ کوئی چیز لکھوا رہے ہوتے تھے ،انہوں نے کمال محنت سے انتی بڑی ایمپائر کھڑی کی ،وہ ایک سیلف میڈ آدمی تھے انہوں نے شروع کہانی کے نام سے میگزین نکالا وہ جنگ اور نوائے وقت میں رہے اور پھر انہوں نے اپنا اخبار نکالا اور جو بڑے کریڈٹ کی بات ہے کہ اسے کامیاب بھی کیا اگرچہ میں ان کی سیاست سے اتفاق نہیں کرتا پر ہم میں کبھی اختلاف بھی نہیں رہا ،ایک دوسرے کے ساتھ احترام کا رشتہ آخر تک قائم رہا ۔قرار داد پاس کرنا خوش آئند ہے۔

معروف صحافی سول بخش رئیس نے کہا کہ اسمبلی سے جو خراج تحسین پیش کیا گیا ہے وہ اس کے حقدار تھے ان کی خدمات پاکستان ،جمہوریت ،آزادی صحافت کے لئے کشمیر اور کشمیر عوام کیلئے قلمی قاوش ڈھکی چھپی نہیں ہے ساری زندگی جدوجہد کرتے رہے اور ان کا ایک مقام ہے ،اور ہماری اسمبلیوں نے اچھا قدم اٹھایا کم از کم ایک اچھی پیش رفت ہے،
ارشد انصاری نے کہا ہے کہ ضیا شاہد صاحب کی صحافی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔پنجاب اسمبلی میں جس طرح قرار داد منظور کی گئی ان پر تینوں پارٹیوں کا شکر گزار ہوں ۔کہ اتنا بڑا انسان رخصت ہو گیا۔وہ جدید صحافت میں وہ ہمارے استاد تھے ،ہم ضیا شاہد کو ہی فالو کر رہے ہیں اور ان کی کتابوں کو یونیورسٹی میں پڑھانا چاہئے ،کشمیر پر ان کی آواز بڑی جاندار تھی۔ضیا شاہد کشمیر کے ایشو پر ڈٹے رہے ،ضیا شاہد صحافت کی یونیورسٹی تھے،ان کی صحافت خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی

سینئر صحافی رانا عظیم نے کہا ہے کہ پاکستان کے چاروں صوبوں کی اسمبلیوں اور کشمیر و گلگت بلتستا ن سیمت پارلیمنت میںبانی خبریں گروپ ضیاءشاہد کو خراج تحسین پیش کرنا چاہئے،ہر مکتبہ فکر کو کراج تحسین پیش کرنا چاہئے ،ضیا شاہد تحریک کا نام تھے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں صحافت کس طرح عوام کی آواز بنتی ہے ۔صحافت کس طرح مظلوم کی مدد کیلئے ہوتی ہے۔
صحافت کس طرح عوامی مسائل کو سامنے لاتی ہے اور ان کے مسائل کو حل کرتی ہے۔ضیا شاہد نے با قائدہ نئی جدت دی انہوں نے بتایا کہ ایک عام کارکن کس طرح ایک بڑا ادارہ بنا سکتا ہے۔ انہوں نے ایک انسٹیٹوٹ بنایا اورثابت کیا کہ پاکستان میں بڑے صحافی جو اہم عہدوں پر بیٹھے ہیں اداروں میں بطور چیف ایڈیٹر بیٹھے ہیں ،نیوز ایڈیٹر اور اینکر بیٹھے ہیں ،وہ سب ضیا شاہد سے سیکھ کر گئے ہیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv