آرمی چیف سے زلمے خلیل زاد کی ملاقات

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی نمائندہ خصوصی  برائے افغانستان زلمے خلیل زاد  نے ملاقات کی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی  برائے افغانستان زلمے خلیل زاد  نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

ملاقات میں  خطے کی سیکیورٹی صورتحال، افغان امن عمل سے متعلق امور ،  پاک افغان بارڈر مینجمنٹ اور افغانستان میں دیرپا امن  کے طریقہ کار پر خصوصی بات چیت کی گئی۔

امریکی نمائندہ خصوصی  نے خطے میں امن کے مشترکہ مقصد کے حصول کے لیے پاکستان کی انتھک کوششوں کو سراہا۔

سشانت کیس: این سی بی میں پھر طلب ہونے پر دپیکا کی منیجر لاپتا

بھارت کی انسداد منشیات فورس نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کی تحویل کے دوران اداکارہ ریا چکربورتی کے انکشافات اور اعتراف کے بعد ایک مرتبہ پھر این سی بی کی جانب سے پوچھ گچھ کے لیے طلب کرنے کے بعد اداکارہ دپیکا پڈوکون کی منیجر کرشمہ پرکاش لاپتا ہوگئیں۔

این سی بی حکام کا کہنا ہے کہ سشانت سنگھ کی موت سے متعلق منشیات کیس کی تحقیقات کے لیے انہیں طلب کیا گیا تھا۔

انڈیا ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایک این سی بی عہدیدار نے اے آئی این ایس کو بتایا کہ یہ سچ ہے کہ پوچھ گچھ کے لیے طلب کیے جانے کے بعد کرشمہ پرکاش لاپتا ہوگئیں۔

عہدیدار نے کہا کہ این سی بی کے سامنے 27 اکتوبر کو پیش ہونے کے لیے کہا گیا تھا۔

تاہم انہوں نے کہا کہ یہ تصدیق نہیں ہوئی کہ کوان ٹیلنٹ منیجمنٹ کے ملازمین کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا ہے یا نہیں۔

این سی بی کی جانب سے نئے سمن گزشتہ ماہ کرشمہ پرکاش سے 1.7 گرام چرس اور سی بی ڈی آئل کی کچھ بوتلیں قبضے میں لینے کے بعد جاری کیے گئے تھے۔

یاد رہے کہ سشانت سنگھ راجپوت نے 14 جون کو بظاہر ڈپریشن کے باعث خودکشی کرلی تھی اور ابتدائی تین دن میں ہی ان کی ابتدائی پوسٹ مارٹم جاری کی گئی تھی، جس میں ان کے قتل کے خدشات کو مسترد کیا گیا تھا۔

بعد ازاں ان کی تفصیلی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی بتایا گیا تھا کہ بظاہر اداکار نے پھندا لگا کر خودکشی کی اور ان کی موت دم گھٹنے کی وجہ سے ہوئی جب کہ ان کے جسم پر تشدد کے کوئی نشانات نہیں ملے۔

اگرچہ زیادہ تر ماہرین اور سیکیورٹی عہدیدار اس بات پر متفق ہیں کہ سشانت سنگھ نے بظاہر خودکشی کی تاہم اداکار کے مداح اور ان کے قریبی رشتہ دار و اہل خانہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انہیں پریشان کرکے خودکشی پر مجبور کیا گیا۔

رشوت دے کر بیٹیوں کو کالج میں داخلہ دلانے پر اداکارہ کو جیل بھیج دیا گیا

رشوت دے کر بیٹیوں کا کالج میں داخلہ دلوانے کے جرم کا اعتراف کرنے والی امریکی اداکارہ 56 سالہ لوری لافلن نے اپنی سزا پوری کرنے کے لیے خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔

لوری لافلن اور ان کے شوہر فیشن ڈیزائنر موسمو گیانولی کو رواں برس اگست میں امریکی ریاست میساچوٹس کے شہر بوسٹن کی ضلعی عدالت نے مجرم قرار دیتے ہوئے جیل اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

دونوں میاں اور بیوی پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنی دو جوان بیٹیوں کو یونیورسٹی آف سدرن کیلی فورنیا کے کالج میں داخلہ دلوانے کے لیے 5 لاکھ امریکی ڈالر کی رشوت دی تھی۔

دونوں نے عدالت میں کیس چلنے کے بعد ابتدائی طور پر الزامات کو مسترد کیا تھا تاہم بعد ازاں دونوں نے جرائم کا اعتراف کیا تھا۔

دونوں کے خلاف مذکورہ کیس میں گزشتہ برس 2019 کے آخر میں فرد جرم عائد کی گئی تھی، اسی کیس میں اداکارہ فیلیسٹی ہفمین سمیت دیگر 50 شوبز، اسپورٹس، فیشن، ٹی وی، کاروبار اور صحافت سے وابستہ شخصیات پر بھی فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: رشوت دے کر بیٹیوں کو کالج میں داخلہ دلوانے پر امریکی اداکارہ کو سزا

مذکورہ کالج ایڈمشن اسکینڈل 2018 کے آخر میں سامنے آیا تھا اور مارچ 2019 میں امریکی محکمہ انصاف نے اسکینڈل میں ملوث 50 اہم شخصیات پر رشوت کے عوض اپنے بچوں کو کالج میں داخلہ دلوانے کی فرد جرم عائد کی تھی۔

مذکورہ اسکینڈل شخصیات کی جانب سے رشوت کے عوض اپنے بچوں کویونیورسٹی آف سدرن کیلی فورنیا کے کالج میں داخلہ دلوانے کا اسکینڈل تھا، جس نے امریکا میں تہلکہ مچا دیا تھا۔

اداکارہ نے رشوت دے کر بیٹیوں کو داخلہ دلوانے پر قوم سے معافی بھی مانگی تھی—فائل فوٹو: ای پی اے
اداکارہ نے رشوت دے کر بیٹیوں کو داخلہ دلوانے پر قوم سے معافی بھی مانگی تھی—فائل فوٹو: ای پی اے

لوری لافلن اور ان کے شوہر نے بھی اپنی دو بیٹیوں کو مذکورہ کالج میں داخلہ دلوانے کے لیے 5 لاکھ ڈالر کی رشوت دینے کا اعتراف کیا تھا، جس پر انہیں جیل اور جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔

عدالت نے لوری لافلن کو 2 ماہ جب کہ ان کے شوہر کو 5 ماہ قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

دونوں کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ 19 نومبر سے قبل ہی اپنی سزا کاٹنے کے لیے پولیس کے سامنے پیش ہوں گے، تاہم اداکارہ دی گئی مہلت سے قبل ہی پولیس کے سامنے پیش ہوگئیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق لوری لافلن نے خود کو ریاست کیلی فورنیا کے شہر ڈبلن کے وفاقی مرکزی جیل انتظامیہ کے حوالے کیا۔

اداکارہ نے خود کو 31 اکتوبر کو جیل پولیس کے حوالے کیا، جہاں وہ اگلے دو ماہ تک رہیں گی۔

کورونا پروٹوکول کے تحت اداکارہ کا کورونا ٹیسٹ کرکے اسے 2 ہفتوں تک قرنطینہ میں رکھنے کے بعد اپنی بیرک میں منتقل کیا جائے گا۔

شوبز ویب سائٹ ڈیڈلائن نے بتایا کہ اگرچہ لوری لافلن نے خود کو دی گئی مہلت سے قبل ہی پولیس کے حوالے کردیا، تاہم ان کے شوہر رواں ماہ 10 نومبر تک خود کو جیل حکام کے حوالے کریں گے۔

لوری لافلن کے شوہر 5 ماہ تک قید کاٹیں گے جب کہ اداکارہ کو 2 ماہ بعد آزاد کردیا جائے گا

کرونا وائرس: پنجاب کے 830 مقامات سیل

پنجاب حکومت نے کرونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے بعد لاہور سمیت صوبے کے متعدد مقامات پر مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کرتے ہوئے 830 مقامات کو سیل کردیا۔

پنجاب حکومت نے صوبے بھر کے 830 مقامات کو سیل کیا جن میں 435 مقامات صرف لاہور شہر کے ہیں۔

سيل مقامات ميں کرونا کے 1416 کيسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ علاقے کے مکین 14 روز تک قرنطینہ میں رہیں گے جبکہ سیل علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے باعث کسی کو آنے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

سیل کیے جانے والے علاقوں میں راولپنڈی کے 47، ملتان کے 44، بہاولپور کے 37، بھکر کے 35، گجرات کے 29، ڈیرہ غازی خان کے 17، فیصل آباد کے 34 اور گوجرانوالہ کے 14، ساہیوال کے 16، سرگودھا کے 24، جہلم کے 8، چنیوٹ کے 7 اور قصور کے 3مقامات شامل ہیں۔

مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن کے دوران پولیس علاقے کی متعدد گلیوں کے باہر تعینات رہے گی۔

پاکستان میں آج کرونا وائرس کے ایک ہزار 123 کیسز کی تصدیق ہوئی جبکہ 12 افراد لقمہ اجل بنے۔ ملک میں 13 ہزار 242 ایکٹیو کیسز ہیں جبکہ 707 افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔

اس سے قبل کرونا کے بڑھتے کیسز کے باعث اسلام آباد کے کئی علاقوں کو اسمارٹ لاک ڈاؤن کے تحت سیل کیا گیا اور ماسک پہننا لازمی قرار دیا۔

اسمارٹ لاک ڈاؤن کے نفاذ کے بعد مذکورہ علاقوں میں شہریوں کی آمد و رفت محدود کردی گئی جب کہ میڈیکل اسٹور اور اشیائے خور و نوش کے علاوہ دیگر دکانیں شام 5 بجے تک بند کردی جائیں گی۔

لاک ڈاؤن کا اطلاق بروز ہفتہ 31 اکتوبر کی صبح 10 بجے سے شروع ہوا۔ شہریوں کو بغیر ضرورت گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی، جو شہری گھروں سے باہر نکلیں گے انہیں ماسک کا استعمال لازمی کرنا ہوگا

افغانستان کی کابل یونیورسٹی پر حملہ، 6 افراد زخمی

کابل یونیورسٹی پر حملے کے نتیجے ابتدائی طور پر 6 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

افغان میڈیا کے مطابق کابل یونیورسٹی میں پیر کی صبح فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جس کے بعد یونیورسٹی کمپاؤنڈ میں موجود طلبہ کی بڑی تعداد نے اس علاقے کو خالی کردیا۔

افغان میڈیا کا بتانا ہےکہ فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں اس وقت آئیں جب یونیورسٹی میں افغان اور ایرانی حکام ایک کتب میلے کا افتتاح کررہے تھے۔

افغان میڈیا کے مطابق ایک طالب علم نے بتایا کہ انہیں یونیورسٹی میں مسلح افراد کی موجودگی کی اطلاع دی گئی جس کے بعد طلبہ نے یونیورسٹی سے نکلنا شروع کردیا۔

افغان میڈیا نے فائرنگ کے نتیجے میں 6 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

افغان حکام کا بتانا ہےکہ کابل یونیورسٹی پر مسلح افراد نے حملہ کیا، ملزمان یونیورسٹی کے اندر داخل ہوئے اور فائرنگ شروع کردی۔

افغان حکام کے مطابق واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری طلب کرلی گئ جو یونیورسٹی کے اندر داخل ہوچکی ہے جبکہ طالب علموں کوکسی بھی قسم کا نقصان پہنچائے بغیر پیش قدمی کی جارہی ہے۔

دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق طالبان نے اس واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔

ٹرمپ نے ہارنے کی صورت میں نتائج کو چیلنج کرنے کی دھمکی دیدی

سوئنگ ریاستوں کے نتائج کے خلاف قانونی کاروائی کریں گے‘پولنگ مکمل ہوتے ہی قانونی ٹیم سے مشاورت شروع کریں گے.امریکی صدر کی صحافیوں سے گفتگو

واشنگٹن(ویب ڈیسک ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخاب کے نتائج پر پہلے ہی ہارنے کی صورت میں نتائج پر قانونی کارروائی کی دھمکی دے دی ہے جبکہ انتخابی رجحانات ظاہر کررہے ہیں کہ امریکی صدر ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن سے پیچھے ہیں.

واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے اس رپورٹ کو مسترد کردیا کہ وہ ووٹوں کی گنتی کے سرکاری اعداد و شمار موصول ہونے سے قبل انتخابات کی رات کامیابی کا اعلان کرنے کی تیاری کررہے ہیں تاہم انہوں نے دعویٰ کیا کہ دو سوئنگ ریاستوں (جہاں ووٹرز کا ملا جلا رجحان پایا جاتا ہے) نیوڈا اور پینسلوینیا میں ووٹوں کی گنتی میں ممکنہ طور پر فراڈاور غلط استعمال کا امکان ہے، ان دونوں ریاستوں کے موجودہ گورنرز ڈیموکریٹس ہیں.

امریکی سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میرے خیال میں یہ خوفناک چیز ہے کہ انتخاب کے بعد بھی بیلٹس اکٹھا کیے جاسکیں گے مذکورہ فیصلے کے تحت ریاست پینسلوینیا میں انتخابات کے 3 روز بعد تک بیلٹس کی گنتی کی جاسکتی ہے. امریکی صدر نے کہا کہ جیسے ہی انتخابات مکمل ہوں گے اسی رات ہم اپنے وکلا سے رابطہ کریں گے 3نومبرکو ہونے والے انتخابات کے لیے امریکی صدارتی امیدواروں نے اتوار کے روز اپنی مہم انتخابی مہم کے حتمی مرحلے کا آغاز کیا تھا.جس کے لیے ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے سخت مقابلے والی 2 ریاستوں میں میدان سجایا جبکہ ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن نے اہم ریاست پینسلوینیا میں 2 ریلیوں میں ووٹرز کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی واضح رہے کہ تقریباً 6 کروڑ امریکی شہری قبل از انتخابات ووٹ دے چکے ہیں جنہیں کچھ ریاستوں میں گننے میں کئی دن یا ہفتے لگ سکتے ہیں، یعنی ہوسکتا ہے منگل کی روز انتخابات کے بعد رات تک جیتنے والے کا اعلان نہیں ہوسکے.شمالی کیرولینا میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ میرے خیال میں یہ انصاف نہیں ہے کہ ہمیں انتخابات کے بعد (کامیابی کے اعلان کے لیے) اتنا طویل انتظار کرنا پڑے‘کچھ امریکی ریاستوں بشمول پینسلوینیا میں انتخابی دن تک ڈاک کے ذریعے ووٹ کا عمل شروع نہیں ہوتا جس سے انتخابی عمل سست روی کا شکار ہوتا ہے. امریکی صدر بغیر کسی ثبوت کے متعدد مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ ڈاک کے ذریعے ووٹ فراڈ کا شکار ہوسکتے ہیں تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسا نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے اور امریکی انتخابات میں ڈاک کے ذریعے ووٹنگ ایک پرانا طریقہ کار ہے، جیسا کہ 2016 میں ہر 4 میں سے ایک بیلٹ اس طریقے سے کاسٹ کیا گیا تھا.ایک جانب عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران ڈیموکریس ڈاک کے ذریعے ووٹنگ کو محفوظ قرار دے رہے ہیں تو دوسری جانب امریکی صدر اور ریپبلکنز حامی انتخابی دن لوگوں کے خود ڈاکے گئے ووٹ کے نتائج پر انحصار کیے ہوئے ہی 27 سے 29 اکتوبر تک کیے گئے ایک پول کے مطابق جو بائیڈن کو 43 کے مقابلے 51 فیصد سے برتری حاصل ہے تاہم فلوریڈا، شمالی کیرولینا اور ایریزونا میں دوڑ اوپر نیچے ہوسکتے ہیںامریکی انتخابی پروجیکٹ کے مطابق 9 کروڑ 22 لاکھ ووٹ قبل از انتخاب ڈالے جاچکے ہیں جو ووٹرز کا 40 فیصد ہے.

برطانوی شہزادہ ولیم اپریل میں کورونا کا شکار ہوگئے تھے، رپورٹ

برطانوی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ برطانوی شہزادہ ولیم بھی رواں برس اپریل میں کورونا وائرس کا شکار ہوگئے تھے، تاہم انہوں نے ملک میں زیادہ خوف نہ پھیلنے کے باعث اپنی بیماری کو خفیہ رکھا۔

رواں برس مارچ میں برطانیہ میں کورونا وائرس اپنے عروج پر تھا اور شاہی خاندان نے بھی احتیاطی تدابیر کے پیش نظر ایک دوسرے سے سماجی دوری اختیار کرلی تھی۔

مارچ کے آخر میں ہی شہزادہ ولیم کے والد شہزادہ چارلس میں کورونا کی تشخیص بھی ہوئی تھی جب کہ ملکہ برطانیہ نے بھی احتیاطی تدابیر کے تحت شاہی محل کو چھوڑ کر دوسرے ونڈسر محل میں منتقل ہوگئی تھیں۔

اگرچہ اس وقت صرف شہزادہ چارلس کے کورونا میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی گئی تھی، تاہم ایک ہفتے کے اندر وہ صحت یاب ہوگئے تھے۔

ور اب انکشاف کیا گیا ہے کہ اسی دوران شہزادہ ولیم بھی کورونا کا شکار ہوگئے تھے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ رپورٹس ہیں کہ شہزادہ ولیم اپریل میں کورونا کا شکار ہوگئے تھے، تاہم عوام میں خوف نہ پھیلے، اس وجہ سے ان کی بیماری کو خفیہ رکھا گیا تھا۔

شہزادہ ولیم کے کورونا میں مبتلا ہونے یا نہ ہونے سےمتعلق شاہی محل یا شہزادہ ولیم کے ذاتی دفتر نے بات کرنے سے انکار کردیا، تاہم برطانوی میڈیا کے مطابق شہزادہ ولیم کورونا کا شکار ہوگئے تھے۔

منی لانڈرنگ ریفرنس:شہباز شریف، حمزہ شہباز پر 11 نومبر کو فرد جرم عائد کی جائے گی

لاہور کی احتساب عدالت نے قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کے عدالتی ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے 11 نومبر کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے طلب کرلیا۔

احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے شریف قومی احتساب بیورو (نیب) کے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کی جس میں نیب کی جانب سے اسپیشل پراسیکیوٹر عثمان جی راشد چیمہ اور شہباز شریف کی جانب سے امجد پرویز ایڈوکیٹ نے دلائل دیے۔

سماعت کے آغاز میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عدم موجودگی پر عدالت نے سوال کیا کہ انہیں اب تک کیوں پیش نہیں کیا گیا جس پر جیل حکام نے کاہ کہ انہیں کچھ دیر میں پیش کردیا جائے گا۔

جج نے استفسار کیا کہ ایس پی ہیڈ کوارٹرز سے رپورٹ طلب کی تھی وہ رپورٹ کہاں ہے، ہوم سیکریٹری پنجاب کو فون کریں اور فوری رپورٹ منگوائیں ورنہ ہوم سیکرٹری خود پیش ہوں۔

اس موقع پر سماعت کچھ دیر کے لیے موقوف ہوئی اور حمزہ شہباز اور شہباز شریف کو کمرہ عدالت پہنچادیا گیا۔

وقفے کے بعد شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی دوبارہ سماعت شروع ہوئی جس میں عدالت نے شہباز شریف، حمزہ شہباز اور دیگر ملزمان کو وعدہ معاف گواہ کے بیانات کی کاپیاں فراہم کیں۔

شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے شکایت کی کہ شہباز شریف قومی اسمبلی جبکہ حمزہ شہباز پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں اور دونوں کو بکتر بند گاڑیوں میں پیش کیا گیا ہے۔

وکیل کا کہنا تھا کہ ایک کو ایک کو عرق النسا کی شکایت ہے اور اور دوسرے کو کمر درد کا مسئلہ ہے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو تکلیف پہنچانے کے لیے بکتر بند گاڑیوں میں لایا گیا ہے۔

عدالت میں شہباز شریف اور اہل خانہ کے جیل ٹرائل سے متعلق نیب لاہور کا مؤقف احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس دوران شہباز شریف نے جیل میں میڈیکل اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ میں عدالت کی کسٹڈی میں ہوں حکومت کی کسٹڈی میں نہیں، ابھی تک فزیو تھیراپسٹ فراہم نہیں کیا گیا، میڈیکل بورڈ معائنے کے لیے آیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جمعرات کو کہا گیا کہ تھیراپی کی سہولت دی جا رہی ہےلیکن نہیں دی گئی، جیل میں سارا دن لیٹا رہتا ہوں گاڑی میں بھی لیٹ کر آیا ہوں۔

سماعت میں نیب کی جانب سے منی لانڈرنگ ریفرنس کا جیل ٹرائل کرنے سے متعلق رپورٹ جمع کروائی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ کسی بھی کیس کا جیل ٹرائل کرنا عدالت کا صوابدیدی اختیار ہے۔

نیب کا کہنا تھا کہ عدالت جو حکم جاری کرے گی اس پر من و عمل عمل درآمد ہوگا۔

بعدازاں احتساب عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے عدالتی ریمانڈ میں 11 نومبر تک توسیع کردی اور ان دونوں کے علاوہ سمیت دیگر ملزمان جو فرد جرم عائد کرنے کے لیے 11 نومبر کو طلب کرلیا گیا

منی لانڈرنگ ریفرنس

خیال رہے کہ 17 اگست کو نیب نے احتساب عدالت میں شہباز شریف، ان کے دو بیٹوں اور کنبے کے دیگر افراد کے خلاف منی لانڈرنگ کا 8 ارب روپے کا ریفرنس دائر کیا تھا۔

بعد ازاں 20 اگست کو لاہور کی احتساب عدالت نے شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس سماعت کے لیے منظور کیا تھا۔

ریفرنس میں بنیادی طور پر شہباز شریف پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ اپنے خاندان کے اراکین اور بے نامی دار کے نام پر رکھے ہوئے اثاثوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں جن کے پاس اس طرح کے اثاثوں کے حصول کے لیے کوئی وسائل نہیں تھے۔

اس میں کہا گیا کہ شہباز خاندان کے کنبے کے افراد اور بے نامی داروں کو اربوں کی جعلی غیر ملکی ترسیلات ان کے ذاتی بینک کھاتوں میں ملی ہیں، ان ترسیلات زر کے علاوہ بیورو نے کہا کہ اربوں روپے غیر ملکی تنخواہ کے آرڈر کے ذریعے لوٹائے گئے جو حمزہ اور سلیمان کے ذاتی بینک کھاتوں میں جمع تھے۔

ریفرنس میں مزید کہا گیا کہ شہباز شریف کا کنبہ اثاثوں کے حصول کے لیے استعمال ہونے والے فنڈز کے ذرائع کا جواز پیش کرنے میں ناکام رہا۔

اس میں کہا گیا کہ ملزمان نے بدعنوانی اور کرپٹ سرگرمیوں کے جرائم کا ارتکاب کیا جیسا کہ قومی احتساب آرڈیننس 1999 کی دفعات اور منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 میں درج کیا گیا تھا اور عدالت سے درخواست کی گئی کہ انہیں قانون کے تحت سزا دے۔

اس معاملے میں لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کی ضمانت منظور کررکھی ہے جبکہ اسی معاملے میں لاہور کی احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز اور بیٹی رابعہ عمران کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے تھے۔

کورونا کا خدشہ، عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے خود کو قرنطینہ کر لیا

کورونا کے خدشے کے پیش نظر عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ادہانوم نے خود کو قرنطینہ کر لیا۔

سوشل میڈیا پر جاری اپنے پیغام میں ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے بتایا کہ ان کی حالیہ دنوں میں کسی سے ملاقات ہوئی جس کا کورونا مثبت تھا جس کے بعد انہوں نے تنہائی اختیار کر لی ہے۔

ٹیڈروس ادہانوم کا کہنا ہے کہ مجھ میں کورونا کی کوئی علامات نہیں اور میں خیریت سے ہوں لیکن ڈبلیو ایچ او پروٹوکول کے مطابق گھر سے کام کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی ضروری ہے کہ ہم سب صحت کی رہنمائی پر عمل کریں، اس طرح ہم کورونا کی منتقلی کو روک کر صحت کے نظام کی حفاظت کریں گے۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں اب تک کورونا کے باعث اب تک 4 کروڑ 60 لاکھ 9 ہزار سے زائد افراد کورونا وبا کا شکار ہو چکے ہیں جب کہ 11 لاکھ 90 ہزار 600 کے قریب اموات بھی ریکارڈ ہو چکی ہیں۔

ش،ن اور م لیگ کی باتیں کرنیوالوں کو پیغام مل گیا ہے کہ ہم اکٹھے ہیں: مریم نواز

لاہور: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہےکہ  ش، ن اور م لیگ کی باتیں کرنے والوں کو پیغام مل گیا ہے کہ ہم اکٹھے ہیں

احتساب عدالت میں شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے موقع پرمریم نواز بھی احتساب عدالت پہنچیں۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اپنے چچا شہباز شریف سے اظہار یکجہتی کے لیے احتساب عدالت پہنچیں جب کہ ان کے ہمراہ مریم اورنگزیب اور احسن اقبال سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

مریم نواز کی عدالت آمد پر لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد میں عدالت کے باہر جمع ہوگئی اور ان کی آمد پر نعرے بازی کی۔

نیب حکام نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا جہاں احتساب عدالت کے جج نے کیس پر مختصر سماعت کے بعد آدھے گھنٹے کا وقفہ کردیا جس کے بعد مریم نواز کی کمرہ عدالت میں شہباز شریف سے ملاقات ہوئی۔

مریم نواز نے اپنے چچا زاد بھائی حمزہ شہباز کو تھپکی بھی دی اور انہیں بکتر بند میں عدالت لائے جانے کی مذمت کی۔

مریم نواز کی گفتگو

عدالت میں جیونیوز سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ انہیں جتنی دہشت جمہوری قیادت سے ہے اور کسی سے نہیں، حکومت جو معیار سیٹ کر رہی ہے انہیں بھگتنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگلا سال الیکشن کا سال ہے اور گلگت بلتستان میں ن لیگ الیکشن جیتے گی۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ش لیگ، ن لیگ اور م لیگ کی باتیں کرنے والوں کو پیغام مل گیا ہے کہ ہم اکٹھے ہیں،کم ظرف لوگ 30 سال سے یہ باتیں کررہے ہیں، یہ خاندان اکٹھا ہے اور اکٹھا رہے گا۔

گلگت بلتستان میں فتح ہماری ہوگی عمران خان جھوٹے، ابھی تک کرپشن کا خاتمہ نہیں کرسکے، بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کو جھوٹا اور منافق قرار دے دیا، اور کہا کہ عمران خان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جیت کے لیے دعا کی تھی۔

غذر میں جلسے سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مودی کی جیت کی دعا کرنے والا، رات کے اندھیرے میں کلبھوشن کے لیے آرڈیننس لانے والا اور کشمیر کا سودا کرنے والا اپوزيشن پر کیسے الزام لگا سکتا ہے کہ وہ مودی کے بیانیے پر چل رہی ہے۔

بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ ایک وزیراعظم ایک تقریر میں اتنے جھوٹ کیسے بول سکتا ہے، کچھ تو اپنے عہدے کی ہی عزت کرلو۔

پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ آپ نے کرپشن کے سارے ریکارڈ توڑدیے ہیں۔

ساتھ ساتھ انھوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم عمران خان میں منافق کی ساری نشانیاں موجود ہيں۔

مسلم لیگ (ن) کا ایجنڈا دفاعی اداروں، عدلیہ کو نشانہ بنانا ہے، مراد سعید

وفاقی وزیر مواصلات اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما مراد سعید نے مسلم لیگ (ن) پر کڑی تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ‘انہوں نے بھارتی لابی سے میٹنگ کی جس میں دو نکاتی ایجنڈا تھا کہ پاکستان کے انصاف کے اداروں اور دفاعی اداروں کو نشانہ بنانا اور عدالتوں سے مجرم قرار دیے جانے والے سیاسی رہنماؤں کا جمہوریت کے علمبردار کے طور پر پیش کرنا’۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ گزشتہ اتوار کو پریس کانفرنس میں بھارت کا گریٹر گیم پیش کیا تھا لیکن اب تک ان کی طرف سے کوئی تردید نہیں آئی۔

گلوکار جواد احمد بھی کورونا وائرس کا شکار

لاہور:  ‏معروف گلوکار اور سماجی کارکن جواد احمد کورونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔

صبح سے سوشل میڈیا پر خبر زیر گردش تھی کہ جواد احمد بھی کووڈ 19 میں مبتلا ہو گئے ہیں تاہم اس خبر کو کچھ صارفین افواہ بھی قرار دینے لگے لیکن اب گلوکار نے خود اس بیماری میں مبتلا ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

جواد احمد نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ چند روز سے بخار اور زکام محسوس کرنے کے بعد ڈاکٹر کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے کورونا کا ٹیسٹ کرایا جو مثبت آگیا۔

جواد احمد نے یہ بھی کہا کہ کورونا کا ٹیسٹ مثبت آنے پر  خود کو گھر کے ایک کمرے تک محدود کرلیا ہے، ڈاکٹروں کی بتائی ہوئی احتیاطی تدابیر کے مطابق دو ہفتے تک گھر پر رہوں گا۔ جب کہ چاہنے والوں سے اپیل ہے کہ میری صحت یابی کیلئے دعا کریں۔