حکومت پاکستان کا اے ڈی بی کیساتھ2 ملین ڈالر کا معاہدہ

اسلام آباد: حکومت پاکستان نے عالمی وبا کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے ایشیائی ترقیاتی بینک(اے ڈی بی) کے ساتھ2 ملین ڈالر گرانٹ کا معاہدہ کیا ہے۔

سیکریٹری اقتصادی امور اور ایشیائی ترقیاتی بینک حکام کے نے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔ ایشیائی ترقیاتی بینک گرانٹ کورونا ایمرجنسی رسپانس پروگرام کے تحت دے گا۔

گرانٹ ہیلتھ ورکرز کی تربیت اور بائیو سیفٹی لیب کے قیام کےلیے استعمال ہوگی۔ معاہدے کے بعد سیکریٹری اقتصادی امور نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی طرف سے گرانٹ کے مشکورہیں۔

کنٹری ڈائریکٹر اے ڈی بی نے کہا کہ انسداد کورونا کےلیے حکومت پاکستان کے اقدامات قابل ستائش ہیں۔

خیال رہے کہ چند ماہ قبل ایشیائی ترقیاتی بینک نے اپنی رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا تھا کہ پاکستان میں کورونا سے23 لاکھ نوجوان بے روزگار ہوسکتے ہیں۔

اے ڈی بی کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کے باعث پاکستان میں بیروزگاری بڑھی، 3 ماہ کے عرصے میں 15 لاکھ افراد بیروزگار ہوئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث ایشیا پیسیفک ریجن کے ممالک بری طرح متاثر ہوئے، ریجن میں تقریباً ڈیڑھ کروڑ افراد بیروزگار ہوئے۔

اے ڈی بی نے اپنی پورٹ میں کورونا وائرس کے باعث عالمی معیشت کو تین ماہ میں 5 ہزار800 ارب ڈالر کے نقصان کا اندیشہ ظاہر کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق کورونا سے چھ ماہ میں نقصانات 8 ہزار800 ارب ڈالر تک پہنچ سکتے ہیں۔عالمی معاشی ترقی کی شرح 9 اعشاریہ 7 فیصد تک متاثرہونے کا خدشہ ہے۔

عالمی معیشت کے متاثر ہونے میں 30 فیصد حصہ ایشیا کا ہے اور دنیا کی پیداوار1700 سے 2500 ارب ڈالر تک متاثرہوسکتی ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق عالمی سطح پر 15 سے 24 کروڑ افراد بے روزگار ہوسکتے ہیں جب کہ ایشیا میں 10 سے 16 کروڑ افراد کی نوکریاں ختم ہوسکتی ہیں۔ 6 ماہ میں 5 کروڑ سے زائد افراد غربت کی لکیر سے نیچے چلے جائیں گے۔

ہماری معیشت اپنے پاؤں پر کھڑی ہوگئی ہے، شبلی فراز

 

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے بعد پاکستان کی معیشت دنیا کی دیگر معیشتوں زیادہ متحرک ہے اور اپنے پاؤں پر کھڑی ہوگئی ہے۔

اسلام آباد میں کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ ہماری معیشت پاؤں پر کھڑی ہوگئی ہے، کورونا کے بعد دنیا کی معیشتوں کی نسبت ہماری معیشت زیادہ متحرک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مختلف شعبوں میں معاشی سرگرمیاں بھی ہو رہی ہیں، جس میں تعمیرات سب سے زیادہ متحرک ہے، اس کے علاوہ سیمنٹ، سریا وغیرہ کی فروخت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح معیشت کے دوسرے پہلووں میں بھی بہتری آئی ہے، نمو بھی مثبت ہے اور برآمد بڑھی ہیں، ٹیکسٹائل کے شعبے میں بھی بڑی تیزی آئی ہے یہاں تک نئے آرڈرز لینے کی گنجائش بھی نہیں ہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم چاہتے تھے کہ ان سرگرمیوں کو مزید سہولیات دینے کے لیے بجلی کی قیمتوں میں چھوٹ دی جائے، چھوٹی صنعتوں اور دیگر کاروبار کو اضافی بجلی پر یکم نومبر سے 25 فیصد رعایت دی گئی ہے، اسی طرح پیک اور اور آف پیک اور کے دونوں ٹیرف کو ایک کر دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آف پیک اور 7 سے 11 بجے کے علاوہ تھا جس میں تمام صنعتیں 7 بجے تک چلتی تھیں جبکہ پیک اوورز کے ریٹ زیادہ ہوتے تھے اب اس کو ختم کردیا گیا ہے۔

پی ڈی ایم کا لاہور جلسہ تاریخی اور فیصلہ کن ہو گا، رانا ثنا اللہ

لاہور: مسلم لیگ ن نے سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے مقدمات کے خلاف سپریم کورٹ کے سامنے پر امن احتجاج کا اعلان کر دیا۔

مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں 13 دسمبر کے پی ڈی ایم جلسے سے متعلق کمیٹیاں بنا دی گئی ہیں جس میں پارٹی عہدیدار، ارکان قومی اور صوبائی اسمبلی شامل ہیں۔

انہوں ںے کہا کہ 13 دسمبر کو جلسہ مینار پاکستان پر ہو گا جو لاہور کی تاریخ میں بے مثال اور فیصلہ کن ثابت ہو گا۔ پی ڈی ایم کا لاہور جلسہ موجودہ حکومت کے خلاف ریفرنڈم ہو گا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 13 دسمبر کو ثابت ہو گا لاہور جاگ اٹھا ہے اور اس کے بعد پورا پاکستان جاگے گا۔

وزیر اعظم عمران خان کی بریت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ حملہ کیس میں پراسیکیوشن نے عمران خان کو غلط بری کروایا ہے اور پراسیکیوشن نے لکھا کہ مقدمہ سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا تھا لیکن پراسیکیوشن سے پوچھا جائے 6 سال عوام کا وقت کیوں ضائع کیا گیا ؟ چیف جسٹس پاکستان اس معاملے کا نوٹس لیں۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ ایک طرف بریت اور دوسری طرف 120 نئی عدالتوں کی بات ہو رہی ہے جبکہ شیخ رشید کہہ رہے ہیں 6 ماہ میں پوری پراسیکیوشن کا صفایا ہو جائے گا جبکہ خصوصی عدالتوں کے ججز کا تقرر حکومت اور وزارت قانون کرتی ہے۔ اداروں کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا تو جمہوریت کیسے بڑھے گی ؟

انہوں نے کہا کہ مجھے جعلی اور بے بنیاد مقدمے میں گرفتار کیا گیا اور میری ضمانت دینے پر جج کو واٹس ایپ پر تبدیل کر دیا گیا لیکن واٹس ایپ پر جج کے تبادلے کا نوٹس کیوں نہیں لیا گیا ؟ کیا ملک میں یہ انصاف ہو رہا ہے ؟

انا ثنا اللہ نے کہا کہ ایک وفاقی وزیر اداروں کو متنازع بنا رہا ہے یہاں نیب کو کس نے متنازع بنایا ؟ اور کون چیئرمین نیب کو بلیک میل کر رہا ہے ؟ ہم اس ناانصافی، ظلم  اور زیادتی کے خلاف اپیل کرتے ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان اور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اس کا نوٹس لیں۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی بنیاد پر بننے والے مقدمات واپس لیے جائیں ہم آئندہ 15 دنوں میں سپریم کورٹ کے سامنے پر امن احتجاج کریں گے اور چیف جسٹس سے درخواست کریں گے کہ اس ناانصافی کو ختم کیا جائے۔

 انا ثنا اللہ نے کہا کہ نواز شریف لندن میں اپنے علاج میں مصروف ہیں لیکن وہ حکمران ٹولے کا بھی علاج کر رہے ہیں اور وہ ان دونوں علاج کے بعد ہی واپس آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کا رخ ضرور کریں گے تاہم اسلام آباد رخ کرنے کا فیصلہ پی ڈی ایم قیادت کرے گی اور پی ڈی ایم اپنے مقصد میں کامیاب ہو کر ہی واپس لوٹے گی۔

24 روپے فی یونٹ والی بجلی ہم ساڑھے 6 روپے یونٹ پر خریدیں گے. اسدعم

سابقہ حکومتیں درآمدی ایندھن پر بجلی بناتی رہیں ذاتی مفادات کے لیے کسی نے بھی پانی اور دیگر سستے ذرائع کو اختیار نہیں کیا. وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقیات

اسلام آباد(ویب ڈیسک ) وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک میں 70 فیصد بجلی درآمدی ایندھن پر بن رہی ہے جبکہ اس کے برعکس ہمارے پاس وہ سارے ذخائر تھے جن سے بجلی بنائی جاسکے تاہم سابقہ حکومتوں سے اپنی ذاتی لالچ کے لیے اسے ترک کیا اور جو معاہدے انہوں نے کیے تھے اس سے بجلی کا یونٹ 24 روپے فی یونٹ کیا تھا تاہم ہم نے وہی معاہدے ساڑھے 6 روپے فی یونٹ پر کیے ہیں.انہوں نے کہا کہ ان 2 برسوں میں ہم نے صحیح طریقوں سے فیصلے کیے اور متبادل قابل تجدید بجلی کے لیے ہم نے منصوبہ بنایا جس کے تحت 2025تک ہماری 25 فیصد بجلی کی پیداوار قابل تجدید توانائی سے ہوگی اور 2030 تک یہ 30 فیصد تک جائے گی اور ہم 18 ہزار میگاواٹ کو چھویں گے.

وزیرپانی وبجلی عمر ایوب نے کہا کہ اس کے علاوہ پن بجلی بھی 30 فیصد ہوگی جبکہ اس کے علاوہ تھرکول سے 8 سے 10 فیصد بجلی ہوگی جس کا مطلب ہے کہ 70 سے 80 فیصد ہمارا توانائی کا حصول قوم کے وسائل سے ہوگا.

انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ ملک میں کوئی بھی کارخانہ جو پاکستان میں بجلی پیدا کرتا ہے وہ ملک میں کہیں بھی اپنا گاہک ڈھونڈ کر براہ راست بجلی بیچ سکے گا، یہ وہ دورست ترامیم ہیں جو ہم کرنے جارہے ہیں اور اس سے بجلی کی قیمتوں میں استحکام آئے گا اور صنعت کا پہیہ تیزی سے چلے گا. وفاقی وزیرصنعت وپیدوار حماد اظہر نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت تھی کہ صنعتوں کی پیداواری لاگت میں کمی کی جائے تا کہ معیشت کا پہیہ تیزی سے چلے اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں.وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار نے کہاکہ حکومت نے ایک بڑا اور سخت فیصلہ کیا ہے جس کی کابینہ نے بھی منظوری دے دی ہے، اس کے تحت 24 گھنٹے آف پیک آورز کی قیمت پر بجلی فراہم کی جائے گی کیوں کہ اس سے قبل کئی دہائیوں سے یہ ہورہا تھا کہ 7-11 بجے پیک آور کے درمیان بجلی کی قیمت زیادہ ہوجاتی تھی. انہوں نے کہا کہ جو صنعت اضافہ بجلی فراہم کرے گی اگر اس کا کنکشن بی 1، بی2 اوربی 3 کا ہے تو آئندہ برس جون تک اضافی بجلی پر 50 فیصد رعایت دی جائے گی‘انہوں نے کہا کہ ہر قسم کی صنعت کے لیے 25 فیصد اضافی بجلی استعمال کرنے پر گزشتہ سال کی نسبت رعایت دی جائے گی.انہوں نے کہ پوری دنیا کساد بازاری سے گزر رہی کے اور عالمی معیشت کی 4 فیصد منفی شرح نمو ہے ہم مثبت نمو کررہے ہیں، ہماری سیمنٹ کی فروخت، گاڑیوں، موٹرسائیکلز، ٹریکٹر، کھاد، ٹیکسٹائل،تعمیراتی سے وابستہ اور بڑے پیمانے کی صنعتوں میں تیزی ہے لیکن یہ آرڈر پورے نہیں کر پارہے لہذا ضرورت اس بات کی تھی کہ ان کی پیداوا بڑھانے کے لیے ضروری تھا کہ بجلی کی لاگت کم کی جائے تا کہ یہ پیک آورز کے درمیان کو شفٹس بند کردی جاتی تھیں انہیں بھی چلایا جائے. حماد اظہر نے کہا کہ ان تمام اقدامات سے روزگار پیدا ہوگا، منڈیوں میں تیزی آئے گی اور صنعت کا پہییہ تیز چلنے کے ساتھ ہماری صنعت مقامی اور بین الاقوامی سطح پر مسابقت کی حامل ہوگی جس سے قیمتوں میں فرق پڑے گا.

ماڈل و اداکار صحیفہ جبار بھی کورونا وائرس میں مبتلا

پاکستان شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی معروف ماڈل و اداکارہ صحیفہ جبار خٹک بھی عالمگیر وبا کورونا وائرس میں مبتلا ہو گئیں۔

صحیفہ جبار نے آج اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اسٹوری شیئر کی جس میں انہوں نے اپنے چاہنے والوں کو آگاہ کیا ان کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں بھی کورونا وائرس کی دوسری لہر کا آغاز ہو گیا ہے جس کے بعد ملک بھر سے کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

گزشتہ دنوں اداکار عثمان مختار، ماڈل علیزے گبول اور گلوکار جواد احمد میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

حکومت کا آئندہ 3 سال تک صنعتوں کو 25 فیصد سستی بجلی دینے کا اعلان

(ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے ملک میں صنعتکاری کے فروغ اور برآمدات میں اضافے کے لیے ہر قسم کی صنعتوں کو 25 فیصد کم قیمت پر بجلی فراہم کرنے کااعلان کردیا۔

اسلام آباد میں وفاقی وزرا اور مشیر خزانہ کے ہمراہ نیوز بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعظم کہا کہ پاکستان میں پیدا ہونے والی بجلی بھارت اور بنگلہ دیش میں صنعتکاروں کو دی جانے والی بجلی سے 25 فیصد مہنگی ہے جن کے ساتھ ہماری برآمدات میں مسابقت ہے۔

بجلی مہنگی ہونے کی وجہ بتاتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے بجلی بنانے کے مہنگے ٹھیکے سائن کیے گئے جس کی وجہ سے ملک میں بہت سے مسئلے مسائل آئے اور ایک مسئلہ یہ ہے کہ ہماری صنعت، کم قیمت بجلی استعمال کرنے والی صنعتوں کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔

انہوں نے کہا کہ 2013 سے 2018 میں ہماری برآمدات بڑھنے کے بجائے کم ہونا شروع ہوگئی اور 25 ارب ڈالر سے 20 ارب ڈالر کی حد تک گر گئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے اقتدار سنبھالتے ہی برآمدات بڑھانے کی کوشش کی کیوں کہ ملک کی دولت میں اسی وقت اضافہ ہوتا ہے جب اس کی شرح نمو برآمدات پر انحصار کرے، جتنی برآمدات میں اضافہ ہوگا، ملک میں پیسے آئیں گے، دولت میں اضافہ اور روپے کی قدر مضبوط ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے برآمد کنندگان کو بہت سی مراعات دیں اور برصغیر میں پاکستان وہ ملک ہے جس کی برآمدات وبا کے اثرات سے تیزی سے باہر آئیں اور ویسے بھی پاکستان وبا کی صورتحال سے سب سے بہتر طور پر نمٹا ہے جس کا دنیا نے اعتراف کیا ہے۔

وزیراعظم نے ایک پیکج کا اعلان کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس سے برآمدات اور مقامی صنعتوں کو فروغ ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ یکم نومبرسے چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعت کے لیے معمول سے زیادہ بجلی کے استعمال پرآئندہ برس جون تک 50 فیصد رعایت دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ 3 سالوں تک ہر قسم کی صنعت کے لیے 25 فیصد کم قیمت پر بجلی فراہم کی جائے گی یعنی صنعتوں کے لیے اب پورا وقت آف پیک آور تصور کیا جائے گا۔

وزیراعظم نے کہا خوشی اس بات کی ہے کہ عالمی وبا کووِڈ 19 کے باوجود پاکستان میں سیمنٹ کی فروخت ریکارڈ سطح تک گئیں، گاڑیوں، موٹرسائیکلوں کی فروخت میں اضافہ ہوا جبکہ تعمیراتی صنعت بھی ترقی کررہی ہے جس کے نتیجے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ صنعت کے پھلنے پھولنے سے ملک کی دولت میں آئے گی جس کے نتیجے میں ہم اپنے قرضوں کی ادائیگی کرسکیں گے۔

بنگلہ دیش میں ہزاروں افراد کی ریلی، فرانس کےخلاف کارروائی کا مطالبہ

ڈھاکا(ویب ڈیسک): مسلم اکثریت ملک بنگلہ دیش کے دارالحکومت میں ہزاروں مسلمانوں نے سڑکوں پر آکر فرانس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

مظاہرے میں مسلمانوں نے فرانسیسی صدر ایمانیوئل میکرون کی جانب گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کا دفاع کرنے کی مخالفت کی۔

خیال رہے کہ یورپی ملک فرانس سمتبر سے اس وقت سے نشانے پر ہے جب وہاں ایک میگزین چارلی ہیپڈو نے گستاخانہ خاکوں کی دوبارہ اشاعت کی تھی، جس کے بعد اس کے سابق دفاتر پر حملے، استاد کا سرقلم اور نیس میں چرچ پر حملے کے واقعات بھی رونما ہوئے تھے۔

فرانسیسی صدر ایمانیوئل میکرون کی جانب سے مسلمانوں کے ساتھ اس بڑھتی کشیدگی پر ہفتے کو عرب ٹی وی چینل کو دیے گئے ایک انٹریو میں کہا گیا کہ وہ سمجھ سکتے ہیں کہ خاکے چونکانے والے ہوسکتے ہیں تاہم انہوں نے اس کے پیچھے فرانس کی ریاست کے ہونے کو ’جھوٹ‘ قرار دیتے ہوئے تنقید کی تھی۔

تاہم بنگلہ دیش میں مظاہرین نے گستاخانہ خاکوں کی دوبارہ اشاعت کو میکرون اور ریاست سے جوڑا اور اس سلسلے میں بڑی تعداد میں لوگ باہر آئے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ 50 ہزار سے زائد لوگوں نے مارچ میں حصہ لیا، جس میں کورونا وائرس کے سماجی فاصلے کے قانون کو نظر انداز کیا گیا جبکہ مظاہرین نے فرانسیسی صدر کا پتلا اور ایک تابوت بھی اٹھائے رکھا تھا۔

منتظمین کے مطابق ایک لاکھ سے زائد افراد نے احتجاج میں حصہ لیا۔

اس موقع پر مظاہرین نے نعرے لگائے کہ ’ہم سب رسول ﷺ کے سپاہی ہیں، ہم گولیوں یا بموں سے نہیں ڈرتے‘۔

سفارتخانے کا تحفظ

دوسری جانب پولیس نے مظاہرین کو ڈھاکا میں فرانسیسی سفارتخانے کے قریب جانے سے روکنے کے لیے بڑی سڑکوں پر خاردار رکاوٹیں کھڑی کر رکھی تھی جبکہ مظاہرین بغیر کوئی پریشانی کھڑے منتشر بھی ہوگئے۔

خیال رہے کہ فرانسیسی صدر کی جانب سے آزادی اظہار رائے کے قوانین کے دفاع کے بعد سے مسلم اکثریتی ممالک میں احتجاج کیا جارہا ہے۔

پیر کو انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں فرانسیسی سفارتخانے کے بعد تقریباً 3 ہزار لوگوں نے مظاہرہ کیا۔

مظاہرین نے میکرون کی تصاویر کو نذرآتش کیا جبکہ انہوں نے ایمانیوئل کی تصاویر پر جوتے کے نشان والی تصاویر بھی اٹھا رکھی تھی۔

بنگلہ دیش میں ہونے والی یہ ریلی 16 کروڑ 80 لاکھ آبادی والے ملک کی ایک بڑی جماعت حفاظت اسلام کی جانب سے نکالی گئی تھی۔

حفاظت اسلامی کے ڈپٹی چیف جنید بابونگری نے وزیراعظم شیخ حسینہ واجد سے مطالبہ کیا کہ بنگلہ دیشی پارلیمان میکرون کے بیان کی مذمت کی۔

انہوں نے ریلی میں کہا کہ ’میں تاجروں سے فرانسیسی مصنوعات کو باہر پھینکنے اور اقوام متحدہ کی جانب سے فرانس کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کرتا ہوں‘۔

جو بات کی ٹھیک کی، اتنا نہ اکسایا جائے کہ کوئی اور ایسی بات ہوجائے: ایاز صادق

لاہور(ویب ڈیسک): مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا ہےکہ جو بات کی اس حکومت سے متعلق کی اور ٹھیک کی اس لیے  اتنا نہ اکسایا جائے کہ کوئی اور ایسی بات ہو جائے۔

ماڈل ٹاؤن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایاز صادق نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان دو بار الیکشن ہارے،  وہ ذاتیات پر اترآئے ہیں، ہندوستان کا جھنڈا اور مودی کی تصویر لگانے کا کوئی جواز نہیں بنتا، یہ افسوسناک بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اس حکومت اور وزرا کے بارے میں جو بات کہنا تھی کہہ دی اور وضاحت بھی کردی، اب مجھے وضاحت دینے کی ضرورت نہیں ہے، میں نے 2002 سے کبھی ایسی بات نہیں کی۔

ایاز صادق کا کہنا تھاکہ اگر آپ کو روز یہ کہا جائے کہ مودی کی روح آپ میں آگئی ہے، آپ ہندوستان کے ہیں اور غدار ہیں تو کیا آپ کا دل نہیں دکھے گا، کیا آپ کبھی جذبات میں آکر کوئی ایسی بات نہیں کریں گے، میں نے جو بات کی اس حکومت سے متعلق کی اور ٹھیک کی۔

سابق اسپیکر نےمزید کہا کہ سیاسی ایشو کو سیاسی رہنا چاہیے اور ہم وہ بات کریں جو قومی مفاد کی ہو، اتنا نہ اکساؤ کہ کوئی اور ایسی بات ہوجائے، اس لیے اسے یہیں چھوڑ دینا چاہیے۔

چیئرمین نیب کے اثاثوں کی تفصیلات نہیں دی جاسکتیں: انفارمیشن کمیشن کا فیصلہ

اسلام آباد(ویب ڈیسک): پاکستان انفارمیشن کمیشن (پی آئی سی) نے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سمیت نیب افسران کے اثاثوں کی تفصیلات کے معاملے پر فیصلہ سنا دیا۔

پاکستان انفارمیشن کمیشن نے شہری کی درخواست پر چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سمیت نیب افسران کے اثاثوں کی تفصیلات پر فیصلہ سنایا۔

انفارمیشن کمیشن کے کمشنر زاہد عبداللہ نے فیصلے میں لکھا ہےکہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین نیب کے اثاثوں کی تفصیلات نہیں دی جاسکتیں۔

فیصلے کے مطابق نیب کے ڈائریکٹرز ، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز  اور نیب کے ریجنل ڈی جیز کے اثاثوں کی بھی  معلومات نہیں دی جا سکتیں۔

پاکستان انفارمیشن کمیشن کے فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ نیب افسران اور اہلخانہ کے اثاثے عام کرنے سے ان کی پرائیویسی کو نقصان پہنچ سکتا ہے لہٰذا اثاثوں کی نجی معلومات مفاد عامہ میں نہیں۔

علاوہ ازیں فیصلے میں کہا گیا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) اپنے افسران کے خلاف تمام تحقیقاتی رپورٹس 28 نومبر تک عام کرے۔

 خیال رہے کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین نیب کے اثاثوں کی معلومات کے لیے شہری رانا اسداللہ نے درخواست دی تھی جس میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ نیب افسران اور اہل خانہ کے نیب تعیناتی سے پہلے اور بعد کے اثاثے بتائے جائیں۔

بعد ازاں شہری نے نیب کی طرف سے معلومات نہ دینے پر پاکستان انفارمیشن کمیشن میں اپیل دائر کی گئی تھی۔

آسٹریا کے شہر ویانامیں دہشتگرد حملہ،3 افرادہلاک

(ویب ڈیسک)آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے3شہری ہلاک اور 15 زخمی ہوگئے ہیں۔

حملہ آوروں نے سٹی سینٹر سمیت چھ مختلف مقامات کو نشانہ بنایا۔ آسڑین وزیرداخلہ کے مطابق ایک حملہ آور مارا جاچکا ہے اور لیکن دوسرا تا حال فرار ہے۔

سیکیورٹی فورسزعلاقے میں سرچ آپریشن کر رہی ہیں اور حکومت نےآج اسکول بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیرداخلہ کارل نیہامر نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’فائرنگ کا یہ واقعہ دہشتگرد حملہ ہے‘۔

ویانا کے میئرمائیکل لدویگ نے بتایا کہ ایک خاتون اپنے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں دم توڑ گئی ہیں جبکہ ایک شخص کی ہلاکت حملے مقام پر ہوئی۔

مقامی میڈیا کے مطابق 14 افراد اسپتال میں زیر علاج ہیں اور کم سے کم پانچ کی حالت تشویشناک ہے۔ فائرنگ کا واقعہ شہر کے مرکزی شویڈینپلاٹس سکوائر کے قریب پیش آیا ہے۔

پولیس نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس علاقے سے دور رہیں اور پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال نہ کریں۔

 آسٹرین چانسلرسباستین کرزنے ویانا حملے کی  شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا صورت حال قابو میں ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق حملہ مقامی وقت کے مطابق 8 بجے کے قریب کیا گیا اور حملہ آور رائفلوں سے مسلح تھے۔ 

برطانیہ، جرمنی، فرانس اور ترکی سمیت کئی ممالک نے ویانا میں فائرنگ کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔

فرانس کے صدر ایمانوئیل میکخواں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ یورپ کو حملوں سے ‘ہمت نہیں ہارنی’ چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ ‘ہم فرانسیسی لوگ آسٹریائی لوگوں کے صدمے اور دکھ میں شریک ہیں جنھیں ان کے دارالحکومت ویانا کے دل میں اس شام ہونے والے حملے سے دھچکا لگا ہے۔ فرانس کے بعد ہمارے ایک دوست پر حملہ ہوا ہے۔ یہ یورپ ہے۔ ہمارے دشمنوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ اُن کا سامنا کس سے ہے۔’

اپوزیشن کے مفادات پاکستان کے حق میں نہیں:عمران خان

فوج مخالف بیانیہ پر ن لیگ تقسیم ہو چکی ہے،ایاز صادق کو معافی نہیں ملے گی، یہ این آر او لینے کے لیے ہر گھٹیا حرکت کر سکتے ہیں،وزیراعظم
عوام پاک فوج سے پیار کرتے ہیں ملک دشمنوں سے نہیں حکومتی اقدامات موثر طور پر اجاگر کیے جائینگے۔حضرت محمدﷺہمارے لیے رول ماڈل اور انکی سنت ہمارے لئے مشعل راہ ہے قومی تعلیمی پالیسی سے معیار بہتر ہوگا،خطاب
حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ریاستی اداروں کا تحفظ آئینی سیاسی اور اخلاقی فریضہ قرار۔پی ڈی ایم بھارتی ایجنڈے پر کام کر رہی ہے ہر فورم پر جواب دینے کا فیصلہ

پی ایس ایل میچز: ڈوپلیسی سمیت 21 غیر ملکی کرکٹرز پاکستان آنے کیلئے تیار

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے پانچویں ایڈیشن کے بقیہ چار میچز میں کُل 21 غیرملکی کھلاڑی شرکت کریں گے، جہاں جنوبی افریقہ کے 7، انگلینڈ کے 6، ویسٹ انڈیز کے 4، بنگلا دیش کے 2 جبکہ آسٹریلیا اور نیوز ی لینڈ کے ایک ایک کھلاڑی شامل ہیں۔

ان اکیس کھلاڑیوں میں جنوبی افریقہ کے فاف ڈوپلیسی کا نام سب سے نمایاں ہے، جو پہلی مرتبہ پی ایس ایل میں شرکت کریں گے۔ ایونٹ کے پلے آف میچز 14، 15 اور 17 نومبر کو کراچی میں کھیلے جائیں گے۔ ڈوپلیسی 255 انٹرنیشنل میچوں میں جنوبی افریقہ کی نمائندگی کرچکے ہیں۔

 فاف ڈوپلیسی نے اس سے قبل 2017 میں آئی سی سی ورلڈالیون ٹیم کے کپتان کی حیثیت سے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ وہ اب اس ایونٹ میں پشاور زلمی کی نمائندگی کریں گے۔ انہیں نیشنل ڈیوٹی پر مصروف ویسٹ انڈیز کے کیرون پولارڈ کی جگہ اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔

ان کے علاوہ جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے کیمرون ڈیلپورٹ (کراچی کنگز) ، ڈین ویلاز ، ڈیوڈ ویزے (لاہور قلندرز) ، رائیلی روسو،عمران طاہر (ملتان سلطانز) اور ہارڈس ولیجوئن (پشاور زلمی) بھی لیگ کے بقیہ میچوں میں ایکشن میں نظر آئیں گے۔

ایلکس ہیلز (کراچی کنگز) اورجیمز ونس (ملتان سلطان) سمیت انگلینڈ کے چھ کرکٹرز نے بھی لیگ کے بقیہ میچوں میں شرکت کے لیے آمادگی ظاہر کردی ہے۔ دیگر انگلش کرکٹرز میں سمت پٹیل (لاہور قلندرز)، ایڈم لیتھ، روی بوپارہ(ملتان سلطانز)اور لیام لیونگ اسٹون (پشاور زلمی) شامل ہیں۔

ویسٹ انڈیز کےچیڈوک والٹن اور روتھرفورڈان میچز میں کراچی کنگز جبکہ کارلو س بریتھ ویٹ اور ڈیرن سیمی پشاور زلمی کی نمائندگی کریں گے۔روتھر فورڈ کو کرس جارڈن کی جگہ اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔

بنگلا دیش کے تمیم اقبال(لاہور قلندرز)اور محمود اللہ (ملتان سلطانز) جبکہ آسٹریلیا کے بین ڈنک (لاہور قلندرز) اور نیوزی لینڈ کے مچل میکلینگھن (کراچی کنگز) بھی ان بقیہ میچوں میں شرکت کریں گے۔

کراچی کنگز (5 غیر ملکی کھلاڑی)۔ عامر یامین ، الیکس ہیلز (انگلینڈ) ، ارشد اقبال ، اویس ضیاء ، بابر اعظم ، کیمرون ڈیلپورٹ (جنوبی افریقہ) ، چیڈوک والٹن (ویسٹ انڈیز) ، افتخار احمد ، عماد وسیم ، مچل میک میکلینگھن (نیوزی لینڈ) ، محمد عامر ، محمد رضوان ، شرجیل خان ، روتھر فورڈ (ویسٹ انڈیز) ، عمید آصف ، عمر خان ، اسامہ میر اور وقاص مقصود

لاہور قلندرز (5 غیر ملکی کھلاڑی) ۔عابد علی ، آغا سلمان ، بین ڈنک (آسٹریلیا) ، ڈین ویلاز (جنوبی افریقہ) ، ڈیوڈ ویزے (جنوبی افریقہ) ، دلبر حسین ، فخر زمان ، فرزان راجہ ، حارث رؤف ، جاہد علی ، معاذ خان ، محمد فیضان ، محمد حفیظ ، سمت پٹیل (انگلینڈ) ، شاہین شاہ آفریدی ، سہیل اختر ، تمیم اقبال (بنگلہ دیش) اور عثمان شنواری

ملتان سلطانز (6 غیر ملکی کھلاڑی)۔ ایڈم لیتھ (انگلینڈ) ، علی شفیق ، بلاول بھٹی ، عمران طاہر (جنوبی افریقہ) ، جیمز ونس (انگلینڈ) ، جنید خان ، خوشدل شاہ ، محمود اللہ (بنگلہ دیش) ، محمد الیاس ، محمد عرفان ، روی بوپارہ (انگلینڈ) ، رائیلی روسو (جنوبی افریقہ) ، روحیل نذیر ، شان مسعود ، شاہد آفریدی ، سہیل تنویر ، عثمان قادر اور ذیشان اشرف

پشاور زلمی (5 غیر ملکی کھلاڑی)۔ عامر علی ، عادل امین ، کارلوس بریتھ ویٹ (ویسٹ انڈیز) ، ڈیرن سیمی (ویسٹ انڈیز) ، فاف ڈوپلیسی(جنوبی افریقہ) ، حیدر علی ، ہارڈس ویلجوئین (جنوبی افریقہ) ، حسن علی ، امام الحق ، کامران اکمل ، خرم شہزاد ، لیام لیونگ اسٹون (انگلینڈ) ، محمد محسن ، راحت علی ، شعیب ملک ، عمر امین ، وہاب ریاض اور یاسر شاہ

سندھ ہائیکورٹ کا نو مسلم آرزو راجہ کو بازیاب کراکے دارلامان بھیجنےکا حکم

سندھ ہائی کورٹ نے پولیس کو اسلام قبول کرکے شادی کرنے والی آرزو راجہ کو بازیاب کراکے 5 نومبر تک دارلامان بھیجنے کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں مبینہ طور پر اپنی مرضی اسلام قبول کرکے شادی کرنے والی آرزو راجہ کےکیس کی سماعت ہوئی، ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے لڑکی کو تلاش کیا مگر وہ کہیں نہیں ملی۔

 لڑکی کے والدین نے عدالت سے استدعا کی کہ آرزو کو بازیاب کراکے طبی معائنےکا حکم دیا جائے جب کہ وکیل جبران ناصر ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ لڑکی کی عمر کا تعین ضروری ہے۔

 جسٹس امجد سہتو نے ریمارکس دیے کہ ہم قانون کے مطابق چلیں گے، عدالت جذباتی نہیں ہوتی، قانون موجود ہے کوئی کم عمری کی شادی نہیں ہوسکتی۔

 عدالت نے ریمارکس میں مزید کہا کہ پہلے لڑکی بازیاب ہوجائے پھر میڈیکل کا حکم دے سکتے ہیں۔

عدالت نے انسپکٹرجنرل (آئی جی) سندھ پولیس  اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آرزو راجہ کو بازیاب کراکے دارلامان بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے لڑکی کو 5 نومبر کو آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ نے پولیس کو آرزو اور اس کے شوہر علی اظہر اور اس کے اہل خانہ کی گرفتار سے روک دیا تھا۔

درخواست گزار آرزو نے مؤقف اختیا کیا تھاکہ ‘میرا تعلق عیسائی گھرانے سے تھا مگر بعد میں اسلام قبول کرلیا اور نام آرزو فاطمہ رکھا، میں نے اپنے گھر والوں کو بھی اسلام قبول کرنے کاکہا مگر انہوں نے انکار کردیا جب کہ میں نے بغیر کسی دباؤ کے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا ہے’۔