ہواوے کے نئے فلیگ شپ فونز 19 ستمبر کو متعارف ہوں گے

شینزن(ویب ڈیسک)اس ماہ صرف ایپل کے نئے آئی فونز ہی متعارف نہیں ہورہے بلکہ چینی کمپنی ہواوے بھی اپنے نئے فلیگ شپ میٹ 30 سیریز کے فونز پیش کرنے والی ہے۔کمپنی کی جانب سے باضابطہ طور پر اعلان کیا گیا ہے کہ جرمن شہر میونخ میں 19 ستمبر کو میٹ 30 سیریز کے فونز متعارف کرائے جارہے ہیں۔اس حوالے سے کمپنی نے ایک مختصر ویڈیو ٹوئیٹ کی جس میں میٹ 30 اور میٹ 30 پرو کے کیمرا سسٹم پر زور دیا گیا ہے، جو اس لیے حیران کن نہیں کیونکہ گزشتہ سال کے میٹ 20 کو اس کے بہترین کیمرا سسٹم کے باعث ہی سراہا گیا تھا۔مگر ٹوئیٹ میں ایونٹ کی ٹیگ لائن ‘ری تھنک پاسبلٹیز’ سے عندیہ ملتا ہے کہ اس بار ہواوے کے فلیگ شپ فونز گوگل کے اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم کے اہم پہلوﺅں کو استعمال کرنے سے قاصر ہوں گے۔گزشتہ ہفتے گوگل کے ایک ترجمان نے کہا تھا کہ ہواوے پر عائد امریکی پابندی کے حوالے سے ریلیف دینے والے عارضی لائسنس کا اطلاق اس کمپنی کی نئی مصنوعات میں نہیں ہوتا اور ممکنہ طور پر وہ میٹ 30 سیریز میں گوگل پلے اسٹور، گوگل ایپس اور لائسنس اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم استعمال نہیں کرسکے گی۔گوگل نے بعد ازاں وضاحت کی تھی کہ ہواوے اینڈرائیڈ کو استعمال کرسکے گی کیونکہ یہ ایک اوپن سورس آپریٹنگ سسٹم ہے مگر اس کے باوجود ایسا ممکن ہے کہ اس میں لائسنس گوگل ایپس نہ ہوں۔اب تک امریکی محکمہ تجارت کو ہواوے کے ساتھ کاروبار کی خواہشمند کمپنیوں کی جانب سے لائسنس کے لیے 130 سے زائد درخواستیں موصول ہوچکی ہیں، مگر کسی ایک کی بھی فی الحال منظوری نہیں دی گئی۔میٹ 30 سیریز کے فونز کے حوالے سے غیریقینی صورتحال پر ہواوے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کمپنی اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم کا استعمال اس صورت میں جاری رکھے گی جب امریکی حکومت کی جانب سے اس کی اجازت دی جائے گی، دوسری صورت میں ہم اپنے آپریٹنگ سسٹم اور ایپس کی تیاری کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

یو ایس اوپن: دفاعی چیمپئن نواک جوکووچ انجری کا شکار ہوکر ٹائٹل سے دستبردار

نیویارک(ویب ڈیسک)یو ایس اوپن کے میچ کے دوران انجری کا شکار ہونے والے نواک جوکووچ ایونٹ سے باہر ہوگئے جبکہ اس کے ساتھ ہی وہ اپنے ٹائٹل سے بھی دستبردار ہوگئے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق عالمی نمبر ایک سربیا کے نواک جوکووچ سوئٹزرلینڈ کے اسٹن واورینکا کے خلاف میچ ادھورا چھوڑ کر چلے گئے تھے۔سربیا کے نواک جوکووچ میچ کے ابتدائی 2 سیٹ 4-6 اور 5-7 سے اپنے نام کر چکے تھے جبکہ آخری سیٹ میں بھی انہیں 1-2 سے برتری حاصل تھی تاہم وہ اچانک کندھے کی انجری کا شکار ہوگئے۔انجری شدید ہونے کی وجہ سے دفاعی چیمپئن میچ سے دستبردار ہوگئے اس کے ساتھ ہی وہ اپنے ٹائٹل سے بھی دستبردار ہوگئے ہیں۔اپنی انجری سے متعلق نواک جوکووچ کا کہنا تھا کہ ’کسی بھی انجری کی وجہ سے زندگی نہیں رکتی، وہ چلتی رہتی ہے‘۔خیال رہے کہ سربیئن اسٹار کو یو ایس اوپن کے آغاز سے ہی کندھے میں تکلیف کا سامنا رہا ہے جس نے اب تک کے میچز میں انہیں بہت پریشان کیا۔نواک جوکووچ کا کہنا تھا کہ ’چند ہفتوں سے اس تکلیف کا سامنا ہے، کبھی اس میں کمی آجاتی ہے اور کبھی شدید درد کا سامنا رہتاہے تاہم ایسے میں درد کو فوری ختم کرنے کے لیے مخلتف ادویات اور طریقہ کار بھی استعمال کیے‘۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے عالمی نمبر ایک ٹینس اسٹار نے کہا کہ کبھی کھبار یہ طریقہ کار کارآمد ہوتے تھے جبکہ کبھی ان سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا تھا، تاہم اس کا احساس اس وقت ہی ہوتا تھا جب آپ کو یہ محسوس ہوجائے کہ اب آپ میں ٹینس گیند کو ہٹ کرنے کی ہمت نہیں ہے‘۔تاہم سربیئن اسٹار نے اپنی انجری کی نوعیت کے حوالے سے بات کرنے سے انکار کردیا، جس کی وجہ سے انہیں دوسرے راﺅنڈ میں جوان اگنیشیو کے خلاف میچ میں تکلیف کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔نواک جوکووچ کا کہنا تھا کہ ’میں آپ لوگوں کو بتا چکا ہوں کہ میں دستبردار ہوگیا ہوں، انجری میرے بائیں کندھے میں ہوئی ہے، میرے پاس اس سے زیادہ بات کرنے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے‘۔تین مرتبہ یو ایس اوپن کا ٹائٹل اپنے نام کرنے والے نواک جوکووچ نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ ’میں اپنی انجری کے بارے میں بات نہیں کرنا چاہتا‘۔سوئٹزر لینڈ کے حریف کے ساتھ مقابلے سے قبل انہیں ادویات دی گئی تھیں، تاہم دوران میچ انہیں مزید تکلیف کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے وہ گرینڈ سلام ٹورنامنٹ سے دستبردار ہوگئے۔نواک جوکووچ کا کہنا تھا کہ یہ ان کے لیے بہت ہی مایوس کن ہے کیونکہ نہ تو وہ پہلے شخص ہیں جو انجری کا شکار ہوکر کسی بھی اسپورٹس کے اتنے بڑے ایونٹ سے باہر ہوئے ہیں اور نہ ہی آخری شخص ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں ٹینس کورٹ سے باہر ہوگیا ہوں، بس اس وجہ سے مجھے بہت زیادہ تکلیف ہوئی ہے، تاہم میں جانتا ہوں کہ زندگی اسی طرح چلتی رہتی ہے۔خیال رہے کہ نواک جوکووچ اس سے قبل رواں برس آسٹریلین اوپن اور ومبلڈن ٹائٹل جیت چکے ہیں جبکہ مجموعی طور پر 16 گرینڈ سلام ٹائٹل اپنے نام کر چکے ہیں۔

امر خان ‘روپ’ میں احساس کمتری کا شکار

لاہور(ویب ڈیسک) ٹی وی پر جلد ‘روپ’ نامی منی سیریز سامنے آرہی ہے جس میں امر خان مرکزی کردار نبھاتی نظر آئیں گی۔4 اقساط پر مبنی اس سیریز میں امر ایک ایسی خاتون کا کردار نبھارہی ہیں جو اپنی ظاہری شخصیت کے باعث احساس کمتری کا شکار ہیں جبکہ رایان نامی کردار سے محبت میں مبتلا ہونے کے بعد وہ اس احساس کو کم کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔سیریز میں رایان کا کردار اداکار منیب بٹ نبھاتے نظر آئیں گے۔

ذرائع سے بات کرتے ہوئے امر خان کا کہنا تھا کہ ‘میں نے زینیا نامی لڑکی کا کردار نبھایا ہے جس کی شخصیت بہت پیاری اور سادی ہے، وہ بے حد محنتی ہے اور اپنے کام کی ماہر، لیکن لوگ اس کی ظاہری شخصیت کا مذاق اڑاتے ہیں اور اس تنقید کی وجہ سے وہ احساس کمتری کا شکار ہوجاتی ہے’۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ‘اس سیریز کی کہانی منیب کے کردار کی میرے کردار سے محبت پر مبنی ہے، جو لوگوں کی تنقید کے باوجود اس سے محبت میں مبتلا ہوجاتا ہے، وہ دیکھنا ہے کہ زینیا کی شخصیت کتنی مثبت ہے، جیسا کے کہا جاتا ہے کہ صورت پر نہیں سیرت پر جانا چاہیے’۔

اس سیریز کی ہدایات انجلینا ملک دے رہی ہیں، جن کا کہنا تھا کہ ‘اس ڈرامے میں دکھایا جائے گا کہ زینیا کے کردار کا اس کے والدین اس کی خوبصورت بہن سے موازنہ کریں گے، ہم ڈرامے میں دکھانا چاہتے ہیں کہ بچوں پر اس کا کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں اور والدین کو ایسا نہیں کرنا چاہیے’۔امر خان نے بتایا کہ ہمارے معاشرے میں آج ایک لڑکی کو یہ تو سمجھایا جاتا ہے کہ وہ ایسی نظر آئے جس سے سب متاثر ہوں لیکن یہ نہیں کہا جاتا ہے کہ وہ اپنی شخصیت خود بنائے۔’روپ’ نامی ڈرامہ سیریز ہر اتوار کو ٹی وی پر نشر ہوگی۔

‘قابل اعتراض مواد’ کے ذریعے خواتین کو ہراساں کرنے والے 2 ملزمان گرفتار

لاہور(ویب ڈیسک) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے خواتین کو ‘قابل اعتراض’ تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے ہراساں کرنے کی شکایات پر 2 افراد کو گرفتار کرلیا۔ایف آئی اے کے مطابق ایک فرد کی جانب سے درخواست جمع کروائی گئی تھی کہ ان کی بہن کو واٹس ایپ پر قابل اعتراض مواد کے ذریعے ہراساں کیا گیا۔اس شکایات کے تناظر میں ایک تفتیشی ٹیم بنائی گئی، جو خاتون سے متعلق قابل اعتراض مواد والے موبائل فون کو برآمد کرنے میں کامیاب ہوگئی، بعد ازاں اس موبائل فون کو ایف آئی اے نے سیزر میمو کے ذریعے اپنی حراست میں رکھتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا۔ملزم کے خلاف پریونشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) 2016 کی دفعہ 20 (ایک شخص کی عزت کے خلاف جرائم)، دفعہ 21 (حیا کے خلاف جرائم) اور دفعہ 24 (سائبر ٹاکنگ) کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔ایف آئی اے کے مطابق اس معاملے کی تحقیقات سب انسپکٹر عظمیٰ اسلم کو سونپی گئی اور کیس کی مزید تفتیش جاری ہے۔اسی طرح ایک خاتون کی جانب سے جمع کروائی گئی دوسری درخواست میں کہا گیا کہ ایک اور ملزم نے انہیں قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے ہراساں کیا۔تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے کہا گیا کہ ‘ٹیم نے ملزم سے ایک موبائل فون برآمد کرلیا جس میں متاثرہ فرد کا قابل اعتراض مواد موجود تھا’۔بعد ازاں پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 109 اور پیکا کی دفعہ 20، 21 اور 24 کے تحت مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔اس کیس کی تفتیش انسپکٹر صباحت نور کو دی گئی جو اس معاملے کو مزید دیکھ رہی ہیں۔خیال رہے کہ اس سے قبل 27 اگست کو ایف ا?ئی اے کے سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر نے ایک خاتون کو ‘قابل اعتراض’ تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے ہراساں اور بلیک میل کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔اس سے قبل 23 اگست کو سائبر کرائم یونٹ نے لاہور میں ایک غیر ملکی سمیت 3 خواتین کو ہراساں اور بلیک میل کرنے والے 3 ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

ہانگ کانگ: پُرتشدد مظاہروں کے بعد طلبہ نے اسکولوں کا بائیکاٹ کردیا

کولون(ویب ڈیسک)چین کے خصوصی انتظامی خطے ہانک کانگ میں طلبہ نے احتجاج کرتے ہوئے اسکولوں کا بائیکاٹ کیا اور انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی جبکہ مظاہروں کے باعث آدھے گھنٹے کے لیے ٹرینوں کا نظام بھی متاثر ہوا۔فرانسیسی خبر رساں ادارے ’ اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ہانک کانگ میں گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد آج (بروز پیر) سے جامعات میں کلاسز کا آغاز ہونا تھا لیکن طلبہ کی جانب سے 2 ہفتے تک بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا۔خیال رہے کہ ہانک کانگ میں جاری احتجاجی تحریک میں طلبہ کا کردار اہم ہے۔علاوہ ازیں سیاہ لباس پہنے مظاہرین آج صبح مختلف اسٹیشنز پر ٹرینوں کے دروازوں پر کھڑے ہوئے اور انہیں بند ہونے سے روکا، اس دوران مظاہرین نے ہانک کانگ میں ٹرینوں کے نظام کو مختصر عرصے کے لیے متاثر کیا۔اس کے کچھ دیر بعد سیکنڈری اسکولوں کے طلبہ نے کلاسز کے آغاز سے قبل سرکاری اسکولوں کے باہر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی۔پولیس سے جھڑپوں اور آنسو گیس سے بچاو¿ کے لیے کچھ لوگوں نے گیس ماسکز، ہیلمٹس اور چشمے پہنے ہوئے تھے۔کچھ درجنوں طلبہ نے شہر کے وسط میں منعقد ریلی میں شرکت کے لیے اسکول میں تادیبی کارروائی کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔17 سالہ طالبہ نے کہا کہ ’ہانک کانگ ہمارا گھر ہے، ہم شہر کا مستقبل ہیں اور اسے بچانے کی ذمہ داری ہم پر ہے‘۔ایک اور 17 سالہ طالب علم نے کہا کہ ’اگر ایک شہر میں آزادی نہ رہے، ہم اپنے خیالات بیان نہ کریں تو پھر تعلیمی میدان میں کامیابی اہم نہیں‘۔مظاہرین نے عام ہڑتال کی کال دی تھی جس کے امکانات کم دیکھائی دیتے ہیں جبکہ یونیورسٹی کے طلبہ کی جانب سے دوپہر میں ریلی نکالی جائے گی۔گزشتہ روز مظاہرین کی جانب سے ایئرپورٹ جانے والے راستے بند کرنے کے بعد ایک درجن کے قریب پروازیں منسوخ ہوگئی تھیں بعدازاں پولیس نے مظاہرین کو روک دیا تھا۔اس سے قبل 31 اگست کو مظاہرین نے شہر کے وسط میں ریلی پر پابندی کے باعث مختلف مقامات پر آگ لگائی تھی اور پولیس پر پیٹرول بم برسائے تھے جس پر پولیس نے آنسو گیس اور واٹر کینن کے ذریعے ردعمل دکھایا تھا۔مقامی میڈیا کی نشر کی گئی ویڈیو فوٹیج میں پولیس کی جانب سے مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا تھا جس پر ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پولیس کی کارروائی کو ہولناک قرار دیا تھا۔خیال رہے ہانک کانگ اپنی نوعیت کے ایک منفرد بحران کی زد میں ہیں، جہاں لاکھوں افراد آزادی کے خاتمے اور بیجنگ کی جاانب سے ان کے معاملات میں بڑھتی ہوئی مداخلت کے خلاف کسی رہنما کی قیادت کے بغیر سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں۔چین جو ہانک کانگ کی حکومت کی حمایت کررہا ہے اس نے دھمکی آمیز حربوں کے ذریعے احتجاج پر ردعمل دیا ہے جس میں شہر کے تاجروں پر دباﺅ ڈالنا اور سرحد کے نزدیک جنگی مشقوں کا انعقاد شامل ہے۔گزشتہ روز چین کی سرکاری خبر ایجنسی زِن ہوا میں شائع اداریے میں دھمکی دی گئی تھی کہ احتجاجی تحریک کا اختتام نزدیک ہے تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئی تھیں۔

جج ارشد ملک ویڈیو کیس: مرکزی ملزم ناصر جنجوعہ سمیت 3 ملزمان گرفتار

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل کیس میں مرکزی ملزم ناصر جنجوعہ سمیت 3 افراد کو ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست خارج ہونے کے بعد گرفتار کرلیا۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی سائبر کرائم عدالت میں جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل کیس کے مرکزی ملزم ناصر جنجوعہ اور خرم یوسف کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔سائبر کرائم عدالت کے جج طاہر محمود نے کیس کی سماعت کی، اس دوران مرکزی ملزم ناصر جنجوعہ اور خرم یوسف جبکہ ملزم کی جانب سے وکیل راجا رضوان عباسی اور ایف آئی اے پراسیکیوٹر عدالت میں پیش ہوئے۔دوران سماعت وکیل صفائی نے بتایا کہ ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق ناصر بٹ نے ویڈیو ریکارڈ کروائیں اور ویڈیو ریکارڈنگ کا منصوبہ انہوں نے خود ہی بنایا تھا۔انہوں نے بتایا کہ میرے موکل کا ویڈیو سے کوئی تعلق نہیں، اس پر جج نے استفسار کیا کہ کیا اس رپورٹ میں کہی بھی ناصر جنجوعہ کا نام لیا گیا؟ جس پر انہیں بتایا گیا کہ رپورٹ میں کہی بھی ایسا نہیں لکھا جس سے میرے موکل پر کوئی الزام لگایا گیا ہو۔وکیل صفائی نے بتایا کہ میرے موکل کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کیے گئے سوائے اس کے کہ درخواست گزار نے انہیں نامزد کیا ہے، اگر موکل کے ضمانتی مچلکے جمع ہو جاتے ہیں تو وہ تحقیقات میں شامل ہو کر خود کو بے گناہ ثابت کرتے۔دوران سماعت راجا رضوان عباسی نے عدالت کو بتایا گیا کہ جج ارشد ملک کی جو ویڈیو بنائی گئی وہ جاتی امرا اور مختلف جگہوں پر بنائی گئی تھی، ویڈیو پبلک کرنے کا جو الزام لگایا گیا، اس میں میرے موکل شامل نہیں، ویڈیو پبلک کرنے کے خلاف جو ایف آئی آر درج کی گئی اس میں میرے موکل کا نام شامل نہیں۔وکیل راجا رضوان عباسی کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر میں پریس کانفرنس میں شریک افراد کا نام شامل ہے، ساتھ ہی انہوں نے اپنے موکل ملزم خرم یوسف کے بارے میں بتایا کہ وہ 66 سال کے ہیں اور بیمار رہتے ہیں، وہ عارضہ قلب میں ہے اور انہیں اسٹنٹ ڈالنے سے متعلق تشخیص کی گئی ہے۔اس دوران ایف آئی اے پراسیکیورٹر نے کہا کہ ملزمان سے تفتیش کرنی ہے، خدشہ ہے کہ ملزمان فرار یا روپوش ہو سکتے ہیں۔بعد ازاں عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر ناصر جنجوعہ اور خرم یوسف کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست خارج کر دی، جس کے بعد ایف آئی اے نے انہیں گرفتار کرلیا۔علاوہ ازیں ویڈیو اسکینڈل میں میاں طارق کو جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا جہاں جج عائشہ کنڈی نے ملزم کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کردی۔عدالت نے میاں طارق کو 16 ستمبر کو دوربارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

مقبوضہ وادی: کرفیو 29 ویں روز میں داخل، غذائی قلت، 35 ہزار سے زائد سوشل میڈیا اکاﺅنٹس کی چھان بین

سرینگر: (ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 29 ویں روز بھی کرفیو اور پابندیاں برقرار ہیں، غذائی قلت شدت اختیار کر گئی، کشمیریوں کا بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہے، زیر حراست ہزاروں کشمیریوں پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر دیا گیا۔کرفیو کے باوجود کشمیریوں کی مزاحمت میں کمی نہ آئی۔ سری نگر سمیت مختلف علاقوں میں کشمیری نوجوان سخت پابندیوں کی پرواہ کئے بغیر احتجاج کر رہے ہیں۔قابض انتظامیہ نے زیر حراست ہزاروں کشمیریوں پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر دیا، اس قانون کے تحت کوئی بھی پولیس اہلکار کسی بھی شہری کو گھر یا باہر سے محض شک کی بنیاد پر گرفتار کر سکتا ہے اور گرفتار کیے گئے شہری کے اہل خانہ کو اطلاع نہیں دی جاتی نہ ہی اسے قانونی امداد حاصل کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔پی ایس اے کے تحت بغیر عدالتی سماعت کے کم سے کم دو سال تک اور کسی کو بھی بلا لحاظ عمر قید کیا جا سکتا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 35 ہزار سے زائد سوشل میڈیا اکاو?نٹس کی چھان بین کی جا رہی ہے، وادی میں حریت رہنماو¿ں سمیت دس ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش سے نظا م زندگی بری طرح متا ثر

کراچی: (ویب ڈیسک)شہر کے مختلف علاقوں میں آج بھی ہلکی تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے۔کراچی میں تھڈو ڈیم کے اطراف دوپہر کو تیز بارش کا سلسلہ شروع ہوگیا جب کہ ہاں لانڈھی، کورنگی، صدر، پی ای سی ایچ ایس اور مختلف علاقوں میں ہلکی و تیز بارش جاری ہے۔بارش سے تھڈو ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہوگئی اور پانی اوور فلو ہو کر آبادی میں داخل ہونا شروع ہوگیا جب کہ پانی کے تیز بہاو¿ سے سڑکیں بھی ٹوٹ پھوٹ کاشکار ہیں۔محکمہ موسمیات کے حکام کا کہنا ہے کہ کل کے مقابلے میں آج بڑے پیمانے پر تیز بارش متوقع ہے اور چوتھے اسپیل میں کراچی میں 40 سے 50 ملی میٹر سے زائد بارش ہو سکتی ہے۔

پی سی بی کا مصباح الحق کو ہیڈ کوچ ،بولنگ کوچ وقاریونس کو بنانے کا فیصلہ

لاہور:(ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے مصباح الحق کو بیک وقت قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کا اعلان اسی ہفتے کئے جانے کی امید ہے۔ذرائع کے مطابق پی سی بی مصباح الحق کے کوچ ہونے کی صورت میں مہنگے بیٹنگ کوچ کے بجائے مقامی کوچز پر انحصار کرنے پر بھی غور کر رہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سلیکشن کمیٹی کے بجائے صوبائی ٹیموں کے سلیکٹرز چیف سلیکٹرز کی مدد کریں گے جبکہ بولنگ کوچ کے لیے وقاریونس کا انتخاب کیا گیا ہے۔

بھارت سن لے پاکستان کے پاس پاو اور آدھا پاو کے بھی ایٹم بم موجود ہیں:شیخ رشید

لاہور(ویب ڈیسک): وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ بھارت نے مذاکرات کا کوئی راستہ نہیں چھوڑا جنگ ہوئی تو آخری جنگ ہوگی، بھارت سن لے پاکستان کے پاس پاو¿ اور آدھا پاو¿ کے بھی ایٹم بم موجود ہیں انہیں کہاں استعمال کرنا ہے ہمیں معلوم ہے۔ریلوے میو گارڈن اور ننکانہ صاحب میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ایٹمی جنگ نہیں چاہتا لیکن مسلط کی گئی تو جواب دیں گے، بھارت سن لے پاکستان کے پاس پاو¿ اور آدھا پاو¿ کے بھی ایٹم بم موجود ہیں جو ایک خاص علاقے کو بھی ٹارگٹ کرسکتے ہیں، ان بموں کو کہاں استعمال کرنا ہے ہمیں معلوم ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں کشمیر کے ایشو کو پوری دنیا میں اجاگر کریں گے، کسی نے پاکستان پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی تو یہ آخری جنگ ہوگی، پاکستان ہماری زندگی اور موت کا سوال ہے، بھارت نے دو بڑی غلطیاں کی ہیں اور بات چیت کا کوئی راستہ باقی نہیں چھوڑا۔

کلبھوشن یادیوکی بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے ملا قا ت

اسلام آباد(ویب ڈیسک): عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے تحت پاکستان بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو پیر کو قونصلر رسائی دے دی گئی اور ان کی ملاقات بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے جاری ہے۔ ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ پاکستان کلبھوشن یادیو کو قانونی طور پر قونصلر رسائی دینے کا پابند ہے اس لیے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی روشنی میں کلبھوشن یادیو کو پیر کو قونصلر رسائی دی جائے گی۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت اپنے اقدامات سے خطے کا امن برباد کر رہا ہے اگر بھارت نے جنگ مسلط کی تو اپنا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، افواج پاکستان بھارت کو ہر قسم کی جارحیت کا جواب دینے کو تیارہے۔

والد کے علاج سے مطمئن نہیں، این آر او نہیں مانگ رہے:آصفہ بھٹو

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) آصفہ بھٹو نے کہا ہے کہ وہ اپنے والد کے علاج سے بالکل بھی مطمئن نہیں، انھیں ہسپتال میں ڈاکڑوں کے زیر نگرانی ہونا چاہئیے، حکومت سے این آر او نہیں مانگ رہے، میرے والد نے ساڑھے11سال قید میں گزارے، انہوں نے اس وقت بھی کسی سے این آر او نہیں مانگا۔برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو کے دوران آصفہ بھٹو نے کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر دنیا خاموش ہے، مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری نے وہ کردار ادا نہیں کیا جو کرنا چاہئیے تھا۔ عمران خان کی پارلیمان میں مسئلہ کشمیر پر تاخیر سے تقریر ان کی ناکامی تھی، مسئلہ کشمیر سےمتعلق عالمی برادری سے زیادہ توقع نہ رکھنے کا بیان مضحکہ خیز تھا، اگر یہ سب ہمارے دورحکومت میں ہوا ہوتا تو ہم مسئلہ کشمیر پر پوری مسلم امہ کو یکجا کرتے۔آصفہ بھٹو نے وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی حکومت اور پرویزمشرف کے دور حکومت میں بہت سے مماثلتیں ہیں، عمران خان کی بھی وہی کابینہ ہے جو جنرل مشرف کی تھی، عمران خان کی ناکامیوں کی فہرست ان کی کامیابیوں سے کہیں لمبی ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان عوام کو ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ پورا نہیں کر سکے، انہوں نے 50 لاکھ گھر دینے کا وعدہ بھی کیا تھا جو کہ اب تک وفا نہیں ہو سکا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب میں والد سے ملنے ہسپتال پہچنی تو انتظامیہ نے سب دروازے بند کر دئیے، خواتین نے ہم سے بد تمیزی کی اور مردوں نے ہمیں دھکے دئیے۔